Viewing 20 posts - 41 through 60 (of 77 total)
  • Author
    Posts
  • Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #41
    بہت بار پوچھا ہے ، بڑی تفصیلی بحثیں بھی ہوئیں ، انکے مطابق وہ شدید خوف میں مبتلا تھے سامنے سے آنے والے ہر بنگالی ہتھیار بند لگتا تھا اور آرڈر تھا کہ جو بھی ہتھیار بند نظر آئے اسے گولی مار دیں انکی جاب دفتری ٹائپ تھی، وہ بنیادی طور پر اکاونٹنگ کے شعبے سے تھے لیکن انہوں نے بھی سولہ بنگالی مارے ، انکے مطابق بنگالیوں میں نفرت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی وہاں بڑی بڑی یونیورسٹیاں تھیں ، فوج کا ایک پورا برگیڈ چٹاگانگ ایگریکلچرل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رہتا تھا ایک دن ایک پروفیسر نے بتایا کہ وہ فیصل آباد ایگریکلچرل یونیورسٹی میں کچھ سال رہ کر آیا تو انہوں نے پروفیسر صاحب کو سٹوڈنٹس کو لیکچر دینے کا کہا جس میں پروفیسر صاحب نے سٹوڈنٹس کوبتایا کہ جو چاول بنگال میں پیدا ہوتا ہے وہ شائد مغربی پاکستان میں گدھے بھی نہ کھائیں مغربی پاکستان بنگال کے مقابلے میں پٹ سن بھی بہت کم استعمال کرتا ہے اس تقریر کے بعد پروفیسر صاحب کے گھر بلوائیوں نے حملہ کردیا والد صاحب کے ایک دوست بھی قید میں رہے میرے سوال کے جواب میں انہوں نے ایک لطیفہ سنایا کہ ایک دن ڈھاکہ سٹیڈیم میں پورا جلسہ بھرا ہوا تھا اور ایک سٹوڈنٹ یونین کا لیڈر بڑی جاندار تقریر کررہا تھا کہ ہماری ماؤں کی عصمت دری کی جاتی ہے وغیرہ تو ایک ہمارا حوالدار مجمے میں کھڑا ہو اور نعرہ لگا دیا “جی او میرے سی او کے بچے!!” اور غائب ہوگیا اسکے بعد لیڈر کے حلق سے آواز نہیں نکل رہی تھی والد صاحب ، باقی فوجیوں کی طرح غلطی تسلیم نہیں کرتے، وہ زیادہ تر قصے یہی سناتے ہیں کہ انہوں نے قید میں کیسے بھارتیوں کو تنگ کئے رکھا

    حفیظ صاحب
    سبحان الله …آپ کے والد نے اکاؤنٹنگ کے شعبے میں ہونے کے باوجود سولہ بنگالی کھڑکا دیے ….ماشاء اللہ ان لوگوں کا سکور کیا ہوگا جوکہ کمانڈو تھے

    اگر پچانوے ہزار فوجیوں نے اوسطاً دس بھی بنگالی بھی مارے ہوں تو ایک محتاط اندازے کے مطابق نو دس لاکھ بنگالی اپنی ہی فوج کے ہاتھوں مارے گئے …لہٰذا وجہ سمجھ آتی ہے کیوں بنگلہ دیش کے لوگ اکہتر کے واقعات بھول نہیں سک رہے اور چالیس پینتالیس سال بعد بھی مجرموں کو پھانسی پر لٹکا رہے ہیں

    قید میں آپ کے والد نے کسی کو کیا تنگ کرنا تھا …پنجرے میں بند پرندہ بھی کبھی شکاری کو تنگ کرسکتا ہے ….شاید آپ کے والد …بچوں کے سامنے …ہتھیار ڈالنے کی ندامت کا اثر کم کرنا چاہتے ہونگے

    Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #42
    ، ۔ آج دنیا بھر کے ڈفینس انالسٹس پاکستان فوج کو ناصرف دنیا کی چند بہتریں افوج میں ریٹ کرتے ہیں بلکہ اسے کاوئنٹر ٹیرررزم اور پراکسی وارز کے خلاف دنیا کی نمبر ون فورس مانا جاتا ہے۔ پچھلے چند سال میں فاٹا جیسے مشکل ترین علاقے سے ٹی ٹی پی کا مکمل صفایا ایک ایسی منفرد کامیابی ہے جو کہ نہ صرف بہت سے دوسرے اسی وبا کے مارے ممالک بلکہ افغانستان میں ۳۶ ممالک کی کولیشن آرمی اور چھوٹے سے انڈین کشمیر میں ۲۵ سال سے اینگیجڈ چھ لاکھ انڈین فوج کے لئے بھی قابل رشک یا حسد ایک پرفارمنس ہے۔ اسی طرح پاک فوج کی پلاننگ اور کنسلٹینسی سے سری لنکا کا انڈیا کی بیکنگ کے باوجود تامل ٹائیگرز کو پچیس سال کی قتل و غارت کے بعد صفحہ ہستی مٹا دینا ہر سری لنکن پاکستان فوج ہی کے نام لکھتا ہے رہا فوج کا سیاست میں دخل وغیرہ تو جہاں میں ان کے ان اقدام کا ناقد ہوں وہیں یہ بھی سمجھتا ہوں کہ سیاست دان اس عمل میں اصل قصور وار ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان بننے سے آج تک فوج کے علاوہ کسی بھی اور ادارے کو مضبوط نہ ہونے دینا بھی اس عمل کے محرکات میں شامل ہے۔ جہاں تک اس بارے مائینڈ سیٹ کی بات ہے تو سیاست دان بھی وہی کرتا ہے جو فوج۔ اس کی واضح مثال پچھلے پانچ سال میں بلدیاتی اداروں سے جمہوری حکومتوں کا رویہ کسی صورت بھی فوج کے جمہوری حکومتوں سے رویے سے مختلف نہیں۔

    عباسی صاحب …مذہبی متوالوں کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ذہن کو متواتر استعمال نہ کرنے کی وجہ سے ذہن کے پرزوں کو زنگ لگنا شروع ہوجاتا ہے ….ورنہ ایک سادہ سی بات ہے کہ خالی خولی اور خود ساختہ درجہ بندی میں تو آپ اپنے آپ کو امریکی فوج سے بھی بہتر قرار دے سکتے ہیں ….لیکن حقائق یہ ہیں

    کچھ امریکی ہیلی کاپٹر رات کو آئے اور ملک کی سب سے بڑی فوجی اکیڈمی کے ساۓ میں آپریشن کرکے چلے گئے …فوج کو کانوں کان خبر نہ ہوئی …ذرا تصور کریں بھارت ..جس کے پاس یہی جدید امریکی اور روسی اسلحہ ہے …وہ بھی کہوٹہ میں کوئی واردات کرجاۓ …یا رات کو آرمی چیف کو اغوا کرکے لے جاۓ

    فاٹا تو ناکامیوں کی ایک داستان ہے جسے آپ کامیابی بناکر پیش کر رہے ہیں ….کیا آپ کو پتا ہے کہ آرمی کے کتنے بندے فاٹا میں مرے ہیں؟ طالبان تو ہیں گوریلا جنگ کے ماہر …آپ ایک لاکھ فوجی فاٹا بھیج دئیے تو طالبان نے تو خود پسپائی اختیار کی ہے …لیکن انہوں نے تو فوجیوں کی سر بریدہ لاشیں میڈیا میں گھمائیں ہیں …نیول بیس پر حملہ …جاسوسی طیاروں کی تباہی …جی ایچ کیو پر حملہ جب آرمی چیف طالبان کے ہاتھوں یرغمال بنتے بنتے بچا

    فاٹا میں جتنی بھی کامیابیاں ہیں وہ تو حضرت ڈرون علیہ السلام کی ہیں …ورنہ فوج نے کون سے ہائی ویلیو ٹارگٹ مارا ہے؟

    سوات میں بھی یہی ماجرا ہے …مولوی فضل الله کے مٹھی بھر ساتھ کئی سال فوج کے قابو نہ آۓ …بات تو تب ہوتی اگر فوج فضل الله کو پکڑتی …وہ بھی افغانستان بھاگ گیا اور اسے اسے بھی ڈرون نے مارا ہے

    آپ کو اپنے خدا کا واسطہ ..یار .دروغ گوئی کی بھی انتہا ہوتی ہے

    Democrat
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #43
    بہت بار پوچھا ہے ، بڑی تفصیلی بحثیں بھی ہوئیں ، انکے مطابق وہ شدید خوف میں مبتلا تھے سامنے سے آنے والے ہر بنگالی ہتھیار بند لگتا تھا اور آرڈر تھا کہ جو بھی ہتھیار بند نظر آئے اسے گولی مار دیں انکی جاب دفتری ٹائپ تھی، وہ بنیادی طور پر اکاونٹنگ کے شعبے سے تھے لیکن انہوں نے بھی سولہ بنگالی مارے ، انکے مطابق بنگالیوں میں نفرت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی وہاں بڑی بڑی یونیورسٹیاں تھیں ، فوج کا ایک پورا برگیڈ چٹاگانگ ایگریکلچرل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رہتا تھا ایک دن ایک پروفیسر نے بتایا کہ وہ فیصل آباد ایگریکلچرل یونیورسٹی میں کچھ سال رہ کر آیا تو انہوں نے پروفیسر صاحب کو سٹوڈنٹس کو لیکچر دینے کا کہا جس میں پروفیسر صاحب نے سٹوڈنٹس کوبتایا کہ جو چاول بنگال میں پیدا ہوتا ہے وہ شائد مغربی پاکستان میں گدھے بھی نہ کھائیں مغربی پاکستان بنگال کے مقابلے میں پٹ سن بھی بہت کم استعمال کرتا ہے اس تقریر کے بعد پروفیسر صاحب کے گھر بلوائیوں نے حملہ کردیا والد صاحب کے ایک دوست بھی قید میں رہے میرے سوال کے جواب میں انہوں نے ایک لطیفہ سنایا کہ ایک دن ڈھاکہ سٹیڈیم میں پورا جلسہ بھرا ہوا تھا اور ایک سٹوڈنٹ یونین کا لیڈر بڑی جاندار تقریر کررہا تھا کہ ہماری ماؤں کی عصمت دری کی جاتی ہے وغیرہ تو ایک ہمارا حوالدار مجمے میں کھڑا ہو اور نعرہ لگا دیا “جی او میرے سی او کے بچے!!” اور غائب ہوگیا اسکے بعد لیڈر کے حلق سے آواز نہیں نکل رہی تھی والد صاحب ، باقی فوجیوں کی طرح غلطی تسلیم نہیں کرتے، وہ زیادہ تر قصے یہی سناتے ہیں کہ انہوں نے قید میں کیسے بھارتیوں کو تنگ کئے رکھا

    پاک فوج کا سپاہی اور خوف کا شکار؟
    یار حفیظ یہ خبر تو مجھ جیسے فوج پرست کو ہضم ہی نہیں ہو سکتی اور فوج بھی وہ جس نے آنے والوں زمانوں میں غزوہ ہند برپا کر کہ ہندوستان میں لال قلعہ پر سنہ اکہتر سے لٹکی اپنی شلواریں اتار کر وہاں پاکستان کا جھنڈا لگانا ہے
    خدا را کہ دیجیے کے یہ غلط ہے کہ خیبر شکن جرنیل اور انکے سپاہی بونے قد والے بنگالیوں سے خوفزدہ تھے ،نہیں نہیں واللہ نہیں
    جہاں تک قید میں تنگ کرنے کی بات ہے تو جنرل نیازی المعروف ٹائیگر نے ہتھیار پھینکتے ھوۓ ہندوستانی جرنیل کا ترلا کیا تھا کے ہم سے جنیوا کنوکشن کے تحت سلوک کیا جاوے اور لتروں پر تیل کم لگایا جاوے جسے تسلیم کرلیا گیا تھا
    اور قید میں آپ کتنا تنگ کر سکتے ہیں ؟
    زیادہ ڈپریشن ہوا تو ایک روٹی زیادہ مانگ لیں گے اور کیا ؟
    ویسے آپس کی بات ہے یہ تمام جنگی قیدی انڈیا میں بڑے سکون سے دال روٹی کھا رہے تھے

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    shahidabassi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #44
    عباسی صاحب …مذہبی متوالوں کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ذہن کو متواتر استعمال نہ کرنے کی وجہ سے ذہن کے پرزوں کو زنگ لگنا شروع ہوجاتا ہے ….ورنہ ایک سادہ سی بات ہے کہ خالی خولی اور خود ساختہ درجہ بندی میں تو آپ اپنے آپ کو امریکی فوج سے بھی بہتر قرار دے سکتے ہیں ….لیکن حقائق یہ ہیں کچھ امریکی ہیلی کاپٹر رات کو آئے اور ملک کی سب سے بڑی فوجی اکیڈمی کے ساۓ میں آپریشن کرکے چلے گئے …فوج کو کانوں کان خبر نہ ہوئی …ذرا تصور کریں بھارت ..جس کے پاس یہی جدید امریکی اور روسی اسلحہ ہے …وہ بھی کہوٹہ میں کوئی واردات کرجاۓ …یا رات کو آرمی چیف کو اغوا کرکے لے جاۓ فاٹا تو ناکامیوں کی ایک داستان ہے جسے آپ کامیابی بناکر پیش کر رہے ہیں ….کیا آپ کو پتا ہے کہ آرمی کے کتنے بندے فاٹا میں مرے ہیں؟ طالبان تو ہیں گوریلا جنگ کے ماہر …آپ ایک لاکھ فوجی فاٹا بھیج دئیے تو طالبان نے تو خود پسپائی اختیار کی ہے …لیکن انہوں نے تو فوجیوں کی سر بریدہ لاشیں میڈیا میں گھمائیں ہیں …نیول بیس پر حملہ …جاسوسی طیاروں کی تباہی …جی ایچ کیو پر حملہ جب آرمی چیف طالبان کے ہاتھوں یرغمال بنتے بنتے بچا فاٹا میں جتنی بھی کامیابیاں ہیں وہ تو حضرت ڈرون علیہ السلام کی ہیں …ورنہ فوج نے کون سے ہائی ویلیو ٹارگٹ مارا ہے؟ سوات میں بھی یہی ماجرا ہے …مولوی فضل الله کے مٹھی بھر ساتھ کئی سال فوج کے قابو نہ آۓ …بات تو تب ہوتی اگر فوج فضل الله کو پکڑتی …وہ بھی افغانستان بھاگ گیا اور اسے اسے بھی ڈرون نے مارا ہے آپ کو اپنے خدا کا واسطہ ..یار .دروغ گوئی کی بھی انتہا ہوتی ہے

    بات دروغ گوئی یا سچ کی نہیں نقطہ نظر کی ہے۔ بلکہ اب تو یہاں ان دس بارہ بندوں کے لکھنے سے پہلے ہی معلوم ہوتا ہے کہ فلاں کا کیا جواب ہے ۔ لول
    ڈرون علیہ سلام آپریشن شروع کئے جانے سے چھ سال پہلے بھی وہی کر رہے تھے جو بعد میں کرتے رہے۔ اور افغانستان میں آج بھی یہ ڈرون سینکڑوں کے حساب سے آپریٹ کر رہے ہیں۔ نیول بیس، جی ایچ کیو اور آئی ایس آئی دفاتر پر حملے بھی آپریشن شروع ہونے سے پہلے ہوئے۔ ایبٹ آباد پر امریکی ہیلی کاپٹرز کی کہانیاں دو ہیں ایک وہ جو آپ جانتے ہیں اور ایک وہ جو حقیقت ۔
    اور ہاں اگر ایک لاکھ فوج بھیج کر صفایا کیا جا سکتا تھا تو آپ کی ۳۶ ممالک کی ڈیڑھ لاکھ  فوج کئی سالوں تک  ایک انچ بھی علاقہ خالی کیوں نہیں کرا سکی بلکہ ان ہی کے کہنے کے مطابق آج کہیں زیادہ علاقہ افغان گورنمنٹ کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #45
    میرے نزدیک پاکستان فوج  نے کراچی کو انڈیا کے دشت گردوں سے پاک کر کے حساب برابر کر دیا یے ۔۔۔

    فواج پاکستان زندہ باد ۔۔۔اور جلنے والے کا  منھ  کالا

    :jhanda: :jhanda:   :jhanda:

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #46
    وہ کیسے ؟ :omg:

    بلکل خالی پوسٹ

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #47

    وہ والد صاحب کے سامنے ڈٹ گئے اور کہا کہ وہ فوج میں نہیں جائیں گے اور این سی اے سے آرکیٹکٹ بن گئے والد صاحب کو آج بھی انکا جملہ کہ آپ نے فوج میں تیس سال ضائع کئے بہت دکھ دیتا ہے

    حفیظ صا حب ۔۔۔۔۔۔۔

    پہلے زمانے میں  ہوتا تھا کہ لوگ اپنے وطن کی خاطر ۔۔۔۔ فوج میں جاتے تھے اور شہادت کو اپنا حصول سمجتھے تھے ۔۔۔۔۔ لیکن اب وہ کہانی نہیں رھی ہے ۔۔۔۔ اگر آج کوئی جوان کوئی سپاھی شہید ہوتا ہے

    وہ یا تو دھشت گردوں کے ھاتھوں مارا جا تا ہے ۔۔۔۔۔ اسی قسم کی دوسری ایجینسوں کے ایجنٹوں کے ھاتھوں مارا جاتا ہے ۔۔۔۔۔ یہ سب گلوبل پا لیٹکس کے مہرے وار آف ٹریرزم کو چلا تے رھتے ہییں

    ۔۔۔۔ اس میں اسلام کی کوئی خدمت ہے نہ پا کستان کی کوئی خدمت ہے ۔۔۔

    آجکل ۔۔۔۔ پا کستان کے معصوم سپاھی اور نوجوان افسروں کی شہادت کی تصویریں ۔۔۔۔ سوشل میڈیا پر چلتی ہیں ۔۔۔۔ دل خون کے آنسو روتا ہے ۔۔۔۔

    ۔ کہ اتنے پیارے میرے ھم وطن اور بے موت مارے گئے ۔۔۔ جن کی گودیں اجڑیں ہونگی وہ کیسے روئے بلکے ہونگے جن کے گھر ویران ہوئے  وہ کیسے دیواروں سے ٹکریں مارتے ہونگے ۔۔

    نہ وطن کی حفاظت والی کوئی بات نہ اسلام والی کوئی بات ۔۔۔۔ صرف چمکتے دمکتے نوجوان ۔۔۔ گلوبل سیا ست کی بھینٹ چڑھا دئے جاتے ہیں ۔۔۔ نہ کج حاصل نہ کج وصول ۔۔۔۔ صرف اپنے ماں باپ کے گھر کو اجاڑا ۔۔۔۔۔۔۔۔

    اس لیئے اگر کسی کو اپنے بھائی ۔۔۔ کزن ۔۔۔ بچے ۔۔۔۔۔ پسند نہ ہوں وہ ۔۔۔۔ ان کو فوج میں ۔

    ۔۔ جرنل مشرف اور جرنل کیانی جیسے  پھدو جرنیلیوں کے پھدو فون سیاست کی بھینٹ چڑھانے کے لیئے مروانے کے  لیئے بھیج دے ۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔ اس لیئے میر ی دعا ہے کہ ۔۔۔ خدا ۔۔۔ شاھد عبا سی جیسوں کے ۔۔۔ سارے بھا نجے ۔۔۔ بھتیجے ۔۔۔ بچے۔۔۔۔ کزن ۔۔

    ۔۔ اسی طرح دھشت گردوں کے ھاتھوں شہید کروادے جس طرح ۔۔۔ پرائے معصوم نوجوان شہید ہوئے ۔۔۔۔

    پھر ان لوگوں کو پتہ چلے ۔۔۔ گھروں اور گودوں کو ویران ۔۔۔۔۔ کرنے کا ۔۔۔۔۔  کاروبار سیاست  کیسا ہوتا ہے ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    میں جب فوج میں شامل ہوکرکمیشن لینے کے لیئے  اکیڈ می پہنچا تو  میری بٹالین میں ایک لڑکا لندن سے بطور خاص فوج جوائن کرنے کے لیئے آیا تھا ۔۔۔۔۔ وہ پا کستانی تھا لیکن پیدا  لندن میں ہوا تھا ۔۔۔

    اس لڑکے سے جب بات ہوئی تو اس نے کہا کہ میں لندن میں پیدا تو ہوا لیکن مجھے پا کستان جانے اور فوجی افسر بننے کا جنون کی حد تک شوق تھا ۔۔

    اور میں نے بہت سوچ سمجھ کر اپنا برٹش پاسپورٹ چھوڑ کر ۔۔۔۔ پا کستان فوج جوائین کی ہے ۔۔۔۔ اس کی اس بات پر ھم سب کیڈ ٹ بہت حیران ہوتے کہ ۔۔۔۔ کیا جذبہ ہے اس کا ۔۔۔۔

    اسکے علاوہ دوران ٹرینگ  ۔۔۔۔۔۔۔

    جب ھم لوگ رات کو جنگلوں میں قیام کرتے بارشوں سرد راتوں میں یخ بستہ دریا ئے جہلم ۔۔۔ دریائے کنہار  کو پید ل عبور کرتے تو میں سوچتا کہ ھم تو یہاں کے رھنے والے ہیں

    لیکن یہ لڑکا تو یورپ میں رھا ہے ۔۔۔۔ اس کو اتنی مشقت کیسی لگتی ہوگی ۔۔۔

    ۔ ٹریننگ کے دوران  ھم لوگ میلوں میل پیدل چلتے  تھک کر نڈ ھال ہوجاتے ۔۔۔۔ بھوک پیاس سے برا حال ہوجاتا ۔۔۔ اسلحہ ڈھو ڈھو کر کمر کندھے اور کمر دکھ جاتے ۔

    ۔۔۔۔۔ اور جب کوئی گاوں آجاتا تو ۔۔۔۔۔ ھم لوگوں  میں سے وہ لڑکا ۔۔۔۔ اور جوشییلا ہوجاتا اور ۔۔

    ۔  راستے کی سائیڈ پر جمع ہوجانے والے کھڑے دیہاتی بچوں کو  مخاطب کرکے کہتا ۔۔۔۔ بڑے ہوکر فوج میں جانا ۔۔۔ اچھا ۔۔۔ ضرور جانا ۔۔۔۔۔۔ بچے خوش ہوکر نعرے لگا تے ۔۔۔

    مجھے اس لڑکے کا جذ بہ  پا کستانی لڑکوں کے جذبے بہت زیادہ محسوس ہوتا  ۔۔۔۔۔۔ اور میں اس کے جذ بے پر حیران ہوتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔

    پاسنگ آوٹ کے بعد وہ اپنی یونٹ میں چلا گیا ۔۔۔۔ موقع ملنے پر ملاقات ہوتی رھتی ۔۔۔۔۔ کچھ سال کے بعد ملنے آیا ۔۔۔۔ تو مجھے کہنے لگا میں واپس لندن جارھا ہوں ۔۔

    میں بہت حیران ہوا کہ کیوں ۔۔۔۔ اس نے کچھ وجوھات بتا ئیں اور زاتی تجربات شیئر کیے  ۔۔۔۔۔ لیکن صرف اتنا سمجھ لیں وہ شخص جس کھرے جذ بے سے سرشار اپنا برٹش پاسپورٹ چھوڑ کر ۔۔

    وطن پر قربان ہونے آیا تھا ۔۔۔۔ اس نے اندر کچھ اور ہی پا یا ۔۔۔۔۔۔ اور۔۔۔ کچھ سال گزارنے کے بعد ۔۔۔ بد دل ہوکر ۔۔۔ واپس یورپ پلٹ گیا ۔۔۔۔۔

    ۔۔۔

    آپ کے بھائی نے جو بات آپ کو والد کو کہی ۔۔۔۔  وہ حقیقت تھی جو اس بچے پر آشکار ہوچکی تھی ۔۔۔۔ چیزوں کا حقیقت کا پتہ بھی ھر کسی کو نہیں چلتا ۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #48
    پاک فوج کا سپاہی اور خوف کا شکار؟ یار حفیظ یہ خبر تو مجھ جیسے فوج پرست کو ہضم ہی نہیں ہو سکتی اور فوج بھی وہ جس نے آنے والوں زمانوں میں غزوہ ہند برپا کر کہ ہندوستان میں لال قلعہ پر سنہ اکہتر سے لٹکی اپنی شلواریں اتار کر وہاں پاکستان کا جھنڈا لگانا ہے خدا را کہ دیجیے کے یہ غلط ہے کہ خیبر شکن جرنیل اور انکے سپاہی بونے قد والے بنگالیوں سے خوفزدہ تھے ،نہیں نہیں واللہ نہیں جہاں تک قید میں تنگ کرنے کی بات ہے تو جنرل نیازی المعروف ٹائیگر نے ہتھیار پھینکتے ھوۓ ہندوستانی جرنیل کا ترلا کیا تھا کے ہم سے جنیوا کنوکشن کے تحت سلوک کیا جاوے اور لتروں پر تیل کم لگایا جاوے جسے تسلیم کرلیا گیا تھا اور قید میں آپ کتنا تنگ کر سکتے ہیں ؟ زیادہ ڈپریشن ہوا تو ایک روٹی زیادہ مانگ لیں گے اور کیا ؟ ویسے آپس کی بات ہے یہ تمام جنگی قیدی انڈیا میں بڑے سکون سے دال روٹی کھا رہے تھے

    یہ بہادری وغیرہ کے قصے سب بکواس ہیں، مجھے معلوم ہے جب ہمارا کوئی رشتہ دار وانا بھی چلا جاتا ہے تو اس کے گھر سب تعزیت کرنے جاتے ہیں، ابھی پچھلے دنوں ایک کیپٹن کی الیکشن ڈیوٹی ڈیرہ اسماعیل لگی تھی وہ بتا رہا تھا کہ بازار میں ایک جوان کو کسی نے گولی مار دی اور جس دکان کے سامنے اسے گولی ماری گئی وہ تک انکاری تھا کہ اس نے کسی کو گولی مارتے دیکھا ہے، اب بھی وانا میں وردی پہن کر آپ اکیلے گھوم پھر نہیں سکتے ، وانا کا ذکر اس لئے بار بار کررہا ہوں کہ یہ وہ علاقه ہے جو ہم نے مشرف کے دور میں کلئیر کروا لیا تھا ، تازہ کلئیر کروا لئے گئے علاقوں کی بات ہی نہ کریں ، شمالی علاقہ جات میں کتنے لوگ مارے گئے کسی کو نہیں معلوم ، کیا وہ سب دہشتگرد تھے یہ بھی کسی کو نہیں معلوم، یہ سب لوگ بس فوجوں کے سامنے آ گئے اور انہیں لگا کہ یہ ہتھیار بند ہیں اور بس

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #49
    بات دروغ گوئی یا سچ کی نہیں نقطہ نظر کی ہے۔ بلکہ اب تو یہاں ان دس بارہ بندوں کے لکھنے سے پہلے ہی معلوم ہوتا ہے کہ فلاں کا کیا جواب ہے ۔ لول ڈرون علیہ سلام آپریشن شروع کئے جانے سے چھ سال پہلے بھی وہی کر رہے تھے جو بعد میں کرتے رہے۔ اور افغانستان میں آج بھی یہ ڈرون سینکڑوں کے حساب سے آپریٹ کر رہے ہیں۔ نیول بیس، جی ایچ کیو اور آئی ایس آئی دفاتر پر حملے بھی آپریشن شروع ہونے سے پہلے ہوئے۔ ایبٹ آباد پر امریکی ہیلی کاپٹرز کی کہانیاں دو ہیں ایک وہ جو آپ جانتے ہیں اور ایک وہ جو حقیقت ۔ اور ہاں اگر ایک لاکھ فوج بھیج کر صفایا کیا جا سکتا تھا تو آپ کی ۳۶ ممالک کی ڈیڑھ لاکھ فوج کئی سالوں تک ایک انچ بھی علاقہ خالی کیوں نہیں کرا سکی بلکہ ان ہی کے کہنے کے مطابق آج کہیں زیادہ علاقہ افغان گورنمنٹ کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔

    پاکستان فوج کی خوش قسمتی ہے کہ مقامی آبادی فوج مخالف نہیں ہے ، فوج پہلے مقامی آبادی کو تلاشی کے بعد متاثرہ علاقوں سے خالی کروا لیتی ہے اور پھر باقی رہ جانے والے لوگوں پر کارپٹ بمباری کرکے علاقہ کلئیر کروا لیتے ہیں، امریکی یا اس سے پہلے روسی فوج یا اس سے بھی پہلے پاکستانی فوج کو بنگال میں یا اس سے بھی پہلے وٹ نام میں امریکی فوج کو یہ سہولت حاصل نہ تھی

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #50
    گھوسٹ پروٹوکول صاحب۔۔۔۔۔ آپ نے جو لکھا اور خاص طور پر وہ جس کو مَیں نے سُرخ رنگ سے نمایاں کیا ہے، سُن کر بڑا اچھا لگتا ہے۔۔۔۔۔ مگر تھوڑا سا اِن جملوں کے مطالب و معانی پر غور کریں۔۔۔۔۔ مَیں آپ کے سامنے دو فرضی صورتحال رکھتا ہوں۔۔۔۔۔ پہلی صورتحال۔۔۔۔۔ پاکستان نامی ملک میں معاشی حالات ذرا خراب ہیں۔۔۔۔۔ ملک کے شریف سے وزیرِ اعظم ہمسایہ ملک کے چھپن انچ چوڑی چھاتی والے وزیرِ اعظم کے سامنے مدہوش ہو کر لیٹ چکے ہیں۔۔۔۔۔ اور سونے پہ سہاگہ اسلام شدید خطرے میں ہے۔۔۔۔۔ مُلا پہلی دفاعی لائن کے طور پر سڑکوں پر آچکے ہیں۔۔۔۔۔ اوپر سے فوج کی ٹاپ براس(چیف صاحب، کور کمانڈر، فارمیشن کمانڈرز وغیرہ) میں قوم کی خدمت کرنے کا جذبہ توبہ شکن انگڑائیاں لے رہا ہے۔۔۔۔۔ بالآخر ڈی ڈے دن کا سورج طلوع ہے۔۔۔۔۔ اور اُس بابرکت دن وہ ایچ آور والی گھڑی آجاتی ہے۔۔۔۔۔ ٹرپل ون بریگیڈ(میرے ذاتی خیال میں اس بریگیڈ کا نمبر سات سو چھیاسی ہونا چاہئے کہ ہر کام میں بسم اللہ پڑھنے سے برکت ہوتی ہے) کو حرکت میں آنے کا حکم ملتا ہے۔۔۔۔۔ لیکن اس ٹرپل وَن کے بریگیڈئیر نے دانشگردی پر آپ کے فرمودات پڑھ رکھے ہیں اور اُن پر ایمان لے آیا ہے۔۔۔۔۔ اور وہ اپنے کمانڈر کا حکم ماننے سے انکار کردیتا ہے اور بجائے ایوانِ وزیرِ اعظم جانے کے جی ایچ کیو کی طرف چلا جاتا ہے اور آرمی چیف وغیرہ کو یرغمال بنالیتا ہے۔۔۔۔۔ اتنے میں ہمارے شریف سے وزیرِ اعظم کو ہوش آجاتا ہے اور وہ معاملات کو اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کرتے ہیں۔۔۔۔۔ کچھ گولیاں وغیرہ چلتی ہیں مگر حالات جیسے تھے والی حالت میں واپس آجاتے ہیں۔۔۔۔۔ ایوانِ وزیرِ اعظم میں ایک بڑی باوقار سی تقریب ہوتی ہے اور ہمارے شریف سے وزیرِ اعظم اُس بریگیڈئیر کو غازیءِ جمہوریت کا تمغہ پہناتے ہیں اور تمغہ پہناتے ہوئے کان میں سرگوشی کرتے ہیں کہ کچھ عرصہ بعد آپ کو ہی آرمی چیف بنایا جائے گا۔۔۔۔۔ میرے اور آپ جیسے لوگ آنکھوں میں آنسوؤں(خوشی کے) کے سمندر لئے تالیاں بجا بجا کر ہتھیلیاں زخمی کرلیتے ہیں۔۔۔۔۔۔ اور پھر سب ہنسی خوشی رہنے لگتے ہیں۔۔۔۔۔ ۔ ۔ دوسری صورتحال۔۔۔۔۔ ملک کے کچھ حصوں میں شورش جاری ہے۔۔۔۔۔ ایک طبقہ نے اِس بات پر ہتھیار اٹھالیے ہیں کہ اُن کے خیال میں ملک کی قیادت اسلام کی رُوح پر عمل کرتے ہوئے قانون سازی نہیں کررہی۔۔۔۔۔ اُن کا کہنا ہے کہ جب آئین کے دیباچہ میں لکھ دیا گیا ہے کہ حاکمیت صرف اللہ تعالیٰ کو حاصل ہے اور ملک کی قیادت نائب کے طور پر صرف ایسی قانون سازی کرسکتی ہے جو اسلام کے خلاف نہ ہو۔۔۔۔۔ تو پھر ایسا کیوں نہیں ہورہا۔۔۔۔۔ اور وہ اپنے عمل کو بہت سی آیات اور احادیث سے ثابت بھی کرتے ہیں۔۔۔۔۔ اور یہ طبقہ اپنے آپ کو طالب کہلواتا ہے۔۔۔۔۔ مگر ملکی قیادت(سول اور فوجی) اُس طبقے کے خلاف ملٹری آپریشن کا حکم دیتی ہے۔۔۔۔۔ ملک کے شمال مغربی علاقے میں ایسے ہی ایک محاذ پر ایک میجر اپنے کیپٹن کو چند فوجیوں سمیت طالبان کی ایک انتہائی اہمیت کی حامل پوسٹ پر قبضہ کرنے کیلئے بھیجتا ہے۔۔۔۔۔ مگر اُس کم بخت کیپٹن نے آپ کے فرمودات دانشگردی پر پڑھ رکھے ہیں اور اُن پر ایمان رکھتا ہے۔۔۔۔۔ وہ کیپٹن اور اُس کے ساتھ فوجی جب اُس چوکی کی طرف بڑھتے ہیں تو طالبان اُن پر فائر کھول دیتے ہیں۔۔۔۔۔ فوجی اپنے کیپٹن کی طرف دیکھتے ہیں کہ کیا کرنا ہے۔۔۔۔۔ اب کیپٹن اِس شش و پنج میں مبتلا ہے کہ کیا کرے۔۔۔۔۔ اگر وہ اِن طالبوں پر گولی چلاتا ہے تو اپنے ہی ہم وطنوں پر گولی چلائے گا اور یہ بھی مسلمان ہیں اور میں بھی مسلمان ہوں۔۔۔۔۔ ایک مسلمان پر گولی کیسے چلاؤں۔۔۔۔ کرے تو کیا کرے۔۔۔۔۔ اتنے میں طالب آجاتے ہیں اور کیپٹن اور فوجیوں کو مار دیتے ہیں اور آگے بڑھ کر فوج کی پوسٹ پر بھی قبضہ کر کے میجر کو بھی مار دیتے ہیں۔۔۔۔۔ ان تمام فوجیوں کی غائبانہ نمازِ جنازہ ملک کے دارالحکومت میں ادا کی جاتی ہے۔۔۔۔۔ میں اور آپ بھی اس نمازِ جنازہ میں شرکت کرتے ہیں اور اِس دفعہ غم کے آنسو میری اور آپ کی آنکھوں سے جھڑ رہے ہیں۔۔۔۔۔ ۔ ۔ جس نکتہ کی طرف میں آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں وہ یہ کہ جدید دنیا میں جو بھی افواج ہیں وہ چین آف کمانڈ کے تصور پر بنی ہوئی ہیں۔۔۔۔۔ اسی وجہ سے انہیں منظم افواج کہا جاتا ہے کہ ان میں ایک نظم ہے۔۔۔۔۔ کیونکہ اگر یہ چین آف کمانڈ کے تصور کو فوج سے نکال دیا جائے تو پھر یہ فوج نہیں رہتی بلکہ چھوٹے موٹے لشکر بن جاتے ہیں۔۔۔۔۔ دانشگردی پر دانشگردی اپنی جگہ مگر آپ ذرا اہلِ علم میں سے ہیں۔۔۔۔۔ کم از کم آپ تو ایسے بیانات نہ دیں۔۔۔۔۔ دانشگردی پر پاکستان کے تمام عوام کی ترجمانی کرنے کا اختیار پہلے ہی معزز بلاگر اپنے ہاتھ میں لے چکے ہیں۔۔۔۔۔ انہیں ایسے فرمودات بیان کرنے کا پیدائشی حق حاصل ہے۔۔۔۔۔ لیکن میرے اور آپ جیسے کمی کمین بلاگرز چونکہ معزز بھی نہیں ہیں تو ہمیں پھر اپنی اوقات میں ہی رہنا چاہئے اور کونے میں بیٹھ کر دہی کھانا چاہئے۔۔۔۔۔ خیر ڈیڑھ دو سال پہلے مشہور ڈائریکٹر مَیل گِبسن نے ایک بہت عمدہ فلم بنائی تھی۔۔۔۔۔ ہَیکسا رِج۔۔۔۔۔ دیکھئے گا۔۔۔۔۔ بہت عمدہ فلم ہے۔۔۔۔۔ :) ;-) :) پسِ تحریر۔۔۔۔۔ میں نے آپ کو بلااجازت ہی اپنے ساتھ کمی کمین بلاگرز میں شامل کرلیا ہے کہ آپ نے ایک دفعہ کہیں اپنے آپ کو میرے ساتھ کلب کرکے لکھا تھا کہ ہمیں تو لوگ ویسے ہی شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور کھونے کو زیادہ کچھ ہے نہیں۔۔۔۔۔ لیکن اگر پھر بھی برا لگے تو بتادیجئے گا۔۔۔۔۔ میں آپ کو بھی معززیت کے درجے پر فائز کردوں گا۔۔۔۔۔ ;-) :) ;-)

    بلیک شیپ صاحب،
    میں آپ کے سامنے ایک تیسری صورت حال رکھتا ہوں
    کہ کوہ قاف میں ایک پاکستانی بھیڑ نہایت خوش و خرم زندگی گزار رہی تھی پیٹ بھر کر خوراک اور تازہ ہوا ملی تو حواس خمسہ کے ساتھ ساتھ دو چار اور حواس نے کام شروع کردیا نتیجہ میں ذہن میں نیے حقائق نے گھر کرنا شروع کردیا اور قدیم جاہلانہ سوچ اور طرز سوچ پر بھیڑ کو نہ صرف ندامت ہونا شروع ہوگئی بلکہ اس نے اپنے جاہلانہ ماضی کے مداوے کے لئے دنیا میں روشنی پھیلانے کا عزم کرلیا اور اپنے پرانے ملک کے کچھ آن لائن بلاگنگ سائٹس پر روشنی بکھیرنا شروع کردی
    شومئی قسمت کہ اس بلاگ کے ریگولر قاری کے طور پر ایک ڈسپلن اور چین آف کمانڈ کے بندھن میں بندھی فوج کا چھوٹے رینک کا افسر بھی مستقل قاری تھا جب بھی وہ بھیڑ کے گستاخانہ کمنٹس پڑھتا تھا تو دل خون کے آنسو روتا تھا اور وہ گڑگڑا گڑگڑا کر اپنے رب سے دعا کرتا تھا کہ “ہک وار انہوں ہتھ اڑن دے فر دیکھیں”
    پھر خدا کا کرنا ایسا ہوا کہ تبدیلی آگئی اور ملک کے عظیم انقلابی رہنما نے دنیا بھر میں مقیم بھیڑوں سے گزارش کی کہ آپ میں جو بھی صلاحیت ہو آپ کے ملک کو اسکی ضرورت ہے آپ واپس آکر ملک کی خدمت کریں- جذبہ بھیڑیانا سے مجبور ہوکر بھیڑ نے بھی اپنی “دیسی سٹور چلانے کی “سکل” ملک کو لوٹانے کی خاطر وطن واپسی کی ٹھانی جس کی خبر ڈسپلن اور چین آف کمانڈ والے قاری کو ہوگئی اور اسنے اس ناپاک بھیڑ کو پاک وطن کی مٹی چھونے سے قبل خاندان سمیت جہنم وصل کرنے کا عزم مصمم کرلیا
    ڈی ڈے پر وی آور والی گھڑی آگئی اور بھیڑ جذبہ حب الوطنی سے چور وطن کی مٹی کو چھونے کے لئے بےقرار ہو کر جیسے ہی ہوائی اڈے سے باہر آیا تو سامنے اس ڈسپلن اور چین آف کمانڈ والی فوج کے اہلکار نے اپنے دانشگرد افسر کے حکم پر اہل بھیڑ خانہ پر اپنی جدید بارہ بور کی بندوق سے چھروں کی برسات کرکے ان کو اپنے تئیں جہنم وصل کردیا
    دانشگردی پر ایک بیوقوف نے جب فوجی اہلکار کے اس غیر آیینی اور غیر قانونی حکم کی بجا آوری پر سوال اٹھاے تو ایک دانشور نے اس بیوقوف کو نہ صرف ڈسپلن اور چین آف کمانڈ میں بندھے اہلکار کی مجبوری کو آسان مثالوں میں سمجھانے کی کوشش کی بلکہ ایک مشہور ہولی ووڈ کی فلم دیکھنے کی صلاح بھی دے ڈالی

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #51
    BlackSheep

    جہان تک آپ کی کمی کمین والے تبصرہ کا تعلق ہے تو اس تعریف پر تو میں اپنے آپ کو سب سے قریب پاتا ہوں کہ نہ کبھی سینہ پھلا کر اسلام کے سپاہی ہونے کا ڈھنڈورا پیٹا اور نہ ہی حب الوطنی کے جھوٹے راگ گا کر کسی پر غدار کی تہمت لگانے کی جسارت کی نہ کسی کو اس کے رنگ نسل زبان عقیدہ خیالات جنس وغیرہ کی تخصیص میں کمتر جانا تمام انسانوں سے برابری کے حقوق کی تمنا کی جن خیالات اور اقدار کا پرچار کیا انپر عمل کرنے کی کوشش بھی کی ہاں جو بات سخت ناگوار گزرتی ہے وہ منافقت ہے کہ کسطرح لوگ وقت اور موقع کی مناسبت سے ٹوپیاں اپنی پٹاری میں رکھتے ہیں اور ٹوپیاں کروانے اور بدلنے میں ذرا بھی دیر نہیں لگاتے
    آپ کو درج بالا گنوں میں ایک بھی معزز والی بات لگتی ہے نہیں نہ تو میں کمی کمین بلاگروں میں ہی اپنے آپ کو گننے میں مسرت پاتا ہوں

    :please:

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #52
    بہت بار پوچھا ہے ، بڑی تفصیلی بحثیں بھی ہوئیں ، انکے مطابق وہ شدید خوف میں مبتلا تھے سامنے سے آنے والے ہر بنگالی ہتھیار بند لگتا تھا اور آرڈر تھا کہ جو بھی ہتھیار بند نظر آئے اسے گولی مار دیں انکی جاب دفتری ٹائپ تھی، وہ بنیادی طور پر اکاونٹنگ کے شعبے سے تھے لیکن انہوں نے بھی سولہ بنگالی مارے ، انکے مطابق بنگالیوں میں نفرت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی وہاں بڑی بڑی یونیورسٹیاں تھیں ، فوج کا ایک پورا برگیڈ چٹاگانگ ایگریکلچرل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رہتا تھا ایک دن ایک پروفیسر نے بتایا کہ وہ فیصل آباد ایگریکلچرل یونیورسٹی میں کچھ سال رہ کر آیا تو انہوں نے پروفیسر صاحب کو سٹوڈنٹس کو لیکچر دینے کا کہا جس میں پروفیسر صاحب نے سٹوڈنٹس کوبتایا کہ جو چاول بنگال میں پیدا ہوتا ہے وہ شائد مغربی پاکستان میں گدھے بھی نہ کھائیں مغربی پاکستان بنگال کے مقابلے میں پٹ سن بھی بہت کم استعمال کرتا ہے اس تقریر کے بعد پروفیسر صاحب کے گھر بلوائیوں نے حملہ کردیا والد صاحب کے ایک دوست بھی قید میں رہے میرے سوال کے جواب میں انہوں نے ایک لطیفہ سنایا کہ ایک دن ڈھاکہ سٹیڈیم میں پورا جلسہ بھرا ہوا تھا اور ایک سٹوڈنٹ یونین کا لیڈر بڑی جاندار تقریر کررہا تھا کہ ہماری ماؤں کی عصمت دری کی جاتی ہے وغیرہ تو ایک ہمارا حوالدار مجمے میں کھڑا ہو اور نعرہ لگا دیا “جی او میرے سی او کے بچے!!” اور غائب ہوگیا اسکے بعد لیڈر کے حلق سے آواز نہیں نکل رہی تھی والد صاحب ، باقی فوجیوں کی طرح غلطی تسلیم نہیں کرتے، وہ زیادہ تر قصے یہی سناتے ہیں کہ انہوں نے قید میں کیسے بھارتیوں کو تنگ کئے رکھا

    حفیظ صاحب،
    میرے لئے آپکا بیان کردہ یہ مختصر سا پیرا ہزاروں صفحوں پر مشتمل قصہ کہانیوں پر مبنی کتابوں سے افضل ہے آج سمجھ زیادہ بہتر آتا ہے کہ بنگالی پاکستانیوں سے عمومی طور پر اور پنجابی فوجیوں سے خصوصی طور پر اتنا نفرت کیوں کرتے ہیں اور اس بات کو کیوں یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ انکی نسلیں کبھی بھی یہ مظالم نہ بھولیں.
    کراچی کے رہائشی کے طور پر میں ذاتی طور پر اس رویہ اور کردار کا شاہد ہوں اس لئے جب آپ اور آپ جیسے حضرات الفت نون میں ان بھیڑیوں کے ہاتھوں ہونے والے مظالم کو نواز شریف کی کامیابیوں میں گنوانے کی کوشش کرتے ہیں تو محسوس یہی ہوتا ہے کہ تاریخ کو جانتے بوجھتے بھی تاریخ سے سبق نہ سیکھنے کی قسم کھائی ہویی ہے

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #53
    حفیظ صا حب ۔۔۔۔۔۔۔ پہلے زمانے میں ہوتا تھا کہ لوگ اپنے وطن کی خاطر ۔۔۔۔ فوج میں جاتے تھے اور شہادت کو اپنا حصول سمجتھے تھے ۔۔۔۔۔ لیکن اب وہ کہانی نہیں رھی ہے ۔۔۔۔ اگر آج کوئی جوان کوئی سپاھی شہید ہوتا ہے وہ یا تو دھشت گردوں کے ھاتھوں مارا جا تا ہے ۔۔۔۔۔ اسی قسم کی دوسری ایجینسوں کے ایجنٹوں کے ھاتھوں مارا جاتا ہے ۔۔۔۔۔ یہ سب گلوبل پا لیٹکس کے مہرے وار آف ٹریرزم کو چلا تے رھتے ہییں ۔۔۔۔ اس میں اسلام کی کوئی خدمت ہے نہ پا کستان کی کوئی خدمت ہے ۔۔۔ آجکل ۔۔۔۔ پا کستان کے معصوم سپاھی اور نوجوان افسروں کی شہادت کی تصویریں ۔۔۔۔ سوشل میڈیا پر چلتی ہیں ۔۔۔۔ دل خون کے آنسو روتا ہے ۔۔۔۔ ۔ کہ اتنے پیارے میرے ھم وطن اور بے موت مارے گئے ۔۔۔ جن کی گودیں اجڑیں ہونگی وہ کیسے روئے بلکے ہونگے جن کے گھر ویران ہوئے وہ کیسے دیواروں سے ٹکریں مارتے ہونگے ۔۔ نہ وطن کی حفاظت والی کوئی بات نہ اسلام والی کوئی بات ۔۔۔۔ صرف چمکتے دمکتے نوجوان ۔۔۔ گلوبل سیا ست کی بھینٹ چڑھا دئے جاتے ہیں ۔۔۔ نہ کج حاصل نہ کج وصول ۔۔۔۔ صرف اپنے ماں باپ کے گھر کو اجاڑا ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس لیئے اگر کسی کو اپنے بھائی ۔۔۔ کزن ۔۔۔ بچے ۔۔۔۔۔ پسند نہ ہوں وہ ۔۔۔۔ ان کو فوج میں ۔ ۔۔ جرنل مشرف اور جرنل کیانی جیسے پھدو جرنیلیوں کے پھدو فون سیاست کی بھینٹ چڑھانے کے لیئے مروانے کے لیئے بھیج دے ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ اس لیئے میر ی دعا ہے کہ ۔۔۔ خدا ۔۔۔ شاھد عبا سی جیسوں کے ۔۔۔ سارے بھا نجے ۔۔۔ بھتیجے ۔۔۔ بچے۔۔۔۔ کزن ۔۔ ۔۔ اسی طرح دھشت گردوں کے ھاتھوں شہید کروادے جس طرح ۔۔۔ پرائے معصوم نوجوان شہید ہوئے ۔۔۔۔ پھر ان لوگوں کو پتہ چلے ۔۔۔ گھروں اور گودوں کو ویران ۔۔۔۔۔ کرنے کا ۔۔۔۔۔ کاروبار سیاست کیسا ہوتا ہے ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں جب فوج میں شامل ہوکرکمیشن لینے کے لیئے اکیڈ می پہنچا تو میری بٹالین میں ایک لڑکا لندن سے بطور خاص فوج جوائن کرنے کے لیئے آیا تھا ۔۔۔۔۔ وہ پا کستانی تھا لیکن پیدا لندن میں ہوا تھا ۔۔۔ اس لڑکے سے جب بات ہوئی تو اس نے کہا کہ میں لندن میں پیدا تو ہوا لیکن مجھے پا کستان جانے اور فوجی افسر بننے کا جنون کی حد تک شوق تھا ۔۔ اور میں نے بہت سوچ سمجھ کر اپنا برٹش پاسپورٹ چھوڑ کر ۔۔۔۔ پا کستان فوج جوائین کی ہے ۔۔۔۔ اس کی اس بات پر ھم سب کیڈ ٹ بہت حیران ہوتے کہ ۔۔۔۔ کیا جذبہ ہے اس کا ۔۔۔۔ اسکے علاوہ دوران ٹرینگ ۔۔۔۔۔۔۔ جب ھم لوگ رات کو جنگلوں میں قیام کرتے بارشوں سرد راتوں میں یخ بستہ دریا ئے جہلم ۔۔۔ دریائے کنہار کو پید ل عبور کرتے تو میں سوچتا کہ ھم تو یہاں کے رھنے والے ہیں لیکن یہ لڑکا تو یورپ میں رھا ہے ۔۔۔۔ اس کو اتنی مشقت کیسی لگتی ہوگی ۔۔۔ ۔ ٹریننگ کے دوران ھم لوگ میلوں میل پیدل چلتے تھک کر نڈ ھال ہوجاتے ۔۔۔۔ بھوک پیاس سے برا حال ہوجاتا ۔۔۔ اسلحہ ڈھو ڈھو کر کمر کندھے اور کمر دکھ جاتے ۔ ۔۔۔۔۔ اور جب کوئی گاوں آجاتا تو ۔۔۔۔۔ ھم لوگوں میں سے وہ لڑکا ۔۔۔۔ اور جوشییلا ہوجاتا اور ۔۔ ۔ راستے کی سائیڈ پر جمع ہوجانے والے کھڑے دیہاتی بچوں کو مخاطب کرکے کہتا ۔۔۔۔ بڑے ہوکر فوج میں جانا ۔۔۔ اچھا ۔۔۔ ضرور جانا ۔۔۔۔۔۔ بچے خوش ہوکر نعرے لگا تے ۔۔۔ مجھے اس لڑکے کا جذ بہ پا کستانی لڑکوں کے جذبے بہت زیادہ محسوس ہوتا ۔۔۔۔۔۔ اور میں اس کے جذ بے پر حیران ہوتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔ پاسنگ آوٹ کے بعد وہ اپنی یونٹ میں چلا گیا ۔۔۔۔ موقع ملنے پر ملاقات ہوتی رھتی ۔۔۔۔۔ کچھ سال کے بعد ملنے آیا ۔۔۔۔ تو مجھے کہنے لگا میں واپس لندن جارھا ہوں ۔۔ میں بہت حیران ہوا کہ کیوں ۔۔۔۔ اس نے کچھ وجوھات بتا ئیں اور زاتی تجربات شیئر کیے ۔۔۔۔۔ لیکن صرف اتنا سمجھ لیں وہ شخص جس کھرے جذ بے سے سرشار اپنا برٹش پاسپورٹ چھوڑ کر ۔۔ وطن پر قربان ہونے آیا تھا ۔۔۔۔ اس نے اندر کچھ اور ہی پا یا ۔۔۔۔۔۔ اور۔۔۔ کچھ سال گزارنے کے بعد ۔۔۔ بد دل ہوکر ۔۔۔ واپس یورپ پلٹ گیا ۔۔۔۔۔ ۔۔۔ آپ کے بھائی نے جو بات آپ کو والد کو کہی ۔۔۔۔ وہ حقیقت تھی جو اس بچے پر آشکار ہوچکی تھی ۔۔۔۔ چیزوں کا حقیقت کا پتہ بھی ھر کسی کو نہیں چلتا ۔۔۔۔۔۔

    اوہ یار گلٹی انھا وی ظالم نہ بن -شاہد بھائی بھلے آدمی ہیں

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #54
    اوہ یار گلٹی انھا وی ظالم نہ بن -شاہد بھائی بھلے آدمی ہیں

    پروٹوکول ۔۔۔۔

    میری باتوں سے کسی کی دل آزاری ہوئی تو میں معافی چاھتا ہوں لیکن واقع یہ ہے کہ ۔۔۔۔ ایک دودن پہلے مالک کے پروگرام میں ۔۔۔ ایک نوجوان فوجی افسر کی شہادت اور اس کی بہنوں ماں باپ کا حال دیکھا ۔۔۔۔ دیکھ کر دل بہت رنجیدہ ہوا ۔۔۔۔۔ قربانی وطن  یا دین کے کھا تے میں جاتی تو پھر بھی صبر آجاتا لیکن اتنی جوان خوبصورت جان تاریک راستو ں پر ضا ئع ہوئی  ۔۔۔ محظ کرائے کے دھشت گردوں نا معلوم  ایجنسیوں  نے جان لے لی ۔۔۔ اور معصوم گھرانہ ۔۔۔ روتا بلکتا رہ گیا ۔۔۔ اور ادارے طاقتوں کو مفت کا جوان خون مہیا کرنے میں مگن ۔۔۔۔۔

    ۔۔۔ دوسرے عمران خان کو ۔۔۔ جی ایچ کیو ۔۔۔۔۔ کے مسلسمل نرغے میں دیکھا۔۔۔  ۔۔۔۔ جی ایچ کیو ۔۔۔ پر  بہت ہی غصہ آیا ۔۔۔ یہ مکرو ہ جی ایچ کیو ۔۔۔۔ایک نیا سول وزیراعظم پھا نس کر لے ا یا ہے  اب پتہ نہیں کس گلوبل ایجنڈے میں اس  بے خبر سول بندے کی بلی چڑھائے گا ۔۔۔

    کبھی کبھی لہجہ بہت تلخ ہوجاتا ہے ۔۔۔ میں معافی چا ھتا  ہوں ۔۔۔۔ اس کی وجہ صرف یہ د و وجوہا ت ہی ہیں ۔۔۔ ورنہ میں دانستہ کسی کی دل آزاری کا کبھی ارادہ نہیں کرتا

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    Gulraiz
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #56

    Prime program on 1965 war, I think it led to 1971 war b / c if Fatma jinnah was head of the state things would have been different. Bengalis used to love her and sheikh Mujeeb was her chief poling agent in the elections.

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #57

     دنیا کی تھکڑ اور فارغ ترین فوج کے ترانے گانے والے ذرا ایئرمارشل اصغر خان کی زبانی کچھ سچ بھی سن لیں۔۔۔ گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے۔۔۔

    https://www.facebook.com/razaahmadrumi/videos/1121262341283320

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #58
    Democrat
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #59
    فوج ھمارے مسائل کا حل نہیں بلکہ مسائل کی وجہ ھے۔۔۔۔

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #60

    جی ھاں ۔۔۔۔  بنگلہ دیش کو اس سے حل مل چکا ہے ۔۔۔۔۔

    قوی امکان ہے  ۔۔۔۔۔ جمہوریہ کراچی ۔۔۔۔۔۔ جمہوریہ وزیرستان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کو بھی اسی سے حل ملے گا   ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Viewing 20 posts - 41 through 60 (of 77 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi