Viewing 16 posts - 1 through 16 (of 16 total)
  • Author
    Posts
  • Ghazali Farooq
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #1

    ایک حالیہ شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق امریکی انٹیلی جنس برادری کا اندازہ ہے کہ افغان حکومت مکمل امریکی انخلاء کے بعد زیادہ سے زیادہ چھ ماہ سے ایک سال کے دوران طالبان کے ہاتھوں ختم ہوجائے گی۔ وال اسٹریٹ جرنل کی جانب سے جاری کردہ یہ رپورٹ امریکی انٹیلی جنس برادری کےپچھلے زیادہ امید افزا اندازوں کے برخلاف ہے جن میں یہ کہا گیا تھا کہ افغان حکومت امریکی انخلاء کے بعد دو سال تک برقرار رہ سکے گی۔ افغانستان کی تیزی کے ساتھ بدلتی ہوئی صورتحال میں امریکہ کی انٹیلی جنس برادری نے اپنے پچھلے اندازوں کو تبدیل کردیا ہے، کیونکہ گزشتہ چند روز میں طالبان نے افغانستان میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ افغان حکومت کی فوج اس وقت طالبان کے خلاف مختلف مقامات پر محاذ آرا ہیں لیکن طالبان ایران، تاجکستان، ترکمانستان، چین اور پاکستان پر مشتمل پانچ ممالک کے ساتھ قائم مرکزی بارڈر کراسنگ پر کنٹرول حاصل کر چکےہیں۔ خود طالبان کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ افغانستان کے 85 فیصد علاقے پر کنٹرول حاصل کر چکے ہیں۔ لیکن بعض ذرائع کے مطابق افغانستان کے تقریباً 400 اضلاع میں سے ابھی تک ایک تہائی کا کنٹرول طالبان کے ہاتھ میں آیا ہے۔

    آج امریکہ بگرام ائیربیس کو رات کی تاریکی میں اور مکمل خاموشی کے ساتھ چھوڑ کر بھاگ چکا ہے۔ یہ وہ فضائی اڈہ تھا جو افغانستان میں امریکا کا بنیادی جنگی مرکز تھا اور دسیوں ہزار امریکی فوجیوں کا گڑھ بھی تھا۔ لیکن امریکہ کو برسرپیکار جنگجوؤں کا خوف اس قدرزیادہ تھا کہ امریکہ نے اس معاملہ میں افغان حکومت کو بھی اپنے اعتماد میں لینا مناسب نہ سمجھا کہ کہیں جنگجوؤں کو کان و کان خبر نہ ہو جائے اور وہ بھاگتی ہوئی امریکی افواج کو نشانہ نہ بنا لیں۔ اور نہ ہی امریکہ یہ چاہتا ہے کہ اس کی فوج کی ویسی ہی تصویریں میڈیا کی زینت بنیں جو ویتنام سے بھاگتے ہوئے بنیں تھیں!

    یہ بات بہت عرصے سے واضح ہو چکی تھی کہ امریکہ افغانستان میں اپنے قبضے کے خلاف جاری مزاحمت کو ختم کرنے میں ناکام ہو چکا ہے، جسے افغان قبائلی آبادی کی حمایت اور شمولیت حاصل تھی۔ امریکہ نے خود بھی یہ تسلیم کر لیا تھا کہ اس کی کابل میں قائم کٹھ پتلی حکومت بھی ملک کے کئی علاقوں پر اپنا کنٹرول اور اختیار لاگو کرنے میں ناکام ہے۔ لہٰذا امریکہ نےطالبان کے ساتھ اِس امید پر سفارتی حل کا رستہ اختیار کیا کہ جو مقصد وہ جنگ کے ذریعے حاصل نہیں کرسکا تھا وہ اس طرح سے حاصل کرلے گا۔ لیکن امریکہ مذاکرات کے ذریعے بھی مکمل سفارتی کامیابی اور اپنی مرضی کا سیٹ اپ حاصل نہیں کرسکا کیونکہ مذاکرات کرنے والے افغان مجاہدین کی مکمل نمائندگی نہیں کرتے بلکہ اس کے ایک حصے کی نمائندگی کرتے ہیں۔

    یہ بات امریکہ کو گوارا نہیں کہ وہ افغانستان سے ایسے انخلاء کرے کہ خطے میں اس کا عمل دخل ہی ختم ہو جائے۔ امریکہ یہ خواہش رکھتا ہے کہ طالبان کابل حکومت کے اہم مراکز پر قبضہ نہ کرسکیں۔ امریکہ کو اس بات میں کوئی تامل نہیں اگر وہ افغانستان میں بھی عراق والی صورتحال کو دہراتا ہے، جہاں امریکہ نے عراق سے ایسی صورتحال میں انخلاء کیا تھا کہ ملک افراتفری کا شکار تھا، اور کسی بھی گروہ کو ملک پر مکمل کنٹرول حاصل نہ تھا، مخلص لوگ اقتدار سے باہر تھے اور بغداد کی کٹھ پتلی حکومت امریکی مفادات کا تحفظ کررہی تھی۔ عراق کی حکومت نے یہ کوشش نہیں کی تھی کہ اس کا اقتدار پورے ملک پر قائم ہوجائے، لیکن وہ اس قابل تھی کہ تیل کے کنوؤں کی حفاظت کرسکے جنہیں امریکی کمپنیاں لوٹ رہی تھیں۔ حکومت اس قابل بھی تھی کہ وہ عراق میں امریکہ مخالف لوگوں، چاہے وہ مسلمانوں میں سےہوں یا بعث پارٹی سے، مکمل اقتدارحاصل کرنے سے روک سکے۔لہٰذا اگر افغانستان کی صورتحال بھی عراق کی سی شکل اختیار کر لیتی ہے اور خونریزی جاری رہتی ہے تو ایسا امریکہ کے لیے قابل قبول ہو گا۔ اور امریکہ اس صورت حال کو چین اور روس کی راہ روکنے کے لیے بھی استعمال کر سکے گا جو افغانستان کے لیے اپنے منصوبے بنائے بیٹھے ہیں۔

    لہٰذا امریکہ کی یہ خواہش ہے کہ طالبان افغانستان کے حساس علاقوں جیسا کہ کابل کا گرین زون، ائر پورٹ، سپلائی روٹس اور دیگر اہم تنصیبات پر قبضہ نہ کرسکیں اور ایسا وہ پاکستان اور ترکی جیسے ممالک کے تعاون اور ان کے اثر و رسوخ کو استعمال میں لا کر ممکن بنانا چاہتا ہے۔ چنانچہ امریکہ پاکستان پر Financial Action Task Force (FATF) کے ذریعے دباؤ کو برقرار رکھے ہوئے ہے جس نے پاکستان کو مزید ایک اور سال کے لیے ‘گرے لسٹ’ سے نکالنے سے انکار کر دیا ہے۔ پاکستانی حکومت اس وقت اعلانیہ طور پر تو امریکی دباؤ کے خلاف ردعمل ظاہر کر رہی ہے اور امریکی اڈوں کی اجازت دینے سے بھی انکار کر رہی ہے مگر دوسری طرف پاکستان نے امریکہ کے ساتھ 2001 ءمیں طے پائے جانے والے ” ایئر لائن آف کمیونیکشن (اے ایل او سی) اور گراؤنڈ لائن آف کمیونیکشن (جی ایل او سی)” کی تجدید کر دی ہے بلکہ ان کے بارے میں برملا اعلان کیا جا رہا ہے کہ وہ معاہدے اب بھی اپنی جگہ برقرار ہیں! حقیقت تو یہ ہے کہ اشد ضرورت کے وقت پاکستان کے فرمانبردار حکمرانوں نے امریکہ کو کبھی مایوس نہیں کیا۔ پاکستان ہی وہ بڑا سہولت کار تھا جس کی مدد سے امریکہ افغانستان پر اپنے قبضے کو ممکن بنا پایا تھا۔ اور یہ پاکستان ہی تھا جس نے مزاحمت کاروں کے ساتھ مذاکرات کی بساط بچھانے میں امریکہ کی بھرپور مدد کی۔ اور اس وقت بھی امریکی افواج کے افغانستان سے انخلاء کے موقع پر اور اس کے نتیجہ میں افغانستان میں پیدا ہونے والی اندرونی صورتحال سے متعلق پاکستان کی جانب سے امریکہ کے لیے سہولت کاری زور و شور سے کے ساتھ جاری ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا ازبکستان کا دورہ اسی سلسلے کی کڑی ہے، جبکہ اس سے کچھ ہی دن قبل ازبکستان کے وزیر خارجہ امریکہ کا دورہ کر واپس لوٹے ہیں۔

    ہم نے ستر سال امریکی علاقائی منصوبوں کا ایندھن بن کر دیکھ لیا، اور ان منصوبوں میں اپنی ریاستی طاقت کا مشاہدہ بھی کر لیا کہ ہماری طاقت کے بل بوتے پر ہی امریکہ سوویت یونین کو شکست دینے میں کامیاب ہوا، پاکستان کے ذریعے ہی امریکہ نے دہائیوں تک بھارت کے ناک میں دم کیے رکھا اور پھر اسے اپنے کیمپ میں کھینچنے پر قادر ہوا۔ امریکہ وسطی ایشیا تک ہماری طاقت کو استعمال کرتا رہا۔ لیکن اس سب سے ہمیں کیا حاصل ہوا، سوائے یہ کہ ہمارا ملک دولخت ہوا، سیاچن اور تین دریا بھارت نے چھین لئے، اکسائی چن چین نے لے لیا، ہمارے قبائلی علاقے اور پھر پورا ملک انتشار کا شکار ہوا اور آج مقبوضہ کشمیر پر ہندو ریاست کے جبری قبضے پر ہم چپ سادھے بیٹھے ہیں، اور اسے سرکاری طور پر سرنڈر کرنے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ تو جب امریکہ ہماری طاقت کے بل بوتے پر پورے خطے میں اپنا کھیل کھیل کر اپنے استعماری مفادات حاصل کر سکتا ہے، تو ہم اس طاقت کی بنیاد پر اللہ کی رضا حاصل کرتے ہوئے اسے خطے کے مسلمانوں کے مفاد کے لیے کیوں استعمال نہیں کر سکتے؟ افغانستان میں ذلت آمیز شکست کے بعد یہ تصور کرنا محال ہے کہ امریکہ اب دوبارا اپنی فوجیں لے کے اس خطے پر حملہ آور ہو گا تو کیا اب وقت نہیں آ گیا کہ پاکستان جرات مندانہ قدم اٹھا کر خطے سے امریکی اثرورسوخ کا جڑ سے خاتمہ کردے؟

    بلاگ: https://ghazalifarooq.blogspot.com

    Anjaan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #2
    This Forum appears to have become dumping ground for blogspots etc etc what a shame.

    Go elesewhere

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #3
    آگے بڑھ کر امریکی اثر و رسوخ ختم کرنے کا مشورہ دینے والا پاکستان کی دھون بھنوانے کے چکر میں لگتا ہے۔ اسطرح کی بلیاں سبز انقلاب اور امریکی سامراج کے خلاف (مصنوی مخالفت ) ریلیاں منظم کرنے میں جماعت اسلامی کافی تجربہ رکھتی ہے

    امریکی اثر و رسوخ ختم کرنا ہماری سردرد نہیں ہونی چاہیئے اسطرح کے کاموں میں وہی آگے بڑھیں جو ایکدوسرے کی طاقت کو چیلنج کررہے ہیں جیسے چین اور روس وغیرہ

    اگر پھر بھی کھرک ختم نہیں ہورہی تو آپ کے سامنے بھارت امریکی  بلاک میں جاچکا ہے اسکو امریکی اثر و رسوخ سے نکالنے کیلئے آگے بڑھیں

    :bigthumb:

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4
    کہاوت ہے کہ ۔۔۔۔ بنیئے کا بیٹا کچھ دیکھ کر ہی زمین پر گرتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    امریکہ بھی کچھ چالاکی کرکے ہی افغانستان سے نکلا ہے ۔۔۔۔۔

    یہ تو عوام ہوتی ہے جو ٹی وی کی خبر پر یقین کرلیتی ہے کہ ۔۔۔۔۔ امریکہ ڈر کر افغانستان سے بھا گ گیا ۔۔۔۔۔

    گلوبل طاقتیں بھی کبھی بھا گا کرتی ہیں ۔۔۔۔۔ طاقت بھا گا نہیں کرتی ۔۔۔۔۔ گیم کیا کرتی ہیں ۔۔۔۔۔

    امریکہ نے زمانہ قدیم کے آئی ایس آئی کے تیار کردہ طا لبان ختم کرکے ۔۔۔۔۔۔امریکہ نے نیٹو کے طا لبان تیار کرلیے ہیں

    اور ان طا لبان کو ۔۔۔۔ میدان میں اتار دیا گیا ہے اور یہ نئے نیٹو تیار شدہ طا لبان میدان میں چھوڑ دیئے گئے ہیں

    نئے طا لبان ھروہ تبا ھی مچا ئیں گے جس سے طاقتوں کو فائدہ ہوگا

    مثال کے طور پر یہ طا لبان ۔۔۔۔۔۔ سب سے پہلے شاید بلوچستان ۔۔۔۔ کی اینٹ سے اینٹ بجا ئیں گے

    اور پھر آھستہ آھستہ ۔۔۔۔۔ پورے پا کستان اور پورے بھارت کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے ۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    حالات و واقعات تو یہی ۔۔۔۔۔۔ پکچر ۔۔۔۔۔ بنا رھے ہیں ۔۔۔۔ کہ طا لبان کی گیم دوبارہ شروع ہوگئی ہے

    اور یہ طا لبان اگر ستم ڈھا ئیں گے ان کے سا منے سب سے پہلے پا کستان اور بھارت ۔۔۔۔۔ جیسے  بٹوارے کے لیئے تیار ممالک موجود ہونگے ۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    میری طرف سے عوام سے درخواست کی جاتی ہے ۔۔۔۔ بریکنگ نیوز پر چلنے والے  نئے لطیفے سننے سے پرھیز کریں کہ ۔۔۔۔۔۔ امریکہ ڈر کر بھا گ گیا ہے ۔۔۔

    ۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #5
    Dear America needs war fighters in Afghanistan to destabilize the region for China & Russia. Not civilized people, merchants and traders by this China and Russia Economy will not rise america is already in trade war with China.  So stop your Gen Zia ul Haq wishful thinking. Gen Zia is gone a cat is now visiting her grave for Churi
    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #6
    Dear America needs war fighters in Afghanistan to destabilize the region for China & Russia. Not civilized people, merchants and traders by this China and Russia Economy will not rise america is already in trade war with China. So stop your Gen Zia ul Haq wishful thinking. Gen Zia is gone a cat is now visiting her grave for Churi

    Could you please provide name of the border  or  little detail

    …. at what border at what  place at what city at What Bank at  what market  … American is already in Trader War with China.

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7
    Dear America needs war fighters in Afghanistan to destabilize the region for China & Russia. Not civilized people, merchants and traders by this China and Russia Economy will not rise america is already in trade war with China. So stop your Gen Zia ul Haq wishful thinking. Gen Zia is gone a cat is now visiting her grave for Churi

    I think GHQ is again coming into power with the help of Taliban, The rise of Taliban and Taliban will be used to overthrow indian government in Kashmir and America and the UN have no objection from such libation because they already flee from Afghanistan.

    دنیا میں گمراہی مت پھیلا ؤ ۔۔۔۔۔۔

    ما ضی قریب کی تاریخ کھلی پڑی ہے ۔۔۔۔

    طا لبان جیسے مسلحہ گرہوں کے ٹارگیٹ کبھی پاور فل کا میاب ملک نہیں ہوتے ۔۔۔۔ طا لبان جیسے دھشت گردانہ گرہوں کے ایجنڈے غریب عام ملکوں کو ڈوز دینے کے لیے ہوتے ہیں

    طا لبان کی تاریخ زیادہ دور نہیں ۔۔۔۔ طا لبان نے کبھی چا ئنا روس بھارت کا رخ نہیں کیا ۔۔۔۔ طا لبان نے دھشت گردی جنگ فراھم کی جس نے بغداد ۔۔۔ سیریا ۔۔۔ کابل ۔۔۔ وزیرستان کو لہو لہان کردیا ۔۔

    طا لبان اور دھشت گردوں تمام حملے مسجدوں نما زیوں پر کیے ۔۔۔ چا ئنا کی فیکٹریوں پر روس کے کلبوں پر نہیں کیئے ۔۔۔۔

    اب بھی طا لبان ارد گرد کے  پا کستان جیسے کمزور مما لک کو ھد ف بنا نے والے ہیں ۔۔۔ یورپ روس چین جاپان کو نہیں  ۔۔۔۔

    جھوٹ اور گمراہی مت پھیلا ؤ ۔۔۔۔۔۔۔

    حسن داور
    Participant
    Offline
    • Expert
    #8
    This Forum appears to have become dumping ground for blogspots etc etc what a shame. Go elesewhere

    چچا …. آپکو مسلہ کیا ہے اس سے …. سورس تو دی ہے نہ … اب کوئی خبر اپنی طرف سے تو نہیں بنا سکتا کوئی …. نہ آپکی کوئی راے ہوتی ہے …. بس ہوتی ہے تو انگلی … وہ بھی فالتو کی …. چچا جی …. آپکو اتنا پرابلم ہے تو آپ کہیں اور چلیں جائیں … دوسرے ممبر کو کیوں مشوره دے رہے ہیں …. تھوڑا گھٹنوں کا میرا مطلب دماغ کا استمعال کریں …. امید ہے اس پر کوئی انگلش میں ہی جواب آے گا

    Anjaan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #9

    چچا …. آپکو مسلہ کیا ہے اس سے …. سورس تو دی ہے نہ … اب کوئی خبر اپنی طرف سے تو نہیں بنا سکتا کوئی …. نہ آپکی کوئی راے ہوتی ہے …. بس ہوتی ہے تو انگلی … وہ بھی فالتو کی …. چچا جی …. آپکو اتنا پرابلم ہے تو آپ کہیں اور چلیں جائیں … دوسرے ممبر کو کیوں مشوره دے رہے ہیں …. تھوڑا گھٹنوں کا میرا مطلب دماغ کا استمعال کریں …. امید ہے اس پر کوئی انگلش میں ہی جواب آے گا

    کہنے کو تو میں بہت کچھ کہ سکتا ہوں مگر میری تربیت مجھے روکتی ہے. یہی فرق ہے ہم دونوں میں –
    اپنے محسن کو میرا سلام کہنا

    حسن داور
    Participant
    Offline
    • Expert
    #10

    کہنے کو تو میں بہت کچھ کہ سکتا ہوں مگر میری تربیت مجھے روکتی ہے. یہی فرق ہے ہم دونوں میں – اپنے محسن کو میرا سلام کہنا

    چچا جی …. محترم …. تربیت کی بات وہ بھی آپ …. بہت خوب ….. دوسروں پر بے جا کی تنقید …. انکی باتوں پر انگلی اٹھانا بھی تربیت میں ہی آتا ہے ….. پہلے سوچیے پھر نوچیے

    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #11
    ہماری طاقت کے بل بوتے پر ہی امریکہ سوویت یونین کو شکست دینے میں کامیاب ہوا، پاکستان کے ذریعے ہی امریکہ نے دہائیوں تک بھارت کے ناک میں دم کیے رکھا اور پھر اسے اپنے کیمپ میں کھینچنے پر قادر ہوا۔ امریکہ وسطی ایشیا تک ہماری طاقت کو استعمال کرتا رہا۔ لیکن اس سب سے ہمیں کیا حاصل ہوا، سوائے یہ کہ ہمارا ملک دولخت ہوا، سیاچن اور تین دریا بھارت نے چھین لئے، اکسائی چن چین نے لے لیا، ہمارے قبائلی علاقے اور پھر پورا ملک انتشار کا شکار ہوا اور آج مقبوضہ کشمیر پر ہندو ریاست کے جبری قبضے پر ہم چپ سادھے بیٹھے ہیں، اور اسے سرکاری طور پر سرنڈر کرنے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ تو جب امریکہ ہماری طاقت کے بل بوتے پر پورے خطے میں اپنا کھیل کھیل کر اپنے استعماری مفادات حاصل کر سکتا ہے، تو ہم اس طاقت کی بنیاد پر اللہ کی رضا حاصل کرتے ہوئے اسے خطے کے مسلمانوں کے مفاد کے لیے کیوں استعمال نہیں کر سکتے

    ______

    Ghazali Farooq sahib

    محترم

    آپکی محفل میں شرکت اور سیاسی اور عالمی سیاست کے حوالے سے موضوعات پر آپکی تحریر پڑھ کر خوشی ہوئی

    آپکی راۓ کا صد احترام اور اگر نا گوار نہ گزرے تو کیا آپ مزید روشنی ڈال سکتے ہیں کہ

    ١) ہماری طاقت سے مراد کیا ہے ، یہ عکسری طاقت ہے، اقتصادی طاقت ہے ، افرادی طاقت ہے یا کچھ اور
    ٢) اللہ تعالیٰ کی رضا کیا ہے اور خاص طور پر پاکستان اور اس خطے کے حوالے سے کیا ہے
    ٣) اس خطے کے مسلمانوں میں کون کون شامل ہے اور انکے مفادات کیا ہیں
    ٤) ہم اتنے بھولے کیوں ہیں کہ بار بار امریکہ کے جھانسے میں آجاتے ہیں اور وہی غلطی دہراتے رہتے ہیں

    شکریہ

    Anjaan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #12

    چچا جی …. محترم …. تربیت کی بات وہ بھی آپ …. بہت خوب ….. دوسروں پر بے جا کی تنقید …. انکی باتوں پر انگلی اٹھانا بھی تربیت میں ہی آتا ہے ….. پہلے سوچیے پھر نوچیے

    پہلے سوچیے اور پھر نوچئیے”

    نہ تو نوچنے کا ارادہ تھا اور نہ ہی نوچنے کی کوشش کی لیکن آپ کو اگر نوچ محسوس ھوئی ہے تو اس کا مطلب ہے کے میری بات آپ کے دل کو لگی ہے.

    جب ہم فورم پر آکر کچھ پڑھتے ہیں.تو کچھ ہمیں پسند اتا ہے اور کچھ نہیں -چند پوسٹس ہم
    تنقیدی نظر سے پڑھتے ہیں اور پھر ان پر اپنی راے کا اظہار کرتے ہیں –

    تنقید (ایسی جانچ جو اچھے بُرے۔ کھرے کھوٹے ضعیف مضبوط میں تمیز کرے)
    اور جب کسی تحریر کی ایسی جانچ کرتے ہیں تو ایسا بھی ہو سکتا ہے کے آپ کی اپنی جانچ غلط نکلے- اسکا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ آپ کی تنقید “بےجا” ہے-

    دوسرا الزام آپ کا ہے کہ میں دوسروں پر انگلی اٹھاتا ہوں – میں اس کو سمجھ نہیں پایا -آپ کو مثال دے کر سمجھانا پڑے گا–
    کیا انگلی اٹھانا اور تنقید کرنا ایک ہے چیز ہے؟

    رہی تربیت تو بات یوں ہے کے میں نے اپنی تنقید میں کبھی کس کو نہیں کہا اور نہ ہی کہ سکون گا ” تھوڑا گھٹنوں کا میرا مطلب دماغ کا استمعال کریں …

    یہ بدتمیزی ہے

    اور کسی سے تمیز یا بدتمیزی سے بات کرنا “تربیت” کا حصہ ہوتا ہے-

    اب آپ مرے ایک دو سوالوں کا جواب دیں-

    ١) اگر میں کس پر بےجا تنقید کرتا ہوں تو جس پر تنقید کرتا ہوں وہ شکایت کیوں نہیں کرتے-
    ٢) آپ نے اپنے محسن کو میرا سلام دیا؟ اگر نہیں تو اب ڈبل سلام کہیں

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    حسن داور
    Participant
    Offline
    • Expert
    #13

    پہلے سوچیے اور پھر نوچئیے”

    نہ تو نوچنے کا ارادہ تھا اور نہ ہی نوچنے کی کوشش کی لیکن آپ کو اگر نوچ محسوس ھوئی ہے تو اس کا مطلب ہے کے میری بات آپ کے دل کو لگی ہے.

    جب ہم فورم پر آکر کچھ پڑھتے ہیں.تو کچھ ہمیں پسند اتا ہے اور کچھ نہیں -چند پوسٹس ہم تنقیدی نظر سے پڑھتے ہیں اور پھر ان پر اپنی راے کا اظہار کرتے ہیں –

    تنقید (ایسی جانچ جو اچھے بُرے۔ کھرے کھوٹے ضعیف مضبوط میں تمیز کرے) اور جب کسی تحریر کی ایسی جانچ کرتے ہیں تو ایسا بھی ہو سکتا ہے کے آپ کی اپنی جانچ غلط نکلے- اسکا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ آپ کی تنقید “بےجا” ہے-

    دوسرا الزام آپ کا ہے کہ میں دوسروں پر انگلی اٹھاتا ہوں – میں اس کو سمجھ نہیں پایا -آپ کو مثال دے کر سمجھانا پڑے گا– کیا انگلی اٹھانا اور تنقید کرنا ایک ہے چیز ہے؟

    رہی تربیت تو بات یوں ہے کے میں نے اپنی تنقید میں کبھی کس کو نہیں کہا اور نہ ہی کہ سکون گا ” تھوڑا گھٹنوں کا میرا مطلب دماغ کا استمعال کریں …

    یہ بدتمیزی ہے

    اور کسی سے تمیز یا بدتمیزی سے بات کرنا “تربیت” کا حصہ ہوتا ہے-

    اب آپ مرے ایک دو سوالوں کا جواب دیں-

    ١) اگر میں کس پر بےجا تنقید کرتا ہوں تو جس پر تنقید کرتا ہوں وہ شکایت کیوں نہیں کرتے- ٢) آپ نے اپنے محسن کو میرا سلام دیا؟ اگر نہیں تو اب ڈبل سلام کہیں

    نہ تو نوچنے کا ارادہ تھا اور نہ ہی نوچنے کی کوشش کی لیکن آپ کو اگر نوچ محسوس ھوئی ہے تو اس کا مطلب ہے کے میری بات آپ کے دل کو لگی ہے (چچا جی …. مجھے کچھ محسوس نہیں ہوا …. نہ آپکی بات دل کو لگی … کیوں کے وہ اس قابل تھی ہی نہیں )

    جب ہم فورم پر آکر کچھ پڑھتے ہیں.تو کچھ ہمیں پسند اتا ہے اور کچھ نہیں -چند پوسٹس ہم
    تنقیدی نظر سے پڑھتے ہیں اور پھر ان پر اپنی راے کا اظہار کرتے ہیں –
    تنقید (ایسی جانچ جو اچھے بُرے۔ کھرے کھوٹے ضعیف مضبوط میں تمیز کرے)
    اور جب کسی تحریر کی ایسی جانچ کرتے ہیں تو ایسا بھی ہو سکتا ہے کے آپ کی اپنی جانچ غلط نکلے- اسکا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ آپ کی تنقید “بےجا” ہے…. (سرکار ضعیف مضبوط میں تمیز آپ حدیث میں کرسکتے ہیں اگر پڑھی ہو تو …. آپ چند پوسٹیں نہیں ساری پوسٹیں ہی تنقید کی نظر سے پڑھتے ہیں … کیوں کے کاپی پیسٹ ہوتی ہیں … ہاں وہ سونگس جو آپ یوٹیوب سے لیتے ہیں وہ کاپی نہیں ہوتے …. ویسے آپکی جانچ کبھی غلط نکلی ؟؟؟ اور کبھی برملا اظہار کیا آپ نے ؟؟؟

    دوسرا الزام آپ کا ہے کہ میں دوسروں پر انگلی اٹھاتا ہوں – میں اس کو سمجھ نہیں پایا -آپ کو مثال دے کر سمجھانا پڑے گا–
    کیا انگلی اٹھانا اور تنقید کرنا ایک ہے چیز ہے؟ (دونوں الگ الگ ہے …. جیسے اپنے تھریڈ اسٹارٹر کو کہا گو ایلس ویر … کیوں ؟؟؟ آپکو کوئی حق نہیں آپ کسی کو کہیں …. مثالیں بھری پڑی ہیں چچا …. آپ دیکھیں تو …. خیر )

    رہی تربیت تو بات یوں ہے کے میں نے اپنی تنقید میں کبھی کس کو نہیں کہا اور نہ ہی کہ سکون گا ” تھوڑا گھٹنوں کا میرا مطلب دماغ کا استمعال کریں …
    یہ بدتمیزی ہے
    اور کسی سے تمیز یا بدتمیزی سے بات کرنا “تربیت” کا حصہ ہوتا ہے (یہ تو آپ کہ رہے ہیں نہ … کوئی دلیل پیش کریں اس کی ؟؟؟ ورنہ آپ کی ذاتی راے سمجھوں گا )

    اگر میں کس پر بےجا تنقید کرتا ہوں تو جس پر تنقید کرتا ہوں وہ شکایت کیوں نہیں کرتے- (فارغ ہوں آج کل … لاک ڈاؤن پھر لگ گیا تو سوچا ٹائم پاس کرلوں … اور لوگ تو مصروف ہوں گے … )
    آپ نے اپنے محسن کو میرا سلام دیا؟ اگر نہیں تو اب ڈبل سلام کہیں (محسن نام کا میرا کوئی جاننے والا نہیں … ویسے بھی آپ جو کہنا چاہتے ہیں کھل کر کہیں …)

    Anjaan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #14

    نہ تو نوچنے کا ارادہ تھا اور نہ ہی نوچنے کی کوشش کی لیکن آپ کو اگر نوچ محسوس ھوئی ہے تو اس کا مطلب ہے کے میری بات آپ کے دل کو لگی ہے (چچا جی …. مجھے کچھ محسوس نہیں ہوا …. نہ آپکی بات دل کو لگی … کیوں کے وہ اس قابل تھی ہی نہیں )

    جب ہم فورم پر آکر کچھ پڑھتے ہیں.تو کچھ ہمیں پسند اتا ہے اور کچھ نہیں -چند پوسٹس ہم تنقیدی نظر سے پڑھتے ہیں اور پھر ان پر اپنی راے کا اظہار کرتے ہیں – تنقید (ایسی جانچ جو اچھے بُرے۔ کھرے کھوٹے ضعیف مضبوط میں تمیز کرے) اور جب کسی تحریر کی ایسی جانچ کرتے ہیں تو ایسا بھی ہو سکتا ہے کے آپ کی اپنی جانچ غلط نکلے- اسکا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ آپ کی تنقید “بےجا” ہے…. (سرکار ضعیف مضبوط میں تمیز آپ حدیث میں کرسکتے ہیں اگر پڑھی ہو تو …. آپ چند پوسٹیں نہیں ساری پوسٹیں ہی تنقید کی نظر سے پڑھتے ہیں … کیوں کے کاپی پیسٹ ہوتی ہیں … ہاں وہ سونگس جو آپ یوٹیوب سے لیتے ہیں وہ کاپی نہیں ہوتے …. ویسے آپکی جانچ کبھی غلط نکلی ؟؟؟ اور کبھی برملا اظہار کیا آپ نے ؟؟؟

    دوسرا الزام آپ کا ہے کہ میں دوسروں پر انگلی اٹھاتا ہوں – میں اس کو سمجھ نہیں پایا -آپ کو مثال دے کر سمجھانا پڑے گا– کیا انگلی اٹھانا اور تنقید کرنا ایک ہے چیز ہے؟ (دونوں الگ الگ ہے …. جیسے اپنے تھریڈ اسٹارٹر کو کہا گو ایلس ویر … کیوں ؟؟؟ آپکو کوئی حق نہیں آپ کسی کو کہیں …. مثالیں بھری پڑی ہیں چچا …. آپ دیکھیں تو …. خیر )

    رہی تربیت تو بات یوں ہے کے میں نے اپنی تنقید میں کبھی کس کو نہیں کہا اور نہ ہی کہ سکون گا ” تھوڑا گھٹنوں کا میرا مطلب دماغ کا استمعال کریں … یہ بدتمیزی ہے اور کسی سے تمیز یا بدتمیزی سے بات کرنا “تربیت” کا حصہ ہوتا ہے (یہ تو آپ کہ رہے ہیں نہ … کوئی دلیل پیش کریں اس کی ؟؟؟ ورنہ آپ کی ذاتی راے سمجھوں گا )

    اگر میں کس پر بےجا تنقید کرتا ہوں تو جس پر تنقید کرتا ہوں وہ شکایت کیوں نہیں کرتے- (فارغ ہوں آج کل … لاک ڈاؤن پھر لگ گیا تو سوچا ٹائم پاس کرلوں … اور لوگ تو مصروف ہوں گے … ) آپ نے اپنے محسن کو میرا سلام دیا؟ اگر نہیں تو اب ڈبل سلام کہیں (محسن نام کا میرا کوئی جاننے والا نہیں … ویسے بھی آپ جو کہنا چاہتے ہیں کھل کر کہیں …)

    Sometimes, a discussion takes a shape of en-ending arguments and counter arguments.

    Our discussion has reached the same stage. When that happens I always follow this golden rule

    Lets us agree to disagree and move on.

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #15

    ہماری طاقت کے بل بوتے پر ہی امریکہ سوویت یونین کو شکست دینے میں کامیاب ہوا، پاکستان کے ذریعے ہی امریکہ نے دہائیوں تک بھارت کے ناک میں دم کیے رکھا

    ھماری طاقت کا لطیفہ سن کر مجھے ھسٹری کی یا دیں تازہ سی ہوگئیں ہیں۔ گزارش کرتا ہوں

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    پا کستان کے ایک گورنر گزرے ہیں ۔۔۔ نواب آف کا لا باغ نواب ملک امیر محمد خان ۔۔۔۔

    نوا ب آف کا لا باغ پا کستان کی تاریخ میں ایک نہا یت طاقتور انسان تھے ان کی اپنی ریاست کا لا باغ تھی ۔۔ پوری جا گیر کے ما لک تھے

    نواب آف کا لا باغ مغربی پا کستان کے گورنر رھے پورے  پنجاب کے مالک بنے ہوئے تھے پتہ بھی ان کی مرضی کے بغیر نہ ھلتا ۔

    نواب صا حب کی طاقت رعب د بد بے  کا یہ عالم تھا کہ ۔۔۔ پا کستان چیف آرف آرمی جنرل ایوب خان بھی ۔۔۔ نواب آف کالا باغ سے ٹرختا تھا ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    نواب آف کالا با غ کی طاقت اور اختیارات اپنے عروج پر تھے کہ اچانک ایک دن ان کے برے دن آگئے ۔۔۔۔

    ہوا یوں کہ ۔۔۔ ایکد ن ۔۔۔ ملکہ برطانیہ ملکہ الزبتھ ۔۔۔۔۔۔ پا کستان کے دورے پر تشریف لے آئیں ۔۔۔۔ ملکہ برطانیہ  ۔۔۔۔ پا کستان کے طاقتور ترین نواب آف کا لا باغ سے بھی ملیں

    نواب آف کا لا باغ نے ۔۔۔۔ اپنے کلچر کی بنیا د پر ۔۔۔۔ استقبال کے وقت  ملکہ برطانیہ سے ۔۔۔۔ ھا تھ ملا نے سے انکار کردیا ۔۔۔۔۔

    بس اتنی سی بات تھی نواب آف کا لا باغ نے ۔۔۔۔ ملکہ برطانیہ سے مشافہ کرنے سے انکار کردیا ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    اس واقعہ کے بعد ۔۔۔ نواب صا حب کی سرکاری گورنری ختم کردی گئی

    نواب صاحب کی فیلڈ مارشل ایوب خان سے ۔۔۔ دوستی خلوص ۔۔۔ ختم کردیا گیا ۔۔۔

    نواب صا حب کو گھر میں قتل ہونا پڑ گیا ۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    اور یوں ۔۔۔ طاقت ۔۔۔ جاگیر ۔۔۔ ریاست ۔۔۔۔۔ انجام سے دوچار ہوگئی اس کے بعد کا لا باغ والے سیاست میں ابتک نہ اٹھ سکے ۔۔۔۔۔

    اس واقعے میں عبرت یہ سیکھنے والی ہے کہ ۔۔۔ جا گیر یا ریاست یا نوابی ۔۔۔ جنہوں نے عطا کررکھی تھی ان کو فیض بھی چاھیے تھا

    اگر جاگیر ریاست نوابی ۔۔۔۔ اپنی اوقات کو بھول جائے گی ۔۔۔ طاقت بھی سلب ہوجائے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    پا کستانی پوری قوم ہو یا ۔۔۔۔ پا کستان کی فوج ہو ۔۔۔۔ یا پا کستان کی ایجنسیاں ہوں ۔۔۔۔۔

    جہا ں سے ان کو طاقت ملتی ہے ۔۔۔ان پر فیض پہنچا لازمی ہے ۔۔۔  جس دن یہ اوقات بھول جائیں گے ۔۔۔۔

    ھماری طاقت ۔۔۔ کا ایک دن میں ۔۔۔ پول کھل جا ئے گا ۔۔۔۔۔

    ۔۔۔ جنرل ضیا ء کی لاش اور جرنل مشرف کا اپارٹمنٹ  ھماری طاقت کی اچھی نشا نیاں ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #16
    Dear Anjaan and Hassan Khawar,

    Please be civilize people of uncivilize nation and dont  divert the thread in some wrong direction. The management has offered inbox option, you can futher dicuss there your private fights.

Viewing 16 posts - 1 through 16 (of 16 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi