Viewing 20 posts - 21 through 40 (of 100 total)
  • Author
    Posts
  • Shah G
    Participant
    Offline
    • Professional
    #21
    آپ اس سے تعداد مراد لیکر ہی کچھ فرمائیں، عظیم کو فی الحال رہنے دیں

    Don’t know, don’t care!

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #22
    کافی سال پہلے مَیں اپنے دوست کے ساتھ مندر گیا تھا۔۔۔۔۔ وہاں ذرا ڈھول والی موسیقی کے حوالے سے بھی ایک پروگرام تھا۔۔۔۔۔ سب سے دلچسپ بات جو مجھے اُس موسیقی کے پروگرام کے حوالے سے لگی وہ یہ تھی کہ جو نیو کنورٹس گورے تھے وہ ایک الگ ہی جذبہ کے ساتھ ڈھول بجا رہے تھے جو دیگر شرکاء میں مفقود تھا۔۔۔۔۔ :cwl: :cwl: :cwl:

    آپ نے غالبا یہ آشارہ  ۔۔۔ن ۔۔لیگی ۔نیو کمر  کے لیے دیا ہے ۔۔۔۔۔۔حالانکہ  میرے جیسے پرانے لیگی آرام سے لسسی نوش فرما رے ہیں ۔۔

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #23

    آپ نے کمال مہربانی سے میرے تمام نکات کو بہ یک جنبشِ کی بورڈ مبالغہ آمیزی قرار دے دیا، ایسا لگتا ہے آپ کی زندگی کا بیشتر حصہ پاکستان میں نہیں گزرا (اگر میں غلط ہوں تو درست کیجئے گا)۔۔۔

    اور میں متشدد نہیں ہوں، آپ کی حساسیت ہی اتنی بڑھی ہوئی ہے (طب کی زبان میں اس مرض کو ذکاوتِ حس کہتے ہیں) کہ آپ کو میری ہلکی پھلکی بات، یوں کہیے کہ میرا اچھالا ہوا پھول بھی پتھر لگتا ہے، میرے پھول کو آپ تشدد قرار دے رہے ہیں اور دوسری طرف مومنین کی حساسیت کے بارے میں فرما رہے ہیں کہ یہ کبھی خطرہ نہیں ہوسکتی۔۔ مومنین کی حساسیت تو گردن کاٹنے سے کم پر راضی ہی نہیں ہوتی،اب یہی دیکھ لیجیے کہ ہم ان پڑھ لوگوں کی مذہبی انتہا پسندی کا تو رونا روتے ہی رہتے ہیں مگر یہاں آپ جیسے پڑھے لکھے، باعلم عالم فاضل مذہب، سیاست اور فلسفے پر سیر حاصل گفتگو کرنے والے شخص کی حالت یہ ہے کہ ذرا سی بات پر حساسیت جاگ اٹھی۔۔۔

    میں کچھ مسترد یا قبول کرتا ہوں تو دلیل، شاہد اور ثبوت کی بنیاد پر کرتا ہوں اور آپ کے غُلو پر بھی حکم اسی پیمانے پر لگایا، بجائے یہ کہ آپ دلیل کے جواب میں دلیل لاتے آپ گلہ کرنے بیٹھ گئے

    آپکے متشدد طرزِ اظہار (جس کا آپ اس پیرا میں صاف انکار کر رہے ہو جبکہ آخری پیرا میں اعتراف کر رہے ہو اور اس تضاد پر آپ کا اصرار ہے کہ آپ کی بات کو سنجیدہ لیا جائے، اسے وزن دیا جائے؟) پر اپنی رائے دیکر فیصلہ قاری پر چھوڑ دیا، اس کے برعکس میں حساسیت کو ایک احسن عنصر قرار دیکر اپنی پسندیدگی کا اظہار کر چکا ہوں

    دوسری بات آپ نے اس سارے تبصرے میں جمع کے صیغہ اور عمومیت کا سہارا لیا جبکہ میں نے ایک متعین نکتے پر ایک معیّن بات کرنے کی کوشش کی، عمومیت پر بات کرنے پر بھی ایسی کوئی پابندی نہیں ہے لیکن عمومیت پر عمومی پیرائے میں ہی بات ہونی چاہیے، کسی ایک بات کو لیکر حکم نہیں لگائے جانے چاہیں

    میں ایسا جان بوجھ کر کرتا ہوں یا نہیں، اس بات کو فی الحال رہنے دیجئے مگر اس نکتے پر غور کیجیے کہ اس میں بھلا آپ مومنین حضرات کا ہی ہے، چونکہ آپ لوگوں کی حس ایک خطرناک لیول تک بڑھ چکی ہے تو اس کا بغیر درد دیئے علاج یہی ہے کہ وقتاً فوقتاً اس پر ہلکے ہلکے چرکے لگاتے رکھے جائیں تاکہ آپ کی حس آہستہ آہستہ نارمل سطح پر آسکے۔ میں چونکہ اس طرزِ علاج سے گزر کر ہی شفایاب ہوا ہوں اور آپ کے بقول “سُچا گیان” حاصل کیا ہےاس لئے میں دوسروں کے لئے بھی یہی علاج تجویز کرتا ہوں۔ آزمائش شرط ہے۔

    اندازاً کب تک؟

    آپ نے یہاں کچھ بھی ہٹ کر نہیں سوچا/لکھا، انسانی جبلت/مجبوری ہے کہ وہ دوسروں کو اپنی فطرت اور تجربے کی عینک سے دیکھتا ہے حالانکہ ہر انسان میں یہ دونوں مختلف ہوتے ہیں اور اصلی ہنر یہی ہے کہ تنوع کو تسلیم کیا جائے اور دوسرے کے تناظر کو اہمیت دینے اور سمجھنے کی صلاحیت و استعداد اگر موجود نہ بھی ہو تو پیدا کرنے کی کوشش کی جائے، آپ زکاوتِحس کا شکار تھے، تقریباً 99٪ نہیں ہوتے۔ آپکی زکاوتِِ حس کے عارضے کو سٹیرائیڈ کے ٹیکے سے اگر آرام آ گیا ہے ضروری نہیں کہ آپ عام نارمل انسانوں جن کیلئے مذہب صرف ایک روحانی افادیت ہے پر اپنا زکاوتِ حس کا نسخہ خواہ مخواہ آزمانا شروع کر دیں، بندے کو فکری دیانت سے کچھ کام لینا چاہیے

    :bigsmile: :bigsmile:  پھر بھی میں پہلے ہی عرض کر چکا ہوں کہ لگے رہو غزنوی بھائی ۔ ۔ ۔ ۔

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #24
    Don’t know, don’t care!

    :bigsmile: ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ایسے نہیں ۔ ۔ ۔ ۔ :lol:

    چلیں دوسرے لفظوں میں لکھنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ اگر یہ لوگ سُدھرنے والے نہیں ہیں تو انسان (اکثریت) جس طرح پیدا ہوا ہے یا کیا گیا ہے اس کی فطرت ترجیحاً زندگی میں سب سے زیادہ کیا چاہتی ہے؟؟

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Shah G
    Participant
    Offline
    • Professional
    #25
    :bigsmile: ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ایسے نہیں ۔ ۔ ۔ ۔ :lol: چلیں دوسرے لفظوں میں لکھنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ اگر یہ لوگ سُدھرنے والے نہیں ہیں تو انسان (اکثریت) جس طرح پیدا ہوا ہے یا کیا گیا ہے اس کی فطرت ترجیحاً زندگی میں سب سے زیادہ کیا چاہتی ہے؟؟

    برائے مہربانی مزید وضاحت کریں ، ویسے مجھے لگتا ہے کہ میں نے کبھی نہیں سوچا کہ اکثریت سب سے زیادہ کیا چاہتی ہے اس لئے احتمال ہے کہ آپ کا وقت اور محنت رائگاں نہ چلی جائے

    casanova
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #26
    اتھرا صاحب کے دھاگوں میں انٹیلیکچوئیل اوپئیم کے اتنے”ڈوڈے” چھپے ہوتے ہیں کہ ایک عام قاری چند سطریں پڑھنے کے بعد شعوری بد حواسی کا شکار ہو جاتا ہے اور مجبورا یہ گیت سننے لگتا ہے۔۔۔

    https://www.youtube.com/watch?v=MDFm7jl1WMk

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #27

    اس کے برعکس میں حساسیت کو ایک احسن عنصر قرار دیکر اپنی پسندیدگی کا اظہار کر چکا ہوں

    پاکستانی عوام اپنی مذہبی حساسیت کا مظاہرہ آئے روز کرتی رہتی ہے، ابھی کچھ عرصہ پہلے ختم نبوت کے ڈھکوسلے پر عوام شدید غم و غصہ کا اظہار کرتی پائی گئی، اپنے ہی ملک میں احتجاج ریلیاں اور توڑ پھوڑ کی جاتی رہی، یہ کس طرح ایک مثبت چیز ہے۔۔ اس سے پہلے پاکستانی عوام بھٹو دور میں بھی بڑی حساسیت کا مظاہرہ کیا اور ملک بھر میں کہرام مچا کر رکھ دیا، یہاں تک کہ بھٹو جیسے سیکولر شخص کو عوام کو خوش کرنے کے لئے احمدیوں کو غیر مسلم قرار دینا پڑا،، بتائیے یہ کس طرح ایک مثبت چیز ہے۔  

    ، آپ زکاوتِحس کا شکار تھے، تقریباً 99٪ نہیں ہوتے۔ آپکی زکاوتِِ حس کے عارضے کو سٹیرائیڈ کے ٹیکے سے اگر آرام آ گیا ہے ضروری نہیں کہ آپ عام نارمل انسانوں جن کیلئے مذہب صرف ایک روحانی افادیت ہے پر اپنا زکاوتِ حس کا نسخہ خواہ مخواہ آزمانا شروع کر دیں، بندے کو فکری دیانت سے کچھ کام لینا چاہیے پھر بھی میں پہلے ہی عرض کر چکا ہوں کہ لگے رہو غزنوی بھائی ۔ ۔ ۔ ۔

    میں نے پہلے ہی کہا ہے کہ لگتا ہے آپ کی زیادہ تر عمر پاکستان سے باہر گزری ہے، (چونکہ آپ نے تردید نہیں کی، اس لئے میں اس کو سچ مانتے ہوئے آگے بڑھتا ہوں)۔  اسی لئے آپ کا پاکستان کے بارے میں ہر تبصرہ حقیقت کے برعکس نظر آتا ہے۔ پاکستانی عوام کے لئے مذہب کوئی روحانی افادیت نہیں ہے، یہ ایک پٹا ہے، ایک زنجیر ہے جو بچپن سے ان کے گلے میں ڈال دی جاتی ہے اور یہ تاعمر اس کو گلے میں ڈالے رہنے پر مجبور ہوتے ہیں، ذرا تھوڑی سی تبدیلی لائیں، کسی بھی شخص کو اٹھارہ سال کی عمر سے پہلے مذہب کی تعلیم مت دیں، اٹھارہ سال بعد اسے مذہب کی تعلیم دیں اور پھر دیکھیں وہ کتنی روحانی افادیت حاصل کرتا ہے۔  اور آپ کا اگلا تبصرہ بھی حسبِ سابق خلافِ حقیقت ہے، پاکستان میں نوے فیصد سے زائد  مسلمان مذہبی ذکاوت حس کا شکار ہیں۔ آپ ذرا اپنا جائزہ  ہی لے لیجیے ذرا سی بات سے آپ کی حد سے بڑھی ہوئی مذہبی حساسیت کس قدر برانگیختہ ہوگئی کہ آپ خود پر قابو نہ رکھ سکے، یہ مذہب کی بہت بڑی فنکاری ہے کہ اس نے اپنے پیروکاروں میں حساسیت کا عنصر سب سے زیادہ انسٹال کرنا ہوتا ہے، انسان جتنا مرضی پڑھ لکھ جائے، اوپر سے جتنا مرضی مہذب بن جائے، یہ حساسیت اس کے اندر موجود رہتی ہے، یہ حساسیت مذہب کی مجبوری ہے  کیونکہ مذہب کی بنیادیں اتنی کھوکھلی ہوتی ہیں کہ اگر اس کی جذباتیت اور حساسیت کے ذریعے حفاظت نہ کی جائے تو یہ خود بخود ڈھے جائے۔

    ویسے تو آپ نے میرے گزشتہ سوالوں سے بھی پہلو تہی کی ہے، پر چلیے ایک اور سوال پوچھ لیتا ہوں، آپ میرے اندازے کے مطابق کسی مغربی ملک میں مقیم ہیں (اگر غلط ہوں تو درست کیجیے) اگر آپ کے سامنے کوئی شخص آپ کی کسی مقدس مذہبی ہستی / نبی وغیرہ کے متعلق کچھ ایسے الفاظ بولتا ہے جو آپ کے مطابق گستاخی یا توہین ہیں تو آپ اس کے ساتھ کیا سلوک کریں گے؟  

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #28
    اتھرا صاحب کے دھاگوں میں انٹیلیکچوئیل اوپئیم کے اتنے”ڈوڈے” چھپے ہوتے ہیں کہ ایک عام قاری چند سطریں پڑھنے کے بعد شعوری بد حواسی کا شکار ہو جاتا ہے اور مجبورا یہ گیت سننے لگتا ہے۔۔۔

    بھنورا صاحب ۔ ۔ ۔ ۔ سیاستِ وطن سے تو کوئی اچھی خبر آتی نہیں ہے تو پھر اچھا نہیں ہے کہ بندہ ڈوڈوں سے پیئے اور مست ماحول میں جئے

    casanova
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #29
    بھنورا صاحب ۔ ۔ ۔ ۔ سیاستِ وطن سے تو کوئی اچھی خبر آتی نہیں ہے تو پھر اچھا نہیں ہے کہ بندہ ڈوڈوں سے پیئے اور مست ماحول میں جئے

    اتنے خوبصورت “ڈوڈے” ہوں تو کون کم بخت نہیں پئے گا۔۔ ویسے آپ کے خیال میں مردانہ جبلت میں ” ڈوڈوں” کی کونسی شبیہہ زیادہ اشتعال پیدا کرتی ہے؟

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #30
    میں نے اپنی معروضات میں اسی نکتے پر زور دیا ہے کہ تبدیلی کا سب سے پہلا مرکز ذات ہونی چاہیے بلکہ اس سے بھی بڑھکر ذات کے اندر وہ منہ زور جبلتیں جو نہ صرف فرد کا ذاتی بلکہ معاشرے میں بھی بگاڑ/نقصان کا باعث بنتی ہیں، خود تنقیدی و محاسبہءذات کے عمل کے ذریعے ان کی شناخت اور پھر اصلاحِ احوال کی کوشش ہونی چاہیے، اگر مجھ میں ایسی اہلیت نہیں ہے تو مجھے کسی دانا سے مدد لینے سے بھی ہچکچانا/شرمانا نہیں چاہیے

    آپ نے درست کہا ہے کہ تبدیلی کا سب سے پہلا مرکز ذات ہونی چاہیے. ہر کوئی اپنی اصلاح کر لے تو تبدیلی آ سکتی ہے لیکن ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم خود اپنے آپ کو بدلنے پر تیار نہیں ہیں اور دوسروں سے توقع لگائے بیٹھے ہیں کہ وہ بدل جائیں اور ہمارے مسائل حل ہو جائیں. یہ ہماری انتہائی احمقانہ سوچ ہے. ہماری سماجی اور تعلیمی پسماندگی اور غلامی کی وجہ سے یہاں کوئی بندہ اپنی اصلاح کرنے کو تیار نہیں ہے. ہم ہمیشہ کسی معجزہ کی تلاش میں رهتے ہیں کہ کہیں سے کوئی مسیحا آئے اور ہمارے حالات ٹھیک کر دے لیکن ہم خود سے ٹھیک نہیں ہونا چاھتے. کبھی ہم نواز شریف میں قائد اعظم ثانی ڈھونڈ تے ہیں، کبھی عمران خان کو مسیحا سمجھنا لگ جاتے ہیں اور کبھی فوجی جرنیلوں کو نجات دھندہ سمجھکر “رک جاو، ابھی نہ جاو” کے ترانے گانا شروع کر دیتے ہیں. اسکا مطلب ہے کے ہم نے اس وقت تک ٹھیک نہیں ہونا جب تک کوئی دوسرا قائد اعظم یا مسیحا ہماری مدد کرنے ھمارے درمیان نہ آ جائے. ہماری یہ غلامانہ سوچ اور تعلیمی، اخلاقی اور سماجی پسماندگی صرف اجتماعی شعور اجاگر کرنے سے ہی دور ہو سکتی ہے جو کہ بہرحال ایک وقت طلب کام ہے. جب ہمیں اجتماعی شعور آ جائے گا تو پھر کسی تبدیلی کی توقع ممکن ہے. اگر ہمیں قوموں کی صف میں زندہ رہنا ہے اور با عزت مقام حاصل کرنا ہے تو سب سے پہلے خود اپنے آپ کو بدلنا ہوگا. کھوکھلے نعرے لگانے سے یا کھوکھلے نعرے لگانے والوں کے پیچھے آنکھیں بند کرکے چلنے سے تبدیلی نہیں آ جائے گی. جب تک ہم خود اپنے آپ کو بدلنے پر آمادہ نہیں ہونگے تب تک یہ خواری ہمارے حصے میں لکھی رہے گی

    casanova
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #31
    آپ نے درست کہا ہے کہ تبدیلی کا سب سے پہلا مرکز ذات ہونی چاہیے. ہر کوئی اپنی اصلاح کر لے تو تبدیلی آ سکتی ہے لیکن ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم خود اپنے آپ کو بدلنے پر تیار نہیں ہیں اور دوسروں سے توقع لگائے بیٹھے ہیں کہ وہ بدل جائیں اور ہمارے مسائل حل ہو جائیں. یہ ہماری انتہائی احمقانہ سوچ ہے. ہماری سماجی اور تعلیمی پسماندگی اور غلامی کی وجہ سے یہاں کوئی بندہ اپنی اصلاح کرنے کو تیار نہیں ہے. ہم ہمیشہ کسی معجزہ کی تلاش میں رهتے ہیں کہ کہیں سے کوئی مسیحا آئے اور ہمارے حالات ٹھیک کر دے لیکن ہم خود سے ٹھیک نہیں ہونا چاھتے. کبھی ہم نواز شریف میں قائد اعظم ثانی ڈھونڈ تے ہیں، کبھی عمران خان کو مسیحا سمجھنا لگ جاتے ہیں اور کبھی فوجی جرنیلوں کو نجات دھندہ سمجھکر “رک جاو، ابھی نہ جاو” کے ترانے گانا شروع کر دیتے ہیں. اسکا مطلب ہے کے ہم نے اس وقت تک ٹھیک نہیں ہونا جب تک کوئی دوسرا قائد اعظم یا مسیحا ہماری مدد کرنے ھمارے درمیان نہ آ جائے. ہماری یہ غلامانہ سوچ اور تعلیمی، اخلاقی اور سماجی پسماندگی صرف اجتماعی شعور اجاگر کرنے سے ہی دور ہو سکتی ہے جو کہ بہرحال ایک وقت طلب کام ہے. جب ہمیں اجتماعی شعور آ جائے گا تو پھر کسی تبدیلی کی توقع ممکن ہے. اگر ہمیں قوموں کی صف میں زندہ رہنا ہے اور با عزت مقام حاصل کرنا ہے تو سب سے پہلے خود اپنے آپ کو بدلنا ہوگا. کھوکھلے نعرے لگانے سے یا کھوکھلے نعرے لگانے والوں کے پیچھے آنکھیں بند کرکے چلنے سے تبدیلی نہیں آ جائے گی. جب تک ہم خود اپنے آپ کو بدلنے پر آمادہ نہیں ہونگے تب تک یہ خواری ہمارے حصے میں لکھی رہے گی

    بڈاوا جی! ایہنیاں سمجھدار گلاں!!!!۔۔۔ لگدا اے تسی اج لسّی نئیں پیتی۔۔۔۔

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #32
    بڈاوا جی! ایہنیاں سمجھدار گلاں!!!!۔۔۔ لگدا اے تسی اج لسّی نئیں پیتی۔۔۔۔

    ویرے آج مینوں وی انقلاب آیا ہویا جے

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #33

    پاکستانی عوام اپنی مذہبی حساسیت کا مظاہرہ آئے روز کرتی رہتی ہے، ابھی کچھ عرصہ پہلے ختم نبوت کے ڈھکوسلے پر عوام شدید غم و غصہ کا اظہار کرتی پائی گئی، اپنے ہی ملک میں احتجاج ریلیاں اور توڑ پھوڑ کی جاتی رہی، یہ کس طرح ایک مثبت چیز ہے۔۔ اس سے پہلے پاکستانی عوام بھٹو دور میں بھی بڑی حساسیت کا مظاہرہ کیا اور ملک بھر میں کہرام مچا کر رکھ دیا، یہاں تک کہ بھٹو جیسے سیکولر شخص کو عوام کو خوش کرنے کے لئے احمدیوں کو غیر مسلم قرار دینا پڑا،، بتائیے یہ کس طرح ایک مثبت چیز ہے۔

    میں نے پہلے ہی کہا ہے کہ لگتا ہے آپ کی زیادہ تر عمر پاکستان سے باہر گزری ہے، (چونکہ آپ نے تردید نہیں کی، اس لئے میں اس کو سچ مانتے ہوئے آگے بڑھتا ہوں)۔ اسی لئے آپ کا پاکستان کے بارے میں ہر تبصرہ حقیقت کے برعکس نظر آتا ہے۔ پاکستانی عوام کے لئے مذہب کوئی روحانی افادیت نہیں ہے، یہ ایک پٹا ہے، ایک زنجیر ہے جو بچپن سے ان کے گلے میں ڈال دی جاتی ہے اور یہ تاعمر اس کو گلے میں ڈالے رہنے پر مجبور ہوتے ہیں، ذرا تھوڑی سی تبدیلی لائیں، کسی بھی شخص کو اٹھارہ سال کی عمر سے پہلے مذہب کی تعلیم مت دیں، اٹھارہ سال بعد اسے مذہب کی تعلیم دیں اور پھر دیکھیں وہ کتنی روحانی افادیت حاصل کرتا ہے۔ اور آپ کا اگلا تبصرہ بھی حسبِ سابق خلافِ حقیقت ہے، پاکستان میں نوے فیصد سے زائد مسلمان مذہبی ذکاوت حس کا شکار ہیں۔ آپ ذرا اپنا جائزہ ہی لے لیجیے ذرا سی بات سے آپ کی حد سے بڑھی ہوئی مذہبی حساسیت کس قدر برانگیختہ ہوگئی کہ آپ خود پر قابو نہ رکھ سکے، یہ مذہب کی بہت بڑی فنکاری ہے کہ اس نے اپنے پیروکاروں میں حساسیت کا عنصر سب سے زیادہ انسٹال کرنا ہوتا ہے، انسان جتنا مرضی پڑھ لکھ جائے، اوپر سے جتنا مرضی مہذب بن جائے، یہ حساسیت اس کے اندر موجود رہتی ہے، یہ حساسیت مذہب کی مجبوری ہے کیونکہ مذہب کی بنیادیں اتنی کھوکھلی ہوتی ہیں کہ اگر اس کی جذباتیت اور حساسیت کے ذریعے حفاظت نہ کی جائے تو یہ خود بخود ڈھے جائے۔

    ویسے تو آپ نے میرے گزشتہ سوالوں سے بھی پہلو تہی کی ہے، پر چلیے ایک اور سوال پوچھ لیتا ہوں، آپ میرے اندازے کے مطابق کسی مغربی ملک میں مقیم ہیں (اگر غلط ہوں تو درست کیجیے) اگر آپ کے سامنے کوئی شخص آپ کی کسی مقدس مذہبی ہستی / نبی وغیرہ کے متعلق کچھ ایسے الفاظ بولتا ہے جو آپ کے مطابق گستاخی یا توہین ہیں تو آپ اس کے ساتھ کیا سلوک کریں گے؟

    آپ جو کام خود کرتے ہو جواب دیتے وقت میرے تبصروں سے مُدّا اور مدعا دونوں غائب کرکے، کم از کم اس کا الزام تو مجھے نہ دیں پھر بھی سوالوں کی فہرست عنایت فرمائیں جن سے پہلو تہی کی گئی ہے؟؟ اس پوسٹ میں بھی اور عادتاً بھی آپ مسئلے کی علامات/نتائج/مضمرات/ایفیکٹس (چونکہ وہ آپ کے پرچار کو طاوت فراہم کرتی ہیں) کو سوال بناتے ہیں جب کہ میں آپ کو کاز/جڑ کی طرف لیکر جاتا ہوں

    نہیں ایسی کوئی بات نہیں، مجھے5-7 سال ہی ہوئے ہیں باہر گئے ہوئے، ایک دن یہاں اپنا فرمائشی تعارف دیا تھا

    آخری سوال کا جواب یہ ہے کہ منحصر ہے کہ کس ذہنی سطح کا آدمی کس وجہ سے کر رہا ہے اگر وہ پڑھا لکھا/دانشورٹائپ اور اس توہین کے پیچھے بدنیتی ہے تو کم از کم اس کو کَس کے ایک کرارا سا چانٹا ضرور ماروں گا، اور یہ ثواب کی خاطر یا غیرتِ دینی کے تحت نہیں بلکہ ایسے ہی شوق کی خاطر اور شوق کا کوئی مُل نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔ ۔ اور کچھ؟

    :bigsmile: :bigsmile:

    باقی کے لال لفظ آپکے لفظی تشدد عرف سائبر غزنوی کے حملے ہیں جن کے آپ منکر ہو

    :bigsmile:

    اور آخری بات بھائی غزنوی ۔ ۔ ۔ یہ تھریڈ مذہب پر نہیں بلکہ سیاسی میدان میں شعوری بدلاؤ پر ہے، بقول کسے ۔ ۔ ۔ ۔ دھنیاواد

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #34
    بڈاوا جی! ایہنیاں سمجھدار گلاں!!!!۔۔۔ لگدا اے تسی اج لسّی نئیں پیتی۔۔۔۔

    :lol: :lol: :lol:  یہ بھی خوب تھا

    ویرے آج مینوں وی انقلاب آیا ہویا جے

    :hilar: لیکن یہ انت ہے

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #35
    آپ جو کام خود کرتے ہو جواب دیتے وقت میرے تبصروں سے مُدّا اور مدعا دونوں غائب کرکے، کم از کم اس کا الزام تو مجھے نہ دیں پھر بھی سوالوں کی فہرست عنایت فرمائیں جن سے پہلو تہی کی گئی ہے؟؟ اس پوسٹ میں بھی اور عادتاً بھی آپ مسئلے کی علامات/نتائج/مضمرات/ایفیکٹس (چونکہ وہ آپ کے پرچار کو طاوت فراہم کرتی ہیں) کو سوال بناتے ہیں جب کہ میں آپ کو کاز/جڑ کی طرف لیکر جاتا ہوں نہیں ایسی کوئی بات نہیں، مجھے5-7 سال ہی ہوئے ہیں باہر گئے ہوئے، ایک دن یہاں اپنا فرمائشی تعارف دیا تھا آخری سوال کا جواب یہ ہے کہ منحصر ہے کہ کس ذہنی سطح کا آدمی کس وجہ سے کر رہا ہے اگر وہ پڑھا لکھا/دانشورٹائپ اور اس توہین کے پیچھے بدنیتی ہے تو کم از کم اس کو کَس کے ایک کرارا سا چانٹا ضرور ماروں گا، اور یہ ثواب کی خاطر یا غیرتِ دینی کے تحت نہیں بلکہ ایسے ہی شوق کی خاطر اور شوق کا کوئی مُل نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔ ۔ اور کچھ؟ :bigsmile: :bigsmile: باقی کے لال لفظ آپکے لفظی تشدد عرف سائبر غزنوی کے حملے ہیں جن کے آپ منکر ہو :bigsmile: اور آخری بات بھائی غزنوی ۔ ۔ ۔ یہ تھریڈ مذہب پر نہیں بلکہ سیاسی میدان میں شعوری بدلاؤ پر ہے، بقول کسے ۔ ۔ ۔ ۔ دھنیاواد

    آپ سے تھوڑی چھیڑ چھاڑ اور کرید کے پیچھے میرا مقصد یہ تھا کہ آپ کی مذہبی حساسیت کا لیول زبانی کلامی ہی مولوی خادم رضوی جتنا ہے یا  پھر آپ میدانِ عمل کے بھی خادم رضوی ہیں اور نتیجہ درج ذیل ہے۔۔

     آخری سوال کا جواب یہ ہے کہ منحصر ہے کہ کس ذہنی سطح کا آدمی کس وجہ سے کر رہا ہے اگر وہ پڑھا لکھا/دانشورٹائپ اور اس توہین کے پیچھے بدنیتی ہے تو کم از کم اس کو کَس کے ایک کرارا سا چانٹا ضرور ماروں گا، اور یہ ثواب کی خاطر یا غیرتِ دینی کے تحت نہیں بلکہ ایسے ہی شوق کی خاطر اور شوق کا کوئی مُل نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔ ۔

    ویسے آپ کو یہ کہنے کی ضرورت کیوں پیش آئی کہ یہ چانٹا آپ غیرت ایمانی کی خاطر نہیں بلکہ شوق میں مارتے، آخر کو حقیقت تو پھر بھی وہی رہنی ہے۔۔۔  خادم رضوی کے الفاظ میں اگر امتِ مسلمہ کسی سے توہین یا گستاخی کا بدلہ نہ لے سکے تو اس امت کو مرجانا چاہیے اور چلئے مغربی ملک میں کسی کو قتل نہیں کرسکتے تو کم از کم ایک آدھ مکا مار کر ہی تھوڑا سا ایمان بچا لینا چاہیے بدلے میں تھوڑی سزا بھی مل جائے تو خیر ہے آخرت میں اس کا بڑا اجر اور ثواب ہے اور ویسے بھی وہاں سرکار کو منہ بھی تو دکھانا ہے ;-) ۔۔۔ 

    ۔ ۔ یہ تھریڈ مذہب پر نہیں بلکہ سیاسی میدان میں شعوری بدلاؤ پر ہے، بقول کسے ۔ ۔ ۔ ۔ دھنیاواد

    ٹھیک ہےخادم رضوی بھائی۔۔  میری طرف سے بھی دھنے واد۔ ویسے اس تھریڈ پر آپ سے اتنی سی گفتگو سے میری ایک بہت بڑی پریشانی دور ہوگئی، مجھے یہ فکر لاحق تھی کہ اگر مولوی خادم رضوی کو کچھ ہوگیا تو امتِ مسلمہ کا کیا ہوگا، کون ان میں انقلابی روح جگائے گا اور کون ان کی مذہبی حساسیت کی سطح بلند تر رکھے گا، اب میری یہ چنتا دور ہوگئی۔۔ آپ کی صورت میں خدائے ناموجود نے ایک اور خادم رضوی بھیج دیا جس سے ہم ڈائریکٹ اس فورم پر فیضیاب ہوسکتے ہیں۔۔  

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #36
    ایک چار سال کا بچہ شا پنگ مال میں کھو گیا ۔۔۔۔۔۔۔ بچہ پریشان حال ہوکر رونے لگا ۔۔۔۔۔۔

    لوگوں کو تشویش ہوئی بچے کو چپ کرانے لگے اور بچے کو فوڈ کورٹ سے چکن لے کر دیا ۔۔۔۔ بچہ کچھ نارمل ہوگیا

    پھر لوگوں نے بچے سے پوچھا ۔۔۔ تمہارا گھر کہاں ہے ۔۔۔۔۔ بچے نے جواب دیا مجھے ٹھیک سے معلوم نہیں ۔۔۔۔

    لوگوں نے پوچھا کہ ۔۔ تمہارے والد کا کیا نام ہے ۔۔۔۔ بچہ بولا ۔۔۔۔  ڈیڈی ۔۔۔۔ لوگوں نے کہا باپ  کا پورا نام ۔۔۔ بچہ بولا  ڈیڈی ۔۔۔۔

    لوگوں نے پوچھا ۔۔ کس کے ساتھ آئے تھے ۔۔۔۔ بچہ بولا ۔۔۔ ممی کے ساتھ ۔۔۔ ممی کہاں ہے ۔۔۔ بچہ شاپنگ کرنے گئی ہے

    پوچھا ۔۔۔ کہاں شاپنگ کرنے گئی ہے ۔۔۔ بچہ بولا ۔۔۔۔ پتہ نہیں ۔۔۔۔۔۔۔

    لوگوں نے بہت سے سوالات پوچھے ۔۔۔۔ بچہ کے پاس ڈھنگ سے جواب نہ دے سکا ۔۔۔۔۔ اور لوگوں نے فیصلہ کیا کہ بچے کو ۔۔۔۔ یتم خانے کے حوالے کردیا جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    اسی طریقے سے ایک پریشان حال نوجوان ۔۔۔۔ ایک ملنگ کے پاس پہنچا ۔۔۔۔ کہنے لگا  ۔۔۔۔ مجھے بہت پریشانی ہے ۔۔ سمجھ نہیں آتی ۔۔۔ ھر طرف  پریشانیاں کیوں ہیں ۔۔۔۔۔  سب کچھ ٹھیک کیوں نہیں ہوجاتا ہے ۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔

    ملنگ کو نوجوان پر ھنسی آئی ۔۔۔۔ ملنگ نے پوچھا نوجوان ۔۔۔۔ پہلے یہ بتا و تمہاری شہریت کیا ہے  ۔۔۔۔۔  نوجوان نے اپنے ملک کا نام بتا یا ۔۔۔۔

    ملنگ نے پوچھا ۔۔۔ کیا یہ واقعی تمہارا ملک ہے یا  کسی سیاسی پارٹی نے آزاد کرواکر تم کو بتا یا ہے کہ یہ تمہارا ملک ہے ۔۔ ۔۔۔۔نوجوان نے جواب دیا ۔۔۔۔ سیاسی پارٹی نے ہی بتا یا ہے کہ یہ میرا ملک ہے ۔۔۔۔۔

    ملنگ نے پوچھا ۔۔۔۔ اچھا یہ بتاو ۔۔۔ ملک میں جو کچھ ہورھا رھا ہے ۔۔۔ کس کی مرضی سے ہورھا ہے ۔۔۔۔

    نوجوان بولا پتہ نہیں سب کچھ کس کی مرضی سے ہورھا ہے ۔۔۔۔

    ملنگ نے پوچھا ۔۔۔۔ اچھا یہ بتاو ۔۔۔۔ تمہارے حکمران کا کیا نام ہے ۔۔۔۔ نوجوان نے اپنے وزیراعظم کا نام بتا یا ۔۔۔۔

    ملنگ نے پوچھا کیا ۔۔۔۔ تمہارا وزیراعظم ہی تمہارا اصلی حکمران ہے ۔۔۔۔۔ نوجوان بولا نہیں ۔۔۔۔ وزیراعظم اصلی حکمران نہیں ہے  ہے ۔۔۔۔

    ملنگ نے پوچھا ۔۔۔۔ یہ بتاو کہ ۔۔۔ جو اصلی حکمران ہے ۔۔۔ اس کو کس نے حکمران بنا یا ہے ۔۔۔ نوجوان بولا ۔۔۔ پتہ نہیں ان کو کس نے حکمران بنا یا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔

    ملنگ نے پوچھا ۔۔۔ یہ بتاو ۔۔۔۔ کہ جس نے اصلی حکمران کو حکمران بنا یا  ۔۔۔ تم نے اس کو کبھی دیکھا ہے ۔۔۔۔ نوجوان بولا نہیں میں نے دیکھا

    ۔۔۔۔ ملنگ نے پوچھا ۔۔۔ تمہارے ملک میں قانون کون چلاتا ہے ۔۔۔۔ پولیس ۔۔۔ عدلیہ ۔۔۔۔ وزیراعظم ۔۔۔ اصلی حکمران ۔۔۔ کون ۔۔

    نوجوان بولا ۔۔۔ مجھے ٹھیک سے نہیں معلوم کہ اصل قانون کون چلا تا ہے ۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ملنگ نے جواب دیا ۔۔۔ نوجوان ۔۔۔ نہ تجھے آگے کا پتہ ہے نہ تجھے پیچھے کا پتہ ہے ۔۔۔۔۔

    پریشانی اور مسائل کے حل کا کھوج تیرے بس کی بات نہیں ۔۔۔

    ۔۔۔ نوجوان بولا ۔۔۔۔ تو پھر پریشانی کا حل کس کے پاس ہے ۔۔۔۔۔

    ۔۔۔ ملنگ نے جواب دیا ۔ یہ بات بھی تجھے بتا نے کے قابل نہیں ہے ۔۔۔ بس اتنا سمجھ لے ۔۔۔ پا کستان سے لیکر انڈیا ۔۔۔ اور ۔۔۔روس سے لیکر امریکہ تک ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔ اس دنیا کے ۔۔۔ پچا نوے فی صد ۔۔۔ انسانوں ۔۔۔۔ کو یہ معلوم نہیں کہ  ۔۔۔ ان کا ٓاصل حکمران کون ہے اور ان کی زندگی کون چلا رھا ہے ۔۔۔۔۔۔

    جتنے امریکی عوام ہیں ۔۔۔ وہ چوتیا  عوام سمجتھے ہیں کہ ۔۔۔۔ ان کا حکمرا ن ٹرمپ ہے ۔۔۔۔۔

    جتنے بھارت عوام ہیں ۔۔۔ وہ  چوتیا  عوام سمجتھے ہیں کہ ان کا حکمران مودی ہے ۔۔۔۔

    اسی طرح ۔۔۔ عرب کے عوام ۔۔۔ اور اسی طرح ۔۔۔۔ پا کستان کے عوام کا حال ہے ۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔ دنیا کے پچانوے فی صد انسانوں کو معلوم نہیں ہے ۔۔۔ دراصل ان کی زندگی کس کے ھاتھ میں ہے ۔۔۔۔۔۔

    اسی لیئے ۔۔۔۔ یورپ سے امریکہ تک۔۔۔۔۔ مصر سے کابل تک ۔۔۔۔۔ ھر بندہ تیری ہی طرح ۔۔۔ زندگی کی زبوں حالی سے تنگ ۔۔۔ اور ۔۔۔۔ مکمل طور پر لاسٹ ہے ۔۔۔۔۔

    کسی پھدو کو کچھ نہیں معلوم کہ اس کے ملک اس کے شہر اس کی زندگی کی ۔۔۔ ڈور ۔۔۔ کا سرا ۔۔۔ کس کے پاس ہے  ۔۔۔ ۔۔۔   یہی آج کے انسان کا المیہ ہے ۔۔۔ اور تاحال یہ المیہ جاری  ہے۔۔۔۔

    اور اسی لیئے عرب سے عجم تک ۔۔۔ کالوں سے گوروں تک ۔۔۔ براون سے سرخوں تک ھر معاشرے میں ۔۔۔ پریشانیوں ۔۔۔ مسا ئل کے سیلاب ہیں جو انسانیت کے گلے تک پہنچے نظر آتے ہیں ۔۔۔۔۔۔

    جو لوگ ۔۔۔ جو انسان ۔۔۔ اتنے بے بہرہ ۔۔۔ اور پھدو ہیں ۔۔۔ جو اپنے شہر اپنے ملک اپنی زندگی کی ڈور کے سرے ۔۔۔۔ کا پتہ نہیں چلا سکتے ان کا حال ایسا ہونا چاھیے جیسا تیرا ہے ۔۔۔ ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #37

    آپ سے تھوڑی چھیڑ چھاڑ اور کرید کے پیچھے میرا مقصد یہ تھا کہ آپ کی مذہبی حساسیت کا لیول زبانی کلامی ہی مولوی خادم رضوی جتنا ہے یا پھر آپ میدانِ عمل کے بھی خادم رضوی ہیں اور نتیجہ درج ذیل ہے۔۔

    ویسے آپ کو یہ کہنے کی ضرورت کیوں پیش آئی کہ یہ چانٹا آپ غیرت ایمانی کی خاطر نہیں بلکہ شوق میں مارتے، آخر کو حقیقت تو پھر بھی وہی رہنی ہے۔۔۔ خادم رضوی کے الفاظ میں اگر امتِ مسلمہ کسی سے توہین یا گستاخی کا بدلہ نہ لے سکے تو اس امت کو مرجانا چاہیے اور چلئے مغربی ملک میں کسی کو قتل نہیں کرسکتے تو کم از کم ایک آدھ مکا مار کر ہی تھوڑا سا ایمان بچا لینا چاہیے بدلے میں تھوڑی سزا بھی مل جائے تو خیر ہے آخرت میں اس کا بڑا اجر اور ثواب ہے اور ویسے بھی وہاں سرکار کو منہ بھی تو دکھانا ہے ;-) ۔۔۔

    ٹھیک ہےخادم رضوی بھائی۔۔ میری طرف سے بھی دھنے واد۔ ویسے اس تھریڈ پر آپ سے اتنی سی گفتگو سے میری ایک بہت بڑی پریشانی دور ہوگئی، مجھے یہ فکر لاحق تھی کہ اگر مولوی خادم رضوی کو کچھ ہوگیا تو امتِ مسلمہ کا کیا ہوگا، کون ان میں انقلابی روح جگائے گا اور کون ان کی مذہبی حساسیت کی سطح بلند تر رکھے گا، اب میری یہ چنتا دور ہوگئی۔۔ آپ کی صورت میں خدائے ناموجود نے ایک اور خادم رضوی بھیج دیا جس سے ہم ڈائریکٹ اس فورم پر فیضیاب ہوسکتے ہیں۔۔

    :lol: :lol:   :lol:

    آپ کو لگتا ہے آپ مجھے اس طرح اشتعال دلا سکتے ہو؟؟

    آپ چونکہ ابھی نئے نئے آؤٹ ہوئے ہو اور آؤٹ ہونے کا فیصلہ لینے کے دوران اندر جو فشار جمع تھا وہ چونکہ اب کفارے کا تقاضا کر رہا ہے، اسلئے آپ کا یہ غزنویانہ رویہ اور جوش و جذبہ و ولولہ قابلِ فہم ہے پھر بھی آپ کی زبان وبیاں کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے آپ کیلئے ایک سنجیدہ اور مخلص مشورہ ہے کہ توانائیاں اسس طرح ضائع مت کرو، ہدف کے انتخاب میں اک ذرا احتیاط آپ کو کافی مو مؤثر بنا سکتی ہے، اس تھریڈ کا ایک موضوع صحیح جبلت کا انتخاب بھی ہے اپنی بھی اور دوسروں کی بھی، اور یہ بھی کہ ایک مرحلے کے بعد کوئی ہمیں نہیں بدلتا جب تک ہم خود نہ چاہیں

    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اینڈ ڈونٹ گو فار دا الٹیمیٹ کِل کہ میں نے سامنے والے کو دہریہ بنا کے ہی چھوڑنا ہے آپ کسی کو عقل و منطق کے راستے پر ڈال دو گے تو یہی بہت بڑی کامیابی ہو گی آپ کی

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #38
    :lol: :lol: :lol: آپ کو لگتا ہے آپ مجھے اس طرح اشتعال دلا سکتے ہو؟؟ آپ چونکہ ابھی نئے نئے آؤٹ ہوئے ہو اور آؤٹ ہونے کا فیصلہ لینے کے دوران اندر جو فشار جمع تھا وہ چونکہ اب کفارے کا تقاضا کر رہا ہے، اسلئے آپ کا یہ غزنویانہ رویہ اور جوش و جذبہ و ولولہ قابلِ فہم ہے پھر بھی آپ کی زبان وبیاں کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے آپ کیلئے ایک سنجیدہ اور مخلص مشورہ ہے کہ توانائیاں اسس طرح ضائع مت کرو، ہدف کے انتخاب میں اک ذرا احتیاط آپ کو کافی مو مؤثر بنا سکتی ہے، اس تھریڈ کا ایک موضوع صحیح جبلت کا انتخاب بھی ہے اپنی بھی اور دوسروں کی بھی، اور یہ بھی کہ ایک مرحلے کے بعد کوئی ہمیں نہیں بدلتا جب تک ہم خود نہ چاہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اینڈ ڈونٹ گو فار دا الٹیمیٹ کِل کہ میں نے سامنے والے کو دہریہ بنا کے ہی چھوڑنا ہے آپ کسی کو عقل و منطق کے راستے پر ڈال دو گے تو یہی بہت بڑی کامیابی ہو گی آپ کی

    بھائی خادم رضوی۔۔۔ آپ کا تبصرہ ایک بار پھر حقیقت کے برعکس نکلا۔۔ میں نہ تو کسی کو اشتعال دلاتا ہوں نہ خود اشتعال میں آتا ہوں اور یہ آپ نے کیا کہہ دیا کہ میں خدائے ناموجود نخواستہ آپ کو دہریہ بنانا چاہتا ہوں، مولوی خادم رضوی کی پرانی روح شیخ اقبال مجددِ لاہوری کی قسم آپ نے نہایت غلط نتیجہ اخذ کیا۔۔ میں تو ایسا آدمی ہوں کہ اگر آپ یونہی چند لمحوں یا چند دنوں میں دہریہ ہوجائیں تو میں آپ کو گاؤدی سمجھوں گا۔۔ دہریہ ہونا کوئی آسان بات ہے بھلا ، یہ بڑا طویل سفر ہے ، بڑی سخت جدوجہد ہے، اپنی ذات سے جنگ کرنی پڑتی ہے، بچپن سے کھوپڑی میں نصب نظریات اکھاڑ پھینکنا کوئی آسان ہوتا ہے بھلا۔۔۔ حضرتِ اقبال یوں فرماتے ہیں۔۔

    یہ شہادتِ گہہِ الفت میں قدم رکھنا ہے

    لوگ آسان سمجھتے ہیں دہریہ ہونا 

    اس لئے خادم رضوی بھائی، مجھ سے ہمکلام ہوتے ہوئے اپنے ذہن سے یہ ڈر تو بالکل نکال پھینکئے کہ میں آپ کو گودی میں پڑی ایمان کی گھٹڑی چھین کر آپ کو دہریہ بنانا چاہتا ہوں۔۔۔ 

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #39

    بھائی خادم رضوی۔۔۔ آپ کا تبصرہ ایک بار پھر حقیقت کے برعکس نکلا۔۔ میں نہ تو کسی کو اشتعال دلاتا ہوں نہ خود اشتعال میں آتا ہوں اور یہ آپ نے کیا کہہ دیا کہ میں خدائے ناموجود نخواستہ آپ کو دہریہ بنانا چاہتا ہوں، مولوی خادم رضوی کی پرانی روح شیخ اقبال مجددِ لاہوری کی قسم آپ نے نہایت غلط نتیجہ اخذ کیا۔۔ میں تو ایسا آدمی ہوں کہ اگر آپ یونہی چند لمحوں یا چند دنوں میں دہریہ ہوجائیں تو میں آپ کو گاؤدی سمجھوں گا۔۔ دہریہ ہونا کوئی آسان بات ہے بھلا ، یہ بڑا طویل سفر ہے ، بڑی سخت جدوجہد ہے، اپنی ذات سے جنگ کرنی پڑتی ہے، بچپن سے کھوپڑی میں نصب نظریات اکھاڑ پھینکنا کوئی آسان ہوتا ہے بھلا۔۔۔ حضرتِ اقبال یوں فرماتے ہیں۔۔

    یہ شہادتِ گہہِ الفت میں قدم رکھنا ہے

    لوگ آسان سمجھتے ہیں دہریہ ہونا

    اس لئے خادم رضوی بھائی، مجھ سے ہمکلام ہوتے ہوئے اپنے ذہن سے یہ ڈر تو بالکل نکال پھینکئے کہ میں آپ کو گودی میں پڑی ایمان کی گھٹڑی چھین کر آپ کو دہریہ بنانا چاہتا ہوں۔۔۔

    دہریہ بننے کی سب سے پہلی شرط شائد یہی ہے کہ آنکھوں میں جوتوں سمیت گھس کر منکر ہوا جائے؟ اگر اشتعال دلانا مقصد نہیں ہوتا تو لفظی تشدد کس لئے؟ بات کہنے کہ بہت سارے پیرائے ہوتے ہیں، نرم خوبصوورت لفظوں میں بھی بات کی جا سکتی ہے

    نئی اصطلاح گھڑنے کے چکر میں آپ تھوڑا چوک گئے ہیں ہر دہریہ جب پک جاتا ہے تو پھر وہ عرفانِ ذات کی اس مزل تک پہنچتا ہے کہ دعوی پھینک سکے کہ میں خدائے ناموجود آپ کو دہریہ بنانا چاہتا ہوں

    :bigsmile:  آپ کو شائد ابھی کافی سارے سیک کی ضروت ہے دیوانگی کی اس منزل تک پہنچنے کیلئے، اسی لئے لگتا ہے چوک ہو گئی

    ;-)  خیر کہا ناں ۔ ۔ ۔ ۔ لگے رہو غزنوی بھائی

    اَتھرا
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #40
    اتنے خوبصورت “ڈوڈے” ہوں تو کون کم بخت نہیں پئے گا۔۔ ویسے آپ کے خیال میں مردانہ جبلت میں ” ڈوڈوں” کی کونسی شبیہہ زیادہ اشتعال پیدا کرتی ہے؟

    ٹیک یؤر پِک ۔ ۔ ۔ ۔

    https://www.youtube.com/watch?v=0tFgBfggGzQ

    https://www.youtube.com/watch?v=NGpUnA5oYR0

    https://www.youtube.com/watch?v=X86S-LUpQxs

Viewing 20 posts - 21 through 40 (of 100 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward