Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 302 total)
  • Author
    Posts
  • Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #1
    قرارنامہ

    12/20/2018

    انبیاء کا احوال

    ###

    ###

    پہلی دو اقساط

    چار اقساط کے سلسلے کی اس تیسری قسط میں میں مختلف انبیاء کی شخصیات اور ان کی زندگیوں کا احاطہ کروں گا…میری بھرپور کوشش ہے کہ کہیں سے بھی مزاح یا طنز کا عنصر تحریر میں آئے …میری باقیوں مومنین اور ملحدین دونوں سے بھی یہی گزارش ہے کہ سنجیدہ تحاریر حق میں یا مخالفت میں سامنے لائی جائیں

    حضرت آدم اور حوا
    تمام مسلمانوں کا اعتقاد ہے کہ خدا ہر چیز پر قادر ہے ….وہ حضرت آدم اور حوا کو بناتا ہے تاکہ ان دونوں سے انسانی افزائش کا عمل شروع ہوسکے …لیکن کیا یہ انتہائی عجیب و غریب بات نہیں لگتی کہ حضرت آدم اور حوا کے بیٹے بیٹیاں آپس میں مباشرت کرکے اگلی نسل پیدا کر رہے ہیں؟ خدا خود قرآن میں …اور نبی احادیث میں… رشتوں کے تقدس کا ذکر بار بار کرتے آئے ہیں لیکن انسانیت کے آغاز میں اس اصول کو یکسر نظر انداز کردیا گیا ….کیا خدا کے لیے یہ ممکن نہ تھا کہ آغاز ہی میں آدم اور حوا کے ساتھ کچھ اور جوڑے بھی پیدا کردیے جاتے تاکہ بہن بھائیوں کو آپس میں شادیاں نہ کرنی پڑتیں؟ یہ سلسلہ یہیں پر ہی نہیں رکا بلکہ حضرت ابراہیم نے اپنی سوتیلی بہن حضرت سارا سے شادی کی اور جن سے حضرت اسحاق پیدا هوئے ….اسی طرح حضرت لوط کا اپنی ہی بیٹیوں سے مباشرت کرنا (چاہے نشے کی حالت میں ہی سہی) ان پغمبروں کی کوئی اچھی شبیہ سامنے نہیں لاتا

    پیغمبرانہ موروثیت
    اگر پیغمبروں کے شجرہ نسب پر ایک نظر ڈالی جاۓ تو موروثیت کی ایک بڑی جھلک نظر آتی ہے …اگر حضرت ابراھیم پیغمبر تھے تو ان ان کے دونوں بیٹے ..حضرت اسحاق اور حضرت اسماعیل بھی پیغمبر تھے ….اگر حضرت یعقوب کو پیغمبری ملی تو ان کے بیٹے یوسف بھی پیغمبر نکلے ….حضرت داؤد اور حضرت سلیمان دونوں باپ بیٹا پغمبری کے منصب پر فائز ھوئے …ایک اور باپ بیٹا زکریا اور یحییٰ بھی اسی مسند پر براجمان تھے ….مزید برآں …اگر کسی پیغمبر کا کوئی بیٹا بیغمبر نہ بنا تو اس کی ایک دو نسلوں بعد کسی پوتے یا پڑپوتے نے اچانک پغمبری کا اعلان کرکے اس پیغمبرانہ فہرست میں اپنی جگہ بنا لی
    مختلف پیغمبروں کی تاریخ کا مطالعہ کرنے کے دوران …میں یہ سمجھنے سے قاصر تھا کہ خدا کو پیغمبروں میں بھی موروثیت کا سلسلہ شروع کرنے کی کیا ضرورت تھی …کیا لاکھوں کروڑوں اور لوگ موجود نہ تھے …..کچھ اور غور کیا تو یہ سمجھنا مشکل نہ لگا کہ شاید کچھ لوگوں نے پیغمبری کو گھر کے اندر ہی رکھنے کی دانستہ کوشش کی تھی کیونکہ کسی نے خدا کو دیکھا نہ کسی فرشتے کو …..لہذا یہ کیسے ثابت ہو کہ ایک شخص پیغمبری کے منصب پر فائز ہو گیا ہے؟ بس ایک اعلان ہی کافی تھا کہ میرا خدا سے رابطہ ہوگیا ہے لہٰذا آئندہ سے مجھے خدا کی نمائندہ تسلیم کیا جاۓ ….دوسرے الفاظ میں …جیسے موجودہ زمانے کے پیروں کی ایک گدی ہوتی ہے …ایک پیر مر جاۓ تو اس کا بیٹا گدی نشین ہوتا ہے …اسس طرح پیغمبری بھی نسل در نسل منتقل ہورہی تھی

    حضرت ابراہیم اور قربانی
    پس منظر یہ ہے کہ خدا نے ابراھیم کو حکم دیا کہ وہ اپنے بیٹے کو خدا کی رہ میں قربان کردے اور ابراہیم نے حکم کی تعمیل کی…..یا کوشش کی ….اور آخری لمحات میں خدا نے ابراہیم کے بیٹے کو ایک دنبے سے تبدیل کردیا ….روایت میں یہ بھی ہے کہ جب الله کا یہ “حکم” آیا تو ایک دو شیطانوں نے انسانوں کے بھیس میں ابراہیم کو ورغلانے کی کوشش کی تاکہ وہ خدا کے حکم کی تعمیل نہ کرسکیں ..مگر حضرت ابراھیم امتحان میں پاس ہوگئے
    میری نظر میں تو معاملہ مختلف ہے …حضرت ابراھیم کو کوئی خواب ضرور آیا ہی گا مگر لازمی نہیں کہ وہ خدا کی طرف سے ہو ….قصہ یوں ہے کہ سارا سے کوئی اولاد نہ تھی …حضرت ابراہیم نے اپنی کنیز ہاجرہ سے ایک بیٹا (حضرت اسماعیل) پیدا کیا…تاہم بعد میں سارا کا اپنا بیٹا (حضرت اسحاق) بھی پیدا ہوگیا …یہ بھی دلچسپ بات ہے کہ حضرت ابراہیم کی پیدائش کے وقت حضرت ابراھیم کی عمر ایک سو بیس کے لگ بھگ اور حضرت سارا کی عمر ننناوے برس تھی … سارا ہاجرہ کو سخت ناپسند کرتی تھیں …سارا کا اصرار تھا کہ ہاجرہ کو کہیں اور بھیج دیا جاۓ اور ابراھیم ہاجرہ سے تعلق ختم کر لیں …اور یہ بات اسلامی ریفرنسز سے بھی ثابت ہوتی ہے کہ حضرت ابراہیم آخرکار حضرت ہاجرہ اور بیٹے اسماعیل کو دو پہاڑیوں کے درمیان اکیلا چھوڑ گئے …لہذا کیا یہ قیاس کرنا مشکل نہیں کہ لڑائی جھگڑے سے تنگ آکر ابراہیم نے حضرت اسماعیل کو ذبح کرنے کی کہانی بنائی …اور اعلان کیا کہ میں پہاڑی پر جاکر کر یہ قربانی کرنے لگا ہوں …علاقے کے ایک دو افراد نے (جو ہرگز شیطان نہیں تھے) سمجھانے کی کوشش کی کہ یہ حرکت نہ کرو مگر ابراہیم نے ایک نہ سنی …بعد میں پہاڑی پر جب کہ کوئی بھی کچھ نہ دیکھ رہا تھا ایک دنبے کو قربان کرکے نیچے آگئے کہ یہ بیان کیا کہ معجزہ خدا نے کیا ہے
    اگر ایک لمحے کے لیے صفا اور مروا کی کہانی سچی بھی مان لی جاۓ تو آپ ایسے انسان کے لیے کیا لفظ استعمال کریں گے جو اپنی بیوی اور بچے کو پہاڑیوں میں اکیلا چھوڑ کر فرار ہوجاۓ؟
    یہودیت، عیسائیت اور اسلام …تینوں مذاہب ابراہیمی مذاہب کہلواتے ہیں …لیکن تینوں مذاہب کے بابا امجد حضرت ابراہیم میرے نزدیک ایک بہت غیر متاثر کن شخصیت ثابت ھوئے

    حضرت داؤد اور سلیمان
    قرآن اور احادیث میں پرانے پیغمبروں کے بارے میں کوئی خاص مواد موجود نہیں ہے …لہٰذا تورات ..انجیل اور ان شخصیات پر لکھی مختلف کتب کا مطالعہ کرنے سے ہی کچھ بہتر معلومات ملتی ہیں …حضرت داؤد ایک چرواہے تھے جنہوں نے اس وقت کے یہودی بادشاہ طالوت (کنگ سال) کی آرمی میں بھرتی ہوکر ایک نام کمایا …خاص طور پر ایک مشہور جنگ میں انہوں نے گولائیتھ نامی شاہ زور کو شکست دی (ڈیوڈ اینڈ گولائیتھ)….اس فتح کے بعد بادشاہ نے داؤد کو اپنی بیٹی دے کر شاہی خاندان میں شامل کردیا …لیکن بعد میں داؤد کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو دیکھ کر بادشاہ طالوت اور ولی عہد نے داؤد کو مروانے کی کوشش کی …لیکن حضرت داؤد فرار ہوگئے اور بادشاہ کے خلاف بغاوت کردی … طالوت اور اس کا بیٹا جنگ میں مارے گئے اور یوں داؤد یہودیوں کے تیسرے بادشاہ بن گئے اور انہوں نے یروشلم کو فتح کرکے اپنا دارالحکومت بنایا ….یہودیوں کی مقدس دستاویزات یہ بھی بیان کرتی ہیں کہ داؤد کو باتھشیبہ نامی ایک شادی شدہ عورت پسند آگئی جس سے انہوں نے زبردستی سیکس کیا ….اور پھر بعد میں اس سے شادی کرنے کے لیے اس کے شوہر کو جنگ پر بھیج کر مروا دیا …یہ ایک عظیم گناہ تھا جس پر خدا نے داؤد کو سزا دینے کا فیصلہ کیا ….اور ایک دن داؤد کے سب سے بڑے بیٹے نے باپ کے خلاف بغاوت کردی …داؤد کو یروشلم سے فرار ہونا پڑا تاہم داؤد کا باغی بیٹا جنگ میں مارا گیا …جس نے داؤد کو بہت رنجیدہ کیا ….خدا کے عذاب کے طور پر باتھشیبہ سے زنا کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بیٹے کا انتقال ہوگیا …تاہم اس کے بعد خدا نے حضرت داؤد کو معاف کردیا ….داؤد کو موسیقی کا بہت شوق تھا اور اس نے خدا کی تعریف میں کئی نظمیں لکھی تھیں …اور ان نظموں کے مجموعے کو مسلمان الہامی کتاب زبور کے نام سے یاد کرتے ہیں ….چالیس سال حکومت کرنے کے بعد حضرت داؤد نے…باتھشیبہ سے ہونے والے بیٹے سلیمان کو اگلا بادشاہ نامزد کیا
    حضرت سلیمان نے بے شمار دولت اکٹھی کی اور ان کا شمار اپنے وقت کے دولت مند ترین حکمرانوں میں ہوتا تھا
    حضرت سلیمان کی ایک ہزار سے اوپر بیویاں اور کنیزیں تھیں …حضرت ابراہیم نے اپنی قوم سے باہر بھی بہت سی شادیاں کی تھیں جوکہ اپنا کلچر اور پرشتش کے طور طریقے لائی تھیں …ان بیویوں کو خوش کرنے کے لیے حضرت سلیمان نے ان کو پوجا کے لیے ٹیمپل بھی بنوا کر دئیے تھے …اس عمل سے خدا حضرت سلیمان سے ناراض ہوا اور سزا کے طور پر ..حضرت سلیمان کی وفات کے بعد ان کے بیٹے کے دور حکومت میں یہودی سلطنت دو حصوں میں تقسیم ہو گئی

    کیا مندرجہ بالا داستان …ایچ بی او کی گیم آف تھرونز جیسی نہیں؟ …یا کم از کم مغلیہ بادشاہت کی یاد نہیں دلاتی؟ خدا کے پیغمبر زنا بھی کر رہے ہیں …..بندوں کو مروا بھی رہے ہیں ….دولت بھی اکٹھی کر رہے ہیں …حرم بھی بنا رکھے ہیں
    جب مجھے کہا جاۓ کہ میں ان پغمبروں کو اپنے ماں باپ سے بھی عزیز رکھوں تو میں کیا میرے لیے ایسا ممکن ہے؟

    کنواری مریم اور عیسیٰ
    کیا مرد کی غیر موجودگی میں …خود سے ایک عورت بچہ پیدا کرسکتی ہے؟ کیا سائنس اور کسی اور علم کو استعمال کرکے اس کی وضاحت کی جاسکتی ہے؟

    حضور کی مکی اور مدنی زندگی
    مکی زندگی کے تیرا سال اور اشد محنت کے بعد صرف گنتی کے چند لوگ مسلمان ھوئے تھے ….اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کسی زمانے میں مکہ کے لوگ حضور کو صادق اور امین سمجھتے ہونگے مگر جب بات مذہب پر آئی تو اہل مکہ نے حضور کے بارے میں اپنی رائے تبدیل کرلی ….مدینہ ہجرت کے بعد حضور نے تبلیغ کا راستہ چھوڑ کر جنگ و جدل کی رہ اپنائی …اور اس کا انہیں صلہ بھی ملا …جو کام تیرا سالہ مکی زندگی میں نہ ہوسکا وہ دس سالہ مکی زندگی میں طاقت کے استعمال سے ہوگیا
    اس سے کم از کم مجھے تو یہی سبق ملتا ہے کہ اسلام صرف ایک ہی صورت میں نافذ کیا جاسکتا ہے یعنی فورس یا طاقت سے …..جب نبی جیسا تبلیغی تیرا سال میں بے بس کر تبلیغ کا راستہ ترک کر بیٹھا تو ایک عام مولوی اور تبلیغی جماعت کی کیا مجال کہ وہ یہ کام صرف تبلیغ سے کرسکے..لہذا سمجھ آتی ہے کہ کیوں مسلمان تشدد پسند ہیں

    رحمت اللعالمین
    مسلمانوں کا یہ یہ عقیدہ ہے کہ حضور کی ذات کو اس کائنات کے لیے رحمت بنا کر بھیجا گیا ہے اور ان سے زیادہ رحمت کسی اور شخصیت میں ہو ہی نہیں سکتی
    سوال یہ اٹھتا ہے کہ دس سالہ جنگوں میں جو افراد مارے گئے کیا حضور ان کے لیے بھی رحمت تھے؟ کیا یہودیوں کے وہ قبائل جن کو اپنی زمینوں سے بے دخل کیا گیا ہو…یاکہ جن لوگوں کو حضور کے حکم سے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہو کیا حضور ان کے لیے بھی رحمت تھے …یقیناً جواب نفی میں ہے …اس لیے پہلا بیان کہ حضور سب کے لیے رحمت ہیں غلط ثابت ہوجاتا ہے …بلکہ یہ کہا جانا چاہیے کہ حضور صرف مسلمانوں کے لیے رحمت ہیں ….فتح مکہ کے وقت حضور نے تقریباً دس اشخاص کی گرفتاری اور پھر موت کا حکم دیا تھا….ان دس میں مکہ کی وہ دو عورتیں بھی شامل تھیں جوکہ مکی زندگی میں گانے بجا کر حضور کا مذاق اڑایا کرتی تھیں ….یہ واقعات عیسائیوں ..یہودیوں اور ہندوؤں کی کتابوں میں نہیں بلکہ نامور مسلمان مورخین نے اپنی کتاب میں تحریر کیے ہیں
    عورت کا کوڑا پھینکنے والا واقعہ بھی حالیہ سالوں میں علماء کی نظروں میں خود جھوٹا ثابت ہوچکا ہے … لہٰذا میرے نزدیک رحمت اللعالمین ہونے کی عمارت کمزور بنیادوں پر کھڑی ہے …یا پھر میں ان واقعات سے لا علم ہوں جہاں عظیم رحمت کا مظاہرہ کیا گیا ہو ….جہاں رحمت برسائی جاسکتی تھی وہ موقع بنو قریظہ کا تھا …جہاں حضور مداخلت کرکے …بارہ سالہ یہودی بچوں کو قتل کرنے والی سزا کو معافی میں تبدیل کرسکتے تھے …تاہم حضور نے اس سزا کو خدائی سزا کا درجہ دے کر سینکڑوں مردوں اور بچوں کو قتل ہونے دیا …..میری اس موضوع پر کئی افراد سے بحث ہوئی ہے اور یہ استدلال پیش کیا گیا کہ بنو قریظہ کو سزا حضور نے نہیں بلکہ ان کے مسلمان ہونے والے پرانے سردار نے سنائی تھی …لہذا حضور پر اس معاملے میں تنقید نہیں ہوسکتی ….یا پھر یہ کہ بنو قریظہ قصور وار تھے اور انہیں اس زمانے کے حساب سے سزا ملی
    میرا جواباً سوال یہ ہے کہ کیا حضور بنو قریظہ پر رحمت برسا سکتے تھے یا نہیں؟ اگر تو حضور اپنے وقت کے ایک سردار تھے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں لیکن جب ہم ایک شخص کو عظمت اور رحمت کے اس منصب پر فائز کرچکے ہیں تو پھر حضور کو مداخلت کرنی چاہیے تھی ….لہٰذا یہاں دو باتیں ہیں …اگر حضور رحمت اللعالمین تھے مگر انہوں نے رحمت کیوں نہیں کی ….اور اگر بنو قریظہ کو ملنے والی سزا ٹھیک تھی تو حضور رحمت اللعالمین نہیں تھے …فیصلہ آپ خود کر لیجیے

    ابو طالب
    حضور کے چچا ابو طالب اپنے بھتیجے کو پیار تو ضرور کرتے تھے مگر کبھی بھی حضور کی باتوں کا یقین نہ کیا …حتیٰ کہ مرتے وقت حضور کی بار ہا کوشش پر بھی کلمہ نہ پڑھا …اور تو اور حضور درخواست پر ابو طالب نے اپنی بیٹی بھی حضور کے نکاح میں دینے سے انکار کر دیا تھا …اس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ ابو طالب حضور کے بارے میں کیا راۓ رکھتے تھے

    ازواج مطہرات
    حضرت سودہ فربہ جسم کی مالک تھیں اور عمر رسیدہ بھی …حضور ان کے ساتھ رات گزارنے پر رضامند نہ تھے اور طلاق کا فیصلہ کیا …حضرت سودہ نے اپنی رات حضرت عائشہ کو دے دی …اور طلاق سے بچ گئیں ….اس پر قرانی آیت آئی کہ اگر میاں بیوی آپس میں معاملات طے کرلیں تو الله کو کوئی اعتراض نہیں .
    میری ذاتی نظر میں یہ اچھی روایت نہیں تھی ….اگر حضرت سودہ …خدیجہ جتنی امیر ہوتیں تو کیا حضور کا یہی عمل ہوتا؟
    حضرت صفیہ بنت حئی کے شوہر اور باپ کو جنگ میں قتل کیا گیا اور اسی رات حضور نے حضرت صفیہ سے نکاح کرکے ازدواجی وظیفہ ادا کی …عدت کے چالیس دن بھی پورے نہیں ہونے دیے گئے …میری نظر میں یہ قول و فعل میں ایک تضاد تھا
    حضرت زینب بنت جحش …حضور کے منہ بولے بیٹے حضرت زید بن حارث کی بیوی تھیں …ان کے کے بارے میں حضور کی زبان سے تعریفی کلمات نکلے تو حضرت زید نے طلاق دے دی تاکہ حضور زینب سے شادی کرسکیں …منہ بولے بیٹے کی بیوی سے شادی ایک ان زمانے میں بھی ایک انہونا عمل تھا جوکہ نہ کیا جاتا تو بہتر ہوتا
    اسلامی مورخین کی کتاب دیکھیں تو ماریا قبطیہ کا نام کہیں بھی حضور کی ازواج میں نہیں ملتا مگر حضور کا ماریا سے ایک بیٹا کیسے پیدا ہوا؟ اگر کنیز تھیں اور نکاح ہوا تھا تو پھر ازواج میں کیوں شامل نہیں؟
    اگر حضور کا ہر عمل آیندہ کے لیے مشعل راہ ہے تو پھر کیوں آج کل کے مسلمان سات سالہ بچیوں سے شادی نہیں کرسکتے؟ کیوں اس پر قوانین موجود ہیں؟

    عورتیں اور پیغمبری
    ایک حدیث کے مطابق ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر بھیجے گئے …تاہم کسی بھی مقدس کتاب میں پچاس افراد کے نام بھی نہیں ملتے ….تمام کے تمام پیغمبر مرد تھے …کہیں بھی کسی عورت کو پغمبری کے منصب پر نہیں بٹھایا گیا ….کبھی کبھی میرے ذہن میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ عورتیں کیوں اسلام پر عمل پیرا ہیں …انہیں عملاً مرد کی غلامی میں دے دیا گیا ہے …ان کے حقوق چھین لیے گئے ہیں …اور ساری زندگی عبادت کرنے کے بعد جنت میں بھی انہیں اپنے شوہر کو مزید اکہتر حوروں کے ساتھ شئیر کرنا پڑے گا

    قصہ مختصر …تمام پیغمبروں کی زندگی کی اور ان کے تضادات کو اجاگر کرنے کے لیے شاید ہزاروں صفحات درکار ہوں گے …جوکہ اس نششت میں ممکن نہیں …لیکن میرا عمومی نقطہ نظر یہی ہے کہ پیغمبر عام انسانوں یا بادشاہوں جیسی زندگی گزار رہے تھے …انہوں نے کہیں بھی یہ ثبوت پیش نہیں کیا کہ وہ خدا سے رابطے میں ہیں یا کہ خدائی احکامات انسانوں کو سنا رہے ہیں …یہ ایک ہی خطے میں آنے والے پچاس کے لگ بھگ لوگ تھے …اور اکثر آپس میں رشتہ دار بھی تھے …ان کی زندگی کا مطالعہ کرنے کے بعد میرے لیے ممکن نہ تھا کہ میں انبیاء پر ایمان قائم رکھ سکتا

    • This topic was modified 54 years, 4 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #2
    او آگیا جے نواں چول نامہ

    :hilar: :hilar:   :hilar:   :hilar:

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #3
    میں باوا جی کو ایک عظیم مفکر کی شان میں گستاخی کرنے کی پاداش پر ، فورم کی انتظامیہ سے پرزور اپیل کرتا ہو کے انہیں ایک ماہ کے لئے بین کر دیں

    :serious:

    او آگیا جے نواں چول نامہ :hilar: :hilar: :hilar: :hilar:
    PML-N
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #5
    جب جناب نے اسلام چھوڑ دیا توان سولات کے جوابات  دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ کیونکہ قفل لگ چکا۔ہے۔
    PML-N
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #6
    میں باوا جی کو ایک عظیم مفکر کی شان میں گستاخی کرنے کی پاداش پر ، فورم کی انتظامیہ سے پرزور اپیل کرتا ہو کے انہیں ایک ماہ کے لئے بین کر دیں :serious:

    انتظامیہ ستو پی کے آرام کررہی ہے اسلیے ایک دن میں دو تھریڈ بنے۔

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7
    جب تم دائرہ اسلام سے چلے ہی گئے تو پھر ۔۔۔۔ مڑ مڑ ۔۔۔۔۔ کے اسلام کو یاد کرنے کا مطلب نہیں ہے ۔۔۔۔۔

    گان ۔۔۔۔ ود ۔۔۔ دا ۔۔۔۔ ونڈ ۔۔۔۔۔۔

    دراصل تم لوگ اسلام کو چھوڑ بھی چکے ہو ۔۔۔۔۔۔ لیکن ھر وقت ۔۔۔۔۔ اسلام پر لٹکے بھی رھتے ہو ۔۔۔۔

    کبھی اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھو ۔۔۔۔۔ اگر ۔۔۔۔ تمہارے مطابق ۔۔۔ مذ ھب اسلام ۔۔۔۔ ٹھیک نہیں ہے ۔۔۔۔ تو ۔۔۔۔ کیوں اسلام اسلام کی رٹ صبح شام لگائے ہوئے

    جاو دفعہ ہو۔۔۔۔۔ کسی کافرکلب میں جاکر ۔۔۔۔۔ الٹ پلٹ ۔۔۔۔ ڈانس کی پریکٹس کرو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #8

    میں باوا جی کو ایک عظیم مفکر کی شان میں گستاخی کرنے کی پاداش پر ، فورم کی انتظامیہ سے پرزور اپیل کرتا ہو کے انہیں ایک ماہ کے لئے بین کر دیں

    شامی بھائی، کمال ہے یار

    میں اتنے دنوں سے چول نامے والے عظیم چول سے چول نامہ پوسٹ کروانے کی کوشش کر رہا تھا اور اب جب اس نے اپنا چول نامہ پوسٹ کر دیا ہے تو آپ مجھے بین کروانے پر تل گئے ہیں

    ناٹ فیئر

    :angry_smile:   :.(    :hilar:   :hilar:   :hilar:

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #9
    دوسرے حصے میں پیغمبرانہ موروثیت پر اعتراض کیا گیا ہے

    اللہ تعالی قرآن میں فرماتا ہے کہ جو تقوی میں سب سے بہتر ہوں انکو نبی بناتا ہوں

    اللہ تعالی نے خود ہی جواب دے دیا ہے کہ وہ کسی نسلی امتیاز سے نہیں بلکہ تقوے کی بنیاد پر چنتا ہے، اب یہ علیحدہ بات کہ ایک نبی کی اولاد در اولاد اپنی عمدہ تربیت اور تقوے کی بنیاد پر دوسرے خاندانوں سے امتیاز حاصل کرجاتی ہے اور آئندہ بھی نبی انہی میں سے چنے جاتے ہیں

    اگر نسلی امتیاز سے نبی بنانے ہوتے تو ابوجہل بھی تو اسی قریش مکہ میں سے تھا جن میں سے ابوطالب تھے اور یہ اآپس میں رشتے دار بھی تھے، پھر ایسا کیوں ہوا کہ ایک تو نبی بن گیا اور اسی خاندان کا دوسرا ابوجہل کہلوایا؟

    اگر ایسا خاندان ہو جو سخت دنیاوی لالچوں میں پڑے ہوے ہوں یا ان پر کئی قسم کے بدنامی کے داغ ہوں تو سب سے پہلے اعتراض بھی آپ لوگ ہی کریں گے کہ دیکھو آپ کے نبی کا خاندان تو ایسا بدنام ہے ، ایسے خاندان کو آپ متقی نہیں کہہ سکتے

    ایک اعتراض یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اس بات کا کیا ثبوت کہ انبیا ہی تقوی میں سب سے بہتر ہوتے تھے تو ایک مثال دوں گا جن پر سب سے زیادہ اعتراض کئے جاتے ہیں اور آپ بھی چونکہ اسلام کو چھوڑنے کی بات کرتے ہیں ، محمد :pbuh: نبوت پر سرفرراز چالیس سال کی عمر میں ہوے تھے مگر جوانی میں ہی لوگ آپ کے پاس امانتیں رکھواتے اور پھر واپسی پر انہیں صادق اور امین کا لقب دیتے حتی کہ یہ نام آپ کے ساتھ مشروط ہوکررہ گیا، اسلئے وہی شرط کہ جو تقوی میں سب سے بڑھ کر ہوگا وہی اللہ تعالی نبی بناتا ہے یہاں پر بھی پوری ہوگئی

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Shah G
    Participant
    Offline
    • Professional
    #9
    قرار جی ! میں نے آپ کے کمینٹ کچھ خاص نہیں پڑھے ، اس لئے آپ کی ذہنیت کا مجھے کچھ اندازہ نہیں  تھا
    .
    لیکن آپ کے پیش کر دہ سوالات انتہائی مضحکہ ہیز ہیں ، اس سے پہلے دیگر ممبران بھی انتہائی احمقانہ سوالات پیش کر چکے ہیں . . . . ان سب کو دیکھ کر میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ آپ نے اسلام نہیں چھوڑا بلکے آپ کبھی مسلمان تھے ہی نہیں
    .
    یہ سب میں آپ کو غصہ دلانے کے لئے نہیں کہہ رہا
    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #10
    :bigsmile: باوا جی – قرار صاحب کو راضی کر کے تھریڈ بنوایا ہے پر آپ نے ان کی اتنی محنت سے بنائے گئے تھریڈ پر لچ تل دی – قرار جی کا اندر کا مفکر ابل ابل کر باہر آنے کو کوشش کر رہا ہوتا ہے پر آپ اس ابال پر ڈھکنا رکھ دیتے ہیں

    :serious: کاش میں ماڈ ہوتا تو اس گستاخی پر آپ کو پابند سلاسل کر دیتا

    شامی بھائی، کمال ہے یار میں اتنے دنوں سے چول نامے والے عظیم چول سے چول نامہ پوسٹ کروانے کی کوشش کر رہا تھا اور اب جب اس نے اپنا چول نامہ پوسٹ کر دیا ہے تو آپ مجھے بین کروانے پر تل گئے ہیں ناٹ فیئر :angry_smile: :.( :hilar: :hilar: :hilar:
    bluesheep
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #11

    Qarar

    قرار جی

    ویسے آپ کے خیال سے عرب دنیا میں ایسی کیا مصیبت تھی کے یہاں بار بار مختلف پیغمبر اور نبی بھجنے پڑ گئے الله کو ؟ کیا عربوں کی خصلت میں کوئی خرابی ہے کے انکی سمجھ میں کوئی بات آتی نہیں ہے، آپ کیا کہتے ہیں ؟

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Shah G
    Participant
    Offline
    • Professional
    #12

    Qarar قرار جی ویسے آپ کے خیال سے عرب دنیا میں ایسی کیا مصیبت تھی کے یہاں بار بار مختلف پیغمبر اور نبی بھجنے پڑ گئے الله کو ؟ کیا عربوں کی خصلت میں کوئی خرابی ہے کے انکی سمجھ میں کوئی بات آتی نہیں ہے، آپ کیا کہتے ہیں ؟ ‘

    صرف عرب میں نہیں ساری دنیا میں رسول بھیجے گئے تھے ، کل تعداد ایک لاکھ چوبیس ھزار تھی

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #13
    میرا خیال ہے احباب قرار صاحب کے تھریڈ کو سمجھ نہیں رہے۔

    اس تھریڈ میں قرار صاحب بتا رہے ہیں کہ انہوں نے اسلام کیوں چھوڑا، یہ ہرگز نہیں کہہ رہے کہ آپ لوگ بھی چھوڑ دو۔

    کسی کے پاس ان کے سوالوں کے جوابات ہیں تو دے دیں ورنہ میری طرح کوئی چول مار کر نکل لیں۔

    تحریر کی دُم:- قرار صاحب! تحقیق کے بعد اگرآپ کی بیان کردہ باتیں غلط نکلیں تو میں نے آپ کا گلہ کاٹ ڈالنا ہے ۔

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #14
    صرف عرب میں نہیں ساری دنیا میں رسول بھیجے گئے تھے ، کل تعداد ایک لاکھ چوبیس ھزار تھی

    شاہ جی۔۔۔۔۔

    ایک لاکھ چوبیس ہزار میں سے کوئی ہزار پانچ سو کے نام ہی بتادیں۔۔۔۔۔ اور وہ علاقے بھی بتادیں جہاں یہ نازل ہوئے تھے۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #15
    میرا خیال ہے احباب قرار صاحب کے تھریڈ کو سمجھ نہیں رہے۔ اس تھریڈ میں قرار صاحب بتا رہے ہیں کہ انہوں نے اسلام کیوں چھوڑا، یہ ہرگز نہیں کہہ رہے کہ آپ لوگ بھی چھوڑ دو۔ کسی کے پاس ان کے سوالوں کے جوابات ہیں تو دے دیں ورنہ میری طرح کوئی چول مار کر نکل لیں۔ تحریر کی دُم:- قرار صاحب! تحقیق کے بعد اگرآپ کی بیان کردہ باتیں غلط نکلیں تو میں نے آپ کا گلہ کاٹ ڈالنا ہے ۔

    فکر نہ کریں ۔اپنے علامیہ قاری داکٹر بلیور  بھائی آپنی

    دُم جھاڑ کر اس مشن کی تکمیل میں لگے ہوئے ہیں ۔۔۔

    :bigsmile:

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #16
    شاہ جی۔۔۔۔۔ ایک لاکھ چوبیس ہزار میں سے کوئی ہزار پانچ سو کے نام ہی بتادیں۔۔۔۔۔ اور وہ علاقے بھی بتادیں جہاں یہ نازل ہوئے تھے۔۔۔۔۔

    ویسے مجھ سے زیادہ قران پر تحقیق آپ حضرات نے کی ہوئی ہے، آپ کا مشاہدہ کیا کہتا ہے کہ کتنے پیغمبروں کے نام آج تک منظر عام پر آسکے ہوں گے؟؟

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #17
    میرا خیال ہے احباب قرار صاحب کے تھریڈ کو سمجھ نہیں رہے۔ اس تھریڈ میں قرار صاحب بتا رہے ہیں کہ انہوں نے اسلام کیوں چھوڑا، یہ ہرگز نہیں کہہ رہے کہ آپ لوگ بھی چھوڑ دو۔ کسی کے پاس ان کے سوالوں کے جوابات ہیں تو دے دیں ورنہ میری طرح کوئی چول مار کر نکل لیں۔ تحریر کی دُم:- قرار صاحب! تحقیق کے بعد اگرآپ کی بیان کردہ باتیں غلط نکلیں تو میں نے آپ کا گلہ کاٹ ڈالنا ہے ۔

    عاطف صاحب آپ نے درست سمجھا ہے …باقیوں کے لیے …یہاں ایک وضاحت ضروری ہے کہ یہ مضمون کسی سے کوئی جواب لینے کے لیے نہیں پوسٹ کیا گیا ….جواب میرے پاس پہلے ہی ہے ….سوالات کی شمولیت صرف انداز تحریر کو مؤثر بنانے کی ایک تکنیک ہوتی ہے ….لہٰذا ذہن پر بوجھ مت ڈالیں

    کچھ عرصہ پہلے جے ایم پی صاحب نے تجویز کیا تھا کہ بجاۓ دوسروں سے ثبوت اور وجوہات مانگنے کے …کیوں نہ لوگ اپنے بارے میں تحریر کریں کہ وہ کیوں کسی خدا مذہب یا نظریے پر یقین رکھتے ہیں یا نہیں رکھتے ہیں ….یہ پوسٹ جواب لینے کے لیے نہیں لکھا گیا

    پس تحریر
    اگر تحقیق کے بعد باتیں سچی نکل آئیں تو ؟

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #18
    قرار جی ! میں نے آپ کے کمینٹ کچھ خاص نہیں پڑھے ، اس لئے آپ کی ذہنیت کا مجھے کچھ اندازہ نہیں تھا . لیکن آپ کے پیش کر دہ سوالات انتہائی مضحکہ ہیز ہیں ، اس سے پہلے دیگر ممبران بھی انتہائی احمقانہ سوالات پیش کر چکے ہیں . . . . ان سب کو دیکھ کر میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ آپ نے اسلام نہیں چھوڑا بلکے آپ کبھی مسلمان تھے ہی نہیں . یہ سب میں آپ کو غصہ دلانے کے لئے نہیں کہہ رہا

    آپ کے فتوے کا شکریہ
    مجھے ایک بلاگر کی بات یاد آرہی ہے کہ میں اپنے ایمان کو سلامت رکھنے کے قرآن اور احادیث سے دور رہتا ہوں

    میری غلطی یہ تھی میں نے اسلامی تاریخ …احادیث ..اور قرانی ترجمہ پڑھ لیا …اگر ایسا نہ کرتا تو آپ اور باقیوں کی طرح مسلمان ہوتا

    مگر اب پچھتاۓ کیا ہوت

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #19
    دوسرے حصے میں پیغمبرانہ موروثیت پر اعتراض کیا گیا ہے، اس کا جواب یہ ہے کہ ہم نے گھوڑا بھی لینا ہو توعربی نسل کا لیتے ہیں کہ اس میں جو خصوصیات نسل در نسل آرہی ہیں وہ اس کو دوسری نسلوں پر ایک قسم کا امتیاز عطاکردیتی ہیں اللہ تعالی قرآن میں فرماتا ہے کہ میں تمہی میں سے اپنے انبیا کا چناو کرتا ہوں اور اس کا معیار یہ ہے کہ جو تقوی میں سب سے بہتر ہوں انکو نبی بناتا ہوں اللہ تعالی نے خود ہی جواب دے دیا ہے کہ وہ کسی نسلی امتیاز سے نہیں بلکہ تقوے کی بنیاد پر چنتا ہے، اب یہ علیحدہ بات کہ ایک نبی کی اولاد در اولاد اپنی عمدہ تربیت اور تقوے کی بنیاد پر دوسرے خاندانوں سے امتیاز حاصل کرجاتی ہے اور آئندہ بھی نبی انہی میں سے چنے جاتے ہیں اگر نسلی امتیاز سے نبی بنانے ہوتے تو ابوجہل بھی تو اسی قریش مکہ میں سے تھا جن میں سے ابوطالب تھے اور یہ اآپس میں رشتے دار بھی تھے، پھر ایسا کیوں ہوا کہ ایک تو نبی بن گیا اور اسی خاندان کا دوسرا ابوجہل کہلوایا؟ اگر چوروں ڈاکووں کا خاندان ہو یا ایسے لوگ ہوں جو سخت دنیاوی لالچوں میں پڑے ہوے ہوں یا ان پر کئی قسم کے بدنامی کے داغ ہوں تو سب سے پہلے اعتراض بھی آپ لوگ ہی کریں گے کہ دیکھو آپ کے نبی کا خاندان تو ایسا بدنام ہے ، ایسے خاندان کو آپ متقی نہیں کہہ سکتے، اور انبیا کا چناو صرف تقوی کی بنیاد پر ہوتا ہے اس لئے آپ کا اعتراض رد ہوجاتا ہے ایک اعتراض یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اس بات کا کیا ثبوت کہ انبیا ہی تقوی میں سب سے بہتر ہوتے تھے تو ایک مثال دوں گا جن پر سب سے زیادہ اعتراض کئے جاتے ہیں اور آپ بھی چونکہ اسلام کو چھوڑنے کی بات کرتے ہیں ، محمد :pbuh: نبوت پر سرفرراز چالیس سال کی عمر میں ہوے تھے مگر جوانی میں ہی لوگ آپ کے پاس امانتیں رکھواتے اور پھر واپسی پر انہیں صادق اور امین کا لقب دیتے حتی کہ یہ نام آپ کے ساتھ مشروط ہوکررہ گیا، اسلئے وہی شرط کہ جو تقوی میں سب سے بڑھ کر ہوگا وہی اللہ تعالی نبی بناتا ہے یہاں پر بھی پوری ہوگئی

    بلیور صاحب
    آپ فرماتے ہیں کہ گھوڑا بھی لینا ہو نسل دیکھ کر لینا چاہیے …لہٰذا پیغمبری میں بھی موروثیت ضروری ہے
    آپ مزید فرماتے ہیں کہ تقویٰ ہی واحد چیز ہے جو ایک انسان کو دوسرے سے افضل بناتا ہے

    آپ سے گزارش ہے کہ ایک ہی پوسٹ میں بیک وقت دو متضاد باتیں لکھنے سے پرہیز فرمائیں …شکریہ

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #20
    آپ کے فتوے کا شکریہ مجھے ایک بلاگر کی بات یاد آرہی ہے کہ میں اپنے ایمان کو سلامت رکھنے کے قرآن اور احادیث سے دور رہتا ہوں میری غلطی یہ تھی میں نے اسلامی تاریخ …احادیث ..اور قرانی ترجمہ پڑھ لیا …اگر ایسا نہ کرتا تو آپ اور باقیوں کی طرح مسلمان ہوتا مگر اب پچھتاۓ کیا ہوت

    اسلام میں قرآن حفظ (رٹنے) کرنے کی بے شمار فضیلت بیان کی گئی ہے، اس کے پیچھے یہی لاجک کارفرما ہے۔۔ 

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 302 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward