- This topic has 64 replies, 12 voices, and was last updated 5 years, 9 months ago by Bawa.
-
AuthorPosts
-
4 Jul, 2018 at 9:31 pm #41آپکی سوئی میں نہی مانتا میں نہی جانتا پے اٹک چکی ہے مائی لارڈ از نواز شریف ، ریسٹ مائی فٹ جب اتنے طاقتور ہو جاؤ تو بات کر لینا ابھی تو قانون پاکستان کا ہی چلے گا فی امان الله
میری سپورٹ ہمیشہ اس کے لیے ہے جس سے محکمہ زراعت والے زیادتی کرے گے
دو ہزار چودہ تک عمران خان کے ساتھ تھی جنرل کیانی اور جسٹس افتخار نے زیادتی کی تھی خان کے ساتھ
آج نواز کے ساتھ ہے
تضاد تو آپ میں آگیا ہے کل اسٹبسلھمنٹ بری تھی آج بہت اچھی ہے
جسٹس افتخار بہت برا تھا جسٹس ثاقب نثار بہت اچھا ہوگیا
- local_florist 1 thumb_up 1
- local_florist Gulraiz thanked this post
- thumb_up Ghost Protocol liked this post
4 Jul, 2018 at 9:51 pm #42آپکی سوئی میں نہی مانتا میں نہی جانتا پے اٹک چکی ہے مائی لارڈ از نواز شریف ، ریسٹ مائی فٹ جب اتنے طاقتور ہو جاؤ تو بات کر لینا ابھی تو قانون پاکستان کا ہی چلے گا فی امان اللهمیری سپورٹ ہمیشہ اس کے لیے ہے جس سے محکمہ زراعت والے زیادتی کرے گے دو ہزار چودہ تک عمران خان کے ساتھ تھی جنرل کیانی اور جسٹس افتخار نے زیادتی کی تھی خان کے ساتھ آج نواز کے ساتھ ہے تضاد تو آپ میں آگیا ہے کل اسٹبسلھمنٹ بری تھی آج بہت اچھی ہے جسٹس افتخار بہت برا تھا جسٹس ثاقب نثار بہت اچھا ہوگیا
میری سپورٹ ہمیشہ اس کے لیے ہے جس سے محکمہ زراعت والے زیادتی کرے گے دو ہزار چودہ تک عمران خان کے ساتھ تھی جنرل کیانی اور جسٹس افتخار نے زیادتی کی تھی خان کے ساتھ آج نواز کے ساتھ ہے تضاد تو آپ میں آگیا ہے کل اسٹبسلھمنٹ بری تھی آج بہت اچھی ہے جسٹس افتخار بہت برا تھا جسٹس ثاقب نثار بہت اچھا ہوگیامیری سپورٹ بھی علی الاعلان ہر اسکے لئِے ہے جو دہشتگرد ایجنسیوں کو منہ دے سکتا ہے ، چاہے وہ کتنا ہی بڑا چور کیوں نہ ہو
ویسے چور اور کرپٹ ایجنسیوں کو منہہ نہیں دے سکتا بلکہ وہ انہی کی پیداوار ہوتا ہے
جیسے پانامہ میں چار سو نام ہیں ، پکڑا گیا ایک ، باقی تین سو ننانوے کی فائلیں ایجنسیوں نے بنالیں ذرا چوں چرا کی تو انکے مقدمانت اوپن ، یہ کیسا بندر کا انصاف ہے
- thumb_up 2
- thumb_up barca, Ghost Protocol liked this post
4 Jul, 2018 at 10:01 pm #43[/quote]
اعوان بھائی، آپ کی بات درست ہے یہ حامد میر کمینہ کراچی اور لاڑکانہ کی گلیوں میں گھوم رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ یہ لاھور ہے خبیث کہیں کا
[/quote]
جی پی بھائی آپ انصافی بچوں کی طرح کی بات نہ کریں – بڑے شہروں میں بیشمار کچی آبادیاں اور کم ترقی والے علاقے ہوتے ہیں ہر علاقے کو شیشے کی طرح چمکانا ممکن نہیں ہوتا – حامد میر ڈھونڈ ڈھونڈ کر وہ علاقے لا رہا ہے جہاں ترقیاتی کام کم ہووے یا نہیں ہووے مجمو ہی طور پر لاہور بہت صاف ہے اور یہاں ترقیاتی کاموں کی بھرمار ہے –
- mood 1
- mood Ghost Protocol react this post
4 Jul, 2018 at 10:26 pm #44[/quote]اعوان صاحب پنجاب کی ترقی نہ کہا کریں ، ہاں البتہ لاھور میں کام ہوا ہے اگرچہ ہر کام کی تفصیلات کو آگ لگا دی گئی . محترم اگر ١٠ سال سے ٣٠٠ ارب ایک شہر پی خرچ ہو گا تو ٤ سڑکیں اور ٥ انڈر پاس بن ہی جائیں گے. لاہور میں جو کام ہوا ہے اس پی عوامی پیسہ یا قرض کی رقم کا بے دریغ استمال ہوا ہے ،شیر پنجاب نے اربوں اپنی اشتہاری مہم پی لگا دیا ، کوئی کام تھرو پراپر چینل نہی ھوا ، خادم اعلی کا دل جس ٹھیکیدار پی آیا اسے ٹھیکہ عطا ہوا اور ان بھائیوں کا دل کب اور کیسے اتا ہے اس کا سب کو معلوم ہے، اگر کوئی خدا کا بندہ اور سچا پاکستانی سیاسی مفادات سے بالا تر ہو کے ان کے ترقیاتی کاموں کی تفشیش کرے یا اڈٹ کرے تو خوب اندازہ ہو گا کے ترقی کیا ہوئی اور کہاں ہوئیارسطو بھاہی کہتے ہیں :
Everything is relative in this world
جب ہم موازنہ کرتے ہیں تو دوسری حکومتوں کے ساتھ ہی کرتے ہیں اور دوسرے صوبوں کے ساتھ ہی کرتے ہیں – آپ لاہور کو چھوڑ دیں آج آپ پنجاب میں تینوں صوبوں میں سے کسی طرف سے بھی داخل ہوں آپ کو ترقی کا واضح فرق نظر آے گا – پورے پنجاب میں موٹروے کا جال بن چکا ہے کہتے ہیں ترقی کا دوسرا نام سڑک ہے – پورے پنجاب کا زمینوں کا نظام کمپیوٹرائزڈ ہو چکا ہے – ہر چیز بڑے شہر اور دارلحکومت سے ہی شرو ہوتی ہے ایسا ہی ہوا مگر یہ آ ہستہ آ ہستہ دوسرے شہروں میں پھیل رہے ہیں جیسے میٹرو بس ، ویسٹ مینجمنٹ ، سیف سٹی پروجیکٹ وغیرہ – 19 نہی یونیور سٹیا ں اور نھے ہسپتال بھی یہاں ہے بنے ہیں – پنجاب کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سکولوں کے منصوبے کو ورلڈ بینک نے دنیا کے لئے مثال کہا ہے اور اسے تمام ترقی پذیر ملکوں کے لئے ریکوممینڈ کیا ہے کافی کام ہووے ہیں اور دوسرے تین صوبوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوے ہیں سب کچھ پرفیکٹ نہیں ہوا مگر یہ سچ ہے کے کام ہووے ہیں جو جنوبی پنجاب کی محرومیاں کا رونا رو رہے ہیں کے وہاں کام نہیں ہووے تو کل ایک بڑی کمپنی کا سروے آیا ہے جو بتا رہا ہے کہ نون لیگ جنوبی پنجاب میں بھی وسطی پنجاب کی طرح مقبول ہے –
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
4 Jul, 2018 at 10:52 pm #45اعوان بھائی، آپ کی بات درست ہے یہ حامد میر کمینہ کراچی اور لاڑکانہ کی گلیوں میں گھوم رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ یہ لاھور ہے خبیث کہیں کا
[/quote] جی پی بھائی آپ انصافی بچوں کی طرح کی بات نہ کریں – بڑے شہروں میں بیشمار کچی آبادیاں اور کم ترقی والے علاقے ہوتے ہیں ہر علاقے کو شیشے کی طرح چمکانا ممکن نہیں ہوتا – حامد میر ڈھونڈ ڈھونڈ کر وہ علاقے لا رہا ہے جہاں ترقیاتی کام کم ہووے یا نہیں ہووے مجمو ہی طور پر لاہور بہت صاف ہے اور یہاں ترقیاتی کاموں کی بھرمار ہے –
[/quote]
اعوان بھائی، آپ کی بات درست ہے یہ حامد میر کمینہ کراچی اور لاڑکانہ کی گلیوں میں گھوم رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ یہ لاھور ہے خبیث کہیں کا
[/quote] جی پی بھائی آپ انصافی بچوں کی طرح کی بات نہ کریں – بڑے شہروں میں بیشمار کچی آبادیاں اور کم ترقی والے علاقے ہوتے ہیں ہر علاقے کو شیشے کی طرح چمکانا ممکن نہیں ہوتا – حامد میر ڈھونڈ ڈھونڈ کر وہ علاقے لا رہا ہے جہاں ترقیاتی کام کم ہووے یا نہیں ہووے مجمو ہی طور پر لاہور بہت صاف ہے اور یہاں ترقیاتی کاموں کی بھرمار ہے –
[/quote]
ویر میرے،
جس خدا پر ایمان رکھتے ہو اسکا تو خوف کرو تیس سال سے جس شہر سے مینڈیٹ ملتا ہے جس پر مکمل اختیار ہو سیاہ سفید کے مالک ہو جو آپ کا شو کیس ہو اس کے مکین پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہوں گندگی کے ڈھیر میں رہ رہے ہوں بجاے آپ اس پر سوال کرنے کے پیغام رسانوں کو الزام دے رہے ہیں. پی ٹی ای والے ایسے ہی نہیں پٹواریوں کا مذاق اڑاتے- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- mood 1
- mood Gulraiz react this post
4 Jul, 2018 at 11:52 pm #46کس نے آپ کو کہا شہری بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں – لاہور میں پانی کا کوئی مسلہ نہیں ہے زیادہ تر شہری نلکے کا پانی ہی پیتے ہیں مگر جن کو ان سے بھی صاف پانی درکار ہو حکومت کی طرف سے فلٹرپلانٹ لگے ہیں وہاں سے پانی مفت ملتا ہے -شہر کی اندرونی گلیوں میں ضرور کہیں گند ہو گا مگر مجھمو ھی طور پر شہر پہلے سے کہیں صاف ہے اور جگہ جگہ دوکانیں توڑ کر سڑکوں کو کھلا کیا جا چکا ہے – میں ایک سال پہلے ایک مہینہ رہ کر یہ سب دیکھ کر آیا ہوں –اور ہاں جو آج کل بارش کا شور مچا ہے تو یہ 38 سال میں سب سے زیادہ بارش تھی – چند گھنٹے میں 252 ملی میٹر بارش ہوئی جو دنیا کا کوئی ڈرینیج سسٹم ہینڈل نہیں کر سکتا -یہاں بہترین ڈرینیج سسٹم ہے مگر 2013 میں ہمارے یہاں اس شہر میں 150 ملی میٹر بارش ہوئی تو پورا ڈ اؤن ٹاؤن ڈوب گیا اور ایک ہفتے تک بند رہا – ہر چیز کو سیاسی ا یشو بنا دیا جاتا ہے –
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
5 Jul, 2018 at 12:27 am #47کس نے آپ کو کہا شہری بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں – لاہور میں پانی کا کوئی مسلہ نہیں ہے زیادہ تر شہری نلکے کا پانی ہی پیتے ہیں مگر جن کو ان سے بھی صاف پانی درکار ہو حکومت کی طرف سے فلٹرپلانٹ لگے ہیں وہاں سے پانی مفت ملتا ہے -شہر کی اندرونی گلیوں میں ضرور کہیں گند ہو گا مگر مجھمو ھی طور پر شہر پہلے سے کہیں صاف ہے اور جگہ جگہ دوکانیں توڑ کر سڑکوں کو کھلا کیا جا چکا ہے – میں ایک سال پہلے ایک مہینہ رہ کر یہ سب دیکھ کر آیا ہوں – اور ہاں جو آج کل بارش کا شور مچا ہے تو یہ 38 سال میں سب سے زیادہ بارش تھی – چند گھنٹے میں 252 ملی میٹر بارش ہوئی جو دنیا کا کوئی ڈرینیج سسٹم ہینڈل نہیں کر سکتا -یہاں بہترین ڈرینیج سسٹم ہے مگر 2013 میں ہمارے یہاں اس شہر میں 150 ملی میٹر بارش ہوئی تو پورا ڈ اؤن ٹاؤن ڈوب گیا اور ایک ہفتے تک بند رہا – ہر چیز کو سیاسی ا یشو بنا دیا جاتا ہے – Ghost Protocolکس نے آپ کو کہا شہری بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں – لاہور میں پانی کا کوئی مسلہ نہیں ہے زیادہ تر شہری نلکے کا پانی ہی پیتے ہیں مگر جن کو ان سے بھی صاف پانی درکار ہو حکومت کی طرف سے فلٹرپلانٹ لگے ہیں وہاں سے پانی مفت ملتا ہے -شہر کی اندرونی گلیوں میں ضرور کہیں گند ہو گا مگر مجھمو ھی طور پر شہر پہلے سے کہیں صاف ہے اور جگہ جگہ دوکانیں توڑ کر سڑکوں کو کھلا کیا جا چکا ہے – میں ایک سال پہلے ایک مہینہ رہ کر یہ سب دیکھ کر آیا ہوں – اور ہاں جو آج کل بارش کا شور مچا ہے تو یہ 38 سال میں سب سے زیادہ بارش تھی – چند گھنٹے میں 252 ملی میٹر بارش ہوئی جو دنیا کا کوئی ڈرینیج سسٹم ہینڈل نہیں کر سکتا -یہاں بہترین ڈرینیج سسٹم ہے مگر 2013 میں ہمارے یہاں اس شہر میں 150 ملی میٹر بارش ہوئی تو پورا ڈ اؤن ٹاؤن ڈوب گیا اور ایک ہفتے تک بند رہا – ہر چیز کو سیاسی ا یشو بنا دیا جاتا ہے – Ghost Protocolاوہ میرے ویر،
لاھور مجھے بہت پسند ہے پہلی مرتبہ اپنے بچپن میں گیا تھا تو مجھے بہت پسند آیا تھا یہ اس وقت بھی نسبتا صاف ستھرا تھا مگر مکین بتا تے تھے کہ کبھی بارش میں یہاں مت آجانا – میرے اپنے رشتہ دار ماڈل ٹاؤں میں میاں صاحب کے پڑوسی ہیں جہاں کچھ عرصہ میں نے بھی گزارا ہے مجھے بہت خوشی ہوگی اگر لاہور اور دیگر شہر ترقی کریں اور وہاں کے لوگ اس کی حمایت کریں- لاھور تو لاھور ہے کراچی تو نہیں ہے کہ جو ہر للو پنجو یہاں سے گزرا بھی نہیں ہے مگر اس کے مسائل اور انکے حل پر ایک ماہرانہ راے رکھتا ہے
میں نے آپ سے بارش کا تذکرہ نہیں کیا بلکہ پانی اور گندگی کی بات کی ہے جو ایک مستقل اور گہرے مسلہ کی نشاندھی کررہا ہے اور کون کہ رہا ہے میں نہیں کہہ رہا حامد میر کے پروگرام میں خلقت کہہ رہی ہے اگر غریب لوگ مضافات میں رہتے ہیں تو کیا یہ کسی کم تر خدا کے ماننے والے ہیں کہ جنکے بنیادی مسائل کو نظر انداز کیا جاسکتا ہے ؟ آپ کے بچے اگر بھوکے ہوں بجاے کھانے کے آپ ان کو رنگ برنگی پانی والی بندوق کھیلنے کے لئے دیں اور کہیں کہ شکر ادا کرو تو ترجیحات پر سوال تو اٹھیں گے- thumb_up 1 pan_tool 1
- thumb_up Gulraiz liked this post
- pan_tool Azhar Hameed slapped this post
5 Jul, 2018 at 1:31 am #48میں نے آپ سے بارش کا تذکرہ نہیں کیا بلکہ پانی اور گندگی کی بات کی ہے جو ایک مستقل اور گہرے مسلہ کی نشاندھی کررہا ہے اور کون کہ رہا ہے میں نہیں کہہ رہا حامد میر کے پروگرام میں خلقت کہہ رہی ہےپروٹوکول ۔۔۔۔۔
لاہور ۔۔۔ پنجاب کے مرکزی علاقے اور زرخیز زمین پر واقع ہے ۔۔ اس سر سبز زرخیز زمین میں پانی کی کوئی کمی نہیں ہے ۔۔۔۔ تمام ٹیوب ویل ۔۔۔۔ اور موٹر وں سے ۔۔۔ ڈا ئریکٹ ۔۔۔۔ پانی ۔۔۔ مہیا ہوتا ہے ۔۔۔۔
لاہور کے کنارے پر دریائے راوی ۔۔۔۔ بارڈر پر بی آر بی لنک ۔۔۔ اور ۔۔۔ شہر کے بیچ میں ۔۔۔ لوکل نہریں ۔۔۔ پانی سے بھرے رھتے ہیں ۔۔۔ ۔
جہاں تک شہریوں کی بات ہے ۔۔۔۔ شہریوں کو نلکو ں میں پانی ۔۔۔۔ کبھی قلت یا کمی نہیں ہوئی ہے ۔۔۔ ڈیفنس کی زیادہ گاڑیاں ۔۔۔ ڈرائیو وے کے اوپر مفت پانی سے ہی دھوئی جاتی ہیں ۔۔۔
نئے مہمان کے لاہور پہچنتے ہی جیسے ہی لاہور کا پانی پیٹ میں جاتا ہے ۔۔۔ مہمان کا رنگ صاف اور میدہ ۔۔۔ ڈی ٹاکس ہونا شروع ہوجاتا ہے ۔۔۔ بھوک بڑھ جاتی ہے ۔۔ کھانے کی تباھی مچ جاتی ہے ۔۔
جہاں تک صفائی کا تعلق ہے ۔۔۔ لاہور پاکستان جیسے غریب ملک کا شہر ہے ۔۔ اس لیئے صفائی کا لیول ۔۔۔ سوئٹرزلینڈ ۔۔۔ آئرلینڈ ۔۔۔ ایمسٹر ڈیم ۔۔ جیسا توقع کرنا تو خام خیالی ہوگی ۔۔۔
لیکن بہت سے شہروں سے ٹھیک ہے ۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حامد میر ۔۔۔۔ یا دوسرے اینکروں کا پرابلم یہ ہے کہ ۔۔۔۔ ان کوبہت ہی مشکل ۔۔ انتظار ۔۔۔۔ مراقبوں ۔۔۔ چلوں ۔۔۔۔ کے بعد ۔۔۔ شہاز شریف کے ترقیاتی کاموں پر مٹی ڈالنے کا موقع ملا ہے ۔۔۔
ان بے چاروں کی روزی روٹی کا مسئلہ ہے ۔۔۔۔ تھوڑی ان کی بھی سن لو ۔۔۔ اجکل تو برائی کے پروگرام سے ہی دل پشوری کرنا پڑتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- thumb_up 1
- thumb_up Awan liked this post
5 Jul, 2018 at 6:15 am #49کس نے آپ کو کہا شہری بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں – لاہور میں پانی کا کوئی مسلہ نہیں ہے زیادہ تر شہری نلکے کا پانی ہی پیتے ہیں مگر جن کو ان سے بھی صاف پانی درکار ہو حکومت کی طرف سے فلٹرپلانٹ لگے ہیں وہاں سے پانی مفت ملتا ہے -شہر کی اندرونی گلیوں میں ضرور کہیں گند ہو گا مگر مجھمو ھی طور پر شہر پہلے سے کہیں صاف ہے اور جگہ جگہ دوکانیں توڑ کر سڑکوں کو کھلا کیا جا چکا ہے – میں ایک سال پہلے ایک مہینہ رہ کر یہ سب دیکھ کر آیا ہوں – اور ہاں جو آج کل بارش کا شور مچا ہے تو یہ 38 سال میں سب سے زیادہ بارش تھی – چند گھنٹے میں 252 ملی میٹر بارش ہوئی جو دنیا کا کوئی ڈرینیج سسٹم ہینڈل نہیں کر سکتا -یہاں بہترین ڈرینیج سسٹم ہے مگر 2013 میں ہمارے یہاں اس شہر میں 150 ملی میٹر بارش ہوئی تو پورا ڈ اؤن ٹاؤن ڈوب گیا اور ایک ہفتے تک بند رہا – ہر چیز کو سیاسی ا یشو بنا دیا جاتا ہے – Ghost Protocolکس نے آپ کو کہا شہری بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں – لاہور میں پانی کا کوئی مسلہ نہیں ہے زیادہ تر شہری نلکے کا پانی ہی پیتے ہیں مگر جن کو ان سے بھی صاف پانی درکار ہو حکومت کی طرف سے فلٹرپلانٹ لگے ہیں وہاں سے پانی مفت ملتا ہے -شہر کی اندرونی گلیوں میں ضرور کہیں گند ہو گا مگر مجھمو ھی طور پر شہر پہلے سے کہیں صاف ہے اور جگہ جگہ دوکانیں توڑ کر سڑکوں کو کھلا کیا جا چکا ہے – میں ایک سال پہلے ایک مہینہ رہ کر یہ سب دیکھ کر آیا ہوں – اور ہاں جو آج کل بارش کا شور مچا ہے تو یہ 38 سال میں سب سے زیادہ بارش تھی – چند گھنٹے میں 252 ملی میٹر بارش ہوئی جو دنیا کا کوئی ڈرینیج سسٹم ہینڈل نہیں کر سکتا -یہاں بہترین ڈرینیج سسٹم ہے مگر 2013 میں ہمارے یہاں اس شہر میں 150 ملی میٹر بارش ہوئی تو پورا ڈ اؤن ٹاؤن ڈوب گیا اور ایک ہفتے تک بند رہا – ہر چیز کو سیاسی ا یشو بنا دیا جاتا ہے – Ghost Protocolاوہ میرے ویر، لاھور مجھے بہت پسند ہے پہلی مرتبہ اپنے بچپن میں گیا تھا تو مجھے بہت پسند آیا تھا یہ اس وقت بھی نسبتا صاف ستھرا تھا مگر مکین بتا تے تھے کہ کبھی بارش میں یہاں مت آجانا – میرے اپنے رشتہ دار ماڈل ٹاؤں میں میاں صاحب کے پڑوسی ہیں جہاں کچھ عرصہ میں نے بھی گزارا ہے مجھے بہت خوشی ہوگی اگر لاہور اور دیگر شہر ترقی کریں اور وہاں کے لوگ اس کی حمایت کریں- لاھور تو لاھور ہے کراچی تو نہیں ہے کہ جو ہر للو پنجو یہاں سے گزرا بھی نہیں ہے مگر اس کے مسائل اور انکے حل پر ایک ماہرانہ راے رکھتا ہے میں نے آپ سے بارش کا تذکرہ نہیں کیا بلکہ پانی اور گندگی کی بات کی ہے جو ایک مستقل اور گہرے مسلہ کی نشاندھی کررہا ہے اور کون کہ رہا ہے میں نہیں کہہ رہا حامد میر کے پروگرام میں خلقت کہہ رہی ہے اگر غریب لوگ مضافات میں رہتے ہیں تو کیا یہ کسی کم تر خدا کے ماننے والے ہیں کہ جنکے بنیادی مسائل کو نظر انداز کیا جاسکتا ہے ؟ آپ کے بچے اگر بھوکے ہوں بجاے کھانے کے آپ ان کو رنگ برنگی پانی والی بندوق کھیلنے کے لئے دیں اور کہیں کہ شکر ادا کرو تو ترجیحات پر سوال تو اٹھیں گے
اوہ میرے ویر، لاھور مجھے بہت پسند ہے پہلی مرتبہ اپنے بچپن میں گیا تھا تو مجھے بہت پسند آیا تھا یہ اس وقت بھی نسبتا صاف ستھرا تھا مگر مکین بتا تے تھے کہ کبھی بارش میں یہاں مت آجانا – میرے اپنے رشتہ دار ماڈل ٹاؤں میں میاں صاحب کے پڑوسی ہیں جہاں کچھ عرصہ میں نے بھی گزارا ہے مجھے بہت خوشی ہوگی اگر لاہور اور دیگر شہر ترقی کریں اور وہاں کے لوگ اس کی حمایت کریں- لاھور تو لاھور ہے کراچی تو نہیں ہے کہ جو ہر للو پنجو یہاں سے گزرا بھی نہیں ہے مگر اس کے مسائل اور انکے حل پر ایک ماہرانہ راے رکھتا ہے میں نے آپ سے بارش کا تذکرہ نہیں کیا بلکہ پانی اور گندگی کی بات کی ہے جو ایک مستقل اور گہرے مسلہ کی نشاندھی کررہا ہے اور کون کہ رہا ہے میں نہیں کہہ رہا حامد میر کے پروگرام میں خلقت کہہ رہی ہے اگر غریب لوگ مضافات میں رہتے ہیں تو کیا یہ کسی کم تر خدا کے ماننے والے ہیں کہ جنکے بنیادی مسائل کو نظر انداز کیا جاسکتا ہے ؟ آپ کے بچے اگر بھوکے ہوں بجاے کھانے کے آپ ان کو رنگ برنگی پانی والی بندوق کھیلنے کے لئے دیں اور کہیں کہ شکر ادا کرو تو ترجیحات پر سوال تو اٹھیں گےشہر کے ساتھ جو نئی آبادیاں بنتی ہیں وہ چونکے کسی پلاننگ کے بغیر بنتی ہیں وہاں ابتدا میں کچھ بنیادی سہولتوں کے مسا ئل ہوتے ہیں مگرآہستہ آہستہ انہیں بھی سب سہولتیں مل جاتی ہیں – کسی زمانے میں کراچی لاہور سے زیادہ صاف ہوتا تھا مگر وقت کے ساتھ ساتھ کراچی میں گندگی بڑھتی گئی اور لاہور میں صفائی بڑھتی گئی – حامد میر نے گولیاں کھانے کے بہت بہت برا یو ٹرن لیا ہے اور اب ہر وقت بوٹوں کی چاکری میں لگا رہتا ہے یہ لوگ نون کو بدنام کرنے کے لئے ہر حربہ آزمائیں گے – حامد میر پشاور میں جا کر گندگی کے ڈھیر اور میٹرو کے کھلے گڑھے کیوں نہیں دکھاتا اسے اپنی نوکری کرنے دیں –
5 Jul, 2018 at 10:25 am #50ویر میرے، جس خدا پر ایمان رکھتے ہو اسکا تو خوف کرو تیس سال سے جس شہر سے مینڈیٹ ملتا ہے جس پر مکمل اختیار ہو سیاہ سفید کے مالک ہو جو آپ کا شو کیس ہو اس کے مکین پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہوں گندگی کے ڈھیر میں رہ رہے ہوں بجاے آپ اس پر سوال کرنے کے پیغام رسانوں کو الزام دے رہے ہیں. پی ٹی ای والے ایسے ہی نہیں پٹواریوں کا مذاق اڑاتے
لاہور جس کے لئے شریف برادران پر الزام لگایا جاتا ہے کہ سارے پنجاب کا بجٹ یہاں لگا دیا گیا۔ کا حامد میر کی دکھائی گئی تصویر کے مطابق ،اور آپ کے اخذ کردہ نتیجے کی رو سے یہ حال ہے کہ اس کے مکین پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں۔ گندگی کے ڈھیر میں رہ رہے ہیں۔ تو پنجاب کے دیگر شہروں،خاص طور پر جنوبی پنجاب کی نا گفتہ بہہ حالت کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔
اتنی بری کارکردگی کے ساتھ الیکشن میں جانے والی جماعت کا انجام تو نوشتہ دیوار ہونا چاہیئے۔ اس کا حال تو پیلپز پارٹی سے بھی برا ہونے کا یقین ہونا چاہیئے کہ عوام کسی کے رشتہ دار نہیں۔
مگر کیا بات ہے کہ یقین نہیں آتا۔ کیوں اتنی اکھاڑ پچھاڑ کی جا رہی ہے۔ جتنی کاوشیں، کوششیں اور اور اقدامات اس لیڈر شپ کو مائنس کرنے کے لئے کئے جا رہے ہیں ِ، خود ہی اپنی بری کارکردگی کے سبب عوام کے دلوں سے اتر جانے والی جماعت کے کئے کوئی کرتا ہے؟
حقیقت تو یہ ہے کہ لاہور ہی نہیں پنجاب بھر میں عوام کی فلاح کے بہت کام ہوئے ہیں۔ اگرچہ رکاوٹیں بہت ڈالی گئیں اور زرداری حکومت ہی کی طرح انہیں بیک فٹ پر رکھ کرکچھ نہ کر سکنے کی حالت تک پہنچائے رکھا گیا مگر اس سب کے باوجود بڑا کام ہوا ۔ ان کے پاس عوام کو مطمئن کرنے کے لئے کافی کچھ سے کافی زیادہ ہے۔- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
5 Jul, 2018 at 12:03 pm #51باوا جی سچی اور اچھی بات سے کون کم بخت متفق نہ ہو گا، لیکن جناب عوامی نمائندگی کو کرپشن کا لائسنس نہی بننا چاہیے ، اگر کوئی وزیر قتل کرتا ہے تو اسے قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے ، یہ نہی ہونا چاہیےکہ کیونکہ وہ عوامی نمائندہ ہے لہذا اگلے الیکشن تک انتظار کرنا چاہیے کہ لوگ اس کے بارے میں کیا فیصلہ کرتے ہیں. باوا جی ایک عوامی نمائندے کا سب سے بڑا جرم یہ ہو گا کے وہ عوام کیطرف سے دیے گئے اعتماد کا غلط استعمال کرے ، عوام کے پیسے کو برباد کرے اور اپنے عہدے کو ملک اور عوام کی فلح کی بجائے ذاتی مفاد میں استمال کرے، باوا جی ہمارے حکمران اس معیار پی پورے اترتے ہیں یا نہی اس کا فیصلہ عوام نہی ملکی قانون کرتا ہےحارث بھائی
کونسا ملکی قانون؟
جو پارلیمنٹ اپنی مرضی سے بناتی ہے؟ جو فوج پارلیمنٹ کے گلے پر انگوٹھا رکھکر بنواتی ہے؟ جو آئین توڑنے والے فوجی آمر مارشل لاء لگا کر بناتے ہیں؟ جو پی سی او پر حلف لینے والے ججز بناتے ہیں؟
آخر سول حکمرانوں کیلیے ہی ملکی قوانین پر پورے اترنا ضروری کیوں ہے؟ فوجی اور ججز ملکی قوانین سے بالاتر کیوں ہیں؟ آج تک کسی فوجی جرنیل اور جج کو ملکی قوانین کو جوتے کی نوک پر لکھنے پر سزا کیوں نہیں ہوئی ہے؟ اس ملک کا ہر سول حکمران شیطان اور ہر جرنیل اور جج فرشتہ کیوں ہے؟
- thumb_up 3
- thumb_up Believer12, barca, Haristotle liked this post
5 Jul, 2018 at 1:26 pm #52جمے کے دن جتنے بھی فیصلے اے نواز شریف کے خلاف ہی اے تھے یہ فیصلہ بھی جمے کو ہےجمے کے دن جتنے بھی فیصلے اے نواز شریف کے خلاف ہی اے تھے یہ فیصلہ بھی جمے کو ہےبارسا بھای، اسٹیبلشمینٹ اپنے فیصلے اسلامی تڑکے کے ساتھ کرواتی ہے ورنہ جمعہ کے علاوہ بھی دن ہوتے ہیں، اصولا سوموار یا منگل کا دن ہونا چاہئے تاکہ جس کے خلاف فیصلہ آنا ہے اس کے وکلا کے پاس کم از کم تین ورکنگ دن اپیل کیلئے موجود ہوں
یہ بدقسمتی ہے کہ اسٹیبلشمینٹ جس کا دور کا واسطہ بھی اسلام سے نہیں ہے اپنے فیصلے یا قوانین کو اسلامی بنا کر صادر کرواتے رہے ہیں بطور خاص یحیی لعنتی اور جنرل ضیا دو سب سے بڑے منافق تھے جو اسلام کو اپنے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرتے آے، مشرف تو وہ کنجر تھا جس نے ملاوں کی حکومت ہی بنوا دی تھی، اب چھتر کھا رہا ہے اور جیل سے ڈر کر پاکستان نہیں آرہا
- thumb_up 1
- thumb_up barca liked this post
5 Jul, 2018 at 1:29 pm #53باوا جی سچی اور اچھی بات سے کون کم بخت متفق نہ ہو گا، لیکن جناب عوامی نمائندگی کو کرپشن کا لائسنس نہی بننا چاہیے ، اگر کوئی وزیر قتل کرتا ہے تو اسے قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے ، یہ نہی ہونا چاہیےکہ کیونکہ وہ عوامی نمائندہ ہے لہذا اگلے الیکشن تک انتظار کرنا چاہیے کہ لوگ اس کے بارے میں کیا فیصلہ کرتے ہیں. باوا جی ایک عوامی نمائندے کا سب سے بڑا جرم یہ ہو گا کے وہ عوام کیطرف سے دیے گئے اعتماد کا غلط استعمال کرے ، عوام کے پیسے کو برباد کرے اور اپنے عہدے کو ملک اور عوام کی فلح کی بجائے ذاتی مفاد میں استمال کرے، باوا جی ہمارے حکمران اس معیار پی پورے اترتے ہیں یا نہی اس کا فیصلہ عوام نہی ملکی قانون کرتا ہےحارث بھائی کونسا ملکی قانون؟ جو پارلیمنٹ اپنی مرضی سے بناتی ہے؟ جو فوج پارلیمنٹ کے گلے پر انگوٹھا رکھکر بنواتی ہے؟ جو آئین توڑنے والے فوجی آمر مارشل لاء لگا کر بناتے ہیں؟ جو پی سی او پر حلف لینے والے ججز بناتے ہیں؟ آخر سول حکمرانوں کیلیے ہی ملکی قوانین پر پورے اترنا ضروری کیوں ہے؟ فوجی اور ججز ملکی قوانین سے بالاتر کیوں ہیں؟ آج تک کسی فوجی جرنیل اور جج کو ملکی قوانین کو جوتے کی نوک پر لکھنے پر سزا کیوں نہیں ہوئی ہے؟ اس ملک کا ہر سول حکمران شیطان اور ہر جرنیل اور جج فرشتہ کیوں ہے؟
حارث بھائی کونسا ملکی قانون؟ جو پارلیمنٹ اپنی مرضی سے بناتی ہے؟ جو فوج پارلیمنٹ کے گلے پر انگوٹھا رکھکر بنواتی ہے؟ جو آئین توڑنے والے فوجی آمر مارشل لاء لگا کر بناتے ہیں؟ جو پی سی او پر حلف لینے والے ججز بناتے ہیں؟ آخر سول حکمرانوں کیلیے ہی ملکی قوانین پر پورے اترنا ضروری کیوں ہے؟ فوجی اور ججز ملکی قوانین سے بالاتر کیوں ہیں؟ آج تک کسی فوجی جرنیل اور جج کو ملکی قوانین کو جوتے کی نوک پر لکھنے پر سزا کیوں نہیں ہوئی ہے؟ اس ملک کا ہر سول حکمران شیطان اور ہر جرنیل اور جج فرشتہ کیوں ہے؟باوا بھای سزا تو بعد کی بات یہ تو کبھی عدالت میں بھی نہیں آے، مشرف کی گاڑی سپریم کورٹ کی جانب جانے کی بجاے آرمی ہسپتال کی طرف کیوں موڑ دی گئی تھی
5 Jul, 2018 at 6:36 pm #54باوا جی سچی اور اچھی بات سے کون کم بخت متفق نہ ہو گا، لیکن جناب عوامی نمائندگی کو کرپشن کا لائسنس نہی بننا چاہیے ، اگر کوئی وزیر قتل کرتا ہے تو اسے قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے ، یہ نہی ہونا چاہیےکہ کیونکہ وہ عوامی نمائندہ ہے لہذا اگلے الیکشن تک انتظار کرنا چاہیے کہ لوگ اس کے بارے میں کیا فیصلہ کرتے ہیں. باوا جی ایک عوامی نمائندے کا سب سے بڑا جرم یہ ہو گا کے وہ عوام کیطرف سے دیے گئے اعتماد کا غلط استعمال کرے ، عوام کے پیسے کو برباد کرے اور اپنے عہدے کو ملک اور عوام کی فلح کی بجائے ذاتی مفاد میں استمال کرے، باوا جی ہمارے حکمران اس معیار پی پورے اترتے ہیں یا نہی اس کا فیصلہ عوام نہی ملکی قانون کرتا ہےحارث بھائی کونسا ملکی قانون؟ جو پارلیمنٹ اپنی مرضی سے بناتی ہے؟ جو فوج پارلیمنٹ کے گلے پر انگوٹھا رکھکر بنواتی ہے؟ جو آئین توڑنے والے فوجی آمر مارشل لاء لگا کر بناتے ہیں؟ جو پی سی او پر حلف لینے والے ججز بناتے ہیں؟ آخر سول حکمرانوں کیلیے ہی ملکی قوانین پر پورے اترنا ضروری کیوں ہے؟ فوجی اور ججز ملکی قوانین سے بالاتر کیوں ہیں؟ آج تک کسی فوجی جرنیل اور جج کو ملکی قوانین کو جوتے کی نوک پر لکھنے پر سزا کیوں نہیں ہوئی ہے؟ اس ملک کا ہر سول حکمران شیطان اور ہر جرنیل اور جج فرشتہ کیوں ہے؟
حارث بھائی کونسا ملکی قانون؟ جو پارلیمنٹ اپنی مرضی سے بناتی ہے؟ جو فوج پارلیمنٹ کے گلے پر انگوٹھا رکھکر بنواتی ہے؟ جو آئین توڑنے والے فوجی آمر مارشل لاء لگا کر بناتے ہیں؟ جو پی سی او پر حلف لینے والے ججز بناتے ہیں؟ آخر سول حکمرانوں کیلیے ہی ملکی قوانین پر پورے اترنا ضروری کیوں ہے؟ فوجی اور ججز ملکی قوانین سے بالاتر کیوں ہیں؟ آج تک کسی فوجی جرنیل اور جج کو ملکی قوانین کو جوتے کی نوک پر لکھنے پر سزا کیوں نہیں ہوئی ہے؟ اس ملک کا ہر سول حکمران شیطان اور ہر جرنیل اور جج فرشتہ کیوں ہے؟باوا بھائی وہی قانون جو گرفت میں آئے ایک عام شہری کے لئے ہوتا ہے ، ہمیں کچھ تو قبول کرنا ہو گا ورنہ پھر نکلیں باہر اور بنا دیں اس ملک کو شام اور لیبیا
ججز اور جرنیل کو سزا جنہوں نے دینی ہوتی ہے وہی تو انہیں مجرم بناتے ہیں ، آپ ارشاد کریں ملک قیوم سزا کا حقدار تھا کہ نہی اور اگر تھا تو اسے جرم پے کس نے مجبور کیا ، اور اگر کسی وجہ سے ان لوگوں کو سزا نہی ملتی تو ریاعت صرف سیاستدانوں کے لئے کیوں ، پھر سب کو آزادی ہونی چاہیے، ختم کریں یہ سب ڈھکوسلہ
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- thumb_up 1
- thumb_up Bawa liked this post
6 Jul, 2018 at 10:02 am #55باوا بھائی وہی قانون جو گرفت میں آئے ایک عام شہری کے لئے ہوتا ہے ، ہمیں کچھ تو قبول کرنا ہو گا ورنہ پھر نکلیں باہر اور بنا دیں اس ملک کو شام اور لیبیا ججز اور جرنیل کو سزا جنہوں نے دینی ہوتی ہے وہی تو انہیں مجرم بناتے ہیں ، آپ ارشاد کریں ملک قیوم سزا کا حقدار تھا کہ نہی اور اگر تھا تو اسے جرم پے کس نے مجبور کیا ، اور اگر کسی وجہ سے ان لوگوں کو سزا نہی ملتی تو ریاعت صرف سیاستدانوں کے لئے کیوں ، پھر سب کو آزادی ہونی چاہیے، ختم کریں یہ سب ڈھکوسلہحارث بھائی
عام شہری بھی تو سول حکمرانوں کی طرح بلڈی سویلینز ہی ہیں. مجھے وہ قانون دکھائیں جو جرنیلوں اور ججز پر اپلائی ہوتا ہے؟
حقیقت یہ ہے کہ ججز اور جرنیل کو سزا دینے کیلیے ہمارے ملک میں کوئی قانون ہی نہیں ہے اور نہ انہیں اب تک سزا دی جا سکی ہے
اس ملک میں فوجی ملک توڑ کر، ہتھیار ڈال کر اور آئین کو پاؤں تلے روند کر بھی محب وطن اور ججز پی سی او پر حلف لیکر اور آئین توڑنے والے فوجی آمروں کو سند حکمرانی عطا کرکے بھی آئین کی حفاظت کے دعویدار ہیں
6 Jul, 2018 at 10:14 am #56نواز شریف کی نیب کورٹ سے فیصلہ ملتوی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے اور ایک گھنٹے بعد سنایا جائے گانیب کورٹ کا جج غالبا جی ایچ کیو اور سپریم کورٹ رابطہ قائم اس سلسلے میں احکامات حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہوگا. جیسے ہی اسے کوئی احکامات موصول ہونگے وہ کورٹ میں آ کر فیصلہ سنائے گا
نیب کا جج کیا فیصلہ سنائے گا؟ وہ سب کو پہلے سے ہی پتہ ہے
نواز شریف کے حق میں فیصلہ آنے کی امید رکھنے والے یہ مت بھولیں کہ اگر نواز شریف کو بری ہی کرنا تھا تو پھر فوج، جوڈیشری، جے آئی ٹی اور نیب کو یہ لمبا چوڑا ڈرامہ کرنے کی ضرورت ہی کیا تھی؟
کیا ایک ماتحت عدالت کا جج نواز شریف کے حق میں فیصلہ دے کر اپنی اعلی ترین عدالت اور اسکے مستقبل کے چیف جسٹسز کا منہ کالا کرنے کا رسک لے سکتا ہے؟
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
6 Jul, 2018 at 10:56 am #57باوا بھای سزا تو بعد کی بات یہ تو کبھی عدالت میں بھی نہیں آے، مشرف کی گاڑی سپریم کورٹ کی جانب جانے کی بجاے آرمی ہسپتال کی طرف کیوں موڑ دی گئی تھیبیلیور بھائی
فوجی ہماری طرح بلڈی سویلین نہیں ہیں
وہ خلائی مخلوق ہے اور خلاقی مخلوق ہمارے ملکی قوانین سے بالاتر ہے
وہ سپیشل ٹریٹمنٹ کے مستحق ہیں
- thumb_up 1
- thumb_up Believer12 liked this post
6 Jul, 2018 at 11:07 am #58عدالت نے فیصلہ موخر کرنے کی درخواست خارج کر دی ہے – مجھے سمجھ نہیں آتی نواز ایسا کیوں چاہتا تھا کے فیصلہ سات دن بحد آ ہے اگر فیصلہ آج ہی آتا ہے تو ابھی تین ہفتے باقی ہیں الیکشن میں اور فیصلہ پر ڈٹ کر بحث ہو سکتی ہے اور ہمدردی سمیٹی جا سکتی ہے جب کے ایک ہفتے بھد بھی فیصلہ آنا ہی ہے اور تب تک کم وقت رہ جائے گا – فیصلہ ابھی ڈھیڑھ گھنٹے میں متوقوح ہے –- local_florist 1
- local_florist Bawa thanked this post
6 Jul, 2018 at 11:16 am #59عدالت نے فیصلہ موخر کرنے کی درخواست خارج کر دی ہے – مجھے سمجھ نہیں آتی نواز ایسا کیوں چاہتا تھا کے فیصلہ سات دن بحد آ ہے اگر فیصلہ آج ہی آتا ہے تو ابھی تین ہفتے باقی ہیں الیکشن میں اور فیصلہ پر ڈٹ کر بحث ہو سکتی ہے اور ہمدردی سمیٹی جا سکتی ہے جب کے ایک ہفتے بھد بھی فیصلہ آنا ہی ہے اور تب تک کم وقت رہ جائے گا – فیصلہ ابھی ڈھیڑھ گھنٹے میں متوقوح ہے –اس سے اس تاثر کو تقویت ملی ہے کہ سپریم کورٹ اور نیب کورٹ نے نواز شریف کی ہر درخواست مسترد کی ہے جبکہ انکے مخالفین کی ہر درخواست منظور کی ہے
نواز شریف کے مخالفین کو وہ ریلیف بھی ملا ہے جو انہوں نے عدالتوں سے مانگا بھی نہیں تھا
- thumb_up 1
- thumb_up Believer12 liked this post
6 Jul, 2018 at 12:31 pm #60نواز شریف کے خلاف ایوان فیلڈ ریفرنس میں فیصلہ جو ساڑھے بارہ بجے سنایا جانا تھا اب اڑھائی بجے تک موخر کر دیا گیا ہےشاید جج محمد بشیر کا ضمیر اوپر سے آیا ہوا فیصلہ سنانے پر ابھی تیار نہیں ہوا ہے
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- mood 1
- mood Believer12 react this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.