- حسن داور (7)
- EasyGo (4)
- BlackSheep (4)
- Atif Qazi (4)
- نادان (3)
Forum Replies Created
-
AuthorPosts
-
12 Mar, 2021 at 10:36 am #5جناب من بے خبر صدیقی صاحب، ایوب خان نے اقتدار کسی جمہوری منتخب نمائندے کے سپرد نہیں کیا تھا بلکہ مرتا کیا نہ کرتا کے مصداق یحیی خان کے حوالے کیا تھا۔ جسنے کوی ایک لمحہ بھی انتظار نہیں کیا اور مارشل لا لگا دیا تھا ،اگر ایوب خان ایسا نہ کرتا تو یحیی خان اسے خود ہٹا کر اقتدار سنبھال لیتا، لہذا مشرف کی حد تک یہ بات کی جاسکتی ہے کہ اس نے ڈکٹیٹر ہونے کے باوجود اقتدار ایک جمہوری نمائندے کے سپرد کیا مگر ایوب خان نے ایسا نہیں کیا تھا
مشرف کے پاس آپشن ھی نہیں تھی جیسے ایوب خان کے پاس اقتدار چھوڑنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھی
12 Mar, 2021 at 10:35 am #4لیکن بھائی عزیز من لذیذ من ایوب نے تو خود اقتدار چھوڑا تھا جب کہ کوئی سیاسی شخصیت کی مثال ایسی نہیں ملتی ، یہاں تو عدالت سے نااہل ہونے کے باوجود لوگ کرسی سے چمٹ کے رونے لگتے ہیںکیوں بھائی ابھی ن لیگ نے اپنے آئینی پانچ سال پورے کر کے اقتدار چھوڑا ھے اسے پہلے پیپلز پارٹی نے بھی آئینی مدت کے بعد اقتدار چھوڑا تھا اور جہاں تک آپکی آئیڈیل شخصیت جنرل ایوب کی بات ھے اسے تو حکومت واقتدار کا حق ھی حاصل نہیں تھا اس نے تو قبضہ کیا تھا اور قبضہ ناجائز ھوتا ھے
اقتدار چھوڑنے کی بات تو کوئی عقلمند بعد میں کرے پہلے تو یہ پوچھا جائے ابے او آئین شکن تو نے اقتدار پر شب خون کیوں مارا؟
بھائی اگر تو آپکو سیاست سے دلچسپی ھے تو اپنا قبلہ درست رکھیں ایسے ھی ھوائی باتیں کرنا ،آمروں کی تعریفیں کرنا ایک سیاسی اور آئین پسند بندے کو زیب نہیں دیتا اور آگر آپ بوٹ پسند ھو تو کھل کر انکی حمایت کرو اور یہ سیاسی چولا آتار پھینکو کیوں خود کو مشکل میں ڈالتے ھو
27 Nov, 2020 at 2:08 am #67Yaar dil khush kar diya hai tumhari is post ne mera bus mera dimagh is baat main buri tarha phansa hua tha ke total kitne bandon ko islamabad aana chahiyee , tum ne meri uljhan ko door kar diya , thankyou , dil karta hai aziz e mohtram tumhari yeh post parh lainجب تک دھرنا جی ایچ کیو کے سامنے نہیں ھوگا کوئی فائدہ نہیں؛ھمارے اصل مسائل کی جڑ فوجی جرنیل ھیں ،جج ھیں اور اسکے بعد ملا ھیں
فوج سے جان چھڑا کر پھر بنگلہ دیش کی طرز پر ججوں اور ملا کی گردن ماری جائے
لیکن میرا نہیں خیال کہ کوئی سیاستدان جی ایچ کیو کے سامنے دھرنا دینے یا احتجاج کرنے کی ھمت کرے گا
22 Nov, 2020 at 2:40 pm #2میری رائے میں مولانا خادم حسین رضوی صرف اپنے نام کی ساتھ مولانا لگانے کا تکلف ہی فرماتے تھے ورنہ انکے پاس اس ہجوم کو ایک پرتشدد دین ،تعلیم اور نعرے دینے کے سوا کچھ نہیں رکھا تھا
اتنا بڑا جنازہ دیکھ کر یہ احساس ہوا کہ پچھلے گزرے چند سالوں میں ہم نے مزید تنزلی،پاگل پن اور دماغی طور پر مفلوج
ہونے کا سفر جاری رکھا ہے
اور اب حالت یہ ہو گئی کہ ہر جگہ اسٹیبلشمنٹ کے پالے ہے ،سر پر پگڑیاں باندھے {کے کہیں دماغ کو ہوا نہ لگ جائے} دولے شاہ کے چوہے دندناتے پھر رہے ہیں
اور کل لاہور میں کسی جید عالم کا نہیں جسے عالم اسلام کو خاص طور پر باقی اقوام کو ایک ٹکے کا بھی فائدہ پہنچا ہو کا انتقال ہوا تو دولے شاہ کے چوہے تمام پاکستان سے پھدکتے لاہور آ پہنچے اور عہد کیا کے ہم باقی زندگی بھی دولے شاہ کا چوہے بن کر ہی گزاریں گے4 Aug, 2020 at 11:03 pm #71حقیقت یہ ہے کہ نہ تو کوئی سویلین پرائم منسٹر اب کسی آرمی چیف کو اس کے عہدے سے ہٹا سکتا ہے اور نہ ہی کوئی پرائم منسٹر کسی وائس آرمی چیف کو آرمی چیف کی مرضی کے بغیر لگا سکتا ہے اس لیے یہ ساری بحث ہی بیکار ہےباوا جی لیکن قانون سازی تو کی جاسکتی ھے نا۔۔۔جیسے 18 ویں ترمیم انکے گلے کا پھندہ بن گئی ھے، جب تک پالیمنٹ مضبوط نہیں ھو گی اس وقت تک فوجیوں کا راستہ روکنا مشکل ھے
4 Aug, 2020 at 11:00 pm #70میرے رائے میں تمام اعلی ججوں اور جرنیلوں کی تقرریاں پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت سے مشروط کر دینی چاھیئے یعنی اگر کسی کو عہدہ دینا ھے تو پارلیمنٹ سے اسکی توثیق کروائی جائے اور اگر پارلیمنٹ متفق نہ ھو تو اسے اگلے جرنیل یا جج کو اسی پارلیمانی مشق سے گزارا جائے جب تک پارلیمنٹ کسی ایک نام پر متفق نہ ھو جائےایکسٹینشن اور وقت سے پہلے ریٹائرمنٹ کیلئے بھی پارلیمنٹ فیصلہ کرے اور پارلیمانی فیصلے کسی بھی عدالت میں چیلینج نہ کیا جاسکے
1 Aug, 2020 at 8:09 pm #124اگر زحمت نہ ہو تو کیا آپ گن کر بتاسکتے ہیں کہ ان ویڈیوز میں کتنے “انفرادی” ہیں۔۔۔
ایک پاگل نے دوسرے پاگل کو مار دیا
مستنصر حسین تارڑ نے اپنی کتاب خش وخاشاک زمانے میں ایسے لوگوں کو دولے شاہ کا چوھا اسی لئے کہا ھے کہ انکی عقل اور سوچ محدود کردی جاتی ھے اور یہ ساری عمر ایک دائرے میں گھومتے رھتے ھیں
انکو چھوڑیں کم از کم آپ اس دائرے سے باھر نکلنے کی کوشش کریں اور واقعات کو وسیع تناظر میں دیکھنے کی کوشش کیا کریں ورنہ ان دولے شاھوں اور آپ جیسے انسان میں کیا فرق رہ جائے گا
ھر وقت کی تنقید انسان کو زھنی مریض بنا دیتی ھے
29 Jul, 2020 at 9:36 pm #12آپ کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ آپ ہی کے مذہب کی تعلیمات کی روشنی میں ریاستِ پاکستان کے آئین میں توہینِ رسالت کے جرم کی سزا موت ہے۔ کیا اس کو بھی انفرادی کھاتے میں ڈالا جائے؟
ھمارا ملک کب سے اسلامی ھو گیا؟ ویسے یہ ملک بھی اتنا ھی اسلامی ھے جتنا یہ عمل اسلامی ھے اب آپ خود اندازہ لگا لیں
باقی آپ نے جس کھاتے میں ڈالنا ھے ڈال لیں اس واقعے کو لیکن اجتماعیت اور عقل اس عمل کی مزمت ھی کرے گی
29 Jul, 2020 at 9:26 pm #8جب اسلام جیسے متشدد مذہب کو ریاستی سرپرستی میں فروغ دیا جائے گا، سیاست میں استعمال کیا جائے گا، تعلیمی اداروں اور نصاب میں گھسایا جائے گا تو اس کا نتیجہ یہی نکلنا ہے، پھر سرکارِدو عالم کے عاشقان اس معاشرے میں انسانوں کا جینا دوبھر کردیں گے۔ جب ملک کا وزیراعظم ریاستِ مدینہ، ریاستِ مدینہ، اسلام اور پیغمبر اسلام کے نام کی گردان ہر جگہ کرتا پھرے تو پھر نیچے والے حکومتی چمچے بھی مذہبی لبادہ اوڑ کر باس کو خوش کرنا فرض سمجھ لیتے ہیں اور ہر طرف مذہبی فضاء پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔۔ دورِ حاضر میں پرسکون اور پرامن معاشرے کے قیام کیلئے ضروری ہے کہ جس قدر ہومعاشرے میں اسلام کا اثر کم کیا جائے۔ اسلام تو سیدھا سیدھا، جنگ و جدل، قتل و غارتگری، خون خرابے کا حکم دیتا ہے۔سرکارِ دو عالم سے لے کر ایک عام صحابی تک، سب کی زندگی جنگ و جدل سے بھری ہوئی ہے اور یہ جنگ و جدل مار دھاڑ جب گلوریفائی کرکے لوگوں کے سامنے پیش کی جاتی ہے تو علم الدین، ممتاز قادری، خادم رضوی جیسے متشدد لوگ وجود میں آتے ہیں اور ان کے پیچھے وہ کروڑوں پاکستانی حمایت میں ہردم موجود رہتے ہیں جو اسی متشدد سوچ کے حامل ہیں اور ممتاز قادری جیسے قاتلوں کے جنازے پرامڈآتے ہیں اور اپنی عددی طاقت کا اظہار کرتے ہیں۔
بھائی صاحب ھم بھی اسی اسلام کے پیروکار ھیں جو آپکے نزدیک ایک متشدد مذھب ھے لیکن میں اس واقعے کی کھلے دل سے مزمت کرتا ھوں اور اسے اسلامی تعلیمات سے متصادم سمجھتا ھوں
دوسرا بات یہ کہ آپ کو اردو زبان پر عبور حاصل ھے اپ نے یقینا” ایک لفظ “انفرادی” سنا ھو گا اگر نہیں بھی سنا اور نہ ھی کہیں پڑھا تو اسکے بارے جانکاری حاصل کریں اور اس بیہودہ عمل کو اس میں ڈال کر ثواب دارین حاصل کریں
29 Jul, 2020 at 4:42 pm #19آپکے موقف کا تو ھمیں پچھلے چھ سات سال سے بخوبی اندازہ ھو چکا ھے لیکن یہ پیرا لکھ کر آپ نے اسکی مزید وضاحت کر دیآپ بیشک فوج کی سیاسی امور میں دخل اندازہ کو “اگر مگر” کے لاحقے اور سابقے لگا کر حمایت جاری رکھیں یا ڈبہ پیک سیاستدانوں پر بھی الزام دھرتی رھیں
لیکن اصل نقطہ جو آپ شاید فوجی ڈرپ کے زیر اثر ھونے کی وجہ سے سمجھنے سے قاصر رھیں وہ یہ کہ سیاسی امور میں فوجی دخل اندازہ آئینی طور پر جرم ھے لہذا یہاں اگر مگر کا سوال پیدا ھی نہیں ھوتا اور ھمارا موقف پہلے دن سے یہی رھا ھے
جیسے چوری کرنا ایک جرم ھے لیکن اگر گھر کے کسی فرد کے اکسانے پر بھی چوری کی جائے تو وہ جائز نہیں ھو گی بلکہ جرم ھی ھو گی اسی طرح کسی ڈبہ پیک کے اکسانے پر بھی فوج آئین کو توڑے تو وہ جرم ھی ھے
نمستے
19 Jul, 2020 at 1:10 am #165یہ ملک انگریزوں نے بنوایا ھی اسلئے تھا کہ انکے مفادات کی نگہبانی ھو سکے کیا کبھی یہ ایک عام فرد کیلئے فلاحی مملکت بن سکے گا جس میں اسے وہ تمام سہولیات زندگی میسر ھوں جو فوج کو حاصل ھیںیہ شاید میرے لئے اور میری آنے والی نسلوں کیلئے ایک خواب ھی رھے گا میں پاکستانی سیاست اور ڈبہ پیک سیاستدانوں سے بھی نا امید ھو چکا ھوں بدقسمتی سے ھمارے ھاں اس چشمے کو ھی بند کردیا گیا جس سے ایسے سیاستدان نکلتے جو قوم کی امنگوں کے ترجمان ھوتے اور اسکے لئے اپنے مفادات کو پس پشت ڈال کر ان فوجی ایجنٹوں کو للکارتے،
لیکن تف ھے ان پر کہ یہ جمہوری روایات کو پروان چڑھانے کی بجائے اپنے بچوں کو پروان چڑھانے لگے اور ھم ان سے مسیحائی کی امیدیں لگائے بیٹھے رھے
9 Nov, 2019 at 7:39 pm #14ناداں گر گئے سجدے میں جب وقت قیام آیا۔۔😕۔سیاست ساری زندگی ھوتی رھیگی لیکن میاں صاحب کی صحت پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔۔مریم نواز
سول سپریمیسی اے پئی جے۔۔پس ثابت ھوا کہ جان دینا واقعی آسان نہیں۔۔
کاغذی اور حادثاتی سیاستدان ایسے ھی ھوتے ھیں اگر عوامی ھوتے تو عوامی نعرے ووٹ کو عزت دو پر سب کچھ قربان کر دیتے۔۔
لندن میں جی لو یا تاریخ میں
You certainly can’t have both worlds..
29 Sep, 2019 at 10:23 pm #63یہ تو آپ نے بہت اچھی خبر سُنائی کہ آپ پاکستان شفٹ ہوگئے ہیں، اس سے زیادہ خوشی اس بات کی ہوئی کہ بالاخر عمران کی وہ باتیں سچ ثابت ہوئیں جن کا ہم مذاق اڑایا کرتے تھے کہ مجھے اقتدار ملا تو باہر سے لوگ یہاں نوکریاں تلاش کرنے آیا کریں گے۔ آپ سے ابتدا ہوچکی ہے آگے دیکھتے ہیں مزید کتنے سرفروش اس آگ میں کودتے ہیں۔ انشاللہ لاہور آنا ہوا جو کہ سال میں ایکبار لازمی ہوتا ہے تو آپ سے ملاقات ضرور رہے گی اور اگر آپ کا یہاں آنا ہو تو مجھے شرفِ میزبانی ضرور بخشئیے گا۔جی بالکل ضرور خدمت کا موقعہ دیجیئے گا۔۔۔۔
باقی فورم سے تعلق تو مستقل بنیادوں پر قائم ودائم رھے گا۔۔
29 Sep, 2019 at 10:02 pm #61یار یہ آپ کئی کئی ماہ کیلئے کیوں غائب ہوجاتے ہو؟؟ یہ تو پھر یاری نہ ہوئی۔بس یار کیا بتائوں۔۔پہلے مغرب میں رھتا تھا تو ھزار طرح کے خیالات دماغ میں دندناتے پھرتے تھے جنہیں لکھنے کو دل بے چین ھونے لگتا تھا۔۔۔
لیکن پھر جنوری میں انگلستان کی سرد ھوائوں کو ھمیشہ کیلئے خداحافظ کہ کر پاکستان آ بسا۔۔پہلے پہل تو یہاں انٹرنیٹ کی سہولت 24 گھنٹے میسر نہیں تھی ۔۔ اور جب میسر ھوئی تو روزی روٹی کی فکر لاحق ھو گئی۔۔
بس ابھی تک زندگی کو متوازن کرنے میں ھی لگا ھوا ھوں۔۔
To return back to Pakistan permanently was one of the hardest decesion in my life..But My dad wished it so i left everything and returned..I must say i am not disappointed by my decesion now as i got my all old friends and social life is started as it was before…
Now i reside at Lahore Bahria Town..please pay me a visit whenever you are around…
-
AuthorPosts