- Member
- Find latest posts
- Find latest started threads
- Join Date: September 24th, 2019
Location: مریخ
Forum Replies Created
-
AuthorPosts
-
8 Jan, 2020 at 2:57 am #137میاں جیل سے لندن ایسے نہیں پہنچے تھے
لیکن باوا صاحب بضد تھے کہ میاں کے پلیٹلیٹس گر رہے ہے
کھوسے نے آرمی چیف فیصلے سے میاں کی نظریاتی کرپشن بھی ثابت کر دی ,مالی معاملات تو ویسے بھی ڈھما ڈھول تھے
31 Dec, 2019 at 11:41 pm #32جب بات گا ، گے ، گی سے ہے ، ہا ، ہو پر آجائے تو گلاب خان کو جگا دینانیو ائیر نائٹ ، حریم شاہ اور نسوار …فلحال
29 Dec, 2019 at 11:25 pm #37بھائی صاحب احتساب بستر مرگ پر ہے ، آخری ایام ہےتدفین وغیرہ کی تیاری ہے
کوئی پچاس روپے دے گیا ، کوئی بیمارہو گیا ، کوئی دوست یار نکل آیا …
احتساب بھی دل کا حساس تھا کب تک برداشت کرتا
مولا بخشے ، کیا آن کیا شان تھی
مجھے نہیں لگتا اس بار اتنی آسانی سے بچیں گے یہ حضرات ، بات کو جتنا مرضی گھما لیا جائے ، سچ سب کو پتہ ہے کہ انہوں نے کرپشن کی ہے اور بہت زیادہ کی ہے ، ابھی صرف ضمانت پے رہائی ملی ہے بریت نہیں ، اعتراض صرف یہ کیا جا سکتا ہے کہ عمران خان کے ساتھ بھی ایسے لوگ ہیں جو کرپٹ ہیں تو مجھے یہ بھی لگ رہا ہے کہ ان کی باری بھی آئے گی29 Dec, 2019 at 2:18 am #4جمہوریت صرف طرز حکومت نہیں بلکہ آداب اور اصول معاشرت بھی ہےاگر جمہوری اقدار معاشرے کے جڑوں کو سیراب نہیں کر پاتے ، تو گنگا الٹی بہتی ہے
یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر26 Dec, 2019 at 12:56 am #5بھائی صاحبایف آئی اے کیوں ایکشن نہیں لے رہی تھی خان صاحب کے کہنے کے باوجود ، چیمے کی رپورٹس
اگر بندہ ڈھنگ کا ہو ، تو کسی کے ہاتھ میں نہیں کھیلتا
جاوید اقبال ن لیگ کی چوائس تھی اب بھگتے
گلاب خان صاحب سب سے پہلے تو میرے تھریڈ پر کومنٹ کرنے کا شکریہ – جب حکومت بدل کر نئی حکومت آ جاتی ہے تو اس چیز کی کوئی اہمیت نہیں رہتی کہ نیب چیئرمین کو کس نے لگایا تھا – نواز دور میں نیب خاموش تھا اور چیونٹی کی رفتار سے رینگ رہا تھا – جب نواز نہ اہل ہوا تو طاقت وروں نے نیب کی باگ دوڑ اپنے ہاتھ میں لے کر اسے نون لیگ کے خلاف کیس بنانے کے لئے استعمال کیا – جب حکومت بدلی تو طاقت وروں کو نون کو مزید رگڑا دینے میں دلچسبی نہ تھی لہذا نیب خان کے ہاتھوں میں چلا گیا – آج خان جسے بھی نیب سونپ دے کل کو اگر نون حکومت آئی تو وہ نیب کو با آسانی اپنے سیاسی مخالفین کو ٹانگنے کے لئے استعمال کر سکیں گے یہی نیب کی تاریخ ہے اور یہی ہوتا آیا ہے –26 Dec, 2019 at 12:33 am #3بھائی صاحبنیب کا چیئرمین عمران خان نے لگایا تھا ؟ اس وقت کس کی حکومت تھی
نیب کا قانون عمران خان نے بنایا تھا ؟
دس سالہ پیپلز پارٹی اور لیگی حکومت میں ختم کیوں نہیں ہوا
ن لیگ عوامی میدان میں ٹھس ہو چکی ، دس بندہ نہیں نکلتا
اسٹیبلشمنٹ کے پھیلتے ہاتھ روکنے کی آخری لائن آف ڈیفنس چند جج ، بار کونسلز اور کچھ میڈیا ئی حضرات ہے
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
22 Dec, 2019 at 1:46 am #25بھائی صاحبآپ لوگوں کا کھوسے پر غصہ سمجھ آتا ہے ، آپ کا مسلہ پانامہ ہے
لیکن بندہ ایک لیگیسی چھوڑ گیا
کھو سہ اگر وٹامن کے انجکشن نہ لگاتا اور چن چن کر جج نہ لاتا تو مشرف کیس بھی اضغر خان کیس بن جاتا
بلکل ہے ، عدلیہ اب بھی لونڈی ہے کھوسہ بھی انہی کا لونڈا ہے ، جنہوں نے فضل الرحمٰن کو اسلامآباد بلایا ، جن لوگوں نے عمران کو لانے تجویز دی اسٹبلشمنٹ اب ان سے جان چھڑانا چاہتی ہے ، جس طرح عمران صرف باجوہ پر تکیہ کئے بیٹھا ہے اس کو زرو کا جھٹکا لگنے والا ہے21 Dec, 2019 at 2:12 am #9باواصاحبکھوسے نے آپ کے روایتی بیا نئے کے لیے مشکلات پیدا کر دی
گلاب خان جی آپ کا دل روز بریانی کھانے کے بعد کبھی کبھی میٹھے چاول کھانے کو بھی کرتا ہوگا کیا اس کا مطلب یہ سمجھا جائے کہ آپ نے بریانی کھانی چھوڑ دی ہے؟21 Dec, 2019 at 1:48 am #7باوا صاحبآپ نے اپنے بوٹ چاٹ ڈکشنری میں کچھ ترمیم کی ؟
کھوسہ اب بھی بوٹ چاٹ ہے ؟ اور جوڈیشری لونڈی
یوتھیوں اور بوٹ چاٹیوں کی سوشل میڈیا پر ججز کو گالیوں کی بھر مار نے نواز شریف کا یہ کہنا سچ ثابت کر دیا ہے کہ یہ ججز نفرت اور تعصب سے بھرے ہوئے ہیں اور آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرنے کی بجائے اپنی پسند اور نا پسند کی بنیاد پر فیصلے کرتے ہیں الحمدللہ آج یوتھیوں اور بوٹ چاٹیوں نے نواز شریف کو سچ ثابت کر دیا ہے سنگین غداری کے مرتکب جنرل پرویز مشرف کی لاش کو گھسیٹ کر ڈی چوک لانے اور پارلیمنٹ کے سامنے تین دن تک لٹکانے کی خواہش بے شک نہ پوری ہو لیکن نواز شریف کی قربانی نے اس پر سرٹیفائیڈ غدار کا کبھی نہ مٹنے والا داغ تو لگوا دیا ہے اب کوئی جتنا مرضی چیخے چلائے لیکن فوجی وردی پر لگا سنگین غداری کا یہ داغ کبھی نہیں مٹے گا21 Dec, 2019 at 1:26 am #5ہاتھیوں کی لڑائی میں کھوتے رگڑے جائینگےمجھے تو شہزاد اکبر ، فواد چوھدری اور چند اور آئٹمز کی فکر ہے
کپتان ہمارا بچ جائے گا ، ایک یو ٹرن کی تقریر سے
20 Dec, 2019 at 12:55 am #29بھائی صاحباپیل میں اس کیس کو فائز عیسا اور منصور جیسے ججوں سے بچانا چاہئے
ورنہ غفور اور باجوہ بھی ڈی چوک …سہولت کار …میرے منہ میں خاک
یار اگر اتنا ہی آئین کا خیال ہوتا تو مارشل لاء کیوں لگاتے ؟ الیکشن کیوں فکس کرتے ؟ سیاست دان بلڈی سویلین ہی ہوتا ہے- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
18 Dec, 2019 at 11:41 pm #52کھوسے کے سامنے تو نواز شریف نے خود منہ آگے کیا تھا کہ مار لاتگیلانی کا بھی یہی حال تھا …خط نہیں لکھ رہا تھا
مشرف کا تو جج صاحب نے خود منہ سیدھا کیا ، بال ٹھیک کئے ، پسینہ خشک کیا
اور ناک آؤٹ پنچ رسید کیا
18 Dec, 2019 at 12:29 am #23داناڈالا جاتاہے، میں نےدانا نہیں چگا،چیف جسٹس ،ذرائع
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) December 17, 2019
3 Dec, 2019 at 12:10 am #23ٹرمپ“The concept of global warming was created by and for the Chinese in order to make U.S. manufacturing non-competitive.”
Twitter, 6/10/12
مودی
cloud cover can help jets escape radar
مثالوں سے واضح کیا جایے پلیز2 Dec, 2019 at 1:54 am #14بھائی صاحبکیا ہوا کرپٹ تو نہیں میرا کپتان ….
دماغی دیوالیہ ہونا اکسیوی صدی کے مقبول لیڈران کی نشانی ہے
اس سے بڑی بونگیاں تو ٹرمپ اور مودی نے ماری ہے
1 Dec, 2019 at 2:06 am #146بلیک شیپ صاحب جیباوا صاحب کو اسٹیبلشمنٹ اور اس کی “لونڈی جوڈیشری” سے کوئی خیر کی امید نہیں
جو گناہ نہیں کئے وہ بھی ان کے کھاتے میں ڈال گئے
انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 سپریم کورٹ میں چیلنج ۔ ۔ ۔ حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کو دوبارہ پارٹی کا صدر منتخب کرنے کے سلسلے میں ایک رکاوٹ کا سامنا تھا، جس کے لیے انتخابی اصلاحاتی بل 2017 قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، جس کے تحت نااہل شخص بھی پارٹی کا صدر منتخب ہوسکتا ہے۔ قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد اس بل کو سینیٹ میں پیش کیا گیا تو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر اعتزاز احسن نے ترمیم پیش کی کہ جو شخص اسمبلی کا رکن بننے کا اہل نہ ہو وہ پارٹی کا سربراہ بھی نہیں بن سکتا جس کے بعد بل پر ووٹنگ ہوئی۔ حکومت نے محض ایک ووٹ کے فرق سے الیکشن بل کی شق 203 میں ترمیم مسترد کرانے میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کی پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار کردی۔ ۔ ۔ ۔30 Nov, 2019 at 3:36 am #133باوا صاحب اگر زمینی حقائق دیکھے
تو نسیم فروغ دونوں دفع سرخرو ہوئےنواز شریف کو بھی فارغ کیا صدارت سے
باجوہ کو بھی محفوظ کیاکیا ایسا نہیں ؟
گلاب خان جی یہ کیسے ہتہ چلا ہے کہ یہ آئینی ترمیم نہیں تھی؟ اگر آئینی ترمیم نہیں تھی تو حکومت کو اسے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے دو تہائی اکثریت سے پاس کروانے کی کیا ضرورت تھی؟ تین ججز کو چھوڑیں، فوجیوں کا ڈنڈا چڑھا ہو تو لونڈی جوڈیشری کا فل کورٹ بھی فوجیوں کے نیچے لیٹ جائے گا۔ لونڈی جوڈیشری کی اتنی جرات نہیں ہے کہ فوجیوں کی کسی خواہش کی تکمیل کرنے سے انکار کر دے یہ بیرسٹر فروغ نسیم وہی ہے ناں جس نے جنرل باجوے کے ساتھ تین دن تک ایکسٹینشن والی کروائی ہے؟ یہ قانون ان آئینی ترامیم کا حصہ تھا جو الیکشن ایکٹ میں کی گئی تھیں، اسی لئے اسے قومی اسمبلی اور سینیٹ کی دو تہائی اکثریت نے پاس کیا تھا30 Nov, 2019 at 2:57 am #130باوا صاحب آئینی ترمیم بڑی شے ہوتی ہے ، فل کورٹ اسے دیکھتی ہے
ایک قانون تھا اور تین ججز نے باہر پھینکا
https://www.dawn.com/news/1387679
https://www.ft.com/content/01ab9712-a81d-11e7-ab55-27219df83c97
ڈان پڑھ کر بتائے بریسٹر فروغ نے کورٹ کو کیا کہا ، قانون ہے یا آئینی ترمیم
گلاب خان جی کہاں لکھا ہے کہ یہ آئینی ترمیم نہیں تھی؟ صاف تو لکھا ہے کہ انتخابی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم کی گئی تھی، جس کے تحت کوئی بھی نااہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ بن سکتا ہے چلیں ایک اور ریفرنس دیتا ہوں گزشتہ سال جولائی 2017ء میں پاناما کیس میں نااہلی کے بعد نواز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے ساتھ ساتھ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ کا عہدہ بھی چھوڑنا پڑا تھا۔ اس کے بعد پارلیمنٹ میں انتخابی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم کی گئی تھی، جس کے تحت کوئی بھی نااہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ بن سکتا ہے۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ نے اس آئینی ترمیم کو دو تہائی اکثریت سے منظور کیا تھا http://www.dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/429782_1- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
-
AuthorPosts