Forum Replies Created

Viewing 20 posts - 41 through 60 (of 63 total)
  • Author
    Posts
  • muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #3
    مولانا فضل الرحمان کی طرح سیاست اور انتخابات تک تو بات صحیح ہے لیکن برہان وانی کی شہادت کا بدلہ، برما کے مسلمانوں اور فلسطین کی کٹی پھٹی  شلواروں کی سلائی  کے دعوے سے یہی پتہ چلتا ہے کہ بریلوی طبقے کے سیاست میں آنے  کی اجازت پاک آرمی کی طرف سے جہاد کشمیر و افغانستان کا ٹھیکہ اٹھانے سے مشروط کی گئی ہے. اسی لیے مولوی خادم حسین بارہا منبر رسول سے بیان دے چکا ہے کہ ایک بار پاک آرمی ہمیں جہاد کشمیر  کے ٹھیکہ کی بابرکت سعادت دے کر تو دیکھے ، ستر سال کا  سفر ایک ہی رات میں طے کر کے دکھایا جائیگا. البتہ مولوی خادم حسین   کا لائحہ عمل  بڑا حیران کن تھا کہ مجھے بارڈر پر بٹھا کر لاؤڈ سپیکر دے دو اور میں ایسا خطاب کرونگا کہ پلید ہندو فوجیوں کی پتلونیں گیلی ہو جائینگیپاکستان کا سب سے بڑا مذہبی طبقہ پچھلے ستر سال سے پاک آرمی کی پراکسی لڑائیوں سے برأت کا اظہار کیے بیٹھا تھا جو کہ لمحہ فکریہ تھا، لگتا ہے اب اس غلطی کو سدھارنے کا وقت آ پہنچا ہے .انڈیا کی بڑھتی ہوئی طاقت  کو بھانپتے ہے شاید حالات بھی یہی تقاضہ کرتے ہیں پاک فوج سے.   اب  عنقریب معتدل بریلوی  پیر  و سجادہ نشیں پارلیمنٹ میں امب چوپیں گے اور بریلوی مرید و نوجوان کشمیر و افغانستان میں ماضی کے دیوبندیوں اور وہابیوں کی مانند امب چوپنے کی فطری خواہش  کے چکر میں بے موت مارے جایئنگے. اور بلآخر پاک آرمی ، باغی  بریلوی جہادیوں  کو پاکستانی طالبانوں کی طرح آپریشن رد بدعت  میں تہس نہس کر  دے گی
    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #14
    گھوسٹ بھای آپکی بات درست ہے کہ چودہ سو سا ل تک اور دور نبوی میں مسلمان کی تعریف کلمہ طیبہ تھی یعنی جو کلمہ پڑھتا ہے وہ مسلمان ہے اور جو نہیں پڑھتا وہ غیر مسلم، آج ہمارے مولویوں نے چودہ سو سال سے رائج مسلمان کی تعریف یعنی کلمہ کو چھوڑ کر دیگر خودساختہ تعریفیں اختیار کر لی ہیں جس کی وجہ سے مولوی اور پوری امت بذات خودایک جھمیلے میں پڑ چکی ہے جس سے باہر نکلنے کا راستہ دکھای نہیں دے رہا، آپ نے خود دیکھا کہ پچھلے دنوں کیا ہوا جس سے حکومت ہل کر رہ گئی حتی کہ فوج نے بھی ان کے خوف سے مولویوں کے تمام جائزو ناجائز مطالبات تسلیم کرلئے اس جھمیلے سے باہر نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ امت تمام ملاوں کی تعریفوں کو چھوڑ کر مسلمان کی وہ تعریف اختیار کرے جو نبی پاک :pbuh: نے بتای تھی اور جس پر صحابہ کرام عمل کرتے تھے دراصل ختم نبوت والی سٹیٹمینٹ احمدیوں کو دیگر مسلمان کہلانے والوں سے علیحدہ کرنے کیلئے ایجاد کی گئی تھی، یعنی اگر آپ کہتے ہیں کہ مسلمان ہوں تو کوی یقین نہیں کرے گا ہاں آپکو کہا جاے گا کہ حلف اٹھاو کہ تم احمدی نہیں ہو تب آپکو مسلمان مانا جاے گا یہاں ایک مسئلہ اور بھی درپیش ہے جس پر مولوی دھیان نہیں دے پاے، مثلا احمدی تو مسلمان بننے کیلئے اس حلف نامے پر سائین نہیں کریں گے کیونکہ اس طرح انہیں اپنے بانی کا انکار کرنا پڑے گا لیکن اگر کوی عیسای اوپر اوپر سے یہ کہے کہ وہ مسلمان ہے اور اس حلف نامے پر سائین بھی کردے جسکی رو سے وہ احمدی ، قادیانی یا لاہوری گروپ سے نہیں ہے اور وہ رسول پاک کے بعد کسی نبی کو بھی درست نہیں مانتا تو کیا مولوی اس بندے کو مسلمان مان لیں گے؟

    بلیور بھائی، میری ناقص راۓ میں مذھب کے بنیادی قوانین کی حفاظت کیلیے ایسی ہر شخصیت سے برأت انتہائی ضروری  ہے جو کہ شائبے کنایے میں بھی حضور پاک ص کی ذات اور اتھارٹی کو ذرا برابر بھی چیلنج کرے ورنہ دین کی بجاے یہ بھان متی کا کنبہ بن جاے گا . کوئی فرد بھی مسلمانوں سے الگ ہو کر کسی بھی نیے مذھب کی بنیاد رکھ کر پیٹ پوجا کا انتظام کر لے کوئی مسلہ نہیں لیکن اگر کوئی خود کو مسلمانوں کا آخری نبی بنا کر دین میں تحریف شروع کر دے یہ کبھی مسلمانوں کو منظور نہ ہو گا

    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #13

    کوئی مجہے سادہ الفاظ میں سمجہائے کہ ختم نبوت کیاہے

    ہم مسلمان حضور پاک ص کو آخری نبی، رسول مانتے ہیں جبکہ احمدی حضرات مرزاغلام احمدقادیانی کوآخری  نبی رسول مجدد  مصلح   مہدی  مسیح  وغیرہ وغیرہ تسلیم  کرتے   ہیں. اب  جب  انکا   آخری  نبی  ہم  سے   الگ  ہو  گیا  تو وہ  الگ  نبی  کی   امت  اور  ہم  الگ  نبی  کی  امت  اور  دونوں  امتیں  ایک  دوسرے  کیلیے  کافراور اس  میں  کوئی  حیرانی  کی  بات  نہیں  ، یہودیوں  کا عیسائیوں  سے، عیسائیوں  کا  مسلمانوں  سے مسلمانوں  کا  مسیلمہ  کذاب  ، بہائیوں اور  دوسرے  جھوٹے  آخری  نبیوں  کے پیروکاروں  سے بالکل یہی اختلاف پیدا ہوتا آیا ہے    

    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #12
    میری ناقص راۓ کے مطابق ختم نبوت کا قانون لانے کے پیچھے کچھ سمجھ میں آنے والی وجوہات ہیں، دنیا میں کوئی بھی تحریک اور وہ بھی اسقدر مقبول بغیر کسی اہم  اور بنیادی ضرورت کے کامیاب نہیں ہو سکتی سوال نمبر ایک؛ قانون کی ضرورت کیا تھی؟؟؟  ہر نیے مذھب کی طرح احمدی مذھب بھی تبلیغ کے ذریعہ سے اپنی تعداد میں اضافہ اور دوسرے الفاظ میں قوت جمع کرنے کی قدرتی خواہش سے لبریز ہے . ایسے میں ان کا  مقابلہ کرنے کیلیے مسلمان علماء کے پاس دو راستے تھے، اول تو تمام مسلمانوں کو  مسلسل تبلیغ، تلقین، تعلیم سے اس کے بارے میں آگاہ رکھا جاے جو کہ ظاہر ہے بہت ہی محنت و مشقت طلب،  مشکل، کٹھن اور بقول مولانا صاحب جان لیوا کام ہے. اسلیے امتحان میں پاس ہونے کیلیے  ایگزامنر کو ساتھ ملا کر چور آسان راستہ یا چیٹنگ کو اپنایا گیا اور صرف اور صرف دوسرے انسانوں کی مذہبی آزادی کے بنیادی  حقوق و اصولوں کو پائمال کر کے مطلوبہ مقصد(مسلمانوں  کو قادیانیت سے بچانے کا) حاصل کر لیا گیا. اسطرح قادیانیت کا مقابلہ کرنے کااپنا مذہبی کام  یا فرض علماء نے ریاست کے ذمہ لگا دیا اور علماء کی زندگی ہزار گنا آسان ہو پائی . کسی مولوی کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ امیگریشن سے باقی دنیا میں قادیانیت زیادہ ہو رہی ہے یا کم . کسی مغربی ملک میں کوئی راہ چلتا قادیانی انکی لفظی چھترول بھی کر دے تو یہ پاکستان میں آ کر وہ بھڑاس دو خطبوں میں نکال لیتے ہیں. دوسری بات یہ کہ اس طرح کا قانون کوئی نئی بات نہیں، مرتد کی سزا موت والا قانون بھی اسی نظریہ  ضرورت کے تحت ایجاد کردہ ہےسوال نمبر ٢: مستقبل کی پارلیمینٹ : ظاہر ہے کہ جس طرف زمانہ جا رہا ہے ، مذہبی شدت پسندی مسلمانوں میں بھی کم ہو گی ، لوگوں کا ضمیر جاگے گا اور خود مسلمان ہی مولویوں کو جوتے مار کر مسجدوں میں بند کرنے کے بعد اس قانون کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دینگے . ہم مسلمان خواہ  قوم رسول ہاشمی کی ترکیب کے منفرد ہونے کی جس قدر ڈگڈگی بجایئں، ہم(اسلام) میں اور عیسائیت میں صرف اور صرف  عمر کا فرق ہے کہ جسکی گواہی  تاریخ کے ہر ایک موڑ پر موجود ہے.  کسی بھی معاشرے میں کسی بھی برے کام کو سند قبولیت ملنا ایک استشنائی بات نہیں ہو سکتی لہٰذا ایسا کوئی بھی کام اس معاشرے کی اخلاقی و عمرانی اقدار کو واضح کرتا ہے. پچھلے ہفتے انڈین ایکسپریس میں پرتاب بھانو مہتہ  نے اپنے کالم میں لکھا کہ پاکستانی معاشرے کا بنیادی گناہ(اوریجنل سن) قادیانیوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک ہے، لہٰذا دہشت گردی، بدامنی، غربت، دنیا میں ذلالت وغیرہ اس ایک گناہ کی وجہ سے ہیں کیونکہ اگر خدا اس کائنات میں کہیں ہے تو  ضرور یہی سزا مقدر ہونی چاہیے اور لازما ہے. اس نتیجہ کے پیچھے لاجک وہی اوپر بیان کردہ ہے کہ  کسی بھی ذلالت کو مشرف با اسلام کرنا ایک استشنائی عمل نہیں ہو سکتا اور اسکے پیچھے  تمام   اچھی اخلاقی و معاشرتی اقدار  کی گراوٹ لازم و ملزوم ہےتیسرا  نکتہ : اگر یہ قانون نہ بنایا جاتا تو یا تو ہر گلی محلے میں توپ و تفنگ چلنے تھے یا پھر ملک کو قطعی سیکولر بنا کر مذہبی شدت پسندی کو کچلنا پڑتا. عالمی ہاتھیوں کی کشتی نے چیونٹیوں کیلیے راستہ خود بنا دیا اور  الحاد کا راستہ روکنے کیلیے ہم ایمان کے لشکر کا ہراول دستہ بن گئے. ہم میں مذہبی شدت پسندی قیام پاکستان سے ہی ترقی یافتہ مغربی ممالک کی( سرد جنگ کی وجہ سے) ضرورت قرار پائی. لہٰذا چیونٹیوں کا اسقدر بھی دوش نہیں  
    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #2
    کوئی مزے کی بات نہیں ہے، اقتدار سے باہر ہر کشمیری سیاستدان اپنے اپنے ملک کی اسٹیبلشمنٹ کو اسی طرح    ناز و نخرے دکھاتا ہے . پاک آرمی کے علاوہ مقبوضہ و آزاد کشمیر کے سیاستدانوں کی روزی روٹی بھی کشمیریوں کی ابتلاؤں کے توے پر سینکتی آ رہی ہے . بالکل مولویوں کی طرح یہ گروہ بھی سب سے زیادہ گھناؤنے طریقے سے پیٹ بھرنے والا گروہ ہے یعنی عام معصوم لوگوں کے خون کی دلالی
    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #3
    انڈیا والے پہلے جب پاکستان کی شدت پسندی کی جانب دیکھتے تو دل مسوس کر رہ جاتے تھے کہ اس میدان میں پاکستان کا مقابلہ کیوں نہیں کیا جاسکتا، بھگوان کی کِرپا سےیہ کامنا بھی پوری ہوئی، اب آہستہ آہستہ ہندوستان میں بھی ان رسوم کا احیا ہوا چاہتا ہے جن سے دنیا کی آبادی کم کرنے جیسے نیک کام میں مدد ملے گی۔ مسلمانوں کا احساس کمتری بھی خاصا کم ہونے کی امید ہے جنہیں ہر دہشت گردی کے واقعے کے پیچھے موردِ الزام ٹہرایا جاتا تھا۔ امید ہے آنے والے برسوں میں نہ صرف ہندوستان بلکہ انگلینڈ فرانس، امریکہ آسٹریلیا وغیرہ میں بھی گائے کاٹنے پر احتجاج کیا جائے گا ۔ کاٹنے والوں کو تشدد کرکے اگلے جہان پہنچانا تو ترقی یافتہ ممالک میں یوں ممکن نہ ہوگا جیسے کھلی چھوٹ ہندوستان میں ہے لیکن بہرحال ہے جذبہ جنون تو ہمت نہ ہار والا معاملہ ہے۔ مسلمان جنونیوں کے ھندو جنونی بھائی ان سے پیچھے ہرگز نہ رہیں گے۔

    سبحان اللہ. آپکا اس موضوع پر اتنا متعلقہ (ریلیوینٹ، زیادہ موزوں لفظ ہے) اور سچا ی سے بھرپور کمنٹ پڑھ کر “سبحان اللہ” بے اختیار زبان پر آ گیا. میرے دل کی بات آپ نے تحریر کی ہے . عاطف بھائی، کہیں آپ میرے  سگے جڑواں بھائی تو نہیں :) ؛ عزت  اور محبت تو آپ سے سگے بھائیوں   جیسی ہی کرتا ہوں! کوئی ایسی عالمی خبرنہیں جسےپڑھکر  فورا   ذہن میں اپنے ہموطنوں اورہم مذھب بھائیوں  بہنوں کےکردار و اعمال کا موازنہ نہ آتاہو  مضمون کی  شاید  سب  سے خاص بات ہندو مذھب  کےٹھیکیدار  مولویوں-پنڈتوں،  ہندو  شدت  پسندوں، انتہا  پسند حکمران  جماعتوں پرمندرجہ ذیل پیراگراف میں کی   گئی  سخت تنقید ہے کہ جسکا ہم پاکستان یاکسی دوسرے مسلم ملک میں تصور بھی نہیں کر سکتے. ذرا    ملاحظہ  فرمائیے  کہ کیسے مذہبی ٹھیکیداروں کے  ‘ قابل  احترام’ اسلاف سے  شروع ہو کر ہند و  مذھب   کے ‘درخشاں  ماضی’  اور پھر’قابل رشک’   حال کو مصنف  نے بھگو بھگو کے لتاڑا ہے Truth be told, the Hindutva-wadis were always hypocrites. After genuflecting to Durga and Lakshmi, Kali and Saraswati, for ages they burnt women on the funeral pyres of their husbands, opposed widow remarriage, practised female infanticide, killed girls in the wombs of their mothers, and demanded dowry. After preaching vasudhev kutumbhkam, they revelled in untouchability and poisonous casteism. When the British occupied India, instead of fighting the colonial power, their leaders who professed courage in public and accorded themselves with titles like veer, cut deals of clemency in private. For years, while the Indian Army waited for soldiers and officers, the flag-bearers of jingoism and patriotism, showcased their bravery only during communal riots or mob violence targetted at unarmed minorities.   آپکی اس  بات  میں بھی کوئی  شک  نہیں  کہ  مذہبی  جذبات  کو  ٹھیس  پہنچنے کی  آڑ  میں یہ  ہجومی  غنڈہ  گردی  ہم  جیسے  مسلم  ممالک  کا  ٹریڈ  مارک  ہے  کہ  جس  میدان    میں  اب ہندو شدت  پسند  بھی  مقابلہ  کرنے  آ  کھڑے  ہوے  ہیں.  اور  پچھلے    صرف ایک  سال  میں  سات  معصوم  و  نہتے  ہندوستانی  مسلمان  اس  گاے  دہشتگردی    کی  بھینٹ  چڑھ  چکے  ہیں  جو  ہندوستان  کیلیے  نہایت ہی  خطرناک  بات ہے.  کیا  کروں  کہ دنیا  میں  کسی  بھی  جگہ  وقوع  پذیر  کسی  قسم  کی  بھی   حرامزدگی    کی  خبر  پڑھوں ؛ اس  خبر کے  آئینے  میں  اپنا   ہی مسخ  شدہ  چہرہ  اور   داغدار  دامن  نظر  آتا  ہے، بطور  پاکستانی  بھی  اور  بطور  مسلمان بھی    

    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #5
    ساری دنیا میں مسلمہ  بنیادی انسانی حقوق کے مطابق ہر انسان کو کسی بھی دوسرے انسان کے عقائد، مقدس شخصیات وغیرہ پر کھلی تنقید  اور بکواس سمیت ہر چیز بکنے کی آزادی حاصل ہے. اگلا بندہ سواے دل جلانے ، جوابا گالیاں دینے اور دانت پیسنے کے کچھ نہیں کر سکتا. اسلامی ملکوں میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک استشنا  ہے جو وقت کے ساتھ بوسیدہ ہو کر ختم ہو جائیگی
    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #5
    مولویوں کو تو ویسے ہی ہر برائی کی جڑ عورت ہی نظر آتی ہے …عورت کو گھر میں قید کر دو ..لو جی اسلام مکمل ہوا اور ایک پاک صاف معاشرے کی بنیاد رکھی گئی . لیکن نفسیات کی جس طرح ٹانگیں توڑ رہے تھے ..برداشت نہ ہوا

    اوریا مقبول جان ہے تو ایک مہا جاہل انسان لیکن یہاں بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے . سوچا جاے تو ملا عمر مردود، ابوبکر بغدادی منحوس ، اسامہ لادین، اور سب جملہ جہادی کبابی  حوروں کی ننگی ٹانگیں دیکھ دیکھ کر  ہی سیریل کلر بنتے ہیں . یہ ایک  بڑی  ہی توبہ شکن اور جان لیوا ترغیب ہے جس سے انکار کرنے کیلیے بہت ہی بڑی ایمانی شکتی درکار ہے، گویا کوئی ولی ہی ہو سکتا ہے

    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #199
    سائٹ جانی …میرے وقتی بین ہونے پر تم …سارا دن ..اپنی پوچھل اٹھا کر …ملک چار سو پچانوے کی چمیاں تو ایسے لے رہے تھے جیسے پھوپی کا پتر انڈیا سے جنگ جیت کر آیا ہو ….اور اب میرا بین ختم ہونے پر تمھاری چوہی جیسی شکل ایسے لٹک گئی ہے جیسے مسجد سے …کوئی اور نمازی … تمھارے نئے نکور جوگرز چوری کرکے بھاگ گیا ہے مرد بن زرینہ اچھا تو تم نے باوا جی سے اظہار یکجہتی کے لیے پی کے پولیٹکس چھوڑی تھی؟ …مطلب کہ باوا جی کے جانے سے تم بیوہ ہوگئی تھی یا تمھارے منہ پر کسی نے ٹیپ لگادی تھی؟ کیا تمہیں اکیلے اپنی عزت لٹنے کا خدشہ تھا کہ تم بھی لنگی چھوڑ کر بھاگ گئے؟ بہانے دیکھو اس کے … اظہار یکجہتی کا ماما …بزدل انسان تم سے بحث میں اس وجہ سے نہیں کرتا کہ تم کوئی بہت بڑے عالم ہو بلکہ اس وجہ سے کہ میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ ایک بندا کتنی لمبی چھوڑ سکتا ہے… قسم سے ..تم سے بڑا چھوڑو… میں نے پوری زندگی میں نہیں دیکھا ….ضرب کا مطلب علیحدگی ….فتنہ کا مطلب آزمائش …یہ سب تشریحیں انٹرنیٹ پر پہلے ہی موجود ہیں جو کچھ ماڈرن مولویوں نے مذہب کو سبکی سے بچانے کے لیے گھڑ رکھی ہیں ….تم بس چھاپہ مارنے کی اہلیت ہی رکھتے ہو ..ورنہ تم کہاں سے اتنے بڑے عربی دان آگئے جسے عربی کے دس دس یا ستر ستر مطلب پتا ہیں …شکل دیکھی ہے اپنی شیشے میں؟ تم جیسے وکی پیڈیا سکالر صرف خربوزوں اور تربوز میں اللہ کے نام ڈھونڈنے جوگے ہی ہو

    Qarar sahib, aapki is post mein kiye gaye personal attacks perh ker buhut dukh aur ranj huwa. Khuda pak aap samait hum subko aisey mushkil halaat mein bhi sabar aur bardaasht ki tofeeq aur himmat dey. Ghussey ki bajaaye hamaisha khush o khurram rahain, aameen!

    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #8
    جی ڈاکٹر صاحب پر میں تو آپ سے سیکھتا ہوں پر پھر بھی حاضر ہوں ادھر آپ حکم کریں

    Muntazir bhai mazarat keh mera browser theek nahin ho raha. InshAllah jald hi agli mulaqat mein aapko zehmat donga, shukria.

    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #4
    Nadan Sahiba, aap buhut achhi soch ki malik hain. Khuda aapko Jazaye Khair dey aur sub insaanon esp musalmanoon ko bhi bardasht aur wusat-e-qalbi key zimn mein aap jaisa bana dey, aameen!Browesr kharab hey isliye detail sey jawab dena mumkin nahin. Mein aapki soch sey bilkul mutafiq hon, aap apna naik kaam jaari rakhiye keh muhabbat fateh-e-alam hey na keh gaaliyan, tanz o tashnee aur trolling.Isi tarah Qarar sahib aur dosrey dostoon ko bhi baqi muslamnon key jazbaat sey khailney sey 100% perhaiz kerna chahiye. Yahan koi doodh peeta bacha nahin keh jissey yeh pata na ho keh kin alfaaz sey dosroon ki dil azaari hoti hey! Agar phir bhi nahin samajh aa rahi tu dosroon ki dil-azaari kiye baghair baat kerney ka tareeqa Nadaan sahiba sey seekhein.
    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #6
    ڈاکٹر صاحب بات آپ کی بلکل درست ہے پر اس میں جس طرح پنجابی عوام چنگل میں پھنسے ہوے ہیں شریفوں کے اسی طرح کراچی کو متحدہ نے یرغمال بنایا ہوا ہے پر مسلہ یہ ہے کے کوئی مانتا ہی نہیں ہے اب اس انت جو مچی ہوئی تھی یا ہے کھل کر سامنے آ گئی ہے ہم سب کو اردو بولنے والے بھائیوں کا ساتھ دینا چاہیے ہے وہ ہی ان کو ووٹ کی طاقت سے ختم کر سکتے ہیں

    Ji Muntazir Bhai, aapki is baat sey mutaffiq hon keh hamein apne Urdu speaking bhaion ka unkey haqooq ki baaziyabi keliye hamesha saath dena chahiye.Aap sey kuchh swalaat kerney hain, zara mein apna browser theek ker lon, phir aapko zehmat deta hon.

    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #7
    جناب مدرسے اب سے نہی بلکے ان کی تاریخ بھی بہت پرانی ہے – ہاں آپ یہ کہ سکتے ہیں مدرسہ اب دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق اپنے آپ کو ڈھال نہ سکا – پھر مدرسوں میں اپنے فقہ کے مطابق اپنے ایجنڈا کو آگے بڑھاوا دیا گیا – پر تمام مدارس میں ایسا نہی ہے – مدارس جو کراچی میں چل رہے ہیں اور جو فاٹا میں ان کے انداز ، اساتذہ اور پڑھنے والوں میں بھی زمین آسمان کا فرق ہے عدم برداشت اور نفرت کے لئے آپ کا مدرسہ میں جانا بھی ضروری نہی آپ کو سیاست ، برادری ، لسانی اور صوبائی لیول پر بھی نظر آ جائے گی

    Shukria, aapki baat sey bilkul mutafiq hon.Bilkul sahih fermaya aapney bhai.

    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #44
    معظم نیاز بھائی آپکے خیالات میں بہت تبدیلی دیکھ رہا ہوں :) اگر فرد یا گروہ کی طرف سے فوج کےخلاف ہتھیار اٹھانا نری حماقت ہے تو وہ لوگ کیسے فوج سے نجات حاصل کر سکتے ہیں جنکے ملکوں پر فوج قبضہ کر لیتی ہے؟ کیا بنگالیوں کا فوج کےخلاف ہتھیار اٹھانے والی حماقت کیے بغیر آزادی حاصل کرنا ممکن تھا؟

    Bawa bhai, aapki baat sahih hey keh khayalat mein tabdeeli aai hey Eg, 2018 mein vote PMLN ko doonga takeh CPEC per kaam bila rukawat mukamal ho sakey. Lekin army key khilaf armed resistance per pehley bhi yehi khayalat they.Aap Bangla desh,Afghanistan jesi examples buhut kum paaein gey. Aaj Mashallah her dosrey mulk mein hakomat aur army key khilaf armed resistance chal rahi hey aur her jagah in ‘Freedom fighters’ ko makhhi machhron ki tarah maara ja raha hey; lehaza kaamiyaabi key 0.001 tanasub ko daikhtey huey mein aisi soch sey perhaiz ka mashwara hi donga.Hazrat Imam Abu Hanifa(RA) sey aik baar yehi baat pochhi gai tu unhon ney fermaya tha keh aisi armed baghawat sirf uswaqat jaiz hey jub aapko kaamiyabi ka 100% yaqeen ho. Lehaza Balochistan, Kashmir, Yemen, Palestine, Afghanistan, Syria, KSA, Iran sameet sub mumalik mein chalney waali sub armed movements merey nazdeek common sense key khilaf aur niri stupidity hain. Jald ya badair aapki mujboorion sey faida utha ker apna makrooh luch talney keliye dunya bhar ki selfish taqtein aapkey samney hongi aur phir masoomon key khon sey khob azaadi-azaadi khaila jaaega; ghaleez log unki nabaaligh bachiyon key kharedaar hongey, bachey bhok sey maren gey, peeney keliye napalm hoga aur saans leney keliye mustard gas. Her nai nasal keliye unkey parents khud hi unkey liye jahannum muntakhib ker key unko ismein jhoonk daingey.Roman urdu keliye mazarat, mera browser sahih kaam nahin ker raha.

    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #43
    کس نے وہاں تعلیم عام نہیں کی …کس نے فاٹا کو غیر علاقہ بنائے رکھا ..

    Nadan sahiba, Hum MashAllah third world countries key shehri hain; corrupt, na-ahel hakoomtein aur apney hi shehrion ko apney mazmoom maqasid per qurbaan kerney wali armies aur agencies iska part and parcel hain.West ki tarah behtri aahista aahista hi aaeigi.Lahaza uswaqt tak apni jaan maal dil o dimagh ki hifazat khud kerney mein hi aafiyat hey.Ab daikhein na, qudrat ko is baat ki koi perwah nahin keh hakomat ney taleem nahin di ya waldain ney tallem keliye hijrat nahin ki. Saza hamesha jahil ko miley gi, jaan ganwaney ki soorat mein; na tu Birzinski ko saza miley gi aur na hi Gen Pasha ka kuch hona hey! Yehi point meri pichhli post ka point tha.

    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #4
    عدم برداشت اور نفرت پر مبنی نصاب کہی پر ہو سکتا ہے اس کے لئے مدرسہ کا ہونا ضروری نہی

    Aapki baat bolkul sahih hey lekin yeh bhi haqeeqat hey keh Nafrat ki tarweej mein Madrson ka door door tak koi muqabil nahin; khawah muslims key khilaf ho ya non muslims key khilaf.Bus dosron key gareban mein haath dalney sey pehley meri apney gareban mein ghalti sey nazar parr gai.

    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #3
    گھوسٹ بھائی مبارک ہو آپ سب حق پرست دوستوں کو

    Muntazir bhai, Haq Paraston ney bhi ‘UTT'(Punjabi wala) macha rakhi thi, inhon ney bhi koi kassar nahin chhori thi.

    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #2
    ۔Jo nafrat madrsson mein parhai jaati hey,RSS key schools uske samney kuchh bhi nahin. Didi aur Modi ki larai mein her jagah ki tarah stupid muslman ragrey jaaein gey!
    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #7
    بالکل صحیح رپورٹ ہے. اسی طرح ہر بین الاقوامی  ادارے  کی رپورٹ ہے کہ  افغان  طالبان، آئ ایس آئ ، حقانی نیٹ ورک بالکل  انہی خطوط  پر افغانستان  میں ‘جہاد’ جاری  رکھے  ہوے  ہیں  جس  کا  مظاہرہ  ہم پاکستان  کی  طرح  آے  روز  کابل  و  قندھار  وغیرہ  میں  خودکش  بمباروں  کے  پھٹنے  کی  صورت  میں ملاحظہ  کرتے  ہیں
    muhammad moazzam niaz
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Member
    #36
    آپ لوگوں کے ساتھ جو ظلم ہوا ہے ..وہ ظلم اصل میں یہ ہے کہ آپ لوگوں کی سادگی اور دین سے محبت کو استعمال کیا گیا ہے .. لڑائی دو ہاتھیوں میں تھی ..اس لڑائی میں پوری قوم پس گئی .. مقاصد حاصل کرنے والوں نے مقاصد حاصل کر لئے ….. اب کیونکہ آپ کو یہ کہہ کر تیار کیا گیا تھا کہ یہ کفر اور اسلام کی جنگ ہے …تو آپ ابھی تک خود کو حالت جنگ میں رکھے ہوئے ہیں … تو کیا یہ بہتر نہ ہو گا کہ خود کو اس سے نکالیں ..اپنے لئے .. ہمارے لئے

    کاش قدرت کے ہاں ‘سادگی’،’سادہ لوحی’  ، ‘کم علمی’اور ‘ سنگدل  عالمی  طاقتوں   کی پیچیدہ  سازشوں  کو  سمجھنے  کی  صلاحیت  سے  محرومی ‘  کی  بنیاد  پر کوئی   ر عا یت  یا گریس مارکس ملتےاسکے برعکس ہمیشہ قدرت نے   ان  تمام  فیکٹرز  کو  سراسر   جہالت  جیسا   گناہ  عظیم   گردانتے   ہوے  ایسے  لوگوں   سے  ہمیشہ    اتنا  بھیانک  انتقام لیا  ہے کہ ایسا  لگتا ہے  جیسے  قدرت  کے  نزدیک  جہالت  سے  بڑا  کوئی  دوسرا  گناہ  نہیں ا     ور وہ بھی ہمیشہ  ہی ناقا بل  معافیاور ظاہر ہے کہ یہ الفاظ  لکھتے  ہوے بخوبی  سمجھتا  ہوں  کہ کل  کلاں  کو   اس سادہ  لوحی  اور  دین  سے  محبت  کا شکار  میں   یا  میرے   نہایت   قریبی  اعزا  بھی      بن  سکتے  ہیں. اور نتیجے  میں   اس  جہالت  پر قدرت  کے  بے رحم  پھنکارتے  ہوے  کوڑے  کے انتقام کا  شکار بن  کر باقی  تمام  دنیا کیلیے  عبرت  کا نشان بن سکتے ہیں المختصر ، سادہ لوحی  و کم علمی قدرت  کے نزدیک   کوئی جواز  ہے ہی نہیں. اور دین سے اندھی  محبت   ڈبل شاہ  کی  سکیم   کی طرح ایک پونزی سکیم ہے. لہٰذا  ان دونوں   کو طاعون  سمجھ  کر  ان  سے  بچنا   ہر  انسان پر  فرض ہے    

Viewing 20 posts - 41 through 60 (of 63 total)
×
arrow_upward DanishGardi