Viewing 12 posts - 21 through 32 (of 32 total)
  • Author
    Posts
  • Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #21

    رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل

    جب آنکھ ہی سے نہ ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے

    ٹپک کے آنکھ سے آنسو نے دی خبر کیسے
    تمہیں بتاؤں میں وہ رات کی پہر کیسے
    زیدی

    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #22

    اتنی آسانی سے کسی کو کچھ بھی کہہ دیں اور اس پر مزید چار چاند لگا دیں ان تمام خرافات پر یقین کر کے

    shahidabassi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #23
    نواز شریف کا حمداللہ سے ملنا دو باتوں کو ظاہر کرتا ہے۔ ایک یہ کہ وہ بھارتی، افغانی اور امریکن کیمپ میں اپنی انٹری مظبوط کرنے کا خواہاں ہے اور دوسرا یہ کہ وہ ریاست پاکستان کی مخالفت میں جا کر اسٹیبلشمنٹ پر اپنا دباؤ برقرار رکھنے کا خواہاں ہے اور کسی صورت بھی شہباز شریف کی لائن لینے کو تیار نہی ہے۔ بلیور کا بچگانہ تبصرہ کہ مخالف کی گالیوں کی پرواہ کئے بغیر بھی اس سے ملنا اچھی بات ہے وغیرہ وغیرہ اور یہ کہ حمداللہ محب اگر دوست بنتا ہے تو بنالینا چاہیئے جیسے تبصرے تو گلیوں کی نکروں پر تھڑوں پر بیٹھے لوگوں کو سجتے ہیں بلیور صاحب جیسے پڑھے لکھے بندے کو نہی۔ ارے میرے بھائی، یہاں ذاتی دوست بنانے کی مہم نہی چل رہی دو ملکوں کے درمیان مخالفت یا دوستی کی بات ہے جس کی بہت گہری وجوہات ہیں جو کہ ایک پیالی چائے یا آدھے گھنٹے کی ملاقات میں دوستی میں نہی بدل سکتی۔۔ جب حمداللہ نے پاکستان کو چکلہ کہا اور اس کے بعد جب ریاستِ پاکستان نے اس سے آئیندہ کوئی بات چیت یا مل ملاپ نہ رکھنے کا اعلان کیا ( چاہے ایسا کرنا صحیح ہو یا غلط) تو دو ہفتے بعد ملک کی دوسری بڑی پارٹی کے سربراہ اور تین دفعہ کے وزیراعظم کا اسی شخص کو ملنا (اور خاص طور پر جب پہلے ایسی ملاقات کا کبھی خیال نہ آیا ہو اور اب صرف اس اعلان کے بعد خاص طور پر ملنا) کوئی چھوٹی موٹی بات نہی۔ یہ ریاست کے خلاف باغیانہ روش کا اظہار ہے۔ یہاں یہ سوال نہی ہے کہ اس سے ملنا اچھا ہے یا برا۔
    کسی کا یہ کہنا کہ اسی شخص سے باجوہ بھی ملا تھا تو یہ بھی بچگانہ بات ہے۔ باجوہ اسے ۲۰۱۹ میں ملا تھا اب نہی۔ مخالف نقطہ فکر رکھنے والے لوگوں کو ہم پہلے بھی ملتے تھے آج بھی اور آٗیندہ بھی ملتے رہیں گے۔ لیکن اگر ایک ڈپلومیٹ سیدھی گالیاں دینے پر آجائے تو اس سے مکمل طور پر قطع تعلق کر لینا کوئی اچنبھے کی بات نہی۔
    عاطف قاضی صاحب کا یہ کہنا کہ افغانستان پی ٹی آئی اور فوج کی پالیسیوں کو اپنے لئے نقصان دہ سمجھتا ہے بھی آدھا سچ ہے۔ افغانستان نواز شریف یا زرداری کے ادوار میں بھی ان کی اور فوج کی پالیسیوں کو اپنے لئے نقصان دہ سمجھتا تھا اور اب بھی۔ افغانستان بارے ہماری پالیسی ہمیشہ سے فوج کی پالیسی رہی ہے اس لئے اس میں پی ٹی آئی یا نون لیگ کا کوئی چکر نہی ہے۔ آج اگر افغانیوں کو نواز شریف قدرے اچھا لگتا ہے تو اس کی وجہ نواز اور فوج کے درمیان مخالفت ہے۔ کابل حکومت کے اب قدرے اونچا چیخنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ پچھلے ادوار میں افغانستان کے لئے مسئلہ اتنا بھیانک نہ تھا کہ امریکہ پہرے پر بیٹھا تھا۔ جبکہ اب ایک الگ سی سچوئیشن اور فوری خطرے کی بات ہے۔ حالنکہ پچھلے ادوار میں تو ہماری اسٹیبلشمنٹ طالبان کی کہیں زیادہ مدد کر رہی تھی اور ہماری ان کے بارے پالیسیوں میں بہت حد تک موجودہ گورنمنٹ میں مثبت تبدیلی آئی ہے اور پاکستان طالبان پر کسی مصلحت کے لئے اپنا پورا دباؤ ڈال رہا ہے۔ پہلی دفعہ پاکستان سٹریٹجک ڈیپتھ کی سوچ سے باہر آیا ہے اور چاہتا ہے کہ افغانستان میں ایک قومی حکومت بنے۔ آج چاہے پاکستان طالبان کی مخالفت میں نہ بھی بولے لیکن صرف طالبان کی کابل میں حکومت کو اپنے لئے اچھا نہی سمجھتا۔
    ۔
    رہا نواز شریف تو اسے صرف اپنے یا اپنی بیٹی کے لئے اقتدار چاہئے، وہ اس کے لئے اسٹیبلشمنٹ کے آگے لیٹنے کو بھی تیار ہے، اس کی بارہا کوششیں بھی کرچکا ہے اور مریم کو گاہے بگاہے زبان بندی کا بھی حکم دیتا رہا ہے، فوج کے پاس اپنے کارندے بھی بھیجتا ہے لیکن فوج کی آفر صرف شہباز اور حمزہ تک ہی ہے وہ بھی اس صورت کہ نواز شریف اسے قبول کرے۔ نواز شریف کو اب نظر آرہا ہے کہ مستقبل تاریک ہے۔ عمران خان اگلے پانچ سال بھی پکے کرتا نظر آرہا ہے۔
    شہباز کو وزیراعظم بنوا کر وہ مریم کا مستقبل تاریک نہی کرنا چاہتا، خود اس کے پاس لمبی گیم کا وقت نہی ہے۔ اگر ۲۰۲۳ میں اقتدار نہی ملتا تو سمجھیں گاڑی چھوٹ چکی کہ میاں صاحب ۲۰۲۸ میں اسی سال کی عمر کو پہنچ رہے ہونگے۔ تو ایسے میں میاں صاحب کا تلخ مزاج ہونا، حکومت اور فوج پر اپنے غصے میں حمداللہ جیسوں کو مل کر اپنی تلخی رجسٹرکروانا وغیرہ اس بات کی علامت ہیں کہ قوم کی اس کرپٹ شخص سے جان چھوٹ چکی ہے۔ ہاں سنٹرل پنجاب میں ن لیگ کی بہت سٹرانگ موجودگی ہے جس کی وجہ نواز شریف سے محبت سے زیادہ موجودہ حکومت کے آغاز سے اب تک مہنگائی کا وہ طوفان ہے جو مسلم لیگ ن کی لگائی معاشی مائنز کی بدولت ورثہ میں ملی تھیں۔ لیکن نظر آرہا ہے کہ اگلے دو سال میں معاشی بہتری کی بدولت اور مریم نواز کی بیوقوفانہ پالیسیوں کی وجہ سے یہاں بھی بہت کچھ بدل چکا ہوگا۔
    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #24

    اتنی آسانی سے کسی کو کچھ بھی کہہ دیں اور اس پر مزید چار چاند لگا دیں ان تمام خرافات پر یقین کر کے

    جے ایم پی صاحب۔ آپ کا مشاھدہ برحق ہے ۔ لیکن اس چاکری میں عقل صالح اور علم بالغ دونوں ناپید ہوتے ہیں ۔ یہ عشق ہے ، لیلی بھی نظر آتا ہے ۔

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #25
    شاہد بھائی – آپ کی زیادہ تر پوسٹس جذبات سے تر بتر ہوتی ہیں ، نواز شریف کی حالیہ ملاقات کسی عرب ملک کی طرف سے فکس کی گئی تھی ، کاش آپ اپنی توپو ں کا رخ اس طرف بھی رکھیں

    جس طرح میڈیا کنٹرول کیا جا رہا ہے اور سب اچھا دکھایا جاتا ہے ، جو بولیں وہ اٹھ جاتا ہے اس سے بہتر ون سائیڈ میچ میں بھی جیت نہ ہو تو قبول کر لیں آپ کی ٹیم اپوزیشن ہی اچھی کر سکتی ہے ، رہی بات اگلے دو سالوں میں بہت کچھ بہتر ہو جائے گا تو یہ بات آپ پچھلے دو سال پہلے بھی کر رہے تھے اور دو سالوں بعد بھی کر رہے ہونگے

    حکومت نے جو حالیہ بلنڈر ابھی ایل این جی کے سودوں میں کیا ہے وہ بھی عوام کو بھگتنا پڑے گا

    یہاں تو ہر شاخ پر الو بیٹھ گیا ہے ، اور باقی شاخوں پر بیٹھ جائیں گے ، ان الوؤں سے سوال بھی کر لو تو غداری کا ٹھپا لگ جاتا ہے

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #26
     ننانوے فیصد پاکستانی امریکہ کو اپنا دشمن اور ملک میں انارکی پھیلانے کا سبب سمجھتے ہیں لیکن ہماری دوست امریکہ کی شہریت اپنے لئے اعزاز سمجھتی ہیں۔ اسی طرح جس امریکہ کی شہریت کا وہ حلف لے چکی ہیں اسی امریکہ کے مخالف لوگوں سے ہر ایک دو سال بعد ملنے تشریف بھی لاتی ہیں۔ میرے بس میں ہو تو نادان کو ناخن پر رکھ کر دوسرے ناخن سے کڑچ کردوں۔

    :bigsmile: :bigsmile:

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #27

    :bigsmile: :bigsmile:

    آپ اپنی اس پوسٹ سے شاہد بھای کو کیا میسیج دینا چاہتے ہیں؟؟؟

    :thinking:

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #28
    آپ اپنی اس پوسٹ سے شاہد بھای کو کیا میسیج دینا چاہتے ہیں؟؟؟ :thinking:

    کوئی میسیج نہیں صرف ایک لطیفہ تھا ہنسنے کیلئے

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #29
    شاہد بھائی – آپ کی زیادہ تر پوسٹس جذبات سے تر بتر ہوتی ہیں ، نواز شریف کی حالیہ ملاقات کسی عرب ملک کی طرف سے فکس کی گئی تھی ، کاش آپ اپنی توپو ں کا رخ اس طرف بھی رکھیں جس طرح میڈیا کنٹرول کیا جا رہا ہے اور سب اچھا دکھایا جاتا ہے ، جو بولیں وہ اٹھ جاتا ہے اس سے بہتر ون سائیڈ میچ میں بھی جیت نہ ہو تو قبول کر لیں آپ کی ٹیم اپوزیشن ہی اچھی کر سکتی ہے ، رہی بات اگلے دو سالوں میں بہت کچھ بہتر ہو جائے گا تو یہ بات آپ پچھلے دو سال پہلے بھی کر رہے تھے اور دو سالوں بعد بھی کر رہے ہونگے حکومت نے جو حالیہ بلنڈر ابھی ایل این جی کے سودوں میں کیا ہے وہ بھی عوام کو بھگتنا پڑے گا یہاں تو ہر شاخ پر الو بیٹھ گیا ہے ، اور باقی شاخوں پر بیٹھ جائیں گے ، ان الوؤں سے سوال بھی کر لو تو غداری کا ٹھپا لگ جاتا ہے

    شامی بھائی

    نہ آپکو سیاست کا کچھ پتہ ہے اور نہ ہی معاشیات کا کوئی علم ہے اور سینگ آپ ہمارے ماہر سیاسیات و اقتصادیات شاہد عباسی بھائی سے پھنسانے کی کوشش کرتے ہیں

    :lol: :hilar:

    چلیں یہ بتائیں کہ پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی کونسی ہے؟ وہ پارٹی جس کے نیچے فوجی ڈنڈا دے کر اسے بڑی بنا کر کھڑی کرتے ہیں یا وہ پارٹی جو فوجیوں، انکی ایجنسیوں اور انکی جوڈیشری کے اپنی پشت کا پورا زور لگا لینے کے باوجود ختم ہونے کی بجائے عوام میں اپنی حمایت اور اپنا ووٹ بنک برقرار رکھتی ہے؟

    shahidabassi

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #30

    اصل آستین کے سانپ

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #31
    کوئی میسیج نہیں صرف ایک لطیفہ تھا ہنسنے کیلئے

    لیکن “نادان” کے تھریڈ پر “امریکہ کی آئسکریم والی مای”  کا ذکر ہی کیوں؟؟؟

    :thinking:

    کک باکسر
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #32
    سنا میاں سانپ کے پلیٹس لیٹس پھر کم ہوگئے۔ 

Viewing 12 posts - 21 through 32 (of 32 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi