- Advanced
- Find latest posts
- Find latest started threads
- Join Date: January 31st, 2018
Location: Luxembourg
Forum Replies Created
-
AuthorPosts
-
8 Jun, 2019 at 7:59 pm #55
During my last 12 months of membership I have observed that some members in total violation of the Forum rules make personal and insulting remarks against other members and the politicians of Pakistan and no action is taken against them by the moderators. Are these members Untouchables? I regard the untouchables to be the following but you can always add to the list.
Athar
Bawa (Sait)
GeoG
And
Guilty
28 May, 2019 at 2:25 am #36Funkaarsahib
محترم فنکار صاحب
میرے خیال میں اس محفل میں شریک ہونے والی ہستیاں دنیاوی تعلیم سے مالا\مال ہیں، مالی اعتبار سے کم از کم آسودہ حال ہیں، عقل، دانش، فراست ، سوچ کے اونچے درجوں پر برجمان ہیں، زبان اور لہجہ پر عبور رکھتی ہیں. یہ تمام ہستیاں بالغ ہیں، تجربہ کار ہیں اور جو کرتے ہیں سوچ سمجھ کر کرتے ہیں. ان کو خبر ہے کے وہ کیا کہہ رہے ہیں اور کیوں . وہ یہ سب کچھ سوچ سمجھ کر کرتے ہیں . شاید کبھی وہ دوسروں کو محظوظ کرنے کی نیت سے ایسا کرتے ہیں، شاید اپنی تکان اور جنجھلاہٹ کو مٹانے کے لئے ، شاید اپنے جذبہ کے اظہار کے لئے اور شاید اس لئے بھی کے ہمارا اپنا رویہ انکو ایسا کرنے پر مجبور کرتا ہے
میرے خیال میںاس محفل میں کوئی بھی درس اور تدریس اور خاص طور پر اخلاقیات کا سبق لینے نہیں آتا کیونکہ نہ تو ان کو اس کی ضرورت ہے نہ انہوں نے کسی کو یہ اختیار دیا ہے کے کوئی درس دے . میرے خیال میں ہم کو اپنی نظر صرف اپنے رویہ ، برتاؤ، زبان، لہجہ پر ہی رکھنی چاہیے . جہاں ہم دوسروں کو اخلاقیات کے بارے میں راۓ دینے لگ گئے ، شاید ہم وہ حدود پار کر لیں گے جن کی ہمیں آزادی ہے
اور اگر ہم صرف دوسروں کی خامیوں پر ہی نظر رکھنے پر اکتفا کر بیٹھے ہم وہ بہت سی اچھی چیزیں نظر انداز کر دیں گے جو یہاں کی محترم اور معزز ہستیوں کا بنیادی اساس اور اثاثہ ہیں . یہ میرا نکتہ نظر ہے اور یہ ممکن ہے بلکل بے معنی ہو
آپ کی بات درست ہے لیکن یہ بھی ہے کے لکھنے والے کا انداز تحریر اور القاب باقی پڑھنے والوں پر اثر انداز ہوتا ہے – مثال کے طور پر ایک ممبر نے آپ کے بارے
میں یہ لکھا
جے بھیا ایک نفیس وضعداراور پرانی اقدار والی محترم شخصیت ہیں جو ہر کسی کو احترام اور عزت سے بلاتے ہیں”
پھر ایک اور ممبر کا آپ کے بارے میں یہ خیال ہے
“کبھی کبھی لگتا ہے جے ایم پی صاحب لکھنوئی تہذیب سے وابستہ رہے ہے
تکلم کے نئے نئے شیریں قرینے
شرافت و متانت سے گفتگو کرنا، شائستگی کا معیار برقرار رکھنا”
اگرچہ لکھنے والے کو لکھنے کی آزادی ہونی چاہئیے لیکن اس کے ساتھ لکھنے والے کو احساس زممہ داری بھی ہوں چاہئیے کے وہ ایک پبلک فورم پر لکھ رہا ہے اور اس کے لکھیے ہوے حروف کو بہت سے لوگ پڑھیں گے –
کچھ ممبرز بار بار غیر مناسب الفاظ کے استمعال اور انتظامیہ کی بےحسی سے تنگ آکر آھستہ آھستہ
محفل میں آنا چھوڑ دیتے ہیں جو کہ یہاں ہو رہا ہے
یہ میرا نکتہ نظر ہے اور یہ ممکن ہے بلکل بے معنی
ہو
@JMP
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
22 May, 2019 at 4:42 pm #25مار او ڈپٹی یہاں بھی اپنے گھر کی تربیت پر فخر کرنے والے اور دوسروں کے گھر کی تربیت کے فقدان کی نشاندھی کرنے والے پھدو قسم کے فنکار موجود ہیں کیوں نہ لگے ہاتھوں گھوسٹ پروٹوکول بھائی جی سے درخواست کرکے انکی بھی گھر کی تربیت بھی چیک کروا لی جائے؟ انہیں تو اب گھر کی تربیت چیک کرنے کا کافی تجربہ ہوگیا ہے، وہ بتا سکتے ہیں کہ اپنے گھر کی تربیت پرفیکٹ ہونے کا دعویداروں کے دعوے میں کتنی صداقت ہے؟ Ghost Protocolآپ نے جے م پی صاحب اور میری لکھی ہوئی بات کی تصدیق کر دی
شکریہ
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
22 May, 2019 at 4:38 pm #24پھدو لفظ اس لیئے لکھا جاتا ہے ۔۔۔۔ تا کہ تیرے جیسے پھدو پھنکار ۔۔۔۔ کو ۔۔۔ پھدو ۔۔۔۔ بتا یا جا سکے ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔آپ نے غور سے نہیں پڑھا – جن الفاظ کو پڑھ کر آپ نے مجھے برا بھلا کہا ہے وہ الفاظ میں نے نہیں لکھے تھے بلکے جے م پی صاحب نے لکھے تھے اور میں نے صرف قوٹ کے تھے- آپ کو جے م پی صاحب سے معذرت کرنی چاہیے اور آیندہ لکھنے سے پہلے پڑھیں اور سوچیں …….
21 May, 2019 at 11:35 pm #21Funkaarsahib
محترم فنکار صاحب
بہت عرصے بعد اس محفل کا رخ کیا ہے آپ نے
سوال کا بہت شکریہ
گو جواب طویل ہو جاۓ گا میں پھر بھی کوئی مدلل جواب نہیں دے پاؤں گا
وزیر اعظم پاکستان ہم پاکستانیوں کے رہنماء ہوتے ہیں لہٰذا اس عہدے اور عہدے پر فائض شخصیت کا احترام میرے نزدیک لازم ہے. سیاسی اختلافات اپنی جگہہ اور کسی بھی وزیر اعظم کی اہلیت اپنی جگہہ مگر یہعہدہ اور اس عہدے پر فائض شخصیت پاکستانیوں کی نماندگی کرتا ہے اور جب تک عہدے پر فائز ہے اس کا احترام کرنا میرے نزدیک ضروری ہے . میں ذاتی طور پر حکمرانوں بشمول سیاست دانوں کو عمومی طور پر مفاذ فراست سمجھتا ہوں (گو وہ عوام کے لئے بھی کبھی کبھار کچھ کر دیتے ہیں ) مگر یہی لوگ عوام کے نمائندے ہوتے ہیں لہٰذا میں عوام کی نماندگی کے حوالے سے ان لوگوں کو عزت اور احترام دیتا ہوں
اس محفل میں سواۓ ایک انتہائی محترم شخصیت کے جس نے براہ راست یا بلواسطہ طور پر مجھے کچھ القاب سے نوازا ہے باقی تمام محترم ہستیاں مجھ سے انتہائی احترام سے پیش آتی ہیں تو مجھ پر بھی لازم ہے کہ میں ان کا احترام کروں. جس محترم ہستی نے اگر کبھی غصہ یا اختلافات کی بنیاد پر اگر کچھ کہہ بھی دیا تو یہ انکی صوابدید ہے مگر میرے نزدیک وہ اب بھی محترم ہیں . اس محفل کو محترم عاطف صاحب نے انتہائی خلوص ، نیک نیتی اور پیار سے سنوارا ہے اور ہم سب کو اس محفل میں خوش آمدید کہا ہے اگر میں اوچھے پن کا استعمال کروں تو یہ میرے نزدیک انتہائی غیر مناسب ہے اور میزبان کی شان میں گستاخی ہے
مرے نزدیک یہ مشکل ( گو نا ممکن نہیں ) ہے کے کوئی ایک شخص تبدیلی لاۓ مگر میں اس بات پر بھی یقین رکھتا ہوں کے اگر ہر شخص دوسرے سے اچھائی کی امید رکھے اور خود کچھ نہ کرے تو شاید اچھائی یا تبدیلی کبھی بھی رونما نہیں ہوگی . ساتھ ساتھ میں اس بات پر بھی یقین رکھتا ہوں کہ ہر شخص کو حق ہے کے وہ کیا رویہ اور زبان اپناۓ . اگر کسی کا رویہ یا زبان پسند نہیں ہے تو اس سے قطع کلام کرنا اپنی صوابدید پر ہے
جہاں تک باقی الفاظ کا تعلق ہے اور جو لوگ اسکو استعمال کرتے ہیں کیا وہ بھی احترام کے قابل ہیں تو یہ ہر شخص کی اپنی ذات پر منحصر ہے کے وہ کسی کا احترام کرے یا نہ کرے . میرے پیر و مرشد نے ان الفاظ کے ماخذ کا ذکر کیا ہے. مجھ نہیں پتا کے یہ الفاظ کس طرح زبان کا حصہ بنے گو اپنے پیر اور استاد محترم سے اس بات پر اختلاف کروں گا کے ان الفاظ کے کوئی برے معنی نہیں ہیں. اگر برے معنی نہیں ہیں تو لفظ “بدھو” کیوں استعمال نہیں کرتے اور اس سے ملتا جلتا لفظ کیوں استعمال کرتے ہیں. اگر بیوہ کی آہ و زاری کا ہی ذکر کرنا ہے تو لفظ بیوہ کیوں نہیں لکھتے . ابھی کسی اور گفتگو میں ان الفاظ کے استعمال پر گھر کی تربیت پر سوال اٹھے ہیں. اگر یہ لفظ برے نہیں ہیں تو گھر کی تربیت پر سوال کیوں اٹھے. یہ الفاظ اخباروں، ٹیلی ویژن ، استادوں، ماں باپ اور دوسرے لوگوں کے سامنے کیوں استعمال نہیں ہوتے
اس تم بات کے باوجود اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ان الفاظ کا استعمال موزوں ہے تو مجھے کوئی حق نہیں کے میں ان کو ٹوکوں کیونکہ ہر ایک کو سمجھ ہے کہ وہ کیا کر رہا ہے اور کیوں کر رہا ہے اور یہ انکا حق ہے کے اپنا رویہ اور زبان کا استعمال اپنی مرضی سے کریں
احترام کرنا میرے بس اور میری صوابدید پر ہے اور اپنا احترام کروانا سامنے والے کے بس میں ہے . یہی اصول مجھ پر بھی لاگو ہوتا ہے
ویسے محترم ایزی گو نے بہت ہی عمدہ بات کہی ہے ، بہت ہی عمدہ EasyGosahib Atifsahib
@JMP
آپ کے جواب کا بہت بہت شکریہ – اور آپ کا جواب ویسا ہی تھا جس کی مجھے امید تھی-
آپ نے کہا :وزیر اعظم پاکستان ہم پاکستانیوں کے رہنماء ہوتے ہیں لہٰذا اس عہدے اور عہدے پر فائض شخصیت کا احترام میرے نزدیک لازم ہے. سیاسی اختلافات اپنی جگہہ اور کسی بھی وزیر اعظم کی اہلیت اپنی جگہہ مگر یہعہدہ اور اس عہدے پر فائض شخصیت پاکستانیوں کی نماندگی کرتا ہے اور جب تک عہدے پر فائز ہے اس کا احترام کرنا میرے نزدیک ضروری ہے . میں ذاتی طور پر حکمرانوں بشمول سیاست دانوں کو عمومی طور پر مفاذ فراست سمجھتا ہوں (گو وہ عوام کے لئے بھی کبھی کبھار کچھ کر دیتے ہیں ) مگر یہی لوگ عوام کے نمائندے ہوتے ہیں لہٰذا میں عوام کی نماندگی کے حوالے سے ان لوگوں کو عزت اور احترام دیتا ہوں
اور پھر آپ نے کہا :
گو اپنے پیر اور استاد محترم سے اس بات پر اختلاف کروں گا کے ان الفاظ کے کوئی برے معنی نہیں ہیں. اگر برے معنی نہیں ہیں تو لفظ “بدھو” کیوں استعمال نہیں کرتے اور اس سے ملتا جلتا لفظ کیوں استعمال کرتے ہیں. اگر بیوہ کی آہ و زاری کا ہی ذکر کرنا ہے تو لفظ بیوہ کیوں نہیں لکھتے . ابھی کسی اور گفتگو میں ان الفاظ کے استعمال پر گھر کی تربیت پر سوال اٹھے ہیں. اگر یہ لفظ برے نہیں ہیں تو گھر کی تربیت پر سوال کیوں اٹھے. یہ الفاظ
اخباروں، ٹیلی ویژن ، استادوں، ماں باپ اور دوسرے لوگوں کے سامنے کیوں استعمال نہیں ہوتے
بلا شبہ ممبرز آپ کی نہت عزت کرتے ہیں اور آپ کی لکھی ہوئی باتوں کو پوری توجہ سے پڑھتے ہیں – میں امید کرتا ہوں کے آپ کے بھیجے ہوے
پیغام پر عمل کریں گے – ورنہ پھر یہی سمجھا جائے گا کے گھر کی تربیت کا فقدان ہے-
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
21 May, 2019 at 2:14 am #6عزت مآب جناب فنکار سقہ صاحب
جے بھیا ایک نفیس وضعداراور پرانی اقدار والی محترم شخصیت ہیں جو ہر کسی کو احترام اور عزت سے بلاتے ہیں حتی کہ انجان کو بھی
اب آپ خود ہی بتایے کہ انجان جیسا ویلا – پھدو- لچا لفنگا – بد لحاظ اور چول قسم کا انسان محترم کہلانے کے قابل ہے ؟؟ نہیں نہ
مل گیا جواب یا اور الفاظ کا اضافہ چاہیے ؟؟
محترم
میرا سوال جے م پی کے لئے تھا اور ہے
11 Apr, 2019 at 12:53 am #55عاطف بھای، آپ ماشااللہ ذہین ہیں ، بتا کیوں نہیں دیتے کہ آپ نے پی ایم میں اطہر کو روکا تھاIf it was true he would have thought of it himself but it won’t work as the PM is date stamped and cannot be back-dated.
11 Apr, 2019 at 12:49 am #6Inflation is highest in last five and half years called by statistics department of government; is not this enough evidence?I do not dispute that inflation is high and life is difficult but I sought evidence for
گھر سے نکلنا ہی بند کردیا ہے کیونکہ باہر قدم رکھتے ہی محلے کے دوکاندار اپنا ادھار چکانے کو بولتے ہیں
وہ خودکشی کرنے کے متعلق اپنے فیصلے موخر کردیں
10 Apr, 2019 at 8:55 pm #11یاسی رہنماوں کو غیر مہذب ناموں سے پکارنے سے اجتناب کیجئے، اسی طرح مذہبی یا مسلکی مخالف آئمہ، رہنمااور شخصیات کی توہین سے گریز کیجئے کہ نہ صرف آپ کے نامہ اعمال میں گناہ کا سبب بن سکتا ہے بلکہ یہاں لکھنے والے معززین کی محفل سے آپ کے اخراج کا باعث بھی بن سکتا ہے10 Apr, 2019 at 8:52 pm #4اعوان صاحب، اب اس سے برا کیا آنا ہے، غریب بےچارے نے تو اب اپنے گھر سے نکلنا ہی بند کردیا ہے کیونکہ باہر قدم رکھتے ہی محلے کے دوکاندار اپنا ادھار چکانے کو بولتے ہیں میرے خیال میں ریاست مدینہ کے دعویداروں کو خواہ عارضی طور پر ہی سہی مگر منہ سے کوی اچھی بات نکال دینی چاہئے جس سے غریبوں کو بس اتنا فائدہ ہوجاے کہ وہ خودکشی کرنے کے متعلق اپنے فیصلے موخر کردیںWhat basis for statement. any survey, any publication or figment of your imagination.
10 Apr, 2019 at 8:44 pm #15Funkaarsahibمحترم فنکار صاحب
شکریہ
کبھی تنقید سے کوئی بات کہی جا سکتی ہے اور کبھی وہی بات تعریف سے
کبھی کسی کو شرمندہ کر کے مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے اور کبھی وہی مقصد ہمت افزائی کر کے حاصل کیا جا سکتا ہے
کبھی کبھار اپنی بات کا اظہار یا کسی برائی کی نشاندہی ہلکے پھلکے انداز میں کرنا سود مند ثابت ہو سکتا ہے .
میں صنف مزاح تو نہیں رکھتا گو کبھی کوشش کرتا ہوں کسی بات کو ہلکے پھلکے انداز میں کہہ کر بات کی سنجیدگی کی طرف توجہ دلاؤں
ہاں ہر ایک کی راۓ اور پسند اور نا پسند کا احترام مجھ پر فرض ہے اور کوشش کرتا ہوں کے احترام کروں
??????????????????????????
?????????????????????????
9 Apr, 2019 at 4:51 pm #10بین کردوں؟؟میں کہوں گا کہ پہلے وارننگ دی جائے اور اگر وارننگ کا اثر نہیں ہوتا تو ضرور بین کیا جائے
9 Apr, 2019 at 3:28 pm #8ویسے یہ عجیب بات ہے کہ پاکستان کا وزیر خارجہ ڈراکل بطخ کی طرح وقت سے پہلے ہی کیں کیں کیں کر رہا ہے، مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی، آن دیو فیر ویکھی جاے گیاپنی تحریر کو دوبارہ پڑھیں اور سوچیں -کیا ایسی تعلیم ہی حاصل کی ہے؟
7 Apr, 2019 at 3:15 am #47آپ، نادان، شاہد عباسی اور عبدلجبار بھائی جیسے ایک دو دوستوں کے علاوہ تقریبا” ہر ممبر کبھی نہ کبھی تلخ ہوہی جاتا ہے تو کیا فورم پر آپ چار پانچ دوست ہی رہ جائیں تو کیا ایسے ٹھیک ہے؟؟ چلیں میں کوشش کروں گا کہ زنانیہ ممبرز کو وارننگز کے بعد بین بھی کرنا شروع کردے۔میری نیک خاھشات انتظامیہ کے ساتھ ہیں- آپ دیکھیں گے کے وارننگس جادو کا اثر پیدا کریں گی
7 Apr, 2019 at 2:52 am #44بھائی میں یہاں زنانیہ کی جانب سے دی گئی دسیوں وارننگز دکھا سکتا ہوں، اور کئی بین بھی دکھا سکتا ہوں لیکن ان چیزوں سے کیا فرق پڑتا ہے؟؟ میں یہاں کوئی کلاس مانیٹر نہیں ہوں اور نہ ہی ممبرز کوئی بچے ہیں۔ سب کے سب اعلیٰ تعلیم یافتہ اور اچھے گھرانوں کے لوگ ہیں۔ مجھے خود اچھا نہیں لگتا کہ میں بین کی صورت ان کی انسلٹ کروں۔ جس طرح بعض ممبرز کو ڈھکے چھپے الفاظ میں بتاتا رہتا ہوں کہ درجنوں آئی ڈیز بنانا ایک بددیانتی کی بات ہے اور وہ ممبرز کان نہیں دھرتے اسی طرح ماحول گرم کردینے والے ممبرز کو بھی بتاتا رہتا ہوں کہ ہم سب مہذب لوگ ہیں اور ہمیں فورم کے ماحول کو خراب نہیں کرنا چاہیئے۔ ہمارے دوست انجان صاحب کو بھی ماڈریشن سے بہت گلے تھے اور جب ماڈریٹر کے اختیارات انہیں سونپے گئے تو پہلے ہی جھگڑے ہی وہ یہاں سے سرپٹ دوڑ لگا کر فرار ہوگئے اور ماڈریشن سے توبہ کی۔ آپ چاہیں تو دوبارہ انجان کو یہ اختیارات دے کر دیکھ لیتے ہیں۔عاطف صاحب
آپ نہ صرف کلاس مانیٹر ہیں بلکے ہیڈ ماسٹر ہیں – ایک مرتبہ پھر کوشش کرتا ہوں یہ بتانے کی کہ جو ممبر بھی آپ کی وارننگس کے باوجود دنگا فساد کرتا ہے اس فورم کی خاطر اس کا بین کرنا ضروری ہو جاتا ہے- یہاں آپ ایک سے زیادہ
ائی ڈی کا رونا رو رہے ہیں اور کس تھریڈ پر خود حس لکھ رہے تھے کے فورم کے قانون اس سے نہیں روکتے- آج ہی فورم قانون بناتے اور پھر جو بھی ایک سے زیادہ ائی ڈی بناتا ہے اس کی فالتو ائی ڈی فورم سے خارج کر دیں-انجان آپ ہی کا چہیتا ہے آپ اسے جو چاہیں بنا دیں – مجھے بس فورم پر ڈسپلن دیکھنے کی خاھش ہے
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
7 Apr, 2019 at 2:23 am #42سڑک پر گاڑی چلاتے ہوے کسی دوسری گاڑی سے ریس لگانا ایسا ہی جیسے کسی موضوع پر کسی اور سے بحث کرنا
اگر گاڑی کی رفتار تیز تر ہوتی جاۓ تو بریک لگانے کے لئے زیادہ طاقت اور گاڑی کے روکنے کے لئے کافی فاصلہ چاہیے ہوتا ہے. اگر طاعت اور فاصلہ موجود نہ ہو اور گاڑی کی رفتار تیز ہو تو دوسری گاڑی سے ٹکرانے کا سبب بن سکتی ہے
جس طرح گاڑی چلانے والے کو احساس ہوتا ہے کے گاڑی کی رفتار تیز تر ہوتی جا رہی ہے اور کیا گاڑی با حفاظت روکی جا سکتی ہے کے نہیں اسی طرح بحث کے دوران بھی خبر ہو جاتی ہے کے کیا بحث حد سے آگے تو نہیں بڑھ گئی اور حادثہ کا امکان بڑھ تو نہیں گیا . اچھا ہے کے انسان گاڑی کی رفتار کو کم اور اپنی بحث کو روک لے . وقتی طور پر انا تو شاید متاثر ہو مگر حادثہ کا امکان بہت کم ہو جاتا ہے
اور ایسی ریس اور بحث کا کیا فائدہ جس میں نقصان کا اندیشہ زیادہ ہو
آپ کی دی ہوئ مثال نے بہت مدد کی ہے -میں جو عاطف صاحب کو بیاں کرنا چاہتا تھا وہ میری انتظامیہ اور زنانیہ کی گردان میں ہی دفن ہو کے رہ گیا جس کے لئے میں معذرت خاہ ہوں – جب ایک گاڑی سڑک پر مقرّر کردہ حد سے زیادہ تیزی سے سفر کر رہی ہوتی ہے تو قانون کے رکھوالے (سپاہی) ڈرائیور کا چالان کر سکتے ہیں ،کرتے بھی ہیں اور کبھی وارننگ دے کر چھوڑ بھی دیتے ہیں – یہی بات میں عاطف صاحب کو اس فورم کے حوالے سے کہنا چاہتا ہوں-عاطف صاحب نے اس فورم کچھ قوانین بنے ہوئے ہیں اور عاطف صاحب انتظامیہ کے روپ میں ان قوائیں کے رکھوالے بھی ہیں ، ایک سپاہی کی طرح -اگر وہ فورم پر موجود ہوتے ایک تماشائی کی طرح لڑائی جگھڑا دیکھتے رہیں تو فورم ایک اکھاڑا بن سکتا ہے اور کبھی کبھی بن بھی جاتا ہے – اور عاطف صاحب “سمجھنے والے سمجھ گئے – جو نہ سمجھے وہ اناڑی ہے”
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
-
AuthorPosts