Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 45 total)
  • Author
    Posts
  • Shiraz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #1

    قوتِ عشق سے ہر پِست کو بالا کر دے

    دَہر میں اسمِ محمدؐ سے اُجالا کر دے

    قوتِ عشق کیا ہے؟ اخلاقیات سے گہری وابستگی اور ہر عمل و شکل میں ان پر کاربندی۔ اخلاقیات انسانی کردار کی بنیاد ہیں اور محمدؐ مُجسّم اخلاق۔ اگر اخلاقیات کو محمدؐ اور ان کے دین سے علٰیحدہ کر دیا جائے تو اسلام کیا کسی بھی مذہب میں باقی کچھ نہیں بچتا

    مذہب سے تہی دنیا کا تصور کم از کم میرے لئے تو ممکن نہیں، لیکن ایک لمحے کیلئے ایسی کسی دنیا میں بھی علم کی حیثیت صرف نظری ہے جبکہ اخلاق عملی و عمل، وہ علم روحانی طور پر نافع نہیں ہے جو آپ کے کردار کو اخلاق پر استوار نہیں کرتا، بغیر اخلاق ہر انسان حمار الاسفار ہے

    یہ لڑی محمدؐ کی قوتِ عشق کے موضوع پر ہے اور ہر طرح علمی اور سنجیدہ موضوعات پر ایک پر خلوص اور دیانتدارانہ مکالمے کیلئے وقف ہے، ہر ایک کو دعوتِ عام اور آزادی کہ احترامِ باہمی کے تحت کسی بھی علمی نکتے پر کوئی بھی بحث اٹھائیں، مسلمین سے تو خاص طور پر گذارش ہے کہ محمدؐ سے عقیدت کے ثبوت کیلئے کوئی بھی سِفلی لفظ کم از کم اس لڑی پر لکھنے سے احتراز فرمائیں

    دوسری طرف دہریانِ ہر قسم سے بھی درخواست ہے کہ جب تک آپ کی جان کو خطرہ نہ ہو اپنے مخاطبین کی عقیدتوں کا احترام کرنا سیکھیں، مانا آپ لوگ گناہ و ثواب سے ماوراء ہو چکے ہو لیکن سہل اور لچکیلی اخلاقیات کا بھی کم سے کم تقاضا تو یہی ہے کہ آپ بھی  دلآزاریءخلق بلا لذت سے بچیں، یہ فورم کے امن و سکون اور ایک خوشگوار ماحول میں مکالمے کی خاطر بہت ضروری ہے

    • This topic was modified 54 years, 4 months ago by .
    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #2
    شیراز صاحب۔۔۔۔۔

    میں چاہوں گا کہ آپ پہلے عِشق کی تعریف کریں۔۔۔۔۔

    کچھ عرصہ پہلے ایک صاحبِ علم نے مجھے کہا تھا کہ عشق کا مطلب ہی فنا ہوتا ہے۔۔۔۔۔

    مگر شاید میں ایسا نہیں سمجھتا۔۔۔۔۔

    پسِ تحریر۔۔۔۔۔مَیں کوشش کروں گا کہ میری جانب سے اِس لڑی پر کوئی طنزیہ تحریر نہ آئے مگر بندہ بَشر ہوں مردِ مومن نہیں، جب آدم خُلد سے خطا کے باعث نکالے گئے تو میں کس گنتی میں آتا ہوں۔۔۔۔۔ بالفرض اگر ایسا ہوجائے تو برائے مہربانی مجھے کہہ دَیں میں اپنی تحریر میں ترمیم کرلوں گا۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Host
    Moderator
    Offline
      #3
      اس دنیا میں چاہے میرے معاملات جیسے بھی رہیں لیکن میری خواہش ہوگی کہ روز آخرت میں گروہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم میں کھڑا ہوں۔ ان کی شفاعت نصیب ہو، ان کے قدموں تلے پلکیں بچھا سکوں۔ آمین
      Shiraz
      Participant
      Offline
      Thread Starter
      • Advanced
      #4

      میں نے اپنے طور پر یہی سوچا تھا کہ اس عمدہ موضوع پر یہ پہلو زیرِ بحث آئے کہ مذہب کو اگر ذاتی و انفرادی زندگیوں تک محدود کردیا جائے تو اس عمل کی وجہ سے اُس ملک(پاکستان) کے رہنے والوں کی اجتماعی سوچ و اجتماعی شناخت پر کیا اثر پڑتا ہے۔۔۔۔۔ اور پھر اِس کا اثر بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے کیا ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔ میں نے اس پر سنجیدگی سے کچھ سطریں لکھنے کا سوچا بھی تھا۔۔۔۔۔

      خیر مذاق سے قطع نظر یہ کہ سازشی مفروضات کی مانگ کبھی نہ کم ہوگی لیکن آپ اہلِ علم میں سے ہیں(ہر چند کہ مَیں مذہبی معاملات میں آپ کی سوچ سے اتفاق نہیں کرتا لیکن اس سے آپ کی عِلمیت پر فرق نہیں آتا) ۔۔۔۔۔ میری ذاتی رائے میں آپ کو ان سازشی مفروضات(کہ مومنین کیلئے جال بچھائے ہوئے ہیں) سے کہیں اوپر ہونا چاہئے۔۔۔۔۔

      میرے پاس وقت کا ذرا مسئلہ ہے ورنہ مجھے تو آپ سے کچھ موضوعات(کاملیت پسندی اور اُس سے متعلق عذاب، رائے کا احترام کیوں ضروری ہونا چاہئے، قوتِ تخلیق یا اوریجنلٹی) پر مکالمہ کرنا ہے۔۔۔۔۔۔ یا اگر آپ ان موضوعات پر نئے صفحات شروع کرسکیں۔۔۔۔۔۔

      آپ کے اس طویل تبصرے کو پڑھکر جو تاثر بنا اس کو دو لفظوں میں سمیٹ دیتا ہوں: نٹ کھٹ اور کٹھور

      اظہار میں اگر آپ اس کٹھور پن پر قابو پا لو تو آپ ایک بہت بہتر اور علم دوست فرد ہو اور یہ تو ہو نہیں سکتا کہ آپ بذلہ سنجی اور چَتُر زبانی (ٹنگ اِن چِیک ایکسپریشن) میں فرق نہ سمجھتے ہو، الفاظ کے ایک ذرا سے محتاط انتخاب سے آپ ادنٰی (ثانی الذکر) سے ارفع (اول الذکر) کی طرف پلٹ سکتے ہو

      آپکی طویل پوسٹ کی قطع برید کی بعد میں نے درج بالا کچھ نکات گفتگو آگے بڑھانے کیلئے منتخب کئے ہیں

      جال کے نکتہ یا اصطلاح پر توجہ میں نے ایک عمومی پیرائے میں چاہی تھی، یہ اس لڑی سے منسوب و مخصوص نہیں تھا، اس کا ذکر دہریانِ کرام کے ایک عمومی ہتھکنڈے بارے آگہی دینے کیلئے تھا ورنہ اللہ کا شکر ہے میں اشرف المخلوق کے بارے میں اس وقت تک حُسنِ ظن ہی رکھتا ہوں جب تک وہ اپنی بد اخلاقیوں سے اسے روند نہیں دیتے

      جن موضوعات کا ذکر آپ نے کیا ہے یہ میری دلچسپی کا بھی محور ہیں لیکن ایک ذاتی مفاد کی وجہ سے فی الحال ترجیح اِلٰہیٰات و اخلاقیات اور ان کے ماخذ ہی رہیں گے اس سلسلے میں میرے کچھ نظریات ہیں اور آپ لوگوں سے مکالمے میں مجھے ان کے حُسن وقبح کی جانچ کرنی ہے، اس گذارش کا یہ مطلب بہرحال نہیں ہے کہ آپ کے چُنیدہ موضوعات کا ذکر ہی ممنوع ہے، آپ یا کوئی اور جب چاہیں انہیں اٹھا سکتے ہیں، بشرطِ فرصت و توفیق جو بھی ہو سکا عرض کرنے کی کوشش کروں گا

      Shiraz
      Participant
      Offline
      Thread Starter
      • Advanced
      #5
      اس دنیا میں چاہے میرے معاملات جیسے بھی رہیں لیکن میری خواہش ہوگی کہ روز آخرت میں گروہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم میں کھڑا ہوں۔ ان کی شفاعت نصیب ہو، ان کے قدموں تلے پلکیں بچھا سکوں۔ آمین

      خواہش کی اپنی اہمیت ہے اور بنیادی ہے کیونکہ خواہش کے بغیر عمل کا پودا نہیں اُگتا

      دوسری طرف یہ بھی ہے کہ پتّوں کے پیراہن اور غاروں کی سکونت سے یہاں تک کا سفر صرف خواہش کے زور پر طے نہیں ہوا

      اب اس خیال نے دامن پکڑ لیا ہے

      ہم سے کیا ہو سکا محبت میں ؎

      تم نے تو خیر بے وفائی کی

      :) :)   :)

      Shiraz
      Participant
      Offline
      Thread Starter
      • Advanced
      #6
      شیراز صاحب۔۔۔۔۔ میں چاہوں گا کہ آپ پہلے عِشق کی تعریف کریں۔۔۔۔۔ کچھ عرصہ پہلے ایک صاحبِ علم نے مجھے کہا تھا کہ عشق کا مطلب ہی فَنا ہوتا ہے۔۔۔۔۔ مگر شاید میں ایسا نہیں سمجھتا۔۔۔۔۔ پسِ تحریر۔۔۔۔۔مَیں کوشش کروں گا کہ میری جانب سے اِس لڑی پر کوئی طنزیہ تحریر نہ آئے مگر بندہ بَشر ہوں مردِ مومن نہیں، جب آدم خُلد سے خطا کے باعث نکالے گئے تو میں کس گنتی میں آتا ہوں۔۔۔۔۔ بالفرض اگر ایسا ہوجائے تو برائے مہربانی مجھے کہہ دَیں میں اپنی تحریر میں ترمیم کرلوں گا۔۔۔۔۔

      آپ نے جن جذبات کا اظہار اور جو عہد کیا ہے اس کا شکریہ واجب ہو گیا تھا قبول فرمائیے

      عشق کی تعریف میں آپ گہری وابستگی (یعنی جان جائے تو جائے پر پران نہ جائے) کے ساتھ، دوئی نکالنے یعنی ہر تمنا کو رخصت کر دینے کو بھی شامل  کر لیں

      اب تو آ جا کہ خلوت ہو گئی ؎

      اب آپ فنا کو دونوں تناظر (یعنی داخلی اور خاجی عوامل آپکو فنا کی طرف لے جا رہے ہیں) میں دیکھنے کی کوشش کریں تو تفہیم شائد کچھ  بہتر ہو جائے اور دوسرے ذاتی تجربے اور سمائی کی بھی بات ہوتی ہے جن کا بڑی حد تک انحصار ودیعت کی گئی جبلّتوں (عناصرِ فطرت) اور ان سے نکلنے والے رجحانات پر ہوتا ہے یہ چونکہ ہر انسان میں مختلف ہوتے ہیں اسلئے ہمارا تجربہ/احساس چاہے عشق بارے کیوں نہ ہو مختلف ہو جاتے ہیں

      آپکی تفہیم و فہم کیا کہتے ہیں؟

      BlackSheep
      Participant
      Offline
      • Professional
      #7

      آپ نے جن جذبات کا اظہار اور جو عہد کیا ہے اس کا شکریہ واجب ہو گیا تھا

      صرف واجب۔۔۔۔۔ فرض نہیں۔۔۔۔۔

      ;-)

      وہ کیا ہے کہ جب تک خدا رکھا بھولے سے بھی نفلیات وغیرہ میں نہیں پڑا۔۔۔۔۔ ہمیشہ فرض کو ہی عبادت سمجھا۔۔۔۔۔

      عشق کی تعریف میں آپ گہری وابستگی (یعنی جان جائے تو جائے پر پران نہ جائے) کے ساتھ، دوئی نکالنے یعنی ہر تمنا کو رخصت کر دینے کو بھی شامل کر لیں اب تو آ جا کہ خلوت ہو گئی ؎ اب آپ فنا کو دونوں تناظر (یعنی داخلی اور خاجی عوامل آپکو فنا کی طرف لے جا رہے ہیں) میں دیکھنے کی کوشش کریں تو تفہیم شائد کچھ بہتر ہو جائے اور دوسرے ذاتی تجربے اور سمائی کی بھی بات ہوتی ہے جن کا بڑی حد تک انحصار ودیعت کی گئی جبلّتوں (عناصرِ فطرت) اور ان سے نکلنے والے رجحانات پر ہوتا ہے یہ چونکہ ہر انسان میں مختلف ہوتے ہیں اسلئے ہمارا تجربہ/احساس چاہے عشق بارے کیوں نہ ہو مختلف ہو جاتے ہیں

      ایک سپاہی اپنے مُلک کو دشمنوں کے قبضہ سے بچانے کیلئے اپنے جسم سے بم باندھ کر ٹینک کے سامنے لیٹ جاتا ہے۔۔۔۔۔

      ایک ماں اپنے بچے کو بچانے کیلئے اپنی جان کی پروا کئے بغیر جلتے گھر میں گھس جاتی ہے۔۔۔۔۔

      ایک بھائی اپنے ڈوبتے بھائی کو بچانے کیلئے سمندر کی طُغیانی کی پروا کئے بغیر سمندر میں کُود پڑتا ہے۔۔۔۔۔

      ایک سچا عاشقِ رسول کسی قِسم کی سزا کی پروا کئے بغیر ایک گُستاخِ رسول کو موت کے گھاٹ اتار دیتا ہے(یہ سَطر میں نے قطعاً قطعاً طنزیہ پیرائے میں نہیں لکھی ہے)۔۔۔۔۔

      کیا ان اقسام کی صورتحال(ایسی بہت سی صورتحال ہوسکتی ہیں) میں آپ کو جذبہِ عشق نظر آتا ہے؟

      • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
      Shiraz
      Participant
      Offline
      Thread Starter
      • Advanced
      #8
      صرف واجب۔۔۔۔۔ فرض نہیں۔۔۔۔۔ ;-) وہ کیا ہے کہ جب تک خدا رکھا بھولے سے بھی نفلیات وغیرہ میں نہیں پڑا۔۔۔۔۔ ہمیشہ فرض کو ہی عبادت سمجھا۔۔۔۔۔

      ایک سپاہی اپنے مُلک کو دشمنوں کے قبضہ سے بچانے کیلئے اپنے جسم سے بم باندھ کر ٹینک کے سامنے لیٹ جاتا ہے۔۔۔۔۔

      ایک ماں اپنے بچے کو بچانے کیلئے اپنی جان کی پروا کئے بغیر جلتے گھر میں گھس جاتی ہے۔۔۔۔۔

      ایک بھائی اپنے ڈوبتے بھائی کو بچانے کیلئے سمندر کی طُغیانی کی پروا کئے بغیر سمندر میں کُود پڑتا ہے۔۔۔۔۔

      ایک سچا عاشقِ رسول کسی قِسم کی سزا کی پروا کئے بغیر ایک گُستاخِ رسول کو موت کے گھاٹ اتار دیتا ہے(یہ سَطر میں نے قطعاً قطعاً طنزیہ پیرائے میں نہیں لکھی ہے)۔۔۔۔۔

      کیا ان اقسام کی صورتحال(ایسی بہت سی صورتحال ہوسکتی ہیں) میں آپ کو جذبہِ عشق نظر آتا ہے؟

      عشق کی جہتیں ہو سکتی ہیں لیکن آپ کی بیان کردہ پہلی تینوں صورتیں عشق سے زیادہ انسانی جبلت سے پھوٹتی ہیں، ہاں آخری صورت کا محرک بڑی حد تک عشق یا عشق کا ایک مخصوص اور بلواسطہ اظہار ہے

      پسِ تحریر: آپ کو اپنے ہر اظہار پر اب اس طرح کی وضاحت دینے کی ضرورت نہیں ہے، یہ چھوٹی چھوٹی چیزیں زندگی کو مشکل بنا دیتی ہیں، حسنِ ظن، بھروسہ، اعتماد انسانی فطرت میں اسی لئے ودیعت کئے گئے ہیں کہ انسانوں کے درمیان ایک کامن ڈینومینیٹر (ذواضعاف اقل) ہو اور وہ انسانوں کیلئے زندگی کو آسان بنائے تو اللہ ذواضعاف اقل بھی ہے، اِن گاڈ وی ٹرسٹ

      ;-) :)

      • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
      BlackSheep
      Participant
      Offline
      • Professional
      #9
      اِن گاڈ وی ٹرسٹ
      ;-) :)

      واللہ۔۔۔۔۔ اِسی وجہ سے مَیں امریکی ڈالر کو نیا خدا مانتا ہوں۔۔۔۔۔

      بے شک حق آگیا۔۔۔۔۔ باطل مِٹ گیا۔۔۔۔۔

      ;-)   ;-)   ;-)

      • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
      BlackSheep
      Participant
      Offline
      • Professional
      #10

      شیراز صاحب۔۔۔۔۔

      ایک سپاہی اپنے مُلک کو دشمنوں کے قبضہ سے بچانے کیلئے اپنے جسم سے بم باندھ کر ٹینک کے سامنے لیٹ جاتا ہے۔۔۔۔۔

      ایک ماں اپنے بچے کو بچانے کیلئے اپنی جان کی پروا کئے بغیر جلتے گھر میں گھس جاتی ہے۔۔۔۔۔

      ایک بھائی اپنے ڈوبتے بھائی کو بچانے کیلئے سمندر کی طُغیانی کی پروا کئے بغیر سمندر میں کُود پڑتا ہے۔۔۔۔۔

      ایک سچا عاشقِ رسول کسی قِسم کی سزا کئے بغیر ایک گُستاخِ رسول کو موت کے گھاٹ اتار دیتا ہے(یہ سَطر میں نے قطعاً قطعاً طنزیہ پیرائے میں نہیں لکھی ہے)۔۔۔۔۔

      کیا ان اقسام کی صورتحال(ایسی بہت سی صورتحال ہوسکتی ہیں) میں آپ کو کتنی بے غرضی نظر آتی ہے؟

      Shiraz
      Participant
      Offline
      Thread Starter
      • Advanced
      #11
      شیراز صاحب۔۔۔۔۔ ایک سپاہی اپنے مُلک کو دشمنوں کے قبضہ سے بچانے کیلئے اپنے جسم سے بم باندھ کر ٹینک کے سامنے لیٹ جاتا ہے۔۔۔۔۔ ایک ماں اپنے بچے کو بچانے کیلئے اپنی جان کی پروا کئے بغیر جلتے گھر میں گھس جاتی ہے۔۔۔۔۔ ایک بھائی اپنے ڈوبتے بھائی کو بچانے کیلئے سمندر کی طُغیانی کی پروا کئے بغیر سمندر میں کُود پڑتا ہے۔۔۔۔۔ ایک سچا عاشقِ رسول کسی قِسم کی سزا کئے بغیر ایک گُستاخِ رسول کو موت کے گھاٹ اتار دیتا ہے(یہ سَطر میں نے قطعاً قطعاً طنزیہ پیرائے میں نہیں لکھی ہے)۔۔۔۔۔ کیا ان اقسام کی صورتحال(ایسی بہت سی صورتحال ہوسکتی ہیں) میں آپ کو کتنی بے غرضی نظر آتی ہے؟

      میرا نہیں خیال کہ یہاں بے غرضی زیرِ بحث ہے، میں نے بے غرضی سے پیچھے جا کر بات کہنے کی کوشش کی تھی

      ان سب صورتِ احوال کے پیچھے بے غرضی چیخ رہی ہے لیکن بے غرضی کے پیچھے کیا ہے؟ ہماری توجہ اس پر ہونی چاہی، نئیں؟

      BlackSheep
      Participant
      Offline
      • Professional
      #12
      ان سب صورتِ احوال کے پیچھے بے غرضی چیخ رہی ہے لیکن بے غرضی کے پیچھے کیا ہے؟ ہماری توجہ اس پر ہونی چاہی، نئیں؟

      شیراز صاحب۔۔۔۔۔

      میرے خیال میں آپ انتہائی غلط کہہ رہے ہیں۔۔۔۔۔

      Shiraz
      Participant
      Offline
      Thread Starter
      • Advanced
      #13
      شیراز صاحب۔۔۔۔۔ میرے خیال میں آپ انتہائی غلط کہہ رہے ہیں۔۔۔۔۔

      ذرا وضاحت سے سمجھائیں

      Awan
      Participant
      Offline
      • Professional
      #14
      شیراز صاحب۔۔۔۔۔ ایک سپاہی اپنے مُلک کو دشمنوں کے قبضہ سے بچانے کیلئے اپنے جسم سے بم باندھ کر ٹینک کے سامنے لیٹ جاتا ہے۔۔۔۔۔ ایک ماں اپنے بچے کو بچانے کیلئے اپنی جان کی پروا کئے بغیر جلتے گھر میں گھس جاتی ہے۔۔۔۔۔ ایک بھائی اپنے ڈوبتے بھائی کو بچانے کیلئے سمندر کی طُغیانی کی پروا کئے بغیر سمندر میں کُود پڑتا ہے۔۔۔۔۔ ایک سچا عاشقِ رسول کسی قِسم کی سزا کئے بغیر ایک گُستاخِ رسول کو موت کے گھاٹ اتار دیتا ہے(یہ سَطر میں نے قطعاً قطعاً طنزیہ پیرائے میں نہیں لکھی ہے)۔۔۔۔۔ کیا ان اقسام کی صورتحال(ایسی بہت سی صورتحال ہوسکتی ہیں) میں آپ کو کتنی بے غرضی نظر آتی ہے؟

       ہر چیز جیسے الله نے ڈیزائن کی ہے ویسے ہی کام کر رہی ہے – ماں کو بچے کی حفاظت کا کام سونپا گیا ہے تو وو جان پر کھیل کر بھی خدا کے حکم کو مانے گی ؛ یہ پروگرام اس کی ڈسک پر لوڈ کر کے اون کر دی گیھی ہے -یہ جذبات بےغرض ہیں جن میں مذہبی جذبات بھی شامل ہے یہ انسانیت گی گریوٹی ہے جس کے سہارے وو بح رہا ہے اور وو پہیہ ہے جس پر نظام ا زندگی نے چلنا ہے – ایسی صورت میں ماں بھاہی یا فوجی بغیر سوچے کود پڑتا ہے یہ فطری باتیں ہیں اور فطرت نے نظام چلانے کا یہی طریقہ بنایا ہے اور انسان کی کیا مجال ہے کے وو اس کو تبدیل کر سکے – انسان کو نہ تو اپنی پیداھش اور نہ موت کا اختیارہے ہر کوئی خدا کے بناہے ہووے ایک جال میں چل رہا ہے – انسان سمجتا ہے وو بوہت کچھ جان گیا ہے مگر انے والا وقت ثابت کرے گا کے وو تو کنویں کا مینڈک تھا – یہ سب جو انسان بنا چکا اس پر اکڑتا ہے اور انے والے وقت مے وو خود اس پر ہنسے گا – جب وو ایک بلندی تک جائے گا تو ایک اور بلندی کے رہ اس پر کھول دی جائے گی اور یہ کھیل تماشا قیامت تک جاری رہے گا – ابھی تو انسان زمین کے تمام خزانے کھوج نہیں سکا اس کے بحد چاند مریخ وغیرہ کے خزانے کھول دے جا ینگے – جب زمین انسانوں کے لیہ تنگ ہو جائے گی تو ایک تہاہی جما ہوا زمین کا حصہ پگھل کرانسانوں کو اپنی ستہ پررہنے کی جگا دے گا اور اس کی زمین کے خزانے اس پر کھول دے گا – سب اس مٹی کا مال ہیں اور اس مٹی میں ہی سب کو مل جانا ہےباقی رہے گا صرف اس رب کا نام جوازل سے تھا اورعبد تک رہے گا-

      Haristotle
      Participant
      Offline
      • Advanced
      #15
      گستاخی کی پیشگی معذرت لیکن مجھ ناچیز کے فہم میں عشق اخلاقیات کا موضوع ہی  نہی، عشق حقیقی اور اخلاقیات میں اگرچہ  ٹکراو کہیں نہی لیکن   یہ دو دریا شرقا غربا بہتے ہیں

      اگر موضوع عشق محمد ہوتا تو حصہ بقدر جسہ چند الفاظ میں نقطہ عرض کرتا لیکن موضوع محمد کا عشق  ھو تو کون کیا کہہ سکتا ہے

      Shiraz
      Participant
      Offline
      Thread Starter
      • Advanced
      #16
      گستاخی کی پیشگی معذرت لیکن مجھ ناچیز کے فہم میں عشق اخلاقیات کا موضوع ہی نہی، عشق حقیقی اور اخلاقیات میں اگرچہ ٹکراو کہیں نہی لیکن یہ دو دریا شرقا غربا بہتے ہیں اگر موضوع عشق محمد ہوتا تو حصہ بقدر جسہ چند الفاظ میں نقطہ عرض کرتا لیکن موضوع محمد کا عشق ھو تو کون کیا کہہ سکتا ہے

      لڑی کی افتتاحی تحریر پر آپ نے شائد پوری توجہ نہیں دی ۔ ۔۔ ۔ ۔ عشق کو اخلاقیات میں شامل نہیں کیا جا رہا بلکہ اخلاقیات سے عشق کی بات کی گئی ہے

      اگر محمدؐ کے عشق پر کچھ نہیں کہا جا سکتا تو پھر مذہب پرست دعوت کس بات پر دیں گے؟

      JMP
      Participant
      Offline
      • Professional
      #17

      میرے خیال میں انسان دنیا میں ہر کام اپنے لئے اور اپبی کسی نہ کسی غرض کے لئے کرتا ہے .

      لیکن ضروری نہیں کے اس غرض کے پیچھے ہمیشہ کوئی بری نیت ہو

      غرض کی کئی اقسام ہیں مگر سب جا کر انسان سے ملتی ہیں

      کبھی غرض فرض کی ادائیگی کی صورت میں انسان کو ترغیب دیتی ہے تو کبھی لالچ کی شکل میں تو کبھی تسکین کی شکل میں تو کبھی “مجھے اچھا لگتا ہے ” کی شکل میں تو کبھی مجببوری کی شکل میں

      ویسے مجھے کوئی اختیار نہیں کے میں تمام انسانوں کے حوالے ے کوئی بات کروں مگر میں اپنے بارے میں تو یہ ضرورکہہ سکتا ہوں کے میری غرض میرے ہر عمل کا سبب ہے

      Rabi
      Participant
      Offline
      • Member
      #18
      Shiraz

      بہت اچھا لگا بہت عر صے کے بعد آ پ جیسے لو گوں کی تحر یریں پڑھ کر ۔ اس مو ضوع پر سر ف ایک با ت کہنا چا ہوں گی

      کہیں پڑھا تھا

      کہ

      عقید و ں اور نظریا ت سے محبت نہیں ہو سکتی ۔ محبت انسان سے ہوتی ہے۔ اگر پیغمبر  :pbuh:  سے محبت نہ ہو تو خد ا سے محبت یا اسلا م سے محبت نہیں ہو سکتی۔

      تو میر ی بھی آپ سب سے التجا ہے کہ نبی پاک  :pbuh:  اور اللہ پا ک کی زات سے ہٹ کر با ت کریں ورنہ ہم جیسے لو گوں کو تکلیف ہو تی ہے۔

      • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
      Zinda Rood
      Participant
      Offline
      • Professional
      #19

      ممتاز قادری جب سلمان تاثیر کو قتل کرنے کے بعد جیل گیا تو وہاں سے اس کی ایک ویڈیو آئی، جس میں وہ کہتا ہے اب دونوں جہانوں میں میرا بیڑا پار ہے۔۔۔

      اس بات میں شک نہیں کہ ممتاز قادری ایک سچا عاشقِ رسول تھا اور اس نے وہی کیا جو اس کے خیال میں اس کے عشق کا تقاضا تھا، چاہے وہ باقیوں کے اعتبار سے کتنا ہی غلط کیوں نہ ہو۔ آپ ممتاز قادری کے اس جملے پر غور کریں۔ دونوں جہانوں میں میرا بیڑا پار ہے۔۔۔ آپ کو سمجھ آئے گی کہ یہ عشق بے وجہ نہیں، اس کے پیچھے کتنی بڑی غرض چھپی ہوتی ہے، اپنا بیڑا پار کرنے کی، اپنی آخرت اور ابدی زندگی سنوارنے کی۔ جو لوگ عشقِ رسول کا دعویٰ کرتے ہیں یا سچ میں عاشق رسول ہوتے ہیں، لاشعوری طور پر ان کی سوچ میں خودغرضی پائی جاتی ہے، جنت کا لالچ چھپا ہوتا ہے،  عشقِ رسول کی صورت میں انہیں وہ سب کچھ حاصل ہوتا ہوا نظر آتا ہے جو وہ اس دنیا میں حاصل نہیں کرسکے، ایک خوشحال، پرمسرت، کبھی نہ ختم ہونے والی زندگی۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ 

      • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
      Rabi
      Participant
      Offline
      • Member
      #21

      ممتاز قادری جب سلمان تاثیر کو قتل کرنے کے بعد جیل گیا تو وہاں سے اس کی ایک ویڈیو آئی، جس میں وہ کہتا ہے اب دونوں جہانوں میں میرا بیڑا پار ہے۔۔۔

      اس بات میں شک نہیں کہ ممتاز قادری ایک سچا عاشقِ رسول تھا اور اس نے وہی کیا جو اس کے خیال میں اس کے عشق کا تقاضا تھا، چاہے وہ باقیوں کے اعتبار سے کتنا ہی غلط کیوں نہ ہو۔ آپ ممتاز قادری کے اس جملے پر غور کریں۔ دونوں جہانوں میں میرا بیڑا پار ہے۔۔۔ آپ کو سمجھ آئے گی کہ یہ عشق بے وجہ نہیں، اس کے پیچھے کتنی بڑی غرض چھپی ہوتی ہے، اپنا بیڑا پار کرنے کی، اپنی آخرت اور ابدی زندگی سنوارنے کی۔ جو لوگ عشقِ رسول کا دعویٰ کرتے ہیں یا سچ میں عاشق رسول ہوتے ہیں، لاشعوری طور پر ان کی سوچ میں خودغرضی پائی جاتی ہے، جنت کا لالچ چھپا ہوتا ہے، عشقِ رسول کی صورت میں انہیں وہ سب کچھ حاصل ہوتا ہوا نظر آتا ہے جو وہ اس دنیا میں حاصل نہیں کرسکے، ایک خوشحال، پرمسرت، کبھی نہ ختم ہونے والی زندگی۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

      ہر بات مطلب سے شروع کر کے مطلب پر ختم کر تے ہو

      کچھ با تیں محبت کی بھی ہوتی ہیں ۔لیکن مجھے لگتا ہے یہ بھی آپ کی سمجھ میں نہیں آئے گی۔  اس کے لئے بھی کوئ دلیل مانگیں گے آپ

      اور محبت ہو جاتی ہے ا پنے پیا روں سے ۔ وہ کسی دلیل کی محتاج نہیں ہوتی۔

      سمجھ آئی

      قوتِ عشق سے ہر پِست کو بالا کر دے

      دہر میں اسم محمد  :pbuh: سے اجالا کر دے

    Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 45 total)

    You must be logged in to reply to this topic.

    ×
    arrow_upward