Viewing 20 posts - 21 through 40 (of 80 total)
  • Author
    Posts
  • Malik495
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #21
    بر صغیر کے ان دو ممالک انڈیا اور پاکستان کی حکومتوں کو ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کا خبط سوار رہتا ہے ، لہٰذا کوئی ایسا موقع جانے نہیں دیتے کہ دونوں اپنی قوموں  اور کچھ اداروں  کی خوشنودی کے لئے بونگیاں مارتے رہتے ہیں  ، دنیا میں اس وقت معیشت کی جنگ زوروں پر ہے … ہر ملک اپنا مستقبل بچانے کے چکر میں ہے کہ کسی طرح وہ اپنی عوام کے لئے کچھ نہ کچھ کر لے تا کے آنے والا وقت اسے کسی مصیبت میں نہ  ڈال دے ،  اسی لئے اب دنیا کے ممالک دوستیاں دشمنیاں اکانمی دیکھ کر لگاتے ہیں جذبات دیکھ کر نہیں ، چین کی معیشت پاکستان سے وابستہ اس لئے ہونے جا رہی ہے کہ اسے  نئی منڈیوں تک رسائی چاہیے اس لئے چینی اپنا قیمتی سرمایہ آنکھیں بند کئے لگائے جا رہے ہیں مگر نہ جانے کس کمبخت نے ہمارے بڑوں کو یہ بکواس بات ذھن نشین کروا دی  ہے کہ ہم انتہائی اہم پوزیشن پر بیٹھے ہیں اور ہمارے بغیر ایشیا کا مستقبل تاریک ہے، ہم نہ چاہیں تو ایشیا میں کچھ نہیں ہو سکتا وغیرہ وغیرہ ،، حقیقت میں ایشیائی بنک تک ہمیں قرضے دینے پر راضی نہیں  ، دنیا آنکھیں بند کیے  ہندوستان سے روابط بنائے جا رہی ہے کیوں کہ وہ دنیا کا دوسرا بڑی  آبادی والا ملک ہے ، ٹریلین ڈالر اکانامی ہے ، دنیا کا ہر انڈسٹریل ملک چاہتا ہے کہ وہ ایک یونٹ انڈیا میں لگائے تا کے اسے اس مارکیٹ میں شیئر مل سکے جو آگے چل کر مزید نفع مند ثابت ہوتی چلی جائے گی ، اس لئے دنیا  ہندستان کے ہر بات نا صرف سنتی بھی ہے اور دنیا میں اس کا نیگیٹو امیج کا کوئی تاثر زیادہ دیر اس لئے بھی نہیں رہ سکتا کیوں کہ گوروں اور عربوں  نے اس ملک سے پیسا کمانا ہے لہٰذا اتنے بڑے فورم پر اردو میں تقریر کر کہ سامعین کو بور کرنے کے بجائے کوئی کام کی بات کر لی ہوتی اور انگریزی میں کر لی ہوتی تو شاید کوئی فائدہ ہو جاتا ، صرف کسی خاص ادارے کی طرف سے لکھ کر دی  گئی تقریر اقوام متحدہ میں پڑھ لینے سے نہ تو اقوام متحدہ والوں کو کوئی فرق پڑتا ہے اور نہ ہی اس سے ہندوستان کو کوئی نقصان پوھنچ سکتا ہے ،

    بھارت ہم سے بہت بڑی مارکیٹ ہے ، وہ ہندی میں تقریر افورڈ کر سکتے ہیں کیوں کہ دنیا کو اس ملک سے پیسا کمانا ہے ،  ہم ایویں تو کون میں خوامخہ  والی بونگی مار کر اپنے ہی اینکروں سے دادیں وصولے نہیں سما رہے

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #22
    تو کیا مودی، پوٹن، زی جنپنگ، مارکل اور سارے ہی عربی ممالک کے سربراہان کی اپنی زبانوں میں کی گئی تقریریں کسی کو سمجھ نہی آتیں اور کیا یہ سب نالائق ہیں کہ یہ انگلش میں تقریر نہیں کرتے۔ بلیور بھائی لندن جا کر آپ کی باتیں بھی کچھ شامی سے ملتی جلتی ہونے لگی ہیں۔ :lol: :lol:

    شاہد بھیا یہ سطحی سے باتیں تو مجھے بھی پتا ہیں لیکن میں جو کہنا چاہتا ہوں وہ آپ سمجھے نہیں ،عربئ حکمران تو چاہے کسی بھی زبان میں خطاب کرلیں کسی نے نہیں سننا کیونکہ دنیا کٹھ پتلیوں کو عزت نہیں دیتی، رہی بات پوٹن کی تو وہ انگلش جانتے ہوے بھی نہیں بولتا کیونکہ روس امریکہ کی ٹکر کا ملک ہے، پاکستان تو کسی کھاتے میں نہیں اس لیے ہمیں وہی زبان کا ستعمال کرنا چاہئے جو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پنہچے یعنی انگلش

    :rock:

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #23
    بر صغیر کے ان دو ممالک انڈیا اور پاکستان کی حکومتوں کو ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کا خبط سوار رہتا ہے ، لہٰذا کوئی ایسا موقع جانے نہیں دیتے کہ دونوں اپنی قوموں اور کچھ اداروں کی خوشنودی کے لئے بونگیاں مارتے رہتے ہیں ، دنیا میں اس وقت معیشت کی جنگ زوروں پر ہے … ہر ملک اپنا مستقبل بچانے کے چکر میں ہے کہ کسی طرح وہ اپنی عوام کے لئے کچھ نہ کچھ کر لے تا کے آنے والا وقت اسے کسی مصیبت میں نہ ڈال دے ، اسی لئے اب دنیا کے ممالک دوستیاں دشمنیاں اکانمی دیکھ کر لگاتے ہیں جذبات دیکھ کر نہیں ، چین کی معیشت پاکستان سے وابستہ اس لئے ہونے جا رہی ہے کہ اسے نئی منڈیوں تک رسائی چاہیے اس لئے چینی اپنا قیمتی سرمایہ آنکھیں بند کئے لگائے جا رہے ہیں مگر نہ جانے کس کمبخت نے ہمارے بڑوں کو یہ بکواس بات ذھن نشین کروا دی ہے کہ ہم انتہائی اہم پوزیشن پر بیٹھے ہیں اور ہمارے بغیر ایشیا کا مستقبل تاریک ہے، ہم نہ چاہیں تو ایشیا میں کچھ نہیں ہو سکتا وغیرہ وغیرہ ،، حقیقت میں ایشیائی بنک تک ہمیں قرضے دینے پر راضی نہیں ، دنیا آنکھیں بند کیے ہندوستان سے روابط بنائے جا رہی ہے کیوں کہ وہ دنیا کا دوسرا بڑی آبادی والا ملک ہے ، ٹریلین ڈالر اکانامی ہے ، دنیا کا ہر انڈسٹریل ملک چاہتا ہے کہ وہ ایک یونٹ انڈیا میں لگائے تا کے اسے اس مارکیٹ میں شیئر مل سکے جو آگے چل کر مزید نفع مند ثابت ہوتی چلی جائے گی ، اس لئے دنیا ہندستان کے ہر بات نا صرف سنتی بھی ہے اور دنیا میں اس کا نیگیٹو امیج کا کوئی تاثر زیادہ دیر اس لئے بھی نہیں رہ سکتا کیوں کہ گوروں اور عربوں نے اس ملک سے پیسا کمانا ہے لہٰذا اتنے بڑے فورم پر اردو میں تقریر کر کہ سامعین کو بور کرنے کے بجائے کوئی کام کی بات کر لی ہوتی اور انگریزی میں کر لی ہوتی تو شاید کوئی فائدہ ہو جاتا ، صرف کسی خاص ادارے کی طرف سے لکھ کر دی گئی تقریر اقوام متحدہ میں پڑھ لینے سے نہ تو اقوام متحدہ والوں کو کوئی فرق پڑتا ہے اور نہ ہی اس سے ہندوستان کو کوئی نقصان پوھنچ سکتا ہے ، بھارت ہم سے بہت بڑی مارکیٹ ہے ، وہ ہندی میں تقریر افورڈ کر سکتے ہیں کیوں کہ دنیا کو اس ملک سے پیسا کمانا ہے ، ہم ایویں تو کون میں خوامخہ والی بونگی مار کر اپنے ہی اینکروں سے دادیں وصولے نہیں سما رہے

    میں بھی یہی بات کہہ رہا ہوں اچھا ہوا آپ نے وضاحت سے لکھ دی کیونکہ شاہد بھای کو سمجھ نہیں آرہی تھی

    شامی بھای آپ کا نام لے کر شاہد بھای نے مجھے طعنہ مارا ہے اب جواب دینا آپ کا فریضہ ہے ناکہ میرا

    :bigthumb:

    @shami

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #24
    نور پیر دے ویلے ۔ مماشااللہ لندن سیاپا گروپ کی عکسری قیادت بھی بڑی آپ تاب سے موجود ہے ۔۔۔۔۔۔۔ :bigsmile:

    اس پوسٹ میں سیاپا کہاں کیا گیا ہے؟

    در فٹے منہ آپ کا سلیم بھای جان

    :angry_smile:

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #25
    حضرت بلیور بارہ نمبری۔۔۔۔۔ افلاطون سے ایک بہت ہی کمال کا جملہ منسوب ہے۔۔۔۔۔ آپ سے میری دست بدستہ گذارش ہے کہ جب بھی کوئی تحریر لکھا کریں تو شائع کرنے سے پہلے ایک دفعہ افلاطون کی اِس بات کو پڑھ لیا کریں۔۔۔۔۔ پسِ تحریر۔۔۔۔۔ البتہ جُگتیں مارنے کیلئے یہ پڑھنا شاید ضروری نہ ہو۔۔۔۔۔ :cwl: ;-) :cwl:

    دل تو چاہتا ہے کہ آپ کے اس مشورے کے بعد آپ کا نام کالی بھیڑ کی بجاے کالا خچر رکھ دوں مگر پھر اس خیال سے چپ رہتا ہوں کہ کہیں شیرازی جی ناراض نہ ہو جاییں

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #26
    امریکہ بہادر نہی مانتا ، وہ فوج بہادر پر دباؤں ڈالتا ہے اور فوج بہادر ، سول حکومت کی باں مروڑ کر کہتا ہے ، اؤے پائپ لائن نہی ڈالنے کا جس دن سول حکومت انگلی لینے کے چکر میں بازوں موڑوانا چھوڑ دیں گی پائپ لائن بھی بن جائے گی ، اس سے پہلے والی حکومتوں کی بھی بازو بھی مروڑی جاتی رہی ہیں

    امریکہ بہادر ہماری سول حکومتوں سے اتنا ڈرتا ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #27
    تو کیا مودی، پوٹن، زی جنپنگ، مارکل اور سارے ہی عربی ممالک کے سربراہان کی اپنی زبانوں میں کی گئی تقریریں کسی کو سمجھ نہی آتیں اور کیا یہ سب نالائق ہیں کہ یہ انگلش میں تقریر نہیں کرتے۔ بلیور بھائی لندن جا کر آپ کی باتیں بھی کچھ شامی سے ملتی جلتی ہونے لگی ہیں۔ :lol: :lol:

    انہیں بتاؤ کہ سب کی تقریریں ساتھ ساتھ ہی ان کی زبان میں ان کے کانوں میں ٹرانسلیٹ کی جاتی ہیں

    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #28
    اس حکومت کے جیتتے ہی میں نے دوستوں کو کہا تھا کہ چینی لابی ہار گیی ہے اور امریکی لابی کی جیت ہوئی ہے – شاہ محمود باہر آ کر کچھ اور کہتا ہے اور اندر  امریکیوں سے اسکے پرانے تحلقا ت ہیں – اگر چالیس سال بھد ان امریکن جونکوں سے ہماری جان چھوٹتی تھی تو چھوٹ جاتی – لیکن میں یہ بھی نہیں سوچتا کہ تحریک انصاف کی حکومت نون کی دشمنی میں یہ سب کر رہی ہے انہیں فوجیوں نے اتنا اختیارہی نہیں دیا – فوج کی اپنی ضرورت ہے کہ امریکا سے تحلقا ت رہیں – ہمارے فوجی سازو سامان کا برا حصہ امریکی ساختہ ہے اور فوج کو ابھی ایک دو عشرے امریکا کی ضرورت ہے – دو ملکوں سے بیلنس تحلقا ت رکھنا برا نہیں مگر دو مگرمچھوں کی لڑائی میں ہم کیوں پسیں – اگر ہمیں اپنی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے تو لالچی نظروں سےدوسروں کی جیب کی طرف دیکھنا چھوڑنا ہو گا – سی پیک ایک تجارتی معاہدہ ہے ضروری نہیں اس سے ہم چین کے تھلے لگ جاییں لیکن ان دو سانڈ وں کی لڑائی میں ایک نہ ایک یا دونوں ہمیں تھلے لگانے کی کوشش ضرور کریں گے –

    shahidabassi

    Believer12

    BlackSheep

    shami11

    Bawa

    نادان

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #29
    بیلیور بھائی – شاہد بھائی کو کل سے زور سے سی پیک آیا ہوا ہے ، ایک بار نکل جانے دیں پھر ان کو دیکھتے ہیں ، میں تو سوچ رہا ہو انہیں ڈیم فنڈ میں ہی جمع کروا دیتے ہیں ، چیف کی ساتھ ان کی چھونپڑی میں شطرنج کھیلا کریں گے

    shahidabassi

    میں بھی یہی بات کہہ رہا ہوں اچھا ہوا آپ نے وضاحت سے لکھ دی کیونکہ شاہد بھای کو سمجھ نہیں آرہی تھی شامی بھای آپ کا نام لے کر شاہد بھای نے مجھے طعنہ مارا ہے اب جواب دینا آپ کا فریضہ ہے ناکہ میرا :bigthumb: @shami
    shahidabassi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #30
    اس حکومت کے جیتتے ہی میں نے دوستوں کو کہا تھا کہ چینی لابی ہار گیی ہے اور امریکی لابی کی جیت ہوئی ہے – شاہ محمود باہر آ کر کچھ اور کہتا ہے اور اندر امریکیوں سے اسکے پرانے تحلقا ت ہیں – اگر چالیس سال بھد ان امریکن جونکوں سے ہماری جان چھوٹتی تھی تو چھوٹ جاتی – لیکن میں یہ بھی نہیں سوچتا کہ تحریک انصاف کی حکومت نون کی دشمنی میں یہ سب کر رہی ہے انہیں فوجیوں نے اتنا اختیارہی نہیں دیا – فوج کی اپنی ضرورت ہے کہ امریکا سے تحلقا ت رہیں – ہمارے فوجی سازو سامان کا برا حصہ امریکی ساختہ ہے اور فوج کو ابھی ایک دو عشرے امریکا کی ضرورت ہے – دو ملکوں سے بیلنس تحلقا ت رکھنا برا نہیں مگر دو مگرمچھوں کی لڑائی میں ہم کیوں پسیں – اگر ہمیں اپنی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے تو لالچی نظروں سےدوسروں کی جیب کی طرف دیکھنا چھوڑنا ہو گا – سی پیک ایک تجارتی معاہدہ ہے ضروری نہیں اس سے ہم چین کے تھلے لگ جاییں لیکن ان دو سانڈ وں کی لڑائی میں ایک نہ ایک یا دونوں ہمیں تھلے لگانے کی کوشش ضرور کریں گے – shahidabassi Believer12 blacksheep shami11 Bawa نادان

    اعوان جی، امریکہ صرف عالمی عسکری پاور ہی نہی، وہ علمی،معاشرتی اور معاشی سپر پاور بھی ہے۔ ہم تو نہ تین میں تیرہ میں، خود چینی اور روسی طاقتیں بھی علمی اور معاشی لحاظ سے امریکہ کی مرہونِ منت ہیں اور ان کے معاشرے بھی امریکی معاشرتی نورمز کو نہ چاہتے ہوئے بھی فالو کرتے ہیں۔ امریکہ سے اچھے تعلقات ہر ملک کی ضرورت ہیں کیونکہ ان کے عتاب کو سہنا آسان نہیں، ایسے میں تیل کی دولتوں سے مالا مال ملک بھی معاشی طور پر تباہی کی گہرائیوں میں جا گرتے ہیں۔ جہاں تک پاکستان کی بات ہے تو ہم تو اس نہج پر بھی نہیں کہ ان کے بغیر چھ ماہ بھی سسٹین کر سکیں۔ ۲۰ کروڑ کی آبادی، ۱۷۰ ارب ڈالر کے بیرونی قرضے، ۱۸ ارب ڈالر سالانہ کا بیلنس آف پے منٹ میں گھاٹا اور سب سے بڑھ کر یہ کہ جو ۴۴ ارب ڈالر ملک میں ہر سال آتے ہیں ان میں سے ۴۰ ارب امریکہ یا امریکی اشاروں کے غلام ممالک سے آتے ہوں تو ہمیں امریکی جونکوں سے جان چھڑانے کی بڑھکیں مارنے کی بجائے خارجہ معاملات میں ایک بیلنس کرئیٹ کرنے کی ضرورت ہے مولویوں کی طرح امریکہ کو کوسنے سے کام نہ بنے گا۔پاکستان نے ۵۰ سال سے چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو امریکی خواہشات پر قربان نہیں کیا تو اب بھی ایسا کرنے کی ضرورت نہیں لیکن یہ تعلقات امریکہ سے بگاڑ کا ذریعہ نہیں بننے چاہئیں۔

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #31
    میرا خیال ہے اب اس کی ضرورت نہی ، عنقریب پاکستان خود کفیل ہونے والا ہے

    یہ دیکھیں

    https://twitter.com/sabirshakirfan/status/1048117356537569281

    اس حکومت کے جیتتے ہی میں نے دوستوں کو کہا تھا کہ چینی لابی ہار گیی ہے اور امریکی لابی کی جیت ہوئی ہے – شاہ محمود باہر آ کر کچھ اور کہتا ہے اور اندر امریکیوں سے اسکے پرانے تحلقا ت ہیں – اگر چالیس سال بھد ان امریکن جونکوں سے ہماری جان چھوٹتی تھی تو چھوٹ جاتی – لیکن میں یہ بھی نہیں سوچتا کہ تحریک انصاف کی حکومت نون کی دشمنی میں یہ سب کر رہی ہے انہیں فوجیوں نے اتنا اختیارہی نہیں دیا – فوج کی اپنی ضرورت ہے کہ امریکا سے تحلقا ت رہیں – ہمارے فوجی سازو سامان کا برا حصہ امریکی ساختہ ہے اور فوج کو ابھی ایک دو عشرے امریکا کی ضرورت ہے – دو ملکوں سے بیلنس تحلقا ت رکھنا برا نہیں مگر دو مگرمچھوں کی لڑائی میں ہم کیوں پسیں – اگر ہمیں اپنی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے تو لالچی نظروں سےدوسروں کی جیب کی طرف دیکھنا چھوڑنا ہو گا – سی پیک ایک تجارتی معاہدہ ہے ضروری نہیں اس سے ہم چین کے تھلے لگ جاییں لیکن ان دو سانڈ وں کی لڑائی میں ایک نہ ایک یا دونوں ہمیں تھلے لگانے کی کوشش ضرور کریں گے – shahidabassi Believer12 blacksheep shami11 Bawa نادان
    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #32
    اعوان جی، امریکہ صرف عالمی عسکری پاور ہی نہی، وہ علمی،معاشرتی اور معاشی سپر پاور بھی ہے۔ ہم تو نہ تین میں تیرہ میں، خود چینی اور روسی طاقتیں بھی علمی اور معاشی لحاظ سے امریکہ کی مرہونِ منت ہیں اور ان کے معاشرے بھی امریکی معاشرتی نورمز کو نہ چاہتے ہوئے بھی فالو کرتے ہیں۔ امریکہ سے اچھے تعلقات ہر ملک کی ضرورت ہیں کیونکہ ان کے عتاب کو سہنا آسان نہیں، ایسے میں تیل کی دولتوں سے مالا مال ملک بھی معاشی طور پر تباہی کی گہرائیوں میں جا گرتے ہیں۔ جہاں تک پاکستان کی بات ہے تو ہم تو اس نہج پر بھی نہیں کہ ان کے بغیر چھ ماہ بھی سسٹین کر سکیں۔ ۲۰ کروڑ کی آبادی، ۱۷۰ ارب ڈالر کے بیرونی قرضے، ۱۸ ارب ڈالر سالانہ کا بیلنس آف پے منٹ میں گھاٹا اور سب سے بڑھ کر یہ کہ جو ۴۴ ارب ڈالر ملک میں ہر سال آتے ہیں ان میں سے ۴۰ ارب امریکہ یا امریکی اشاروں کے غلام ممالک سے آتے ہوں تو ہمیں امریکی جونکوں سے جان چھڑانے کی بڑھکیں مارنے کی بجائے خارجہ معاملات میں ایک بیلنس کرئیٹ کرنے کی ضرورت ہے مولویوں کی طرح امریکہ کو کوسنے سے کام نہ بنے گا۔پاکستان نے ۵۰ سال سے چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو امریکی خواہشات پر قربان نہیں کیا تو اب بھی ایسا کرنے کی ضرورت نہیں لیکن یہ تعلقات امریکہ سے بگاڑ کا ذریعہ نہیں بننے چاہئیں۔

    میں امریکہ سے دشمنی پالنے کے بلکل حق میں نہیں لیکن دوستی کے بھی حق میں نہیں – جیسے پنجاب پولیس کہ بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کی دشمنی تو بری دوستی بھی بری – امریکی دوستی نے ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑا- اس کہ مقابلے میں روس اور انڈیا کی دوستی نے انڈیا کا بال بال قرضے میں نہیں جوڑا ان کے ملک میں سرمایا کاری کی جس کی ترغیب مغربی دنیا کو بھی ملی اور دنیا بھر نے وہاں سرمایہ لگایا – امریکا کی چالیس سال میں پاکستان میں کیا سرمایہ کاری ہے ایک بڑا منصوبہ پاکستان سٹیل روس کی دین ہے – امریکی پیسہ تو تھا بھی زیادہ قرض یا اشرافیہ اور فوج کی جیب میں گیا یہا فوجیوں کے کھیلنے کو اسحلے کی شکل میں پڑا ہے – ایسے دوست کی دوستی سے ہم باز آہے جو وقت ضرورت مدد کو بھی نہ آہے اور جس کی دوستی قرضوں میں جکڑکر ہمارے بجٹ کا بڑا حصہ کھا جاہے- تھلقا ت سب سے رکھیں مگر دوستوں کا انتخاب کر لیں اور انہی کا اعتبار کریں –

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #33
    انہیں بتاؤ کہ سب کی تقریریں ساتھ ساتھ ہی ان کی زبان میں ان کے کانوں میں ٹرانسلیٹ کی جاتی ہیں

    آپ بھی شاہد بھای کی طرح وہ بات سمجھانے چلی ہیں جو سارے زمانے کو پتا ہے، ہیڈفون اب تو یورپ کی مساجد میں بھی مہیا کیے جاتے ہیں اقوام متحدہ میں تو پچاس سال سے ہیں

    اور کچھ؟

    :bigsmile:

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #34
    آپ بھی شاہد بھای کی طرح وہ بات سمجھانے چلی ہیں جو سارے زمانے کو پتا ہے، ہیڈفون اب تو یورپ کی مساجد میں بھی مہیا کیے جاتے ہیں اقوام متحدہ میں تو پچاس سال سے ہیں اور کچھ؟ :bigsmile:

    :facepalm: :facepalm:   :facepalm:   :facepalm:

    میں تو اج تک یہ سمجتا رہا کہہ اقوام متحدہ میں لوگ اس لیے ہیڈ فون لگاتے ہیں تاکہ دوسرے کی بکواس سے محفوظ  رہ سکیں ۔۔۔

    :facepalm: :facepalm:   :facepalm:   :facepalm:

    Malik495
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #35
    میرا خیال ہے اب اس کی ضرورت نہی ، عنقریب پاکستان خود کفیل ہونے والا ہے یہ دیکھیں

    شامی بھائی اس ٹٹ پونجئے صحافی جس کی اپنی حیثیت آج سے چند سال پہلے دو ٹکے کی نہیں تھی جسے نیوز میں بیپر دینے تک کے قابل نہیں سمجھا جا تا تھا یہ اسلام آباد کے انتہائی پورش علاقے میں بنگلہ بنوا رہا ہے ، کوئی اس سے پوچھے کہ بھائی ان دس ہزار ارب روپوں میں تجھے کتنا حصہ ملا ہے  :thinking:   :thinking:   :thinking:

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #36
    ملک بھائی – جی بلکل – یہ بھی ڈاکٹر قیامت کی طرح میڈیا پر بے پرکی اڑاتے ہیں

    میں نے تو طنزیہ ان کی یہ پوسٹ لگائی تھی – ویسے بھی پاکستان میں جھوٹ بولنے پر سزا کن کو ملتی ہے ؟

    شامی بھائی اس ٹٹ پونجئے صحافی جس کی اپنی حیثیت آج سے چند سال پہلے دو ٹکے کی نہیں تھی جسے نیوز میں بیپر دینے تک کے قابل نہیں سمجھا جا تا تھا یہ اسلام آباد کے انتہائی پورش علاقے میں بنگلہ بنوا رہا ہے ، کوئی اس سے پوچھے کہ بھائی ان دس ہزار ارب روپوں میں تجھے کتنا حصہ ملا ہے :thinking: :thinking: :thinking:
    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #37
    آپ بھی شاہد بھای کی طرح وہ بات سمجھانے چلی ہیں جو سارے زمانے کو پتا ہے، ہیڈفون اب تو یورپ کی مساجد میں بھی مہیا کیے جاتے ہیں اقوام متحدہ میں تو پچاس سال سے ہیں اور کچھ؟ :bigsmile:

    تو پھر کاہے  کو رونا ڈالا ہوا تھا کہ انگریجی میں تقریر نہیں کی .

    :thinking:

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #38
    میں امریکہ سے دشمنی پالنے کے بلکل حق میں نہیں لیکن دوستی کے بھی حق میں نہیں – جیسے پنجاب پولیس کہ بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کی دشمنی تو بری دوستی بھی بری – امریکی دوستی نے ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑا- اس کہ مقابلے میں روس اور انڈیا کی دوستی نے انڈیا کا بال بال قرضے میں نہیں جوڑا ان کے ملک میں سرمایا کاری کی جس کی ترغیب مغربی دنیا کو بھی ملی اور دنیا بھر نے وہاں سرمایہ لگایا – امریکا کی چالیس سال میں پاکستان میں کیا سرمایہ کاری ہے ایک بڑا منصوبہ پاکستان سٹیل روس کی دین ہے – امریکی پیسہ تو تھا بھی زیادہ قرض یا اشرافیہ اور فوج کی جیب میں گیا یہا فوجیوں کے کھیلنے کو اسحلے کی شکل میں پڑا ہے – ایسے دوست کی دوستی سے ہم باز آہے جو وقت ضرورت مدد کو بھی نہ آہے اور جس کی دوستی قرضوں میں جکڑکر ہمارے بجٹ کا بڑا حصہ کھا جاہے- تھلقا ت سب سے رکھیں مگر دوستوں کا انتخاب کر لیں اور انہی کا اعتبار کریں –

    انڈیا نے طویل عرصے تک کوئی عیاشی کی چیز امپورٹ نہیں کی ..نہ کپڑے ، نہ کار جیسی چیزیں ..اپنے ملک کی مصنوعات کو فروغ دیا .

    پاکستان میں الٹ ہوتا رہا ہے

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #39
    تو پھر کاہے کو رونا ڈالا ہوا تھا کہ انگریجی میں تقریر نہیں کی . :thinking:

    بس ایسے ہی

    ;-)

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #40
    :facepalm: :facepalm: :facepalm: :facepalm: میں تو اج تک یہ سمجتا رہا کہہ اقوام متحدہ میں لوگ اس لیے ہیڈ فون لگاتے ہیں تاکہ دوسرے کی بکواس سے محفوظ رہ سکیں ۔۔۔ :facepalm: :facepalm: :facepalm: :facepalm:

    اسی لیے تو گپوڑے شاہ کو کہا تھا کہ اردو کی بجاے انگریجی میں بول تاکہ سارے سمجھیں

Viewing 20 posts - 21 through 40 (of 80 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward