Viewing 20 posts - 81 through 100 (of 100 total)
  • Author
    Posts
  • Shirazi
    Participant
    Offline
    • Professional
    #81

    No prophet did such thing, it’s your filthy religiophobia :lol: :lol:

    Typical you, didn’t answer my question. Why would you support homosexuality and not incest. Isn’t it about an individual’s own right to chose. What is different in Homosexuality which appeals you more.

    If prophets didn’t how Adam and Eve multiplied? Wasn’t Sarah Abraham’s half sister? Wasn’t it Prophet Lut who got drunk and had sex with daughters? How about Prophet’s marrying to his adopted son’s wife and a six year old kid? May be acts are nobel it’s just my filthy religiophobia to bring it up.

    I am not saying go and screw same gender or do an incest. If you are doing it it’s none of my freaking business. All I am saying you shouldn’t be discriminated because of your sexual orientation. If someone rapes wife he should be held accountable too. But if two adults are engaging in sexual activity with mutual consent you can’t deny them social rights. Mr. Ithra Sahib believes that’s natural anyway.

    :lol: :lol:   :lol:

    shahidabassi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #82
    If prophets didn’t how Adam and Eve multiplied? Wasn’t Sarah Abraham’s half sister? Wasn’t it Prophet Lut who got drunk and had sex with daughters? How about Prophet’s marrying to his adopted son’s wife and a six year old kid? May be acts are nobel it’s just my filthy religiophobia to bring it up. I am not saying go and screw same gender or do an incest. If you are doing it it’s none of my freaking business. All I am saying you shouldn’t be discriminated because of your sexual orientation. If someone rapes wife he should be held accountable too. But if two adults are engaging in sexual activity with mutual consent you can’t deny them social rights. Mr. Ithra Sahib believes that’s natural anyway. :lol: :lol: :lol:

    First of all your claims about the prophets are wrong, at least in islamic beliefs. Leaving Adam & Eve apart (being the first humans) the claim about Sarah and Lot are totally wrong and can be proved so. Prophet Mohammad’s marrying adopted son’s divorcee isn’t an incest relation.

    So in your opinion the above highlighted claim goes for incest too? And you believe incest shouldn’t be punishable by law?

    Shirazi
    Participant
    Offline
    • Professional
    #83

    First of all your claims about the prophets are wrong, at least in islamic beliefs. Leaving Adam & Eve apart (being the first humans) the claim about Sarah and Lot are totally wrong and can be proved so. Prophet Mohammad’s marrying adopted son’s divorcee isn’t an incest relation.

    So in your opinion the above highlighted claim goes for incest too? And you believe incest shouldn’t be punishable by law?

    I am not crafting the law, but if this legislation is brought on the floor of the house you won’t find me sponsoring or voting for that bill.

    Nice try to justify your discrimination on the basis of sexual orientation.

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #84
    I don’t see a new political movement rather I see a new religious movement spearheaded by Allama Ithra Khadam Rizvi in the horizon. He is ready to announce direct contact with God but little scared of how Mirza Sahib failed to convince masses. First he went to self exile for safety and now he is trying to make some room to unearth his Devine revelations. After failing to sell the idea of free sex with no strings attached he changed his mantra to self accountability. Economics drive psychology for both individuals and masses. What will it take to comprehend these simple lines. But I don’t blame you even on the other thread of ‘polygamy is natural’ you concluded the garbage in your head as my point of view. I categorically said it depends how you define nature and you said you conceded polygamy is natural. Here I said 10 times the changes you are seeking comes from economic growth but you are adamant I am off topic. When you drag Mahatir in the discussion are you explaining your wet dreams or his economic growth success story? God knows how you proved me hypocrite perhaps it was a divine revelation and that’s more than any proof. I am still waiting for you to tear apart religion that I am sure you will as you will unearth divine revelations that came your way. But until that happens it’s hard to steal Hypocrite in Chief tag from you. On gay rights I didn’t mean to say his excellency Honorable Allama Ithra Khadam Rizvi is homophobic. I meant fundoos like you, including but not limited to your previous ID’s, are homophobic. It takes time to change your ilk so you have no right to complaint people don’t change.

    شیرازی ۔ ۔ ۔ ۔ میں نے کچھ سنجیدہ سوال اٹھائے تھے، گو ذرا طنزیہ پیرائے میں تھے، لیکن وہ اک ذرا سی سنجیدگی کا تقاضا کرتے تھے

    آپ اپنی سنجیدگی کا عالم دیکھ لو نمایاں کئے گئے صرف دو نمونوں میں، اس کے باوجود آپ کو اصرار ہے کہ آپ کو سنجیدہ لیا جائے؟؟ اسی لئے پچھلی پوسٹ میں میں نے کہا تھا کہ کسی سنجیدہ بات چیت کا آپ میں ٹیمرامنٹ ہے نہ صلاحیت

    اُس تھریڈ کا سوال تھا کہ “کیا مونوگیمی نیچرل ہے؟” آپ اوپر کیا ہانک رہے ہو، آپ اور قاری خود دیکھ سکتے ہیں، خیر آپ کا قصور نہیں ہے، آپ کبھی ہوش میں آؤ تو آپ کو شعور ہو کہ کیا کہنا/لکھنا ہے

    وہ پوسٹ یہاں کاپی کرو، جہاں میں نے تسلیم کیا کہ کثرتِ ازواج فطری ہے؟ آپ نے منافق کی سند اور لقب ایسے ہی حاصل نہیں کر لیا، پہلے جھوٹ میں ڈاکٹریٹ کی، پھر کہیں جا کر آپ منافقت کے اہل ہوئے ہو اور اس میں بھی نئی منازل کی طرف گامزن ہو

    آپ چونکہ عجزو انکسار کا پیکرہو اس لئے آپ اقرار کرتے ہوئے شرماتے ہو، ویسے تو آپ پائے کے ڈھیٹ پائے گئے ہیں، لیکن فطرت کا عجز بندے نے کہیں نہ کہیں تو ضائع کرنا ہی ہوتا ہے ناں، تو اعلی حضرت شیرازی کی منافقت جہاں تیل لگواتے پکڑی گئی اس کیلئے “کنگلا پی ایم” اور “کیا مونوگیمی نیچرل ہے؟” کے عنوان سے قارئین تھریڈ دیکھ سکتے ہیں

    پچھلے سارے سوالوں کو چھوڑو، اور آپ اپنی ہی فنڈو کی کوئی تعریف لکھو یہاں، اور پھر اس تحریر کے میعار پر پورا اترتا میری کسی بھی تحریر سے کوئی حوالہ پیش کرو۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور اگر ایسا نہ کر سکو تو پھر کسی کونے کھدرے میں بچی پڑی تھوڑی سی شرم کی کھیہہ اپنے سر میں ضرور ڈال لینا

    :bye:   :bye:   :yapping:   :yapping:

    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #85
    کچھ اصطلاحات کی ایک متفقہ/مشترکہ تعریف بارے آپ کے سوالات بہت مناسب ہیں، کسی فلسفیانہ تعریف کا نہ تو موقع ہے نہ ضرورت، ہاں ایک مبنی پر مقصد تعریف پر ضرور متفق ہوا جا سکتا ہے، اس سلسلے میں اپنی فہم کا اظہار میں نے ذیل کے الفاظ میں کیا تھا جب معلومات پر ہمارا غور فکر انکے حسن و قبح کا فیصلہ ہماری افتادِ طبع اور رجحانات کے مطابق کرتا ہے حسین کو اپنا لیتا ہے اور قبیح کو مسترد کر دیتا ہے یعنی دستیاب معلومات پر عقل کے اطلاق سے جو نتیجہ اخذ کی جائے وہ انفرادی شعور کہلانے کا حقدار ہے، اسی طرح جب ہر فرد کو ایک کھلے مکالمے یا کسی اور انتظام کی صورت حقِ آزادیء رائے حاصل ہو اور اس کے استعمال کے ذریعے معاشرہ کسی علمی و تہذیبی قدر یا انتظام میں ڈھل جائے تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ وہ قدر یا انظام شعورِ اجتماعی کا مظہر ہے بدلنے بارے آپ کے سارے سوالات کے ضمن میں اور رواں موضوع کے سیاق و سباق میں میری فہم یہ ہے کہ ہر وہ انسان جس کا شعور ترقی کرتا ہے تو وہ اپنی مادی اور روحانی حالت کو مروجہ معیارات کے حوالے سے نسبتاً ایک ارفع درجے پر لے جانا چاہتا ہے تبدیلی کا مرکز وہدف کیا ہونا چاہیے میرا خیال ہے اس بارے شروع میں ہی ایک وسعع اتفاق اس تھریڈ پر نظر آیا ہے کہ پہلے اپنی ذات اور اپنی ذات میں تبدیلی اس لئے مشکل کہ ہم فطرتاً جبلت، عادت اور اپنے تجربے کے غلام ہوتے ہیں اور اپنے منطقہءسکون سے باہر آنا پسند نہیں کرتے یا آنے سے نامعلوم کے خوف کی وجہ سے ڈرتے ہیں نیٹ پر سوشل فورم ایک ایسا انتظام ہے کہ ہم چاہیں بھی تو ایک حد سے کسی سے لٹھ کھانے پر مجبور نہیں ہیں، ہاں لوگ لفظی تشدد اور لُچ تل کے ہتھیار آزماتے ہیں لیکن مکالمہ ختم کر دینے کا اختیار ہر وقت آپ کی انگلیوں کی پوروں پر ہوتا ہے، اس لئے بہت زیادہ پریشانی کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے :bigsmile: :bigsmile:

    اَتھرا sahib

    محترم اتھرا صاحب

    پہلے تو معذرت کے میں نے ” لٹھ مارنے” کے الفاظ استعمال کئے . یہ مجھے کچھ غیر مہذب سا لگ رہا ہے لہٰذا معذرت کرنا ضروری ہے

    دوسرا شکریہ کے آپ نے ان اصطلاحات کی تعریف اور اپنی راۓ بیان کی

    آپکی اردو اور انگریزی دونوں پر بہت گہری دسترس ہے اور مجھے اتنی اردو اور انگریزی نہیں آتی کے ہر لفظ کا مفہوم اور معنی سمجھ سکوں اور اس لے بہت ممکن ہے کے میں نے تعریف ، راۓ اور مفہوم سمجھنے میں غلطی کی ہو

    باوجود اسکے کے میں شید سب کچھ نہ سمجھ سکا ہوں پھر بھی جو کچھ سمجھا ہوں اس کے مطابق آپکی تعریف میں وزن ہے .

    میرے خیال میں انفرادی شعور کا علم ، معلومات، تجربے، انسانی ارتقاء ، ماضی، سماجی اور معاشرتی ارتقاء اور اردگرد کے حالات ، انسان کی سماجی، معاشی ، تعلیمی حثیت ، اور اسی طرح کی کچھ اور چیزوں سے گہرا تعلق ہے اور یہ تمام باتیں انسانی شعور کو اجاگر کرنے میں مدد دیتی ہیں. ستہ ساتھ کچھ اور باتیں ان تمام باتوں سے زیادہ حاوی ہیں جیسا کے جناب بلیک شیپ صاحب نے فرمایا “تسلیم” . میں اس بات سے متفق ہوں کے اگر انسان یہ تسلیم کر لے کے اسے سب نہیں پتا ہے اور اگر کچھ پتا بھی ہے تو وہ بھی تبدیل ہو سکتا ہے تو شعور کی نئی نئی منزلوں پر پہنچا جا سکتا ہے. ایک اور چیز جو شعور کی بلند منزلوں تک پہنچنے کے لئے ضروری ہے وہ ہے سوچ کو آزادی دینا. جب سوچنے کا عمل شفافیت سے جاری رہتا ہے تو مرے خیال میں انفرادی شعور بھی نکھرتا ہے

    میری نظر میں ہر اسنان کے پاس اچھے برے کی تمیز کا شعور کافی حد تک موجود ہوتا ہے گو کبھی کبھار یا پھر اکثر انسان اس شعور کا استعمال نہیں کر سکتا اور اس کی بہت سی وجوہات ہیں . ان میں ایک بڑی وجہ انفرادی شعور کا اجتمائی شعور میں نہ تبدیل ہونا ہے اور شاید اسکے نہ ہونے کی وہی وجہ ہے جو آپ نے بیان کی ہے کہ ” ہر فرد کو ایک کھلے مکالمے یا کسی اور انتظام کی صورت حقِ آزادیء رائے حاصل ہو”.

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کے ایسا کیوں ہوتا ہے کے اچھے برے کی تمیز کے انفرادی شعور کے کافی حد تک ہونے کے باوجود کافی معاشروں بشمول پاکستان کے معاشرے کے یہ اجتمائی شعور میں تبدیل نہیں ہو سکا ( کم از کم میری نظر میں).

    جہاں تک بات تبدیلی کی ہے تو مرے خیال اور نظر میں “تبدیلی” ان چند لفظوں میں سے ایک ہے جسکا استعمال بے دریغ ہوتا ہے اور اس سے زیادہ غلط استعمال ہوتا ہے . میری نظر میں تبدیلی ایک انتہائی قدم ہے اور انتہائی صورت حال میں ہی کچھ بشمول انسان اور اسکی سوچ کے تبدیل ہونا چاہیے . میں ذاتی طور پر بتدریج مگر لگاتار بہتری پر یقین رکھتا ہوں اور شاید اسکی وجہ یہ ہے کے انتہائی صورت حال کم کم واقع ہوتی ہے اور میری نظر میں حالت آہستہ آہستہ مگر لگاتار بدل رہے ہوتے ہیں لہٰذا یکدم اور اکثر تبدیلی کا واقع ہونا نقصاندہ اور مشکل ہو سکتا ہے . شاید یہی وجہ ہے کے ہم تبدیلی کی جستجو کرنے کی کوشش میں ہم بتدریج بہتری سے دور ہو جاتے ہیں . جہاں تک دوسروں میں تبدیلی یا بہتری کی خواہش کا تعلق ہے تو میری نظر میں اسکی ایک وجہ معاشرے کی اجتمائی شعور کی کمی کا ہونا ہے .

    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #86
    ۔۔۔۔ جو لوگ ۔۔۔۔ یہ کہہ دیتے ہیں کہ پہلے اپنے آپ کو بد لو ۔۔۔۔۔ ان کے پاس بھی کوئی جواب نہیں ہوتا ۔۔۔۔ وہ ایک رٹا رٹایا ۔۔۔۔ فرسودہ ۔۔۔۔ بوگس ۔۔۔۔۔ جملہ مار کر ۔۔۔۔۔ کسی بھی تخلیقی خیال یا نکتے کو پننے سے پہلے ہی ۔۔۔۔ رٹے رٹائے جملے سے ۔۔۔ دفن کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دوسرے جہاں تک انفرادی شعور ۔۔ اجتماعی شعور ۔۔۔ یا تبد یلی کی بات ہے ۔۔۔۔ میرے مشا ھد ے کے مطابق یہ کام آج کی دنیا کے لوگوں کے بس کی بات نہیں ۔۔۔ چاھے وہ امریکی ہو پا کستانی ہو یا عرب ہو ۔۔۔ گورا ہو یا کالا ۔۔۔۔ چینی ہو یا روسی ۔۔۔۔ آج کے انسان کے بس کی یہ بات بالکل بھی نہیں ہے ۔۔۔ کیونکہ آج کے انسانوں کو یہی نہیں پتہ کہ وہ کس سمت میں زندگی گزار رھے ہیں ۔۔۔۔۔۔ کس سمت میں ان کی سیاست جارھی ہے ۔۔۔۔۔ کس سمت میں ان کا معاشرہ جارھا ہے ۔۔۔۔ کس سمت میں ان کی اقتصادیات جاری ہے ۔۔۔۔۔ کس سمت میں ان کی دنیا کا سکون جارھا ہے ۔۔۔۔ کس سمت میں خود پوری انسانیت جارھی ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ایسے بے بہرہ ۔۔۔۔ لوگ انسان ۔۔۔۔۔ کبھی تبد یلی نہیں لاسکتے ۔۔۔۔۔ جب انسان کو یہی نہ پتہ ہو کہ ۔۔۔۔ وہ خود کس حالات کس سٹیٹس میں ہے ۔۔۔۔۔ وہ انسان ۔۔۔۔۔ کبھی سماجی یا اجتماعی تبد یلی نہیں لاسکتے ۔۔۔۔۔ ۔۔۔ مثال کے طور پر اگر ایک شخص ۔۔۔۔ کی آنکھ کھلتی ہے اس کو پتہ ہی نہیں کہ وہ لند ن میں پڑا ہوا ہے یا افریقہ میں یا عرب میں ۔ آگے سمندر آئے گا یا صحرا ۔۔۔ آگے شیر چیتے ہونگے یا پھلوں کے باغ ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ کیا پلان بنا ئے گا وہ کیا تبد یلی کرے گا ۔۔۔۔۔ وہ تو بے چارہ خود لاسٹ سٹیٹس میں ہے ۔۔۔۔ وہ تو ادھر ادھر صرف جھا تیا ں ہی مارے گا۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ اسی طرح میرے مشا ھدے کے مطا بق ۔۔۔۔ آج کا انسان اپنے سٹیٹس سے ہی بے بہر ہ ہے ۔۔۔۔۔۔ نہ اس کو اپنے معاشرے کی سمت کا پتہ ہے نہ اس کو دنیا کی سمت کا پتہ ہے ۔۔۔ نہ اس کو ملکی سیاست کا مکمل ادراک ہے نہ اس کو انٹرنیشل سیا ست کا ادارک ہے ۔۔۔۔۔ جب ادارک ہی نہیں ۔۔۔ ۔۔۔ بے شک وہ دعوے کرتا رھے اور سمجھتا رھے کہ مجھے سب کچھ پتہ میں بڑا سیانا ہوں ۔۔۔۔ لیکن دیکھنے والے کو پتہ ہے ۔۔۔۔ آج کے انسان کو بالکل ادارک نہیں ہے ۔۔۔۔ وہ لاسٹ سٹیٹس میں ہے ۔۔۔ اس لیئے ۔۔۔۔۔ نہ وہ تبد یلی لانے کے قابل ہے نہ لاسکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔

    Guilty sahib

    محترم گلٹی صاحب

    امید ہے کے آپ خیریت سے ہیں

    آپکا انداز اور نکتہ نظر بہت منفرد ہے اور اکثر ایک نئے زاویہ کی طرف اشارہ کرتا ہے

    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #87
    شاہد عباسی صاحب۔۔۔۔۔ رُومی کی بات اپنی جگہ مگر میری رائے میں کچھ لوگ ایسے ضرور ہوتے ہیں جو اپنی بہت سی عظیم صِفات کی مدد سے، اور خاص کر اُن میں سے ایک صِفت مستقل مزاجی(خُوئے ڈِھٹائی) کی مدد سے دنیا کو ہی بدل دیتے ہیں۔۔۔۔۔ بہت سی مثالیں دی جاسکتی ہیں۔۔۔۔۔ اُن ہی میں سے ایک میرا پسندیدہ شخص اِسٹیو جابز بھی ہے۔۔۔۔۔ خُوئے ڈِھٹائی کی میری نظر میں بڑی قدر ہے۔۔۔۔۔ قسمت والوں کو یہ صِفت مِلتی ہے۔۔۔۔۔ مگر میری آپ کی بدقسمتی کہ اِس فورم پر جن کو عظیم صِفت عطا ہوئی ہے اُنہوں نے اِس بلند پایہ صِفت کو ایک نئی معراج پر پہنچا کر ایک نئے اور اچھوتے ہی معنی دے دیے ہیں۔۔۔۔۔ ;-) :cwl: ;-)

    BlackSheep sahib

    جناب بلیک شیپ صاحب

    آپ نے بہت عمدہ بات کی ہے . میرے مشاہدہ میں آیا ہے کے مستقل مزاجی ، ثابت قدمی اور بھیڑ چال (معذرت کے ساتھ کے مجھے بھیڑ کا لفظ استعمال کرنا پڑا . کچھ اور موزوں لفظ مجھ نہیں آتا ) سے ہٹ کر اپنو راہ تعیین کرناایک بہت بڑی وصف اور نعمت ہے . یہی وجہ ہے کے افسر ( مینیجر) تو اکثر ہوتے ہیں مگر رہنما (لیڈر) بہت کم ہوتے ہیں

    میرے خیال میں اسی مستقل مزاجی کی بدولت وہ دنیا کو تو بدل دیتے ہیں مگر حالات سے گھبرا کر خود کو نہیں بدلتے ہیں اور پھر ایک دن سرخرو ہوتے ہیں

    Shirazi
    Participant
    Offline
    • Professional
    #88
    شیرازی ۔ ۔ ۔ ۔ میں نے کچھ سنجیدہ سوال اٹھائے تھے، گو ذرا طنزیہ پیرائے میں تھے، لیکن وہ اک ذرا سی سنجیدگی کا تقاضا کرتے تھے آپ اپنی سنجیدگی کا عالم دیکھ لو نمایاں کئے گئے صرف دو نمونوں میں، اس کے باوجود آپ کو اصرار ہے کہ آپ کو سنجیدہ لیا جائے؟؟ اسی لئے پچھلی پوسٹ میں میں نے کہا تھا کہ کسی سنجیدہ بات چیت کا آپ میں ٹیمرامنٹ ہے نہ صلاحیت اُس تھریڈ کا سوال تھا کہ “کیا مونوگیمی نیچرل ہے؟” آپ اوپر کیا ہانک رہے ہو، آپ اور قاری خود دیکھ سکتے ہیں، خیر آپ کا قصور نہیں ہے، آپ کبھی ہوش میں آؤ تو آپ کو شعور ہو کہ کیا کہنا/لکھنا ہے وہ پوسٹ یہاں کاپی کرو، جہاں میں نے تسلیم کیا کہ کثرتِ ازواج فطری ہے؟ آپ نے منافق کی سند اور لقب ایسے ہی حاصل نہیں کر لیا، پہلے جھوٹ میں ڈاکٹریٹ کی، پھر کہیں جا کر آپ منافقت کے اہل ہوئے ہو اور اس میں بھی نئی منازل کی طرف گامزن ہو آپ چونکہ عجزو انکسار کا پیکرہو اس لئے آپ اقرار کرتے ہوئے شرماتے ہو، ویسے تو آپ پائے کے ڈھیٹ پائے گئے ہیں، لیکن فطرت کا عجز بندے نے کہیں نہ کہیں تو ضائع کرنا ہی ہوتا ہے ناں، تو اعلی حضرت شیرازی کی منافقت جہاں تیل لگواتے پکڑی گئی اس کیلئے “کنگلا پی ایم” اور “کیا مونوگیمی نیچرل ہے؟” کے عنوان سے قارئین تھریڈ دیکھ سکتے ہیں پچھلے سارے سوالوں کو چھوڑو، اور آپ اپنی ہی فنڈو کی کوئی تعریف لکھو یہاں، اور پھر اس تحریر کے میعار پر پورا اترتا میری کسی بھی تحریر سے کوئی حوالہ پیش کرو۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور اگر ایسا نہ کر سکو تو پھر کسی کونے کھدرے میں بچی پڑی تھوڑی سی شرم کی کھیہہ اپنے سر میں ضرور ڈال لینا :bye: :bye: :yapping: :yapping:

    What makes you think your questions or your posts are serious? It starts from personal attacks and ends there. Ghost Protocol is a very courteous man he didn’t reply back to you in same bullying tone. Pass your stupid judgements they have less value than dirt on my shoe which BTW is very far and few here in US. You took your polygamy bullshit to next level in this thread. Discuss psyche of change but please don’t bring religion and economics in the discussion. You call this serious endeavor? You are nothing more than a joker trying to develop some blogging credentials. It’s just a matter of time when your old ID will be out and you will vanish again.

    shahidabassi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #89
    I am not crafting the law, but if this legislation is brought on the floor of the house you won’t find me sponsoring or voting for that bill. Nice try to justify your discrimination on the basis of sexual orientation.

    Such laws exist in all the western countries. Such acts are punishable today but a day will come when parent-child and sibling marriages will be as normal as same sex marriages in the West today and liberals like you would be bashing those who oppose such filth. I asked this question just to check that where our desi liberals stand today.

    And no, I don’t discriminate people due to their sexual orientation and I do interact (have some homos as business clients too) with them without taking any notice of their social status, but wouldn’t deny that the act itself is unnatural and disgusting in my opinion.

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #90
    What makes you think your questions or your posts are serious? It starts from personal attacks and ends there. Ghost Protocol is a very courteous man he didn’t reply back to you in same bullying tone. Pass your stupid judgements they have less value than dirt on my shoe which BTW is very far and few here in US. You took your polygamy bullshit to next level in this thread. Discuss psyche of change but please don’t bring religion and economics in the discussion. You call this serious endeavor? You are nothing more than a joker trying to develop some blogging credentials. It’s just a matter of time when your old ID will be out and you will vanish again.

    :lol: :lol:   :lol:

    مُچ ۔ ۔ ۔ مُچ ۔ ۔ ۔ مُچ ۔ ۔ ۔  ۔

    کچھ تو غیرت کھاؤ شیرازی؟؟ کوئی ایک چتاؤنی تو قبول کرو ۔ ۔ ۔ میں نے کہا تھا کہ مذہب پر جو بھی بات کرنی ہے اس پر تھریڈ کھول لو، وہ بھی آپ سے نہیں ہوا

    :bhangra: :bhangra:   :bhangra:

    ویسے مذہب پر بات کرنے کی جو آپ کی اوقات ہے وہ آپ نے اوپر شاہد صاحب کو جوابات میں دکھا دی ہے، وہی 3-4 گھسے پٹے جملے ہیں جو لفظ بدل بدل کر ہر تھریڈ پر آپ چغلاتے رہتے ہو

    امریکہ میں اتنے سال کھہیہ کھا کر آپ یقیناً اس بہتر اوقات ظاہر کر سکتے تھے اگر۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    ;-) چلو خیر چھوڑو، آج کیلئے اتنا کافی ہے آپ کیلئے ۔ ۔ ۔  امید ہے اب کچھ دین آرام سے گذر جائیں گے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔  میرا مطلب ہے کھجلی کے بغیر

    Shirazi
    Participant
    Offline
    • Professional
    #91

    Such laws exist in all the western countries. Such acts are punishable today but a day will come when parent-child and sibling marriages will be as normal as same sex marriages in the West today and liberals like you would be bashing those who oppose such filth. I asked this question just to check that where our desi liberals stand today.

    And no, I don’t discriminate people due to their sexual orientation and I do interact (have some homos as business clients too) with them without taking any notice of their social status, but wouldn’t deny that the act itself is unnatural and disgusting in my opinion.

    Abbasi Sahib – having a gay client is no biggie, he is giving you money why would you care what he is doing in his bedroom. As far as disgusting and unnatural part is concerned, I understand former sex is disgusting unless you are in the middle of action homo and hector doesn’t matter. Natural, beauty lies in the eyes of beholder, when I asked Idhra Sahib to define natural he declared me hypocrite and what not.

    Incest being kosher or not has nothing to do with this issue. You are just trying to bring that in the debate to justify gays being denied.

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #92
    Guilty sahib محترم گلٹی صاحب امید ہے کے آپ خیریت سے ہیں آپکا انداز اور نکتہ نظر بہت منفرد ہے اور اکثر ایک نئے زاویہ کی طرف اشارہ کرتا ہے

    میرا نکتہ نظر زمین پرچلتے پھرتے انسانوں، معاشروں کے مشا ھدوں سے بنتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کتابی اور اخباری باتوں سے نہیں  ۔۔۔۔ شا ید اسی لیئے میرا نکتہ نظر دنیا والوں سے میچ نہیں کرتا ۔۔۔۔۔

    ۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    shahidabassi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #93
    Abbasi Sahib – having a gay client is no biggie, he is giving you money why would you care what he is doing in his bedroom. As far as disgusting and unnatural part is concerned, I understand former sex is disgusting unless you are in the middle of action homo and hector doesn’t matter. Natural, beauty lies in the eyes of beholder, when I asked Idhra Sahib to define natural he declared me hypocrite and what not. Incest being kosher or not has nothing to do with this issue. You are just trying to bring that in the debate to justify gays being denied.

    Sherazi sahib,

    I don’t deny that I brought Incest in to it for the sake of argument and to make my point. In my opinion, when you advocate for gay rights then you should answer my question that why the people indulged in incest should not have the same rights. After all it’s about two people who have their choice on the same grounds as gays. And if you think homosexuality is perfectly normal than tomorrow we could listen someone else telling us that a son screwing his mother is normal too and as being it natural and that beauty of it lies in the eyes of beholder. Am I wrong with the argument and if yes then how? Sure you can answer with the same vague reply as you did before that you wouldn’t care (even though we know that you too consider it disgusting and unnatural, otherwise you wouldn’t be criticizing some prophets for some fake stories of incest on every other thread of this forum). But my question is not for you only, it is for a broader liberal spectrum which, today wholeheartedly considers incest an unnatural act and a punishable sin as at least I have never ever heard a single liberal being against the laws which punish an incest relation.

    Coming back to what I personally believe, living in the West for ages, I am not against gay rights and wouldn’t discriminate someone for this but at the same time I consider it a matter for a specific society to decide according to its social norms  and its collective beliefs.

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #94
    اَتھرا sahib محترم اتھرا صاحب پہلے تو معذرت کے میں نے ” لٹھ مارنے” کے الفاظ استعمال کئے . یہ مجھے کچھ غیر مہذب سا لگ رہا ہے لہٰذا معذرت کرنا ضروری ہے دوسرا شکریہ کے آپ نے ان اصطلاحات کی تعریف اور اپنی راۓ بیان کی آپکی اردو اور انگریزی دونوں پر بہت گہری دسترس ہے اور مجھے اتنی اردو اور انگریزی نہیں آتی کے ہر لفظ کا مفہوم اور معنی سمجھ سکوں اور اس لے بہت ممکن ہے کے میں نے تعریف ، راۓ اور مفہوم سمجھنے میں غلطی کی ہو باوجود اسکے کے میں شید سب کچھ نہ سمجھ سکا ہوں پھر بھی جو کچھ سمجھا ہوں اس کے مطابق آپکی تعریف میں وزن ہے . میرے خیال میں انفرادی شعور کا علم ، معلومات، تجربے، انسانی ارتقاء ، ماضی، سماجی اور معاشرتی ارتقاء اور اردگرد کے حالات ، انسان کی سماجی، معاشی ، تعلیمی حثیت ، اور اسی طرح کی کچھ اور چیزوں سے گہرا تعلق ہے اور یہ تمام باتیں انسانی شعور کو اجاگر کرنے میں مدد دیتی ہیں. ستہ ساتھ کچھ اور باتیں ان تمام باتوں سے زیادہ حاوی ہیں جیسا کے جناب بلیک شیپ صاحب نے فرمایا “تسلیم” . میں اس بات سے متفق ہوں کے اگر انسان یہ تسلیم کر لے کے اسے سب نہیں پتا ہے اور اگر کچھ پتا بھی ہے تو وہ بھی تبدیل ہو سکتا ہے تو شعور کی نئی نئی منزلوں پر پہنچا جا سکتا ہے. ایک اور چیز جو شعور کی بلند منزلوں تک پہنچنے کے لئے ضروری ہے وہ ہے سوچ کو آزادی دینا. جب سوچنے کا عمل شفافیت سے جاری رہتا ہے تو مرے خیال میں انفرادی شعور بھی نکھرتا ہے
    میری نظر میں ہر اسنان کے پاس اچھے برے کی تمیز کا شعور کافی حد تک موجود ہوتا ہے گو کبھی کبھار یا پھر اکثر انسان اس شعور کا استعمال نہیں کر سکتا اور اس کی بہت سی وجوہات ہیں . ان میں ایک بڑی وجہ انفرادی شعور کا اجتمائی شعور میں نہ تبدیل ہونا ہے اور شاید اسکے نہ ہونے کی وہی وجہ ہے جو آپ نے بیان کی ہے کہ ” ہر فرد کو ایک کھلے مکالمے یا کسی اور انتظام کی صورت حقِ آزادیء رائے حاصل ہو”.
    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کے ایسا کیوں ہوتا ہے کے اچھے برے کی تمیز کے انفرادی شعور کے کافی حد تک ہونے کے باوجود کافی معاشروں بشمول پاکستان کے معاشرے کے یہ اجتمائی شعور میں تبدیل نہیں ہو سکا ( کم از کم میری نظر میں). جہاں تک بات تبدیلی کی ہے تو مرے خیال اور نظر میں “تبدیلی” ان چند لفظوں میں سے ایک ہے جسکا استعمال بے دریغ ہوتا ہے اور اس سے زیادہ غلط استعمال ہوتا ہے .
    میری نظر میں تبدیلی ایک انتہائی قدم ہے اور انتہائی صورت حال میں ہی کچھ بشمول انسان اور اسکی سوچ کے تبدیل ہونا چاہیے . میں ذاتی طور پر بتدریج مگر لگاتار بہتری پر یقین رکھتا ہوں اور شاید اسکی وجہ یہ ہے کے انتہائی صورت حال کم کم واقع ہوتی ہے اور میری نظر میں حالت آہستہ آہستہ مگر لگاتار بدل رہے ہوتے ہیں لہٰذا یکدم اور اکثر تبدیلی کا واقع ہونا نقصاندہ اور مشکل ہو سکتا ہے . شاید یہی وجہ ہے کے ہم تبدیلی کی جستجو کرنے کی کوشش میں ہم بتدریج بہتری سے دور ہو جاتے ہیں . جہاں تک دوسروں میں تبدیلی یا بہتری کی خواہش کا تعلق ہے تو میری نظر میں اسکی ایک وجہ معاشرے کی اجتمائی شعور کی کمی کا ہونا ہے .

    جمپ صاحب، شکریہ اس قدر تفصیلی جواب کا

    شعور بارے آپ کی تمام باتیں مناسب ہیں، میرا مسئلہ یہ ہے کہ میں قاری بارے کچھ مفروضے بنا کر بہت اختصار سے (ضرورت سے زائد ایک لفظ بھی نہیں کے نظریے پر عمل کرتے ہوئے) بات کہنے کی کوشش کرتا ہوں اور تفاصیل سے احتراز کرتا ہوں آپ نے شعور کی بڑھوتری بارے جتنے ذرائع گنوائے ہیں میں نے ان کا اظہار لفظ معلومات/تعلیم و تربیت کے ساتھ کرنے کی کوشش کی تھی

    دوسرا نکتہ یہ کہ اس تھریڈ کی منشاء کے مطابق، شعور کے حصول یا ترقی کرنے پر زور کم، اس کے استعمال پر زور زیادہ تھا

    انفرادی شعور کے اجتماعی شعور میں ڈھل نہ سکنے کی ایک وجہ جو پاکستان کے معروضی حالات میں میری سمجھ میں آتی ہے وہ ایثار پیشہ رہنما اور حکمت بھری قیادت کی انتہائی کمیابی ہے، کسی بھی معاشرے میں رہنما کا کردار تبدیلی کے ایجنت/پہیے کا ہوتا ہے، مغرب میں قیادت بطورِ شاخِ علم پر بہت تحقیق ہوئی ہے جبکہ ہمارے ہاں رہنما/قائد کا وہی انیسویں صدی کا فرسودہ تصور چل رہا ہے کہ قائد یا رہنا پیدائشی ہوتا ہے، خیر یہ بھی ایک لمبا مبحث ہے

    اس تھریڈ میں تبدیلی کا لفظ جبلتوں کے اظہار/رویوں کے سیاق و سباق میں استعمال کیا گیا ہے، کہ ان کو ضبط میں لاکر ان کی سرشت کو کیسے بدلا جائے۔ اگر عمومی بات کی جائے تو آپ کا نکتہ ٹھیک ہے کہ تبدیلی کی بجائے بہتری زیادہ مناسب لفظ ہے

    Shirazi
    Participant
    Offline
    • Professional
    #95

    Sherazi sahib,

    I don’t deny that I brought Incest in to it for the sake of argument and to make my point. In my opinion, when you advocate for gay rights then you should answer my question that why the people indulged in incest should not have the same rights. After all it’s about two people who have their choice on the same grounds as gays. And if you think homosexuality is perfectly normal than tomorrow we could listen someone else telling us that a son screwing his mother is normal too and as being it natural and that beauty of it lies in the eyes of beholder. Am I wrong with the argument and if yes then how? Sure you can answer with the same vague reply as you did before that you wouldn’t care (even though we know that you too consider it disgusting and unnatural, otherwise you wouldn’t be criticizing some prophets for some fake stories of incest on every other thread of this forum). But my question is not for you only, it is for a broader liberal spectrum which, today wholeheartedly considers incest an unnatural act and a punishable sin as at least I have never ever heard a single liberal being against the laws which punish an incest relation.

    Coming back to what I personally believe, living in the West for ages, I am not against gay rights and wouldn’t discriminate someone for this but at the same time I consider it a matter for a specific society to decide according to its social norms and its collective beliefs.

    Sorry for late reply got little tied up at work and then little too tired in the evenings. Actually my second reply to Ithra Sahib was part of same routine but fortunately my car pool was off and driving in traffic for almost 90 minutes help me write the message on the phone.

    Yesterday one of my Russian colleague asked do you hold door or say Thank you’s back home like you do here. I said No. He said he neither in Russia and when he went to Brazil people were like why the hell you say so many Thank you’s. I guess these are cultural differences between rich and poor. Perhaps the change that Ithra Sahib want to see.

    Any way back to little-side-stepping from the core topic here. You are saying if same sex couples are to be given same civic rights like be on each other’s insurance etc why incest couldn’t be. Well it depends, for many including our Hindu brothers cousin marriages  are almost incest but they do give same civic rights as marriages outside bloodline. If in India, US or Norway they bring up the law that irrespective of your religion and tradition cousin marriages won’t be entertained. If your spouse is your cousin first, second or third your marriage won’t be considered legal and you cannot enjoy any civic rights that comes with the marriage. Some religions allow multiple marriages but western countries don’t. Tomorrow they may say cousin marriages are incest and will not be allowed. If that happens you can bring up the case how about marrying a mom or sister or brother or Dad but until then lets keep gay rights and these imaginary rights separate.

    Coming back to what I personally believe, living in the West for ages, I am not against gay rights and wouldn’t discriminate someone for this but at the same time I consider it a matter for a specific society to decide according to its social norms  and its collective beliefs.

    Law of a land is the reflection of  collective wisdom of people, if religion dominates the wisdom you see black laws like 295C and what not. Bit there are certain things that are hard to dodge. South Africa learned hard way, doesn’t matter what they think rest of the world won’t work with them if apartheid continues. Many states including Pakistan are struggling defending death penalty. Saudis stepped back and gave women right to drive. There are certain things that are global and universal. I am afraid gay rights are moving in that direction like all men and women are equal no matter what your religion or tradition says. You can’t deny them rights by tying their rights with right to marry mom. It’s like if someone says I can eat anything you ask him to prove his point by eating his own $hit.

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #96
    انا بھی ہماری 3-4 متشدد اور بہت گہری جڑ والی جبلتوں میں سے ایک ہے، اسلئے میں نے اس تھریڈ میں جبلتوں کو موضوع بنانے کی کوشش کی ہے، دیکھنا چاہیے کہ انا کا مثبت استعمال کہاں کہاں ہے کیونکہ اس کا منفی استعمال تو بہت پواڑے ڈالتا ہے خاص طور پر رشتوں کی استواری میں

    انا اور اسکے مثبت منفی پہلو اپنے آپ میں ایک ایک موضوع ہے اس پر بھی بات کرنی چاہئے

    دوسرے پیرا میں نمایاں کئے جملوں میں مجھے کچھ مطابقت کی کمی نظر آئی، وضاحتِ مزید کی طلب ہے شائد یہاں اس بات پر ہمارا شائد اتفاق ہے کہ جو بری بھلی نامیاتی (آرگینک) تبدیلی آ رہی ہے وہ سست، بے ربط اور بے سمت ہے، تبدیلی میں سے یہ خامیاں اگر آپ کو دور کرنی ہوں تو آپ کیا 4-5 نکات (بلٹس) تجویز کریں گے مجھ سے یار دوست جب اصلاحِ احوال کے حوالے سے مغرب میں رہائش کے میرے اب تک کے تجربے بارے پوچھتے ہیں تو میں کچھ اس طرح کی بات کرتا ہوں ایک: یہاں ایک (مربوط) نظام تربیت یافتہ کل پرزوں سمیت موجود ہے دو: وہ کام کر رہا ہے یعنی ہر کل پرزہ چھوٹے بڑے، اہم غیر اہم کی تخصیص کے بغیر کام کر رہا ہے تین: مسلسل تحقیق و ترقی کو اس مظام کے ہر ہر حصے/شعبے میں گوندھ/کاشت کر/سمو (ایمبیڈ کر) دیا گیا ہے درج بالا تین نکات کے تناظر میں جب ہم اپنے ملک اور حالات کیساتھ موازنہ کرتے ہیں تو نتیجہ بعض قابلِ احترام استثنیٰات کے ساتھ یہ نکلتا ہے کہ ہمارے ہاں صرف نظام ہے، وہ بھی بوسیدہ اور کہیں کہیں تو بالکل گلا سڑا (اور پنجاب میں تو اس شوباز نے بدنامِ زمانہ 56 کمپنیوں ایک ساتھ ایک متوازی ڈھانچہ کھڑا کرنے کی کوشش کی جس نے سطح کے نیچے ساری انتظامی مشین اور اس کے عمل کو منجمد (ڈس فنکشنل) کر دیا) تربیت یافہ انسانی وسائل کو کوئی تصور ہی نہیں، پیشہ ورانہ اخلاقیات (ورک ایتھکس) اور احساسِ ذمہ داری کا بیڑا غرق ہے جب تک کوئی ہنگامی صورتحال نہ پیدا ہو جائے ہر کوئی یہی سوچ کر ہڈحرامی کا جواز تراشتا ہے کہ میرے کرنے نہ کرنے سے کیا فرق پڑنا ہے۔ تو اس منظر اور پیش منظر کو دیکھتے ہوئے تیسرے نکتے پر کچھ کہنا تو بنتا ہی نہیں ہے

    مسلسل مگر سست رفتار تغیر کے اپنے مشاہدے کے حوالے سے سیاسی، سماجی، معاشرتی مثالیں پیش کی جاسکتیں ہیں مثلا پیوپلز پارٹی جیسی ستر اور اسی کی دھائی کی مقبول جماعت کا سکڑ کر دیہی سندھ تک محدود ہوجانا، سندھ کے شہروں میں ایم قیو ایم فنومنا کا ابھار ، عروج اور اب تقریبا زوال ، نواز شریف کا ایک آمر کے ادنی سے غلام سے لے کر مقبول عوامی رہنما بننے کا عمل، پی ٹی آئ فنومنا کا ابھرنا اور اب رومانس کا حقیقت سے سامنا اور اسکی عوامی حمایت پر اسکے اثرات، سماجی سطح اور معاشرتی سطح پر ساٹھ اور ستر کی دہائی کا نسبتا آزاد منش معاشرے کا ضیاء کے تڑکے کے بعد مذھب کی چادر اوڑھنا اور اسکے معاشرے پر شدید اثرات، پچھلے چند سالوں میں طالبانی رومانس کا معاشرے سے گرنا اور اسی قسم کی دیگر تبدیلیاں جو معاشرے میں سست رفتار سے صحیح مگر ظہور پزیر ہیں -ان تبدلیوں کے عامل یا انکے مفید و مضر اثرات کا ذکر یہاں مقصود نہیں ہے
    اسی طرح جب میں کہتا ہوں کہ چونکہ طاقت کا سر چشمہ مکمل طور پر عوام نہیں ہیں لےہذا انکا شعور اپنے حقیقی مفاد میں اس تبدیلی کو موڑنے میں زیادہ کامیاب نہیں ہے اور تبدیلی کی رفتار میں سست روی کا موجب بھی ہے
    بیرون عامل کی غیر فطری مداخت معاملات کو الجھانے ، توجہ ہٹانے اور بھٹکانے کا موجب بن رہی ہے اور تبدیلی میں سست روی کا موجب ہے اور شاید نا اہل قیادت کی غیر فطری طویل العمری کا سبب بن رہی ہے اس لئے مجھے اس بات میں بلکل شک نہیں ہے کہ معاشرے کی مجموعی بہتری کی طرف تبدیلی کے لئے اس غیر فطری بیرون مداخلت کا اختتام حد درجہ ضروری ہے
    تبدیلی کی سمت بہتری یا عوامی مفاد میں موڑنے کے لئے جن دو عوامل کو میں سب سے اہم اور ضروری سمجھتا ہوں وہ ہیں
    ١-سیاسی عمل میں غیر فطری عامل کی مداخلت کا مکمل اختتام
    ٢- پہلے نکتہ پر توجہ کا مکمل ارتکاز
    اسکے علاوہ ہر عامل ایک جزوی عامل ہے
    جسطرح قرض کی مے پینے کے عادی معاشرے کا وہ سفر جو وہ اپنی جیب سے خرید کر پینے کے درمیان طے کرے گا ایک کٹھن، طویل اور صبر آزما ہوگا اسی قسم کا کٹھن، صبر آزما مگر شاید نسبتا مختصر سفر جمہوریت کی قدرتی نشونما کے نتیجہ میں بھی طے کرنا پڑے گا

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #97
    انا اور اسکے مثبت منفی پہلو اپنے آپ میں ایک ایک موضوع ہے اس پر بھی بات کرنی چاہئے مسلسل مگر سست رفتار تغیر کے اپنے مشاہدے کے حوالے سے سیاسی، سماجی، معاشرتی مثالیں پیش کی جاسکتیں ہیں مثلا پیوپلز پارٹی جیسی ستر اور اسی کی دھائی کی مقبول جماعت کا سکڑ کر دیہی سندھ تک محدود ہوجانا، سندھ کے شہروں میں ایم قیو ایم فنومنا کا ابھار ، عروج اور اب تقریبا زوال ، نواز شریف کا ایک آمر کے ادنی سے غلام سے لے کر مقبول عوامی رہنما بننے کا عمل، پی ٹی آئ فنومنا کا ابھرنا اور اب رومانس کا حقیقت سے سامنا اور اسکی عوامی حمایت پر اسکے اثرات، سماجی سطح اور معاشرتی سطح پر ساٹھ اور ستر کی دہائی کا نسبتا آزاد منش معاشرے کا ضیاء کے تڑکے کے بعد مذھب کی چادر اوڑھنا اور اسکے معاشرے پر شدید اثرات، پچھلے چند سالوں میں طالبانی رومانس کا معاشرے سے گرنا اور اسی قسم کی دیگر تبدیلیاں جو معاشرے میں سست رفتار سے صحیح مگر ظہور پزیر ہیں -ان تبدلیوں کے عامل یا انکے مفید و مضر اثرات کا ذکر یہاں مقصود نہیں ہے اسی طرح جب میں کہتا ہوں کہ چونکہ طاقت کا سر چشمہ مکمل طور پر عوام نہیں ہیں لےہذا انکا شعور اپنے حقیقی مفاد میں اس تبدیلی کو موڑنے میں زیادہ کامیاب نہیں ہے اور تبدیلی کی رفتار میں سست روی کا موجب بھی ہے بیرون عامل کی غیر فطری مداخت معاملات کو الجھانے ، توجہ ہٹانے اور بھٹکانے کا موجب بن رہی ہے اور تبدیلی میں سست روی کا موجب ہے اور شاید نا اہل قیادت کی غیر فطری طویل العمری کا سبب بن رہی ہے اس لئے مجھے اس بات میں بلکل شک نہیں ہے کہ معاشرے کی مجموعی بہتری کی طرف تبدیلی کے لئے اس غیر فطری بیرون مداخلت کا اختتام حد درجہ ضروری ہے تبدیلی کی سمت بہتری یا عوامی مفاد میں موڑنے کے لئے جن دو عوامل کو میں سب سے اہم اور ضروری سمجھتا ہوں وہ ہیں ١-سیاسی عمل میں غیر فطری عامل کی مداخلت کا مکمل اختتام ٢- پہلے نکتہ پر توجہ کا مکمل ارتکاز اسکے علاوہ ہر عامل ایک جزوی عامل ہے جسطرح قرض کی مے پینے کے عادی معاشرے کا وہ سفر جو وہ اپنی جیب سے خرید کر پینے کے درمیان طے کرے گا ایک کٹھن، طویل اور صبر آزما ہوگا اسی قسم کا کٹھن، صبر آزما مگر شاید نسبتا مختصر سفر جمہوریت کی قدرتی نشونما کے نتیجہ میں بھی طے کرنا پڑے گا

    آپکی طرف سے لکھی گئی یہ بات میرے لئے تھوڑی حیران کن ہے، اگر طاقت کا سرچشمہ عوام نہیں تو کون ہے؟

    بیرونی عامل کی غیر فطری مداخت کے نکتے پر میں آپ سے متفق ہوں لیکن اس مداخلت کا خاتمہ کیسے ہو آپ کیا لائحہ عمل/حکمتِ عملی تجویز کرتے ہیں؟

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #98
    آپکی طرف سے لکھی گئی یہ بات میرے لئے تھوڑی حیران کن ہے، اگر طاقت کا سرچشمہ عوام نہیں تو کون ہے؟
    بیرونی عامل کی غیر فطری مداخت کے نکتے پر میں آپ سے متفق ہوں
    لیکن اس مداخلت کا خاتمہ کیسے ہو آپ کیا لائحہ عمل/حکمتِ عملی تجویز کرتے ہیں؟

    اتھرا صاحب،
    اپنے پہلے سوال کا جواب تو آپ نے اگلی ہی سطر میں فراہم کردیا ہے یہی بیرون غیر فطری عامل عوام کے حق حکمرانی پر حیلوں بہانوں سے ڈاکہ ڈال رہا ہے یا اسکی کامیاب حد تک کوشش کرتا رہا ہے
    آپ کا دوسرا سوال ملین بلکہ بلین ڈالر کا ہے کہ کسطرح اس مداخلت کا خاتمہ ممکن ہے؟
    اس حوالے سے میری راے اور سوچ یہ ہے کہ “شعور” سے – یہ عامل جس بات سے سب سے زیادہ خوف زدہ ہوتا ہے وہ لوگوں کا اس عامل کے بارے میں شعور کا اجاگر ہونا ہے- دنیا میں اس قسم کی جتنی بھی قوتیں ہوتی ہیں وہ بھی شعور کو دبانے میں اپنی بہت سی توانائی خرچ کرتی ہیں اور اسطرح اپنی غیر فطری مداخلت کو دوام بخشتی ہیں
    پاکستانی پس منظر میں اس قوت کے سیاسی ، ابلاغی، سماجی عاملوں کی پہچان، انکو برہنہ کرنا اور اسکے مخالفین کے ہاتھ مضبوط کرنا ایک طویل جنگ میں کامیابی کی امید دلاتی ہے میرا یہ یقین ہے کہ شعور بتدریج مگر سست روی سے بلند ہورہا ہے آج اس عامل کو پردوں میں چھپنا مشکل ہورہا ہے عام آدمی بھی اس پر تنقید کررہا ہے اب وہ اقتدار کی ہڈی کو سامنے پاکر جھپٹنے سے گریزاں ہے اور اپنے عاملوں پر بھروسہ کررہا ہے یہ بھی ایک تبدیلی ہے

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #99
    اتھرا صاحب، اپنے پہلے سوال کا جواب تو آپ نے اگلی ہی سطر میں فراہم کردیا ہے یہی بیرون غیر فطری عامل عوام کے حق حکمرانی پر حیلوں بہانوں سے ڈاکہ ڈال رہا ہے یا اسکی کامیاب حد تک کوشش کرتا رہا ہے آپ کا دوسرا سوال ملین بلکہ بلین ڈالر کا ہے کہ کسطرح اس مداخلت کا خاتمہ ممکن ہے؟ اس حوالے سے میری راے اور سوچ یہ ہے کہ “شعور” سے – یہ عامل جس بات سے سب سے زیادہ خوف زدہ ہوتا ہے وہ لوگوں کا اس عامل کے بارے میں شعور کا اجاگر ہونا ہے- دنیا میں اس قسم کی جتنی بھی قوتیں ہوتی ہیں وہ بھی شعور کو دبانے میں اپنی بہت سی توانائی خرچ کرتی ہیں اور اسطرح اپنی غیر فطری مداخلت کو دوام بخشتی ہیں پاکستانی پس منظر میں اس قوت کے سیاسی ، ابلاغی، سماجی عاملوں کی پہچان، انکو برہنہ کرنا اور اسکے مخالفین کے ہاتھ مضبوط کرنا ایک طویل جنگ میں کامیابی کی امید دلاتی ہے میرا یہ یقین ہے کہ شعور بتدریج مگر سست روی سے بلند ہورہا ہے آج اس عامل کو پردوں میں چھپنا مشکل ہورہا ہے عام آدمی بھی اس پر تنقید کررہا ہے اب وہ اقتدار کی ہڈی کو سامنے پاکر جھپٹنے سے گریزاں ہے اور اپنے عاملوں پر بھروسہ کررہا ہے یہ بھی ایک تبدیلی ہے

    طاقت کے سرچشمے بارے میرا سوال حقیقی (فلسفیانہ/مثالی) ماخذ کی طرف تھا یہ عامل تو حقیقی نہیں بلکہ ہماری معاشرت/ثقافتی صورتحال سے مخصوص ایک بگاڑ کو ظاہر کرتا ہے

    آپ کے مجوزہ حل/لائحہ عمل پر میری تنقید یہ ہے کہ جو ہماری معاشرتی ومعاشی صورتحال ہے اس میں اگر کسی ایک کو سست روی سے کچھ شعور آ رہا ہے تو جو جگہ وہ خالی کر رہا ہے اسے تیزی سے پانچ بے شعور وہ جگہ بھرنے کیلئے قطار میں لگے ہوئے ہیں

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #100
    طاقت کے سرچشمے بارے میرا سوال حقیقی (فلسفیانہ/مثالی) ماخذ کی طرف تھا یہ عامل تو حقیقی نہیں بلکہ ہماری معاشرت/ثقافتی صورتحال سے مخصوص ایک بگاڑ کو ظاہر کرتا ہے آپ کے مجوزہ حل/لائحہ عمل پر میری تنقید یہ ہے کہ جو ہماری معاشرتی ومعاشی صورتحال ہے اس میں اگر کسی ایک کو سست روی سے کچھ شعور آ رہا ہے تو جو جگہ وہ خالی کر رہا ہے اسے تیزی سے پانچ بے شعور وہ جگہ بھرنے کیلئے قطار میں لگے ہوئے ہیں

    اتھرا صاحب،
    اگر آپ کی مراد جمہوری معاشروں میں طاقت کا اصل منبہ عوام کو ہونا “چاہئے” سے ہے تو اس بارے میں تو دو آرا نہیں ہیں
    آپ کی تنقید اس حوالے سے جائز ہے کہ اس بیرون عامل کی حمایت میں کمی اس تیزی سے نہیں آرہی جس تیزی سے آنی چاہئے اس حوالے سے مجھے بھی مستقبل قریب میں کسی بڑے بریک تھرو کی توقع نہیں ہے عوام کے سیکھنے کا ایک طویل دائرۂ ہے اسکا سفر تو انکو طے کرنا ہی پڑے گا دوسرے لفظوں میں بھگتنا ہی پڑے گا اس سفر کے ذیلی نتائج بھی بر آمد ہوسکتے ہیں

Viewing 20 posts - 81 through 100 (of 100 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward