Viewing 20 posts - 41 through 60 (of 113 total)
  • Author
    Posts
  • Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #41
    محترم آپ تواکثرایسےرویےپرلائک اور ہی ہی کرتے پایے جاتے ہیں اور ادھر نشتر زنی – کیا یہ کھلا تضاد نہیں :bigsmile:

    یہ نشتر زنی نہیں ہے آجکل بلیک شیپ صاحب کو شدت سے کسی  مخلص دوست کی ضرورت محسوس ہورہی ہے جو زبان چلانے کا فرض ادا کرسکےاور اس معاملے میں انصافینز سے اچھا دوست کون ہوسکتا ہے :bigsmile: ۔

    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #42
    یہ نشتر زنی نہیں ہے آجکل بلیک شیپ صاحب کو شدت سے کسی مخلص دوست کی ضرورت محسوس ہورہی ہے جو زبان چلانے کا فرض ادا کرسکےاور اس معاملے میں انصافینز سے اچھا دوست کون ہوسکتا ہے :bigsmile: ۔

    جی آج ہی صابر شاکر کی ایک ڈالر ایکسچینج ریٹ کی ویڈیو پر انصافی اس کے دوستی کا پورا انصاف کر رہے ہیں

    :bigsmile:

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #43
    یہ نشتر زنی نہیں ہے آجکل بلیک شیپ صاحب کو شدت سے کسی مخلص دوست کی ضرورت محسوس ہورہی ہے جو زبان چلانے کا فرض ادا کرسکےاور اس معاملے میں انصافینز سے اچھا دوست کون ہوسکتا ہے :bigsmile: ۔

    عاطف صاحب۔۔۔۔۔

    اپنی یہ مبالغہ آرائی پر مبنی پوسٹ مٹادیں۔۔۔۔۔ کہیں گھوسٹ صاحب نے پڑھ لی تو آج سکون کی نیند آجائے گی۔۔۔۔۔

    اور جو مَیں نے چلے کاٹ کاٹ کر دن کا سکون، رات کی نیندیں حرام کی ہوئی ہیں، میری ساری محنت اکارت ہوجائے گی۔۔۔۔۔

    :omg: ;-) :omg:

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #44
    کیا آپ کو بلیور صاحب کی قابلیت پر شک ہے

    شرک اور بلیور کی قابلیت پر شک، دو ایسے گناہ ہیں، جن کی کوئی معافی نہیں۔۔۔۔۔

    شرک پر ہوسکتا ہے کچھ دے دلا کر چھوٹ جائیں مگر۔۔۔۔۔

    :cwl: ;-) :cwl:

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #45
    وہ کیا ہے کہ بس جملہ ذہن میں آگیا تھا۔۔۔۔۔ اور مشہور لیگی کالم نگار جنابِ عطاء الحق قاسمی کا کہنا ہے کہ بندہ ضائع ہوتا ہے تو ہوجائے لیکن جملہ ضائع نہیں ہونا چاہئے۔۔۔۔۔ :) ;-) :) پسِ تحریر۔۔۔۔۔ اب آپ خود دیکھ لیں کہ مَیں لیگی کالم نگاروں کی کتنی عزت کرتا ہوں کہ اُن کی بات رَد نہیں کرتا۔۔۔۔۔ :) :cwl: :)

    جی میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں کہ

    بھروسہ (اپنے ) شاید خود پے زیادہ کر لیا ہے

    :)

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #46
    عاطف صاحب۔۔۔۔۔ اپنی یہ مبالغہ آرائی پر مبنی پوسٹ مٹادیں۔۔۔۔۔ کہیں گھوسٹ صاحب نے پڑھ لی تو آج سکون کی نیند آجائے گی۔۔۔۔۔ اور جو مَیں نے چلے کاٹ کاٹ کر دن کا سکون، رات کی نیندیں حرام کی ہوئی ہیں، میری ساری محنت اکارت ہوجائے گی۔۔۔۔۔ :omg: ;-) :omg:

    سوری جناب

    میں گھوسٹ صاحب کے ساتھ کندھے سے کندھا ملائے کھڑا ہوں اور ہم دونوں نے کسی نہ کسی دن نائن زیرو یا رائے ونڈ میں ملنا بھی ہے۔ آپ کو تو جی ایچ کیو سے مزید مواد بھی مل سکتا ہے لیکن ہم لوگ تو راندہ درگاہ ہیں۔

    میاں الطاف دے نعرے وجنے ای وجنے نیں

    :bhangra: :bhangra: :bhangra:

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #47
    کالی بھیڑ صاحب ، جس دن میرے ہاتھ لگ گئے نہ تو جیسا شیخ صاحب فرماتے تھے ، عید قرباں سے پہلے قربانی ہو جانی ہے ، میں نے ہاتھ پا ؤ ں باندھ کر بیلیور کے چرنوں میں نچھاور کر دینا ہے
    پاکستان امن لیگ زندہ باد

    تو لاکھ چلے رے شامی امن امن کر کے۔۔۔۔۔ تیری پائل میں ہیں گیت، نون نون کے۔۔۔۔۔ :cwl: ;-) :cwl:
    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #48
    کالی بھیڑ صاحب ، جس دن میرے ہاتھ لگ گئے نہ تو جیسا شیخ صاحب فرماتے تھے ، عید قرباں سے پہلے قربانی ہو جانی ہے ، میں نے ہاتھ پا ؤ ں باندھ کر بیلیور کے چرنوں میں نچھاور کر دینا ہے پاکستان امن لیگ زندہ باد

    شامی بھای قربانی سے پہلے اچھی طرح چھان بین کرلینا کہیں داغی نہ ہو

    :thinking:

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #49
    معاشیات کے موضوع پر یہاں دو الگ سوالات ہیں۔
    پہلا یہ کہ کیا واقعی ن گورنمنٹ نے پاکستان کی معیشت کا انتہائی حد تک کباڑہ کیا ؟
    اور دوسرا یہ کہ کیا موجودہ گورنمنٹ کے اقدام صحیح سمت میں ہیں یا نہی۔
    نونی صاحبان کو یا تو ن لیگ کا کیا معاشی کھلواڑ نظر ہی نہی آرہا یا وہ اس قدر عقیدت پسند ہیں کہ ان کے لئے کوئی فیکٹس کسی بڑے اکانومسٹ کا کہا سن کر یا موجودہ معاشی حالات دیکھ کر بھی اعتراف کرنا مشکل ترین کام ہے۔ ڈاکٹر اشفاق حسن یہ سب کچھ ۲۰۱۶ میں بھی بتا رہا تھا

    شاہد صاحب۔۔۔۔۔

    جہاں تک آپ کے پہلے سوال کا تعلق ہے تو بظاہر ایسا ہی لگتا ہے کہ نون لیگ نے صحیح کاروائی ڈالی تھی۔۔۔۔۔ اتنے عرصے ڈالر کو تو مصنوعی طور پر نیچے رکھ لیا لیکن اِس کی قیمت کیا تھی۔۔۔۔۔ اور اِس قدر قرضہ لیا گیا۔۔۔۔۔ آخر کسی کو یہ چکانا بھی تو تھا۔۔۔۔۔ بس اِس حکومت کے گلے پڑگیا۔۔۔۔۔

    لیگی حامیوں میں صرف ایک جیو جی صاحب ہی ہیں جو اِن معاملات کو تھوڑا بہت سمجھتے ہیں۔۔۔۔۔ ورنہ باقی تو پورے فارغ ہیں۔۔۔۔۔

    حد درجہ سیانے بلاگر کا حالیہ فرمان یہ ہے کہ اُس شخص کو دریائے سندھ میں ڈوب کر خودکشی کرلینی چاہئے جس نے ڈالر کی قیمت بڑھائی ہے۔۔۔۔۔ اب بندہ پوچھے کہ کیا کسی نے ڈالر کی قیمت خود بڑھائی ہے۔۔۔۔۔ یہ تو ڈالر کو اب ذرا کھلا چھوڑا جارہا ہے تو وہ بڑھ رہا ہے۔۔۔۔۔ یا تو مارکیٹ میں ڈالر ڈمپ کر کر کے قیمت مصنوعی طور پر روک لو لیکن اب ڈالرز ہیں کہاں۔۔۔۔۔

    البتہ جہاں تک آپ کے دوسرے سوال کا تعلق ہے تو آپ نے صرف معاشیات کے موضوع پر ہی یہ سوال پوچھے ہیں مگر مَیں کہوں گا کہ یہ صرف معاشیات کا ہی معاملہ نہیں بلکہ کچھ حد تک یا کافی حد تک سیاست کا بھی ہے۔۔۔۔۔ ہوسکتا ہے اِس حکومت نے معاشیات کے میدان میں اب تک دُرست اقدامات ہی اٹھائے ہوں گے لیکن میری نظر میں سیاسی استحکام بہت ضروری ہے۔۔۔۔۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ اِس حکومت کی نظر میں سیاسی استحکام کوئی معنی نہیں رکھتا اور یہ پی ٹی آئی کی حکومت کو صرف احتساب کی پڑی ہوئی ہے۔۔۔۔۔ مجھے وجہ سمجھ آتی ہے کہ اِن لوگوں نے اِس وعدے پر بھی ووٹ لئے ہیں کہ احتساب کیا جائے گا، وہی پاپولزم کی سیاست۔۔۔۔۔ مَیں جنرلوں وغیرہ کے احتساب کی بات ہی نہیں کرتا کیونکہ یہ نہ اِن کے اختیار میں ہے اور اِن سے پہلے والوں کے اختیار میں تھا۔۔۔۔۔ خیالی صورتحال میں یہ مطالبہ بہت اچھا لگتا ہے کہ جنرلوں کا بھی احتساب کیا جائے لیکن حقیقی دُنیا میں فی الحال ایسا کچھ نہیں ہونے والا۔۔۔۔۔ لہٰذا اِس بحث میں نہ ہی پڑا جائے تو بہتر ہے۔۔۔۔۔ لیکن پی ٹی آئی حکومت جس طرح لوگوں کو نواز زرداری کے احتساب کی ٹرک کی بتی کے پیچھے لگارہی ہے اِس سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہونا۔۔۔۔۔ اِن کا ووٹر کچھ عرصہ تو خوش ہوجائے گا لیکن معاشیات کا جو تعلق سیاسی استحکام سے ہے، اُس میں کوئی بہتری نہیں آنی بلکہ حالات خراب ہی ہونے ہیں۔۔۔۔۔ ایک حقیقت یہ ہے کہ نون لیگ ہو یا پیپلز پارٹی، اِن دونوں کے پاس بھی اُسی عوام کے ایک حصے کے ووٹ ہیں، جس عوام کے ایک حصے کے ووٹوں کی وجہ سے پی ٹی آئی نے یہ حکومت بنائی ہے۔۔۔۔۔

    اور جہاں تک عمران خان کے ویژن اور اہلیت کی بات ہے اِس پر بات شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہوجاتی ہے۔۔۔۔۔

    پسِ تحریر۔۔۔۔۔

    آپ نے یہ جو اشفاق حسن خان کا ایک کلپ لگایا ہے، مجھے یہ سمجھ نہیں آتا کہ اشفاق صاحب، آئی ایم ایف کے پاس جانے کے خلاف تھے۔۔۔۔۔ مَیں سمجھنا چاہتا ہوں کہ اُن کے پاس کیا متبادل حکمتِ عملی تھی۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #50
    شاہد صاحب۔۔۔۔۔ جہاں تک آپ کے پہلے سوال کا تعلق ہے تو بظاہر ایسا ہی لگتا ہے کہ نون لیگ نے صحیح کاروائی ڈالی تھی۔۔۔۔۔ اتنے عرصے ڈالر کو تو مصنوعی طور پر نیچے رکھ لیا لیکن اِس کی قیمت کیا تھی۔۔۔۔۔ اور اِس قدر قرضہ لیا گیا۔۔۔۔۔ آخر کسی کو یہ چکانا بھی تو تھا۔۔۔۔۔ بس اِس حکومت کے گلے پڑگیا۔۔۔۔۔ لیگی حامیوں میں صرف ایک جیو جی صاحب ہی ہیں جو اِن معاملات کو تھوڑا بہت سمجھتے ہیں۔۔۔۔۔ ورنہ باقی تو پورے فارغ ہیں۔۔۔۔۔ حد درجہ سیانے بلاگر کا حالیہ فرمان یہ ہے کہ اُس شخص کو دریائے سندھ میں ڈوب کر خودکشی کرلینی چاہئے جس نے ڈالر کی قیمت بڑھائی ہے۔۔۔۔۔ اب بندہ پوچھے کہ کیا کسی نے ڈالر کی قیمت خود بڑھائی ہے۔۔۔۔۔ یہ تو ڈالر کو اب ذرا کھلا چھوڑا جارہا ہے تو وہ بڑھ رہا ہے۔۔۔۔۔ یا تو مارکیٹ میں ڈالر ڈمپ کر کر کے قیمت مصنوعی طور پر روک لو لیکن اب ڈالرز ہیں کہاں۔۔۔۔۔ البتہ جہاں تک آپ کے دوسرے سوال کا تعلق ہے تو آپ نے صرف معاشیات کے موضوع پر ہی یہ سوال پوچھے ہیں مگر مَیں کہوں گا کہ یہ صرف معاشیات کا ہی معاملہ نہیں بلکہ کچھ حد تک یا کافی حد تک سیاست کا بھی ہے۔۔۔۔۔ ہوسکتا ہے اِس حکومت نے معاشیات کے میدان میں اب تک دُرست اقدامات ہی اٹھائے ہوں گے لیکن میری نظر میں سیاسی استحکام بہت ضروری ہے۔۔۔۔۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ اِس حکومت کی نظر میں سیاسی استحکام کوئی معنی نہیں رکھتا اور یہ پی ٹی آئی کی حکومت کو صرف احتساب کی پڑی ہوئی ہے۔۔۔۔۔ مجھے وجہ سمجھ آتی ہے کہ اِن لوگوں نے اِس وعدے پر بھی ووٹ لئے ہیں کہ احتساب کیا جائے گا، وہی پاپولزم کی سیاست۔۔۔۔۔ مَیں جنرلوں وغیرہ کے احتساب کی بات ہی نہیں کرتا کیونکہ یہ نہ اِن کے اختیار میں ہے اور اِن سے پہلے والوں کے اختیار میں تھا۔۔۔۔۔ خیالی صورتحال میں یہ مطالبہ بہت اچھا لگتا ہے کہ جنرلوں کا بھی احتساب کیا جائے لیکن حقیقی دُنیا میں فی الحال ایسا کچھ نہیں ہونے والا۔۔۔۔۔ لہٰذا اِس بحث میں نہ ہی پڑا جائے تو بہتر ہے۔۔۔۔۔ لیکن پی ٹی آئی حکومت جس طرح لوگوں کو نواز زرداری کے احتساب کی ٹرک کی بتی کے پچھے لگارہی ہے اِس سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہونا۔۔۔۔۔ اِن کا ووٹر کچھ عرصہ تو خوش ہوجائے گا لیکن معاشیات کا جو تعلق سیاسی استحکام سے ہے، اُس میں کوئی بہتری نہیں آنی بلکہ حالات خراب ہی ہونے ہیں۔۔۔۔۔ ایک حقیقت یہ ہے کہ نون لیگ ہو یا پیپلز پارٹی، اِن دونوں کے پاس بھی اُسی عوام کے ایک حصے کے ووٹ ہیں، جس عوام کے ایک حصے کے ووٹوں کی وجہ سے پی ٹی آئی نے یہ حکومت بنائی ہے۔۔۔۔۔ اور جہاں تک عمران خان کے ویژن اور اہلیت کی بات ہے اِس پر بات شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہوجاتی ہے۔۔۔۔۔ پسِ تحریر۔۔۔۔۔ آپ نے یہ جو اشفاق حسن خان کا ایک کلپ لگایا ہے، مجھے یہ سمجھ نہیں آتا کہ اشفاق صاحب، آئی ایم ایف کے پاس جانے کے خلاف تھے۔۔۔۔۔ مَیں سمجھنا چاہتا ہوں کہ اِن کے کیا پتبادل حکمتِ عملی تھی۔۔۔۔۔

    ابھی تھوڑی دیر پہلے سٹیٹ بینک کو حکم صادر ہوا ہے کہ ڈالر کو کنٹرول کیا جایے یہ ایسے ہی ہے جیسے آپ نے ایک بھاری ٹرک کو سلوپ سے نیچے آتے ہوے مومینٹم پکڑنے دیا اب اس کو روکنا اتنا ہی مشکل ہو گا کیونکہ اب جو ڈالر لے کا بیٹھ گیے وہ اب اس کے ایک سو پینسٹھ پر جانے کا انتظار کریں گے

    آپ براۓ مہربانی اکنامکس کے اصول لگاتے ہوے ہمارے معاشرے کے مزاج کو بھی ذہن میں رکھا کریں – ہمارے ہاں تو چوبیس کو کوچ میں جب آٹھ سواریاں بیٹھ رہیں ہوں تب بھی دھکم پیل ہو رہی ہوتی ہے اور ان سے اکنامکس کے اصول فالو کرنے کی توقع کرتے ہیں

    صحرائی
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #51
    BlackSheep

    بلیک شیپ صاحب اس میں کچھ اور نقطے بھی ہے ، جیسے اگر پی ٹی آئی حکومت نے پچھلے تین مہینوں میں آئی ایم ایف کے پاس جاتی تو شائد ڈالر اتنا ڈی ویلیونہ ہوتا …

    دوسرا جیسے ڈالر ڈی ویلیو ایکسپورٹ بڑھانے اور امپورٹس کی دل شکنی کے لیے ہوتا ہے … یہ اصول ہائی ڈیولپ ٹیکسٹ بک اکانومیزپر اثر انداز ہوتا ہے … کچھ سال پہلے تک ہماری چھتیس پرسنٹ شیڈو اکانومی تھی ،اور یہ اعداد و شمار آج بھی اتنے بدلے نہیں ہوں گے … …ٹیکس ریڈار سے باہر

    ہماری چھتیس پرسنٹ معیشت کیا کر رہی ہے ، امپورٹس، اکسپورٹس ، ہمیں کچھ نہیں پتہ

    اتنی بڑی شیڈو اکانومی میں ڈالر ڈی ویلیو ہونے سے برمدات تو نہیں بڑھتی ، نہ پہلے بڑھی ہے بلکہ عوام کی چیخیں ضرور نکلتی ہے

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #52
    shahidabassi

    :lol: شاہد بھائی – اتنے بھاشن آپ اگر سیاست ڈاٹ پی کر کروائیں تو کم از کم آپ کو سوشل میڈیا کے شہباز گل کا عھدہ تو مل ہی جائے گا

    چلیں ایک بات بتا دیں ، آج ڈالر ایک سو چون پر چلا گیا ہے ، آپ کے خیال سے ڈالر کا ریٹ کتنا نیچے جائے گا تو پھر موجودہ حکومت کا قصور شروع ہو گا

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #53

    ابھی تھوڑی دیر پہلے سٹیٹ بینک کو حکم صادر ہوا ہے کہ ڈالر کو کنٹرول کیا جایے یہ ایسے ہی ہے جیسے آپ نے ایک بھاری ٹرک کو سلوپ سے نیچے آتے ہوے مومینٹم پکڑنے دیا اب اس کو روکنا اتنا ہی مشکل ہو گا کیونکہ اب جو ڈالر لے کا بیٹھ گیے وہ اب اس کے ایک سو پینسٹھ پر جانے کا انتظار کریں گے

    آپ براۓ مہربانی اکنامکس کے اصول لگاتے ہوے ہمارے معاشرے کے مزاج کو بھی ذہن میں رکھا کریں – ہمارے ہاں تو چوبیس کو کوچ میں جب آٹھ سواریاں بیٹھ رہیں ہوں تب بھی دھکم پیل ہو رہی ہوتی ہے اور ان سے اکنامکس کے اصول فالو کرنے کی توقع کرتے ہیں

    blacksheep

    بلیک شیپ صاحب اس میں کچھ اور نقطے بھی ہے ، جیسے اگر پی ٹی آئی حکومت نے پچھلے تین مہینوں میں آئی ایم ایف کے پاس جاتی تو شائد ڈالر اتنا ڈی ویلیونہ ہوتا …

    دوسرا جیسے ڈالر ڈی ویلیو ایکسپورٹ بڑھانے اور امپورٹس کی دل شکنی کے لیے ہوتا ہے … یہ اصول ہائی ڈیولپ ٹیکسٹ بک اکانومیزپر اثر انداز ہوتا ہے … کچھ سال پہلے تک ہماری چھتیس پرسنٹ شیڈو اکانومی تھی ،اور یہ اعداد و شمار آج بھی اتنے بدلے نہیں ہوں گے … …ٹیکس ریڈار سے باہر

    ہماری چھتیس پرسنٹ معیشت کیا کر رہی ہے ، امپورٹس، اکسپورٹس ، ہمیں کچھ نہیں پتہ

    اتنی بڑی شیڈو اکانومی میں ڈالر ڈی ویلیو ہونے سے برمدات تو نہیں بڑھتی ، نہ پہلے بڑھی ہے بلکہ عوام کی چیخیں ضرور نکلتی ہے

    دیکھیں مجھے اِس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ اگلے ایک دو تین سالوں میں پاکستان کے عوام کی ایک قابلِ ذکر تعداد خطِ غربت سے نیچے جائے گی۔۔۔۔۔

    جو مڈل کلاس ہے وہ لوئر مڈل کلاس کی طرف سفر(دونوں معنوں والا سفر) کرے گی۔۔۔۔۔

    مَیں ایسا کسی صورت چاہتا نہیں ہوں لیکن یہ ہوتا نظر آرہا ہے۔۔۔۔۔

    جیو جی صاحب نے ملک کے مزاج کے اعتبار سے ڈالر کو کھلا چھوڑ دینے کےعمل کی بالواسطہ مخالفت کی ہے۔۔۔۔۔ مانتا ہوں کہ کوئی بھی گورنمنٹ ہوں وہ یقیناً ڈالر کو بڑھنے سے بچانے کیلئے کچھ نہ کچھ اقدامات کرتی ہے اور کریں گی۔۔۔۔۔ لیکن اِس کی ایک قیمت ہوتی ہے۔۔۔۔۔ اور اخباری اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف کی ایک شرط یہ بھی ہے کہ ڈالر کو کھلا چھوڑا جائے۔۔۔۔۔

    لیکن ڈالر کو نیچے رکھنے کیلئے وہ قیمت چکانا آج مسئلہ ہے۔۔۔۔۔ ایڈم اسمتھ کا طلب اور رسد کا کُلیہ انتہائی سادہ ہے، کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے۔۔۔۔۔ اور یقیناً انسانی فطرت پر مبنی کُلیہ ہے۔۔۔۔۔

    البتہ ایک طریقہ سے آپ اِس بنیادی معاشی اُصول سے بچ سکتے ہیں کہ اگر پاکستان کے لوگوں میں حُب الوطنی کے بے پناہ جذبات پیدا ہوجائیں اور وہ اپنے گھروں میں رکھے ہوئے ڈالرز بینکوں میں جمع کرانا شروع کردیں۔۔۔۔۔ لیکن حُب الوطنی کے دعوے اِن فورمز پر ہی جچتے ہیں۔۔۔۔۔ یہ بھی انسانی فطرت ہے۔۔۔۔۔

    پاکستان کی حالیہ حکومتیں ہی خسارے کے بجٹ نہیں بنارہی ہیں بلکہ یہ سلسلہ پچھلے چالیس پچاس سال سے جاری ہے۔۔۔۔۔ لیکن اُس وقت خسارہ اتنا نہیں تھا۔۔۔۔۔ لیکن آج خسارہ بہت زیادہ ہے۔۔۔۔۔ مشرف کے جاتے وقت ڈالر اکاؤنٹ کا خسارہ کتنا تھا، زرداری حکومت جاتے وقت خسارہ کتنا تھا اور میاں صاحب کی حکومت جاتے وقت خسارہ کتنا تھا۔۔۔۔۔ آپ ذرا اعداد و شمار دیکھ لیں۔۔۔۔۔ اور میرے خیال میں اِس کی ذمہ داری یقیناً کسی نہ کسی حد تک نون لیگ کی حکومت پر آتی ہے۔۔۔۔۔

    جہاں تک صحرائی صاحب کی شیڈو اکانومی کی بات ہے کہ پچھلی پیپلز پارٹی کی حکومت میں اِنہی حفیظ شیخ صاحب نے آر جی ایس ٹی کا نفاذ کرنا چاہا تھا، جس کو یو کے میں ہم ویٹ کہتے ہیں، اور یہ آر جی ایس ٹی کسی صورت تاجر طبقے پر نہیں تھا بلکہ عام عوام پر بالواسطہ ٹیکس تھا، لیکن جمہوریت کی مالا جَپنے والی دو جماعتیں، پنجاب میں نون لیگ اور کراچی میں ایم کیو ایم نے تاجروں کے ساتھ مل کر حکومت کے خلاف اِس آر جی ایس ٹی کا نفاذ ناکام بنایا تھا۔۔۔۔۔

    اب مجھے بتائیں کہ یہ کون سی جمہوریت کی یا ملک کی خدمت تھی۔۔۔۔۔ تاجروں کو اپنی جیب سے پیسہ نہیں دینا پڑرہا تھا لیکن اِس ٹیکس کے نفاذ کی صورت میں پاکستان میں جو بہت بڑی شیڈو اکانومی ہے، وہ بہت حد تک نہ سہی مگر کچھ حد تک ڈاکومنٹڈ ہوجاتی۔۔۔۔۔ لیکن نون لیگ اور ایم کیو ایم نے اِس موضوع پر اپنی سیاست خوب چمکائی۔۔۔۔۔ اور حکومت کو جھکنا پڑا۔۔۔۔۔ غالباً حفیظ شیخ بھی پچھلی دفعہ اِسی وجہ سے مستعفیٰ ہو کر چلے گئے تھے۔۔۔۔۔

    مگر جو بھی ہے میاں الطاف دے نعرے وجنے ای وجنے نیں۔۔۔۔۔

    صحرائی صاحب کی اِس بات سے اتفاق ہے کہ یہ جو آٹھ نو مہینے پی ٹی آئی کی حکومت نے بے یقینی کی کیفیت لگائے رکھی، اِس نے کافی نقصان پہنچایا ہے۔۔۔۔۔  خیر مجھے تو یہ بھی لگتا ہے کہ چھ بلین ڈالر تین سال میں ملنا کوئی حالات بہتر نہیں کرے گا۔۔۔۔۔ یہ کافی کم رقم ہے۔۔۔۔۔

    بس دُعا کریں کہ خدا ٹرمپ کے دل میں ہدایت ڈال دے اور وہ کسی طرح ایران سے جنگ شروع کردے تو ہماری حالت بھی بہتر ہوسکتی ہے(کیونکہ معاشی حالات بہتر کرنے یہی اکلوتا طریقہ سالوں سے ہمارے کام آتا رہا ہے)۔۔۔۔۔ مگر ٹرمپ بھی تو دھندے کا بندا ہے۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #54

    بلیک شیپ صاحب اس میں کچھ اور نقطے بھی ہے ، جیسے اگر پی ٹی آئی حکومت نے پچھلے تین مہینوں میں آئی ایم ایف کے پاس جاتی تو شائد ڈالر اتنا ڈی ویلیونہ ہوتا …

    دوسرا جیسے ڈالر ڈی ویلیو ایکسپورٹ بڑھانے اور امپورٹس کی دل شکنی کے لیے ہوتا ہے … یہ اصول ہائی ڈیولپ ٹیکسٹ بک اکانومیزپر اثر انداز ہوتا ہے … کچھ سال پہلے تک ہماری چھتیس پرسنٹ شیڈو اکانومی تھی ،اور یہ اعداد و شمار آج بھی اتنے بدلے نہیں ہوں گے … …ٹیکس ریڈار سے باہر

    ہماری چھتیس پرسنٹ معیشت کیا کر رہی ہے ، امپورٹس، اکسپورٹس ، ہمیں کچھ نہیں پتہ

    اتنی بڑی شیڈو اکانومی میں ڈالر ڈی ویلیو ہونے سے برمدات تو نہیں بڑھتی ، نہ پہلے بڑھی ہے بلکہ عوام کی چیخیں ضرور نکلتی ہے

    آپ شاید ڈالر کی جگہ روپیہ کہنا چاہ رہے تھے۔۔۔۔۔

    shahidabassi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #55
    [

    blacksheep

    بلیک شیپ صاحب اس میں کچھ اور نقطے بھی ہے ، جیسے اگر پی ٹی آئی حکومت نے پچھلے تین مہینوں میں آئی ایم ایف کے پاس جاتی تو شائد ڈالر اتنا ڈی ویلیونہ ہوتا …

    دوسرا جیسے ڈالر ڈی ویلیو ایکسپورٹ بڑھانے اور امپورٹس کی دل شکنی کے لیے ہوتا ہے … یہ اصول ہائی ڈیولپ ٹیکسٹ بک اکانومیزپر اثر انداز ہوتا ہے … کچھ سال پہلے تک ہماری چھتیس پرسنٹ شیڈو اکانومی تھی ،اور یہ اعداد و شمار آج بھی اتنے بدلے نہیں ہوں گے … …ٹیکس ریڈار سے باہر

    ہماری چھتیس پرسنٹ معیشت کیا کر رہی ہے ، امپورٹس، اکسپورٹس ، ہمیں کچھ نہیں پتہ

    اتنی بڑی شیڈو اکانومی میں ڈالر ڈی ویلیو ہونے سے برمدات تو نہیں بڑھتی ، نہ پہلے بڑھی ہے بلکہ عوام کی چیخیں ضرور نکلتی ہے

    صحرائی صاحب، روپئے کی ویلئو کم کی نہی جا رہی ہو رہی ہے۔ نہی ہونے دینا چاہتے تو پانچ سات ارب ڈالر سالانہ مارکیٹ میں پھینکنا پڑے گا۔ آپ ڈی ویلیوایشن کی برائیاں تو بتا رہے ہیں لیکن ڈالرز کی سورس نہی بتا رہے اور نہ ہی یہ بتا رہے ہیں کہ کتنا عرصہ یہ زبردستی کرنی پڑے گی۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس زبردستی کے لئے حکومت کو تین سال میں ۲۰ ارب ڈالر خرچ کرنے پڑیں گے۔ اور ہاں پھر تین سال بعد کیا اس سے اگلے تین سال بھی ادھار لے کر یہی عمل کریں گے؟ کب تک۔۔۔۔

    آئی ایم ایف کی کڑی شرائط میں سے اہم ترین شرط بھی ڈالر کو فری چھوڑ دینے کا مطالبہ ہے۔ یہ نہ مان کر آپ آئی ایم ایف سے بھی جائیں گے۔ شاید آپ جانتے ہوں کہ آئی ایم ایف کے چھ بلین ایز سچ بہت زیادہ اہمیت نہی رکھتے لیکن ورلڈ بنک اور ایشئین ڈویلپمنٹ بنک سے قرضہ بھی آئی ایم ایف پروگرام سے مشروط ہے اور ان حالات میں فارن انویسٹر بھی اپنا تحفظ آئی ایم ایف میں ہی دیکھتے ہیں۔

    آپ یہ بھی ضرور جانتے ہوں گے کہ ن لیگ کی کنٹرولڈ ایکسچینج ریٹ پالیسی سے امپورٹس ۲۷ فیصد سالانہ کے حساب سے بڑھ رہی تھیں تو کیا ایسا کر کے ہم کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ کو ۱۹ ارب سالانہ سے ۲۹ ارب سالانہ نہی لے جائینگے۔

    میں نے تو اسی لئے بار بار پوچھا ہے کہ اس گیپ کو پورا کرنے کے لئے ۱۱۰ سے ۱۳۰ ارب ڈالر کی ضرورت ہو گی آپ کے خیال میں یہ کہاں سے آئیں گے۔ اور اگلی حکومت کو پھر لازما یہی کچھ کرنے کے لئے ۲۰۰ ارب ڈالر چاہئے ہونگے تو کیا اس صورت آپ ڈیفالٹ کی طرف نہی لے جا رہے ہونگے؟؟

    آپ نے کہا تین مہینے میں آئی ایم ایف کے پاس جاتے تو اتنی مشکلات نہ ہوتیں۔ آپ کا ایسے کہنے کی وجہ؟ کیا شروع میں آئی ایم ایف کی شرائط نرم تھیں؟ انہوں نے شروع ہی سے روپئے کی مارکیٹ ویلئو ۱۷۵ پر کیلکولیٹ کر رکھی تھی۔اسد عمر آخر تک انہیں سیمی کنٹرولڈ ریجیم پر راضی کرنے کی کوشش کرتا رہا اور جاب سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    shahidabassi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #56
    کیا امپورٹس کو بڑھنے دیئے جانے کا مطلب ڈالر کو غیر منطقی طور پر کنٹرولڈ کئے رکھنا نہی؟ اگر ن لیگ کا سب سے بڑا قصور امپورٹس کو بڑھنے دیئے جانا تھا تو ن لیگ نے یہ کیسے کیا؟ اس کا ایک ہی جواب ہے کہ ڈالر کی قیمت کو نیچے رکھ کر امپورٹس کو سبسیڈائز کیا گیا جس سے امپورٹس ہر سال ۲۷ فیصد بڑھتی چلی گئیں۔ دوسری طرف ڈالر کو نیچے رکھ کر ایکسپورٹس کو مہنگا کیا گیا جس سے ایکسپورٹس پانچ سال میں ۵ ارب کم ہوئیں۔ اسی کو ڈچ ڈیزیز کہتے ہیں جس کا عاطف میاں نے ذکر کیا ہے۔ اور اس کے مطابق ہماری یہ ڈچ ڈیزیز اب سٹیرائیڈز پر ہے۔
    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #57
    دیکھیں مجھے اِس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ اگلے ایک دو تین سالوں میں پاکستان کے عوام کی ایک قابلِ ذکر تعداد خطِ غربت سے نیچے جائے گی۔۔۔۔۔ جو مڈل کلاس ہے وہ لوئر مڈل کلاس کی طرف سفر(دونوں معنوں والا سفر) کرے گی۔۔۔۔۔ مَیں ایسا کسی صورت چاہتا نہیں ہوں لیکن یہ ہوتا نظر آرہا ہے۔۔۔۔۔ جیو جی صاحب نے ملک کے مزاج کے اعتبار سے ڈالر کو کھلا چھوڑ دینے کےعمل کی بالواسطہ مخالفت کی ہے۔۔۔۔۔ مانتا ہوں کہ کوئی بھی گورنمنٹ ہوں وہ یقیناً ڈالر کو بڑھنے سے بچانے کیلئے کچھ نہ کچھ اقدامات کرتی ہے اور کریں گی۔۔۔۔۔ لیکن اِس کی ایک قیمت ہوتی ہے۔۔۔۔۔ اور اخباری اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف کی ایک شرط یہ بھی ہے کہ ڈالر کو کھلا چھوڑا جائے۔۔۔۔۔ لیکن ڈالر کو نیچے رکھنے کیلئے وہ قیمت چکانا آج مسئلہ ہے۔۔۔۔۔ ایڈم اسمتھ کا طلب اور رسد کا کُلیہ انتہائی سادہ ہے، کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے۔۔۔۔۔ اور یقیناً انسانی فطرت پر مبنی کُلیہ ہے۔۔۔۔۔ البتہ ایک طریقہ سے آپ اِس بنیادی معاشی اُصول سے بچ سکتے ہیں کہ اگر پاکستان کے لوگوں میں حُب الوطنی کے بے پناہ جذبات پیدا ہوجائیں اور وہ اپنے گھروں میں رکھے ہوئے ڈالرز بینکوں میں جمع کرانا شروع کردیں۔۔۔۔۔ لیکن حُب الوطنی کے دعوے اِن فورمز پر ہی جچتے ہیں۔۔۔۔۔ یہ بھی انسانی فطرت ہے۔۔۔۔۔ پاکستان کی حالیہ حکومتیں ہی خسارے کے بجٹ نہیں بنارہی ہیں بلکہ یہ سلسلہ پچھلے چالیس پچاس سال سے جاری ہے۔۔۔۔۔ لیکن اُس وقت خسارہ اتنا نہیں تھا۔۔۔۔۔ لیکن آج خسارہ بہت زیادہ ہے۔۔۔۔۔ مشرف کے جاتے وقت ڈالر اکاؤنٹ کا خسارہ کتنا تھا، زرداری حکومت جاتے وقت خسارہ کتنا تھا اور میاں صاحب کی حکومت جاتے وقت خسارہ کتنا تھا۔۔۔۔۔ آپ ذرا اعداد و شمار دیکھ لیں۔۔۔۔۔ اور میرے خیال میں اِس کی ذمہ داری یقیناً کسی نہ کسی حد تک نون لیگ کی حکومت پر آتی ہے۔۔۔۔۔ جہاں تک صحرائی صاحب کی شیڈو اکانومی کی بات ہے کہ پچھلی پیپلز پارٹی کی حکومت میں اِنہی حفیظ شیخ صاحب نے آر جی ایس ٹی کا نفاذ کرنا چاہا تھا، جس کو یو کے میں ہم ویٹ کہتے ہیں، اور یہ آر جی ایس ٹی کسی صورت تاجر طبقے پر نہیں تھا بلکہ عام عوام پر بالواسطہ ٹیکس تھا، لیکن جمہوریت کی مالا جَپنے والی دو جماعتیں، پنجاب میں نون لیگ اور کراچی میں ایم کیو ایم نے تاجروں کے ساتھ مل کر حکومت کے خلاف اِس آر جی ایس ٹی کا نفاذ ناکام بنایا تھا۔۔۔۔۔ اب مجھے بتائیں کہ یہ کون سی جمہوریت کی یا ملک کی خدمت تھی۔۔۔۔۔ تاجروں کو اپنی جیب سے پیسہ نہیں دینا پڑرہا تھا لیکن اِس ٹیکس کے نفاذ کی صورت میں پاکستان میں جو بہت بڑی شیڈو اکانومی ہے، وہ بہت حد تک نہ سہی مگر کچھ حد تک ڈاکومنٹڈ ہوجاتی۔۔۔۔۔ لیکن نون لیگ اور ایم کیو ایم نے اِس موضوع پر اپنی سیاست خوب چمکائی۔۔۔۔۔ اور حکومت کو جھکنا پڑا۔۔۔۔۔ غالباً حفیظ شیخ بھی پچھلی دفعہ اِسی وجہ سے مستعفیٰ ہو کر چلے گئے تھے۔۔۔۔۔ مگر جو بھی ہے میاں الطاف دے نعرے وجنے ای وجنے نیں۔۔۔۔۔ صحرائی صاحب کی اِس بات سے اتفاق ہے کہ یہ جو آٹھ نو مہینے پی ٹی آئی کی حکومت نے بے یقینی کی کیفیت لگائے رکھی، اِس نے کافی نقصان پہنچایا ہے۔۔۔۔۔ خیر مجھے تو یہ بھی لگتا ہے کہ چھ بلین ڈالر تین سال میں ملنا کوئی حالات بہتر نہیں کرے گا۔۔۔۔۔ یہ کافی کم رقم ہے۔۔۔۔۔ بس دُعا کریں کہ خدا ٹرمپ کے دل میں ہدایت ڈال دے اور وہ کسی طرح ایران سے جنگ شروع کردے تو ہماری حالت بھی بہتر ہوسکتی ہے(کیونکہ معاشی حالات بہتر کرنے یہی اکلوتا طریقہ سالوں سے ہمارے کام آتا رہا ہے)۔۔۔۔۔ مگر ٹرمپ بھی تو دھندھے کا بندا ہے۔۔۔۔۔

    Even if they agreed that they will devalue currency, it should have been done in an organised manner, Hafeez Sh announces end of exchange houses and PM secretariat denies it, this is one example how economy is being run, no knows what is the financial policy, i rather prefer that ISPR should take financial announcements in their hands too.

    It would be fair to criticise N for no growth in exports but i would rather criticise them letting imports growing up, they should have slapped very high duties to curb imports and things would not be that bad. 

    I am pretty certain that even if PKR goes to 200 vs Dollar exports will not rise more than 10 percent as our export base is very limited, you need to re-establish it and there was none better than NS to do that had you given him a fair chance and didn`t let your dogs out just because if this Govt performed then no one will buy that Choran that political class is all Chors and perform nothing. (yes I am politically biased but this is my honest opinion not political)</span>

    <span style=”font-family: ‘comic sans ms’, sans-serif; color: #333399;”>Govt needs to think again and reverse what they have done so far, at least put a full stop where they are today and curb imports to essentials only like Iran and this nose diving economy might find some kind of equilibrium and stabilise in a month or two. With such high cost of borrowing, high input costs of utilities and no political stability, it will put off even the people who were thinking of setting up some production units, let alone bringing new ones in.</span>

    <span style=”font-family: ‘comic sans ms’, sans-serif; color: #333399;”>I personally applaud appointment of Shabbar Zaidi as he can think out of box and bring rich class in tax net, why can`t they tax all of DHA and modern societies per household, say a 1000 Dollars each year, I hope Shabbar sb is able to sell this idea to PM as it will politically backfire for PTI in their middle and middle upper class base but will also neutralise the lower class with the message that rich have been taxed more.

    We have a very strong headed person as PM which is nice in good times but bad in current situation as he is likely to do more damage with his stubbornness like a gambler who has lost his 90 percent holding and keeps thinking that he will win back his own loss as well as others estate with his little money left.

    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #58
    Developer

    There is something wrong  in the editing section as i have tried to edit it a few times but each time fonts are randomly changed.

    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #59
    کیا امپورٹس کو بڑھنے دیئے جانے کا مطلب ڈالر کو غیر منطقی طور پر کنٹرولڈ کئے رکھنا نہی؟ اگر ن لیگ کا سب سے بڑا قصور امپورٹس کو بڑھنے دیئے جانا تھا تو ن لیگ نے یہ کیسے کیا؟ اس کا ایک ہی جواب ہے کہ ڈالر کی قیمت کو نیچے رکھ کر امپورٹس کو سبسیڈائز کیا گیا جس سے امپورٹس ہر سال ۲۷ فیصد بڑھتی چلی گئیں۔ دوسری طرف ڈالر کو نیچے رکھ کر ایکسپورٹس کو مہنگا کیا گیا جس سے ایکسپورٹس پانچ سال میں ۵ ارب کم ہوئیں۔ اسی کو ڈچ ڈیزیز کہتے ہیں جس کا عاطف میاں نے ذکر کیا ہے۔ اور اس کے مطابق ہماری یہ ڈچ ڈیزیز اب سٹیرائیڈز پر ہے۔

    No they actually knew that an ANGEL will come and he will stop their ten billion corruptoin of each day and Pakistan will be on top of the world again, isn`t it?? Where is that 10 billion corruption going now, in PTI pockets or Fouji boots?

    صحرائی
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #60

    جی روپیہ

    آپ شاید ڈالر کی جگہ روپیہ کہنا چاہ رہے تھے۔۔۔۔۔
Viewing 20 posts - 41 through 60 (of 113 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward