Viewing 20 posts - 121 through 140 (of 201 total)
  • Author
    Posts
  • SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #121

    انفرادی طور پر کسی انسان کی سوچ / احساس / حساسیت کا دوسرے سے مختلف ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہیں، لیکن اگر کسی بہت بڑے گروہ یا پوری قوم کی سوچ کسی مخصوص معاملے میں ایک جیسی حساسیت اور غیر معمولی حساسیت کا شکار ہوجائے تو پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کا سبب کیا ہے؟ فی الحال میں اس بات پر بحث نہیں کرتا کہ تنقید کرنے کو انتہا پر لے جاکر گالی سے تشبیہہ دینا کس قدر درست ہے، آپ کے آخری سوال کو فی الحال موخر کرتے ہوئے اس معاملے کو مزید واضح کرنے کے لئے میں آپ سے ایک سوال پوچھتا ہوں۔ فرض کریں آپ یا کسی بھی دوسرے مسلمان کو بچپن سے مذہب کی تعلیم نہ دی جائے، بالکل نہ دی جائے اور اٹھارہ سال عمر ہونے کے بعد آپ کو مذہبِ اسلام کی تعلیم دی جائے، تو کیا تب بھی آپ کی پیغمبر اسلام کے بارے میں حساسیت کی سطح / لیول وہی ہوگا جو اب ہے۔۔؟؟۔

    میرا بھی آپ سے ایک سوال ہے ۔۔۔

    اب یہ نہ کہہ دیں ۔کہہ جاو بابا معاف کرو ۔۔

    😁

    اگر اپ کو پیدا ہونے سے  18 سال کی عمر تک ۔۔۔کوئی بولنا پڑھنا ۔نہ سیکھایا جاتا تو کیا اج آپ ایسے ہی بول رے ہوتے ۔۔یا ۔۔آپ کے  بال کاٹے جاتے نہ نہلایا جاتا تو اج آپنے آپکو ایسے ہی پاتے جیسے کے اج ہیں ۔۔۔۔۔۔ہاں اگر یہ کچھ نہ ہوتا تو آپکے سینگ ضرور ہوتے جو اج  مفت میں پھسائے بیٹھے ہیں ۔۔

    :bigsmile:

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #122
    نکتہ زیرِ بحث حساسیت کی زیادہ یا کم سطح نہیں ہے بلکہ یہ کہ مطلق حقِ آزادیءاظہار اور جمہوریت/تکثیریت کی اقدار میں سے آپ کا انتخاب کیا ہے؟؟ جبکہ آخرالذکر آپ کو حقِ آزادیءاظہار کی ضمانت بھی دیتے ہوں لیکن معاشرتی امن کی خاطر ایک حد کے اندر۔ آپ مطلق آزادی چاہتے ہیں جو کہ آپنے آپ میں ایک شدت پسندی ہے جس کیلئے آپ دوسروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں کہ دوسرے کی حساسیت بہت بڑھی ہوئی ہے جبکہ میری حساسیت کی آپ بات نہ کریں مجھ ایک شخص یا اقلیت کو مطلق حقِ آزادیءاظہار چاہیے یا اس کی ضرورت ہے، اس سے بڑا تضاد یا خود غرضی کوئی اور ہو سکتی ہے؟ جہاں تک ایک خاص عمر تک مذہبی تعلیم نہ دینے کا تعلق ہے، یہ بات آپ پہلے بھی یہاں کہیں لکھ چکے ہیں اور مجھے اس وقت بھی پڑھ کے تھوڑی حیرانی ہوئی تھی کہ عملی طور پر کس قدر ناممکن فرمائش ہے آپ کی؟ یعنی آپ ایک کیمونسٹ طرح کی ریاست یا انتظام چاہتے ہیں جہاں پیدا ہونے والے بچوں ہر پہلا حق والدین کا نہیں بلکہ ریاست کا ہو؟ صرف اس لئے کہ آپ کو کسی وجہ سے لفظ خدا/مذہب سے چڑ ہے، آپ کا یہ نظریہ فطرت نے انسان کو جو انتہائی بنیادی حق دیا ہے اس سے ٹکراتا ہے بہرحال آپ کے سوال کا متعین جواب یہ ہے کہ میرے فہم کے مطابق حساسیت کا تعلق انسان کی عمر سے نہیں ماحول سے ہے، نفسیات کے اس کلیہ یا اصول کا اطلاق یہاں نہیں ہوتا کہ انسان نے 8،10 یا 12 سال کی عمر تک جو بننا ہوتا ہے بن جاتا ہے، یہ ماحول اور اس کے اندر عناصر کی شدت/حساسیت یا ان میں کمی کا معاملہ ہے جس طرح کا ماحول ہو گا انسان اس کے اندر ڈھلے گا یا ردعمل دے گا ایک اور مغالطہ جس کا شکار مجھے یہ بحث لگ رہی ہے وہ یہ کہ آپ اس کو مذہب اسلام سے مخصوص کر رہے ہیں جب کہ میں اس کو مذہب کے عمومی پیرائے میں لے کے چل رہا ہوں کیونکہ دنیا کے ہر مذہب میں کچھ نہ کچھ ایسا ہے جو اس کے پیروؤں کیلئے باعثِ عقیدت/احترام ہے، ویسے آپ اصل میں چاہتے کیا ہیں: معاشرتی امن یا مذہب کو لوگوں کی زندگیوں سے بالکل نکال دینا؟؟ پاکستان کے تناظر میں مجھے آپ کی اس تنقید سے ایک حد تک اتفاق ہے کہ ہمارے معاشرے میں ایک متشدد اقلیت ایسی پیدا ہو چکی ہے جس نے ریاست کی مختلف کمزوریوں کی وجہ سے معاشرے/مذہب کے مرکزی دھارے میں کافی ساری تجاوزات قائم کر لی ہیں جن کے سدِّ باب کی فوری ضرورت ہے لیکن آپ اس کو بہانہ بنا کر دوسری قسم متشدد نسخے/حل نافذ نہیں کر سکتے

    پوسٹ نمبر 113کے بعد ہماری بحث حساسیت کی سطح کے متعلق ہی ہے، آپ نے مجھ سے میری پسندیدہ شخصیت کے متعلق ایک سوال کرکے میری حساسیت کی سطح جانچنے کی کوشش کی، میں اسی نکتے کو آگے لے کر بڑھ رہا ہوں۔ فی الحال اس بحث کو میں بطور خاص اسلام تک محدود اس لئے کررہا ہوں کہ فی زمانہ یہ مسئلہ زیادہ تر اسلام کے پیروکاروں (کم یا زیادہ میں) پایا جاتا ہے، میری نظر سے کبھی نہیں گزرا کہ کسی عیسائی نے حضرت عیسیٰ کی توہین پر کسی اخبار کے دفتر پر حملہ کرکے بارہ لوگوں کو مار دیا ہو، یا پھر کسی گورنر کے ہندو گارڈ نے رام یا ہنومان کی توہین پر اس کی چھاتی میں اٹھائیس گولیاں گاڑ دی ہوں یا پھر کسی  دوسرے تیسرے مذہب کے پیروکاروں نے اپنے مذہب کی توہین پر سزائے موت کا قانون بنا رکھا ہو اور اس قانون کے تحت بہت سے لوگ عمر بھر کے لئے جیلوں کا راشن بن گئے ہوں یا موت کے منتظر ہوں۔۔ آپ مسلمانوں میں ان انتہا پسندوں کو اقلیت قرار دیتے ہیں، میرا مشورہ ہے کہ ممتاز قادری کے جنازے کی ویڈیو یوٹیوب پر دیکھ لیجئے، ایک چھوٹے سے شہر میں لوگوں کا سمندر امڈ آنا کس بات کی طرف اشارہ کررہا ہے؟۔

    یہاں میں یہ نہیں کہہ رہا کہ اٹھارہ سال تک مذہب کی تعلیم نہ دی جائے، بلکہ میں نے صرف ایک ہائپوتھیٹیکل سوال پوچھا کہ اگر ایسا ہو تو، آپ اس کا جواب دینے کی بجائے اس کو اسلام پر حملہ سمجھ کر ڈیفینسو ہوگئے، خیر یہی سوال میں دوسری طرح پوچھ لیتا ہوں کہ جو بالغ عمری میں کسی دوسرے مذہب سے کنورٹ ہوکر مسلمان ہوتے ہیں کیا وہ مذہب اسلام خاص طور پر پیغمبر اسلام کے بارے میں اتنے ہی حساس ہوتے ہیں جتنا کہ ایک پیدائشی مسلمان؟ سیدھے اور واضح جواب کی توقع کرتا ہوں۔۔

    میں مذہب کو انسانی زندگی سے نکالنے کی بات نہیں کررہا، صرف اس سبب / اسباب تک پہنچنا چاہتا ہوں جو خاص طور پر مسلمانوں میں غیر معمولی مذہبی حساسیت پیدا کرنے کا باعث ہے / ہیں۔ 

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #123
    میرا بھی آپ سے ایک سوال ہے ۔۔۔ اب یہ نہ کہہ دیں ۔کہہ جاو بابا معاف کرو ۔۔ 😁 اگر اپ کو پیدا ہونے سے 18 سال کی عمر تک ۔۔۔کوئی بولنا پڑھنا ۔نہ سیکھایا جاتا تو کیا اج آپ ایسے ہی بول رے ہوتے ۔۔یا ۔۔آپ کے بال کاٹے جاتے نہ نہلایا جاتا تو اج آپنے آپکو ایسے ہی پاتے جیسے کے اج ہیں ۔۔۔۔۔۔ہاں اگر یہ کچھ نہ ہوتا تو آپکے سینگ ضرور ہوتے جو اج مفت میں پھسائے بیٹھے ہیں ۔۔ :bigsmile:

    ہاہاہا۔ کم از کم آپ سے ایسے سوال کی توقع نہیں تھی۔۔۔ خیر میں آپ سے کاؤنٹر سوال پوچھتا ہوں کہ کیاپڑھنے لکھنے کے معاملے میں بھی ویسے ہی اختلافات ہیں جیسے کے مذہبی معاملات میں، کیا جرمن زبان بولنے والوں نے کبھی دعویٰ کیا کہ جرمن ہی دنیا کی واحد سچی اور نمائندہ زبان اور باقی سب زبانیں بولنے والے غلط ہیں، یا پھر فرانسیسی بولنے والوں نے کہا ہو کہ جو ہماری زبان کے خلاف بولے گا اس کو سزائے موت دی جائے گی، یا کبھی اردو بولنے والوں نے کہا ہو کہ ساری دنیا ہماری زبان کا احترام کرے۔۔۔ مذہب ایک نظریے کی طرح ہے، جیسا کہ کوئی سیاسی ، معاشی یا سماجی نظریہ، انسان بالغ عمری میں اپنی عقل و دانش استعمال کرکے مختلف نظریات میں سے کوئی ایک یا زیادہ نظریات اپناتا ہے۔ 

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #124

    ہاہاہا۔ کم از کم آپ سے ایسے سوال کی توقع نہیں تھی۔۔۔ خیر میں آپ سے کاؤنٹر سوال پوچھتا ہوں کہ کیاپڑھنے لکھنے کے معاملے میں بھی ویسے ہی اختلافات ہیں جیسے کے مذہبی معاملات میں، کیا جرمن زبان بولنے والوں نے کبھی دعویٰ کیا کہ جرمن ہی دنیا کی واحد سچی اور نمائندہ زبان اور باقی سب زبانیں بولنے والے غلط ہیں، یا پھر فرانسیسی بولنے والوں نے کہا ہو کہ جو ہماری زبان کے خلاف بولے گا اس کو سزائے موت دی جائے گی، یا کبھی اردو بولنے والوں نے کہا ہو کہ ساری دنیا ہماری زبان کا احترام کرے۔۔۔ مذہب ایک نظریے کی طرح ہے، جیسا کہ کوئی سیاسی ، معاشی یا سماجی نظریہ، انسان بالغ عمری میں اپنی عقل و دانش استعمال کرکے مختلف نظریات میں سے کوئی ایک یا زیادہ نظریات اپناتا ہے۔

    آپ پہلے میرے سوال کا جواب دیں ۔۔۔اگر اٹھارہ سال تک آپکو نہلایا نہ جاتا تو آج آپکے خدوخال ایسے ہی ہوتے ۔۔۔۔۔جیسے کہہ آج ہیں ۔۔۔۔۔۔۔

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #125
    آپ پہلے میرے سوال کا جواب دیں ۔۔۔اگر اٹھارہ سال تک آپکو نہلایا نہ جاتا تو آج آپکے خدوخال ایسے ہی ہوتے ۔۔۔۔۔جیسے کہہ آج ہیں ۔۔۔۔۔۔۔

    آپ کو کس نے یہ غلط فہمی ڈال دی ہے کہ کوئی مجھے اٹھارہ سال تک نہلاتا رہا ہے، اگر ایسا ہوتا تو میں اب تک “کھُر” نہ گیا ہوتا۔

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #126

    پوسٹ نمبر 113کے بعد ہماری بحث حساسیت کی سطح کے متعلق ہی ہے، آپ نے مجھ سے میری پسندیدہ شخصیت کے متعلق ایک سوال کرکے میری حساسیت کی سطح جانچنے کی کوشش کی، میں اسی نکتے کو آگے لے کر بڑھ رہا ہوں۔ فی الحال اس بحث کو میں بطور خاص اسلام تک محدود اس لئے کررہا ہوں کہ فی زمانہ یہ مسئلہ زیادہ تر اسلام کے پیروکاروں (کم یا زیادہ میں) پایا جاتا ہے، میری نظر سے کبھی نہیں گزرا کہ کسی عیسائی نے حضرت عیسیٰ کی توہین پر کسی اخبار کے دفتر پر حملہ کرکے بارہ لوگوں کو مار دیا ہو، یا پھر کسی گورنر کے ہندو گارڈ نے رام یا ہنومان کی توہین پر اس کی چھاتی میں اٹھائیس گولیاں گاڑ دی ہوں یا پھر کسی دوسرے تیسرے مذہب کے پیروکاروں نے اپنے مذہب کی توہین پر سزائے موت کا قانون بنا رکھا ہو اور اس قانون کے تحت بہت سے لوگ عمر بھر کے لئے جیلوں کا راشن بن گئے ہوں یا موت کے منتظر ہوں۔۔ آپ مسلمانوں میں ان انتہا پسندوں کو اقلیت قرار دیتے ہیں، میرا مشورہ ہے کہ ممتاز قادری کے جنازے کی ویڈیو یوٹیوب پر دیکھ لیجئے، ایک چھوٹے سے شہر میں لوگوں کا سمندر امڈ آنا کس بات کی طرف اشارہ کررہا ہے؟۔

    یہاں میں یہ نہیں کہہ رہا کہ اٹھارہ سال تک مذہب کی تعلیم نہ دی جائے، بلکہ میں نے صرف ایک ہائپوتھیٹیکل سوال پوچھا کہ اگر ایسا ہو تو، آپ اس کا جواب دینے کی بجائے اس کو اسلام پر حملہ سمجھ کر ڈیفینسو ہوگئے، خیر یہی سوال میں دوسری طرح پوچھ لیتا ہوں کہ جو بالغ عمری میں کسی دوسرے مذہب سے کنورٹ ہوکر مسلمان ہوتے ہیں کیا وہ مذہب اسلام خاص طور پر پیغمبر اسلام کے بارے میں اتنے ہی حساس ہوتے ہیں جتنا کہ ایک پیدائشی مسلمان؟ سیدھے اور واضح جواب کی توقع کرتا ہوں۔۔

    میں مذہب کو انسانی زندگی سے نکالنے کی بات نہیں کررہا، صرف اس سبب / اسباب تک پہنچنا چاہتا ہوں جو خاص طور پر مسلمانوں میں غیر معمولی مذہبی حساسیت پیدا کرنے کا باعث ہے / ہیں۔

    میرے نزدیک ہر مذہب کے کچھ بنیادی اعتقادات ہو تے ہیں اور ہر مذہب کو حق ہے کہ وہ انہیں محفوظ رکھنے اور ان پر عمل کرنے کیلئے جمہوری اور پر امن طریقے اپنائے جبتکہ کہ اس پر زد نہ پڑ رہی ہو، یہ ہر مذہبی انسان کا اسی طرح حق ہے جیسے اسے دوسرے انسانی حقوق حاصل ہیں، پاکستان میں یہ مسئلہ اسّی کی دہائی میں شروع ہوا جب ریاستِ دریں (ڈیپ سٹیٹ) کی ترجیحات بدلیں، اور انتظامی اور عملی طور پر ایک برا قانون نافذ ہوا، وہ جو قادری کے جنازے میں شریک تھے اگر وہ بھی قادری جتنے حساس/متشدد تھے/ہوتے تو انہوں نے اسے پھانسی کیوں لگنے دیا/دیتے؟؟

    آپ پچھلے 1450 سال عرصہ دورانیئے میں ایک وقتی اور معمولی معاشرتی بگاڑ کو اپنے موقف کے حق میں علمی دلیل کے طور پر پیش کر رہے ہو اور چاہ رہے ہو کہ اس مذہب کو آپ اور آپ جیسی ایک انتہائی محدود اقلیت کی خواہشات کے مطابق ادھیڑ کر سیا جائے (سینے والے حسن ظن کا اس سلسلے میں آپ کی عداوت کی شدت کے سامنے ویسے کوئی محل تو نہیں ہے ;-) :) )، اس استدلال سے آپ اندازہ لگا لو کہ یہ خواہش کس قدر غیر حقیقی ہے

    میں جو بھی کہہ لکھ رہا ہوں وہ میرا فہم اور ایک دیانتدارانہ موقف ہے، آپ کے رد عمل میں مجھے دفاعی انداز یا جارحیت کی کوئی ضرورت نہیں ہے، خااص طور پر جب سے میں نے کسی حد تک آپ کو سمجھ لیا ہے، شروع شروع میں جب آپ کی سمجھ نہیں آ رہی تھی تو ہو سکتا ہے اظہار میں کمی بیشی ہو گئی ہو

    لفظ بدل کر کئے گئے سوال پر بھی میرا جواب وہی ہے، یعنی ماحول/صحبت کا اثر، ایک پیدائشی مسلمان تو شائد اس سلسلے میں کم اور دیر سے رد عمل دے لیکن ایک اختیاری مسلمان (ایک نئے کنورٹ کے جوش و ولولے کا تو عالم ہی کوئی اور ہوتا ہے  ;-) ) تو صحبت/ماحول کے زیر ِاثر جلد اور شدت سے رد عمل دے گا، شو بامبر اور اور بہت سی دوسری مثالیں ہیں نئے مسلمانوں کی

    اس طرح کے فورم کی محدودیات ہیں یہاں مکالمہ اور ابلاغ ایک حد تک یا اس کے اندر ہی ہو سکتا ہے۔ کیونکہ ذاتی پس منظر/حوالہ اوجھل ہوتا ہے جو ابلاغ کو بہت زیادہ بہتر کر دیتا ہے اسلئے میں اسباب تک پہنچنے کی آپ کی راہ میں حائل مشکلات کو سمجھ سکتا ہوں اگر آپ اس روکاٹ پر قابو پانے میں دلچسپی رکھتے ہو تو آپ مجھے پی ایم کر سکتے ہو

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #127

    ہاہاہا۔ کم از کم آپ سے ایسے سوال کی توقع نہیں تھی۔۔۔ خیر میں آپ سے کاؤنٹر سوال پوچھتا ہوں کہ کیاپڑھنے لکھنے کے معاملے میں بھی ویسے ہی اختلافات ہیں جیسے کے مذہبی معاملات میں، کیا جرمن زبان بولنے والوں نے کبھی دعویٰ کیا کہ جرمن ہی دنیا کی واحد سچی اور نمائندہ زبان اور باقی سب زبانیں بولنے والے غلط ہیں، یا پھر فرانسیسی بولنے والوں نے کہا ہو کہ جو ہماری زبان کے خلاف بولے گا اس کو سزائے موت دی جائے گی، یا کبھی اردو بولنے والوں نے کہا ہو کہ ساری دنیا ہماری زبان کا احترام کرے۔۔۔ مذہب ایک نظریے کی طرح ہے، جیسا کہ کوئی سیاسی ، معاشی یا سماجی نظریہ، انسان بالغ عمری میں اپنی عقل و دانش استعمال کرکے مختلف نظریات میں سے کوئی ایک یا زیادہ نظریات اپناتا ہے۔

    نظریات اور آلات میں فرق ہوتا ہے، نوعیت کا فرق ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #128
    میرے نزدیک ہر مذہب کے کچھ بنیادی اعتقادات ہو تے ہیں اور ہر مذہب کو حق ہے کہ وہ انہیں محفوظ رکھنے اور ان پر عمل کرنے کیلئے جمہوری اور پر امن طریقے اپنائے جبتکہ کہ اس پر زد نہ پڑ رہی ہو، یہ ہر مذہبی انسان کا اسی طرح حق ہے جیسے اسے دوسرے انسانی حقوق حاصل ہیں، پاکستان میں یہ مسئلہ اسّی کی دہائی میں شروع ہوا جب ریاستِ دریں (ڈیپ سٹیٹ) کی ترجیحات بدلیں، اور انتظامی اور عملی طور پر ایک برا قانون نافذ ہوا،
    علم الدین کو آپ کس کھاتے ڈالیں گے، جس پر مسلمانوں کے فکری رہنما اقبال نے کہا تھا کہ “اسیں گلاں کردے رہ گئے تے ترکھاناں دا منڈا بازی لے گیا”۔۔۔ اور اگر اس سے بھی پیچھے چلا جاؤں اسلام کے ابتدائی دور میں تو آپ سے شاید برداشت نہ ہو۔۔
    وہ جو قادری کے جنازے میں شریک تھے اگر وہ بھی قادری جتنے حساس/متشدد تھے/ہوتے تو انہوں نے اسے پھانسی کیوں لگنے دیا/دیتے؟؟ آپ پچھلے 1450 سال عرصہ دورانیئے میں ایک وقتی اور معمولی معاشرتی بگاڑ کو اپنے موقف کے حق میں علمی دلیل کے طور پر پیش کر رہے ہو اور چاہ رہے ہو کہ اس مذہب کو آپ اور آپ جیسی ایک انتہائی محدود اقلیت کی خواہشات کے مطابق ادھیڑ کر سیا جائے (سینے والے حسن ظن کا اس سلسلے میں آپ کی عداوت کی شدت کے سامنے ویسے کوئی محل تو نہیں ہے ;-) :) )، اس استدلال سے آپ اندازہ لگا لو کہ یہ خواہش کس قدر غیر حقیقی ہے میں جو بھی کہہ لکھ رہا ہوں وہ میرا فہم اور ایک دیانتدارانہ موقف ہے،
    آپ کو علم ہونا چاہیے کہ قادری کو پھانسی اچانک عوام کو اطلاع دیئے بغیر دی گئی، آپ کے خیال میں حکومت نے ایسا کیوں کیا؟؟ 
    لفظ بدل کر کئے گئے سوال پر بھی میرا جواب وہی ہے، یعنی ماحول/صحبت کا اثر، ایک پیدائشی مسلمان تو شائد اس سلسلے میں کم اور دیر سے رد عمل دے لیکن ایک اختیاری مسلمان (ایک نئے کنورٹ کے جوش و ولولے کا تو عالم ہی کوئی اور ہوتا ہے ;-) ) تو صحبت/ماحول کے زیر ِاثر جلد اور شدت سے رد عمل دے گا، شو بامبر اور اور بہت سی دوسری مثالیں ہیں نئے مسلمانوں کی اس طرح کے فورم کی محدودیات ہیں یہاں مکالمہ اور ابلاغ ایک حد تک یا اس کے اندر ہی ہو سکتا ہے۔ کیونکہ ذاتی پس منظر/حوالہ اوجھل ہوتا ہے جو ابلاغ کو بہت زیادہ بہتر کر دیتا ہے اسلئے میں اسباب تک پہنچنے کی آپ کی راہ میں حائل مشکلات کو سمجھ سکتا ہوں اگر آپ اس روکاٹ پر قابو پانے میں دلچسپی رکھتے ہو تو آپ مجھے پی ایم کر سکتے ہو

    یہ اصل میں انڈاکٹرینیشن ہے جس کو آپ نرم الفاظ میں ماحول / صحبت کا اثر کہہ رہے ہیں اور صحیح کہہ رہے ہیں، اصل میں یہی انڈاکٹرینیشن اس حد سے بڑھی ہوئی حساسیت کی وجہ ہے۔۔۔ 

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #129
    علم الدین کو آپ کس کھاتے ڈالیں گے، جس پر مسلمانوں کے فکری رہنما اقبال نے کہا تھا کہ “اسیں گلاں کردے رہ گئے تے ترکھاناں دا منڈا بازی لے گیا”۔۔۔ اور اگر اس سے بھی پیچھے چلا جاؤں اسلام کے ابتدائی دور میں تو آپ سے شاید برداشت نہ ہو۔۔
    آپ کو علم ہونا چاہیے کہ قادری کو پھانسی اچانک عوام کو اطلاع دیئے بغیر دی گئی، آپ کے خیال میں حکومت نے ایسا کیوں کیا؟؟

    یہ اصل میں انڈاکٹرینیشن ہے جس کو آپ نرم الفاظ میں ماحول / صحبت کا اثر کہہ رہے ہیں اور صحیح کہہ رہے ہیں، اصل میں یہی انڈاکٹرینیشن اس حد سے بڑھی ہوئی حساسیت کی وجہ ہے۔۔۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ آپ کے آخری پیرا پر ہے :lol: :lol:   :lol:

    آپ کو اردو کا کوئی لفظ نہیں ملا جو اس مستعار لفظ سے بیان میں شدت/زور پیدا کرنے کی کوشش کی؟ یہ انڈوکٹرینیشن صرف اسی مذہب سے مخصوص ہے جو آپ کا بطورِ خاص نشانہ ہے یا سب مذاہب میں ہے؟ بلکہ کیا یہ صرف مذہب کے دائرے میں ہی پائی جاتی ہے یا حبِ وطن اور دوسرے اسی طرح کے نظریت و مقاصد کی ترویج (انڈوکٹرینیشن) بھی اسی طرح ہوتی ہے؟

    توہین رسالت پر ذاتی  حیثیت میں کسی کو سزا دینے کے پچھلے 1450 سال میں جتنے واقعات آپکے علم میں ہیں ان کی فہرست یہاں دیدیں، دیکھتے ہیں کہ آپ کتنے ڈھونڈ پاتے ہیں

    جب قادری کے سارے چاہنے والوں کو پتا چل گیا تھا کہ حضرت لگ گئے ہیں (یہ مت پوچھنا کہ کہاں) یعنی عدالت نے فیصلہ دیدیا ہے صدر نے جاں بخشی مسترد کر دی ہے تو وہ دھنیہ کیوں پیئے رہے؟؟ ریاست جب کچھ کرنے کی ٹھان لے تو پھر کوئی شخص یا گروہ اس کے آگے نہیں ٹھہر سکتا، یہاں مسئلہ یہ ہے کہ ریاست کو کسی وجہ سے خصّی کر دیا گیا ہے

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Zed
    Participant
    Offline
    • Professional
    #130
    Zinda Rood

    Than why as a nation we are surprised at a brutal rape/murder of Zainab?

    Now I am not saying that Muadudi is calling for rape of minors but he clearly means that there is no distinction in Islam with regards to sex with an adult or a minor. Paedophilia simply doesn’t exist in Islam. :o

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #131
    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ آپ کے آخری پیرا پر ہے :lol: :lol: :lol: آپ کو اردو کا کوئی لفظ نہیں ملا جو اس مستعار لفظ سے بیان میں شدت/زور پیدا کرنے کی کوشش کی؟ یہ انڈوکٹرینیشن صرف اسی مذہب سے مخصوص ہے جو آپ کا بطورِ خاص نشانہ ہے یا سب مذاہب میں ہے؟ بلکہ کیا یہ صرف مذہب کے دائرے میں ہی پائی جاتی ہے یا حبِ وطن اور دوسرے اسی طرح کے نظریت و مقاصد کی ترویج (انڈوکٹرینیشن) بھی اسی طرح ہوتی ہے؟ توہین رسالت پر ذاتی حیثیت میں کسی کو سزا دینے کے پچھلے 1450 سال میں جتنے واقعات آپکے علم میں ہیں ان کی فہرست یہاں دیدیں، دیکھتے ہیں کہ آپ کتنے ڈھونڈ پاتے ہیں جب قادری کے سارے چاہنے والوں کو پتا چل گیا تھا کہ حضرت لگ گئے ہیں (یہ مت پوچھنا کہ کہاں) یعنی عدالت نے فیصلہ دیدیا ہے صدر نے جاں بخشی مسترد کر دی ہے تو وہ دھنیہ کیوں پیئے رہے؟؟ ریاست جب کچھ کرنے کی ٹھان لے تو پھر کوئی شخص یا گروہ اس کے آگے نہیں ٹھہر سکتا، یہاں مسئلہ یہ ہے کہ ریاست کو کسی وجہ سے خصّی کر دیا گیا ہے

    لگتا ہے اب آپ کو لچ تلنے کا شوق چرایا ہے، ویسے میں اس لفظ کا اردو ترجمہ کرنے لگا تھا کہ مجھے کسی “دانشور” کا قول یاد آگیا، اس دانشور نے کہا تھا کہ کسی انگلش لفظ کا اردو ترجمہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ترجمے کی بڑی نزاکتیں ہوتی ہیں، پھونک پھونک کر قدم رکھنا پڑتا ہے، ترجمے کی وجہ سے قوموں میں نفاق پیدا ہوتا ہے، فرقے بنتے ہیں، لوگ ایک دوسرے سے برسرپیکار ہوتے ہیں، جنگیں ہوسکتی ہیں اور نتیجتاً پوری دنیا تباہ ہوسکتی ہے۔۔ اس “دانشور” کا یہ قول یاد آتے ہی میں کانپ گیا اور ترجمہ کرنے کا ارادہ ترک کردیا اور لفظ جوں کا توں لکھ دیا :) ۔۔۔۔

    انڈاکٹرینیشن سبھی مذاہب میں پائی جاتی ہے، مگر “گستاخِ رسول کی ایک سزا، سر تن سے جدا والی” انڈاکٹرینیشن صرف اسلام میں پائی جاتی ہے، میرے علم میں نہیں کہ عیسائیت میں حضرت عیسیٰ یا ہندوازم میں کسی ہندو بھگوان کی توہین پر سر تن سے جدا کرنے کی تعلیم دی جاتی ہو۔۔ اور یہی انڈاکٹرینیشن سبب ہے اس   حد سے بڑھی ہوئی حساسیت کا جس کی طرف میں اشارہ کررہا ہوں اور آپ نظریں چرارہے ہیں۔

    ممتاز قادری کے معاملے میں عدالتی طور پر جو بھی ہورہا تھا، اس کے باوجود سب کو اس بات کا یقین تھا کہ قادری کو کبھی پھانسی نہیں ہوسکتی، ایک ایسا ملک جس میں علم الدین کو مذہبی اثاثہ سمجھاجاتا ہوں، اس کو سکول کی کتابوں میں بطور ہیرو پڑھایا جاتا ہو، وہاں ممتاز قادری کو پھانسی کیسے ہوسکتی ہے، ویسے بھی جیلوں میں کتنے ہی سزائے موت کے قیدی سالہا سال پڑے رہتے ہیں، ان کو پھانسی نہیں ہوتی،  ان سب باتوں کی وجہ سے کسی نے جیل توڑ کر قادری کو باہر نکالنے کی ضرورت محسوس نہیں کی، ہاں اگر اس کے ڈیتھ وارنٹ جاری ہوجاتے اور پبلک کو پتا چل جاتا کہ فلاں تاریخ کو دورِ حاضر کے علم الدین کو پھانسی ہوجائے گی تو ضرور لوگ جیل توڑ کر اسے چھڑا لیتے، اسی خدشے کے تحت حکومت نے اسے خفیہ پھانسی دی۔۔

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #132
    Zinda Rood Than why as a nation we are surprised at a brutal rape/murder of Zainab? Now I am not saying that Muadudi is calling for rape of minors but he clearly means that there is no distinction in Islam with regards to sex with an adult or a minor. Paedophilia simply doesn’t exist in Islam. :o

    بات تو آپ ٹھیک کررہے ہیں، ویسے مودودی صاحب نے جو قرآن کی آیت کی روشنی میں کم سن / نابالغ بچی کے ساتھ نکاح اور جنسی فعل کو درست قرار دیا ہے، دیکھنا یہ ہے کہ اس میں مودودی صاحب کا کتنا قصور ہے، کیونکہ جس آیت کی وہ وضاحت کررہے ہیں اس میں ان عورتوں  (بچیوں) کی عدت بیان کی گئی ہے جن کو ابھی تک حیض نہ آیا ہو، تو اگر اس آیت کی یہ تشریح نہ کی جائے جو مودودی صاحب نے کی ہے تو پھر کیا کی جائے؟

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #133
    میں آپ سے متفق ہوں اس پر، کیونکہ انسان کتنا بھی ڈھیٹ اور منافق کیوں نہ ہو جائے اس میں کچھ شرم، کچھ حیا پھر بھی باقی رہتی ہے مجھے اس سے ایک رتی بھر مسئلہ نہیں ہے کہ آپ یہاں کسی کو کس نام سے یاد کرتے ہو، لیکن پلیز ۔ ۔ ۔ پلیز ۔ ۔ ۔ آئندہ کبھی یہاں اخلاقیات کوئی بھاشن نہ لکھنا تھینک یو

    منافقت اور ڈھیٹ پنا آپ جناب سے سو قدم کم شرم اور حیا آپ جناب سے سو قدم زیادہ۔

    مسلہ ہے تبھی تو سر پھوڑ رہے ہیں اور مجھے یہ سوچ کر اچھا لگ رہا ہے کہ مان بھی نہیں پا رہے  :bigsmile: ۔

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #134

    لگتا ہے اب آپ کو لچ تلنے کا شوق چرایا ہے، ویسے میں اس لفظ کا اردو ترجمہ کرنے لگا تھا کہ مجھے کسی “دانشور” کا قول یاد آگیا، اس دانشور نے کہا تھا کہ کسی انگلش لفظ کا اردو ترجمہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ترجمے کی بڑی نزاکتیں ہوتی ہیں، پھونک پھونک کر قدم رکھنا پڑتا ہے، ترجمے کی وجہ سے قوموں میں نفاق پیدا ہوتا ہے، فرقے بنتے ہیں، لوگ ایک دوسرے سے برسرپیکار ہوتے ہیں، جنگیں ہوسکتی ہیں اور نتیجتاً پوری دنیا تباہ ہوسکتی ہے۔۔ اس “دانشور” کا یہ قول یاد آتے ہی میں کانپ گیا اور ترجمہ کرنے کا ارادہ ترک کردیا اور لفظ جوں کا توں لکھ دیا :) ۔۔۔۔

    انڈاکٹرینیشن سبھی مذاہب میں پائی جاتی ہے، مگر “گستاخِ رسول کی ایک سزا، سر تن سے جدا والی” انڈاکٹرینیشن صرف اسلام میں پائی جاتی ہے، میرے علم میں نہیں کہ عیسائیت میں حضرت عیسیٰ یا ہندوازم میں کسی ہندو بھگوان کی توہین پر سر تن سے جدا کرنے کی تعلیم دی جاتی ہو۔۔ اور یہی انڈاکٹرینیشن سبب ہے اس حد سے بڑھی ہوئی حساسیت کا جس کی طرف میں اشارہ کررہا ہوں اور آپ نظریں چرارہے ہیں۔

    ممتاز قادری کے معاملے میں عدالتی طور پر جو بھی ہورہا تھا، اس کے باوجود سب کو اس بات کا یقین تھا کہ قادری کو کبھی پھانسی نہیں ہوسکتی، ایک ایسا ملک جس میں علم الدین کو مذہبی اثاثہ سمجھاجاتا ہوں، اس کو سکول کی کتابوں میں بطور ہیرو پڑھایا جاتا ہو، وہاں ممتاز قادری کو پھانسی کیسے ہوسکتی ہے، ویسے بھی جیلوں میں کتنے ہی سزائے موت کے قیدی سالہا سال پڑے رہتے ہیں، ان کو پھانسی نہیں ہوتی، ان سب باتوں کی وجہ سے کسی نے جیل توڑ کر قادری کو باہر نکالنے کی ضرورت محسوس نہیں کی، ہاں اگر اس کے ڈیتھ وارنٹ جاری ہوجاتے اور پبلک کو پتا چل جاتا کہ فلاں تاریخ کو دورِ حاضر کے علم الدین کو پھانسی ہوجائے گی تو ضرور لوگ جیل توڑ کر اسے چھڑا لیتے، اسی خدشے کے تحت حکومت نے اسے خفیہ پھانسی دی۔۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔اس بار یہ آپ کے پہلے پیرا پر ہے        :lol:   :lol:   :lol:

    توہینِ رسالت پر اسلامی معاشرے میں سز ہے اور صحیح ہے، ہاں سزا کی مقدار اور شدت کے باب میں اختلاف ہے۔ آپ نے ایک  انتہائی سوچ رکھنے والی انتہائی چھوٹی سی اقلیت کا موقف پکڑا ہوا ہے اور اس ڈنڈے  سے ایک بہت بڑی اکثریت کو پیٹ رہے ہو، دوسرے مذاہب میں ایسا کیوں نہیں یا بعض معاملات میں اس سے زیادہ بری صورتحال کیوں ہے، یہ ان مذاہب کا مسئلہ ہے

    توہین رسالت پر ذاتی  حیثیت میں کسی کو سزا دینے کے پچھلے 1450 سال میں جتنے واقعات آپکے علم میں ہیں ان کی فہرست یہاں دیدیں، دیکھتے ہیں کہ آپ کتنے ڈھونڈ پاتے ہیں؟؟ اسی تناظر میں مجھے اپنے اس موقف کو دہرانے کی ضرورت پییش آ رہی ہے: آپ پچھلے 1450 سال عرصہ دورانیئے میں ایک وقتی اور معمولی معاشرتی بگاڑ کو اپنے موقف کے حق میں علمی دلیل کے طور پر پیش کر رہے ہو اور چاہ رہے ہو کہ اس مذہب کو آپ اور آپ جیسی ایک انتہائی محدود اقلیت کی خواہشات کے مطابق ادھیڑ کر سیا جائے، اس استدلال سے آپ اندازہ لگا لو کہ یہ خواہش کس قدر غیر حقیقی ہے

    اگر قادری اتنا ہی بڑا اور اتنے زیادہ لوگوں کا ہیرو تھا تو اس کو جیل ہی کیوں جانے دیا اور اگر چلا بھی گیا تو جیل میں ہی کیوں رہنے دیا؟ اس طرح کے استدلال سے پرہیز کیا کریں، دونوں کا وقت ضائع ہوتا ہے۔ جہاں نکتہ نہ نکل پا رہا ہو، اسے تسلیم کر کے آگے بڑھتے ہیں، اور مرکزی موضوع پر نظر رکھتے ہیں

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #135
    توہینِ رسالت پر اسلامی معاشرے میں سز ہے اور صحیح ہے، ہاں سزا کی مقدار اور شدت کے باب میں اختلاف ہے۔ آپ نے ایک انتہائی سوچ رکھنے والی انتہائی چھوٹی سی اقلیت کا موقف پکڑا ہوا ہے اور اس ڈنڈے سے ایک بہت بڑی اکثریت کو پیٹ رہے ہو، دوسرے مذاہب میں ایسا کیوں نہیں یا بعض معاملات میں اس سے زیادہ بری صورتحال کیوں ہے، یہ ان مذاہب کا مسئلہ ہے
    اگر یہ انتہائی چھوٹی سی اقلیت ہے تو یہ کیسے ممکن ہوا کہ پاکستان میں یہ انتہائی چھوٹی سی انتہا پسند اقلیت بہت بڑی امن پسند اکثریت پر حاوی ہوگئی اور توہین رسالت پر اپنی انتہا پسندانہ خواہش کے مطابق سزائے موت آئین کا حصہ بنوالیا۔۔۔۔؟
    آپ نے اس معاملے پر ابھی تک کھل کر اپنا موقف نہیں دیا، میں پاکستان کے تناظر میں آپ سے سوال کرتا ہوں کیا پاکستانی معاشرے میں توہین رسالت پر سزائے موت ہونی چاہیے۔۔؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو یہ بھی بتائیے کہ کیوں ہونی چاہیے۔۔۔ میں توقع کرتا ہوں کہ آپ بغیر گول مول گھومے سیدھا اور صاف جواب دیں گے۔۔۔
    توہین رسالت پر ذاتی حیثیت میں کسی کو سزا دینے کے پچھلے 1450 سال میں جتنے واقعات آپکے علم میں ہیں ان کی فہرست یہاں دیدیں، دیکھتے ہیں کہ آپ کتنے ڈھونڈ پاتے ہیں؟؟ اسی تناظر میں مجھے اپنے اس موقف کو دہرانے کی ضرورت پییش آ رہی ہے: آپ پچھلے 1450 سال عرصہ دورانیئے میں ایک وقتی اور معمولی معاشرتی بگاڑ کو اپنے موقف کے حق میں علمی دلیل کے طور پر پیش کر رہے ہو اور چاہ رہے ہو کہ اس مذہب کو آپ اور آپ جیسی ایک انتہائی محدود اقلیت کی خواہشات کے مطابق ادھیڑ کر سیا جائے، اس استدلال سے آپ اندازہ لگا لو کہ یہ خواہش کس قدر غیر حقیقی ہے
    اگر میں آپ کے سامنے پیغمبر اسلام کے دور سے خود ان کے اپنے عمل سے توہین رسالت پر سزا کے واقعات کو آپ کے سامنے رکھ دوں تو پھر تو یہ غیر حقیقی اور غیر علمی دلیل نہیں ہوگی اور بالکل انہی واقعات و تعلیمات کی بنا پر آج بھی توہین رسالت پر سزا قائم و دائم ہے۔۔۔ 
    اگر قادری اتنا ہی بڑا اور اتنے زیادہ لوگوں کا ہیرو تھا تو اس کو جیل ہی کیوں جانے دیا اور اگر چلا بھی گیا تو جیل میں ہی کیوں رہنے دیا؟ اس طرح کے استدلال سے پرہیز کیا کریں، دونوں کا وقت ضائع ہوتا ہے۔ جہاں نکتہ نہ نکل پا رہا ہو، اسے تسلیم کر کے آگے بڑھتے ہیں، اور مرکزی موضوع پر نظر رکھتے ہیں

    مجھے گمان ہے کہ آپ تاریخ سے کافی  واقفیت رکھتے ہیں اور اگر میں آپ کے سامنے تاریخ سے لاکھوں کروڑوں پرستار رکھنے والی شخصیات کو نکال کر رکھ دوں جو جیل بھی گئیں، سالوں قید بھی رہیں مگر ان کے پرستار انہیں رہا نہ کروا سکے، تو میرا ایسا کرنا محض وقت کا ضیاع ہی ہوگا۔ لہذا آپ ایسی غیر منطقی دلیلوں سے گریز ہی کریں تو بہتر ہے ۔۔

    بہرحال قادری کے بارے میں میں اپنی رائے پر قائم ہوں، اگر آپ کو اس سے اختلاف ہے تو نو پرابلم، اس اختلاف پر اتفاق کرتے ہوئے اس معاملے کو یہیں چھوڑ دیتے ہیں۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #136
    اگر یہ انتہائی چھوٹی سی اقلیت ہے تو یہ کیسے ممکن ہوا کہ پاکستان میں یہ انتہائی چھوٹی سی انتہا پسند اقلیت بہت بڑی امن پسند اکثریت پر حاوی ہوگئی اور توہین رسالت پر اپنی انتہا پسندانہ خواہش کے مطابق سزائے موت آئین کا حصہ بنوالیا۔۔۔۔؟
    آپ نے اس معاملے پر ابھی تک کھل کر اپنا موقف نہیں دیا، میں پاکستان کے تناظر میں آپ سے سوال کرتا ہوں کیا پاکستانی معاشرے میں توہین رسالت پر سزائے موت ہونی چاہیے۔۔؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو یہ بھی بتائیے کہ کیوں ہونی چاہیے۔۔۔ میں توقع کرتا ہوں کہ آپ بغیر گول مول گھومے سیدھا اور صاف جواب دیں گے۔۔۔
    اگر میں آپ کے سامنے پیغمبر اسلام کے دور سے خود ان کے اپنے عمل سے توہین رسالت پر سزا کے واقعات کو آپ کے سامنے رکھ دوں تو پھر تو یہ غیر حقیقی اور غیر علمی دلیل نہیں ہوگی اور بالکل انہی واقعات و تعلیمات کی بنا پر آج بھی توہین رسالت پر سزا قائم و دائم ہے۔۔۔

    مجھے گمان ہے کہ آپ تاریخ سے کافی واقفیت رکھتے ہیں اور اگر میں آپ کے سامنے تاریخ سے لاکھوں کروڑوں پرستار رکھنے والی شخصیات کو نکال کر رکھ دوں جو جیل بھی گئیں، سالوں قید بھی رہیں مگر ان کے پرستار انہیں رہا نہ کروا سکے، تو میرا ایسا کرنا محض وقت کا ضیاع ہی ہوگا۔ لہذا آپ ایسی غیر منطقی دلیلوں سے گریز ہی کریں تو بہتر ہے ۔۔

    بہرحال قادری کے بارے میں میں اپنی رائے پر قائم ہوں، اگر آپ کو اس سے اختلاف ہے تو نو پرابلم، اس اختلاف پر اتفاق کرتے ہوئے اس معاملے کو یہیں چھوڑ دیتے ہیں۔۔

    پہلے پیرا بارے عرض یہ ہے کہ میں آپ کے اس موقف کو اگر طفلانہ نہیں، تو تجاہلِ عارفانہ ت