- Advanced
- Find latest posts
- Find latest started threads
- Join Date: June 8th, 2020
Location: چولوں کی بستی
- BlackSheep (24)
- Anjaan (4)
- حسن داور (4)
- Zinda Rood (3)
- Zed (3)
Forum Replies Created
-
AuthorPosts
-
15 Jun, 2020 at 10:14 pm #136آپ شاید یہودیت اور عیسائیت سے واقف نہیں ..تبھی یہ کلیم کر بیٹھے ..باقی مجھے اس کا نہیں معلوم کے حضرت عیسا اور حضرت موسیٰ کے پاس کون سی تعلیمی ڈگری تھی ..پلیز میری معلومات میں اضافہ کر دیں
I did not claim moses or Jesus were educated. I claim Christian are Jews are alt east better than muslim. They have made their countries a living place irrespective Prophet produce a totally illiterate nation and uneducated nation.
15 Jun, 2020 at 9:47 pm #23عاطف بھائی یہاں کون نہیں جانتا ہے کہ یہ آئی ڈی انجان کی ہے؟ مجھے یاد ہے جب میں نے کہا تھا کہ میوزیشن بھی انجان کی آئی ڈی ہے تو تب بھی آپ نے تردید کی تھی، اسی طرح انجان کی دوسری آئی ڈیز کی بھی آپ تردید کرتے رہے ہیں لیکن کسی کے پراکسی سرور لگانے سے اس کی حقیقت چھپ نہیں جاتی ہےباوا جی تو سوفٹ وئیر انجنیئر ہیں . یا خدا باوا جی اتنے زہین ہو سکتے ہیں مجھے یقین نہیں ہے
15 Jun, 2020 at 9:38 pm #21مجاہد نے درخواست کی تھی کہ اس کی یہ آئی ڈی بحال کردی جائے اسلئے میں نے جج صاحب سے سفارش کی کہ یہ آئی ڈی کھول دیں۔ جج صاحب بالکل اس حق میں نہیں تھے لیکن میری درخواست پر مان گئے۔ البتہ آپکو یہ بتا سکتا ہوں کہ یہ آءی ڈی انجان کی نہیں۔عاطف بھائی کیوں سسپنس آپ نے توڑ دیا دو چار دن اور سوچنے دیتے
15 Jun, 2020 at 9:36 pm #20سائیٹ بھائی کس فدو بندے کے ساتھ بحث میں وقت ضائع کر رہے ہیں؟ ایسے دو نمبر بندوں کے ساتھ بحث نہیں کی جاتی ہے بلکہ تیل میں ڈبو کر چھتر مارے جاتے ہیں یہ انجان فدو ایک طرف جج صاحب سے اپنی مجاہد والی آئی ڈی کا بین ختم کرنے کی درخواست کر رہا ہے اور دوسری طرف مسلسل دو نمبر آئی ڈیز بنا رہا ہے مجھے جج صاحب پر حیرت ہو رہی ہے کہ جس آئی ڈی کو اس نے ڈوپلیکیٹ آئی ڈی قرار دے کر مستقل بین کیا تھا، کس جواز کے تحت اسے دوبارہ بحال کیا ہے؟ Judgeباوا .. اپ کی ذہانت کو کیا کہوں . ہزاروں سال نرگس روتی ہے تب جا کر چمن میں باوا جیسا دانش ور نکلتا ہے . کیوں اپنے ذہن پہ زور دے رہے ہو . یہ انجان کی آئی ڈی نہیں ہے . اس سے اچھا تھا کوئی سائنس کی دو چار کتابیں پڑھ لیتے اور آج سائٹ کی تھوڑی مدد کر دیتے . اس کو کافی مشکل ہوتی ہے سائنسی جواب دینے میں ..
15 Jun, 2020 at 9:21 pm #15م دعوا تم نے کیا ہے اور ثبوت میں دوں- بلے تیری چلاکیوں کے- ویسے تم جیسا شخص جو ایک دفع سے زیادہ جھوٹ بولتا پکڑا جا چکا ہے – اس کی کسی بھی بات کو سیریس لینا وقت کا ضیاع ہے – کتاب آن لائن نہیں یعنی آپ نے خود گھر میں چھاپی ہوگی پھرآپ کے پاس کوئی ثبوت ہے مجھے جھوٹا ثابت کرنے کے لئے کہ امام بخاری نے شادی کی تو اپ پیش کر دیں . بحث کا یہی اصول ہوتا ہے . میں نے تو اپنا ثبوت پیش کر دیا … کہ ان کی شادی ہوتی تو بچے بھی ہوتے … کیوں کہ وہ لونڈیوں کی تجارت کرتے تھے .. ان کو شادی کی کیا ضرورت تھی
15 Jun, 2020 at 9:16 pm #11یعنی تم جھوٹ بول رہے تھے – بہت ہی ڈھیٹ انسان ہو یارActually my point is The story of Miraj is plagiarism of story of Miraj in Zoroastrianism which is oldest religion in the world. From whom prophet did hear this story Salman or Preshan it doesnot matter. Try to understand the point.
15 Jun, 2020 at 9:11 pm #13حدیث کا سیاق و سباق یہ ہے کہ بلاوجہ نفلی عبادتوں میں مشغول رہنے کی بجائے ٠ زندگی میں اعتدال لانا چائیے اور دینی اور دنیاوی زندگی میں اعتدال پے کاربند رہن چاہیے -اس حدیث میں خالی نکاح ہی نہیں اور بھی سنتوں کا ذکر کیا گیا ہے – اب ان چار پانچ علما کے لنک بتا دیں جو اس بات پے متفق ہیں کہ امام بخاری نے شادی نہیں کی تھی- ریفرنس کے ساتھ – کیونکہ آپ کی ہسٹری دیکھتے ہوے مجھے اب اس دعوے پے بھی شک ہو رہا ہےI have read in the books of fews scholars in my collection Could not find those book on internet. But if you know that Imam Bukhari had married you can give link for refuting my claim. Please go on. It is sure Imam bukhari did not get married because he was a such fool he wasted his life for this book and today this book has so much material against prophet and islam
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
15 Jun, 2020 at 8:54 pm #9معراج کا واقعہ مکہ کا ہے – اور حضرت سلمان فارسی کی ملاقات حضور سے مدینہ میں ہوئی تھی کیونکہ وہ مدینہ میں ایک یہودی کے غلام تھے – تم چولوں کو اتنا بھی نہیں پتا اور منہ اٹھا کر آ جاتے ہو- ویسے براق تو پتا نہیں پر یہ کنڈا اس فورم کی حد تک دہرے کھوتوں کو بندھنے ،میں ضرور استعمال ہو رہا ہےحضرت سلمان فارسی نے نہ سنائی تو کسی اور سے سنی ہو گی . کیوں کہ نبی کریم نے جب شام کو تجارت کے لئے جاتے تھے تو اس وقت شام میں ہر عقیدے اور مذھب کے لوگ اتے ہیں … یہ معراج والی کہانی زرشیت میں بلکل ایسے ہی آسمانوں کے ذکر کے ساتھ لکھی ہوئی ہے اور زرشیت کی نمازیں بھی بلکل مسلمانوں کی طرح ہے .. اس میں اتنا لڑنے والی کیا بات ہے
15 Jun, 2020 at 8:47 pm #11نہیں تم نے خلاصہ بیان نہیں کیا تھا بلکے یہ کھا تھا کہ بخاری میں درج ہے النکاح من سنتی فمن رغب عن سنتی فلیس منی۔ ایک تو جھوٹی حدیث لگاتے ہو اور پھر شرمندہ بھی نہیں ہوتے – سنت سے بے رغبتی دکھانا اور نکاح سے بے رغبتی دکھانا دو مختلف چیزیں ہیں – حضور نے تو ایک سے زیادہ شادیاں کی تھیں – اور کئی صحابہ ، علمائے دین اور مسلمانوں کی اکثریت نےصرف ایک شادی کی ہوئی ہے – تو کیا حضور نے ان تمام صحابہ کو دائرہ اسلام سے خارج کر دیا تھا – کہ تم لوگوں نے سنت پر مکمل عمل نہیں کیا ویسے یہ امام بخاری نے شادی نہیں کی یہ معلومات آپکو ملی کہاں سے ہیں –Please read the hadith carefully. It is in context of Nikkah… The prophet said Nikah is my sunat anyone who doesnot follow my sunnat is not among us.
And about Imam Bukhari Marriage It is unanimously agreed by schoolars that Imam Bukhari did not get married. As he has no legitimate children.
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
15 Jun, 2020 at 7:48 pm #9تمھارے دیے گئے لنک میں مجھے یہ الفاظ نہیں ملے النکاح من سنتی فمن رغب عن سنتی فلیس منیمیں نے حدیث کا خلاصہ بیان ہے کیا عربی ہے کہ نکاح رسول اللہ کی سنت ہے اور اوپر حدیث میں لکھا ہے جس نے میری سنت سے بے رغبتی اختیار کیا وہ مجھ میں سے نہیں
15 Jun, 2020 at 7:35 pm #7معراج کے پیچھے اور بات بھی ہے پر یہ میری ذاتی ریسرچ ہے کسی کتاب میں نہیں لکھی . اصل میں عربوں کو گھڑ سواری کا بہت شوق تھا . اب رسول اللہ نے خود کو خدا کو رسول کہ دیا تھا تو ان کے پاس گھوڑا بھی اچھا اور عام نہیں ہونا چاہے تھے پر گھڑ سواری میں اتنے اچھے نہیں تھے تو اکثر قریش ان کا مذاق بناتے تھے . ان کا منہ بند کرنے کے لئے براق والا خلائی گھوڑا تیار کیا اور اگلے دن ابو بکر کو کہانی سنائی تو ابو بکر حضور کے جگری دوست تھے کیسے انکار کر سکتے تھے- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
15 Jun, 2020 at 7:20 pm #6(بخاری کتاب النکاح باب الترغیب فی النکاح (5063)- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
15 Jun, 2020 at 5:38 pm #99زیڈ صاحب۔۔۔ اسلام سے قبل کے دور (جس کو مسلمان دورِ جہالت کہتے ہیں) میں عرب کے لوگ گود لئے بچے/ منہ بولے بچے (متبنیٰ) / لے پالک بچے کو اپنا نام دیتے تھے اور وہ پھر اس باپ کی سگی اولاد ہی سمجھا جاتا تھا اور سگی اولاد کی طرح جائیداد کا وارث بھی قرار پاتا تھا اور منہ بولی اولاد اور والد کے درمیان رشتوں ناطوں کی حرمت بھی سگوں جیسے ہوتی تھی۔ اور اسلام نے بھی تقریباً بیس سالوں تک اسی روایت کو برقرار رکھا۔۔ پھر سرکارِ دو عالم کے ساتھ ایک ایسا واقعہ پیش آیا کہ پورا کا پورا قانون ہی بدل دیا گیا۔۔ اس واقعے کی تفصیل تاریخ طبری میں بیان کی گئی ہے، علی ہجویری المعروف داتا گنج بخش کی کتاب کشف المحجوب میں بھی اس واقعے کا ذکر ہے۔ میں اس واقعے کی تفصیل یہاں بیان نہیں کرتا مبادا ہمارےمسلمان بھراؤں کے جذبات مجروح ہوں۔ متشکک، متجسس اور طالبانِ علم کیلئے طبری کے متعلقہ صفحات کے لنک دے دیتا ہوں، جس کو مزید تفصیل جاننی ہو وہ جاکر پڑھ سکتا ہے۔۔
تاریخ طبری۔۔ جلد دوم۔ صفحہ 210۔
تاریخ طبری۔۔ جلد دوم۔ صفحہ 211۔
خیرتو واقعے کی روح کو حذف کرتے ہوئے مختصراً بتائے دیتا ہوں کہ سرکارِ دو عالم نے زید بن حارثہ نامی لاوارث کو اپنا منہ بولا بیٹا بنا لیا اور عرب معاشرے کی روایت کے مطابق اسے لوگوں نے سرکارِ دو عالم کے سگے بیٹے جیسے حیثیت دی اور اسے زید بن محمد کہہ کر پکارا جاتا۔ زید بن حارثہ کی زوجہ محترمہ زینب بنت جحش تھیں۔ جب اس “مخصوص واقعے” کے بعد زید نے محترمہ زینب کو سرکارِ دو عالم کی خاطر طلاق دے دی اور سرکارِ دو عالم نے محترمہ زینب سے دل ہی دل میں نکاح کا ارادہ کرلیا لیکن ایک بہت بڑے مسئلے کی وجہ سے وہ پریشان تھے۔ چونکہ حضرت زینب ان کی سابقہ بہو تھیں اور وہ طلاق کے باوجود ان کیلئے حرام تھیں۔ اگر سرکارِ دو عالم جنابہ زینب سے نکاح کرلیتے تو نہ صرف کافروں نے خوب اعتراض کرنا تھا، بلکہ صحابہ کے دلوں میں بھی وساوس پیدا ہوجانے تھے، کیونکہ اس وقت تو صحابہ بھی لے پالک بیٹے کی بیوی کو بہو ہی سمجھتے تھے اور اس سے نکاح بھی حرام سمجھتے تھے۔۔۔
حسبِ سابق یہاں بھی سرکارِ دو عالم کے مسئلے کا حل بذریعہ “وحی” نکل آیا۔۔ “اللہ تعالیٰ” نے بیچ میں مداخلت کرتے ہوئے مسئلے کی جڑ ہی کاٹ دی، یعنی نہ منہ بولا بیٹا سگا بیٹا رہے گا، نہ اس کی بیوی کی حیثیت بہو جیسی ہوگی۔۔ تو فرمان نازل ہوا۔۔۔
{وَمَا جَعَلَ أَدْعِيَاءَكُمْ أَبْنَاءَكُمْ ذَلِكُمْ قَوْلُكُمْ بِأَفْوَاهِكُمْ وَاللَّهُ يَقُولُ الْحَقَّ وَهُوَ يَهْدِي السَّبِيلَ ادْعُوهُمْ لِآبَائِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللَّهِ فَإِنْ لَمْ تَعْلَمُوا اٰبَاءَهُمْ فَإِخْوَانُكُمْ فِي الدِّينِ وَمَوَالِيكُمْ وَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ فِيمَا أَخْطَأْتُمْ بِهِ وَلَكِنْ مَا تَعَمَّدَتْ قُلُوبُكُمْ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًا } [الأحزاب: 4، 5]۔
ترجمہ: اور تمہارے منہ بولے بیٹوں کو تمہارا (سچ مچ کا) بیٹا نہیں بنادیا یہ صرف تمہارے منہ سے کہنے کی بات ہے اور اللہ حق بات فرماتا ہے اور وہی سیدھا راستہ بتلاتا ہے ، تم ان کو ان کے باپوں کی طرف منسوب کیا کرو یہ اللہ کے نزدیک راستی کی بات ہے اور اگر تم ان کے باپوں کو نہ جانتے ہو تو وہ تمہارے دین کے بھائی ہیں اور تمہارے دوست ہیں اور تم کو اس میں جو بھول چوک ہوجاوے تو اس سے تم پر کچھ گناہ نہ ہوگا، لیکن ہاں دل سے ارادہ کر کے کرو (تو اس پر مؤاخذہ ہوگا)، اور اللہ تعالیٰ غفور رحیم ہے۔۔
سرکارِ دو عالم نے سب کویہ آیت سنا کر اعلان فرمادیا کہ آج سے اللہ نے لے پالک اولاد کو سگی اولاد کے درجے سے معزول کردیا ہے اور آج کے بعد ان کو ان کے اصل باپ کے نام سے پکارا کرو۔ اس واقعے کے بعد صحابہ نے زید بن محمد کی بجائے زید بن حارثہ کے نام سے پکارنا شروع کردیا۔۔
حضور نے یہ بھی فرمایا کہ۔
“367 – باب تحريم انتساب الإِنسان إِلَى غير أَبيه وَتَولِّيه إِلَى غير مَواليه 1/1802-عَنْ سَعْدِ بن أَبي وقَّاصٍ أنَّ النبيَّ ﷺ قالَ: مَن ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أبِيهِ وَهُوَ يَعْلَمُ أنَّهُ غَيْرُ أبِيهِ فَالجَنَّةُ عَلَيهِ حَرامٌ. متفقٌ عليهِ”.
ترجمہ: جس شخص نے اپنے والد کے علاوہ کسی دوسرے شخص کو جانتے ہوئے اپنا والد قرار دیا تو اس پر جنت حرام ہے۔
اس کے بعد باقی معاملہ سیدھا کرنے کیلئے مزید “وحی” نازل ہوئی۔۔
﴿وَإِذ تَقولُ لِلَّذى أَنعَمَ اللَّهُ عَلَيهِ وَأَنعَمتَ عَلَيهِ أَمسِك عَلَيكَ زَوجَكَ وَاتَّقِ اللَّهَ وَتُخفى فى نَفسِكَ مَا اللَّهُ مُبديهِ وَتَخشَى النّاسَ وَاللَّهُ أَحَقُّ أَن تَخشىهُ…٣٧﴾… سورة الاحزاب
۔”اور جب تم اس شخص (زید) سے جس پر اللہ نے احسان کیا او ر تم نے بھی احسان کیا (یہ ) کہتے تھے کہ اپنی بیوی کو اپنے پاس رہنے دے اور اللہ سے ڈر اور آپ اپنے دل میں وہ بات چھپاتے تھے۔جس کو اللہ ظاہر کرنے والا تھا۔اور آپ لوگوں سے ڈرتے تھے۔حالانکہ اللہ ہی اس کا زیادہ مستحق ہے کہ آپ اس سے ڈریں۔”۔
﴿فَلَمّا قَضى زَيدٌ مِنها وَطَرًا زَوَّجنـكَها لِكَى لا يَكونَ عَلَى المُؤمِنينَ حَرَجٌ فى أَزوجِ أَدعِيائِهِم إِذا قَضَوا مِنهُنَّ وَطَرًا وَكانَ أَمرُ اللَّهِ مَفعولًا ﴿٣٧﴾ ما كانَ عَلَى النَّبِىِّ مِن حَرَجٍ فيما فَرَضَ اللَّهُ لَهُ سُنَّةَ اللَّهِ فِى الَّذينَ خَلَوا مِن قَبلُ وَكانَ أَمرُ اللَّهِ قَدَرًا مَقدورًا ﴿٣٨﴾ الَّذينَ يُبَلِّغونَ رِسـلـتِ اللَّهِ وَيَخشَونَهُ وَلا يَخشَونَ أَحَدًا إِلَّا اللَّهَ وَكَفى بِاللَّهِ حَسيبًا ﴿٣٩﴾ ما كانَ مُحَمَّدٌ أَبا أَحَدٍ مِن رِجالِكُم وَلـكِن رَسولَ اللَّهِ وَخاتَمَ النَّبِيّـۧنَ وَكانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَىءٍ عَليمًا ﴿٤٠﴾… سورة الاحزاب
”پھر جب زید اس سے اپنی حاجت پوری کرچکا (یعنی اس کو طلاق دے دی) تو ہم نے اس(مطلقہ خاتون) کا آپ سے نکاح کردیا تاکہ مومنوں پر اپنے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں کے ساتھ نکاح کرنے کے بارے میں کوئی تنگی نہ رے جب وہ ان سے اپنی حاجت پوری کرچکے ہوں(یعنی طلاق دے دیں)اور اللہ تعالیٰ ٰ کا حکم واقع ہوکر رہنے والا تھا۔نبی کریمﷺ پر کسی ایسے کام میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے جو اللہ تعالیٰ ٰ نے ان کے لئے مقرر کردیا ہو۔جو انبیاء کرام پہلےگزرچکے ہیں ان کے معاملے میں بھی اللہ تعالیٰ ٰ کا یہی دستور رہا ہے اور اللہ کا حکم ایک قطعی طے شدہ فیصلہ ہوتا ہے۔(یہ اللہ تعالیٰ ٰ کادستور ہے ان لوگوں کےلئے)جو اللہ کے پیغامات (جوں کے توں) پہنچاتے اور اسی سے ڈرتے رہے اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے تھے۔اور اللہ ہی حساب لینے کے لئے کافی ہے۔ محمد ﷺ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں بلکہ وہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں۔اور اللہ ہرچیز کا علم رکھنے والا ہے۔”
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ سرکارِ دو عالم کے ذاتی مسائل کے حل کیلئے جس طرح وحی “نازل” ہوتی تھی، اس پر حضرت عائشہ کو شک پڑ گیا تھا اور انہوں نے حضور سے فرمایا کہ
مجھے لگتا ہے ،آپ کا رب آپ کی خواہش پوری کرنے میں جلدی کرتا ہے (بخاری، رقم ۴۷۸۸۔ مسلم، رقم ۳۶۲۱)۔
۔۔واللہ اعلم بالصواب، وما علینا الا البلاغ المبین۔۔
خوبصورت تحریر . نبی کریم سے جب بھی قریش کوئی تعلیمی سوال اور علمی سوال کرتے تھے اور فرشتہ غائب ہو جاتا تھا مہینوں تک وحی لیٹ ہو جاتی تھی پر جیسے ہی کوئی رشتہ کروانا ہوتا تو فوران فرشتہ حاضر ہو جاتا .
14 Jun, 2020 at 12:15 pm #22جس طرح سائنس ابی تک اس معمے کو حل کرنے میں ناکام ہے کہ زمین پر انسانی زندگی کی ابتداء کیسے ہوئی اور یہ کائنات کیسے پیدا ہوئی بس مفروضے ہیں اور تھیوریز ہیں .. ایسے ہی تم لوگ منا بھائی کی طرح اپنی محدود سوچوں سے میری حقیقت تک نہیں پونچھ سکتے کہ میں کون ہوں کہاں سے آیا ہوں کوئی مجھے انجان کہتا ہے کوئی بگوان پر میں تمارے خانہ شعور سے پرےایک ستارہ بن کر جگمگا رہا ہوں . جیسے روشنی کو صرف ہماری گلیکسی سے نکلنے میں لاکھوں سال لگ جاتے ہیں ایسے ہی تم کو میرے تک پونچھنے میں لاکھوں سال کی مسافت لگ جاے گی . اس لئے یہ چھوڑو کہ میں کون ہوں مستقبل ہوں ماضی ہوں مسیح ہوں یا دجال .. حق ہوں یا باطل . بس یہ دیکھو میں کیا کہ رہا ہوں اور تم کیا کہ رہے ہو . پچھلی کچھ صدیوں سے تم کبھی مینڈک کی دم پر خدا کا نام تلاش کرتے ہو کبھی بادلوں پر وہاں تو تم کو مل جاتا ہے پر مجھے سوچنا کہ میں کون ہوں یہ تمارے بس کی بات نہیں- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
14 Jun, 2020 at 11:57 am #67جو حضرت محمد صلعم سے پہلے رسول آئے تھے ..ان کے ماننے والے کہاں جائیں گے ؟ویسے الله نے اپنے دین کے لئے اسلام لفظ ہی پسند کیا ہے آپ جو مرضی کہہ لیں . کرائٹیریا ایک ہی ہے /الله کی وحدانیت کا اقرار اور اچھے اعمال .حضور سے پہلے کے پیغمروں کی تعلیمات پر اس وقت دو مشھور مہذب چل رہے ہیں ایک عیسایت اور دوسرا یہودیت . عیسییات اپنی تعداد میں یہودیوں اور مسلمانوں سے بہت زیادہ ہیں اور یہودی اپنی تعداد میں دونوں سے کم . حضور کی امت میں زیادہ تر جاہل ان پڑھ لوگ ہیں شائد اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ نبی کریم نے خود تعلیم حاصل نہیں کی . اس کے مقابلے میں موسیٰ کی قوم اس وقت پڑھائی لکھائی نوبل پرائز میں ٹاپ کر رہی ہے . یہ یہودی اور عیسائی لفظ اسلام پر چلنے کے لئے کسی صورت بھی تیار نہیں . یہودیوں اور عیسائی لوگوں نے جس طرح اس دنیا کو جنت بنایا ہے مسلمانوں نے جس طرح اس کو تباہ کیا ہے .. اس میں خدا کو چاہے کہ اب بدلتی دنیا کے ساتھ اپنا کرائٹیریا االله کی وحدانیت کا اقرار نکال کر صرف اچھے عمال اور اچھی ایجادات رکھ لے رکھ لے کیوں کہ جو بھی جج یا منصف کسی فیصلے میں اپنی ذاتی آنا کو لے کر آتا وہ اصل میں بدیانت ہوتا ہے . خدا کو چاہے اب اپنی جھوٹی آنا کو چھوڑ کر فیصلے سفارش اور ان کے ذاتی عقائد کو چھوڑ کر ان کو پرفارمنس پر کرے تو تب ہی وہ حقیقی منصف کہلانے گا
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
14 Jun, 2020 at 11:40 am #17مومن
اس میں کوئی شک نہیں مولانا طارق جمیل سے بڑا ایکٹر کوئی نہیں اس نے اپنی ایکٹنگ میں ہالی ووڈ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے . وہ لوگ تو نقلی کی ایکٹنگ کرتے ہیں اور یہ اصلی کی . ابھی پچھلے دنوں کورونہ پر رونے والا ڈرامہ لگایا اس نے . کوئی اس سے پوچھے رونے دونے یا دعاؤں سے کورونہ چلا جاے گا یا پھر تحقیق کرنے سے یا ویکسین تیار کرنے سے .
کونسا مولانا تیکنولجی کی بات کرتا ہے . بات اصل میں یہ ویسے تو تبلیغی جماعت ہونی ہی نہیں چاہے اگر ہے بھی تو اس کو آن لائن کرو ویسے ہی لوگوں کو مشکل میں ڈالا ہوا ہے . ہر تبلیغی کو کسی کے گھر جانے کی ضرورت نہیں بلکے ہر چیز آن لائن کر دیں . کسی کو نماز کے لئے بلانا ہے تو فیس بک یا ٹویٹر پر پوسٹ کر دو جس نے آنا ہے آ جاے گا جس نے نہیں آنا وہ نہیں . اذان تو پرانے زمانے میں مسجدوں میں اس لئے دی جاتی تھی کیوں کہ لوگوں کے پاس موبائل فون نہیں تھے .. اب مسجد میں اذان دینے کی ضرورت نہیں لوگوں کو موبائل فون پر اذان والی ٹیوں سے بلاو . اگر اپ نے اپنے اپ کو وقت کے ساتھ نہیں چلایا تو نیست و نابود ہو جاؤ گے
اپ نے کہا الله اپنے دین کا محتاج نہیں تو پھر اس کو تبلیغیوں کی کیا ضرورت اس کو اپ کے گشت کی کیا ضرورت . خدا اپنی کتاب میں کہتا ہے وہ جس کو چاہتا ہے ہدیت دیتا ہے جس کو چاہتا ہے گھمرا کرتا ہے پھر شیطان کو کس لئے پیدا کیا ہے . اپ لوگ خوا مخوا میں اس کے دین کے کیوں پیرے دار بنے ہو . اس کو تو کسی کی ضرورت نہیں . اور دوسری بات جب اس کے پیغمر اور صحابہ نے بغیر کسی تبلیغی جماعت کے اسلام کی اشاعت تو اپ کو کیا ضرورت ہے اس جماعت کی
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
13 Jun, 2020 at 9:47 pm #14میں بعد میں اس کا جواب دوں گا۔۔۔ ابھی تھوڑی فیملی مصروفیت ہے اس لیے ٹائم نہیں ۔۔۔۔Ok momin bhai take your time. no problem. Tablighee jamat should be updated with technology. There is no way to use old outdate method. Tableeghis can use loud speaker for their sermons what is problem in using Technology. Tariq Jameel go to tableegh on land cruiser. If he really love talibghis why dont he educate them. They will get jobs and pray for him. Actually he desnot want them to be educated because one they started thinking for themselves… no one will list his fairy tales
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
-
AuthorPosts