Viewing 20 posts - 81 through 100 (of 230 total)
  • Author
    Posts
  • نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #81
    سیاستدان ایک ہونے کا کیا مطلب ہے – اگر کسی ملک کا حوالہ بھی دے دیں تاکہ ناقص اذہان کو سمجھنے میں آسانی ہو مثلا کیا ہندوستان میں سیاستدان ایک ہیں؟ کینیڈا میں ایک ہیں ؟ امریکہ میں ایک ہیں ؟

    کبھی کبھی حیران ہوتی ہوں ..اتنی سادہ بات سمجھنے میں بھی آپ کو دشواری کیوں پیش آتی ہے ..

    کیا امریکہ ، کینیڈا یا ہندوستان میں سیاست دان فوجیوں سے رات کے اندھیرے میں ملتے ہیں ..کیا وہاں بھی بے بینظیر یا نواز موجود ہیں ..کہ جب اپوزیشن میں ہوں تو فوج سے دن رات ملاقاتیں کریں اور ایک دوسرے کی حکومت ڈھائی سال نہ چلنے دیں ..

    کہیں پڑھا تھا ..شاید نہرو کے حوالے سےکہ اس نے کہا تھا کہ پاکستان میں وزارت عظمیٰ جتنی جلدی تبدیل ہوتی ہے اتنی جلدی وہ اپنی دھوتی بھی نہیں تبدیل کرتا ..کیا اس وقت تک  فوج نے مداخلت کی تھی ..یہ روز کی چخ  چخ  سے تنگ آ کر ہی فوج کو ہمت پڑی  ہو گی

    یہاں تو یہ ہی آج تک دیکھتے آئے ہیں کہ فوج کو کبھی سیاست  دان آوازیں دیتے ہیں اور کبھی ان کے آنے پر عوام مٹھائی تقسیم کرتی ہے .

    جب بھی فوج نے کو کیا ..کون ہے جو اس غیر قانونی حکومت کو ویلیڈیٹ  کرتا ہے ..کون ہے جو اس کی حکومت میں شامل ہو کر وزارتوں کے مزے لیتا ہے ..کون کون آرمی کی نرسری کے گملوں میں اگا ہے ..

    پہلے اپنا گھر ٹھیک کریں ..فوج سے شکایت بعد میں

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #82
    نادان نادان صاحبہ، گریجویشن کی مبارک باد قبول کریں ماشاللہ سرٹیفکیٹ مل گیا ہے :cwl: :cwl: :cwl:

    تھینکس ..ویسے میں خود شناس بھی ہوں

    :bigthumb:

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #83
    کبھی کبھی حیران ہوتی ہوں ..اتنی سادہ بات سمجھنے میں بھی آپ کو دشواری کیوں پیش آتی ہے .. کیا امریکہ ، کینیڈا یا ہندوستان میں سیاست دان فوجیوں سے رات کے اندھیرے میں ملتے ہیں ..کیا وہاں بھی بے بینظیر یا نواز موجود ہیں ..کہ جب اپوزیشن میں ہوں تو فوج سے دن رات ملاقاتیں کریں اور ایک دوسرے کی حکومت ڈھائی سال نہ چلنے دیں .. کہیں پڑھا تھا ..شاید نہرو کے حوالے سےکہ اس نے کہا تھا کہ پاکستان میں وزارت عظمیٰ جتنی جلدی تبدیل ہوتی ہے اتنی جلدی وہ اپنی دھوتی بھی نہیں تبدیل کرتا ..کیا اس وقت تک فوج نے مداخلت کی تھی ..یہ روز کی چخ چخ سے تنگ آ کر ہی فوج کو ہمت پڑی ہو گی یہاں تو یہ ہی آج تک دیکھتے آئے ہیں کہ فوج کو کبھی سیاست دان آوازیں دیتے ہیں اور کبھی ان کے آنے پر عوام مٹھائی تقسیم کرتی ہے . جب بھی فوج نے کو کیا ..کون ہے جو اس غیر قانونی حکومت کو ویلیڈیٹ کرتا ہے ..کون ہے جو اس کی حکومت میں شامل ہو کر وزارتوں کے مزے لیتا ہے ..کون کون آرمی کی نرسری کے گملوں میں اگا ہے .. پہلے اپنا گھر ٹھیک کریں ..فوج سے شکایت بعد میں

    دشواری اس لئے پیش آتی ہے کہ ناقص عقل ہے یہ کونسی راکٹ سائنس ہے
    ابھی تک جے بھیا نے سیاستدان ایک ہونے والے اپنے جملہ کی وضاحت نہیں کی ہے – آپ انسے پوچھ لیں کہ کیا وہ بھی ایسا ہی سمجھتے ہیں ؟ کیوں کہ ایک جگہ اپنی سیاسی سوچ کا اظہار کرتے ہوے جے بھیا نے میاں صاحب کو موجودہ تمام سیاستدانوں میں بہتر بتایا تھا
    چلیں اب آپ نے اپنی طرف سے وضاحت کردی ہے تو مزید سوالات جنم لے رہے ہیں تو آپ نے سیاستدان ایک نہ ہونے کی یہ توجیہ دی ہے کہ فوجیوں سے رات کے اندھیرے میں ملتے ہیں ایسا ہندوستان ، کینیڈا یا امریکہ میں نہیں ہوتا . اس بات سے تاثر یہ مل رہا ہے کہ اپ اس عمل کو برا سمجھتی ہیں ؟ کیا یہ درست بات ہے ؟ مگر کیا یہ سیاستدان جی ایچ قیو کی کیاری میں آبپارہ کی آبیاری میں نہیں اگے تھے ؟ اگر یہ درست ہے تو اگر اپنے ماسٹر سے رات کے اندھیرے میں یا دن کے اجالے میں مل نے چلے گیے تو آپ کا اعتراض اس باغ اور باغبان پر کیوں نہیں ہے جو یہ پودے لگا رہا ہے آپ کا شکوہ اس باغ کے پھل سے کیوں ہے ؟

    ویسے جو سب سے کمال کا جملہ آپ نے لکھا ہے اس پر تو قدم بوسی کا جی چاہتا ہے -دیانت اور شرافت کی اسناد بانٹنے کا کام کرنے والے فرشتوں نے باقاعدہ نیک چال چلن کی تصدیق کردی ہے تو نیت پر شک نہیں جاتا سہوا مشٹیک ہوگئی ہو تو کچھ کہہ نہیں سکتے

    کیا اس وقت تک فوج نے مداخلت کی تھی ..یہ روز کی چخ چخ سے تنگ آ کر ہی فوج کو ہمت پڑی ہو گی

    :bigsmile: :bigsmile: :bigsmile:

    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #84
    دشواری اس لئے پیش آتی ہے کہ ناقص عقل ہے یہ کونسی راکٹ سائنس ہے ابھی تک جے بھیا نے سیاستدان ایک ہونے والے اپنے جملہ کی وضاحت نہیں کی ہے – آپ انسے پوچھ لیں کہ کیا وہ بھی ایسا ہی سمجھتے ہیں ؟ کیوں کہ ایک جگہ اپنی سیاسی سوچ کا اظہار کرتے ہوے جے بھیا نے میاں صاحب کو موجودہ تمام سیاستدانوں میں بہتر بتایا تھا چلیں اب آپ نے اپنی طرف سے وضاحت کردی ہے تو مزید سوالات جنم لے رہے ہیں تو آپ نے سیاستدان ایک نہ ہونے کی یہ توجیہ دی ہے کہ فوجیوں سے رات کے اندھیرے میں ملتے ہیں ایسا ہندوستان ، کینیڈا یا امریکہ میں نہیں ہوتا . اس بات سے تاثر یہ مل رہا ہے کہ اپ اس عمل کو برا سمجھتی ہیں ؟ کیا یہ درست بات ہے ؟ مگر کیا یہ سیاستدان جی ایچ قیو کی کیاری میں آبپارہ کی آبیاری میں نہیں اگے تھے ؟ اگر یہ درست ہے تو اگر اپنے ماسٹر سے رات کے اندھیرے میں یا دن کے اجالے میں مل نے چلے گیے تو آپ کا اعتراض اس باغ اور باغبان پر کیوں نہیں ہے جو یہ پودے لگا رہا ہے آپ کا شکوہ اس باغ کے پھل سے کیوں ہے ؟ ویسے جو سب سے کمال کا جملہ آپ نے لکھا ہے اس پر تو قدم بوسی کا جی چاہتا ہے -دیانت اور شرافت کی اسناد بانٹنے کا کام کرنے والے فرشتوں نے باقاعدہ نیک چال چلن کی تصدیق کردی ہے تو نیت پر شک نہیں جاتا سہوا مشٹیک ہوگئی ہو تو کچھ کہہ نہیں سکتے :bigsmile: :bigsmile: :bigsmile:

    گھوسٹ بھائی کافی عرصہ ہوا آپ سے کسی موضوح پر بات نہیں ہوئی – آپ نے جے بھائی کے بارے میں لکھا ہے کہ انہوں نے ایک بار نواز کو باقیوں سے بہتر قرار دیا تھا – یہ ایک اچھا موضح ہے ویسے تو اس پر علحدہ دھاگہ بنتا ہے مگر چلیں یہاں ہی سے ابتدا کرتے ہیں – آپ کے خیال میں سب وزیر اعظم میں سے ملک کو کس نے سب سے زیادہ فائدہ پوھنچایا اس میں بہتر ہیں آمروں کا ذکر نہ کریں وہ الگ بحث ہے -آمروں کا ذکر زمانے کے حوالے سے کیا جا سکتا ہے مگر ان کی کارکردگی یہاں موضح بحث نہیں – لیاقت علی خان سے عمران خان تک گویا خان سے خان تک کا تقابلی جائزہ لیں یاد رہے قائد اعظم گورنر جنرل تھے ان کا ذکر ہم یہاں نہیں کریں گے ویسے بھی جہاں قائد اعظم آ گئے وہاں تو نمبر دو کی ہی دوڑ ہو گی پہلے پر تو وہ ہی ہونگے – لیاقت علی خان سے لے کر ایوب خان کے مارشل لاء تک دوسرے لفظوں میں بھٹو سے ایک وزیر اعظم پہلے تک ملک میں متناسب نمائندگی کا قانون تھا مکمل جمہوریت نہیں تھی عام عوام کو ووٹ کا حق نہیں تھااسمبلی ممبران کو چننے میں پھر بھی ان وقتوں کے وزرا اعظم کی کارکردگی پر بات ہونی چایہے -یاد رہے ایوب خان نے کونسلر چننے کے لئے عام عوام کو ووٹ کا حق دیا تھا مگر اسمبلی کے لئے نہیں – میرا علم بھٹو سے پہلے کے وزرا اعظم کی کارکردگی میں نہایت محدود بلکے ناقص ہے نہ ہم میں سے کسی نے وہ دور دیکھا ہے – اس پر ہمارے ساتھی بلاگر ہمیں بہتر ایجوکیٹ کر سکتے ہیں – اگر میں پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کی بات کروں تو ان کے کردار کے حوالے سے قائد اعظم کی بیماری کے وقت ہمیں تاریخ ان کا منفی کردار دکھاتی ہے جہاں تاریخ دان کہتے ہیں قائد نے کہا مجھے علم ہے کون میرے مرنے کا انتظار کر رہا ہے اسی طرح قائد کے علاج میں غفلت اور بروقت ایمبولینس نہ پوھنچانا بھی لیاقت علی خان سے جوڑا جاتا ہے ویسے تو کون ہے جسے پاکستان میں غدار نہ کہا گیا ہو لیکن تھوڑی حیرت ہوتی ہے لیاقت علی خان کی بیگم رعنا لیاقت علی کا تحلق انڈیا سے جوڑ کر لیاقت الی خان کو بھی غدار کہا گیا – ویسے تو یہاں وزرا اعظم کی کارکردگی پر بات ہونی چایہے نہ کہ ان کے کردار پر قیاس آرائیاں لیکن اگر لیاقت علی کا قائد کی موت میں ہاتھ ہے تو یہ بہت اہم پائنٹ ہے اور اس کے پاکستان کی اگلی تاریخ پر بہت گہرے اثرات پڑتے ہیں جن سے ملک کی موجودہ حالت بھی جڑی ہوئی ہے – میں ایمانداری سے سمجھتا ہوں کہ اگر قائد ایک اور سال بھی اور جیتے تو اگلے وزرا اعظم کی ترتیب بدل جاتی اور ممکن ہے پہلا مارشل لاء اور اس کی بنیاد پر باقی مارشل لاء بھی نہ لگتے – بہرحال لیاقت علی کے بارے میں صرف قیاس

    آرائیوں کا ذکر کرنا اور ان کی کارکردگی پر بات نہ کرنا میری کم علمی بھی ہے جس لئے لیاقت علی کی روح سے معافی اور ساتھیوں سے درخواست کہ اس پر روشنی ڈالیں –

    Bawa

    JMP

    Atif Qazi

    Believer12

    BlackSheep

    GeoG

    Mujahid

    Muhammad Hafeez

    shahidabassi

    Aamir Siddique

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #85

    اعوان۔۔۔۔۔

    اگر موجودہ یا سابقہ وزرائے اعظم کی لاٹ میں سے ہی کوئی انتخاب کرنا ہو تو اوور آل دیکھتے ہوئے میرے خیال میں بے نظیر ایک اچھا آپشن تھی۔۔۔۔۔ یہ الگ بات ہے کہ جب وہ دوسری دفعہ وزیرِ اعظم بنی تھی مجھ جیسے لوگ اپنے آس پاس کے ماحول کی وجہ سے بی بی کو پتا نہیں کیا سمجھتے تھے۔۔۔۔۔ ملک دشمن سے لیکر نااہلیت کا شاہکار۔۔۔۔۔ میرے اپنے گھر میں بے نظیر کو برا سمجھا جاتا تھا مگر بعد میں پتہ چلا کہ باقیوں کے بہ نسبت وہ بہت بہتر تھی۔۔۔۔۔ آج اگر بی بی زندہ ہو کر واپس آجائے تو میرا ووٹ صرف بے نظیر کیلئے ہوگا۔۔۔۔۔

    پاکستانی قدامت پسند معاشرے میں ایک عورت ہو کر بھی دو دفعہ وزیرِ اعظم بن جانا کافی بڑی بات ہے۔۔۔۔۔ ویسے سول حکومتوں کی کارکردگی کو مَیں ذاتی طور پر دو ہی حوالوں سے دیکھتا ہوں۔۔۔۔۔

    شخصی آزادیاں اور معیشت۔۔۔۔۔

    جہاں تک معیشت کا معاملہ ہے تو مَیں اپنے آپ کو لِبرٹیرین ازم سے قریب پاتا ہوں، جو کہ عموماً دائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کا منشور ہوتا ہے کہ کم سے کم گوورنمنٹ اور معیشت کو آزاد کرنا۔۔۔۔۔ بہت پہلے مَیں بھی یہی سمجھتا تھا کہ پاکستان کی دائیں بازو کی جماعتیں معیشت کے معاملے میں زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی۔۔۔۔۔ مگر بعد میں معلوم ہوا کہ پاکستان جیسے معاشرے میں چاہے وہ دائیں بازو کی جماعت ہو یا بائیں بازو کی، معیشت پر کم و بیش ایک جیسی ہی پالیسیاں ہوتی ہیں۔۔۔۔۔ البتہ نون لیگ کے دور میں شوبازی کا گراف کافی اونچی سطح پر چلا جاتا ہے۔۔۔۔۔ اور پھر ابھی حالیہ نون لیگ کی حکومت کے اختتام پر دیکھ بھی لیا جو میاں صاحب کی حکومت نے معیشت کے ساتھ کیا۔۔۔۔۔ جبکہ ایک بائیں بازو کی حکومت(زرداری حکومت) نے پاکستان کی معیشت کو کتنا بہتر کردیا تھا بہ نسبت اُن حالات کے، جب زرداری کو حکومت ملی تھی۔۔۔۔۔

    شخصی آزادیوں اور آئینی حوالوں سے تو پیپلز پارٹی کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے جبکہ آئینی حوالوں سے میاں صاحب(نون لیگ) کی قابلِ ذکر کارکرگی مبینہ طور پر مجوزہ پندرہویں ترمیم تھی امیر المومنین بننے کیلئے اور پارلیمنٹ جانے سے بچنا ہی ہے۔۔۔۔۔ میاں صاحب کی ایک قابلِ ذکر آئینی کارکردگی کا ذکر رہ گیا۔۔۔۔۔ مبینہ طور پر باسٹھ تریسٹھ کی شِقوں کو آئین میں رکھنے پر اصرار کرنا تاکہ شاعرانہ انصاف کی لفظی ترکیب کے درست معنی سمجھ سکیں۔۔۔۔۔

    Awan

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #86
    Ghost Protocol sahib

    محترم گھوسٹ پروٹوکول صاحب

    آپ کا بہت بہت شکریہ کے آپ میری تحریر کو نہ صرف پڑھتے بلکہ ان میں موجود تضاد، ابہام اور سطحی باتوں کو اجاگر کرتے ہیں .

    آپ نے کچھ سوال مجھ اور کچھ میرے خیال میں میری تحریر کے حوالے سے محترمہ نادان صاحبہ سے پوچھے ہیں. ساتھ ساتھ آپ نے کھرے حقیقت پسندانہ تجزیے بھی کئے ہیں . ویسے محترمہ نادان صاحبہ نے بہت عمدہ طریقے سے جواب دئیے ہیں اور میں شاید اتنے عمدہ جواب نہ دے سکوں مگر میری نظر میں بے ادبی ہو گی اگر آپ کے سوالوں اور تجزیہ کا جواب نہ دوں

    میں آپکی طرح ایک دو جملوں میں سب کچھ کہنے کا ہنر نہیں جانتا لہٰذا معذرت کے میری تحریر لمبی ہو جاۓ گی

    ١) میں تو درسی کتب نہیں پڑھ سکا تو اور کتابیں کیا پڑھوں گا. دو چار کتابیں ہیں جو کبھار موقع ملتا ہے تو پڑھ لیتا ہوں.ان میں سے سیاست کے موضوع پر کوئی
    بھی کتاب نہیں ہے لہٰذا کتابی تاریخی حوالہ نہیں دے سکوں گا جہاں تک علمی حوالہ دینے کا تعلق ہے تو میں علمی سطح پر بھی نالائق ہوں جتنا ذہنی اور سوچنے کی سطح پر . میرے کہنے کا مقصد تھا کے ہم جرنیلوں کے کردار کو نا پسند تو جتنا چاہیں کر سکتے ہیں مگر ہمارے صرف نا پسند کرنے سے ان کے کردار اور طاقت اور اقتدار کے حصول کی خواہش میں کوئی کمی نہیں آے گی. اگر ان کا کردار ختم یا کم کرنا ہے تو کچھ اقدامات کرنے ہوں گے کچھ قربانیاں دینی ہوں گی . بر صغیر کی تاریخ میں کافی نام لئے جا سکتے ہیں جنہوں نے کافی قربانیاں دے کر آزادی حاصل کی . کہنے والے کہتے ہیں کے ارجنٹینا میں عوام نے قربانیاں دے کر آمر کو شکست دی . غالباً انڈونیشیا میں بھی آمر حکمرانوں کے خلاف عوام نے جدوجہد کی . پاکستان کی حالیہ تاریخ میں بحالی جمہوریت کی تحریک میں سندھ کے کچھ علاقوں میں عوام نے کافی جدوجہد کی اور پنجاب کے کچھ جیالوں نے بھی شرکت کی مگر ملک عزیز کی ایک بڑی اکثریت نے مرحوم مرد مومن مرد حق شہید جرنل ضیاء الحق صاحب کی اطاعت کو قبول کیا . حالیہ کچھ برسوں میں کسی سیاست داں نے وطن جرنیلوں سے مدد مانگی تو کچھ ارسا پہلے فریال تالپور اور کچھ دن پہلے احسن اقبال صاحب نے بھی افواج کے کردار کی تعریف کی ہے

    ٢) میں نفرت بہت کم کرتا ہوں مگر کچھ چیزوں کو ناپسند ضرور کرتا ہوں کے جن میں کنسلٹنٹ بھی شامل ہیں . مجھے کنسلٹنٹ کا کوئی اردو موزوں لفظ نہیں آتا . اس کے لئے معذرت . یہ ضرور کہوں کا کے کنسلٹنٹ کا کام ہوتا ہے اپنے آجر کو حل دینا . حل پر عمل درآمد کرنا کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے والے پر ہوتا ہے . ان میں سے کچھ حل خیالی ہو سکتے ہیں اور کچھ حقیقت پسندانہ . کونسا حل کیا ہے اسکا علم اس وقت ہو سکتا ہے جب اس پر عمل درآمد کیا جاۓ . سیاست دانوں کا ایک ہونا یقیناً خیالی ہو سکتا ہے اور شاید تھوڑا بہت حقیقی بھی. سنا ہے آجکل مسلم لیگ ، پیپلز پارٹی اور جمیعت علما اسلام کسی حد تک ایک ہیں . کچھ عرصہ پہلے پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف سینٹ کے انتخابات میں ایک ساتھ ساتھ تھیں. میرے خیال میں ملک عزیز میں جو سیاست داں بے اصول سیاست کرتے ہیں انکا ایک ہونا ممکن نہیں ہے سواۓ اس وقت کے جب انکے مفاد ایک ہوں . جرنیلوں کی حکومت اور طاقت کے حصول میں دلچسپی کے خلاف سیاست دانوں کا ایک ہونا آج ہی ہونا چاہیے مگر مجھے عرصہ دراز تک ایسا ہونا ممکن نظر نہیں آ رہا.لہٰذا یہ حل موزوں تو ہے مگر اس پر عمل ممکن نہیں
    ٣) میرا کہنا کے سیاست دانوں کو ایک ہونا پڑے گا ابہام سے اٹا جملہ ہے اور پڑھنے پر یہی گمان ہوتا ہے کے میں یہ کہہ رہا ہوں کے سیاستد دانوں کو چیز پر ایک ہونا پڑے گا. معافی چاہتا ہوں کے میں جو کہنا چاہ رہا تھا وہ نہ کہہ سکا . چونکہ بات جرنیلوں کے طاقت اور اقتدار اور سیاست دانوں کے خلاف مبینہ سازشوں کے تناظر میں ہو رہی تھی تو میں نے اپنی سطحی راۓ دی کے تمام سیاست دانوں کو اس بات پر ایک ہونا پڑے گا کے وہ جرنیلوں یا کسی اور غیر سیاسی اور غیر عوامی قوت کے ہاتھوں میں نہیں کھیلیں گے اور ساتھ مل کر ان غیر سیاسی عناصر کا مقابلہ کریں گے. امریکا اور کینیڈا کی حالیہ تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا ہے کے کسی سیاست داں نے اقتدار کے حصول کے لئے جرنیلوں یا کسی اور طاقت کو آواز دی ہو یا ان کی مدد سے دوسری سیاسی جماعت یا رہنما پر کوئی دباؤ ڈالا ہو. میں نے سنا ہے کے اپنی غلطیوں سے سیکھ کر مرحومہ بینظیر اور محترم شریف صاحب نے بھی عہد کیا تھا کے وہ ایک دوسرے کے خلاف کسی غیر سیاسی قوت کے آلہ کار نہیں بنیں گے

    ٤) میں گہری بات نہیں کرتا ہوں کے نہ علم ہے نہ سوچ میں شفافیت اور نہ مزاج میں دیانتداری . آپ تو بہت سالوں سے جانتے ہیں کے میں کبھی بھی کسی موضوع اور شخصیت کے حوالے سے کوئی ایک ٹھوس بات نہیں کرتا ہوں. نہ اپنی راۓ پر قائم رہتا ہوں . ہمیشہ منافقانہ اور گول مول غیر حتمی بات کرتا ہوں کے پکڑا نہ جاؤں . اس لئے باتیں بھی سطحی کرتا ہوں

    ٥) سیاست داں ایک نہیں ہوتے مگر امریکا اور کینیڈا میں نظر نہیں آتا ہے کے حصول اقتدار کی خاطر غیر سیاسی قوتوں کا ساتھ حاصل کریں. کم از کم اس بات میں ان دو ملکوں کے سیاست داں ایک ہیں. بھارت کے متعلق کچھ زیادہ نہیں جانتا مگر اسکی افواج اور عدالتوں کے بارے میں سنا ہے کے سیاست میں عمل دخل نہیں کرتی ہیں.

    ٦) حصے میں باتیں یاد نہیں رہتی ہیں. یہ ضرر کہا تھا کے موجودہ سیاستدانوں میں میرے خیال میں محترم نواز شریف صاحب بہتر ہیں. موجودہ سیاستدانوں میں زرداری،عزت مآب اعظم پاکستان محترم عمران خان صاحب، محترم نواز شریف صاحب، مولانا فضل الرحمان صاحب کے حوالے سے بات کی تھی. میں اس بات ار کم از کم آج تک تو قائم ہوں اور اسکی کئی وجوہات ہیں

    امید ہے کے آپ کے سوالوں کا سطحی ہی سہی مگر کچھ نہ کچھ جواب سکا ہوں گا

    casanova
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #87
    اعوان صاحب آپ کے شاہی سروے میں گھُس بیٹھیا بن کر ہلکا سا تجزیاتی حظ اٹھاتے ہوئے قلم سے کچھ لفظ بکھر رہے ہیں۔۔۔ امید ہے آپ حسب توفیق یہ اقوال زریں سنبھال کر اپنی بُدھی میں محفوظ کر لیں گے۔۔۔۔بات کچھ یوں ہے کہ جمہوریت اور ڈکٹیٹر شپ کے مباحثے میں سے شاید کوئی تصوراتی کٹّا نکلتا ہو گا۔۔۔ لیکن حقیقت کی دنیا میں پاکستان جیسے ملک میں یہ نظام حکومت ایک عامی کی زندگی کو کیسے متاثر کرتے ہیں کہ جمہوریت یا ڈکٹیٹر شپ کے آنے سے اسکی زندگانی میں بہتری و آسودگی جھلکنے لگےیا جبر و محکوریت سے چشم نم سے فرسودگی ٹپکنے لگے تو پچھلی دو تین دہائیوں کا احاطہ کرتے ہوئے۔۔۔ میرے خیال سے جنرل سید پرویز اشرف کا دور سب سے بہتر تھا۔۔۔۔۔معشیت میں بہتری، اظہار رائے کی آزادی، دیہاتوں میں کسانوں کی فصلوں کے بہترین دام، سرمایہ دار اور کاروباری طبقے میں خوشحالی کا پیغام، روشن خیالی کی سرکاری سرپرستی، فسادی ملائیت کی ٹھوکائ، کرپٹ سیاسی اشرافیہ کی سرور محلات میں پسپائی۔۔ وغیرہ وغیرہ۔۔۔ غرضیکہ کمال دور تھا۔۔

    Awan

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #88

    اعوان۔۔۔۔۔

    اگر موجودہ یا سابقہ وزرائے اعظم کی لاٹ میں سے ہی کوئی انتخاب کرنا ہو تو اوور آل دیکھتے ہوئے میرے خیال میں بے نظیر ایک اچھا آپشن تھی۔۔۔۔۔ یہ الگ بات ہے کہ جب وہ دوسری دفعہ وزیرِ اعظم بنی تھی مجھ جیسے لوگ اپنے آس پاس کے ماحول کی وجہ سے بی بی کو پتا نہیں کیا سمجھتے تھے۔۔۔۔۔ ملک دشمن سے لیکر نااہلیت کا شاہکار۔۔۔۔۔ میرے اپنے گھر میں بے نظیر کو برا سمجھا جاتا تھا مگر بعد میں پتہ چلا کہ باقیوں کے بہ نسبت وہ بہت بہتر تھی۔۔۔۔۔ آج اگر بی بی زندہ ہو کر واپس آجائے تو میرا ووٹ صرف بے نظیر کیلئے ہوگا۔۔۔۔۔

    پاکستانی قدامت پسند معاشرے میں ایک عورت ہو کر بھی دو دفعہ وزیرِ اعظم بن جانا کافی بڑی بات ہے۔۔۔۔۔ ویسے سول حکومتوں کی کارکردگی کو مَیں ذاتی طور پر دو ہی حوالوں سے دیکھتا ہوں۔۔۔۔۔

    شخصی آزادیاں اور معیشت۔۔۔۔۔

    جہاں تک معیشت کا معاملہ ہے تو مَیں اپنے آپ کو لِبرٹیرین ازم سے قریب پاتا ہوں، جو کہ عموماً دائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کا منشور ہوتا ہے کہ کم سے کم گوورنمنٹ اور معیشت کو آزاد کرنا۔۔۔۔۔ بہت پہلے مَیں بھی یہی سمجھتا تھا کہ پاکستان کی دائیں بازو کی جماعتیں معیشت کے معاملے میں زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی۔۔۔۔۔ مگر بعد میں معلوم ہوا کہ پاکستان جیسے معاشرے میں چاہے وہ دائیں بازو کی جماعت ہو یا بائیں بازو کی، معیشت پر کم و بیش ایک جیسی ہی پالیسیاں ہوتی ہیں۔۔۔۔۔ البتہ نون لیگ کے دور میں شوبازی کا گراف کافی اونچی سطح پر چلا جاتا ہے۔۔۔۔۔ اور پھر ابھی حالیہ نون لیگ کی حکومت کے اختتام پر دیکھ بھی لیا جو میاں صاحب کی حکومت نے معیشت کے ساتھ کیا۔۔۔۔۔ جبکہ ایک بائیں بازو کی حکومت(زرداری حکومت) نے پاکستان کی معیشت کو کتنا بہتر کردیا تھا بہ نسبت اُن حالات کے، جب زرداری کو حکومت ملی تھی۔۔۔۔۔

    شخصی آزادیوں اور آئینی حوالوں سے تو پیپلز پارٹی کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے جبکہ آئینی حوالوں سے میاں صاحب(نون لیگ) کی قابلِ ذکر کارکرگی مبینہ طور پر مجوزہ پندرہویں ترمیم تھی امیر المومنین بننے کیلئے اور پارلیمنٹ جانے سے بچنا ہی ہے۔۔۔۔۔ میاں صاحب کی ایک قابلِ ذکر آئینی کارکردگی کا ذکر رہ گیا۔۔۔۔۔ مبینہ طور پر باسٹھ تریسٹھ کی شِقوں کو آئین میں رکھنے پر اصرار کرنا تاکہ شاعرانہ انصاف کی لفظی ترکیب کے درست معنی سمجھ سکیں۔۔۔۔۔ Awan

    بلیک شیپ صاحب آپ بات کو دوسری طرف لے گئے ہیں وہ الگ بات ہے کہ کون بہتر وزیر اعظم ہوتا – اس بارے میں صرف ایک ہی فقرہ کہوں گا جو صلاحیتیں ذولفقار علی بھٹو میں تھی وہ کسی اور میں نہیں تھیں لیکن مجھے یہ دیکھنا ہے کہ کس نے کتنا ڈلیور کیا چاہے وہ مہیشت ہو قانون سازی ہو تحمیرات کی ترقی یا بین ال اقوامی طور پر پاکستان کو پیش کر کے پاکستان کے مفاد کے لئے کچھ جیتنا یا حاصل کرنا ہو – آپ کے خیال میں مہیشت کی ترقی صرف اس چیز سے وابستہ ہے کہ آپ کے امپورٹ ایکسپورٹ میں گیپ کتنا ہے اور آپ کا کرنٹ اکاؤنٹ کتنا مضبوط ہے یہ جزوی سچ ہے مکمل سچ نہیں کیونکے اس پیرامیٹر کو دنیا میں اتنی زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی جتنی جی ڈی پی کو وجہ بہت سادہ ہے کم از کم پاکستان کے لحاظ سے آپ کسی وقت بھی ہر چیز کی ڈیوٹی بڑھا کر اور ڈیمانڈ کم ہونے سے امپورٹ کو کم کر کے یہ حاصل کر سکتے ہیں جیسے کے موجودہ حکومت نے تیس فیصد تک امپورٹ ایکسپورٹ کا گیپ صرف ان دو چیزوں کی وجہ سے آسانی سے حاصل کر لیا اور نواز حکومت سے زیادہ قرض لے کر کرنٹ اکاؤنٹ بھی مضبوط کر لیا اب بظاھر مہیشت مضبوط ہو گئی مگر کیا واقعی ایسا ہوا   جواب نہیں ہے کیونکے پہلے ایک سال میں ایک فیصد بھی ایکسپورٹ نہیں بڑھیں صرف امپورٹ کم ہوئی ہے اور امپورٹ ڈیوٹی کے بڑھانے اور ڈالر کے گرنے سے جو مہنگائی اور بیروزگاری کا سیلاب آیا ہے اس سے آپ بخوبی واقف ہیں امپورٹ بہت زیادہ کم ہونے اور لوگوں کی قوت خرید کم ہونے سے جو کاروبار تباہ ہوئے ہیں وہ بے روزگاری کی بڑی وجہ بنے ہیں اس میں تبائی کے لئے خان حکومت کی اور بہت سی نہ اھلیاں بھی ہیں جن کے لئے مجھے بہت زیادہ لمبا لکھنا ہو گا جو اس بحث کا موضوع نہیں اتنا زیادہ بھی جو لکھا اس لئے کہ آپ اور شاہد صاحب حکومت کی مہیشت میں کارکردگی سے بہت متاثر ہیں – پھر ذولفقار علی بھٹو کی طرف آتا ہوں ایک انیس سو تہتر کا قانون بنا کر اور پاس کرا کر وہ قانون سازی کے میدان میں باقی وزراہ اعظم کو پیچھے چھوڑ گیا ہے باقی کسی کے دور میں اتنا بڑا اور جامح قانون یا آ ئین نہیں بنا – پہلا آ ئین چودھری محمّد علی کے دور میں بنا جو نواز شریف کے علاوہ واحد پنجابی وزیر اعظم تھا اگرچے اس کی مدت ایک سال کے لگ بھگ رہی   یہ آ ئین نہایت بنیادی تھا جسے بنیادی طور پر انیس سو پینتیس کے ایکٹ میں اسلامی دفحات شامل کر کے بنایا گیا جو پاکستان کی آ ئینی ضروریات کی صرف بنیاد فراہم کرتا ہے اس کے بحد دوسرا آ ئین ایوب خان نے بنایا جس کے بہت سے حصے خود ایوب خان نے لکھوائے اور مجموہی طور جو کچھ بھی اس آ ئین میں لکھا گیا اس میں فوج کا اپنا مفاد بالا تر رکھا گیا اس لئے میں اس آ ئین کو بھی اهمیت نہیں دیتا لے دے کر صرف تہتر کا آ ئین ہی بچتا ہے جو سیاسی مذہبی فوجی اور سول سوسایٹی کے دوسرے شھبوں سے طویل مشاورت سے بنا اس آ ئین کی سب سے بڑی کامیابی یہ تھی کہ اس کی منظوری پر سب مسلک کے مذہبی رہنماؤں نے دستخط کئے ، سب سیاسی جماعتوں نے تو کئے ہی – تمام مسلک کے مذھبی لیڈرز کا ایک نقطے پر اکٹھا ہونا پاکستان کے لحاظ سے کتنا مشکل ہے آپ اندازہ کر سکتے ہیں یہ سب لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ بھٹو کی کاوش معمولی نہیں تھی ایک کارنامہ تھا جس میں سب کا کردار ہے مگر چونکے بھٹو کے دور میں ہوا تو سب سے زیادہ کریڈٹ کا وہ ہی حقدار ہے – یہ ہے قانون سازی میں میرا ایوارڈ ونر وزیر اعظم -( جاری ہے )

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #89

    میں تو درسی کتب نہیں پڑھ سکا تو اور کتابیں کیا پڑھوں گا. دو چار کتابیں ہیں جو کبھار موقع ملتا ہے تو پڑھ لیتا ہوں.ان میں سے سیاست کے موضوع پر کوئی بھی کتاب نہیں ہے لہٰذا کتابی تاریخی حوالہ نہیں دے سکوں گا جہاں تک علمی حوالہ دینے کا تعلق ہے تو میں علمی سطح پر بھی نالائق ہوں جتنا ذہنی اور سوچنے کی سطح پر

    نمستے محترم جے بھائی جی، امید ہے آپ خیریت سے ہیں

    علمی سطح پر آپ بھی میری طرح نالائق ہی نکلے ہیں لیکن پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے

    :)

    میں نے کتابیں پڑھے بغیر خود کو عالم فاضل اور ارسطو ثابت کرنے اور سیاست سے لیکر معاشیات تک ہر موضوع پر ڈھٹائی سے ماہرانہ رائے دینے کا نسخہ دریافت کر لیا ہے

    مولانا غامدی کی چار پانچ ویڈیوز دیکھ لیں اور برٹرینڈ رسل کا ایک آدھ آرٹیکل پڑھ لیں

    پھر جس موضوع پر بھی ڈسکشن ہو رہی ہو، برٹرینڈ رسل کا نام لیکر جتنی مرضی چولیں مارتے رہیں، جو لوگ آپ سے واقف نہیں ہیں وہ آپ کو ارسطو سمجھنا شروع ہو جائیں گے

    ایک بار یہ نسخہ آزما کر ضرور دیکھیں

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #90
    پاکستان کا مسئلہ ، حلف کی پاسداری نہ کرنا

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #91

    جس طرح ججز عدالتوں میں ملزمان اور گواہاں سے حلف لیتے ہیں کہ وہ اللہ کو حاضر ناظر جان کرکہیں کہ وہ سچ بولیں گے اور سچ کے سوا کچھ نہیں بولیں گے

    اسی طرح ملزمان اور گواہان کو بھی حق ہونا چاہیے کہ وہ ججز سے حلف لیں کہ وہ اللہ کو حاضر ناظر جان کرکہیں کہ وہ آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے اور کسی لالچ یا دباو میں فیصلہ نہیں کریں گے

    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #92
    اعوان صاحب آپ کے شاہی سروے میں گھُس بیٹھیا بن کر ہلکا سا تجزیاتی حظ اٹھاتے ہوئے قلم سے کچھ لفظ بکھر رہے ہیں۔۔۔ امید ہے آپ حسب توفیق یہ اقوال زریں سنبھال کر اپنی بُدھی میں محفوظ کر لیں گے۔۔۔۔بات کچھ یوں ہے کہ جمہوریت اور ڈکٹیٹر شپ کے مباحثے میں سے شاید کوئی تصوراتی کٹّا نکلتا ہو گا۔۔۔ لیکن حقیقت کی دنیا میں پاکستان جیسے ملک میں یہ نظام حکومت ایک عامی کی زندگی کو کیسے متاثر کرتے ہیں کہ جمہوریت یا ڈکٹیٹر شپ کے آنے سے اسکی زندگانی میں بہتری و آسودگی جھلکنے لگےیا جبر و محکوریت سے چشم نم سے فرسودگی ٹپکنے لگے تو پچھلی دو تین دہائیوں کا احاطہ کرتے ہوئے۔۔۔ میرے خیال سے جنرل سید پرویز اشرف کا دور سب سے بہتر تھا۔۔۔۔۔معشیت میں بہتری، اظہار رائے کی آزادی، دیہاتوں میں کسانوں کی فصلوں کے بہترین دام، سرمایہ دار اور کاروباری طبقے میں خوشحالی کا پیغام، روشن خیالی کی سرکاری سرپرستی، فسادی ملائیت کی ٹھوکائ، کرپٹ سیاسی اشرافیہ کی سرور محلات میں پسپائی۔۔ وغیرہ وغیرہ۔۔۔ غرضیکہ کمال دور تھا۔۔ Awan

    کیسا نوا بھائی ، آپ کے کومنٹ کا شکریہ اگرچے یہ بحث کا موضوع نہیں کہ ہم سول ملٹری ادوار کا جائزہ لیں مگر آپ نے سوال اٹھایا ہے تو جواب تو دینا پڑے گا – جب بھی آپ کسی دور کے اچھے کاموں کا ذکر کرتے ہیں تو بروں کا بھی کریں اور مجموھی جائزہ لیں کہ اس حکمران کے دور میں ملک کو کیا فائدہ ہوا جیسے بھٹو کے کارنامے گنواتے ہوئے ہم اس کے دو بڑے گناہ نہیں بھول سکتے ایک صنحتوں اور اداروں کو قومی تحویل میں لینا اور دوسرے ملک کے دو ٹکرے کرنے میں کردار جس میں فوج بھی برابر کی یا کچھ زیادہ ذمے دار تھی – مشرف کا دور خاص کر ابتدائی چند سال میں نے پاکستان میں رہ کر بخوبی دیکھے ہیں اور میں اس کے ابتدائی سالوں کے کاموں سے اتنا متاثر تھا کہ میں نے ریفرنڈم میں اسے ووٹ بھی دیا – مشرف کے دور میں آپ کے تحریر کردہ کاموں کے علاوہ ہائر ایجوکیشن پر جتنا کام ہوا ڈاکٹر عطا ار رحمان کے زریھے اس کی نظیر پاکستانی تاریخ میں نہیں ملتی ہائر ایجوکیشن ہی کسی قوم کی تقدیر بناتی ہے اور اس دور میں بحد میں مغربی ملک میں بھی میں نے دیکھا کہ ہر ڈاکٹر انجنیئر اور دوسرے پیشوں سے سرکاری اور غیر سرکاری لوگوں کو پی ایچ ڈی کے لئے باہر مغربی ملکوں میں ان کے رہنے کے خرچ سمیت بھیجا گیا – یہ سب کارنامے مگر تصویر کا ایک رخ ہیں بحد میں   دہشت گردی میں جنگ کے نام پر جو اس ملک کی اینٹ سے اینٹ بجی اور بم دھماکوں میں ایک لاکھ کے قریب لوگ مرے ان کا خون مشرف کے سر ہے بات صرف خون کی نہیں ہماری مہیشت کو جو نا قابل محافی نقصان پوھنچا اس کے آفٹر افیکٹس ہم آج بھی بگھت رہے ہیں مشرف کے آخری کچھ سالوں کے گناؤں کی فہرست طویل ہے اور اس کے نتیجے میں ملک کو پوھنچنے والے نقصان بھی بہت گہرے ہیں جن سے ہم منہ نہیں موڑ سکتے – اگر فوج ملک کے لئے اتنی ہی اچھی ہے تو فوج مستقل ہی ملک کو کیوں نہیں چلا لیتی ؟ اس کا جواب ہے فوج کی تحلییم و تربیت اس کام کے لئے نہیں ہوئی وہ حکمرانی کرتے ہوئے اپنے ادارے کا مفاد سب سے پہلے دیکھتے ہیں اور ان کے مسائل کو دیکھنے اور انہیں حل کرنے کا انداز ایسا ہے کہ وہ زیادہ دیر نہیں چل سکتا – اگر مشرف نے عوام کو اتنا ہی خوش رکھا ہوتا جتنا بحظ لوگ مشرف کی وکالت کرتے ہیں تو آخری وقت میں فوج اپنے لوگوں کے لئے یہ ہدایت نہ کرتی کہ فوجی کٹ اور وردی میں باہر نہ نکلنا ورنہ لوگ جوتے ماریں گے –

    JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #93
    پاکستان کا مسئلہ ، حلف کی پاسداری نہ کرنا
    نمستے محترم جے بھائی جی، امید ہے آپ خیریت سے ہیں علمی سطح پر آپ بھی میری طرح نالائق ہی نکلے ہیں لیکن پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے :) میں نے کتابیں پڑھے بغیر خود کو عالم فاضل اور ارسطو ثابت کرنے اور سیاست سے لیکر معاشیات تک ہر موضوع پر ڈھٹائی سے ماہرانہ رائے دینے کا نسخہ دریافت کر لیا ہے مولانا غامدی کی چار پانچ ویڈیوز دیکھ لیں اور برٹرینڈ رسل کا ایک آدھ آرٹیکل پڑھ لیں پھر جس موضوع پر بھی ڈسکشن ہو رہی ہو، برٹرینڈ رسل کا نام لیکر جتنی مرضی چولیں مارتے رہیں، جو لوگ آپ سے واقف نہیں ہیں وہ آپ کو ارسطو سمجھنا شروع ہو جائیں گے ایک بار یہ نسخہ آزما کر ضرور دیکھیں

    Bawa sahib

    محترم باوا صاحب

    اسلام علیکم

    مولانا غامدی صاحب کا تو سنا ہے یہ رسل صاحب کون ہیں. لگتا ہے کہ کوئی انگریز ہیں اور اگر درست ہے تو انگریزی میں لکھتے ہوں گے . یہاں مجھے اردو نہیں آتی تو انگریزی کیسے پڑھوں گا

    Awan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #94
    جے بھائی خالی تھینکس نہیں چلے گا اس فورم پر آپ کا قلم سب سے خوبصورت ہے کچھ تو اس موضوح پر لکھیں – آپ کی غیر جانبداری بھی آپ کی تحریر کو اور خوبصورت بنائے گی –

    JMP

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #95
    JMP

    محترم جے بھیا،
    دیگر ہنر کی طرح کیک کی تیاری بھی ایک ہنر ہے جو جتنی مہارت حاصل کرلیتا ہے اتنا ہی کیک پر رنگ اور نقش و نگاری کرکے اپنے فن کا لوہا ہر عام و خاص سے منواتا ہے مجھے ذاتی طور پر دلچسپی کیک کے اصل اجزاے ترکیبی سے ہوتی ہے اور کیک کو کھاتے وقت اس کو خوشنما دلکش بنانے والے نمود نمائشی اجزا کو میں علحیدہ کردیتا ہوں
    چلیں بات کو اب آگے بڑھاتے ہیں

    میرے کہنے کا مقصد تھا کے ہم جرنیلوں کے کردار کو نا پسند تو جتنا چاہیں کر سکتے ہیں مگر ہمارے صرف نا پسند کرنے سے ان کے کردار اور طاقت اور اقتدار کے حصول کی خواہش میں کوئی کمی نہیں آے گی. اگر ان کا کردار ختم یا کم کرنا ہے تو کچھ اقدامات کرنے ہوں گے کچھ قربانیاں دینی ہوں گی

    میں آپ سے کلی طور پر متفق ہوں – جن اقدامات کی طرف آپ اشارہ کررہے ہیں یا قربانیوں کی شرط یا اصول یا تاریخ کے سبق کی طرف آپ اشارہ کررہے ہیں ان کی بھی کچھ وضاحت ہوجاے –
    کیا تیس لاکھ جانوں کے نذرانے سے کم پر بات طے ہوسکتی ہے ؟
    کیا کسی مقبول عوامی رہنما کی پھانسی کسی گنتی میں شمار ہوسکتی ہے؟
    کیا مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم کی جان کی قربانی کسی کو یاد ہے؟
    کیا تین مرتبہ کے وزیر اعظم کو جن ڈراموں کے ذرئیے اقتدار سے محروم کیا گیا اور آج انتہائی گھٹیا ذہنیت کے لوگوں کے ہاتھوں اسکی جان کے ساتھ کھلواڑ ہورہا ہے کیا وہ کسی گنتی میں شمار ہوتا ہے؟
    کیا دس بارہ لاکھ افراد کی فلاح بہبود کی قیمت کروڑوں افراد کے ماضی حال اور مستقبل کو گروی رکھنے کو قربانی کا لیبل لگ سکتا ہے؟
    کیا ہمارے قابل صد احترام جرنیلوں کی حب الوطنی پر مبنی دور اندیش پالیسیوں کے نتیجہ میں دہشت گردی کی لہر اور اسمیں ستر ہزار افراد کے جانوں کا زیا قربانی میں شمار ہوتا ہے ؟

    سیاست دانوں کا ایک ہونا یقیناً خیالی ہو سکتا ہے اور شاید تھوڑا بہت حقیقی بھی. سنا ہے آجکل مسلم لیگ ، پیپلز پارٹی اور جمیعت علما اسلام کسی حد تک ایک ہیں .

    میرا نہیں خیال یہ ایک پیج پر ہیں مولانا کے پاس کھونے کے لئے کچھ نہیں ہے آپ دیکھ ہی لیں وہ اور انکی جماعت ٹاک آف دی ٹاون بنے ہوے ہیں باقی دونوں بھی اپنے مفاد کو دیکھ رہی ہیں سیاست کررہی ہیں اور یہی کرنا بھی چاہئے کہ سیاست کا ایک نام موقع پرستی بھی نام ہے

    میرے خیال میں ملک عزیز میں جو سیاست داں بے اصول سیاست کرتے ہیں انکا ایک ہونا ممکن نہیں ہے سواۓ اس وقت کے جب انکے مفاد ایک ہوں .

    اصولی سیاست کی شرط عائد پڑھ کر مجھے بچپن میں ایک دکان کے باہر لکھا  جملہ یاد آگیا
    کشمیر کی آزادی تک ادھار بند ہے

    تمام سیاست دانوں کو اس بات پر ایک ہونا پڑے گا کے وہ جرنیلوں یا کسی اور غیر سیاسی اور غیر عوامی قوت کے ہاتھوں میں نہیں کھیلیں گے اور ساتھ مل کر ان غیر سیاسی عناصر کا مقابلہ کریں گے

    آپ کے خیال میں جب سیاستدان یہ فیصلہ کرلیں گے کہ کسی جرنیل کے ہاتھ میں نہیں کھیلنا تو وہ جرنیل انکے ساتھ کیا سلوک کریں گے؟

    :bigsmile: :bigsmile: :bigsmile:

    کیا وہ اچھے بچوں کی طرح گھنٹی بجنے پر اپنی کلاسوں میں واپس چلے جایں گے یا ایسے سیاستدانوں کو نشانہ عبرت بنا دیں گے؟

    امریکا اور کینیڈا کی حالیہ تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا ہے کے کسی سیاست داں نے اقتدار کے حصول کے لئے جرنیلوں یا کسی اور طاقت کو آواز دی ہو یا ان کی مدد سے دوسری سیاسی جماعت یا رہنما پر کوئی دباؤ ڈالا ہو.

    بلکل درست میرے علم میں بھی ایسا نہیں ہوا سوال یہ پیدا ہوتا ہے ایسا کیوں نہیں ہوتا کیا انکے جرنیل وہاں کٹھ پتھلیاں بنانے اور غداری و حب الوطنی کے نام پر لوگوں کو بانٹنے کا نیک کام کرتے ہیں؟ حالیہ انتخابات میں البرٹا اور سسکیچواں کی طرف سے علحیدگی پسندی کی باتیں ہویں تو کیا انکے باجوہ صاحب نے شٹ اپ کال دی ان مبینہ غداروں کو ؟

    .

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #96
    گھوسٹ بھائی کافی عرصہ ہوا آپ سے کسی موضوح پر بات نہیں ہوئی – آپ نے جے بھائی کے بارے میں لکھا ہے کہ انہوں نے ایک بار نواز کو باقیوں سے بہتر قرار دیا تھا – یہ ایک اچھا موضح ہے ویسے تو اس پر علحدہ دھاگہ بنتا ہے مگر چلیں یہاں ہی سے ابتدا کرتے ہیں – آپ کے خیال میں سب وزیر اعظم میں سے ملک کو کس نے سب سے زیادہ فائدہ پوھنچایا اس میں بہتر ہیں آمروں کا ذکر نہ کریں وہ الگ بحث ہے -آمروں کا ذکر زمانے کے حوالے سے کیا جا سکتا ہے مگر ان کی کارکردگی یہاں موضح بحث نہیں – لیاقت علی خان سے عمران خان تک گویا خان سے خان تک کا تقابلی جائزہ لیں یاد رہے قائد اعظم گورنر جنرل تھے ان کا ذکر ہم یہاں نہیں کریں گے ویسے بھی جہاں قائد اعظم آ گئے وہاں تو نمبر دو کی ہی دوڑ ہو گی پہلے پر تو وہ ہی ہونگے – لیاقت علی خان سے لے کر ایوب خان کے مارشل لاء تک دوسرے لفظوں میں بھٹو سے ایک وزیر اعظم پہلے تک ملک میں متناسب نمائندگی کا قانون تھا مکمل جمہوریت نہیں تھی عام عوام کو ووٹ کا حق نہیں تھااسمبلی ممبران کو چننے میں پھر بھی ان وقتوں کے وزرا اعظم کی کارکردگی پر بات ہونی چایہے -یاد رہے ایوب خان نے کونسلر چننے کے لئے عام عوام کو ووٹ کا حق دیا تھا مگر اسمبلی کے لئے نہیں – میرا علم بھٹو سے پہلے کے وزرا اعظم کی کارکردگی میں نہایت محدود بلکے ناقص ہے نہ ہم میں سے کسی نے وہ دور دیکھا ہے – اس پر ہمارے ساتھی بلاگر ہمیں بہتر ایجوکیٹ کر سکتے ہیں – اگر میں پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کی بات کروں تو ان کے کردار کے حوالے سے قائد اعظم کی بیماری کے وقت ہمیں تاریخ ان کا منفی کردار دکھاتی ہے جہاں تاریخ دان کہتے ہیں قائد نے کہا مجھے علم ہے کون میرے مرنے کا انتظار کر رہا ہے اسی طرح قائد کے علاج میں غفلت اور بروقت ایمبولینس نہ پوھنچانا بھی لیاقت علی خان سے جوڑا جاتا ہے ویسے تو کون ہے جسے پاکستان میں غدار نہ کہا گیا ہو لیکن تھوڑی حیرت ہوتی ہے لیاقت علی خان کی بیگم رعنا لیاقت علی کا تحلق انڈیا سے جوڑ کر لیاقت الی خان کو بھی غدار کہا گیا – ویسے تو یہاں وزرا اعظم کی کارکردگی پر بات ہونی چایہے نہ کہ ان کے کردار پر قیاس آرائیاں لیکن اگر لیاقت علی کا قائد کی موت میں ہاتھ ہے تو یہ بہت اہم پائنٹ ہے اور اس کے پاکستان کی اگلی تاریخ پر بہت گہرے اثرات پڑتے ہیں جن سے ملک کی موجودہ حالت بھی جڑی ہوئی ہے – میں ایمانداری سے سمجھتا ہوں کہ اگر قائد ایک اور سال بھی اور جیتے تو اگلے وزرا اعظم کی ترتیب بدل جاتی اور ممکن ہے پہلا مارشل لاء اور اس کی بنیاد پر باقی مارشل لاء بھی نہ لگتے – بہرحال لیاقت علی کے بارے میں صرف قیاس آرائیوں کا ذکر کرنا اور ان کی کارکردگی پر بات نہ کرنا میری کم علمی بھی ہے جس لئے لیاقت علی کی روح سے معافی اور ساتھیوں سے درخواست کہ اس پر روشنی ڈالیں – Bawa JMP Atif Believer12 BlackSheep GeoG Mujahid Muhammad Hafeez shahidabassi Aamir Siddique

    اعوان بھائی معزرت کے ساتھ – اس دھاگہ کا موضوع آپ کے مجوزہ موضوع سے بلکل الگ ہے – میرا مشورہ ہوگا کہ آپ کچھ کشٹ کریں اور ایک نیا دھاگہ اس موضوع پر بنایں اور یہاں پر لکھی تحاریر کو نیے دھاگہ پر منتقل کردیں -میرا آپ سے وعدہ ہے کہ شہباز اور آل شہباز پر چڑھانے کے لئے پھولوں کی چادر لے کر میں حاضر ہوجاؤں گا

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #97
    Bawa sahib

    محترم باوا صاحب

    اسلام علیکم

    مولانا غامدی صاحب کا تو سنا ہے یہ رسل صاحب کون ہیں. لگتا ہے کہ کوئی انگریز ہیں اور اگر درست ہے تو انگریزی میں لکھتے ہوں گے . یہاں مجھے اردو نہیں آتی تو انگریزی کیسے پڑھوں گا

    و علیکم السلام محترم جے بھائی جی

    رسل صاحب نام سے تو مجھے بھی انگریز ہی لگتے ہیں لیکن یہ نہیں پتہ ہے کہ اصلی والے انگریز ہیں یا دیسی لبرلز کی طرح دیسی انگریز ہے

    میں نے تو یہاں لوگوں کو اس کا نام لے لے کر زیر بحث ہر موضوع پر بڑی بڑی چولیں مارتے اور فورم والوں سے ارسطو کا خطاب حاصل کرتے دیکھا ہے

    انگریزی پڑھنے کی آپ فکر نہ کریں، کسی انگریزی پڑھے لکھے بںدے سے رسل صاحب  کے کسی آرٹیکل کا ترجمہ کروا لیں گے یا پھر اداکار میرا کی انگلش اکیڈیمی میں داخلہ لے کر چند دنوں میں انگریزی سیکھ لیں گے

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #98
    دشواری اس لئے پیش آتی ہے کہ ناقص عقل ہے یہ کونسی راکٹ سائنس ہے ابھی تک جے بھیا نے سیاستدان ایک ہونے والے اپنے جملہ کی وضاحت نہیں کی ہے – آپ انسے پوچھ لیں کہ کیا وہ بھی ایسا ہی سمجھتے ہیں ؟ کیوں کہ ایک جگہ اپنی سیاسی سوچ کا اظہار کرتے ہوے جے بھیا نے میاں صاحب کو موجودہ تمام سیاستدانوں میں بہتر بتایا تھا چلیں اب آپ نے اپنی طرف سے وضاحت کردی ہے تو مزید سوالات جنم لے رہے ہیں تو آپ نے سیاستدان ایک نہ ہونے کی یہ توجیہ دی ہے کہ فوجیوں سے رات کے اندھیرے میں ملتے ہیں ایسا ہندوستان ، کینیڈا یا امریکہ میں نہیں ہوتا . اس بات سے تاثر یہ مل رہا ہے کہ اپ اس عمل کو برا سمجھتی ہیں ؟ کیا یہ درست بات ہے ؟ مگر کیا یہ سیاستدان جی ایچ قیو کی کیاری میں آبپارہ کی آبیاری میں نہیں اگے تھے ؟ اگر یہ درست ہے تو اگر اپنے ماسٹر سے رات کے اندھیرے میں یا دن کے اجالے میں مل نے چلے گیے تو آپ کا اعتراض اس باغ اور باغبان پر کیوں نہیں ہے جو یہ پودے لگا رہا ہے آپ کا شکوہ اس باغ کے پھل سے کیوں ہے ؟ ویسے جو سب سے کمال کا جملہ آپ نے لکھا ہے اس پر تو قدم بوسی کا جی چاہتا ہے -دیانت اور شرافت کی اسناد بانٹنے کا کام کرنے والے فرشتوں نے باقاعدہ نیک چال چلن کی تصدیق کردی ہے تو نیت پر شک نہیں جاتا سہوا مشٹیک ہوگئی ہو تو کچھ کہہ نہیں سکتے :bigsmile: :bigsmile: :bigsmile:

    مجھے تو جو سمجھ آیا وہ کہہ دیا ..آپ کا کیا جے صاحب سے پردہ ہے جو خود نہیں پوچھ سکتے ..

    کبھی کبھی مجھے آپ لوگوں سے بات کرتے ایسا لگتا ہے جیسے دیواروں سے بات کر رہی ہوں ..آپ میری بات سے صرف وہ مطلب اخذ کرتے ہیں جو کرنا چاہتے ہیں ..

    کوئی بھی زی ہوش فوج کا حکومتی معاملات میں اس طرح کا دخل پسند نہیں کرے گا جیسے کے ہمارے ہاں ہوتا ہے …ایسا اس لئے کہا کہ ہر جگہ فوج تھوڑی بہت مداخلت یا ان پٹ دیتی ہے .خاص طور پر خارجہ معاملات میں

    اب آپ کا اعتراض یہ ہے کہ میں فوج کو آپ کی طرح لعنت ملامت کیوں نہیں کرتی ..ااپ لوگ عرصے سے دشمن کی توپوں میں کیڑے پڑیں کی دعا کر رہے  ہیں ..کیا کیڑے پڑ  گئے ؟؟؟؟؟؟

    اگر آپ کو سلوشن چاہئے تو پہلے پرابلم کو سمجھنا پڑے  گا ..اس کی روٹ کاز ..

    میرے لئے یہ ممکن نہیں ہے کہ میں فوج کو تو گالیاں  دوں اور فوج کی حمایت سے آنے اور جانے والوں کے لئے نرم گوشہ رکھوں ..جب تک انہیں موقع ملتا ہے یہ آرمی کی نرسری کے پودے خوب لہلہاتے ہیں ..جیسے ہی ان کو کسی بھی وجہ سے نکالا جاتا ہے یا نکلنے کی کوشش کی جاتی ہے تو فورا نظریاتی بن جاتے ہیں …مجھے بے وقوف بننا بلکل پسند نہیں ..پیریڈ

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #99
    مجھے تو جو سمجھ آیا وہ کہہ دیا ..آپ کا کیا جے صاحب سے پردہ ہے جو خود نہیں پوچھ سکتے .. کبھی کبھی مجھے آپ لوگوں سے بات کرتے ایسا لگتا ہے جیسے دیواروں سے بات کر رہی ہوں ..آپ میری بات سے صرف وہ مطلب اخذ کرتے ہیں جو کرنا چاہتے ہیں .. کوئی بھی زی ہوش فوج کا حکومتی معاملات میں اس طرح کا دخل پسند نہیں کرے گا جیسے کے ہمارے ہاں ہوتا ہے …ایسا اس لئے کہا کہ ہر جگہ فوج تھوڑی بہت مداخلت یا ان پٹ دیتی ہے .خاص طور پر خارجہ معاملات میں اب آپ کا اعتراض یہ ہے کہ میں فوج کو آپ کی طرح لعنت ملامت کیوں نہیں کرتی ..ااپ لوگ عرصے سے دشمن کی توپوں میں کیڑے پڑیں کی دعا کر رہے ہیں ..کیا کیڑے پڑ گئے ؟؟؟؟؟؟ اگر آپ کو سلوشن چاہئے تو پہلے پرابلم کو سمجھنا پڑے گا ..اس کی روٹ کاز .. میرے لئے یہ ممکن نہیں ہے کہ میں فوج کو تو گالیاں دوں اور فوج کی حمایت سے آنے اور جانے والوں کے لئے نرم گوشہ رکھوں ..جب تک انہیں موقع ملتا ہے یہ آرمی کی نرسری کے پودے خوب لہلہاتے ہیں ..جیسے ہی ان کو کسی بھی وجہ سے نکالا جاتا ہے یا نکلنے کی کوشش کی جاتی ہے تو فورا نظریاتی بن جاتے ہیں …مجھے بے وقوف بننا بلکل پسند نہیں ..پیریڈ

    آپ گھوسٹ پروٹوکول کو ۔۔۔۔۔۔ ٹو دی پوائینٹ جواب دیں ۔۔۔۔۔۔۔ بھا شن ٹا ئپ ۔۔۔۔۔  ڈ ائلا گ بول  کر ۔۔۔۔۔  دوسروں کی آنکھوں میں دھول مت جھو نکیں  ۔۔۔۔۔۔ جواب دیں ۔۔۔۔ جو گھوسٹ نے  سوالا ت آ ٹھا ئے ہیں ۔۔۔۔۔

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #100
    آپ گھوسٹ پروٹوکول کو ۔۔۔۔۔۔ ٹو دی پوائینٹ جواب دیں ۔۔۔۔۔۔۔ بھا شن ٹا ئپ ۔۔۔۔۔ ڈ ائلا گ بول کر ۔۔۔۔۔ دوسروں کی آنکھوں میں دھول مت جھو نکیں ۔۔۔۔۔۔ جواب دیں ۔۔۔۔ جو گھوسٹ نے سوالا ت آ ٹھا ئے ہیں ۔۔۔۔۔

    اور کیسے دوں ..اب آپ کو سمجھ نہ آئے تو میں کیا کر سکتی ہوں

    :doh:

Viewing 20 posts - 81 through 100 (of 230 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward