- BlackSheep (20)
- Ghost Protocol (14)
- Atif Qazi (9)
- حسن داور (8)
- Musician (7)
Forum Replies Created
-
AuthorPosts
-
30 Aug, 2021 at 5:24 pm #27آپ کی معلومات ٹھیک ہیں ۔۔۔۔ مرد ۔۔۔ ہی دنیا میں خوا تین بچوں معزوروں کمزوروں مجبوروں کا استحصال کرتے ہیں ۔۔۔۔ میری بھی یہی معلومات ہیں کہ جو لوگ عورت کا استحصال نہیں کرتے ۔۔۔ ۔۔۔ وہ عورت ہی ہو تے ہیں ۔۔۔۔۔
Guilty sahib
آپ کی گہری اور دانشمندانہ سوچ اور بات کا جواب دینا بھی چاہوں تو نہیں دے سکتا
خوش رہیں
28 Aug, 2021 at 7:17 am #25جے ایم پی آپ بھی مرد ہیں آپ نے اب تک کتنی عورتوں پر جنسی حملے کیے ہیں اب تک آپ کتنی عورتوں کو ریپ کر چکے ہیں یا آپ کے بھا ئیوں ۔۔۔ انکلوں ۔۔۔ کزنوں ۔۔۔۔ ملحد دوستوں نے اپنی تک کتنی عورتوں پر جنسی حملے کیئے ہیں اور کتنی عورتوں کو ریپ کیا ہے کچھ تھوڑی سی انفارمشین مہیا کریں گے ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔Guilty sahib
جناب گلٹی صاحب
بہت شکریہ
١) نہ کہہ کر اپنی پارسائی کا ڈھنڈورا نہیں پیٹنا چاہوں گا اور ہاں کہہ کر بڑھک مارنے کا بھی کوئی ارادہ نہیں . ویسے بھی وہ عمر گزرے کوئی ساٹھ سال ہو گئے جب جسم میں کچھ توانائی اور دل میں کوئی امنگ ہوتی تھی .
٢) مجھے اپنے کزنز اور بھائی کا نہیں پتا کے انہوں نے کیا کیا ہے گو مجھے افسوس ہو گا اگر ان میں سے کسی نے کسی خاتون پر بری نظر ڈالی ہو یا اسکا ناجائز فائدہ اٹھایا ہو
٣) جنسی استحصال صرف زنا بلجبر ہی نہیں ہے میری نظر میں.
٤) میری معلومات کا سورس اخبارات ، سوشل میڈیا ہیں جن میں اکثر خواتین کے حوالے سے ایسی خبریں پڑھانے کو ملتی ہیں جہاں ہمارے عرض پاک میں خواتین ، لڑکیوں ، بچیوں اور بچوں کو جنسی طور پر ہراساں کیا گیا ہو
اگر میری معلومات غلط ہیں تو مجھے بہت خوشی ہو گئی کیونکہ میری نظر میں کسی قسم کا استحصال غلط ہے اور خواتین ، بچوں، بچیوں ، معذوروں، کمزوروں، مجبور اور بے کس ، بیگناہوں وغیرہ کا استحصال کرنے کا حق کسی کو نہیں ہے میری نظر میں
آپ اور دوسرے معزز اور محترم ہستیوں کو اپنی راۓ رکھنے کا اور مجھ سے اختلاف رکھنے کا پورا حق ہے
28 Aug, 2021 at 7:16 am #3جے بھای سوری میں نے تھریڈ پڑھا تھا مگر کمنٹ نہیں کرسکا کیونکہ میرے سر میں درد تھی اوپر سے آپ کا تھریڈ سمجھنے کیلئے بھی ڈاکٹر سلام جیسے دماغ کی ضرورت پڑتی ہے اگر ہوسکے تو چار اور اب پانچ الفوں کی وضاحت فرما دیں تاکہ میں کچھ کہہ سکوںBeliever12 sahib
محترم بلیور صاحب
آپکی زرہ نوازی ہے کہ آپ میری تحریر کو پڑھتے ہیں اور اس پر اپنی راۓ بھی دیتے ہیں. مجھے گماں ہے کہ شاید کوئی بھی ایسا کرتا ہو
جہاں تک دماغ لگانے کی بات ہے میری تحریر اور راۓ میں ایسا کچھ نہیں ہوتا . اصل گہرائی اور سوچنے پر اکسانے والی تحریریں تو آپکی ہوتی ہیں. جس باریک بینی سے آپ جائزہ لیتے ہیں اور جس گہرائی سے آپ تجزیہ کرتے ہیں یہ صفت تو بہت کم ہی کسی کسی میں ہوتی ہے اور آپ کی سادگی اور انکساری سونے پر سہاگہ کا کام کرتی ہے
جن چار الف کا ذکر کیا ہیں وہ ہیں
انڈیا ، اسرائیل ، امریکہ . چوتھے کا ذکر کرنے کی نہ ہمت ہے نہ ضرورت
پانچواں الف اب افغانستان ہے
ان پانچ الف کو ہٹا دیں تو شاید قوم میں جذبات کی جگہہ شعور کا استعمال بڑھ جاۓ اور شاید ہم ترقی بھی کر لیں میرے خیال میں
22 Aug, 2021 at 9:11 pm #17صنف مخالف کے لئے کشش فطرت کا حصہ ہے اور یہ کشش انسان اور جانور دونوں میں پائی جاتی ہے. انسانوں کے حوالے سے اس کشش ، خواہش، طلب کو معاشرتی حوالوں سے کہیں دبانے کی کوشش کی گئی ہے ، کہیں اسکو رشتوں سے منسلک کیا گیا ہے اور کہیں اسکو مردوں کے لئے لازم ‘اور عورت کے لئے پابندی سے جوڑا گیا ہے
مذھبی، معاشرتی ، سماجی اور اس طرح کے کئی حوالوں کے باوجود اس فطری خواہش کو ختم نہیں کیا جا سکا ہے
ہمارے پاک مشرقی اعلیٰ اقدار سے مزین معاشروں میں اس طلب کو مرد کی ضرورت اور عورت کی مرد کی اس تابعداری اکے تناظر میں دیکھا جا سکتا ہے . مرد اپنی طاقت یا سماجی حثیت سے اس طلب کو اپنا حق سمجھ کر پورا کرتا ہے اور جہاں عورت ایسا کرنا چاہے وہاں قدغن لگ جاتی ہے . یقینی طور پر اس میں مذہب کے احکامات کی پیروی بھی ایک جزو ہے . ہمارے معاشرے کے سماجی ڈھانچے نے اس حوالے سے ماضی میں کسی حد تک ان واقعات کو قابو میں رکھا تھا مگر اب شاید ایسا کرنا اتنا آسان نہیں
مغربی معاشروں میں بھی میرے خیال میں مرد اور عورت کے درمیان اس طلب کی اتنی ہی خواہش ہے جتنی کسی اور معاشرے میں البتہ مغربی معاشروں میں قانون سازی پر عمل کر کے، اور اس طلب کی تکمیل کو عزت اور غیرت سے الگ کر کے عورت اور مرد کی باہمی رضامندی سے جوڑ کر دونوں جنسوں کو ایک جیسے حقوق میسر کئے گئے ہیں .
جب تک عورت مرد کی غیرت ہو گی، جب تک مرد کی طلب کو عورت کی طلب پر فوقیت ہو گی ، جب تک قانون پر عمل نہیں ہو گا ہمارے معاشرے میں مرد کے کسی عورت پر جنسی حملے ہوتے رہیں گے . اب انکی تعداد کم ہے یا زیادہ اور کیا مغرب میں ایسا زیادہ ہوتا ہے یا کم یہ ایک الگ موضوع ہو سکتا ہے
22 Aug, 2021 at 7:49 pm #92میرے خیال میں اس دور میں کسی بھی حملہ آور کا کسی اور علاقے پر قبضہ قائم رکھنا شاید ممکن نہیں ہے اگر مفتوح ملک کی عوام کو قبول نہ ہو
افغانستان میں امریکہ یا کسی اور ملک کا قبضہ شاید کبھی بھی قائم نہیں رہ سکتا تھا اور بیس سالوں کے بعد امریکہ کا جانا ہی وہ عمل تھا جس پر عمل کرنا امریکہ کے لئے ممکن تھا
اب امریکہ ہارا یا جیتا یا طالبان جیتے اس بات کا تعیین کرنا مشکل ہے کے ہم غیر جانبدار ہیں یا جانبدار .امریکہ کی افواج کو تکنینکی مہارت ، حربی ساز و سامان پر عبور تھا اور افغانستان کے طالبان کے پاس بندوق کے علاوہ شاید ہی کوئی اور مہلک ہتھیار ہوں . یہی وجہ ہے کے جب تک امریکہ نہ خود فیصلہ نہیں کیا واپسی کا، انکو کوئی واپس نہ بھیج سکا . امریکہ کی افواج کی بہادری میرے خیال میں ساز و سامان اور تکنیکی مہارت کی وجہ سے ممکن ہے ورنہ شاید وہ کبھی بھی اتنے عرصے تک یہاں نہیں رہ سکتے تھے . ان کی بہادری میرے خیال میں بندوق سے لیس چپل پہنے افغانوں کے سامنے بلکل کوئی حثیت نہیں رکھتی
آج بھی اس آزاد ملک میں امریکہ کو شکست فاش دینے والے امریکہ کے چھ ہزار فوجیوں کو کابل کے ہوائی اڈے سے جنگ لڑ کر نہیں نکال رہے ہیں .
دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے ، محبت کب تک قائم رہتی ہے، مفادات کب تک ایک جیسے رہتے ہیں کون کس کا ساتھ کب تک نبھاتا ہے . کبھی بھارت موقع کا فائدہ اٹھاتا ہے کبھی ہم کبھی وہ ہارتے ہیں اور کبھی ہم جیتتے ہیں. اتنی جانوں کو گنوانے کے بعد بھی اگر کچھ نہ سیکھا تو کیا ہوا
میرے خیال میں طاقت اور اقتدار کے حصول میں اصول پر شاید ہی کبھی عمل ہوا ہو اور طاقت اور اقتدار کے حصول کے خواہشمندوں کی عقیدت میں اپنی سوچ اور سمجھ پر قفل لگانا شاید اچھا سودا نہ ہو
15 Aug, 2021 at 8:49 pm #21I have zero doubt on your desire to civilian supremacy and you are coming across as military apologist. All I am saying our leaders being disconnected to masses, to an extent, is not unique to us. It even happens where democracy works. While our politicians share some blame I ‘d probably blame our masses who are very tolerant to military interventions and of course the biggest blame goes to military.Shirazi sahib
Thanks for your vote of confidence in me on the statement in blue. As far as your statement in green is concerned, I apologize as I continue to come across as military aplogisnt. If you think this of me, I cannot say much and you have the right to have an opinion about me. I will not like to clarify further as years after years, if the image doesn’t change, one more clarification will not help.
I agree with the statement in red and in maroon. Our reverence to military, religion and to those who have higher social status is something that I cannot deny.
Thanks for indulging in the dialogue. Appreciated
15 Aug, 2021 at 8:44 pm #8اکستان کی سیاست کے عہد حاضر کے یقینی طور پر سب سے موثر اور کامیاب سیاستدان اور شاید پاکستان کی تاریخ کے سب سے کامیاب سیاستدان محترم میاں نواز شریف” “صاحب نے سوال کیا کہ کیا واقعی ہم آزاد ہیں یا اپنے ہی لوگوں کی غلامی کے زیر سایہ ہیں. اس سوال کا جواب ہر شخص کے لئے مختلف ہو سکتا ہے اور شاید مختلف ہو گا JMP Can you please provide a reference?Anjaan sahib
I am not sure which reference you are seeking but I will assume you are seeking reference to Nawaz Sharif sahib statement. I thought the context of my comment was not Nawaz Sharif sahib message but to convey my heartiest felicitations to all Pakistanis on the auspicious occasion of 14 August and as such I ignored including the link. Now I realize that I should have included the link of the statement as I did refer to it and it seems that the statement of Nawaz Sharif sahib has more value.
Please see appended below:
https://www.youtube.com/watch?v=6ptLGIDzxrk
Also included is the link to Modi’s tweet as referred by respected Shirazi sahib
https://twitter.com/narendramodi/status/1426410192258830341?s=20
thank you sir
15 Aug, 2021 at 4:06 am #4جس ملک کے قانون سازی کے سب سے اہم ادارے میں قانون سازی کے حوالے سے ایسے موضوعات پر بحث ہو اور قانون سازی ہو، اس ملک کے عوام کے بہبود کے حوالے سے اس ملک کے رہنماؤں کی دانشمندی ، احساس ، خلوص، انتھک محنت اور فکر پر کوئی شک کرنا انتہائی غلط ہے
ہاں ، ہمارے رہنماؤں کی انتھک محنت سے کچھ اور باتوں کا تعیین ہو گیا
١) جادو ٹونا ایک حقیقت ہے .
٢) ہمارے عرض پاک میں جادو ٹونا کیا جاتا ہے
٣) جادو ٹونا کرنے والوں کے پاس اپنی سزا کو روکنے کا کوئی جادو یا عمل نہیں ہے ورنہ وہ اپنی سزا کو اپنے جادو اور عمل سے زائل کر سکتے تھے15 Aug, 2021 at 3:44 am #17JMP bhai How often Biden, Trudeau, Trump or BJ go back to public after election campaign? Our public servants are in touch with people like rest of the developed democracies. I don’t see how that’s an excuse to suppress civilian supremacyShirazi sahib
I am sorry if I came across as an advocate of suppressing civil supremacy. My apologies as it was never my intent nor reflective of my thought process. I always advocate everyone should do what they are capable of and what the constitution allows them to do.
If we are going to compare western democracies with our democracy (if we have one), we have to compare everything not just election rallies.
Yes Trudeau, Trump, Biden and any other western leader doesn’t go back. I though yet have to hear these folks claim in their campaign that they are their brothers, sisters, daughters, sons etc. Nor do they claim that they belong / have links to each province or region they hold their rallies.
These leaders are always answerable, are always held accountable and are always under public scrutiny. The power in these regions is with the people not the leaders claiming to fight for “civilian supremacy”, in my humble opinion.
The day leaders of Pakistan behave the same way as these western leaders, we can exchange notes on what has changed. So far I don’t think it is going to happen in my life time. Maybe in yours as you are much younger and positive than I am.
15 Aug, 2021 at 3:37 am #2Shirazi sahibThanks for initiating discussion on this interesting and concerning topic. In my humble opinion, revival of Taliban power would create upheaval in this region and perhaps at global level. I don know if Pakistan has any role in this or not and if Pakistan has any role, it may create further problems. I am of the opinion that Pakistan often has embarked on adventurous journeys which are beyond its capability, size and interests.
Taliban rise could also create problems in KP province as it may trigger actions and reactions from pro and anti Taliban forces in KP.
7 Aug, 2021 at 11:05 pm #14JMP Bhaiya Our voters votes based on ethinic, religious and political lines like developed world voters. Voters maturity is less of a concern here. Respect the vote slogan by Miyan Sb is giving civilian authority to call shots. Military control economy, trade, media, exports & imports, almost everything in Pakistan. Respect the vote is giving that control to civilians like rest of the civilized world. Don’t see it happening anytime soon.Shirazi sahib
محترم شیرازی صاحب
بہت بہت شکریہ
سویلین بالادستی مقدم اور اول ہے کوئی انکار نہیں . آمریت چاہے وردی کی صورت ہو یا غیر وردی کی صورت آمریت ہی ہوتی ہے میری نظر میں . اور میری نظر میں سیاسی شخصیات کی سویلین بالادستی کے نعرے غیر وردی والوں کی آمریت کا حصول ہے
چار ایک سال پہلے لاہور کے ایک حلقہ میں مستقبل کی سب سے کامیاب سیاست داں اور متوقع وزیر اعظم محترمہ مریم صاحبہ نے ایک مہم چلائی عورت عوام کی بہن عوام کے درمیان گئیں . اس مہم کے بعد کتنی بار عوام کی بہن نے وہاں عوام کے ساتھ وقت گزارا . گلگت کے انتخابات میں مرحومہ بینظیر کے لخت جگر نے دورے کئے اور عوام سے اپنی وابستگی کا بھرپور اظہار کیا اور ان انتخابات سے پہلے اور بعد میں اس علاقے کے عوام کے درمیان کتنا وقت گزارا
کھوکھلے انسان اور کھوکھلےنعرے سے عوام کی عزت نفس مجروح کرنے والے ووٹ کو کیا عزت دے سکتے ہیں
7 Aug, 2021 at 11:04 pm #13سیاست کا اکثر اور سیاست دانوں میں سے بیشتر کا مقصود اقتدار اور طاقت کا حصول ہوتا ہے اور جن معاشروں میں ووٹ دینے والوں کے حقوق، عزت نفس ، انصاف اورآزادی کا دور دور تک نام و نشاں نہ ہو وہاں ووٹ کو عزت دینے کا نعرہ کانوں کو بھاتا ہے ، دل میں امنگ جگاتا ہے مگر ماؤف ذہنوں اور قید سوچ پر کوئی اثر نہیں کرتا میری نظر میں
تم معزز شرکاء کی راۓ کا بہت بہت شکریہ
7 Aug, 2021 at 11:02 pm #25Atif Qazi sahibراۓ پوچھنے کا شکریہ گو بحثیت اس محفل کے مالک کے آپ کو اس کی چنداں ضرورت نہیں ہے میرے خیال میں
میرے خیال میں ” کیا” سے پہلے اس “کیوں” کا تعیین کرنا کافی مفید ہوتا ہے . مجھےاس تبدیلی کے مقصود کا علم نہیں ہے لہٰذا میری راۓ شاید بلکل موزوں نہ ہو
ویسے میں محترم حفیظ صاحب کی راۓ سے زیادہ متفق ہوں
30 Jul, 2021 at 6:36 pm #11ہماری طاقت کے بل بوتے پر ہی امریکہ سوویت یونین کو شکست دینے میں کامیاب ہوا، پاکستان کے ذریعے ہی امریکہ نے دہائیوں تک بھارت کے ناک میں دم کیے رکھا اور پھر اسے اپنے کیمپ میں کھینچنے پر قادر ہوا۔ امریکہ وسطی ایشیا تک ہماری طاقت کو استعمال کرتا رہا۔ لیکن اس سب سے ہمیں کیا حاصل ہوا، سوائے یہ کہ ہمارا ملک دولخت ہوا، سیاچن اور تین دریا بھارت نے چھین لئے، اکسائی چن چین نے لے لیا، ہمارے قبائلی علاقے اور پھر پورا ملک انتشار کا شکار ہوا اور آج مقبوضہ کشمیر پر ہندو ریاست کے جبری قبضے پر ہم چپ سادھے بیٹھے ہیں، اور اسے سرکاری طور پر سرنڈر کرنے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ تو جب امریکہ ہماری طاقت کے بل بوتے پر پورے خطے میں اپنا کھیل کھیل کر اپنے استعماری مفادات حاصل کر سکتا ہے، تو ہم اس طاقت کی بنیاد پر اللہ کی رضا حاصل کرتے ہوئے اسے خطے کے مسلمانوں کے مفاد کے لیے کیوں استعمال نہیں کر سکتے______
Ghazali Farooq sahib
محترم
آپکی محفل میں شرکت اور سیاسی اور عالمی سیاست کے حوالے سے موضوعات پر آپکی تحریر پڑھ کر خوشی ہوئی
آپکی راۓ کا صد احترام اور اگر نا گوار نہ گزرے تو کیا آپ مزید روشنی ڈال سکتے ہیں کہ
١) ہماری طاقت سے مراد کیا ہے ، یہ عکسری طاقت ہے، اقتصادی طاقت ہے ، افرادی طاقت ہے یا کچھ اور
٢) اللہ تعالیٰ کی رضا کیا ہے اور خاص طور پر پاکستان اور اس خطے کے حوالے سے کیا ہے
٣) اس خطے کے مسلمانوں میں کون کون شامل ہے اور انکے مفادات کیا ہیں
٤) ہم اتنے بھولے کیوں ہیں کہ بار بار امریکہ کے جھانسے میں آجاتے ہیں اور وہی غلطی دہراتے رہتے ہیںشکریہ
26 Jun, 2021 at 7:45 pm #46Athar sahibنادان sahiba
Zaidi sahib
Believer12 sahib
shahidabassi sahib
میں بہت معذرت خواہ ہوں کے میں نے ایک ایسا موضوع شروع کیا جو اس محفل کے معزز محترم ہستیوں کے معیار سے بہت گرا ہوا ہے
میرا مقصد کسی کو قائل کرنا نہ تھا نہ ہوتا ہے نہ ہوگا نہ کسی کے مذہبی عقائد کو شامل بحث کرنا نہ تھا نہ کسی کے معاشرتی اور سماجی حوالوں سے طرز زندگی پر کوئی تنقید کرنا تھا . میں یہ بھی نہیں چاہتا کے کوئی اپنی پسند اور نا پسند کی وجہ بیان کرے . ہر شخص کا حق ہے کہ وہ کسی بھی عمل بات شخص یا چیز کو پسند کرے یا نہ کرے
میں نے ناکام کوشش کی تھی کہ صاف صاف کہہ پاؤں کے اس موضوع پر گفتگو مذہب کے پیراۓ سے باہر رکھ کر ہی کرنی ہے مگر جن معزز محترم ہستیوں نے اس گرے ہوے موضوع پر راۓ دی انہوں نے مذہبی حوالہ جات کو ہی شامل گفتگو کیا . محترم شاہد صاحب نے ایک معاشی نکتہ کو وجہ بنا کر اس موضوع میں جدت ڈالی گو میں اپنی کم عقلی کی بنا پر انکا موقف صحیح طریقے سے سمجھ نہیں پایا ہوں اس لئے نہ کلی طور پر متفق ہوں نہ اختلاف کرتا ہوں
اسلام پر بات کرنا نہ میرا حق ہے نہ میں اس پر کوشش کرتا ہوں. اگر باقی الہامی مذاہب کو دیکھا جاۓ تو شاید ان میں بھی اس رشتہ کی ممانعت ہو مگر کافی الہامی مذاہب کے پیروکار اس قسم کے رشتوں میں بندھے نظر آتے ہیں. کافروں میں شاید اس رشتہ کو ممنوع قرا نہ دیا ہوا ہو مگر کافروں سے کیا بعید اور انکی کیا حثیت ہے . اور ویسے بھی ہمارے جیسے بہترین معاشروں میں مذہب پر پورے عمل کی وجہ سے ہی سب بہترین ہے تو یقینی طور پر اس قسم کی ممانعت سے دور رہنا ہی بہتر ہے معاشرے کے لئے
جس معاشرے میں میں رہتا ہوں اور شاید بہت سارے دوسرے بھی رہتے ہیں وہاں اس قسم کے رشتوں کے آداب بھی ہیں ، قیود بھی ہیں اور قانون بھی. نہ سر عام لاوارث بچے نظر آتے ہیں نہ ہر دوسرے روز ایک دوسرے کو چھوڑا جاتا ہے نہ ہی کوئی معاشی نقصان دوسرے فریق کو پہنچایا جاتا ہی. اکا دکاواقعات ہوتے ہوں گے مگر. مجموعی طور پر نہ حکومت نہ معاشرہ نہ عوام اس طرح کے رشتوں کا کوئی بوجھ اٹھاتے ہیں نہ اس وجہ سے معاشرے تنزل کی طرف مائل ہیں کیونکہ اگر ایسا ہوتسا تو ہم کہاں ان معاشروں کو اپنا مسکن بناتے
ہمارے معاشرے میں مرد کی سوچ اور اسکی مردانہ برتری کو سامنے رکھیں اور مردانہ عزت کا عورت کے ساتھ تعلق دیکھیں تو سمجھ آتا ہے کے یہ عمل کیوں پسند نہیں ہے اسکے علاوہ مجھے کوئی اور وجہ سمجھ نہیں آتی . جہاں جسم ہی پارسائی کا معیار ہو وہاں کچھ نہیں کہا جا سکتا
بات آگے بڑھانے کو بہت ساری باتیں ہیں مگر اب اس موضوع میں عورت کی تذلیل کی جانب کافی پیشرفت ہو چکی ہے اور شاید مزید ہو اور میرے لئے عورت کی تذلیل ممنوع ہے اس لئے میں بات مزید آگے نہیں بڑھاؤں گا
آپ تم معزز محترم منفرد شرکاء محفل کا بہت شکریہshahidabassi sahib
26 Jun, 2021 at 7:42 pm #45میں نہائت واجبی سی تعلیم والا نہائت سطحی مثال سے بات کو سمجھنے والا جانتا ہوں تو بس انتا کہ “میں تو 25روپے کی سوفٹ ڈرنک”نہیں خریدتا جس کا ڈھکن کھلا ہوا تو ایسی عورت کے ساتھ تعلقات کیسے قائم رکھ سکتا ہوں جو راہ چلتی “کتیا کی طرح”ہو جس کو کوئی بھی کتا ٹانگوں میں دبا لےAthar sahib
محترم اطہر صاحب
اپنی راۓ دینے کا بہت شکریہ
مجھے آپ کی تعلیمی اور علمی قابلیت کا کوئی انداز نہیں ہے مگر آپکی مدلل تحریر پڑھ کر مجھے لگا کے مجھ انپڑھ گنوار کے پاس آپکی بہترین تحریر اور دلیل کا کوئی موزوں جواب نہیں بلکہ ایسا بھی لگتا ہے مجھے کے اچھے اچھے قابل تعلیم یافتہ اور عالم فاضل بھی شاید کوئی موزوں جواب دے نہیں پائیں گے
-
AuthorPosts