- SaleemRaza (6)
- shahidabassi (5)
- Ghost Protocol (3)
- Nice Person (3)
- Bawa (2)
Forum Replies Created
-
AuthorPosts
-
12 Jun, 2017 at 4:07 am #19تو چا چو صحیح کیا نہ
نہیں بھتیجی۔ اسے پہلے مجھے کسی کے کان کھچنے کا موقعہ دینا چاہۓ تھا۔کچھ چاچو کا دب دبا ،روعب ، اثرو رسوخ بھی تو ہونا چاہۓ اس فورم پر۔ کچھ دہشت وحشت ہونی چاہے تھی۔ یہی ایک موقعہ تھا
12 Jun, 2017 at 3:56 am #17کوئی پتھر سے نہ مارے میرے سجادے کو ابھی ٹک ٹک کرتے کرتے سوگیا ہے
بہت بری بات ہے۔ گل ہو اور پتھر کی بات کرتے ہو
12 Jun, 2017 at 3:54 am #16ایسا نہیں ہے . آپ یہاں ہمیشہ ویلکم رہیں گے چلیں ہم اسے دوسری طرح لے لیتے ہیں . آپ کے کہنے کے مطابق یعنی کسی کی بات پسند نہ آئے تو ڈیفینڈ کریں یا موو آن ہو جائیں . اب اگر آپ کو میری یا کسی ممبر کی بات پسند نہیں آ رہی تو ڈیفینڈ کریں یا اگنور کر کے آگے بڑھ جائیں اگلے تھریڈ میںدیکھو نا بھتیجی۔ چاچو کی بات اس کے دل کو نہیں لگی اسلۓ یہ آگے بڑھ گیا۔:cry:
11 Jun, 2017 at 9:29 pm #21یہ تو کراچی سرکار لگتی ہے۔ اس کی مہشوری انڈیا اور انڈونیشیا سے ہو رہی ہے۔- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
11 Jun, 2017 at 9:13 pm #21کسی نے کہا تھا کہ بہتان لگانا بہت بڑا گناہ ہے ..بلکہ جہنم کی وعید بھی دی تھیبھتیجی۔ ذرہ سوچو کہ آج کل کون نہیں ہے جو بہتان نہیں لگا رہا۔ بس فرق اتنا ہے جس کا بہتان پسند آجاۓ وہ اسکے لۓ بہتان نہیں رہتا باقی سب بہتانی ہیں۔
11 Jun, 2017 at 8:46 pm #2بھتیجے۔ کیا بات ہے کس سے لڑائی ہو گئی ہے۔ذرہ بتانا اسکا نام ابھی اسکے کان کھنچتا ہوں۔29 May, 2017 at 12:49 am #44آپ سے ایگری کرلیا تو خطرہ ہے کہ تیس لاکھ مساجد میں ہر دن عید ہوا کرے گی حتی کہ شوال میں بھی یہ سلسلہ شروع ہوجاے گا اس لئے بہتر ہے کہ جس کام کا بیڑہ حکومت اٹھا چکی ہے وہ کام اپنے ذمے نہ لیںبتیجھے۔ بات سمجھے نہیں چاچو کی۔بات اصل یہ ہے کہ قریب والی جیس کے ساتھ روزہ اور عید کا اہتمام کرے اسی کے ساتھ کرے۔ اگر وہ حکومتی ادارے کے ساتھ کرے تو آپ لوگ ویسے کریں اگر دوسرے کے ساتھ کرے تو اسکے کریں۔ کیونکہ اس مسجد میں آپ باقدگی سے نماز ادا کرتے ہو۔
29 May, 2017 at 12:48 am #43چاچو! اس معاملے میں اپنی مسجد کے حساب سے روزہ نہیں رکھا جاسکتا بلکہ ریاست کی طرف اعلان کو حتمی بتایا گیا ہےورنہ ہر مسجد کا اپنا رمضان اور اور اپنی عید ہوگی۔ اسلامی ریاست کے اعلان سے اختلاف کرتے ہوئے چاند کا اعلان کرنے والی مساجد کا شمار مسجد ضرار میں کیا جائےگا۔بتیجھے۔ بات سمجھے نہیں چاچو کی۔بات اصل یہ ہے کہ قریب والی جیس کے ساتھ روزہ اور عید کا اہتمام کرے اسی کے ساتھ کرے۔ اگر وہ حکومتی ادارے کے ساتھ کرے تو آپ لوگ ویسے کریں اگر دوسرے کے ساتھ کرے تو اسکے کریں۔ کیونکہ اس مسجد میں آپ باقدگی سے نماز ادا کرتے ہو۔
28 May, 2017 at 12:06 am #25بھتیجوں اور بھتیجیوں۔ دوسروں کی خامیوں، عیبوں پربحث کرنے بہتر ہے اپنے عیبوں اور خامیوں پر غور کر کے اس مبارک ماہ سے فائدہ اٹھتے ہوۓ اللہ سے آبیدہ آنکھوں سے معافی طلب کریں۔27 May, 2017 at 11:57 pm #24طریقہ تو بنتا ہے آپ جس مسجد میں باقاعدگی کے ساتھ نمازیں ادا کرتے اسی کے حساب سے روزے بھی رکھیں۔اگر امام سے غلطی ہوئی تو اس کی سزا آپ کو نہیں ملے گی۔اللہ تعالہ ہم سب کے گناہوں کو معاف فرماۓ۔صراط مصتقیم پر چلنے کی ہداہت عطا فرماۓ۔ آمیناللہ ہم سب کے اس ماہ مبارک کے روزے قبول فرماۓ -
AuthorPosts