- Professional
- Find latest posts
- Find latest started threads
- Join Date: October 25th, 2016
- SaleemRaza (6)
- Bawa (5)
- Developer (2)
- Host (2)
- Ghost Protocol (2)
Forum Replies Created
-
AuthorPosts
-
30 Oct, 2016 at 5:17 am #19
اور مجھے لگتا ہے وہ آفیسر کلر بلائینڈ تھا اور بچے کی آنکھیں حقیقتا” سبز نہیں تھیں۔
اس تھیوری میں جھول ہے کیونکہ پھر افسر کی بیوی، جمعدارنی سب کا کلر بلائنڈ ہونی ضروری ہے – اس سے بہتر تھیوری یہ ہو سکتی ہے کہ مصنف نے چول ماری ہے بچے کی آنکھیں زیادہ سے زیادہ بھورے رنگ کی تھیں – بس کہانی بنانے کے چکر میں انکو سبز کر دیا ہے
30 Oct, 2016 at 12:05 am #11عاطف بھائی
جنیٹیکلی ضروری نہیں ہوتا ہے کہ اگر ماں باپ کی آنکھیں سبز نہیں ہیں تو بیٹے یا بیٹی کی بھی سبز نہیں ہو سکتی ہیں. سبز آنکھوں کا جین دادا دادی، نانا نانی، پردادا پردادی یا اس سے بھی پیچھے سے آ سکتا ہے. بعض جینز ماں باپ دونوں میں غیر نمایاں (ریسیسیو) ہوتے ہیں لیکن ماں اور باپ کے غیر نمایاں جینز مل کر بچوں میں نمایاں (دومیننٹ) ہو سکتے ہیں
باوا جی یہ معاملہ تو کہانی سے بھی زیادہ کمپلیکس کردیا ہے آپ نے – ہوں سینس وی پڑھنی پوے گی ایہ کہانی سمجھن لئی
29 Oct, 2016 at 11:59 pm #10ہاں یار!! شام سے سمجھنے کی کوشش کررہا ہوں لیکن سمجھ نہیں آرہا کہ اس عورت کی آنکھیں بھی سبز نہیں تھیں اور اسکے شوہر کی بھی تو بیٹے کی کیسے ہوگئیں؟؟ مجھے لگتا ہے وہ بیٹا ان لوگوں نے گود لیا ہوگا۔ یہ پہیلی حل کرو جلدی کیونکہ اسکے بعد میں نے تعلیم و تربیت نامی رسالہ بھی پڑھنا ہے جس میں مزے مزے کی کہانیاں ہوتی ہیں ۔
میرا خیال ہے کہ انہوں نے بچے کو لینز لگائے ہوئے تھے
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
29 Oct, 2016 at 9:39 pm #10Oh Bholay Badshaho, Its very simple and I can tell you her Masoomana Jawab They do not hold any Sarkari Ohdah in Govt so someone who does not occupy Govt postion and then do corruption does not come in Zero Tolerance range. In PTI govt every chor daku will be given a Sarkari Ohdah before passing any sentence on them.
تو جو حکومت میں نا ہو کر اتنے فنکار ہیں وہ حکومت میں آ کر کیا گل کھلائیں گے – ویسے یہ لوگ کسی نا کسی دور میں حکومت میں رہے ہیں اور انہی ادوار میں دن دگنی رات چگنی ترقی کی ہے
29 Oct, 2016 at 9:07 pm #8مجھے اپنے اوپر یہ فخر ہے کہ میں کسی کی بھی نفرت میں اندھی نہیں ہوتی ..میں کرپشن کے لئے زیرو ٹولرنس رکھتی ہوں ..اس لئے یہ میرے نزدیک بد ترین ہی رہیں گے
آپ کی کرپشن کے خلاف زیرو ٹولرنس بھی یکطرفہ ہے وگرنہ آپ کی نظر علیم خان – جہانگیر ترین ، پرویز خٹک، پر بھی پڑ ہی جاتی –
29 Oct, 2016 at 8:30 pm #4لکھنے میں ذرا سی دیر ہوئی اور وہ ہوا جس کا ڈر تھا ، یہاں حکومت پر الزام ثابت ہوا ، یہاں وزیر نے استعفیٰ دیا ، اور وہاں کراچی میں لاشیں.
شیعہ برادری سے گزارش ہے، کچھ دنوں کے لئے اپنی مجالس کو موخر کر دیں.
ملک میں ایک پاگل حکمران ہے ، جو جاتے جاتے، اس ملک کا زیادہ سے زیادہ نقصان کرنا چاہتا ہے.
الله آپ سب کو اپنی حفاظت میں رکھے. اور اس ظالم حکومت سے ہماری جان چھڑوائے.
الله اس کا ماضی اور حال ان لوگوں پر واضح کر دے ، جو اسے مسیحا سمجھے بیٹھے ہیں
یہ شریف برادران پاکستان کی تاریخ کے بد ترین حکمران ہیں
کسی کی نفرت میں اتنا اندھا نہیں ہو جانا چاہیے کے بندہ انصاف کا دامن ہاتھ سے چھوڑ دے- کیاسول انتظامیہ اور فوج بھی ان لوگوں کے ساتھ ملی ہوئی ہے جو نواز شریف کا ہاتھ نہیں روک رہی – کیا فوج اپنے بندے مرنے دے رہی ہے کہ چلو نواز حکومت بچ جائے – کچھ تو عقل کو ہاتھ ماریں
29 Oct, 2016 at 8:22 pm #35جب آپ کو الله نے اتنا شعور دیا ہے تو اتنا تو کر لیں کہ لچ صرف وہاں تلیں جہاں سمجھ ہو ..باوا جی اس معاملے میں بہترین ہیں ..میں ان کی برجستگی اور حس مزاح دونوں کی قائل ہوں ..اگر وہ اترائیں نہ تو یہ کہنے میں مجھے کوئی عار نہیں کہ انہیں بیٹ کرنے کی خواہش لگتا ہے خواہش ہی رہے گی …
مزاح اور لچ دو مختلف چیزیں ہیں – لچ ڈائریکٹد(یا ٹارگٹڈ) ہوتا ہے اور مزاح جنرل ہوتا ہے – میں نے مزاح کا ذکر کیا تھا لچ کا نہیں –
29 Oct, 2016 at 7:39 am #18آپکو تردد کی ضرورت نہیں، یہ پابندی میرے لئے ہے یعنی اس فورم کے منتظمین کیلئے۔ ممبرز اس قید سے آزاد ہیں۔ دوسرے تھریڈ پر باوا بھائی کو آپکی کی گئی پوسٹ کے ایک ایک حرف سے میں متفق ہوں۔ ننگی گالیاں نہ ہون باقی خیر ہے۔ کب تک ہم مصنوعی تہذیب کا پردہ خود پر ڈال کر پھرتے رہیں گے؟؟ جو کہتا ہے اسے کہنے دیا جائے تاوقتیکہ اسے خود شرمساری محسوس نہ ہو۔ ویسے بھی سب میچیور لوگ ہیں کوئی بچے نہیں کہ ان کی رہنمائی کی جائے۔
اس کہانی کی بازگشت تو اب تک وہاںگُونجتی ہے ۔ جب بات ذاتیات پر چلی جائے تب یہی کچھ تو ہوتا ہے ۔ ویسے بھی اب اُس نے آنا کم کر دیا ہے ۔
اگر وہ یہاں آتے ہیں تو میں سب سے گزارش کروں گی کہ اس قصے کو کبھی بھی دہرایا نہ جائے …فن کرنے کے لئے کچھ اور تلاش کر لیں ..گھر کی خواتین سب کے لئے قابل احترام ہوتی ہیں
بات تو آپ لوگوں کی ٹھیک ہے پر کیا کریں کچھ لوگوں کی حس مزاح بڑی شکستہ ہوتی ہے – وہ مزاح کو گالیاں اور گالیوں کو مزاح سمجھتے ہیں – اور یہاں جس ہستی کا ذکر شریف ہو رہا ہے وہ اسی کٹیگری میں شمار هوتے ہیں –
29 Oct, 2016 at 7:31 am #7فسادی گروہ کسے کہا ہے
جو فساد مچا رہے تھےانکو – خود کو تھوڑی کہوں گا فسادی –
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
29 Oct, 2016 at 7:26 am #5تم کرو تو پن ، ہم کریں تو پاپ
مطلب سمجھا دیجئے گا – اس میں تم اوراپن کا کیا ذکر
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
29 Oct, 2016 at 2:57 am #8واللہ!! میں تو چائے کی بھاپ اڑاتی پیالی کیلئے آہیں بھر رہا تھا یہاں دوستوں کا پتہ نہیں کہاں کہاں خیال جاپہنچا۔
حد ہے یار۔ شریف آدمی کی تو کوئی زندگی ہی نہیں
جو خلاصہ اوپر میں نے اور جیو بھائی نےبیان کیا ہے اصل میں وہی زندگی ہے شریف آدمی کی
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
29 Oct, 2016 at 2:39 am #6بعض اوقات پتہ نہیں کیوں دل سے “ہک ہا” کی آواز نکلتی ہے ۔ نجانے کیوں؟؟
سرکار او دل توں نیں پنڈے تو نکلدی اے – بڈی دے سلیپر دی
اور اگر لکھا کہ یہ میرا ذاتی تجربہ ہے تو ہک ہا دس بارہ دفعہ لکھنا پڑے گا
اسکو ہک ہا نہیں بلکہ حق ٹھاہ کہتے ہیں –( حق مطلب جائز اور ٹھاہ مطلب چھترول – یعنی جائز چھترول )
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
28 Oct, 2016 at 9:56 am #99<hr />
ساہیٹ بھائی اگر میں چصاحب کو بولوں کہہ چلے بھی آو کہ گلشن کا کاروبار چلے تو آگے سے بندہ خدا پوچھتے ہیں کہ اگر میں نہیں آتا تب گلشن کیا کرتی
رضا بھائی انکا سوال ناجائز نہیں پر چیمہ بھائی کو بتا دیں کہ گلشن کے پاس بہت آپشن ہیں-
-
AuthorPosts