Viewing 20 posts - 141 through 160 (of 201 total)
  • Author
    Posts
  • BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #141
    منطقی طور پر آپ کی یہ ترجیح بہت بودی ہے کیونکہ معاشرتی امن تخلیقی اقلیت کے اپنے مفاد میں بھی ہے، اسی نکتے کو ایک دوسرے پہلو سے بھی وضآحت کرنے کی کوشش کرتا ہوں
    تخلیقی اقلیت والے نکتے سے میں سہمت بھی ہوں اور نہیں بھی۔ تخلیقی اقلیت کا کام/بنیادی مقصد تخلیق ہے نہ کہ ہٹ دھرمی۔ تخلیقی اقلیت کو دیکھنا/سوچنا چاہیے کہ کس شعبے میں وہ زیادہ مؤثر ہے، ہزار ڈیڑھ ہزارسال سے ایک ہی دیوار سے سر ٹکرائے جانا اور کوئی قابلِ ذکر کامیابی نہ حاصل کر پانا کیا بتاتا ہے؟ یہی نہ کہ یا تو استدلال بودا/خام ہے یا پھر حکمتِ عملی کا مسئلہ ہے، اسلئے اس پہلو سے میں تخلیقی اقلیت والے نکتے سے سہمت نہیں ہوں کیونکہ وہ اس میدان میں کچھ بھی نیا تخلیق نہیں کر رہی، صرف صلاحیت اور وقت ضائع کر رہی ہے، اپنا بھی اور فریق کا بھی۔ دوسرے تمام شعبوں میں تخلیقی اقلیت کے مطلق اظہارِ آزادی کے حق سے سہمت ہوں

    مسٹر اَتھرا۔۔۔۔۔

    میری مندرجہ ذیل تحریر آپ کی پوسٹ کے ایک نکتہ ہٹ دھرمی کے حوالے سے ہے۔۔۔۔۔

    تخلیقی اقلیت کی میرے نزدیک ایک خصوصیت(خوبی کہہ لیں، خامی کہہ لیں یا پِگ ہیڈڈنیس کہہ لیں، اُوبٹیوز کہہ لیں یا پھر خوئے ڈھٹائی کہہ لیں۔۔۔۔ گھوسٹ صاحب میرا اِشارہ قطعاً آپ کی طرف نہیں ہے) بڑی دلچسپ ہے۔۔۔۔۔

    تخلیقی اقلیت کو عموماً کم و بیش ہمیشہ ہی قربانی دینی ہوتی ہے۔۔۔۔۔ پھر اِن لوگوں کو عموماً ہمیشہ ہی کسی نہ کسی لحاظ سے کروسِیفائی کیا جائے گا۔۔۔۔۔ میرے خیال میں یہ ایک اسٹینڈرڈ پیٹرن ہے۔۔۔۔۔

    فراز کا ایک بہت ہی عمدہ شعر مجھے بہت پسند ہے۔۔۔۔۔

    آج ہم دار پہ کھينچے گئے جن باتوں پر۔۔۔۔۔
    کيا عجب کل وہ زمانے کو نصابوں ميں مليں۔۔۔۔۔

    منصور کی مثال لے لیں، سقراط کی مثال لے لیں آپ کو یہ پِگ ہیڈڈنیس بھی ملے گی اور پھر کروسیفیکیشن بھی ملے گی۔۔۔۔۔

    اور میرے خیال میں جس کو آپ ہٹ دھرمی کہہ رہے ہیں یہ بہت ضروری ہے۔۔۔۔۔ اِسی نکتہ پر مَیں آپ کو اپنی ایک پسندیدہ مثال دوں گا۔۔۔۔۔

    مجھے اَیپل کمپنی بہت پسند ہے۔۔۔۔۔ اور اِسٹیو جابز بھی۔۔۔۔۔ اِسٹیو جابز کی پِتہ کے کینسر سے موت اِسی موضوع پر ایک بڑا ہی دلچسپ نکتہ ہے۔۔۔۔۔ اِسٹیو جابز کو جب اپنے کینسر کا پتا چلا تو اُس نے ابتدائی مرحلے پر ہی عام کینسر ٹریٹمنٹ کرانے سے منع کردیا تھا۔۔۔۔۔ وہ اپنا علاج خود کرنا چاہتا تھا۔۔۔۔۔ کچھ مخصوص غذاؤں کے ذریعے۔۔۔۔۔ مگر اِس میں کافی وقت ضائع ہوگیا اور کینسر پھیلتا چلا گیا۔۔۔۔۔ بالآخر اُس نے عام روایتی طریقہ اختیار کیا۔۔۔۔۔ اخباری رپورٹوں کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا تھا اگر اسٹیو پہلے ہی کینسر ٹریٹمنٹ شروع کردیتا تو اُس کو زندگی کے شاید پانچ دس سال اور مِل جاتے۔۔۔۔۔ اب یہ کہا جاتا ہے کہ اسٹیو جابز نے شروع میں ہٹ دھرمی دکھا کر بہت بڑی غلطی کی۔۔۔۔۔ مَیں اِس صورتحال کو یوں نہیں دیکھتا۔۔۔۔۔ میری رائے میں اِسٹیو جابز نے بالکل صحیح کیا۔۔۔۔۔ اُس کی جو فطرت تھی اُس کو یہی کرنا چاہئے تھا۔۔۔۔۔ اگر اُس کے اندر یہ ہٹ دھرمی، یہ ضد نہ ہوتی تو پھر وہ، وہ اسٹیو جابز بھی نہیں بنتا جس کو دنیا جانتی اور مانتی ہے۔۔۔۔۔ یہ ایک مکمل پیکج ہوتا ہے۔۔۔۔۔ چیری پکنگ نہیں ہوتی۔۔۔۔۔

    اَیپل کمپنی نے ایک بہترین کمرشل بنایا تھا۔۔۔۔۔ اِسی تخلیقی اقلیت کے حوالے سے۔۔۔۔۔ آپ اِس کمرشل کے الفاظ کو دیکھیں۔۔۔۔۔

    Here’s to the crazy ones. The misfits. The rebels. The troublemakers. The round pegs in the square holes. The ones who see things differently. They’re not fond of rules and they have no respect for the status quo. You can quote them, disagree with them, glorify or vilify them. But the only thing you can’t do is ignore them. Because they change things. They push the human race forward. While some may see them as the crazy ones, we see genius. Because the people who are crazy enough to think they can change the world, are the ones who do. 

    پسِ تحریر۔۔۔۔۔

    میری مندرجہ بالا تحریر سے قطعاً یہ تاثر نہ لیا جائے کہ اِس مقدمہ میں جو محترمہ تھیں، مَیں اُن کو اِس تخلیقی اقلیت کے کھاتے میں ڈال رہا ہوں۔۔۔۔۔

    لُڈن نیپالی
    Participant
    Offline
    • Member
    #142
    ادھر تو بہت عالمانہ گفتگو چل رہی ہے

    ابھی بھی دنیا میں ایسے سنکی موجود ہیں جو ان چیزوں پر وقت برباد کرتے ہیں :o ۔

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #143
    مسٹر اَتھرا۔۔۔۔۔ میری مندرجہ ذیل تحریر آپ کی پوسٹ کے ایک نکتہ ہٹ دھرمی کے حوالے سے ہے۔۔۔۔۔ تخلیقی اقلیت کی میرے نزدیک ایک خصوصیت(خوبی کہہ لیں، خامی کہہ لیں یا پِگ ہیڈڈنیس کہہ لیں، اُوبٹیوز کہہ لیں یا پھر خوئے ڈھٹائی کہہ لیں۔۔۔۔ گھوسٹ صاحب میرا اِشارہ قطعاً آپ کی طرف نہیں ہے) بڑی دلچسپ ہے۔۔۔۔۔ تخلیقی اقلیت کو عموماً کم و بیش ہمیشہ ہی قربانی دینی ہوتی ہے۔۔۔۔۔ پھر اِن لوگوں کو عموماً ہمیشہ ہی کسی نہ کسی لحاظ سے کروسِیفائی کیا جائے گا۔۔۔۔۔ میرے خیال میں یہ ایک اسٹینڈرڈ پیٹرن ہے۔۔۔۔۔ فراز کا ایک بہت ہی عمدہ شعر مجھے بہت پسند ہے۔۔۔۔۔ آج ہم دار پہ کھينچے گئے جن باتوں پر۔۔۔۔۔ کيا عجب کل وہ زمانے کو نصابوں ميں مليں۔۔۔۔۔ منصور کی مثال لے لیں، سقراط کی مثال لے لیں آپ کو یہ پِگ ہیڈڈنیس بھی ملے گی اور پھر کروسیفیکیشن بھی ملے گی۔۔۔۔۔ اور میرے خیال میں جس کو آپ ہٹ دھرمی کہہ رہے ہیں یہ بہت ضروری ہے۔۔۔۔۔ اِسی نکتہ پر مَیں آپ کو اپنی ایک پسندیدہ مثال دوں گا۔۔۔۔۔ مجھے اَیپل کمپنی بہت پسند ہے۔۔۔۔۔ اور اِسٹیو جابز بھی۔۔۔۔۔ اِسٹیو جابز کی پِتہ کے کینسر سے موت اِسی موضوع پر ایک بڑا ہی دلچسپ نکتہ ہے۔۔۔۔۔ اِسٹیو جابز کو جب اپنے کینسر کا پتا چلا تو اُس نے ابتدائی مرحلے پر ہی عام کینسر ٹریٹمنٹ کرانے سے منع کردیا تھا۔۔۔۔۔ وہ اپنا علاج خود کرنا چاہتا تھا۔۔۔۔۔ کچھ مخصوص غذاؤں کے ذریعے۔۔۔۔۔ مگر اِس میں کافی وقت ضائع ہوگیا اور کینسر پھیلتا چلا گیا۔۔۔۔۔ بالآخر اُس نے عام روایتی طریقہ اختیار کیا۔۔۔۔۔ اخباری رپورٹوں کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا تھا اگر اسٹیو پہلے ہی کینسر ٹریٹمنٹ شروع کردیتا تو اُس کو زندگی کے شاید پانچ دس سال اور مِل جاتے۔۔۔۔۔ اب یہ کہا جاتا ہے کہ اسٹیو جابز نے شروع میں ہٹ دھرمی دکھا کر بہت بڑی غلطی کی۔۔۔۔۔ مَیں اِس صورتحال کو یوں نہیں دیکھتا۔۔۔۔۔ میری رائے میں اِسٹیو جابز نے بالکل صحیح کیا۔۔۔۔۔ اُس کی جو فطرت تھی اُس کو یہی کرنا چاہئے تھا۔۔۔۔۔ اگر اُس کے اندر یہ ہٹ دھرمی، یہ ضد نہ ہوتی تو پھر وہ، وہ اسٹیو جابز بھی نہیں بنتا جس کو دنیا جانتی اور مانتی ہے۔۔۔۔۔ یہ ایک مکمل پیکج ہوتا ہے۔۔۔۔۔ چیری پکنگ نہیں ہوتی۔۔۔۔۔ اَیپل کمپنی نے ایک بہترین کمرشل بنایا تھا۔۔۔۔۔ اِسی تخلیقی اقلیت کے حوالے سے۔۔۔۔۔ آپ اِس کمرشل کے الفاظ کو دیکھیں۔۔۔۔۔ پسِ تحریر۔۔۔۔۔ میری مندرجہ بالا تحریر سے قطعاً یہ تاثر نہ لیا جائے کہ اِس مقدمہ میں جو محترمہ تھیں، مَیں اُن کو اِس تخلیقی اقلیت کے کھاتے میں ڈال رہا ہوں۔۔۔۔۔

    یہ سب باتیں صحیح ہیں اور اسی لئے میں نے کہا تھا کہ میں ان سب شعبہ جات میں تخلیقی اقلیت اور انکی خوئے ڈھٹائی سے سہمت ہوں کیونکہ اپنی ہٹ دھرمی کے بعد آخری قہقہہ کا انکا تھا، فروغ، گلشن میں صوتِ ہزار کا موسم دیکھا انہوں نے، لیکن خدا اور مذہب کے معاملے میں یہ اقلیت، خاص طور پر ایتھیسٹس، جو اتنے عرصے سے ٹکریں مار رہی ہے اور بعض اوقات امن و امان کا مسئلہ پیدا کر دیتی ہے تو اس کا کوئی تو انت ہونا چاہیے،

    اگر داخل کے کسی عنصر/حساسیت/سوچ سے تنگ ہیں تو اس کو کسی کینڈے میں رکھنا چاہیے اپنی حساسیت کو دوسری کی حساسیت سے ٹکرا  کر اپنے اور دوسروں کیلئے بھی مسئلہ تو نہیں بننا چاہیے کیونکہ عافیت کی چاہت و تلاش تو فطرت ہے، اور ایک طرح سے یہ عافیت کی چاہ ہی ہے کہ اس طرح کے فورمز پر آ کر اپنی بھڑاس نکال لیتے ہیں اور اپنے آپ کو (گفتارکے) غازی سمجھتے ہیں کیونکہ خود کُشی کے حق میں دلائل دینا تو بہت آسان ہیں

    صحرائی
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #144

    بحث بہت ہو گئی ، فیصلے پر تنقید کا جمہوری حق بھی استعمال ہو گیا ..اب اس فیصلے پر روح کی مطابق عمل کیا جائے اور جس کو اختلاف ہو وہ اپیل کا قانونی حق محفوظ رکھتا ہے .

    .یورپین کورٹ اف جسٹس کے فیصلے کے خلاف اپیل ہو بھی سکتی ہے یا نہیں ، اس کی معلومات اپیل میں دلچسپی لینے والے حضرات حاصل کر کے ہمیں بھی آگاہ کرے

    Shah G
    Participant
    Offline
    • Professional
    #145
    اب دیکھو ناں یار آپ نے اپنے ہیرو کی تصویر لگائی ہوئی ہے مجھےتو کوئی اعتراض نہیں مجھے ایک کارٹون کریکٹر کا ہیرو اچھا لگا میں نے اُس کی لگائی ہوئی ہے پتہ نہیں آپ کو اعتراض در اعتراض کیونکر ہو رہا ہے۔ کہیں آپ کو میرے ہیرو میں اپنا ہیرو تو دکھائی نہیں دے رہا اگر اقرار کریں تو میں تبدیل کر لیتا ہوں مجھے اچھا نہیں لگے گا کہ میرے دوست کی اپنے ہیرو کی ایسی مشابہت سے دل آزاری ہو۔

    جناب مجھے آپ کی چنیدہ تصویر پر کیوں اعتراض ہو گا میری طرف سے آپ قیامت تک یہی تصویر لگائے رکھیں

    :clap: :clap:   :clap:   :hilar:   :hilar:   :hilar:

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #146
    پہلے پیرا میں آپ بات کو گھما رہے ہو جبکہ دوسرے میں گول پوسٹ کی جگہ بد ل رہے ہو پہلا پیرا: اس بات کا آپ یہ مطلب سمجھیں کہ ہمارے معاشرے کی ایک بہت بڑی اکژریت اعتدل پسند ہے اور اتنی سخت سزا کا قانون ان کی رائے/مرضی کو منعکس نہیں کرتا، یہ ایک جرنیل کے دور میں داخل کیا گیا اور ڈیپ سٹیٹ کی زور زبردستی، سیاستدانوں سے مذہبی متشدد گروہوں کے ذریعے سودے بازی سے برقرار رکھا گیا ہے، سیاسی نظریات سے قطع نظر ہر سیاسی حکومت نے جب بھی اس میں، خاص طور پر اس کے اطلاق میں اعتدال لانے کیلئے قانون سازی کا ارداہ ظاہر کیا تو پُتلیوں کے دھاگے ہلنا شروع ہو جاتے ہیں
    واہ۔۔۔ کیا دلیل نکالی ہے آپ نے۔ میری طرف سے داد قبول کیجئے۔۔ یعنی پاکستانی معاشرے کی اکثریت اعتدال پسند ہے اور یہ اعتدال پسند اکثریت ایک چھوٹی سی انتہا پسند اقلیت کے ہاتھوں یرغمال ہے اور اس چھوٹی سی انتہا پسند اقلیت نے اکثریت کی رائے کے برعکس قانون بنوا رکھے ہیں۔۔۔ ایسی دلیل کے بعد انسان دیوار سے اپنا سر ہی پھوڑ سکتا ہے جناب۔۔۔
    دوسرا پیرا: یہ آپ کا بیان تھا۔ “علم الدین کو آپ کس کھاتے ڈالیں گے، جس پر مسلمانوں کے فکری رہنما اقبال نے کہا تھا کہ “اسیں گلاں کردے رہ گئے تے ترکھاناں دا منڈا بازی لے گیا”۔۔۔ اور اگر اس سے بھی پیچھے چلا جاؤں اسلام کے ابتدائی دور میں تو آپ سے شاید برداشت نہ ہو“۔ اور اس پر میرا یہ تقاضا: “توہین رسالت پر ذاتی حیثیت میں کسی کو سزا دینے کے پچھلے 1450 سال میں جتنے واقعات آپکے علم میں ہیں ان کی فہرست یہاں دیدیں، دیکھتے ہیں کہ آپ کتنے ڈھونڈ پاتے ہیں” اب آپ بات کو کہیں اور لیجانے کی سعیءناکام فرما رہے ہیں
    کہاں گول پوسٹ بدلا ہے جناب۔۔ تب بھی اسلام کے ابتدائی دور کی بات کی اور اب بھی اسی پر اصرار کررہا ہوں، کنی تو آپ کترارہے ہیں۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #147
    واہ۔۔۔ کیا دلیل نکالی ہے آپ نے۔ میری طرف سے داد قبول کیجئے۔۔ یعنی پاکستانی معاشرے کی اکثریت اعتدال پسند ہے اور یہ اعتدال پسند اکثریت ایک چھوٹی سی انتہا پسند اقلیت کے ہاتھوں یرغمال ہے اور اس چھوٹی سی انتہا پسند اقلیت نے اکثریت کی رائے کے برعکس قانون بنوا رکھے ہیں۔۔۔ ایسی دلیل کے بعد انسان دیوار سے اپنا سر ہی پھوڑ سکتا ہے جناب۔۔۔
    کہاں گول پوسٹ بدلا ہے جناب۔۔ تب بھی اسلام کے ابتدائی دور کی بات کی اور اب بھی اسی پر اصرار کررہا ہوں، کنی تو آپ کترارہے ہیں۔۔

    اگر آپ اس ملک پر ڈیپ سٹیٹ کے کنٹرول اور طاقت اور دھونس کے ذریعےاس کی قانون سازی کی صلاحیت کی طرف بار بار توجہ دلانے کے باوجود اسے  نظر انداز کرنے پر تُلے ہوئے ہیں اور اپنی لفاظی کے پیچھے چھپنے کی کوشش جاری رکھنا چاہتے ہیں، تو پھر کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ یعنی آپ اس بات کو تسلیم کرنے کیلئے  تیار نہیں ہیں کہ وہ توہین رسالت والا موجودہ قانون ایک جرنیل نے آئین مین داخل کیا تھا اور اسے ایک شہری آزادیوں (سیاسی/آئینی معاملات) سے بے حس اکثریت کے کھاتے میں ہی ڈالتے رہیں گے؟

    :bigsmile:  پنجابی میں ایک محاورہ ہے: چور نالے چتر ۔ ۔ ۔  ۔ بس آپ کا کنی کترنے والا جملہ پڑھکر ایسے ہی یاد آ گیا

    نکتہ اسلام کے ابتدائی دور بارے نہیں ہے، بات ہے فہرست دینے کی جس کا آپ نے دعوی کیا تھا کی بہت/انگنت مثالیں/واقعات ہیں۔ آپ وہ فہرست یہاں دے دیں چاہے ابتدائی دور کی ہو، درمیانے کی یا پھر آخری کی۔ مجھے دور سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، چلیں شاباش ۔ ۔ ۔ ۔

    :bigsmile: :bigsmile:

    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #148
    جناب مجھے آپ کی چنیدہ تصویر پر کیوں اعتراض ہو گا میری طرف سے آپ قیامت تک یہی تصویر لگائے رکھیں :clap: :clap: :clap: :hilar: :hilar: :hilar:

    قیامت تک زندگی آپ کو مبارک مجھے قیامت سے پہلے مرنا ہے۔

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #149
    اس بات کا آپ یہ مطلب سمجھیں کہ ہمارے معاشرے کی ایک بہت بڑی اکژریت اعتدل پسند ہے اور اتنی سخت سزا کا قانون ان کی رائے/مرضی کو منعکس نہیں کرتا، یہ ایک جرنیل کے دور میں داخل کیا گیا اور ڈیپ سٹیٹ کی زور زبردستی، سیاستدانوں سے مذہبی متشدد گروہوں کے ذریعے سودے بازی سے برقرار رکھا گیا ہے، سیاسی نظریات سے قطع نظر ہر سیاسی حکومت نے جب بھی اس میں، خاص طور پر اس کے اطلاق میں اعتدال لانے کیلئے قانون سازی کا ارداہ ظاہر کیا تو پُتلیوں کے دھاگے ہلنا شروع ہو جاتے ہیں

    مِسٹر اَتھرا۔۔۔۔۔

    فرض کریں اگر پاکستان میں صرف اِس سوال پر ریفرنڈم ہو کہ نبی کی شان میں گستاخی کرنے والے شخص کی سزا موت کا قانون(دو سو پچانوے سی) ہونا چاہئے یا نہیں۔۔۔۔۔

    آپ کے خیال میں نتیجہ کیا آئے گا۔۔۔۔۔

    پسِ تحریر۔۔۔۔۔

    ذاتی خواہش اور تجزیہ میں فرق روا رکھنے کی کوشش کیجئے گا۔۔۔۔۔

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #150
    مِسٹر اَتھرا۔۔۔۔۔ فرض کریں اگر پاکستان میں صرف اِس سوال پر ریفرنڈم ہو کہ نبی کی شان میں گستاخی کرنے والے شخص کی سزا موت کا قانون(دو سو پچانوے سی) ہونا چاہئے یا نہیں۔۔۔۔۔ آپ کے خیال میں نتیجہ کیا آئے گا۔۔۔۔۔ پسِ تحریر۔۔۔۔۔ ذاتی خواہش اور تجزیہ میں فرق روا رکھنے کی کوشش کیجئے گا۔۔۔۔۔

    ٹھیک ہے بھئی، آپ ٹھیک جا رہے ہو :angry_smile: سقراط یار آپ نے تو یہ جملہ لکھ کر ساری دانشوری کو ہی کُھوہ کھاتے میں ڈال دیا، یعنی میں پہلے یہ فرق روا نہیں رکھتا  ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    دو تین مرکزی عوامل اہم ہونگے اس سلسلے میں: ایسے کسی سوال کو کیسے بُنا/جوڑا جاتا ہے، کس ماحول میں یہ ریفرنڈم کرایا جاتا ہے (پر سکون بمقابلہ ہیجان انگیز، جیسا کہ آج بن گیا ہے) اور ریاستِ دریں اور اسکے ٹاؤٹ (جو کسی بھی معرکے میں اپنے گروہوں کو متحرک کر کے جرنیلوں کے موقف کیلئے ووٹوں کا بندوبست کرتے ہیں) کس طرف ہیں یعنی بڑی سیاسی جماعتوں کی تائید میں آتے ہیں یا نہیں

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #151
    اگر آپ اس ملک پر ڈیپ سٹیٹ کے کنٹرول اور طاقت اور دھونس کے ذریعےاس کی قانون سازی کی صلاحیت کی طرف بار بار توجہ دلانے کے باوجود اسے نظر انداز کرنے پر تُلے ہوئے ہیں اور اپنی لفاظی کے پیچھے چھپنے کی کوشش جاری رکھنا چاہتے ہیں، تو پھر کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ یعنی آپ اس بات کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں کہ وہ توہین رسالت والا موجودہ قانون ایک جرنیل نے آئین مین داخل کیا تھا اور اسے ایک شہری آزادیوں (سیاسی/آئینی معاملات) سے بے حس اکثریت کے کھاتے میں ہی ڈالتے رہیں گے؟ :bigsmile: پنجابی میں ایک محاورہ ہے: چور نالے چتر ۔ ۔ ۔ ۔ بس آپ کا کنی کترنے والا جملہ پڑھکر ایسے ہی یاد آ گیا نکتہ اسلام کے ابتدائی دور بارے نہیں ہے، بات ہے فہرست دینے کی جس کا آپ نے دعوی کیا تھا کی بہت/انگنت مثالیں/واقعات ہیں۔ آپ وہ فہرست یہاں دے دیں چاہے ابتدائی دور کی ہو، درمیانے کی یا پھر آخری کی۔ مجھے دور سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، چلیں شاباش ۔ ۔ ۔ ۔ :bigsmile: :bigsmile:

    آپ شاید سمجھ رہے ہوں کہ بندہ بحث سے فرار ہوگیا، دراصل جب مجھے پتا چلا کہ سپریم کورٹ آسیہ مسیح کیس کا فیصلہ سنانے والی ہے اور سوشل میڈیا پر اس کیس کی سماعت کو وقتاً فوقتاً سٹڈی کرنے کی وجہ سے مجھے کچھ کچھ اندازہ تھا کہ فیصلہ کیا آئے گا۔ اسی لئے میں نے آپ کو کچھ وقت دیا کہ عملی طور پر پاکستانی مسلمانوں کے رویے کا تازہ ترین مشاہدہ کرسکیں۔ فیصلہ حسبِ توقع آیا۔ آسیہ مسیح کی رہائی کے فیصلے پر پاکستان میں جو کچھ ہوا اور ہورہا ہے امید ہے وہ آپ کی چشمِ بصیرت سے پوشیدہ نہیں ہوگا۔ اگرچہ حکومتِ پاکستان نے میڈیا پر اس اشو کو ڈسکس کرنے یا خبر دینے پر پابندی لگا رکھی تھی، مگر سوشل میڈیا پرسب کچھ آتا رہا۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ یہ چھوٹی سی ننھی منی اقلیت ہے جس کی وجہ سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی تاریخ مقرر ہوتے ہی ، اسی رات کو تمام سیکیورٹی اداروں کو ہائی الرٹ جاری کردیئے گئے۔ اور کیا یہ ننھی منی اقلیت ہی ہے جس کی وجہ سے پورے ملک میں ہنگامے پھوٹے ہوئے ہیں، جگہ جگہ سڑکیں بلاک ہیں ، مارکیٹیں بند ہیں۔ اور کیا یہ چھوٹی سی اقلیت کی وجہ سے ممکن ہوا کہ فوج سمیت پوری ریاست نے گھٹنے ٹیک دیئے اور آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا اعلان کردیا (عدالت کی طرف سے رہا ہونے کے بعد اس کی کوئی وجہ یا تک نہیں بنتی تھی) اور فیصلے پر نظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں داخل کردی۔۔۔ میں آپ کے سامنے ماضی سے لے کرآج تک بے شمار مثالیں رکھ سکتا ہوں کہ کس طرح مذہبی معاملات میں حکومت ہمیشہ بیک ٹریک کرتی آئی ہے، وہ کسی ننھی منی اقلیت کی وجہ سے نہیں، بلکہ اس بھاری بھرکم انتہا پسند اکثریت کی وجہ سے جو پاکستان میں موجود ہے۔ اسی اکثریت کو متاثر کرنے کے لئے ہر سیاستدان مذہبی ہونے کا ڈھونگ کرتا ہے۔

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #152
    دو تین مرکزی عوامل اہم ہونگے اس سلسلے میں:
    ایسے کسی سوال کو کیسے بُنا/جوڑا جاتا ہے
    کس ماحول میں یہ ریفرنڈم کرایا جاتا ہے (پر سکون بمقابلہ ہیجان انگیز، جیسا کہ آج بن گیا ہے) اور
    ریاستِ دریں اور اسکے ٹاؤٹ (جو کسی بھی معرکے میں اپنے گروہوں کو متحرک کر کے جرنیلوں کے موقف کیلئے ووٹوں کا بندوبست کرتے ہیں) کس طرف ہیں یعنی بڑی سیاسی جماعتوں کی تائید میں آتے ہیں یا نہیں

    فرض کریں۔۔۔۔۔ سوال بالکل سادہ(بائنری) ہو اور کوئی بھی مختلف زاویہ نہ لئے ہوئے ہو۔۔۔۔۔ مثلاً۔۔۔۔۔

    نبی کی شان میں گستاخی کرنے والے شخص کی سزا موت کا قانون(دو سو پچانوے سی) ہونا چاہئے یا نہیں۔۔۔۔۔

    ریفرنڈم انتہائی شفاف ہو۔۔۔۔۔ آج نہ ہو جب حالات و جذبات ٹھنڈے پڑ جائیں تب ہو۔۔۔۔۔ ریاستِ دریں کی جانب سے بھی کوئی مداخلت نہ ہو۔۔۔۔۔ البتہ حامی اور مخالفین کو اپنی اپنی انتخابی مہم چلانے کی یعنی لوگوں کے اذہان(سوچ) کو بنانے کی آزادی ہو جو کہ ہر انتخابی مہم میں ہوتا ہے۔۔۔۔۔

    آپ کے خیال میں کیا نتیجہ آئے گا۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #153
    مسٹر اَتھرا۔۔۔۔۔

    ذیلی سوال۔۔۔۔۔ صرف اِس فورم پر ہی یہ سوال رکھا جائے تو کتنے لوگ ہوں گے جو ایسے گستاخ کو موت کی سزا دینے کے حق میں ہوں گے۔۔۔۔۔

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #154
    فرض کریں۔۔۔۔۔ سوال بالکل سادہ(بائنری) ہو اور کوئی بھی مختلف زاویہ نہ لئے ہوئے ہو۔۔۔۔۔ مثلاً۔۔۔۔۔ نبی کی شان میں گستاخی کرنے والے شخص کی سزا موت کا قانون(دو سو پچانوے سی) ہونا چاہئے یا نہیں۔۔۔۔۔ ریفرنڈم انتہائی شفاف ہو۔۔۔۔۔ آج نہ ہو جب حالات و جذبات ٹھنڈے پڑ جائیں تب ہو۔۔۔۔۔ ریاستِ دریں کی جانب سے بھی کوئی مداخلت نہ ہو۔۔۔۔۔ البتہ حامی اور مخالفین کو اپنی اپنی انتخابی مہم چلانے کی یعنی لوگوں کے اذہان(سوچ) کو بنانے کی آزادی ہو جو کہ ہر انتخابی مہم میں ہوتا ہے۔۔۔۔۔ آپ کے خیال میں کیا نتیجہ آئے گا۔۔۔۔۔

    سوال کی عبارت و ترتیب کی اس مسئلے میں بنیادی اہمیت ہے میرا خیال ہے مجوزہ عبارت و ترتیب کے ساتھ بھی حامی جیت جائیں گے گو کہ مقابلہ بالکل یکطرفہ نہیں ہوگا

    س فورم پر میرے اندازے میں سزائے موت کے حامیوں کی تعداد 30٪ کے آس پاس ہونی چاہیے

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #155

    آپ شاید سمجھ رہے ہوں کہ بندہ بحث سے فرار ہوگیا، دراصل جب مجھے پتا چلا کہ سپریم کورٹ آسیہ مسیح کیس کا فیصلہ سنانے والی ہے اور سوشل میڈیا پر اس کیس کی سماعت کو وقتاً فوقتاً سٹڈی کرنے کی وجہ سے مجھے کچھ کچھ اندازہ تھا کہ فیصلہ کیا آئے گا۔ اسی لئے میں نے آپ کو کچھ وقت دیا کہ عملی طور پر پاکستانی مسلمانوں کے رویے کا تازہ ترین مشاہدہ کرسکیں۔ فیصلہ حسبِ توقع آیا۔ آسیہ مسیح کی رہائی کے فیصلے پر پاکستان میں جو کچھ ہوا اور ہورہا ہے امید ہے وہ آپ کی چشمِ بصیرت سے پوشیدہ نہیں ہوگا۔ اگرچہ حکومتِ پاکستان نے میڈیا پر اس اشو کو ڈسکس کرنے یا خبر دینے پر پابندی لگا رکھی تھی، مگر سوشل میڈیا پرسب کچھ آتا رہا۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ یہ چھوٹی سی ننھی منی اقلیت ہے جس کی وجہ سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی تاریخ مقرر ہوتے ہی ، اسی رات کو تمام سیکیورٹی اداروں کو ہائی الرٹ جاری کردیئے گئے۔ اور کیا یہ ننھی منی اقلیت ہی ہے جس کی وجہ سے پورے ملک میں ہنگامے پھوٹے ہوئے ہیں، جگہ جگہ سڑکیں بلاک ہیں ، مارکیٹیں بند ہیں۔ اور کیا یہ چھوٹی سی اقلیت کی وجہ سے ممکن ہوا کہ فوج سمیت پوری ریاست نے گھٹنے ٹیک دیئے اور آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا اعلان کردیا (عدالت کی طرف سے رہا ہونے کے بعد اس کی کوئی وجہ یا تک نہیں بنتی تھی) اور فیصلے پر نظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں داخل کردی۔۔۔ میں آپ کے سامنے ماضی سے لے کرآج تک بے شمار مثالیں رکھ سکتا ہوں کہ کس طرح مذہبی معاملات میں حکومت ہمیشہ بیک ٹریک کرتی آئی ہے، وہ کسی ننھی منی اقلیت کی وجہ سے نہیں، بلکہ اس بھاری بھرکم انتہا پسند اکثریت کی وجہ سے جو پاکستان میں موجود ہے۔ اسی اکثریت کو متاثر کرنے کے لئے ہر سیاستدان مذہبی ہونے کا ڈھونگ کرتا ہے۔

    ای سی ایل والے دعوی کا ثبوت؟

    آپ پھر گول پوسٹ بدلنے کی کوشش میں ہو، اسلام کے ابتدائی دور (اسلامی تاریخ) سے لیکر آج تک مثالیں دینی ہیں آپ نے لوگوں کے ذاتی  حیثیت میں اس عمل کی اور وہ بھی بے شمار۔ اب آپ اسلامی تاریخ کو پاکستانی تاریخ سے بدلنے کیو سعی کر رہے ہو

    کسی بھی عدالتی فیصلے پر نظرِثانی ہر فریق کا حق ہوتا ہے، مجھے نہیں معلوم کہ یہ نکتہ آپ کے ضعیف موقف میں کیسے جان ڈال سکتا ہے؟؟ ہاں بیان میں زور ڈالنے کی کوشش ہو رہی ہے تو الگ بات ہے

    :bigsmile:

    فائدہ تو کوئی نہیں ہے لیکن پھر بھی پوچھ لیتا ہوں کہ 1977 سے پہلے کے پاکستان میں بھی یہ اقلیت اتنی ہی متشدد تھی؟؟ روزی روٹی کے جھمیلوں میں الجھی ایک بہت بڑی اکثریت کی بے حسی کی وجہ سے اس ملک کے اندر مافیا اُگ آئے ہیں، جس نے اس ریاست کے بخیے ادھیڑ دیئے ہیں اس کمزوری کی وجہ سے ان مافیاؤں کے منہ کو خون لگ گیا ہے

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #156
    ای سی ایل والے دعوی کا ثبوت؟ آپ پھر گول پوسٹ بدلنے کی کوشش میں ہو، اسلام کے ابتدائی دور (اسلامی تاریخ) سے لیکر آج تک مثالیں دینی ہیں آپ نے لوگوں کے ذاتی حیثیت میں اس عمل کی اور وہ بھی بے شمار۔ اب آپ اسلامی تاریخ کو پاکستانی تاریخ سے بدلنے کیو سعی کر رہے ہو کسی بھی عدالتی فیصلے پر نظرِثانی ہر فریق کا حق ہوتا ہے، مجھے نہیں معلوم کہ یہ نکتہ آپ کے ضعیف موقف میں کیسے جان ڈال سکتا ہے؟؟ ہاں بیان میں زور ڈالنے کی کوشش ہو رہی ہے تو الگ بات ہے :bigsmile: فائدہ تو کوئی نہیں ہے لیکن پھر بھی پوچھ لیتا ہوں کہ 1977 سے پہلے کے پاکستان میں بھی یہ اقلیت اتنی ہی متشدد تھی؟؟ روزی روٹی کے جھمیلوں میں الجھی ایک بہت بڑی اکثریت کی بے حسی کی وجہ سے اس ملک کے اندر مافیا اُگ آئے ہیں، جس نے اس ریاست کے بخیے ادھیڑ دیئے ہیں اس کمزوری کی وجہ سے ان مافیاؤں کے منہ کو خون لگ گیا ہے

    آپ کسی پرائمری سکول میں ماشٹر تو نہیں لگے ہوئے، اگر یہ سچ ہے تو ذرا آنکھیں کھولئے یہ آپ کا پرائمری سکول نہیں ہے، اس لئے ہدایات دینا بند کیجئے :bigsmile: ۔۔ ہمارا بنیادی نکتہ بحث یہ ہے کہ پاکستانی عوام کتنی انتہا پسند / شدت پسند ہے۔ آپ کہہ رہے ہیں یہ اقلیت ہے، میں کہہ رہا ہوں اکثریت ہے، اس کو ذرا ذہن میں رکھیں۔  پاکستان میں آسیہ مسیح کی رہائی کے فیصلے کے بعد جو ہورہا ہے، وہ یہ ثابت کرنے کے لئے کافی ہے کہ اس ملک کی عوام مذہبی معاملے میں کتنی انتہا پسند ہے۔۔ یہ جو پوری حکومت، عدلیہ یہاں تک کے فوج کو بھی بیک فوٹ پر ڈالے ہوئے ہیں، یہ چھوٹا سا طبقہ نہیں، ضروری نہیں کہ ہر شخص سڑک پر آکر اپنی حاضری دے، لوگ گھروں میں بیٹھ کر، دفتروں میں بیٹھ کر ان کو نظریاتی سپورٹ فراہم کررہے ہیں۔ ان کے پیچھے پاکستان کی بڑی عوام ہے، یہی وجہ ہے کہ حکومت ان کو ہاتھ لگانے سے ڈرتی ہے۔۔

    بلیک شیپ نے جو سوال پوچھا،جس کے جواب میں آپ نے کہا  کہ اس قانون کے حامی جیت جائیں گے، اس سے آپ بالواسطہ طور پر تسلیم کررہے ہیں کہ پاکستان میں اکثریت انتہا پسندوں کی ہے۔ میری رائے اس معاملے میں یہ ہے کہ اگر پاکستان میں بغیر کسی مولوی یا لبرل کو کمپین کی اجازت دیئے، یہ ریفرنڈم کرایا جائے کہ توہینِ رسالت پر سزائے ہونی چاہیے یا نہیں تو  قریبا 80 سے 90 فیصد لوگ سزائے موت کے حق میں ووٹ دیں گے۔۔۔  

    فائدہ تو کوئی نہیں ہے لیکن پھر بھی پوچھ لیتا ہوں کہ 1977 سے پہلے کے پاکستان میں بھی یہ اقلیت اتنی ہی متشدد تھی؟؟ روزی روٹی کے جھمیلوں میں الجھی ایک بہت بڑی اکثریت کی بے حسی کی وجہ سے اس ملک کے اندر مافیا اُگ آئے ہیں، جس نے اس ریاست کے بخیے ادھیڑ دیئے ہیں اس کمزوری کی وجہ سے ان مافیاؤں کے منہ کو خون لگ گیا ہے

    آپ ایک بات پر غور کریں، پاکستان میں یہ جو بریلوی طبقہ ہے، اس کو ہمیشہ سے بڑا امن پسند طبقہ سمجھا جاتا رہا ہے، یہ صوفیا کو مانتے ہیں، حلوے مانڈے کھاتے ہیں ، میلاد وغیرہ مناتے ہیں، یہی انکی شہرت ہے، مگر یہ کسی جہاد وغیرہ یا مار کاٹ میں ملوث نہیں ہوتے تھے۔ کیا وجہ ہےکہ پچھلے تین چار سال میں، جب سے ممتاز قادری والا واقعہ ہوا ہے، یہ اتنے تبدیل ہوگئے ہیں کہ کبھی بھی اٹھ پڑتےہیں، لوگوں کو مارتے ہیں، گاڑیاں جلاتے ہیں، ملکی املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں اور ہر “گستاخ” کا سر کاٹنے کو لپکتے ہیں؟ کیا اتنے زیادہ انسانوں کی پر امن طبیعت کو اتنی جلدی شدت پسند مزاج میں تبدیل کرنا ممکن ہے؟ پھر یہ کیوں اتنی جلدی شدت پسند بن گئے؟ اس کا جواب میری نظر میں یہ ہے کہ اسلام کی صورت میں ان کے اندر شدت پسندی شروع سے موجود تھی، صرف وہ دبی ہوئی تھی۔ اسلام ایک بارود کی طرح ہے، وہ جس کے اندر بھی بھردیا جائے، اسے کبھی بھی کہیں بھی “پھٹایا” جاسکتا ہے، بس ذرا سا چنگاری دکھانے کی ضرورت ہے۔ ان بظاہر امن پسند بریلوی لوگوں میں اسلام چونکہ پہلے سے ہی موجود تھا، لہذا جیسے ہی اسے چنگاری دکھائی گئی تو انہوں نے اپنا رنگ دکھانا شروع کردیا۔۔  اسلام میں صرف وہی شخص امن پسند اور مہذب ہوسکتا ہے جو مسلمان ہونے کے باوجود عملی و نظریاتی دور پر اس دین سے کافی دور ہو۔ جس کو عام زبان میں بے عمل یا بے دین مسلمان کہتے ہیں۔ جو شخص اسلام سے جتنا قریب ہوگا، وہ اتنا ہی متشدد اور انتہا پسند ہوگا۔۔ اور دوسرے مذاہب میں بھی تقریبا یہی معاملہ ہے، مگر وہ شدت پسندی کے درجے میں چونکہ ہر لحاظ سے اسلام سے نیچے ہیں، اس لئے میں فوقیت ہمیشہ اسلام کو ہی دیتا ہوں :) ۔۔

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #157
    سوال کی عبارت و ترتیب کی اس مسئلے میں بنیادی اہمیت ہے میرا خیال ہے مجوزہ عبارت و ترتیب کے ساتھ بھی حامی جیت جائیں گے گو کہ مقابلہ بالکل یکطرفہ نہیں ہوگا
    س فورم پر میرے اندازے میں سزائے موت کے حامیوں کی تعداد 30٪ کے آس پاس ہونی چاہیے

    مِسٹر اَتھرا۔۔۔۔۔

    حامی کیوں جیت جائیں گے۔۔۔۔۔

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #158
    سوال کی عبارت و ترتیب کی اس مسئلے میں بنیادی اہمیت ہے میرا خیال ہے مجوزہ عبارت و ترتیب کے ساتھ بھی حامی جیت جائیں گے گو کہ مقابلہ بالکل یکطرفہ نہیں ہوگا

    فرض کریں اگر عبارت یہ ہو کہ نبی کی شان میں گستاخی کی سزا موت ہونی چاہیے یا موت سے کم۔۔۔۔۔

    آپ کے خیال میں کیا نتیجہ آئے گا۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 month