Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 117 total)
  • Author
    Posts
  • پرولتاری درویش
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #1

    کسی بھی قوم کی ترجیحات اور ان کے مطابق ذہن سازی کا کام اس کے ابتدائی تعلیم کے اداروں میں انجام دیا جاتا ہے اور اس سلسلے میں وہاں پڑھایا جانے والا تعلیمی نصاب بنیادی پتھر کا کام کرتا ہے بہت سے شواہد کی بناء پر یہ بات اب مسلّمہ ہے کہ ایوب دور سے اس سارے عمل یعنی مکاتب کے نصاب کی تشکیل و نظرِثانی پر جی ایچ کیو کی کڑی نظر ہوتی ہے جہاں سے وہ قومی ذہن سازی کو کنٹرول کرتے ہیں

    جب سے موجودہ حکومتی انتظام نے کام شروع کیا ہے میری دلچسپی تین شعبوں یعنی تعلیم، صحت اور انصاف کی فراہمی میں انکی کارکردگی پر بطورِ خاص ہے اس سلسلے میں میں نے تعلیم کی وزارت کی کارکردگی پر نظر رکھنے کی حتی المقدور کوشش کی ہے شفقت نے اس سلسلے میں پچھلے ۶۔۷ ماہ میں ۲۔۳ پریس کانفرنس کی ہیں آج اس نے بتایا ہے کہ وہ مارچ ۲۰۲۰ سے ملک میں تمام طرح کے مکاتب و مدارس میں پرائمری درجے کیلئے یکساں نصاب نافذ کرنے جارہے ہیں جس کیلئے مدارس سے بھی رضامندی حاصل کر لی گئی ہے اور ہر سطح پر مشاورت جاری ہے اور بظاہر تمام شراکت داروں سے مشاورت کا دعوی ہے، لیکن میرا نہیں خیال کہ یہ سچ ہے

    اس موقع پر ضرورت اس امر کی ہے کہ وہ تمام لوگ جنہیں جمہوریت کی ضرورت اور اس میں شراکت داری کا دعوی ہے متحد ہو کر نصابی تشکیل کے لئے جاری اس عمل بارے شعور پھیلائیں سیاسی جماعتوں کے اندر اپنے تعلقات سے ان پر دباؤ بڑھائیں کہ وہ سیاسی انتقام کے واویلے سے تھوڑی دیر کیلئے فرصت پا کر اس عمل میں بھی شراکت دار بنیں اور موجودہ انتظام پر دباؤ بڑھائیں کہ وہ نئے نصاب میں ڈھول سپاہیا کے ترانوں کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق، شہری آزادیوں، جمہوریت اور ہر ایک پر قانون کے یکساں نفاذ بارے مواد شامل کریں، کیونکہ یہ جدوجہد سب سے زیادہ انہی سیاسی جماعتوں کے اپنے مستقبل کے بہترین مفاد میں ہے

    امید کے برخلاف امید ہے کہ خاندانی مفاد پرستوں کے اس ٹولے، جس نے پچھلے ۳۰۔۴۰ سال جمہوریت کے نام پر باری باری اس قوم کا راستہ کھوٹا کیا ہے، کے سچے جمہوری پیروکاروں میں سے کچھ اس مسئلے پر توجہ دینے کے قابل ہو سکیں

    • This topic was modified 54 years, 4 months ago by .
    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #2

    دباؤ بڑھائیں کہ وہ سیاسی انتقام کے واویلے سے تھوڑی دیر کیلئے فرصت پا کر

    امید کے برخلاف امید ہے کہ خاندانی مفاد پرستوں کے اس ٹولے، جس نے پچھلے ۳۰۔۴۰ سال جمہوریت کے نام پر باری باری اس قوم کا راستہ کھوٹا کیا ہے، کے سچے جمہوری پیروکاروں میں سے کچھ

    جن کی نیت واقعی نیک ہوں اور وہ حقیقتا” تعاون چاہتے ہوں وہ تعاون طلب کرتے وقت طنز کے تیر نہیں چلاتے، لڑاکا عورتوں کی طرح زنانے طعنے نہیں دیتے۔ یہ خاصیت ہم نے صرف جسم فروش عورتوں یا پھر انصافینز میں پائی کہ تعاون بھی درکار ہو تو گالی گلوچ یا پھر زناٹے دار طنز سے مانگا جائے۔

    جہاں تک نصاب کو یکساں کرنے کا تعلق ہے تو یہ تجویز بہت اچھی ہے لیکن اس پر عمل درامد کرنا پی ٹی آئی حکومت کیلئے اتنا ہی آسان ہے جتنا عمران خان کی شادی ٹرمپ کی بیوی سے ہوجانا۔ ویسے بھی پی ٹی آئی کے سپورٹرز کو چاہیئے کہ ٹھمکے لگانے میں کمال پیدا کریں، دھرنوں کی رنگین راتوں کی دعائیں کریں بلکہ عمران خان کے گھر کی سیوریج لائین پر کھڑے ہوکر  اس کے بول و براز کا بغور مشاہدہ کریں بلکہ حسبِ معمول چکھ کر خان کے مضبوط معدے پر واہ واہ کے نعرے بلند کریں، اس سے زیادہ نہ ان کی اوقات ہے نہ ہی علمیت۔

    کے پی کے نصاب سے نبی کریم ﷺ کے آخری نبی ہونے کے الفاظ نکال کر اسوہ حسنہ ﷺ ڈال دئیے گئے ہیں اور یہی عمل اب پنجاب میں بھی دہرایا گیا ہے، چونکہ خاکسار کا ان ایشوز پر بحث کرنا کبھی وطیرہ نہیں رہا اسلئے یہ مشورہ نہ سمجھا جائے لیکن اہل ایمان کو چاہیئے کہ پہلے اپنے ممدوح سے اس دانستہ غلطی کا حساب لیں اس کے بعد نصاب کے دیگر پہلووں کے متعلق سوچ سوچ کر اپنی ننھی سی جان ہلکان کریں۔

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #3
    کمال ہے

    ہمیں کشمیر آزاد کروانے کی فکر لگی ہوئی ہے اور آپ عین وقت جہاد پر تعلیم، صحت اور انصاف کی فراہمی کی ڈگڈگی بجانا شروع ہو گئے ہیں

    آپ دیکھ نہیں رہے ہیں کہ آج کل ہم کشمیر کے معاملے میں کس قدر پریشان پھر ہیں؟ ہمارا دن کا سکوں تباہ ہوگیا ہے اور ہماری راتوں کی نیند حرام ہو چکی ہے. ہر زبان پر ایک ہی بات کا تذکرہ ہے

    کشمیر رو رہا ہے

    کشمیریوں کا یارو، میں دل سے ہمنوا ہوں
    بد حال انکا سن کر بیتاب ہوگیا ہوں
    ہے دلخراش منظر اکثر یہ سوچتا
    کافر میری رگوں میں خنجر چبو رہا ہے
    کشمیر رو رہا ہے، کشمیر رو رہا ہے

    تاریخ نو لٹیرے تصنیف کر رہے ہیں
    بوچھاڑ گولیوں کی، معصوم مر رہے ہیں
    شیطان جاگتا ہے، انسان سو رہا ہے
    اک حشر ہو رہا ہے، کشمیر رو رہا ہے
    کشمیر رو رہا ہے، کشمیر رو رہا ہے

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4
    کمال ہے ٠ پاکستان کا سب سے بڑا مسلہ تو ڈیمز کا نہ ہونا تھا ، یہ تعلیم اور کشمیر کو کہاں سے لے آئے ہو ؟
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #5
    کمال ہے ٠ پاکستان کا سب سے بڑا مسلہ تو ڈیمز کا نہ ہونا تھا ، یہ تعلیم اور کشمیر کو کہاں سے لے آئے ہو ؟

    اور دو ڈیم فنڈ میں چندے

    :bigsmile:

    ایسی ہی سلائی مشینوں کی کمائی سے دنیا بھر میں پراپرٹیز نہیں بنتی ہیں

    :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar:

    پرولتاری درویش
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #6

    نیت کا معاملہ خدا اور بندے کے درمیان ہے کوئی دوسرا اس پر حکم کیسے لگا سکتا ہے خاص طور پر ایک پھکڑباز ذہن اور جگت باز؟

    اسلوب و اظہار دونوں اس بات کی چغلی کھا رہے ہیں کہ

    مریم کی سچی غلامی، شریفی جمہوریت کی شرطِ اوّل ہے

    جب تک نہ ہو جمہورا اس میں کامل، خام ہے دعوی

    لگتا ہے اب ایک اور فرد اس معراج کو پا گیا ہے

    پی ٹی آئی اور انصافی حوالے خواہ مخواہ میری آنکھوں میں ٹھونس کر مجھے مشتعل نہیں کیا جا سکتا، میرے نزدیک دونوں کی پرِکاہ کی بھی حیثیت نہیں ہے اور نہ ہی میرے ساتھ مکالمے میں ایسا کرنے کی کوشش کرنے والے کی

    رہا حرمتِ رسول کا حوالہ ایک ایسے شخص کی طرف سے جس کی ملکیت میں اور عین ناک کے نیچے نبی کو گالی دی گئی اور وہ آزادیءاظہار کی اوٹ میں ہنہناتا رہا ۔ ۔ ۔ ۔

    اب اس پر انسان کیا تبصرہ کرے سوائے اس کے کہ (محرّر کا) ناطقہ سر بہ گریباں ہے، اسے کیا کہیے

    پسِ تحریر: میں اس سے زیادہ کسی کے پھکڑپن کا جواب دینے کا سزاوار نہیں ہوں۔ یہ تھریڈ ایک قومی اہمیت کے حامل اجتماعی مسئلے پر اچھی نیت سے شروع کیا گیا ہے اس کا حلیہ بگاڑنے سے پرہیز کیا جائے 

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7
    ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے

    :bigsmile: :lol: :hilar:

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #8
    یہ قوم اس حال کوکیوں پہنچی ہے ..سمجھ آ گئی ھوگی ..یہ فورم کے ” دانشوروں ” کا حال ہے .جس طعنے  تشنے کا اپ کو الزام دیا  جا رہا ہے ..وہی کام خود کیا جا رہا ہے ..بلکہ بد تر الفاظ کے ساتھ

    پرولتاری درویش

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #9
    پتا نہی کیوں ہر کوئی اپنی پسند کی دھن سننا چاہتا ہے ، ایک موضوع پر مختلف رائے ہو سکتی ہیں ، مخالف نقطہ نظر آنا کا مسئلہ بن جاتا ہے اور پھر بات پھکڑ پن سے نکل کر آگے نکل جاتی ہے
    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #10
    پتا نہی کیوں ہر کوئی اپنی پسند کی دھن سننا چاہتا ہے ، ایک موضوع پر مختلف رائے ہو سکتی ہیں ، مخالف نقطہ نظر آنا کا مسئلہ بن جاتا ہے اور پھر بات پھکڑ پن سے نکل کر آگے نکل جاتی ہے

    بحث  و مباحثہ تو جبھی ہوگا جب کہ مختلف رائے ہو ..یہاں تو ایک اچھے کاز کے لئے تعاون  مانگا تھا ..میں بقلم خود بوٹ پالشن  اس  کوشش کے حق میں ہوں ..

    ھوڑی دیر کیلئے فرصت پا کر اس عمل میں بھی شراکت دار بنیں اور موجودہ انتظام پر دباؤ بڑھائیں کہ وہ نئے نصاب میں ڈھول سپاہیا کے ترانوں کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق، شہری آزادیوں، جمہوریت اور ہر ایک پر قانون کے یکساں نفاذ بارے مواد شامل کریں، کیونکہ یہ جدوجہد سب سے زیادہ انہی سیاسی جماعتوں کے اپنے مستقبل کے بہترین مفاد میں ہے

    ا

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #11
    یہ قوم اس حال کوکیوں پہنچی ہے ..

    پوری دنیا جا نتی یہ قوم اس لیئے برباد حال ہے کیونکہ یہ ایک فوجی قوم ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #12
    دھاگہ کے مرکزی خیال پر تو دو راے ہو نہیں سکتیں –
    عوام کی ذہن سازی کا عمل بہت بچپن سے شروع کردیا جاتا ہے ریاست اور شہری کا آپس میں کیا رشتہ ہوتا ہے انکے حقوق و فرائض کہاں شروع ہوتے ہیں کہاں ختم ہوتے ہیں اچھے خاصے پڑھے لکھے شخص کو اس بارے میں مغالطہ رہتا ہے
    معاشرے کے اہل دانش کا فرض ہے کہ معاشرے کی اقدار میں جمہوری اقدار کو باقاعدہ بیج بو کر انکی آبیاری کی جائے. اور بھی بہت کچھ کیا جانا چاہئے مگر یہاں قلم روک کر اس بات پر بات کی جانی چاہئے کہ کرنا کس نے ہے ؟
    یقینا جمہوری اور سیاسی سوچ والی قیادت کا فرض ہے کہ ایسی کسی ذہن سازی میں کوششیں اور سرمایہ کاری کی جائے – سوال پیدا ہوتا ہے کہ ان فارمی انڈوں سے اس قسم کی طویل المدت سوچ کی توقع رکھنا کتنا حقیقت پسندانہ ہوگا؟ سامنے فوجی بارودی سرنگیں نہ ہوں تو جمہوریت اور انکی سوچ میں اتنا ہی فاصلہ ہے جتنا عقل و شعور اور عمران خان کا ہے حقیقی جمہوری اقدار خاندانی آمریتوں کے لئے زہر قاتل ہوں گیں-
    یہاں کچھ کوشش ہویی بھی تو اتنی ہی ہوگیں جتنا ذاتی مفادات کے لئے ضروری ہے
    ایک حل اسکا یہ ہوسکتا ہے کہ آپ جیسا کویی باشعور اپنی جماعت بنا کر کوششیں کرے ہوسکتا ہے قوم کی قسمت جاگ ہی جائے
    Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #13
    اور دو ڈیم فنڈ میں چندے :bigsmile: ایسی ہی سلائی مشینوں کی کمائی سے دنیا بھر میں پراپرٹیز نہیں بنتی ہیں :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar:

    اس بابے رحمتے کا کیا ہوا جو ڈیم فنڈ پر پہرا دے رہا تھا

    :thinking:

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #14
    جن کی نیت واقعی نیک ہوں اور وہ حقیقتا” تعاون چاہتے ہوں وہ تعاون طلب کرتے وقت طنز کے تیر نہیں چلاتے، لڑاکا عورتوں کی طرح زنانے طعنے نہیں دیتے۔ یہ خاصیت ہم نے صرف جسم فروش عورتوں یا پھر انصافینز میں پائی کہ تعاون بھی درکار ہو تو گالی گلوچ یا پھر زناٹے دار طنز سے مانگا جائے۔ جہاں تک نصاب کو یکساں کرنے کا تعلق ہے تو یہ تجویز بہت اچھی ہے لیکن اس پر عمل درامد کرنا پی ٹی آئی حکومت کیلئے اتنا ہی آسان ہے جتنا عمران خان کی شادی ٹرمپ کی بیوی سے ہوجانا۔ ویسے بھی پی ٹی آئی کے سپورٹرز کو چاہیئے کہ ٹھمکے لگانے میں کمال پیدا کریں، دھرنوں کی رنگین راتوں کی دعائیں کریں بلکہ عمران خان کے گھر کی سیوریج لائین پر کھڑے ہوکر اس کے بول و براز کا بغور مشاہدہ کریں بلکہ حسبِ معمول چکھ کر خان کے مضبوط معدے پر واہ واہ کے نعرے بلند کریں، اس سے زیادہ نہ ان کی اوقات ہے نہ ہی علمیت۔ کے پی کے نصاب سے نبی کریم ﷺ کے آخری نبی ہونے کے الفاظ نکال کر اسوہ حسنہ ﷺ ڈال دئیے گئے ہیں اور یہی عمل اب پنجاب میں بھی دہرایا گیا ہے، چونکہ خاکسار کا ان ایشوز پر بحث کرنا کبھی وطیرہ نہیں رہا اسلئے یہ مشورہ نہ سمجھا جائے لیکن اہل ایمان کو چاہیئے کہ پہلے اپنے ممدوح سے اس دانستہ غلطی کا حساب لیں اس کے بعد نصاب کے دیگر پہلووں کے متعلق سوچ سوچ کر اپنی ننھی سی جان ہلکان کریں۔

    عمران خان کے تاحیات پیروکار اور ان سے مماثل سوچ رکھنے والے حضرات میری نظر میں وہ نونہالان ہیں جن کی ذہنی نشوونما ایک مقام پر آکر رک گئی ہے، ان کا قد تو بڑھتا رہا، مگر ذہن اتنے کا اتنا ہی رہ گیا، نتیجہ یہ نکلا کہ سوچنے سمجھنے کا عمل جامدہوگیا، اب ان کے نزدیک ملک کے مسائل کے تمام تر ذمہ دار محض چند لوگ یا چند خاندان ہیں۔۔ ان ننھے منے دماغوں کا ماننا یہ ہے کہ بیس بائیس کروڑ  کے لوگوں کو صرف چند لوگ لوٹ کر کھاگئے، جبکہ پوری قوم بری الزمہ ہے۔۔۔ اب ان کی عمر گزرے گی ان لوگوں کو کوسنے اور بددعائیں دیتے ہوئے، جنہوں نے ان کی مخالف سوچ رکھنے والوں کو ووٹ دیا، حالانکہ ذرا سا پیچھے جائیں تو ان کے آباؤ اجداد خود انہی کو ووٹ دیتے رہے۔۔۔ یہ تو محض اختلافِ رائے ہے جو ان چنے بھر دماغ رکھنے والوں کی سمجھ میں نہیں آرہا۔۔ سیاست میں نہ تو کوئی حرفِ آخر ہے نہ ہی کوئی پیرِ کامل۔۔۔ یہ مختلف نظریات، مختلف سوچ والوں سے ہی سجتا ہے۔۔

    اگر دیکھا جائے تو ان حضرات کے رہنما جس کو یہ پیغمبر یا بھگوان سے ذرا سا کم ہی درجہ دیتے ہیں، نے پچھلے ایک سال میں کونسا تیر مار لیا۔۔۔ پورے ایک سال میں “ہم مصروف تھے” کہ علاوہ کیا ہے ان کے پاس بیچنے کو۔۔۔ کب تک عوام کو مخالفین کو گالیاں دینے میں لگاکر ٹائم پاس کرتے رہیں گے۔۔۔  ان کی پست ذہنیت کا معیار یہ ہے کہ اب تک ان کا سیاسی و روحانی رہنما مذہب کو کھلم کھلا سیاست میں استعمال کرتا آیا ہے، ختم نبوت کا ٹھیلا لگانے والوں کے ساتھ کھڑا منجن بیچتا رہا ہے، اور یہ خود بھی اس کی پیروی کرتے ہوئے اس غلاظت میں سرتاپا لتھڑے رہے، مگر جب وہی گیند واپس پھینکی گئی تو دوسروں سے اپیلیں شروع کردیتے ہیں کہ مذہب کو سیاست میں استعمال نہیں کرنا چاہیے، خود ان کے خانِ خاناں پچھلے پورے پانچ سالہ سیاسی دور میں ملک کے حالات کو پوری طرح غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں لگے رہے، اور جب اپنی باری آئی تو قوم سے یکجہتی کی اپیلیں اور اپوزیشن پر ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش کا الزام لگا کر جیل میں۔۔۔

    میں تو حیران ہوں کہ ان چنے بھر دماغوں کی اس یک رخی سوچ کو کیا نام دیا جائے۔۔۔؟؟؟؟

    EasyGo
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #15

    ہمیشہ کی طرح ہمارے جرنیل پاکستان کی بقا کی جنگ میں مصروف ہیں

    اس لئے تعلیم صحت اور انصاف اس حکومت کے دور میں بھی تعشات ہی رہیں گی

    قومی ترجیح کیا ہوگی

    نہ یہ فیصلہ قوم کے ہاتھ میں ہے

    نہ ہی کوئی قومی اتفاق رائے اس کا فیصلہ کر سکتا ہے

    یہ فیصلہ چند جرنیلوں کے ہاتھ میں لگتا ہے

    جنہوں نے پچھلے کچھ سالوں میں بزات خود قوم میں انتشار پھیلایا ہے

    اب یہ اتنی آسانی سے نہیں سمٹے گا

    ہماری ترجیح آج بھی سلامتی ہے

    ٹیکس زیادہ بھی ہو تو عوام کو کچھ نہیں ملنا

    ہم حالت جنگ میں ہیں

    صحرائی
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #16

                      درویش صاحب کا تھریڈ آف ٹاپک ہو رہا ہے لیکن

    باوا جی یہ خبر درست نہیں ، ڈیم فنڈ کی رقم نیشنل بینک کے پاس ہے ..بینک نے اسے حکومت کے ٹریزری بلز میں بارہ فیصد منافع سے انویسٹ کیا ہے …

    اور دو ڈیم فنڈ میں چندے :bigsmile: ایسی ہی سلائی مشینوں کی کمائی سے دنیا بھر میں پراپرٹیز نہیں بنتی ہیں :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar:
    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #17
    یونیفارم سلیبس کے حوالے سے بلیغ الرحمٰن نے کافی کام کیا تھا ، تب یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ نہ صرف سلیبس ایک جیسا ہوگا بلکہ سہولیات میں یکسانیت پیدا کی جائے گی اور کم از کم سٹینڈرڈز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا

    https://fp.brecorder.com/2016/02/2016021215731/

    http://www.moent.gov.pk/userfiles1/file/National%20Educaiton%20Policy%202017.pdf

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #18
    https://photo.app.com.pk/photo/wp-content/uploads/2018/04/APP16-18Islamabad-768x482.jpg
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #19
    اس بابے رحمتے کا کیا ہوا جو ڈیم فنڈ پر پہرا دے رہا تھا :thinking:

    کہیں منہ چھپائے بیٹھا ہوگا

    ججوں اور جرنیلوں کی ریٹائرمنٹ کے بعد دو ٹکے کی بھی عزت نہیں رہتی ہے

    جب تک یہ کرسی پر بیٹھے ہوتے ہیں تب تک یہ اپنی اوقات سے باہر ہوئے ہوتے ہیں، ریٹائرمنٹ کے بعد عوام انہیں انکی اوقات یاد دلا دیتی ہے

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #20

    درویش صاحب کا تھریڈ آف ٹاپک ہو رہا ہے لیکن

    باوا جی یہ خبر درست نہیں ، ڈیم فنڈ کی رقم نیشنل بینک کے پاس ہے ..بینک نے اسے حکومت کے ٹریزری بلز میں بارہ فیصد منافع سے انویسٹ کیا ہے …

    صحرائی بھائی

    کیا پہلے جو پیسے بنکوں نے حکومت کو منافع لینے کے نام پر دیے ہیں وہ آج تک انہیں واپس ملے ہیں؟

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 117 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi