Thread: ڈارون کا نظریہ ارتقا
- This topic has 223 replies, 17 voices, and was last updated 3 years, 9 months ago by unsafe.
-
AuthorPosts
-
6 Jul, 2020 at 8:10 am #161سب سے بڑی غلط فہمی تو یہ ہے کہ بندروں کا انسانوں سو جینوم نناوے فیصد ملتا ہے – اس ویڈیو میں یہ تفصیل موجود ہے – تو اگر بندروں کا اٹھارہ فیصد ڈی این اے نکال دیں اور انسانوں کا پچیس فیصد ڈی این اے نظر نداز کردیں تو پیچھے بچتا ہے ستاون فیصد پھر اس ستاون فیصد کو میچ کیا جاتا ہے اب آتے تمہاری کامیڈی کی طرف آپ نے لکھا ہے ” ایک چوتھائی جین سانپ کے ہونے کے باوجود بھی وہ گاۓ ہی کوئی سانپ نہیں بنی” عالی جاہ منکو سائیں ہمارے حال پے نہیں تو اپنے ہی حال پر رحم کھائیں – آپ کہ رہے ہیں کہ گائے میں پچیس فیصد سانپ کا ڈی این اے ہونے کے باوجود بھی گائے کے گائے ہونے پر کوئی فرق نہیں پڑتا-حالانکہ ڈی این اے کے حساب سے گائے ہاتھی سے زیادہ سانپ سے قریب ہے- لیکن یہی ڈی این اے جب انسان اور چمپنزی میچ کر جائے تو پھر بقول آپ کے انسان پر اسکا بہت اثر پڑتا ہے اور انسان بندروں کی اولاد بن جاتا ہے باقی میں نے انسان اور چمپنزی کے لاسٹ کامن انسیسٹر کا پوچھا تھا انسان جیسی مخلوق کے فوسل کا نہیں – میری ناقص معلومات کے مطابق انسان اور چمپنزی کے لاسٹ کامن انسسٹر کے فوسل کا کوئی وجود نہیں
میں نے آپ کو ایک اتھنٹک نشنل جیوگرافک سائٹ کا لنک دیا جس میں یہ بات تفصیل سے لکھی ہے …. کا انسانوں سو جینوم نناوے فیصد ملتا ہے … یہ کوئی میری ذاتی راے نہیں ہے .. اور آپ جواب میں یو ٹیوب میں ایک لڑکی کی ویڈیو لگا دی جو صرف تصویروں کی مدد سے کچھ سوال جواب کر رہی ہے …آپ کی ویڈیو میں کوئی حوالہ کوئی فوسل ریکارڈ نہیں دکھایا … کیا ایسے حوالہ جات دے جاتے ہیں … یہی ہوتا ہے یو ٹیوب ویڈیو پر مبنی علم .. کچھ بھی خود سوچ لیا کرو .. یا ہر چیز اب میں ہی سمجھاؤں… باقی جو پہلے لنک دیا اس میں فوسسل کی تفصیل مجود تھی پر آپ نے جلدی بازی میں پڑھا نہیں یہ ایک اور لنک ہے . خدا را اس کو تفصیل سے پڑھ لینا …. اور آپ جو پچھلی ساری پوسٹوں میں میرا دماغ کھاتے رہے ہو کہ ارتقا ٹری آف لائف کو نہیں سپورٹ کرتا ہے بلکے ویب آف لائف کو سپورٹ کرتا ہے .. دیکھو بھائی .. سائنس کی نظریات وقت بدلنے کے ساتھ تبدیل ہوتے رہتے ہیں .. مذہب کی طرح جامد نہیں ہیں … دونوں ارتقا کا ہی حصہ ہیں … کان کو ایک طرف سے پکڑو یا دوسری طرف سے کان ہی ہو گا نہ …. پر آپ کان کو دوسری طرف سے پکڑ کر کہے رہے ہو میں نے ناک کو پکڑا ہوا ہے … ارتقا کے یہ دونوں رخ کسی طرح بھی امان حوا اور آدم جیسے کہانی کو سپورٹ نہیں کرتے … اس لئے میربانی کرو … اتنا موٹا دماغ کسی کے پاس نہیں ہوتا
Alesi, the skull of the new extinct ape species Nyanzapithecus alesi (KNM-NP 59050). Credit: Fred Spoor
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- mood 1
- mood SAIT react this post
6 Jul, 2020 at 8:12 am #162میرے خیال میں ہر مسلمان اپنے آپ کو ٹھیک کر لے تو وہ نہ صرف دوسروں کے لئے اسلام کا چہرہ بن سکتا ہے بلکہ اسلام پر بڑے بڑے منہ کھول کر بھونکنے والوں کی آوازیں بھی بند کر سکتا ہے6 Jul, 2020 at 8:41 am #163مرے خیال میں سیکولر اور لا دین ریاستوں میں رہنے والے مسلمانوں ان ریاستوں کے لا دین ہونے کے باوجود بھی ان کی ترقی میں حصہ ڈال رہے ہیں اور سارے مل جل کر رہ رہے ہیں … اگر وہ یہ منافقت پاکستان کے ساتھ کرنا چھوڑ دیں اور پاکستانی کو اسلامی ملک بنانے کی بجاے ایک لا دین سیکولر ریاست بنانے کی کوشش کریں تو یہاں سے جہالت غربت ہر چیز کا خاتمہ ہو سکتا ہے …6 Jul, 2020 at 9:08 am #164میں نے آپ کو ایک اتھنٹک نشنل جیوگرافک سائٹ کا لنک دیا جس میں یہ بات تفصیل سے لکھی ہے …. کا انسانوں سو جینوم نناوے فیصد ملتا ہے … یہ کوئی میری ذاتی راے نہیں ہے .. اور آپ جواب میں یو ٹیوب میں ایک لڑکی کی ویڈیو لگا دی جو صرف تصویروں کی مدد سے کچھ سوال جواب کر رہی ہے …آپ کی ویڈیو میں کوئی حوالہ کوئی فوسل ریکارڈ نہیں دکھایا … کیا ایسے حوالہ جات دے جاتے ہیں … یہی ہوتا ہے یو ٹیوب ویڈیو پر مبنی علم .. کچھ بھی خود سوچ لیا کرو .. یا ہر چیز اب میں ہی سمجھاؤں… باقی جو پہلے لنک دیا اس میں فوسسل کی تفصیل مجود تھی پر آپ نے جلدی بازی میں پڑھا نہیں یہ ایک اور لنک ہے . خدا را اس کو تفصیل سے پڑھ لینا …. اور آپ جو پچھلی ساری پوسٹوں میں میرا دماغ کھاتے رہے ہو کہ ارتقا ٹری آف لائف کو نہیں سپورٹ کرتا ہے بلکے ویب آف لائف کو سپورٹ کرتا ہے .. دیکھو بھائی .. سائنس کی نظریات وقت بدلنے کے ساتھ تبدیل ہوتے رہتے ہیں .. مذہب کی طرح جامد نہیں ہیں … دونوں ارتقا کا ہی حصہ ہیں … کان کو ایک طرف سے پکڑو یا دوسری طرف سے کان ہی ہو گا نہ …. پر آپ کان کو دوسری طرف سے پکڑ کر کہے رہے ہو میں نے ناک کو پکڑا ہوا ہے … ارتقا کے یہ دونوں رخ کسی طرح بھی امان حوا اور آدم جیسے کہانی کو سپورٹ نہیں کرتے … اس لئے میربانی کرو … اتنا موٹا دماغ کسی کے پاس نہیں ہوتا Alesi, the skull of the new extinct ape species Nyanzapithecus alesi (KNM-NP 59050). Credit: Fred Spoor https://www.scientificamerican.com/article/fossil-reveals-what-last-common-ancestor-of-humans-and-apes-looked-liked/#:~:text=These%20so%2Dcalled%20hominoids%20%E2%80%94%20that,to%207%20million%20years%20ago.)تم اگر اس لگائی گئی ویڈیو کی ڈسکرپشن پڑھنے کی زحمت کر لیتے تو اس میں سب پیپرز کے ریفرنس بھی دیے ہووے ہیں -کوئی کام خود بھی کر لیا کرو – یہ نناوے پرسینٹ جین میچ ہونے کی ریسرچ انیس سو پچھتر کے آس پاس کی گئی تھی – سائنس اس سے بہت آگے بڑھ چکی ہے –
باقی جو ” اتھنٹک نشنل جیوگرافک سائٹ کا لنک” تم نے کومنٹ نمبر ایک سو انچاس میں لگایا ہے اسکے مطابق –
Why haven’t scientists found a “missing link” between apes and us?
Because there isn’t one. Chimpanzees (or other apes) didn’t evolve into humans. Both lineages descended from a common ancestor and went their separate ways. The real question here is, who was that last common ancestor, the missing progenitor of both chimps and humans? We don’t know yet.یا تو تم عادی جھوٹے ہو یا پھر انتہائی ڈنگر جو اپنے لگائے ہووے لنک پیسٹ کرنے سے پہلے پڑھتا بھی نہیں
دوسرے لنک میں جو سکل تم نے الیسی نامی مخلوق کا لگایا ہے اس کے بارے میں سائنسدان یہ کہتے ہیں
Q: Does this discovery mean that humans evolved from apes 13 million-years-ago?
A: No. Alesi is from a time when the common ancestor of all living apes and humans was alive in Africa. In contrast, humans themselves diverged from apes much later, sharing a last common ancestor with chimpanzees about 7 million years ago.
یعنی جس تھیوری پر تم یقین رکھتے ہو اسکے مطابق چمپنزی اور انسان ایک دوسرے سے سات ملین سال پہلے علیحدہ ہووے تھے. جبکہ یہ الیسی کوئی تیرا ملین سال پہلے – موجود تھی یہ کیسے انسان ور چمپنزی کی لاسٹ کامن انسسٹر ہو سکتی ہے – کجھ ہوش نو ہاتھ مار
آخری بات، میں نے کب کہا ہے کہ مذھب ارتقاء کا رد کرتا ہے نادان بی بی کی غامدی کی لگائی ہوئی ویڈیو اس چیز کا احاطہ بہت بہتر انداز میں کر چکی ہے – اگر اس سلسلے میں کوئی مدد درکار ہے تو محترمہ کو سوال لکھوا دو وہ آپ کی طرف سے غامدی صاحب سے پوچھتی آئیں گی
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
6 Jul, 2020 at 10:04 am #165فکری بیواؤں کو پاکستان کا ایک اسلامی مملکت کی حیثیت سے وجود بہت چبتا ہےان فکری بیواؤں کی جہالت کی انتہا یہ ہے کہ انہیں یہ بات سمجھ نہیں آ رہی ہے کہ پاکستان نے اگر ایک سیکولر اسٹیٹ ہی بننا تھا تو پھر ہندوستان سے علیحدہ ہونے کی ضرورت کیا تھی؟
بنگلہ دیش پاکستان سے الگ ہو کر بھی اپنا اسلامی تشخص ختم نہیں کر سکا ہے. وہ اگرچہ اسلامک ریپبلک کی بجائے پیپلز ریپبلک کہلاتا ہے لیکن اس کے آئین میں اس کا سرکاری مذھب اسلام ہی ہے
جن سیکولر اسٹیٹ کی یہ فکری بیوائیں بات کرتی ہیں ان ممالک میں بھی مسلمانوں کو وہاں کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے باوجود ایک حد تک آگے بڑھنے کی اجازت ہے، اس حد سے وہ آگے نہیں جا سکتے ہیں
ان ممالک نے اپنا سسٹم ایسا بنا رکھا ہے جو غیر تحریری اور غیر محسوس طریقے سے مسلمانوں حتی کہ ان ممالک کی اکثریت کی رنگت سے مختلف رنگت والے ان کے ہم مذہبوں کو بھی آگے جانے کی اجازت نہیں دیتا ہے. اسے ہم وائیٹ سپرامیسی کہہ سکتے ہیں
6 Jul, 2020 at 4:42 pm #166نظریوں پر یقین نہیں کیا جاسکتا کہ وہ ابھی نظریے ہی ہوتے ہیں اور ان میں بہت کچھ ثابت ہونا ابھی باقی ہوتا ہے۔۔ اس فقرے میں لفظ یقین کی بجائے مکمل یقین لکھنا چاہتا تھا۔ ارتقاءکے عمل پر سوال نہی کہ یہ تو سائنسی طور پر ثابت شدہ چیز ہے لیکن تھیوری کے جزئیات پر بہت سے سوالات اب تک بھی جواب طلب ہیں۔مثلا میں یہ آج تک نہی سمجھ سکا کہ اگر یہ رینڈم میوٹیشن ہوتی تو نئی سپیشیز میں بہت سی ایسی بھی ہوتیں جو اپنے وجود میں پرفیکٹ نہ ہوتیں۔ اس لئے میرے خیال میں ایولیوشن ایک انٹیلیجنٹ ڈیزائن کا حصہ ہےویسے تو ایسی بے شمار سپیشیز ہیں جو میری نظر میں پرفیکٹ نہیں ہیں، لیکن اگر آپ کا امپرفیکشن سے یہ مراد ہے کہ ایسی سپیشیز بھی ہوتیں جن میں کئی اعضا یا بہت سے اعضا بےکار یا کسی کام کے نہ ہوتے تو میرا خیال ہے آپ کا اعتراض ویلڈ ہے۔۔ بہرحال جہاں تک میں نے غور کیا ہے، مجھے لگتا ہے کہ حیات کی کوڈنگ میں ایک بات رکھ دی گئی ہے کہ حیات ختم نہ ہو اور ایک طرح سے خودکار طریقے سے پھیلتی رہے۔۔ اگرچہ بے شمار بیماریاں بھی رینڈم میوٹیشن کی بدولت جنم لیتی ہیں، لیکن اس کے باوجود پلڑا حیات کے دوام کا ہی بھاری رہتا ہے۔۔ اس لئے میرے خیال میں انٹیلجنٹ ڈیزائن والی تھیوری میں وزن ہے۔۔
۔ ۔ میرے خیال میں ایولیوشن مذہب کے نظریۂ تخلیق کو رد نہی کرتی۔ اس بارے مزید کسی وقت لکھوں گا فی الحال تو اس ہفتے انتہائی مصروف ہوں کہ ویک اینڈ میں بیٹے کا نکاح طے ہے۔میرے لئے کافی دلچسپی کا باعث ہوگا یہ جاننا کہ آپ مذاہب کے نظریہ تخلیق کو کس طرح نظریہ ارتقاء سے ہم آہنگ کرتے ہیں، آپ کے دلائل کا انتظار رہے گا۔۔ بیٹے کی شادی مبارک ہو۔۔۔
- local_florist 1
- local_florist shahidabassi thanked this post
6 Jul, 2020 at 4:50 pm #167پورا سنتی ہوں ..صحیح تو کہہ رہے ہیں کہ سائنس قرآن کا موضوع نہیں ہے ..کہیں کہیں اشارتا اگر ذکر بھی ہے تو مقصد سائنس پڑھانا نہیں تھا ..لیکن قرآن رہتی دنیا تک ہے ..جو بات اشارتا کہی گئی اور جس نے آپ کو پریشان کر رکھا ہے ..غامدی صاحب نے اس کا جواب دیا ہے مسلہ ارتقا سے نہیں ..بندروں سے ہے .ہو بیچارے انسان بننے سے رہ گئےاگر جناب یہ اقرار کرتے ہیں کہ سائنس قرآن کا موضوع نہیں ہے تو کس بنیاد پر یہ قرآن سے یہ نظریہ ارتقاء کو رد کرتے ہیں؟ انہیں تو نظریہ ارتقاء کے موضوع پر بطور مذہبی پیشوا لب کشائی ہی نہیں کرنی چاہیے اور اس لڑکی کو کہنا چاہیے تھا کہ یہ ارتقاء سائنس کا موضوع ہے، اس کو سائنس سے سمجھیے اور تسلیم کرنا ہے یا رد کرنا وہ بھی سائنس کی روشنی میں کیجئے، نہ کہ مذہبی بنیادوں پر۔۔۔ اور بندروں سے آپ کی مخاصمت دیکھ کر ایک بات مجھے یقینی لگتی ہے کہ ماضی میں کسی پارک میں کوئی بھوکا بندر آپ کا چپس کا پیکٹ لے بھاگا ہے جس کو آپ ابھی تک بھول نہیں پائیں اور جہاں موقع ملتا ہے بندروں پر اپنا غصہ نکالتی ہیں۔ ۔
ویسے بندر بہت کیوٹ جانور ہے، بندروں کی جسمانی ساخت اور حرکات انسان سے قریب ترین ہیں۔ ۔۔۔۔
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- mood 1
- mood Ghost Protocol react this post
6 Jul, 2020 at 7:33 pm #168ویک اینڈ میں بیٹے کا نکاح طے ہے۔شاہد بھائی،
صاحبزادے کا نکاح مبارک ہو، ایسی مصروفیت میں بھی وقت نکال کر دانشگردی پر علم و دانش و حکمت کے تحت کئیے بلکہ لڑے جانے والے معرکوں میں شرکت کرکے تاریخ کے پنوں پر آپ نے اپنا نام سنہری الفاظ میں کندہ کرلیا ہے- local_florist 1 mood 3
- local_florist shahidabassi thanked this post
- mood SAIT, Bawa, GeoG react this post
8 Jul, 2020 at 2:31 am #169اگر جناب یہ اقرار کرتے ہیں کہ سائنس قرآن کا موضوع نہیں ہے تو کس بنیاد پر یہ قرآن سے یہ نظریہ ارتقاء کو رد کرتے ہیں؟ انہیں تو نظریہ ارتقاء کے موضوع پر بطور مذہبی پیشوا لب کشائی ہی نہیں کرنی چاہیے اور اس لڑکی کو کہنا چاہیے تھا کہ یہ ارتقاء سائنس کا موضوع ہے، اس کو سائنس سے سمجھیے اور تسلیم کرنا ہے یا رد کرنا وہ بھی سائنس کی روشنی میں کیجئے، نہ کہ مذہبی بنیادوں پر۔۔۔ اور بندروں سے آپ کی مخاصمت دیکھ کر ایک بات مجھے یقینی لگتی ہے کہ ماضی میں کسی پارک میں کوئی بھوکا بندر آپ کا چپس کا پیکٹ لے بھاگا ہے جس کو آپ ابھی تک بھول نہیں پائیں اور جہاں موقع ملتا ہے بندروں پر اپنا غصہ نکالتی ہیں۔ ۔
ویسے بندر بہت کیوٹ جانور ہے، بندروں کی جسمانی ساخت اور حرکات انسان سے قریب ترین ہیں۔ ۔۔۔۔
کاش آپ نےوڈیو صرف دیکھی ہی نہیں . سن بھی لی ہوتی …انہوں نے تو نظریہ ارتقا کو ہر گز نہیں رد کیا ،،صرف آپ کے بندر ہونے پر اعتراض کیا ہے ..اگر آپ کو کوئی اعتراض نہیں تو ہمیں بھی کوئی پرابلم نہیں
ویسے مجھے بندر کے بچے تو بہت ہی کیوٹ لگتے ہیں ..اور بندروں کے بارے بنی فلم تو بہت شوق سے دیکھتی ہوں ..
ویسے اپنی کوئی اچھے سے پوز کی تصویر یہاں پوسٹ تو کریں نا
- mood 3
- mood Bawa, Zinda Rood, SAIT react this post
10 Jul, 2020 at 5:45 pm #170آن اے سیریس نوٹ۔۔۔۔ مجھے یہ جان کر کافی حیرت ہوئی ہے کہ ہمارے فورم پر ایک بھی مسلمان نہیں جو نظریہ ارتقاء کا قائل ہو۔ میری معلومات کے مطابق فورم ہذا کے زیادہ تر مسلمان ممبرز ترقی یافتہ مغربی ممالک میں مقیم ہیں، بظاہر پڑھے لکھے بھی ہیں چند ایک کو چھوڑ کر۔ اس کے باوجود یہ حضرات نظریہ ارتقاء کو غلط سمجھتے ہیں۔ صرف گھوسٹ پروٹوکول صاحب کے بارے میں مجھے گمان ہے کہ وہ شاید اِن سے مختلف رائے کے حامل ہوں۔۔۔
زندہ رُود۔۔۔۔۔
یہ زیادتی ہے۔۔۔۔۔ کھلی زیادتی ہے۔۔۔۔۔
اب آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک حق پرست شخص اُن حضرات کے خلاف بھی جائے جن کی نرم گرم آغوشوں میں وہ فی الوقت پناہ گزین ہے۔۔۔۔۔
یہ تو سراسر کسی کی مجبوری سے فائدہ اٹھانا ہے بلکہ مجبوری سے کھیلنا ہے۔۔۔۔۔
اگر ایک حق پرست شخص اپنے وقتی محسنوں کے خلاف جائے گا تو پھر یہی ہوگا کہ وہ پارسا مہربان اُس حق پرست کو اپنی آغوش سے دھتکار کر، لعنت دے کر نکال باہر کریں گے۔۔۔۔۔ کہاں جائے گا پھر وہ حق پرست۔۔۔۔۔ کسی کی گود میں بیٹھنے کی خاطر کہاں کہاں در بَدر بھٹکے گا۔۔۔۔۔ آپ بٹھائیں گے پھر اُس کو اپنی گود میں۔۔۔۔۔ اتنی مِنتوں مرادوں دعاؤں چاپلوسیوں خوشامدوں مَسکہ بازیوں کے بعد وہ آغوشیں عارضی طور پر نصیب میں لکھی گئی ہیں اور آپ وہ بھی چھین لینا چاہتے ہیں۔۔۔۔۔
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- mood 2
- mood Zinda Rood, unsafe react this post
10 Jul, 2020 at 7:27 pm #171زندہ رُود۔۔۔۔۔ یہ زیادتی ہے۔۔۔۔۔ کھلی زیادتی ہے۔۔۔۔۔ اب آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک حق پرست شخص اُن حضرات کے خلاف بھی جائے جن کی نرم گرم آغوشوں میں وہ فی الوقت پناہ گزین ہے۔۔۔۔۔ یہ تو سراسر کسی کی مجبوری سے فائدہ اٹھانا ہے بلکہ مجبوری سے کھیلنا ہے۔۔۔۔۔ اگر ایک حق پرست شخص اپنے وقتی محسنوں کے خلاف جائے گا تو پھر یہی ہوگا کہ وہ پارسا مہربان اُس حق پرست کو اپنی آغوش سے دھتکار کر، لعنت دے کر نکال باہر کریں گے۔۔۔۔۔ کہاں جائے گا پھر وہ حق پرست۔۔۔۔۔ کسی کی گود میں بیٹھنے کی خاطر کہاں کہاں در بَدر بھٹکے گا۔۔۔۔۔ آپ بٹھائیں گے پھر اُس کو اپنی گود میں۔۔۔۔۔ اتنی مِنتوں مرادوں دعاؤں چاپلوسیوں خوشامدوں مَسکہ بازیوں کے بعد وہ آغوشیں عارضی طور پر نصیب میں لکھی گئی ہیں اور آپ وہ بھی چھین لینا چاہتے ہیں۔۔۔۔۔قیدِ حیات و بندِ غم اصل میں دونوں ایک ہیں
موت سے پہلے آدمی غم سے نجات پائے کیوں؟10 Jul, 2020 at 7:35 pm #172If this is your logic that he is claiming animal gens in human and you people think he deserves to be called kuttay ki nasal and soor ka bacha then can I call you behn chod k buchay because we all muslims claim to be the children of adam and eve?
My dears! Never use such kind of language because when other party will give you “taste of your own medicine” then you will protest that its blasphemy.
جج صاحب اس ضمن میں عرض یہ ہے کہ -پہلی بات یہ کہ بہنوں سے شادی والی بات عیسائی مذھب کے عقائد میں شامل ہے – وگرنہ میری معلومات کے مطابق قرآن یا حدیث میں ایسا کوئی ذکر نہیں ملتا – بلکہ سوره الاعراف کے مطابق آدم اور نسل آدم کا آغاز انکو دنیا میں بھیجنے سے پہلے ہو چکا تھا. یہ دنیاوی رشتہ داریاں بعد میں وجود میں آئی. حضرت آدم پہلے انسان تھے اس لئے انسانوں کے جد امجد کہلائے
دوسری بات یہ کہ اگر اپ نے کبھی جانور رکھے ہوں تو آپ کو معلوم ہو گا کہ جانوروں میں ماں بہن کی کوئی تمیز نہیں ہوتی – تو اگر مسلمان (بغیر قرآن اور سنت کا حوالہ دیے) بہن چود ہیں تو پھر یہ دہریے جو کہ خود کو اعلانیہ جانوروں کی اولاد مانتے ہیں نا صرف بہن چود ہیں بلکہ ماں چود بھی کہلانے کے حقدار ہیں – اسکے باوجود ہم نے انکو ایسا ابھی تک نہیں کہا – حالانکہ ہمیں انکی یہ حقیقت معلوم ہے
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- thumb_up 1
- thumb_up Bawa liked this post
10 Jul, 2020 at 7:35 pm #173یہ گھوسٹ پروٹوکل صاحب پہ بہت نازک وقت ہے … کلمہ حق بھی نہیں کہ سکتے اور چپ بھی نہیں سکتے .. ایسا ہی وقت سرکار دو عالم کے چچا حضرت ابو طالب پہ آیا تھا .. جب سرکار نے بولا تھا کہ اپ کلمہ پڑھیں میں سفارش کروں گا … لیکن آپ نے قبیلے کے سرداروں کی طرف دیکھا اور سوچا یہ لوگ کیا سوچیں گے … تو کلمہ نہیں پڑھا- mood 2
- mood Ghost Protocol, BlackSheep react this post
10 Jul, 2020 at 7:38 pm #174قیدِ حیات و بندِ غم اصل میں دونوں ایک ہیں موت سے پہلے آدمی غم سے نجات پائے کیوں؟گھوسٹ پروٹوکول بھائی آپ نے دوسرے تھریڈ پر بوتل کھول صلاحتیوں کا ذکر کیا تھا تب سے میں تو سوچ رہا ہوں کہ اگر انکی بوتل کھولنے کی مہارت بھی تیر اندازی والی مہارت جیسی ہے تو پھر تو تھائی لینڈ میں بہت بوتلیں غائب ہوئی ہوں گی – اور وہ پٹی جو یہ تیر اندازی کے وقت آنکھوں پر باندھنے کا دعوا کرتے ہیں اصل میں کہیں اور باندھنے کے کام آتی ہو گی
- mood 3
- mood Ghost Protocol, Bawa, GeoG react this post
10 Jul, 2020 at 7:49 pm #175گھوسٹ پروٹوکول بھائی آپ نے دوسرے تھریڈ پر بوتل کھول صلاحتیوں کا ذکر کیا تھا تب سے میں تو سوچ رہا ہوں کہ اگر انکی بوتل کھولنے کی مہارت بھی تیر اندازی والی مہارت جیسی ہے تو پھر تو تھائی لینڈ میں بہت بوتلیں غائب ہوئی ہوں گی – اور وہ پٹی جو یہ تیر اندازی کے وقت آنکھوں پر باندھنے کا دعوا کرتے ہیں اصل میں کہیں اور باندھنے کے کام آتی ہو گیبلکل جناب،
کوٹھے پر اتنا رش ایسے ہی تو نہیں ہوتا10 Jul, 2020 at 7:59 pm #176یہ گھوسٹ پروٹوکل صاحب پہ بہت نازک وقت ہے … کلمہ حق بھی نہیں کہ سکتے اور چپ بھی نہیں سکتے .. ایسا ہی وقت سرکار دو عالم کے چچا حضرت ابو طالب پہ آیا تھا .. جب سرکار نے بولا تھا کہ اپ کلمہ پڑھیں میں سفارش کروں گا … لیکن آپ نے قبیلے کے سرداروں کی طرف دیکھا اور سوچا یہ لوگ کیا سوچیں گے … تو کلمہ نہیں پڑھاسیف صاحب،
اپنے چرچ کا ٹھکانہ بتادیں جہاں غوطہ لگا کر رسم بپٹزم پوری کی جائے –
اپنی فیس سے بھی آگاہ کردیجئے گا- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
10 Jul, 2020 at 8:03 pm #177یہ گھوسٹ پروٹوکل صاحب پہ بہت نازک وقت ہے … کلمہ حق بھی نہیں کہ سکتے اور چپ بھی نہیں سکتے .. ایسا ہی وقت سرکار دو عالم کے چچا حضرت ابو طالب پہ آیا تھا .. جب سرکار نے بولا تھا کہ اپ کلمہ پڑھیں میں سفارش کروں گا … لیکن آپ نے قبیلے کے سرداروں کی طرف دیکھا اور سوچا یہ لوگ کیا سوچیں گے … تو کلمہ نہیں پڑھااَن سیف صاحب۔۔۔ معاملہ دراصل یہ نہیں تھا۔۔۔ حضرت ابوطالب نے سرکارِ دو عالم کی پرورش کی تھی، جس طرح والدین اپنے بچوں کی خوبیوں اور خامیوں سے واقف ہوتے ہیں، اسی طرح حضرت ابوطالب سرکارِ دو عالم کے مزاج سے اچھی طرح واقف تھے۔ وہ یہ بھی جانتے تھے کہ سرکارِ دو عالم نے اپنی عمر کا ایک بڑا حصہ تنہائی میں گزارا ہے اس لئے ان کی نفسیات پر اس کا گہرا اثر پڑا ہے۔ لہذا جب سرکارِ دو عالم نے دعویٰ نبوت کیا تو حضرت ابوطالب جانتے تھے کہ معاملے کی حقیقت کیا ہے۔۔ اسی لئے سرکارِ دو عالم نے جب بھی انہیں ایمان لانے کا کہا تو وہ جواب میں سرکارِ دو عالم کو سمجھانے کی کوشش کرتے کہ وہ ایسا نہ کریں اور اپنی توانیاں مثبت سرگرمیوں پر صرف کریں۔ ایسے میں سوال ہی نہیں پیدا ہوتا تھا کہ وہ مرتے وقت یہ کہیں کہ میں ایمان تو لانا چاہتا ہوں مگر قبیلے کے لوگوں کی وجہ سے نہیں لارہا۔۔ یہ افواہ حضرت ابوطالب کی وفات کے بعد اس لئے اڑائی گئی کیونکہ مکے کے لوگوں کی نظر میں حضرت ابوطالب ایک سنجیدہ اور معتبر شخصیت تھے اور ان کا سرکارِ دو عالم کی نبوت کے دعوے پر مہر تصدیق ثبت نہ کرنا سرکارِ دو عالم کے “کاز” کے لئے بہت ڈیمیجنگ ثابت ہوسکتا تھا۔۔
- local_florist 1
- local_florist unsafe thanked this post
10 Jul, 2020 at 8:16 pm #178سیف صاحب، اپنے چرچ کا ٹھکانہ بتادیں جہاں غوطہ لگا کر رسم بپٹزم پوری کی جائے – اپنی فیس سے بھی آگاہ کردیجئے گاگھوسٹ صاحب۔۔۔ پھر تیار ہوجائیے۔۔۔ آپ کو ایسے غوطے دیئے جائیں گے۔ ۔۔
نوٹ: بپتسمہ کی ناگہانی آفت سے گزرنے کے بعد دوسرے والے بچے کے ایکسپریشن چیک کریں۔۔۔
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- mood 1
- mood Ghost Protocol react this post
10 Jul, 2020 at 8:23 pm #179یہ گھوسٹ پروٹوکل صاحب پہ بہت نازک وقت ہے … کلمہ حق بھی نہیں کہ سکتے اور چپ بھی نہیں سکتے ..بہت ہی نازک وقت ہے۔۔۔۔۔ مگر بندہ چُپ رہنے پر تیار ہے۔۔۔۔۔
وہ جو پنجابی کا جو ایک محاورہ ہے کہ بیوہ تو اپنی بیوگی کے دن کاٹنے کو تیار ہے مگر محلے کے اوباش اُس بیوہ کو یہ کرنے نہیں دے رہے۔۔۔۔۔
اِسی طرح فورم کی کالی بھیڑیں بھی چُپ نہیں رہنے دے رہیں۔۔۔۔۔
مگر اِس نازک وقت کا ایک نازک پہلو یہ بھی تو ہے کہ اگر ایک حق پرست بھی کلمہِ حق نہ کہہ سکے تو پھر کاہے کا حق پرست۔۔۔۔۔
پھر تو روپے دو روپے کے پتنگ والے بیج لگانے والا حق پرست ہی رہ جاتا ہے۔۔۔۔۔
™©
- mood 1
- mood unsafe react this post
10 Jul, 2020 at 8:27 pm #180ویسے زندہ رود صاحب اور بلیک شیپ صاحب میرا ذاتی خیال کہ گھوسٹ پروٹوکل صاحب نظریہ ارتقا کے حامی ہیں .. کیوں کہ خاموشی کی وجہ یہی ہو سکتی ہے … یا شائد کوئی کلچرل ے سوشل ڈر ہے ان کو جس کی وجہ سے کلمہ حق کہنے سے گھبرا رہے ہیں .. ہو سکتا ہے خلوت نعرہ حق بلند کر دیں ….
- mood 3
- mood BlackSheep, Zinda Rood, Ghost Protocol react this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.