Viewing 20 posts - 101 through 120 (of 201 total)
  • Author
    Posts
  • Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #101
    ایک یہ تبصرہ ہے اور ایک وہ تبصرہ تھا جہاں آپ کو فیصلے پر کوئی بات کرنے کی بجائے فیصلے کا ترجمہ کرنے کا شوق چرایا تھا بلا کسی حقیقی جواز کے۔ اگر یہی تبصرہ پہلے آ جاتا تو اتنا وقت اور توانائی ضائع ہونے سے بچ جاتے آپ کی اس بات کی آپ کے پاس کوئی بنیاد نہیں کہ یہ فیصلہ آزادیء اظہار کی نفی کرتا ہے۔ بلکہ یہ آزادیء اظہار کی ایک حد ضرور متعین کرتا ہے اور اس چیز کی بنیاد حقوقِ انسانی کے اقوامِ متحدہ سے منظور عالمی اعلان کی شق نمبر 10 ہے انسانی حقوق کی شق 10 کیا کہتی ہے؟ اس شق کے دو حصے ہیں۔ پہلا حصہ یہ ضرور کہتا ہے کہ ہر کسی اور آزادیِ اظہار کا حق حاصل ہے جس میں حکومت کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔ اسی اسی شق کے دوسرے حصے میں آزادیِ اظہار پر قدغنیں بھی لگائی گئی ہیں اور کہا گیا ہے کہ آزادیِ اظہار کے ساتھ فرائض اور حقوق بھی شامل ہیں، اور یہ آزادی کسی جمہوری معاشرے کے قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے رسومات، حالات، ضوابط کے ماتحت ہے اور اس کی آڑ میں کسی کے جذبات مجروح نہیں کیے جا سکتے۔ ہاں، یہ فیصلہ تعصب و نفرت پر مبنی اور اس کو بڑھاوا دینے والے اظہار نفرت (ہیٹ سپیچ) کی نفی ضرور کرتا ہے عدالت نے کوئی یو ٹرن نہیں لیا، اس فیصلے میں ایک تسلسل ہے، آسٹریا میں سب سے نچلی عدالت سے یہ معاملہ شروع ہوا اور جب سب سے بڑی ملکی عدالت نے بھی اظہارِ نفرت کرنے والی محترمی کا موقف مسترد کر دیا تو پھر وہ اس لیکر یورپی یونین کی عدالت تک پہنچی اور وہاں سے بھی مسترد ہو گئیں باقی ساری باتیں آپ کی عمومی فروعیات اور تعصب کا اظہار (جس کو آپ اپنی رائے کا نام دیںے پر اصرار کریں گے) ہیں جو آپ عادتاً کرتے رہتے ہیں اور چونکہ وہ ایک کینڈے میں ہیں اسلئے مجھے ان پر کوئی اعتراض نہیں

    یہ بار بار اردو ترجمہ کو لے کر آپ جو طفلانہ تکرار کررہے ہیں، اس پر صرف اتنا عرض ہے کہ اگر اردو لفظ سے آپ کے نازک نازک مذہبی جذبات مجروح ہوتے ہیں تو انگلش لفظ پیڈوفائل بھی اتنا ہی گھاتک / شرمناک ہے۔۔ مذہبی جذبات کے معاملے میں مسلمانوں میں (صرف آپ  نہیں) ایک دوغلہ پن بطور خاص پایا جاتا ہے کہ اپنے مذہبی پیشوا اپنی کتابوں میں جو مرضی لکھ جائیں، اس پر کسی کی آواز نہیں نکلے گی اور کسی لبرل / سیکولر شخص کی ذرا سی بات پر ماتم شروع کردیتے ہیں، مثال کے طور پر مولانا ابوالاعلیٰ مودودی نے اپنی قران کی تفسیر تفہیم القران میں پیڈوفیلیا کو قران سے جائز اور حلال ثابت کیا ہے، اس پر میرے علم میں تو نہیں کہ کسی نے آواز اٹھائی ہو کہ گستاخی ہوگئی، مذہبی جذبات مجروح ہوگئے وغیرہ وغیرہ۔۔

    یہ جذبات مجروح ہونے کا ٹھیکہ آپ لوگوں نے اس قدر اٹھا رکھا ہے کہ انسانی حقوق کی شق 10 میں بھی اس کو گھسا رہے ہیں، مذکورہ شق میں ذمہ داری کے ساتھ آزادی اظہار کا ذکر ضرور  ہے، مگر جس طرح آپ تشریح فرمار ہے ہیں، ویسا کچھ نہیں ہے۔

    اور جہاں تک یورپیئن عدالت کے فیصلے کی بات ہے تو آپ واضح فکری بددیانتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بات کو مسلسل نظر انداز کررہے ہیں کہ فیصلے میں صاف لکھا ہوا ہے کہ یہ فیصلہ امن و امان برقرار رکھنے کے لئے لیا گیا، اگر یہ فیصلہ واقعی آزادی اظہار کے حق کی نفی نہیں کرتا ہوتا تو عدالت کو “امن و امان کے قیام” کی بیساکھی کا سہارا لینے کی ضرورت نہ ہوتی۔۔ 

    Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #102
    قرار جو بھی بندا کبھی سکول گیا ہو گا اسکا ایک روحانی باپ ضرور موجود ہو گا کیوں کہ استاد روحانی باپ ہی ہوتا ہے -اصل میں شرمندہ تو تمھیں ہونا چاہیے جس کے پانچ سات حقیقی باپ ہیں – اور تم ڈی این اے ٹیسٹ کروانے سے بھی انکاری ہو – اور وہ بیچارے ہر روز ایک دوسرے کو الزام دے رہے ہوتے ہیں کہ اے چول میری نئی تیری اے – ویسے تم انکو خود ہی بتا دو کہ تم کس کی چول ہو ویسے تمھاری ایک بات اچھی ہے تمھارے پچھواڑے پے جس جس موقع پر چھتر پڑے ہیں تم وہ موقع بھولے نہیں ہو :lol: :lol: :lol: :lol:

    سائٹ جانی ….مجھے علم ہے کہ تم ہر وقت ادھر ہی منہ اٹھا کر (بلکہ پوچھل اٹھا کر) پھر رہے ہوتے ہو …بس تمہیں ٹیگ کرکے ادھر بلوانا مقصود تھا …حالیہ دنوں میں گھوسٹ پروٹوکول …بلیک شیپ اور اتھرا وغیرہ کے درمیان کچھ حد درجہ خشک بحث چل رہی تھی …تم جیسے میراثی کو بلوا کا یہاں کا ماحول خوشگوار ہوگیا …تم دونوں پیو پتر کی بھانڈ بازی یہاں نہ ہو تو فورم پر آنے کو دل ہی نہیں کرتا …لوگ تو پیسے دے کر کامیڈی شو دیکھنے جاتے ہیں …فورم کی خوش قسمتی کہ یہاں مفت شو میسر ہے

    اب جبکہ تم اپنی کوجی شکل لے کر آ ہی گئے ہو تو اپنی “مستند تحقیق” (جوکہ غالباً تم نے اپنی تشریف سے نکالی تھی) کو یہاں پیش کرو جس کے مطابق حضرت عائشہ کی عمر شادی کے وقت اٹھارہ سال تھی …اور مغرب جس نے کہ صدیوں بعد لڑکیوں کی شادی کی عمر اٹھارہ سال مقرر کی ہے …بقول تمہارے …یہ نیک اور بابرکت کام اسلام نے ڈیڑھ ہزار پہلے ہی کر دیا تھا…پتا نہیں یہ بخاری ..مسلم اور کئی اور پھدو قسم کے علماء جھک مارتے رہے ہیں اور غلط سلط حدیثیں لکھتے رہے ..انہیں تو تمہارا شاگرد ہونا چاہیے تھا

    یہ تو ٹی وی اینکرز کا نام بدنام ہے ورنہ اصلی ‘ڈاکٹر انھے وا چھڈو” تو تم ہو

    :lol:

    Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #103
    یہ آپ کے تینوں تبصرے ہیں، اپنی دانست میں آپ نے عدالت کے فیصلے پر اپنے تنقید کے حق کو استعمال کیا ہے کوئی ایک جملہ دکھا دیں ان تینوں تبصروں میں جو موضوع یعنی عدالت کے فیصلے کو ہِٹ کرتا ہو؟؟ جو کم سے کم حاشیہ آرائی بھی آپ نے کی ہے وہ عدالت کے فیصلے سے انکار کے زمرے میں آتی ہے ماڈریٹر نے باقاعدہ آپ سے اس سلسلے میں ذاتی درخواست کی کہ آپ اس سلسلے میں فنکاری سے پرہیز فرمائیں، لیکن آپ نے خود کو اس قسم کا آڈےشیئس (اب میں اس لفظ کا اردو ترجمہ یہاں لکھنا نہیں چاہتا) فنکار ثابت کیا کہ آپ نے ذرا سی انسانی/ذاتی مروت تک کا خیال نہیں کیا، ایسا کرتے ہوئے آپ لبرلزم/روشن خیالی کی کس قدر پر عمل پیرا تھے؟؟؟؟

    اتھرا
    میں اپنا تبصرہ کسی کی اجازت لے کر نہیں کرتا …مجھے کیا لکھنا چاہیے اور نہیں یہ میری صوابدید ہے ….یہاں صفحے کے صفحے کالے کیے جارہے تھے کہ پیڈوفائل ایک قابل قبول لفظ ہے مگر اس کا اردو ترجمہ ہرگز نہیں …لہٰذا میں نے بھی اصل بحث میں اپنا حصہ ڈال دیا …جہاں تک انتظامیہ کو جواب کا تعلق ہے …یہ بھی انتظامیہ کی صوابدید ہے کہ وہ کیسے میرے تبصروں کا جواب لکھتی ہے …آپ کو فکر میں دبلا ہونے کی ضرورت نہیں

    اب میری راۓ یورپی عدالت کے فیصلے پر

    یہ ایک غلط فیصلہ ہے …جوکہ امن و امان قائم رکھنے کی غرض سے دیا گیا ہے …اس سے شدت پسند مسلمانوں کو شہ ملے گی کہ پرتشدد اور دھمکی آمیز رویہ اپنا کر عدالتوں سے فیصلے کروائے جاسکتے ہے ….یہی پاکستان میں ہوتا ہے …کوئی جج توہین رسالت کے مقدمے سننا نہیں چاہتا اور کوئی بھی جج ملزم کو بری نہیں کرسکتا کیونکہ پھر اس کی اور اس کے اہل خانہ کی جان خطرے میں پر سکتی ہے ….مجھے امید ہے کہ یہ فیصلہ دیرپا نہیں ہوگا …عدالت نے درمیانی راستہ نکالا ..یعنی سزا برقرار رکھ کر مسلمانوں کو بھی خوش کیا اور لبرلز کو بھی زیادہ ناراض نہیں کیا کیونکہ سزا صرف چند سو ڈالر ہے ….یعنی عدالت کی نظر میں اس جرم کی سنگینی وہی ہے جوکہ ٹریفک چالان وغیرہ کی ہوتی ہے

    کیا ملزمہ کا استدلال صحیح ہے کہ پیغمبر اسلام ایک پیڈوفائل تھے ….میری ذاتی راۓ میں ایسا نہیں ہے …..عرب دنیا میں …بلکہ افغانستان وغیرہ میں آج بھی لڑکیوں کی کم عمری میں شادی عام تھی اور رواج کا حصہ بھی ……..لہٰذا حضور نے بھی وہی کیا جوکہ اس زمانے کی روایت تھی …حضرت عمر کی خلافت میں …حضرت عمر نے حضرت علی سے ان کی بیٹی کا رشتہ مانگا …اسلامی کتب کے مطابق حضرت علی نے ابتدا میں کہا کہ نہیں بیٹی عمر میں بہت چھوٹی ہے …مگر عمر کے اصرار پر شادی کردی …لہٰذا یہ معمول کی بات تھی….لیکن ہر فرد کو اپنی راۓ رکھنے کا حق ہے ..صحیح یا غلط …اسلامی دنیا اس عورت پر شدید تنقید کرکے اپنا حساب برابر کر سکتی ہے مگر ہر فنڈو تو اسے ذبح کرنا چاہتا ہے

    مسئلہ وہاں پیدا ہوتا ہے جب موجودہ دور میں کوئی ستر سالہ پیغمبر اسلام کی پیروی کرتے ھوئے بارہ سالہ لڑکی سے شادی کرلے تو معاشرے میں ہاہاکار مچ جاتی ہے …یعنی وہی منافقانہ پن جوکہ ہر فنڈو کی زندگی کا لازمی جزو ہے …رہنا موجودہ دنیا میں ہے مگر صدیوں سالہ گلی سڑی روایات کو بھی صحیح ماننا ہے ….بلکہ اور تو اور رہتی دنیا تک ان کو آفاقی سچ کے طور پر گرداننا ہے

    Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #104

    آج کافی عرصے بعد پیو پتر کی جوڑی ایک ساتھ نظر آئی ہے۔۔ پتر کی پیو کے ساتھ محبت دیکھ کر لگتا ہے پتر نے ڈائریکٹ پیو کے پیٹ سے جنم لیا ہے۔ :cwl: :cwl: :cwl: :cwl: ۔

    پتر پیو کے پیٹ سے نہیں ….بلکہ براستہ ”تشریف” باہر آئے ہیں ….آپ کو ان کی سڑاند سے اندازہ نہیں ہوا؟

    :hilar:

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #105
    پتر پیو کے پیٹ سے نہیں ….بلکہ براستہ ”تشریف” باہر آئے ہیں ….آپ کو ان کی سڑاند سے اندازہ نہیں ہوا؟ :hilar:

    یہ خوب کہی۔۔۔۔ :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #106
    “کل ایک آسٹریلیا میں فلمایا ڈرامہ دیکھ رہا تحت جس میں ایک کردار نے اظہار خیال کی آزادی پر کچھ ایسا کہا کے “اگر محسوس ہو کے بات تضحیک آمیز ہے اور دوسرے کو بری لگ سکتی ہے تو پھر اس بات کو نہیں کہنا چاہیے

    شاید انفرادی گفتگو کی حد تک اس بات پر عمل پیرا ہونا آسان ہو مگر اجتمائی سطح پر شاید مشکل ہو

    اظہار خیال کی آزادی ایک بہت مشکل موضوع ہے. اس موضوع کی ایک جانب کوئی حد نہیں ہے تو دوسری جناب لگتا ہے کے بہت ہی چھوٹی حد ہے

    آجکل تو کسی بھی موضوع پر بات کرنے سے ڈر لگتا ہے کے کسی کو برا نہ لگ جاۓ . ایک جانب انسان ترقی کی جانب مائل ہے اور مسلسل ارتقاء کے عمل سے گزر رہا ہے اور وہیں ایک دوسرے سے گفتگو کرنے اور اپنے خیالات کے اظہار کے حوالے سے خوف زدہ ہے

    ابھی کل ہی امریکہ میں میگن کیلی زیر عتاب آئی ہے اور شاید اپنی نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھے . جسطرح اظہار آزادی کا غلط استعمال ہو رہا ہے اور ساتھ ساتھ جسطرح اس پر پابندیاں لگ رہی ہیں ہم شاید انسانوں کے درمیان گفتگو کو مختصر سے مختصر کرتے جائیں گے

    https://www.bbc.com/news/world-us-canada-45990543

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #107
    آزادی اظہار ناپنے کا پیمانہ نبی اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات ہی کیوں ہے؟؟ ہم اپنے باپ کی جوانی کے قصے تو کبھی اس دلچسپی سے بار بار سننے کی ہمت نہیں رکھتے جیسے نبی کریم کے معاملات کو بار بار ڈسکس کرنا چاہتے ہیں۔

    مجھے تو اس فیصلے میں ایک سادہ سی بات سمجھ آئی ہے کہ عدالت نے کسی شرپسندی ، فساد یا پھر کسی احترام کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ دیا ہے کہ پیغمبر اسلام پر تنقید، تضحیک یا توہین قابل برداشت نہیں اور یہ ایک جرم تصور کیا جائے گا۔

    پھر اس فیصلے  کی وجہ سے نبی کریم کی زندگی کو ڈسکس کرنا کہاں کا انصاف ہے؟؟ عدالتی فیصلے سے اختلاف ہے تو اسے عدالت میں چیلنج کریں اور اپنے دلائل دیں جو آپ کے خیال میں عدالت ایسے پُرمغز حقائق سے آج تک لاعلم ہوگی، دے کرعدالت کی بند آنکھیں کھولیں تاکہ لوگوں کو موقع ملے اور وہ اپنی آزادی اظہار کا استعمال کرسکیں۔

    لیکن جب تک یہ فیصلہ واپس نہیں لیا جاتا اس وقت تک اسے خود پر نافذ العمل رکھیں۔

    Zed
    Participant
    Offline
    • Professional
    #108
    Zinda Rood

    Hazrat,

    Any credible source of this?

    مولانا ابوالاعلیٰ مودودی نے اپنی قران کی تفسیر تفہیم القران میں پیڈوفیلیا کو قران سے جائز اور حلال ثابت کیا ہے،

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #109
    اتھرا میں اپنا تبصرہ کسی کی اجازت لے کر نہیں کرتا …مجھے کیا لکھنا چاہیے اور نہیں یہ میری صوابدید ہے ….یہاں صفحے کے صفحے کالے کیے جارہے تھے کہ پیڈوفائل ایک قابل قبول لفظ ہے مگر اس کا اردو ترجمہ ہرگز نہیں …لہٰذا میں نے بھی اصل بحث میں اپنا حصہ ڈال دیا …جہاں تک انتظامیہ کو جواب کا تعلق ہے …یہ بھی انتظامیہ کی صوابدید ہے کہ وہ کیسے میرے تبصروں کا جواب لکھتی ہے …آپ کو فکر میں دبلا ہونے کی ضرورت نہیں
    اب میری راۓ یورپی عدالت کے فیصلے پر یہ ایک غلط فیصلہ ہے …جوکہ امن و امان قائم رکھنے کی غرض سے دیا گیا ہے …اس سے شدت پسند مسلمانوں کو شہ ملے گی کہ پرتشدد اور دھمکی آمیز رویہ اپنا کر عدالتوں سے فیصلے کروائے جاسکتے ہے ….یہی پاکستان میں ہوتا ہے …کوئی جج توہین رسالت کے مقدمے سننا نہیں چاہتا اور کوئی بھی جج ملزم کو بری نہیں کرسکتا کیونکہ پھر اس کی اور اس کے اہل خانہ کی جان خطرے میں پر سکتی ہے ….مجھے امید ہے کہ یہ فیصلہ دیرپا نہیں ہوگا …عدالت نے درمیانی راستہ نکالا ..یعنی سزا برقرار رکھ کر مسلمانوں کو بھی خوش کیا اور لبرلز کو بھی زیادہ ناراض نہیں کیا کیونکہ سزا صرف چند سو ڈالر ہے ….یعنی عدالت کی نظر میں اس جرم کی سنگینی وہی ہے جوکہ ٹریفک چالان وغیرہ کی ہوتی ہے
    کیا ملزمہ کا استدلال صحیح ہے کہ پیغمبر اسلام ایک پیڈوفائل تھے ….میری ذاتی راۓ میں ایسا نہیں ہے …..عرب دنیا میں …بلکہ افغانستان وغیرہ میں آج بھی لڑکیوں کی کم عمری میں شادی عام تھی اور رواج کا حصہ بھی ……..لہٰذا حضور نے بھی وہی کیا جوکہ اس زمانے کی روایت تھی …حضرت عمر کی خلافت میں …حضرت عمر نے حضرت علی سے ان کی بیٹی کا رشتہ مانگا …اسلامی کتب کے مطابق حضرت علی نے ابتدا میں کہا کہ نہیں بیٹی عمر میں بہت چھوٹی ہے …مگر عمر کے اصرار پر شادی کردی …لہٰذا یہ معمول کی بات تھی….لیکن ہر فرد کو اپنی راۓ رکھنے کا حق ہے ..صحیح یا غلط …
    اسلامی دنیا اس عورت پر شدید تنقید کرکے اپنا حساب برابر کر سکتی ہے مگر ہر فنڈو تو اسے ذبح کرنا چاہتا ہے مسئلہ وہاں پیدا ہوتا ہے جب موجودہ دور میں کوئی ستر سالہ پیغمبر اسلام کی پیروی کرتے ھوئے بارہ سالہ لڑکی سے شادی کرلے تو معاشرے میں ہاہاکار مچ جاتی ہے …یعنی وہی منافقانہ پن جوکہ ہر فنڈو کی زندگی کا لازمی جزو ہے …رہنا موجودہ دنیا میں ہے مگر صدیوں سالہ گلی سڑی روایات کو بھی صحیح ماننا ہے ….بلکہ اور تو اور رہتی دنیا تک ان کو آفاقی سچ کے طور پر گرداننا ہے

    یہ ایک بہت ہی منسب رائے ہے اور موضوع پر ہے گو اس کے بعض پہلوؤں سے مجھے اتفاق نہیں ہے اور میں ان پر اپنا نکتہ نظر اور جوابی دلائل پیش کر سکتا ہوں، اسی طرح ماکالمہ آگے بڑھتا ہے اور کسی اتفاق رائے کا امکان پیدا ہوتا ہے نہ کہ موضوع کو چھوڑ کر ادہر اُدھر کی فروعی باتوں میں اپنا اور فریق کا وقت ضائع کیا جائے جیسا کہ پہلے دو تین صفحوں پر  پہلے شیرازی اور پھر رود کی وجہ سے اس تھریڈ پر ہوا

    جب آپ کمزور فیصلہ کہتے ہیں تو اس سے یہ مراد ہے کہ اس کی کوئی عقلی بنیاد نہیں ہے اور مغربی جمہوری ریاستیں اتنی کمزور ہیں کہ ایک چھوٹا سا گروہ وہاں امن و امان کا مسئلہ پیدا کر سکتا ہے؟؟ پھر تو اپنے نازی قسم کے اور دوسرے نسل/شدت پرست گروہوں سے بھی ڈرتے ہونگی اور ایسے ہی فیصلے کرتی ہونگی

    ہاں اگر آپ کی بات پاکستان کے تناظر میں ہے تو بہت حد تک ٹھیک ہے

    ایک متوازن اور بالغ معاشرے میں یہ سزا اتنی ہی یا اس کے آس پاس ہی ہونی چاہیے، جب کسی جرم کی سزا کا تعین کیا جاتا ہے تو بہت سے عوامل کو دیکھا جاتا ہے، اور مغربی معاشرے کے تناظر میں یہ سزا کوئی اتنی معمولی بھی نہیں ہے اس سزا کے ساتھ مقدمے کی ساری لاگت بھی محترمہ کو ہی ادا کرنی ہے جو سینکڑوں کو ہزاروں میں بدل دے گی

    بالکل ہر فرد کو نفرت کرنے کی طرح رائے رکھنے بھی حق ہے لیکن کیا ان دونوں کے اظہار کا بھی اسی قدر حق ہے؟ اور دوسری طرف سب کیلئے امن و امان قائم رکھنا ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے اور وہ معاشرے کے افراد کی طرف سے ایک عقلی رویے سے مشروط ہے

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #110

    یہ بار بار اردو ترجمہ کو لے کر آپ جو طفلانہ تکرار کررہے ہیں، اس پر صرف اتنا عرض ہے کہ اگر اردو لفظ سے آپ کے نازک نازک مذہبی جذبات مجروح ہوتے ہیں تو انگلش لفظ پیڈوفائل بھی اتنا ہی گھاتک / شرمناک ہے۔۔ مذہبی جذبات کے معاملے میں مسلمانوں میں (صرف آپ نہیں) ایک دوغلہ پن بطور خاص پایا جاتا ہے کہ اپنے مذہبی پیشوا اپنی کتابوں میں جو مرضی لکھ جائیں، اس پر کسی کی آواز نہیں نکلے گی اور کسی لبرل / سیکولر شخص کی ذرا سی بات پر ماتم شروع کردیتے ہیں، مثال کے طور پر مولانا ابوالاعلیٰ مودودی نے اپنی قران کی تفسیر تفہیم القران میں پیڈوفیلیا کو قران سے جائز اور حلال ثابت کیا ہے، اس پر میرے علم میں تو نہیں کہ کسی نے آواز اٹھائی ہو کہ گستاخی ہوگئی، مذہبی جذبات مجروح ہوگئے وغیرہ وغیرہ۔۔

    یہ جذبات مجروح ہونے کا ٹھیکہ آپ لوگوں نے اس قدر اٹھا رکھا ہے کہ انسانی حقوق کی شق 10 میں بھی اس کو گھسا رہے ہیں، مذکورہ شق میں ذمہ داری کے ساتھ آزادی اظہار کا ذکر ضرور ہے، مگر جس طرح آپ تشریح فرمار ہے ہیں، ویسا کچھ نہیں ہے۔

    اور جہاں تک یورپیئن عدالت کے فیصلے کی بات ہے تو آپ واضح فکری بددیانتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بات کو مسلسل نظر انداز کررہے ہیں کہ فیصلے میں صاف لکھا ہوا ہے کہ یہ فیصلہ امن و امان برقرار رکھنے کے لئے لیا گیا، اگر یہ فیصلہ واقعی آزادی اظہار کے حق کی نفی نہیں کرتا ہوتا تو عدالت کو “امن و امان کے قیام” کی بیساکھی کا سہارا لینے کی ضرورت نہ ہوتی۔۔

    مجھے اتنا مسئلہ اس لفظ کی تکرار سے نہیں ہو رہا تھا جتنا مرکزی موضوع کو چھوڑ کر آپکی طرف سے بات کو ترجمے کی طرف لے جانے کی کوششوں سے ہو رہا تھا، اب میں آپ سے تاریخ یا مجودہ دور کی کسی ایک شخصیت کا نام جاننا چاہتا ہوں جس کا آپ کسی وجہ سے احترام کرتے ہو

    نمایاں کئے جملے میں آپ کا مشاہدہ کسی حد تک ٹھیک ہے لیکن نظر بظاہر یہ معاملہ کہنے یا لکھنے والے کی شناخت اور پھر نیت سے متعلق ہے جیسے آپکو مجھ سے حُسں ظن ہو گا کہ میں ڈاکن یا ایسے ہی کسی دوسرے کے بارے کوئی اچھا لفظ استعمال کر ہی نہیں سکتا

    انسانی حقوق کی شق 10 بارے آپکی جو فہم ہے آپ وہ لکھ دو تاکہ تقابل اور فہم میں آسانی ہوجائے

    میں نے اس سلسلے میں کسی چیز کو نظرانداز کیا ہے اور نہ نمایاں کرنے کی کوشش کی ہے، میں نے تو یہ خبر بلا تبصرہ پیش کی تھی اس توقع کے ساتھ کہ فیصلے کے حُسن وقبح پر بات ہو گی، اگر میں نے ایسا کچھ کیا ہے جیسا آپ دعوی کر رہے ہو تو آپ پر لازم ہے کہ یہاں ثبوت پیش کرو

    باقی کیا اس فیصلے کی بنیاد صرف امن وامان کی بیساکھی پر ہے؟ اور معاشرے میں امن و امان کو ترجیح دینا کوئی بری بات ہے؟

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #111
    مجھے اتنا مسئلہ اس لفظ کی تکرار سے نہیں ہو رہا تھا جتنا مرکزی موضوع کو چھوڑ کر آپکی طرف سے بات کو ترجمے کی طرف لے جانے کی کوششوں سے ہو رہا تھا، اب میں آپ سے تاریخ یا مجودہ دور کی کسی ایک شخصیت کا نام جاننا چاہتا ہوں جس کا آپ کسی وجہ سے احترام کرتے ہو نمایاں کئے جملے میں آپ کا مشاہدہ کسی حد تک ٹھیک ہے لیکن نظر بظاہر یہ معاملہ کہنے یا لکھنے والے کی شناخت اور پھر نیت سے متعلق ہے جیسے آپکو مجھ سے حُسں ظن ہو گا کہ میں ڈاکن یا ایسے ہی کسی دوسرے کے بارے کوئی اچھا لفظ استعمال کر ہی نہیں سکتا انسانی حقوق کی شق 10 بارے آپکی جو فہم ہے آپ وہ لکھ دو تاکہ تقابل اور فہم میں آسانی ہوجائے میں نے اس سلسلے میں کسی چیز کو نظرانداز کیا ہے اور نہ نمایاں کرنے کی کوشش کی ہے، میں نے تو یہ خبر بلا تبصرہ پیش کی تھی اس توقع کے ساتھ کہ فیصلے کے حُسن وقبح پر بات ہو گی، اگر میں نے ایسا کچھ کیا ہے جیسا آپ دعوی کر رہے ہو تو آپ پر لازم ہے کہ یہاں ثبوت پیش کرو باقی کیا اس فیصلے کی بنیاد صرف امن وامان کی بیساکھی پر ہے؟ اور معاشرے میں امن و امان کو ترجیح دینا کوئی بری بات ہے؟

    ذرا ترجمے کے متعلق اپنی پوسٹس کی تعداد اور اس میں آپ کے بلند فشارِ خون کے آثار ملاحظہ کیجئے اور پھر اپنے اس جملے کو پڑھیے۔۔   

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #112
    Zinda Rood Hazrat, Any credible source of this? مولانا ابوالاعلیٰ مودودی نے اپنی قران کی تفسیر تفہیم القران میں پیڈوفیلیا کو قران سے جائز اور حلال ثابت کیا ہے،

    یہ ہے مودودی صاحب کی تفہیم القران، اس میں وہ واضح طور پر کم سن / نابالغ بچیوں کے ساتھ شادی اور جنسی فعل کو جائز قرار دے رہے ہیں اور یہ بھی فرما رہے ہیں کہ جب اس چیز کی اجازت قران نے دے دی ہے تو کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ اس کی مخالفت کرے۔۔۔ 

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #113

    ذرا ترجمے کے متعلق اپنی پوسٹس کی تعداد اور اس میں آپ کے بلند فشارِ خون کے آثار ملاحظہ کیجئے اور پھر اپنے اس جملے کو پڑھیے۔۔

    اب میں اس مسئلے کو اور طویل کر کے مزید وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا، اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ ٹھیک ہی کہہ رہے ہوں، اسلئے آپ اس فرع کو چھوڑ کر واپس موضوع کی طرف آئیں اور اس پر بھی کچھ فرمائیں

    اب میں آپ سے تاریخ یا مجودہ دور کی کسی ایک شخصیت کا نام جاننا چاہتا ہوں جس کا آپ کسی وجہ سے احترام کرتے ہو

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #114