- This topic has 112 replies, 18 voices, and was last updated 4 years, 10 months ago by GeoG.
-
AuthorPosts
-
22 May, 2019 at 7:34 pm #81آپ نے لکھا تھا کہ روپے کی ویلیو حکومت نے کم نہیں کیمیں نے اسد عمر کے بیان کا حوالہ دیا تھا
مَیں نے کہاں لکھا تھا کہ روپے کی ویلیو حکومت نے کم نہیں کی۔۔۔۔۔
ذرا حوالہ دے دیں۔۔۔۔۔
22 May, 2019 at 8:35 pm #82حد درجہ سیانے بلاگر کا حالیہ فرمان یہ ہے کہ اُس شخص کو دریائے سندھ میں ڈوب کر خودکشی کرلینی چاہئے جس نے ڈالر کی قیمت بڑھائی ہے۔۔۔۔۔ اب بندہ پوچھے کہ کیا کسی نے ڈالر کی قیمت خود بڑھائی ہے۔۔۔۔۔ یہ تو ڈالر کو اب ذرا کھلا چھوڑا جارہا ہے تو وہ بڑھ رہا ہے۔۔۔۔۔آپ کہہ رہے ہیں ڈالر کو کھلا چھوڑنے پر روپیہ ڈی ویلیو ہوا، اس کا مطلب ہے کہ حکومت نے روپے کی قدر نہیں گرای
آپ کی بات اسد عمر کے اس بیان سے غلط ہوجاتی ہے جس میں اسد عمر نے روپے کی قدر گھٹانے کا اقرار کیا تھا
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
22 May, 2019 at 8:47 pm #83اسد عمر نے اعتراف کیا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر ملکی مفاد میں انہوں نے خود گرای ہے جبکہ آپ کہہ رہے ہیں ڈالر کو کھلا چھوڑنے پر روپیہ ڈی ویلیو ہوا، ہے نہ کھلی بونگی؟؟بلیور سجن۔ روپئے کی قیمت کا کم ہونا ہی ملکی مفاد میں ہے اس میں کوئی شک نہی۔ بسمیت مفتح اسماعیل کے سارے معیشت دان ہی اس حق میں ہیں۔ دوسری بات یہ کہ روپئے کی قیمت اس طرح کم نہی کی جاتی جیسا آپ سمجھ رہے ہیں کہ اسد عمر نے کہا کم کردو تو کم ہوگئی۔ اس کے لئے مارکیٹ کو سپورٹ کرنے کے لئے جو خزانہ نچھاور کیا جا رہا ہوتا اس سے ہاتھ کھینچ لیا جاتا ہے اور مارکیٹ کے رحم وکرم پر چھوڑا جاتا ہے۔ تیسری بات، ڈالر کے مقابل روپئے کی قیمت کرنے کا مقصد صرف ایکسپورٹس بڑھانا نہی ہوتا بلکہ اس کی کئی وجوہات ہوتی ہیں جن میں امپورٹس کو مہنگا کرنا تاکہ کم ہوں اور مارکیٹ میں پھینکے جانے والے ڈالرز کو بچانا بھی ہوتا ہے۔ آپ نے شاید نوٹ کیا ہوگا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ہماری امپورٹس چھ ارب ڈالر کم ہو چکی ہیں۔ یعنی کرنٹ اکاؤنٹ کا جو ڈیفسٹ ن لیگ ۱۹ ارب پر چھوڑ کر گئی تھی وہ اب ۱۳ ارب پر آگیا ہے۔ اور ہمیں مستقبل میں اسے مزید کرنا ہوگا ورنہ ہمارا انجام ڈیفالٹ ہوگا۔
- local_florist 1
- local_florist Believer12 thanked this post
22 May, 2019 at 8:52 pm #84آپ نے لکھا تھا کہ روپے کی ویلیو حکومت نے کم نہیں کیمیں نے اسد عمر کے بیان کا حوالہ دیا تھابندہ پرور۔۔۔۔۔
مَیں آپ سے صرف ایک حوالہ مانگ رہا ہوں کہ جہاں مَیں نے یہ کہا ہو روپے کی ویلیو حکومت نے کم نہیں کی۔۔۔۔۔
آپ نے میری طرف سے ایک بات کہی ہے کہ بلیک شیپ نے یہ کہا ہے۔۔۔۔۔ اِس وجہ سے آپ سے پوچھ رہا ہوں۔۔۔۔۔
ورنہ آپ یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ مجھے غلط فہمی ہوگئی تھی اور مَیں معذرت خواہ ہوں۔۔۔۔۔
ذرا میری اُس تحریر کا حوالہ دے دیں۔۔۔۔۔
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
22 May, 2019 at 8:57 pm #85بلیور سجن۔ روپئے کی قیمت کا کم ہونا ہی ملکی مفاد میں ہے اس میں کوئی شک نہی۔ بسمیت مفتح اسماعیل کے سارے معیشت دان ہی اس حق میں ہیں۔ دوسری بات یہ کہ روپئے کی قیمت اس طرح کم نہی کی جاتی جیسا آپ سمجھ رہے ہیں کہ اسد عمر نے کہا کم کردو تو کم ہوگئی۔ اس کے لئے مارکیٹ کو سپورٹ کرنے کے لئے جو خزانہ نچھاور کیا جا رہا ہوتا اس سے ہاتھ کھینچ لیا جاتا ہے اور مارکیٹ کے رحم وکرم پر چھوڑا جاتا ہے۔ تیسری بات، ڈالر کے مقابل روپئے کی قیمت کرنے کا مقصد صرف ایکسپورٹس بڑھانا نہی ہوتا بلکہ اس کی کئی وجوہات ہوتی ہیں جن میں امپورٹس کو مہنگا کرنا تاکہ کم ہوں اور مارکیٹ میں پھینکے جانے والے ڈالرز کو بچانا بھی ہوتا ہے۔ آپ نے شاید نوٹ کیا ہوگا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ہماری امپورٹس چھ ارب ڈالر کم ہو چکی ہیں۔ یعنی کرنٹ اکاؤنٹ کا جو ڈیفسٹ ن لیگ ۱۹ ارب پر چھوڑ کر گئی تھی وہ اب ۱۳ ارب پر آگیا ہے۔ اور ہمیں مستقبل میں اسے مزید کرنا ہوگا ورنہ ہمارا انجام ڈیفالٹ ہوگا۔شاہد صاحب۔۔۔۔۔
آپ نے بیکار میں اتنی سطریں لکھ دیں۔۔۔۔۔ حد ہے۔۔۔۔۔
سیانے بلاگر کو یہ سارے معاملات پہلے ہی اچھی طرح معلوم ہیں۔۔۔۔۔
- mood 1
- mood shahidabassi react this post
22 May, 2019 at 10:03 pm #86بلیور سجن۔ روپئے کی قیمت کا کم ہونا ہی ملکی مفاد میں ہے اس میں کوئی شک نہی۔ بسمیت مفتح اسماعیل کے سارے معیشت دان ہی اس حق میں ہیں۔ دوسری بات یہ کہ روپئے کی قیمت اس طرح کم نہی کی جاتی جیسا آپ سمجھ رہے ہیں کہ اسد عمر نے کہا کم کردو تو کم ہوگئی۔ اس کے لئے مارکیٹ کو سپورٹ کرنے کے لئے جو خزانہ نچھاور کیا جا رہا ہوتا اس سے ہاتھ کھینچ لیا جاتا ہے اور مارکیٹ کے رحم وکرم پر چھوڑا جاتا ہے۔ تیسری بات، ڈالر کے مقابل روپئے کی قیمت کرنے کا مقصد صرف ایکسپورٹس بڑھانا نہی ہوتا بلکہ اس کی کئی وجوہات ہوتی ہیں جن میں امپورٹس کو مہنگا کرنا تاکہ کم ہوں اور مارکیٹ میں پھینکے جانے والے ڈالرز کو بچانا بھی ہوتا ہے۔ آپ نے شاید نوٹ کیا ہوگا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ہماری امپورٹس چھ ارب ڈالر کم ہو چکی ہیں۔ یعنی کرنٹ اکاؤنٹ کا جو ڈیفسٹ ن لیگ ۱۹ ارب پر چھوڑ کر گئی تھی وہ اب ۱۳ ارب پر آگیا ہے۔ اور ہمیں مستقبل میں اسے مزید کرنا ہوگا ورنہ ہمارا انجام ڈیفالٹ ہوگا۔کل تک بیانیہ ایکسپورٹ بڑھانے کا تھا آج تیس فیصد ڈی ویلوشن کر کے بھی ایکسپورٹ میں کمی ہوئی ہے تو بات امپورٹ پر آ گئی ہے – اگر صرف امپورٹ ہی کم کرنی تھی تو امپورٹ ڈیوٹی کو سو فیصد زیادہ کر دیتے – ملک پر تیس ہزار ارب کو بوجھ لادنے کی کیا ضرورت تھی ؟؟
اور ہاں میرا اصل سوال اپنی جگہ قائم ہے تو دس ارب روزانہ کی کرپشن اب کس کی جیب میں جا رہی ہے کیونکہ محصولات تو بہت کم ہو گئی ہیں
- thumb_up 2
- thumb_up shami11, Believer12 liked this post
22 May, 2019 at 10:54 pm #87شاہد بھائی آئی ایم ایف کے مطابق دنیا کے اسی سےاوپر ممالک جن میں انڈیا ، ملیشیا بھی شامل ہے ڈالر کو مینیج فلوٹ کرتے ہے ، اسے مارکیٹ کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑتے فری فلوٹ …مینج فلوٹ سے ڈومیسٹک سٹیبلٹی ملتی ہے اور راتوں رات مہنگائی کا طوفان نہیں اٹھتا
اب بقول آپ کے مینج فلوٹ کے لیے چھ سے سات ارب ڈالر درکار ہے ، تو اب یہ حکومت کا کام ہے کہ کہاں سے لاتی ہے آیا اسے ڈومیسٹک سٹیبلٹی عزیز ہے یا عوام کی چیخیں اور گالیاں….
باقی آئی ایم ایف کسی ملک کی اکانومی تباہ نہیں کرتا ، بلکہ ہمیشہ فسکل ڈسپلن لاگو کرنے کا کہتا ہے اور اس کی ساری ٹرمز اس کے ارد گرد گھومتی ہے … کچھ ٹرمز میں اس سے ریاعت کے لیے بات ہو سکتی ہے کچھ کو من او غن نافذ کیا جا سکتا ہے
صحرائی بھائی، اکنامکس میں مختلف عوامل کو ملا کر سٹڈی کیا جاتا ہے کیونکہ ہر ایک عمل کا ردِعمل کہیں اور ہوتا ہے۔
آپ نے انڈیا اور انڈونیشیا کی مثال دی میں آپ کو چین کی بھی دے سکتا ہوں جہاں ڈالر کو مینیج کیا جاتا ہے۔ لیکن بات یہاں ختم نہی ہوتی۔ ڈالر کو مینیج کرنے کے لئے دو باتیں لازمی ہیں ایک تو آپ کے پاس وافر ڈالر ہوں اور دوسرا آپ کو معلوم ہونا چاہیئے کہ ڈالر کو کہاں پر جا کر مینیج کرنا ہے۔
رہی عوام کی خوشنودی تو ان کی وقتی خوشی سے ان کی موت خریدنا ن کی پالیسی تو ہو سکتی ہے کسی عقل مند کی نہی۔.
ذرا اس سینیریو پر غور کریں کہ ن لیگ کے آخری تین سال میں کرنٹ اکاؤنٹ کس تیزی سے بڑھ رہا تھا۔ ان تین سالوں میں یہ ڈیفیسٹ بلترتیب چھ ارب ڈالر، بارہ ارب ڈالر اور ۱۹ ارب ڈالر تھا۔ امپورٹ ۲۷ فیصد ہر سال بڑھ رہی تھی۔ اس دوران ایکسپورٹ مسلسل گرتی رہی ہے۔ ذرا بتائیں کہ اگر یہی سلسلہ جاری رہتا تو پانچ سال بعد ہمارا سالانہ ڈیفیسٹ کتنا ہوتا ؟؟ میں بتاؤں۔۔ ۶۵ ارب ڈالر۔۔۔۔.
اس صورت آپ کو پانچ سال میں ۲۴۰ ارب ڈالرز کے قرضے چاہئیں تھے۔ یعنی سیدھا سیدھا ڈیفالٹ کا کلیہ ۔۔۔ اور اگر ڈیفالٹ ہو جاتا تو ڈالر کتنے کا ہوتا ۔۔۔۔ یقینا زمبابوے والی حالت ہوتی۔۔ بوریاں بھر کے روپیہ لاتے اور بریڈ خریدتے۔.
اور آپ کہہ رہے ہیں مجھے کیا حکومت جہاں سے بھی لائے ۶ ارب سالانہ اور ڈالر کو کنٹرول کرے۔۔یعنی پانچ سال میں ۳۰ ارب۔۔۔۔ اور مجھے کیا حکومت کہاں سے لاتی ہے سالانہ بیس پچیس ارب لیکن کرنٹ اکاؤنٹ کا گھاٹا پورا کرے۔۔۔
مجھے کیا کہ حکومت کہاں سے لاتی ہے لیکن دس پندرہ ارب ڈالر کی قسطیں بھی ادا کرے۔.
۔۔۔ جاگ جائیے صحرائی بھائی، چھ ارب اقساط میں دئیے جانے والے قرض کے لئے آئی ایم ایف نے ناکوں چنے چبوائے ہیں۔ کمرشل بنکوں سے لئے ۱۸ ارب تو ابھی واپس کرنے ہیں کہ جن کے لئے اسحاق ڈار نے وزیرِاعظم ہاؤس کی ٹوٹیاں تک گروی رکھی ہیں۔ اور آپ کہتے ہیں جہاں سے بھی لائے حکومت یہ سو ڈیڑھ سو ارب ڈالر لائے اور عوام کو سہولت دے؟؟ پاکستان بچانا ہے یا عوام کو مزید پانچ سال عیاشیاں کروا کر اس کے بعد موت کے گھاٹ اتارنا ہے؟؟.
موجودہ حکومت کی پالیسیوں سے میں کلی طور پر بلکل بھی خوش نہی۔ معیشت عمران خان نہی اس وقت ملک کے پائے کے سات آٹھ اکنامسٹ چلا رہے ہیں۔ نواز یا زرداری ہوتے تو کہتے بھاڑ میں جائے سچئوایشن اور ملک کی کل ہمیں تو بس اپنے ٹینئور میں لوگوں کو خوش کرنا ہے۔ لیکن یہ موجودہ حکومت کی بہادری ہے کہ انہوں نے مشکل ترین رستہ چنا ہے اور اپنی سیاست داؤ پر لگائی ہے۔ پہلی بات تو یہ کہ امپورٹس میں ۲۷ فیصد سالانہ اضافہ کو روک لینا ہی بڑی اچیومنٹ تھی۔۔۔لیکن انہوں نے امپورٹس کو چھ ارب ڈالر کم کر لیا ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ کا ڈیفسٹ اب ۱۹ کی بجائے ۱۳ پر آگیا ہے۔ ہمیں اسے ۸ پر لانا ہے اور اس وقت تک عوام کو یہ سختی جھیلنی ہی پڑے گی۔- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- local_florist 1
- local_florist صحرائی thanked this post
22 May, 2019 at 11:33 pm #88اگر صرف امپورٹ ہی کم کرنی تھی تو امپورٹ ڈیوٹی کو سو فیصد زیادہ کر دیتے – ملک پر تیس ہزار ارب کو بوجھ لادنے کی کیا ضرورت تھی ؟؟
کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ نون لیگ کو یہ کرنا چاہئے تھا۔۔۔۔۔
دو ہزار چودہ سے پاکستان کی درآمدات کوئی پچیس چھبیس فیصد بڑھ گئی ہیں۔۔۔۔۔
اچھی بات ہے کہ آپ کو بھی بطور ایک لیگی حامی اب نون لیگ کے اِن معاشی بلنڈرز کا احساس ہونے لگا ہے۔۔۔۔۔
لیکن اگر سو فیصد ڈیوٹی لگاتے تو چائنہ امریکہ یورپ ہماری اشیا پر بھی سو فیصد لگا دیتے۔۔۔۔۔ پاکستان کی ایکسپورٹ کو بڑا ٹھیک ٹھاک جھٹکا لگتا۔۔۔۔۔ انڈسٹری بند ہو جاتی، نوکریاں ختم ہو جاتیں اور سارے ورکر ن لیگ کے ساتھ مل کر نعرے لگاتے۔۔۔۔۔
ہمیں کیوں نکالا ہمیں کیوں نکالا۔۔۔۔۔
اگر پٹرول یا دیگر معدنی اشیاء پر لگاتے تو ملک میں ہر چیز کی قیمت بڑھ جانی تھی۔۔۔۔۔
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- thumb_up 2
- thumb_up SaleemRaza, shahidabassi liked this post
23 May, 2019 at 12:42 am #89میرا نہیں خیال پی ٹی آئی کو پتہ نہیں ہےکہ پراپیگینڈہ اور الزام تراشی کی ایک عمر ہوتی ہے
اور یہ کاؤنٹر پراڈکٹو بھی ہوتے ہیں
پر لگتا ہے اس کے علاوہ ابھی کوئی ترکیب سوجھ ہی نہیں رہی
- thumb_up 2
- thumb_up GeoG, Believer12 liked this post
23 May, 2019 at 1:11 am #90شاہد صاحب۔۔۔۔۔ آپ نے بیکار میں اتنی سطریں لکھ دیں۔۔۔۔۔ حد ہے۔۔۔۔۔ سیانے بلاگر کو یہ سارے معاملات پہلے ہی اچھی طرح معلوم ہیں۔۔۔۔۔- mood 1
- mood shahidabassi react this post
23 May, 2019 at 1:55 am #91کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ نون لیگ کو یہ کرنا چاہئے تھا۔۔۔۔۔ دو ہزار چودہ سے پاکستان کی درآمدات کوئی پچیس چھبیس فیصد بڑھ گئی ہیں۔۔۔۔۔ اچھی بات ہے کہ آپ کو بھی بطور ایک لیگی حامی اب نون لیگ کے اِن معاشی بلنڈرز کا احساس ہونے لگا ہے۔۔۔۔۔ لیکن اگر سو فیصد ڈیوٹی لگاتے تو چائنہ امریکہ یورپ ہماری اشیا پر بھی سو فیصد لگا دیتے۔۔۔۔۔ پاکستان کی ایکسپورٹ کو بڑا ٹھیک ٹھاک جھٹکا لگتا۔۔۔۔۔ انڈسٹری بند ہو جاتی، نوکریاں ختم ہو جاتیں اور سارے ورکر ن لیگ کے ساتھ مل کر نعرے لگاتے۔۔۔۔۔ ہمیں کیوں نکالا ہمیں کیوں نکالا۔۔۔۔۔ اگر پٹرول یا دیگر معدنی اشیاء پر لگاتے تو ملک میں ہر چیز کی قیمت بڑھ جانی تھی۔۔۔۔۔I just gave an example that import duties should have been hiked to curb imports to keep some sort of corelation between import and export total values and funny that you have given an example of China where our beloved PM is boasting a duty free access on both sides.
It sounds so good to ears to do duty free trade with China on 95 percent of trade lines but this is recepie for disaster in our state held dollars as people were under invoicing in the past and declaring from just 10 -30 percent of real values to save on import duties but now as there will no import duty, they can declare at full values meaning Govt to provide full dollars in comparison with the past where import value was sent through official channels and rest through hawala from Dubai.
In one of my previous post, you had kind of rejected the impact of under or over invoicing but i am still of the opinion that this was mainly an imports phenomena but last three four years this has factor has been the main reason for actually declining exports, our volumes has not gone down but values have and i am pretty sure if an audit is done they will find at least three to four billion dollars slipping from the state bank.
- thumb_up 1
- thumb_up صحرائی liked this post
23 May, 2019 at 2:08 am #92کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ نون لیگ کو یہ کرنا چاہئے تھا۔۔۔۔۔ دو ہزار چودہ سے پاکستان کی درآمدات کوئی پچیس چھبیس فیصد بڑھ گئی ہیں۔۔۔۔۔ اچھی بات ہے کہ آپ کو بھی بطور ایک لیگی حامی اب نون لیگ کے اِن معاشی بلنڈرز کا احساس ہونے لگا ہے۔۔۔۔۔ لیکن اگر سو فیصد ڈیوٹی لگاتے تو چائنہ امریکہ یورپ ہماری اشیا پر بھی سو فیصد لگا دیتے۔۔۔۔۔ پاکستان کی ایکسپورٹ کو بڑا ٹھیک ٹھاک جھٹکا لگتا۔۔۔۔۔ انڈسٹری بند ہو جاتی، نوکریاں ختم ہو جاتیں اور سارے ورکر ن لیگ کے ساتھ مل کر نعرے لگاتے۔۔۔۔۔ ہمیں کیوں نکالا ہمیں کیوں نکالا۔۔۔۔۔ اگر پٹرول یا دیگر معدنی اشیاء پر لگاتے تو ملک میں ہر چیز کی قیمت بڑھ جانی تھی۔۔۔۔۔I wonder which Motorcyles USA is imorting from India??
23 May, 2019 at 2:19 am #93I just gave an example that import duties should have been hiked to curb imports to keep some sort of corelation between import and export total values and funny that you have given an example of China where our beloved PM is boasting a duty free access on both sides.مَیں نے چائنہ کو بطورِ خاص نہیں لکھا بلکہ یہ کہنا چاہا تھا کہ اگر ہم دوسرے ملکوں سے آنے والی اشیاء پر اگر سو فیصد ڈیوٹی لگا دیں گے تو کم از کم اُن ملکوں کو جو برآمدات جاتی ہے اُس کیلئے مسئلہ ہوگا۔۔۔۔۔
It sounds so good to ears to do duty free trade with China on 95 percent of trade lines but this is recipe for disaster in our state held dollars as people were under invoicing in the past and declaring from just 10 -30 percent of real values to save on import duties but now as there will no import duty, they can declare at full values meaning Govt to provide full dollars in comparison with the past where import value was sent through official channels and rest through hawala from Dubai.متفق ہوں۔۔۔۔۔
ڈیوٹی فری تجارت وہاں ہی چل پاتی ہے جہاں دونوں ملکوں میں برابر کا معاملہ چل رہا ہو۔۔۔۔۔
In one of my previous post, you had kind of rejected the impact of under or over invoicing but i am still of the opinion that this was mainly an imports phenomena but last three four years this has factor has been the main reason for actually declining exports, our volumes has not gone down but values have and i am pretty sure if an audit is done they will find at least three to four billion dollars slipping from the state bank.مَیں نے آپ کی بات کی نفی نہیں کی تھی بلکہ اُس کو ایک کانسٹینٹ کے طور پر لینے کی بات کی تھی۔۔۔۔۔ کہ یہ پریکٹس تو کتنے ہی عرصہ سے چلتی آرہی ہے۔۔۔۔۔
ہوسکتا ہے کہ پچھلے تین چار سالوں میں ذرا فرق اور بڑھ گیا ہو مگر پھر بھی مَیں اِس کو ایک کانسٹینٹ کے طور پر ہی رکھوں گا۔۔۔۔۔
لیکن میرے خیال میں پچھلے دس بارہ سالوں میں پاکستان کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں، خاص کر گارمنٹ سیکٹر میں کمی آئی ہے۔۔۔۔۔ اور پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپورٹ ٹیکسٹائل انڈسٹری ہی ہے۔۔۔۔۔
کچھ سالوں پہلے تک عالمی کمپنیاں مثلاً نائیکی لیوائز وغیرہ بھی پاکستان میں مینیفیکچرنگ کروارہی تھیں۔۔۔۔۔ لیکن اب یہی کمپنیاں بنگلہ دیش، چائنہ، انڈیا، ویت نام وغیرہ میں کام کررہی ہیں۔۔۔۔۔ یہاں یو کے میں بھی آپ کو اسٹورز میں پاکستان کے بنے ہوئے کپڑے نظر آتے تھے لیکن اب خال خال ہی نظر آتے ہیں۔۔۔۔۔
آپ کو پاکستان کی سوفٹ وئیر انڈسٹری کے بارے میں کچھ معلومات ہیں؟
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- thumb_up 1
- thumb_up SaleemRaza liked this post
23 May, 2019 at 2:27 am #94I wonder which Motorcyles USA is imorting from India??برانڈز کا علم نہیں مگر انڈیا موٹر بائیک ایکسپورٹ میں دُنیا بھر پہلے پانچ میں آتا ہے۔۔۔۔۔
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
23 May, 2019 at 2:43 am #95متفق ہوں۔۔۔۔۔ ڈیوٹی فری تجارت وہاں ہی چل پاتی ہے جہاں دونوں ملکوں میں برابر کا معاملہ چل رہا ہو۔۔۔۔۔
یہ فری ٹریڈ لمیٹد ہے چائنا اور پاکستان کے درمیان صرف انہی چیزوں پر فری ٹریڈ ہے جو دونوں کے انٹرسٹ میں ہے۔
چائنا پاکستان کے مین ایکسپورٹ آئیٹمز پر ڈیوٹی (جو پہلے پچاس فیصد تک تھی) کو صفر کر دے گا اور پاکستان چائنا سے صرف ان اشیا پر ڈیوٹی صفر کرے گا جو مشینری کی مد میں آتی ہیں۔ پاکستان نے اس ایگریمنٹ میں اپنی ڈومیسٹک انڈسٹری کو پراٹیکٹ کیا ہے۔ اور ایسے کسی بھی ایگریمنٹ سے قبل وزارتِ تجارت کاسٹ اینڈ بینیفٹ کا تجزیہ کرتی ہے۔ اس ایگریمنٹ سے ہماری چائنا کے لئے ایکسپورٹس میں دو بلین سالانہ کا اضافہ متوقع ہے۔.
ویسے چائنا سے پہلا فری ٹریڈ معائدہ مشرف نے ۲۰۱۶ میں کیا تھا
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
23 May, 2019 at 3:13 am #96مَیں نے چائنہ کو بطورِ خاص نہیں لکھا بلکہ یہ کہنا چاہا تھا کہ اگر ہم دوسرے ملکوں سے آنے والی اشیاء پر اگر سو فیصد ڈیوٹی لگا دیں گے تو کم از کم اُن ملکوں کو جو برآمدات جاتی ہے اُس کیلئے مسئلہ ہوگا۔۔۔۔۔ متفق ہوں۔۔۔۔۔ ڈیوٹی فری تجارت وہاں ہی چل پاتی ہے جہاں دونوں ملکوں میں برابر کا معاملہ چل رہا ہو۔۔۔۔۔ مَیں نے آپ کی بات کی نفی نہیں کی تھی بلکہ اُس کو ایک کانسٹینٹ کے طور پر لینے کی بات کی تھی۔۔۔۔۔ کہ یہ پریکٹس تو کتنے ہی عرصہ سے چلتی آرہی ہے۔۔۔۔۔ ہوسکتا ہے کہ پچھلے تین چار سالوں میں ذرا فرق اور بڑھ گیا ہو مگر پھر بھی مَیں اِس کو ایک کانسٹینٹ کے طور پر ہی رکھوں گا۔۔۔۔۔ لیکن میرے خیال میں پچھلے دس بارہ سالوں میں پاکستان کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں، خاص کر گارمنٹ سیکٹر میں کمی آئی ہے۔۔۔۔۔ اور پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپورٹ ٹیکسٹائل انڈسٹری ہی ہے۔۔۔۔۔ کچھ سالوں پہلے تک عالمی کمپنیاں مثلاً نائیکی لیوائز وغیرہ بھی پاکستان میں مینیفیکچرنگ کروارہی تھیں۔۔۔۔۔ لیکن اب یہی کمپنیاں بنگلہ دیش، چائنہ، انڈیا، ویت نام وغیرہ میں کام کررہی ہیں۔۔۔۔۔ یہاں یو کے میں بھی آپ کو اسٹورز میں پاکستان کے بنے ہوئے کپڑے نظر آتے تھے لیکن اب خال خال ہی نظر آتے ہیں۔۔۔۔۔ آپ کو پاکستان کی سوفٹ وئیر انڈسٹری کے بارے میں کچھ معلومات ہیں؟I could agree with constant factor in imports although percentage changed a lot in this practice but exports under valuation is a new phenomena, exporters who don`t get export rebate use under export values where Dubai and other Gulf countries with no income tax are used and it now runs in tune of Billions of Dollars. These Dollars are then sold to Pakistani importers at a premium so exporter makes either property in Gulf or 3-4 percent margin on exchange rate.</span>
<span style=”font-family: ‘comic sans ms’, sans-serif; font-size: 19px; color: #000080;”>Re software export industry, don`t know much, one of dear friend has contract for Land Computerisation and does bit of software development but if your question for software industry in general, anwer is not much.
23 May, 2019 at 4:49 am #97بندہ پرور۔۔۔۔۔ مَیں آپ سے صرف ایک حوالہ مانگ رہا ہوں کہ جہاں مَیں نے یہ کہا ہو روپے کی ویلیو حکومت نے کم نہیں کی۔۔۔۔۔ آپ نے میری طرف سے ایک بات کہی ہے کہ بلیک شیپ نے یہ کہا ہے۔۔۔۔۔ اِس وجہ سے آپ سے پوچھ رہا ہوں۔۔۔۔۔ ورنہ آپ یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ مجھے غلط فہمی ہوگئی تھی اور مَیں معذرت خواہ ہوں۔۔۔۔۔ ذرا میری اُس تحریر کا حوالہ دے دیں۔۔۔۔۔پوسٹ نمبر بیاسی میں اپنا بیان پڑھ کر بتائیں کہ اس کا کیا مطلب ہے
23 May, 2019 at 4:53 am #98بلیور سجن۔ روپئے کی قیمت کا کم ہونا ہی ملکی مفاد میں ہے اس میں کوئی شک نہی۔ بسمیت مفتح اسماعیل کے سارے معیشت دان ہی اس حق میں ہیں۔ دوسری بات یہ کہ روپئے کی قیمت اس طرح کم نہی کی جاتی جیسا آپ سمجھ رہے ہیں کہ اسد عمر نے کہا کم کردو تو کم ہوگئی۔ اس کے لئے مارکیٹ کو سپورٹ کرنے کے لئے جو خزانہ نچھاور کیا جا رہا ہوتا اس سے ہاتھ کھینچ لیا جاتا ہے اور مارکیٹ کے رحم وکرم پر چھوڑا جاتا ہے۔ تیسری بات، ڈالر کے مقابل روپئے کی قیمت کرنے کا مقصد صرف ایکسپورٹس بڑھانا نہی ہوتا بلکہ اس کی کئی وجوہات ہوتی ہیں جن میں امپورٹس کو مہنگا کرنا تاکہ کم ہوں اور مارکیٹ میں پھینکے جانے والے ڈالرز کو بچانا بھی ہوتا ہے۔ آپ نے شاید نوٹ کیا ہوگا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ہماری امپورٹس چھ ارب ڈالر کم ہو چکی ہیں۔ یعنی کرنٹ اکاؤنٹ کا جو ڈیفسٹ ن لیگ ۱۹ ارب پر چھوڑ کر گئی تھی وہ اب ۱۳ ارب پر آگیا ہے۔ اور ہمیں مستقبل میں اسے مزید کرنا ہوگا ورنہ ہمارا انجام ڈیفالٹ ہوگا۔شاہد بھای، آپ کافی تجربہ کار ہو اگر پاکستان نے ڈیفالٹ ہی ہونا ہے تو قسطیں دینے کی کیا ضرورت ہے جو زرمبادلہ ہے اسے سنبھال لیں اور ابھی سے ڈیفالٹ کرجائیں کیا اسے سے پہلے دنیا میں کوی ملک ڈیفالٹ نہیں ہوا تھاَ؟
23 May, 2019 at 5:44 am #99آپ یہ بات کیسے کہہ سکتے ہیں کہ چلوں کے تھرو گیس کا پتا چلایا جارہا ہے؟؟ آپ کس گیس کی بات کررہے ہین؟I know which gas you want to tell. I get some of these evidence but those are very much indecent . This one is sound of that gas
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- mood 1
- mood Believer12 react this post
23 May, 2019 at 9:46 am #100اان صفحات پر اتنی معلومات اکھٹا ہوچکی ہیں ہمیں معلوم ہوچکا ہے کہ نون لیگ کے دور میں ڈالر کی قیمت کم رکھ کر درآمدات بڑھائی گئیں جس سے مالی خسارہ بڑھتا گیا .
جو بات میری سمجھ نہیں آی کہ یہ جو درآمدات میں اضافہ ہوا ہے یہ کن سیکٹرز میں ہوا ہے؟ کیا یہ عام اشیا صرف کی درآمدات کی وجہ سے ہوا ہے ؟ یا پاور پلانٹس اور انفرا سٹرکچر میں سرمایہ کاری کی وجہ سے ہوا ہے یا خام مال کی درآمدات میں اضافہ سے ہوا ہے یا توانائی کی درآمدات کی وجہ سے ہوا ہے ؟
آخر ایسا کیا کیا ہے نون لیگ نے جو اتنا اضافہ ہوگیا ؟
عام اشیا صرف یا لگژری گڈز پر تو ڈیوٹی میں اضافہ کیا جاسکتا تھا -اسکا ایک نتیجہ سمگلنگ اور کرپشن میں اضافہ کی صورت میں بھی نکل سکتا ہے لہٰذا محض امپورٹ ڈیوٹی میں اضافہ بھی اتنی سادہ بات نہیں محسوس ہوتی.
جبکہ صنعتی خام مال خصوصا برآمدی خام مال پر تو ڈیوٹی بہت کم یا نہ ہونے کے برابر ہونی چاہئے . -
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.