Viewing 4 posts - 1 through 4 (of 4 total)
  • Author
    Posts
  • Atif Qazi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1
    جیو پر چلنے والے انٹرویو کے پرومو میں آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ لندن میں ایک تفتیش چل رہی ہے، جس میں وزیر اعظم عمران خان اور ان کے سلیکٹ کرنے والوں کا بہت بڑا اسکینڈل سامنے آنے والا ہے۔ یہ پروگرام نشر نہ ہونے کی وجہ سے اس اسکینڈل کے بارے میں مزید معلومات سامنے نہیں آ سکیں۔

    کہا جاتا ہے کہ انٹرویو رکوانے کی اصل وجہ اسی سکینڈل پر گفتگو تھی۔ یہ سکینڈل ہے کیا، اور اس میں کون ملوث ہے۔ یہ جاننے کی کوشش کی تو ایک باخبر صحافی دوست نے ایک تحریر بجوائی جو اُنہی کے شکریہ کے ساتھ پیش خدمت ہے۔

    ’’یہ ابراج کیپیٹل کے عارف نقوی کا کیس ہے۔ 60 کروڑ ڈالر مشترکہ سرمایہ سے کاروبار کا آغاز کرنے والا عارف نقوی انتہائی مختصر مدت 15 ارب ڈالر پہ پہنچا تو برطانوی اداروں کی نظروں میں آ گیا۔ تفتیش کی گئی تو کئی ارب ڈالرز کا غبن نکلا۔ ابراج کیپیٹل سرمایہ کاروں میں بل کلنٹن سمیت کئی با اثر امیریکن اور دیگر بھی شامل ہیں۔

    جب عارف نقوی برطانیہ میں پکڑا گیا تو اس نے عمران خان کا نام افشا کیا۔ عارف نقوی نے پولیس کو بیس ملین ڈالر کی رقم خان کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی تفصیل دے دی۔ اسکا کہنا ہے کہ یہ خان کے الیکشن فنڈ کے لئے دی تھی، خیال رہے کہ پاکستان میں الیکشن کے لئے باہر سے رقم حاصل کرنے پر پابندی ہے۔

    یاد رہے کہ تحریک انصاف کو یورپ سے آنے والے سرمائے کا 60 فیصد عارف نقوی کی جانب سے آتا تھا۔ اور یہ بھی یاد رہے کہ عمران خان پہ اکبر ایس بابر کا تین ملین ڈالر فنڈ چوری کرنے اور 18 اکاؤنٹس چھپانے کا کیس بھی مقتدر قوتوں کی مہربانیوں کے باعث کئی سالوں سے الیکشن کمیشن میں زیر التوا ہے۔

    عارف نقوی نے برطانوی عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی تو سرکاری وکیل نے اسکے پاکستان فرار کے امکان اور پاکستان میں وزیراعظم عمران خان سے تعلق کے باعث واپس نہ آنے کا خدشہ ظاہر کیا۔ جس پر برطانوی عدالت نے عارف نقوی کی ضمانت کینسل کردی۔

    ذرائع کہتے ہیں کہ تحقیقات کا دائرہ پاکستان تک وسیع ہو رہا ہے جلد ہی امریکی، برطانوی مشترکہ تحقیقاتی وفد پاکستان تک تحقیقاتی رسائی کریگا۔ عارف نقوی کی امریکہ حوالگی کا مطالبہ بھی سرِدست ایک نکتہ ہے اور یار دوستوں کا خیال ہے کہ عمران خان نے امریکہ کے دورے اور ٹرمپ سے ملاقات میں بھی کانفیڈنشلی اس معاملے کو درپردہ نمٹانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ لندن میں شوکت خانم کی فنڈنگ کے حولہ سے حیران کن انکشافات ہو چکے ہیں۔ پچھلے پانچ سالوں میں وہاں جمع ہونے والی رقم میں سے بارہ ملین پونڈ شوکت خانم ہسپتال کے اکاؤنٹ میں جانے کے بجاۓ دبئی، امریکا اور کینیڈا کے کچھ مخصوس اکاؤنٹس میں گئے ہیں۔‘‘
    منقول ۔۔

    Aamir Siddique
    Participant
    Offline
    • Expert
    #2
    :lol: :lol: :lol:

    سو کوس دریا تے تمبا موڈے تے

    پہلے سکینڈل آئے تو پھر بات کرتے ہیں

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #3
    جب نواز شریف کا مقابلہ بے نظیر سے ہوتا تھا تو عرب ممالک سے فنڈنگ ہوتی تھی تاکہ شیعہ ماں باپ کی اولاد حکمران نہ بن جاے یہاں تک کہ حضرت اسامہ بن لادن نے بھی کوی چھ بوری ڈالر بھجواے ہونگے اب اگر عمران خان کی فنڈنگ ہورہی ہے تو کوی بڑی بات نہیں، ویسے بھی پیسہ آیا ہی ہے گیا تو نہیں

    :bhangra:

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #4

    اس مقدمے کی تفصیل عارف نظامی بھی بتا چکا ہے۔۔۔ 

Viewing 4 posts - 1 through 4 (of 4 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi