Viewing 18 posts - 1 through 18 (of 18 total)
  • Author
    Posts
  • Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #1

    John Kerry and Hillary Clinton dancing to Bollywood tunes in Ambani wedding party.

    https://twitter.com/SameeraKhan/status/1072677985252192256

    :disco: :disco:   :bhangra:   :disco:   :disco:

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #2
    عمران خان وزیر اعظم نہ ہوتا تو اس کی بھی دیہاڑی لگ جانی تھی
    صحرائی
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #3

    مکیش امبانی اگر پاکستان میں ہوتا تو کک بیکس اور کرپشن کا بے تاج بادشاہ کہلاتا

    کئی عدالتوں میں پیشیاں ہوتی ہفتے وار ، اور اوپر سے امریکیوں کو بلانے پر فتوے جاری ہوتے

    شائد غدار بھی ہوتا اور رلیانس کمنیکیشن بحق سرکار ضبط ہو چکی ہوتی

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4
    دعا کریں کہ انڈیا کے ارب پتیوں کا یہ رحجان پاکستان کے نو دولتیوں میں نہ آجاے، انڈیا میں اکثریت غربت کی لکیر تلے سسک رہی ہے مگر احساس کمتری ہے کہ ہالی وڈ سے نیچے آنے نہیں دیتا، کہتے ہیں کہ جس بندے کو احساس کمتری ہوجاے اسے چھوڑ دینا چاہئے کیونکہ اس سے بڑی سزا اسے اور کیا دینی
    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #5

    اگر اپنا پیسہ ہے تو انکو خرچ کرنے کا بھی اختیار ہے . انکی مرضی کے اپنا پیسا پانی کی طرح بہائیں یا نہ بہائیں.

    کون جانتا ہے کہ یہ امیر لوگ کس حد تک پس پردہ غریبوں پر پیسہ خرچ کرتے ہیں یا پھر نہیں کرتے ہیں

    ان امیروں نے کتنوں کو روزگار دیا ہوا ہے اور کس تارہ ملک کی معشیت میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں

    ویسے مرے خیال میں اکثر لوگ بشمول میرے اپنی اپنی دولت کی اہلیت کے حساب سے پیسہ خرچ کرتے ہیں . گھومنے پر، کپڑوں پر، کھانے پینے پر . اگر ہم اپنی دولت کے حساب سے پیسہ خرچ کر سکتے ہیں جو ہم سے کم دولت مند کے خیال میں عیاشی ہے تو کوئی ہم سے زیادہ امیر زیادہ پیسہ کیوں نہیں خرچ کر سکتا

    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #6

    مکیش امبانی اگر پاکستان میں ہوتا تو کک بیکس اور کرپشن کا بے تاج بادشاہ کہلاتا

    کئی عدالتوں میں پیشیاں ہوتی ہفتے وار ، اور اوپر سے امریکیوں کو بلانے پر فتوے جاری ہوتے

    شائد غدار بھی ہوتا اور رلیانس کمنیکیشن بحق سرکار ضبط ہو چکی ہوتی

    جی نہیں کچھ بھی نہیں ہونا تھا

    وہ چوکیداری کے سب کتوں کا پیٹ بھرنا جانتا ہےجب اُن کے پیٹ بھرے ہوں تو پھر کوئی مائی کا لال نزدیک بھی نہیں پھٹک سکتا۔

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7

    اگر اپنا پیسہ ہے تو انکو خرچ کرنے کا بھی اختیار ہے . انکی مرضی کے اپنا پیسا پانی کی طرح بہائیں یا نہ بہائیں.

    کون جانتا ہے کہ یہ امیر لوگ کس حد تک پس پردہ غریبوں پر پیسہ خرچ کرتے ہیں یا پھر نہیں کرتے ہیں

    ان امیروں نے کتنوں کو روزگار دیا ہوا ہے اور کس تارہ ملک کی معشیت میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں

    ویسے مرے خیال میں اکثر لوگ بشمول میرے اپنی اپنی دولت کی اہلیت کے حساب سے پیسہ خرچ کرتے ہیں . گھومنے پر، کپڑوں پر، کھانے پینے پر . اگر ہم اپنی دولت کے حساب سے پیسہ خرچ کر سکتے ہیں جو ہم سے کم دولت مند کے خیال میں عیاشی ہے تو کوئی ہم سے زیادہ امیر زیادہ پیسہ کیوں نہیں خرچ کر سکتا

    جے بھای جس کے پاس پیسہ ہے اس کو حق ہے کہ وہ جیسے چاہے خرچ کرے میرا پوائینٹ یہ نہیں تھا کہ وہ کیا کریں ؟ ہم تو جانتے ہیں کہ ہمیں امریکہ یا اسی طرح کی ترقی یافتہ قوموں کے برابر آنے کیلئے چند ارب پتیوں کا پیسہ پانی کی طرح بہانا نہیں بلکہ عوام کی ویلفئیر پر پیسہ خرچ کرنا ہے، شکر ہے کہ میڈیا ابھی اس پیسے کے ضیاع کا تنقیدی جائزہ ہی لیتا ہے ، باقی اسطرح کی حرکات کے اندر احساس کمتری ہی ہوتا ہے  کیونکہ انڈینز کو امریکی طرز زندگی اختیار کرنے کا جنون کی حد تک شوق ہے، ابھی غربت کی سطح سے اوپر نہیں اٹھے پر مقابلہ امریکہ سے کرنا چاہتے ہیں، ہالی وڈ سے اتنا متاثر کہ اپنی انڈین فلم انڈسٹری کا نام بالی وڈ رکھ لیا اور نقالی میں اتنی حماقتیں کیں کہ ایک وقت اپنی انڈسٹری کو ہالی وڈ سے بھی زیادہ ایڈوانس سمجھنے لگ گئے حالانکہ ابھی بھی انہیں وہاں تک پنہچنے میں سو سال لگ جائیں گے

    میرا پوائینٹ یہ ہے کہ امریکہ بننے کا شوق رکھنا بری بات نہیں مگر بری بات یہ ہے کہ ترقی یافتہ ملکوں کی طرح ااپنے ہاں جو بھوک ناچ رہی ہے اسے تو ختم نہیں کیا، کوی ویلفئیر سسٹم تو شروع نہ کرسکے جس سے غربا اور بے روزگاروں کو رہائش اور کھانے پینے کی ضروریات پوری ہوں، علاج معالجے کی سہولیات تو مفت مہیا نہ کرسکے ، روزگار تو مہیا نہ کر سکے کہ انڈین نوجوان یورپ اور امریکہ جاب کیلئے جانے کی بجاے انڈیا میں ہی جاب کرسکیں، ہم آج تک اپنے شہریوں کو پینے کا صاف پانی اور ٹائلت مہیا نہ کرسکے تو چلے ہیں امریکہ کی نقالی کرنے

    میں جب ناروے میں تھا تو ایک ناوریجن عورت نے بتایا کہ اسے ایک امیر انڈین کی شادی میں جانے کا موقع ملا جہاں دولت کی ریل پیل تو تھی مگر صفای کرنے والی خواتین کو ابھی بھی کپڑا زمین پر بیٹھ کر مارتے دیکھ کر وہ حیران ہوے اور انتہای نیگیٹو خیالات کا اظہار کیا

    یہ امیر لوگ اپنی احساس کمتری میں اربوں روپیہ بہانے کے باوجود ان کے متعلق یورپینز کا نیگیٹو پرسیپشن دور نہیں کرسکتے، وہ امیج اسی صورت بہتر ہوسکتا ہے کہ انڈیا میں اٹھانوے پرسینٹ عوام کا معیار زندگی بہتر ہوجاے، زیادہ نہیں بس تھوڑا سا بہتر ہی ہوجاے

    Naeem
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #8
    What is your problem then?

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #9
    دعا کریں کہ انڈیا کے ارب پتیوں کا یہ رحجان پاکستان کے نو دولتیوں میں نہ آجاے

    یہ دعا کس وقت کرنا افضل ہوگا۔۔۔۔۔۔

    انفرادی دعا سے ہی کام چل جائے گا یا یہ دعا باجماعت کرنی ہوگی۔۔۔۔۔

    :cwl:   :cwl:   :cwl:

    حسن داور
    Participant
    Offline
    • Expert
    #10
    یہ دعا کس وقت کرنا افضل ہوگا۔۔۔۔۔۔ انفرادی دعا سے ہی کام چل جائے گا یا یہ دعا باجماعت کرنی ہوگی۔۔۔۔۔ :cwl: :cwl: :cwl:

    دعا دعا ہے … پوری ہونی ہوگی تو دونوں صورتوں میں ہوگی …. ورنہ بغیر دعا بھی سب سیٹ چل ہی رہا ہے

    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #11
    جے بھای جس کے پاس پیسہ ہے اس کو حق ہے کہ وہ جیسے چاہے خرچ کرے میرا پوائینٹ یہ نہیں تھا کہ وہ کیا کریں ؟ ہم تو جانتے ہیں کہ ہمیں امریکہ یا اسی طرح کی ترقی یافتہ قوموں کے برابر آنے کیلئے چند ارب پتیوں کا پیسہ پانی کی طرح بہانا نہیں بلکہ عوام کی ویلفئیر پر پیسہ خرچ کرنا ہے، شکر ہے کہ میڈیا ابھی اس پیسے کے ضیاع کا تنقیدی جائزہ ہی لیتا ہے ، باقی اسطرح کی حرکات کے اندر احساس کمتری ہی ہوتا ہے کیونکہ انڈینز کو امریکی طرز زندگی اختیار کرنے کا جنون کی حد تک شوق ہے، ابھی غربت کی سطح سے اوپر نہیں اٹھے پر مقابلہ امریکہ سے کرنا چاہتے ہیں، ہالی وڈ سے اتنا متاثر کہ اپنی انڈین فلم انڈسٹری کا نام بالی وڈ رکھ لیا اور نقالی میں اتنی حماقتیں کیں کہ ایک وقت اپنی انڈسٹری کو ہالی وڈ سے بھی زیادہ ایڈوانس سمجھنے لگ گئے حالانکہ ابھی بھی انہیں وہاں تک پنہچنے میں سو سال لگ جائیں گے میرا پوائینٹ یہ ہے کہ امریکہ بننے کا شوق رکھنا بری بات نہیں مگر بری بات یہ ہے کہ ترقی یافتہ ملکوں کی طرح ااپنے ہاں جو بھوک ناچ رہی ہے اسے تو ختم نہیں کیا، کوی ویلفئیر سسٹم تو شروع نہ کرسکے جس سے غربا اور بے روزگاروں کو رہائش اور کھانے پینے کی ضروریات پوری ہوں، علاج معالجے کی سہولیات تو مفت مہیا نہ کرسکے ، روزگار تو مہیا نہ کر سکے کہ انڈین نوجوان یورپ اور امریکہ جاب کیلئے جانے کی بجاے انڈیا میں ہی جاب کرسکیں، ہم آج تک اپنے شہریوں کو پینے کا صاف پانی اور ٹائلت مہیا نہ کرسکے تو چلے ہیں امریکہ کی نقالی کرنے میں جب ناروے میں تھا تو ایک ناوریجن عورت نے بتایا کہ اسے ایک امیر انڈین کی شادی میں جانے کا موقع ملا جہاں دولت کی ریل پیل تو تھی مگر صفای کرنے والی خواتین کو ابھی بھی کپڑا زمین پر بیٹھ کر مارتے دیکھ کر وہ حیران ہوے اور انتہای نیگیٹو خیالات کا اظہار کیا یہ امیر لوگ اپنی احساس کمتری میں اربوں روپیہ بہانے کے باوجود ان کے متعلق یورپینز کا نیگیٹو پرسیپشن دور نہیں کرسکتے، وہ امیج اسی صورت بہتر ہوسکتا ہے کہ انڈیا میں اٹھانوے پرسینٹ عوام کا معیار زندگی بہتر ہوجاے، زیادہ نہیں بس تھوڑا سا بہتر ہی ہوجاے

    Believer12 sahib

    محترم بیلیور صاحب

    بہت عرصے کے بعد آپ سے براہ راست گفتگو کرنے کا موقع مل رہا ہے. مجھے بیحد خوشی ہے

    امید کرتا ہوں کے آپ اور اہل خانہ خیریت سے ہیں

    آپ کی راۓ سے نوازنے پر آپ کا بہت شکریہ . اپنی حقیر راۓ پیش کرنے کی گستاخی کروں گا

    میری راۓ

    ١) اگر کسی کے پاس اپنا پیسہ ہے تو اسکو اپنی مرضی سے خرچ کرنے کا پورا اختیار ہے
    ٢) ایک سرمایا دار معاشرے میں سرمایا کاری کر کے دوسروں کے لئے نوکریاں فراھم کرتا ہے. ممکن ہے کے وہ پوری اجرت نہ دے یا ممکن ہے کے وہ پوری اجرت دے مگر نوکری فراھم کر کے وہ معاشرے میں اپنا کردار دوسروں سے بہتر نبھا رہا ہے
    ٣) کوئی پیسہ والا پس پردہ کم پیسے والوں کی امداد کرتا ہے یا نہیں مجھے نہیں خبر لہٰذا میں یہ نہیں کہہ سکتا کے وہ غریبوں کے لئے کچھ کرتا ہے یا نہیں . شاید یہ حضرت یا ایسے اور غریبوں کی بہت امداد کرتے ہوں یا شاید نہیں
    ٤) مرے خیال میں اکثر لوگ اپنے پیسے کو اپنی مرضی سے خرچ کرتے ہیں. چاہے وہ کھانے پر خرچ کریں، کپڑوں پر، گاڑیوں پر، گھرپر گھومنے پر یا آسائشوں پر. اگر میں یہ سب کچھ کر سکتا ہوں تو کوئی مجھ سے زیادہ امیر زیادہ پیسہ اپنی مرضی سے کیوں نہیں خرچ کر سکتا
    ٥) میرے خیال میں غربت کا خاتمہ سب سے پہلے حکومت پھر غریب آدمی، پھر معاشرے ، اور پھر ایک انفرادی فرد کی ذمہ داری ہے. مگر کسی امیر کی یہ کلی ذمےداری نہیں ہے کے وہ غربت کے خاتمہ اپنی دولت سے کرے
    ٦) کسی معاشرے میں ہر کوئی نہ محترم مرحوم ستار ایدھی صاحب بن سکتا ہے نہ بننا چاہیے . مرحوم نے اپنا پیٹ کاٹ کر دوسروں کی خدمت تو کی مگر میرے خیال میں یہ انکے ساتھ زیادتی تھی. یہ کام حکومت اور خود غریب لوگوں کا ہے کے وہ کیسے غریبی کے چنگل سے نکلتے ہیں یا نکلنے کی کوشش کرتے ہیں
    ٧) میں بھارت کے حوالے سے بہت کم بات کرنے کی کوشش کرتا ہوں کیونکہ بھارت کے حوالے سے میری راۓ شاید اس محفل میں لوگوں کو تکلیف پہنچاے . میری نظر میں بھارت کو اس لئے غلط کہنا کیونکہ ہماری اس سے اور اسکی ہمارے سے مبینہ دشمنی ہے یہ میری نظر میں غلط ہے . بھارت کو پاکستان کو قبول کرنا چاہیے اور پاکستان کو بھارت کو. دونوں ممالک کے بیشتر مسائل اس صورت میں ہی حل ہو سکتے ہیں کے دونوںایک دوسرے کے ساتھ جینا سیکھ لیں اور ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کو فروغ پہنچائیں
    ٩) بھارتی فلم دیکھے مجھے پندرہ سال ہو گئے . اپنی زندگی میں کچھ بھارتی فلمیں دیکھیں اور ان میں سے بہت کم پسند آئیں . اگر وہ مغرب کا مقابلہ کر رہے ہیں تو انکی مرضی . اگر وہ اپنے آپکو بولی ووڈ کہلاتے ہیں تو انکی مرضی. آخر کو ہم بھی لاہور کو لولی ووڈ اور نائجیریا والے اپنی فلمی صنعت کو نولی ووڈ کہتے ہیں . مجھے انکی فلمیں پسند نہیں مگر اس سے کوئی سروکار نہیں کے وہ کس سے اور کیوں مقابلہ کر رہے ہیں اور سچی بات یہ ہے کے مجھے نہیں علم کے وہ ایسا کر بھی رہے ہیں یا نہیں
    ١٠) میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کے ان جیسے ممالک کو اپنے لوگوں کا میعار زندگی بلند کرنے کے لئے کوشش کرنی چاہیے مگر یہ کوشش حکومت کی طرف سے ہونی چاہیے اور ان لوگوں کی طرف سے جن کا معیار زندگی نیچے ہے
    ١١) کسی کو احساس کمتری ہے یا کس کو احساس برتری مجھے نہیں خبر

    ویسے آپس کی بات ہے کے میں نے ایک عمومی بات کی تھی کیونکہ اس محفل کے باہر بھی لوگوں نے اس شادی پر تنقید کی تھی. اگر میں صرف آپ کی بات کے حوالے سے راۓ دیتا تو پوری کوشش کرتا کے آپکا حوالہ ضرور دوں

    چلیں اس بہانے ایک عرصے بعد آپ کو بور کرنے کا موقع میرے ہاتھ لگ گیا . لمبی تحریر پر معذرت

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #12
    Believer12 sahib

    محترم بیلیور صاحب

    بہت عرصے کے بعد آپ سے براہ راست گفتگو کرنے کا موقع مل رہا ہے. مجھے بیحد خوشی ہے

    امید کرتا ہوں کے آپ اور اہل خانہ خیریت سے ہیں

    آپ کی راۓ سے نوازنے پر آپ کا بہت شکریہ . اپنی حقیر راۓ پیش کرنے کی گستاخی کروں گا

    میری راۓ

    ١) اگر کسی کے پاس اپنا پیسہ ہے تو اسکو اپنی مرضی سے خرچ کرنے کا پورا اختیار ہے ٢) ایک سرمایا دار معاشرے میں سرمایا کاری کر کے دوسروں کے لئے نوکریاں فراھم کرتا ہے. ممکن ہے کے وہ پوری اجرت نہ دے یا ممکن ہے کے وہ پوری اجرت دے مگر نوکری فراھم کر کے وہ معاشرے میں اپنا کردار دوسروں سے بہتر نبھا رہا ہے ٣) کوئی پیسہ والا پس پردہ کم پیسے والوں کی امداد کرتا ہے یا نہیں مجھے نہیں خبر لہٰذا میں یہ نہیں کہہ سکتا کے وہ غریبوں کے لئے کچھ کرتا ہے یا نہیں . شاید یہ حضرت یا ایسے اور غریبوں کی بہت امداد کرتے ہوں یا شاید نہیں ٤) مرے خیال میں اکثر لوگ اپنے پیسے کو اپنی مرضی سے خرچ کرتے ہیں. چاہے وہ کھانے پر خرچ کریں، کپڑوں پر، گاڑیوں پر، گھرپر گھومنے پر یا آسائشوں پر. اگر میں یہ سب کچھ کر سکتا ہوں تو کوئی مجھ سے زیادہ امیر زیادہ پیسہ اپنی مرضی سے کیوں نہیں خرچ کر سکتا ٥) میرے خیال میں غربت کا خاتمہ سب سے پہلے حکومت پھر غریب آدمی، پھر معاشرے ، اور پھر ایک انفرادی فرد کی ذمہ داری ہے. مگر کسی امیر کی یہ کلی ذمےداری نہیں ہے کے وہ غربت کے خاتمہ اپنی دولت سے کرے ٦) کسی معاشرے میں ہر کوئی نہ محترم مرحوم ستار ایدھی صاحب بن سکتا ہے نہ بننا چاہیے . مرحوم نے اپنا پیٹ کاٹ کر دوسروں کی خدمت تو کی مگر میرے خیال میں یہ انکے ساتھ زیادتی تھی. یہ کام حکومت اور خود غریب لوگوں کا ہے کے وہ کیسے غریبی کے چنگل سے نکلتے ہیں یا نکلنے کی کوشش کرتے ہیں ٧) میں بھارت کے حوالے سے بہت کم بات کرنے کی کوشش کرتا ہوں کیونکہ بھارت کے حوالے سے میری راۓ شاید اس محفل میں لوگوں کو تکلیف پہنچاے . میری نظر میں بھارت کو اس لئے غلط کہنا کیونکہ ہماری اس سے اور اسکی ہمارے سے مبینہ دشمنی ہے یہ میری نظر میں غلط ہے . بھارت کو پاکستان کو قبول کرنا چاہیے اور پاکستان کو بھارت کو. دونوں ممالک کے بیشتر مسائل اس صورت میں ہی حل ہو سکتے ہیں کے دونوںایک دوسرے کے ساتھ جینا سیکھ لیں اور ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کو فروغ پہنچائیں ٩) بھارتی فلم دیکھے مجھے پندرہ سال ہو گئے . اپنی زندگی میں کچھ بھارتی فلمیں دیکھیں اور ان میں سے بہت کم پسند آئیں . اگر وہ مغرب کا مقابلہ کر رہے ہیں تو انکی مرضی . اگر وہ اپنے آپکو بولی ووڈ کہلاتے ہیں تو انکی مرضی. آخر کو ہم بھی لاہور کو لولی ووڈ اور نائجیریا والے اپنی فلمی صنعت کو نولی ووڈ کہتے ہیں . مجھے انکی فلمیں پسند نہیں مگر اس سے کوئی سروکار نہیں کے وہ کس سے اور کیوں مقابلہ کر رہے ہیں اور سچی بات یہ ہے کے مجھے نہیں علم کے وہ ایسا کر بھی رہے ہیں یا نہیں ١٠) میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کے ان جیسے ممالک کو اپنے لوگوں کا میعار زندگی بلند کرنے کے لئے کوشش کرنی چاہیے مگر یہ کوشش حکومت کی طرف سے ہونی چاہیے اور ان لوگوں کی طرف سے جن کا معیار زندگی نیچے ہے ١١) کسی کو احساس کمتری ہے یا کس کو احساس برتری مجھے نہیں خبر

    ویسے آپس کی بات ہے کے میں نے ایک عمومی بات کی تھی کیونکہ اس محفل کے باہر بھی لوگوں نے اس شادی پر تنقید کی تھی. اگر میں صرف آپ کی بات کے حوالے سے راۓ دیتا تو پوری کوشش کرتا کے آپکا حوالہ ضرور دوں

    چلیں اس بہانے ایک عرصے بعد آپ کو بور کرنے کا موقع میرے ہاتھ لگ گیا . لمبی تحریر پر معذرت

    محترم جے برادر

    آپ کی راے کا میں ہمیشہ سے احترام کرتا آیا ہوں اور کبھی بھی ایسا موقع آیا کہ اختلاف راے ہوی تو بہت ہلکے پیراے میں بیان کرتا ہوں ویسے بھی آپ کی منطق اور میری منطق میں کوی بھی بنیادی فرق نہیں ، ہم دونوں ہی ایکسٹریم ازم کے خلاف ہیں خواہ مسلمان ملا کی طرف سے ہو یا ہندو پنڈت کی طرف سے یا کسی بدھ راہب کی طرف سے

    ایکسٹریم ازم کے خلاف ہونے کا مطلب لادینیت لیا جاتا ہے اور اس کے یچھے بھی بہت بڑے ماسٹر مائنیڈ موجود ہیں جو کھادو جیسے جاہل ملاوں کو جن کے پاس بات کرنے کا فن ضرور ہے استعمال کرتے ہیں ، انکو استعمال کرنے کی وجوہات ہوتی ہیں کہیں پراکسیز کیلئے تو کہیں پولیٹیکل فائدوں کیلئے اور کہیں مذہب کے نام پر دولت اکٹھا کرنے کیلئے ، ایکسٹریم ازم کے خلاف ایک بہت بڑی مثال میں خود ہوں کیونکہ میں دین پسند انسان ہوں اور دین کو ہی راہ نجات اور انسانیت کی فلاح کا ذریعہ سمجھتا ہوں، لیکن میں ایکسٹریم نہیں ہوں ، دوسرے لفظوں میں مجھے اس بات سے کوی غرض نہیں کہ کسی کے عقائد کیا ہیں میرے لیئے سب قابل احترام ہیں اس سے پتا چلتا ہے کہ دین کوی ایکسٹریم ازم کا پرچار نہیں کرتا، ہندو دھرم میں بھی انکی بنیادی تعلیمات میں سواے امن و محبت کی تعلیم کے کچھ نہیں ہوگا، مجھے ابھی تک کسی ہندو مذہبی کتاب کے مطالعے کا موقع نہیں ملا یہ صرف میرا اندازہ ہے کہ اس میں بھی گاے کھانے والوں کو موت کی سزا نہیں دی گئی ہوگی

    باقی آپ نے یہ سوچ بھی لیا کہ انڈیا دشمنی کی وجہ سے میرے پرسیپشنز بنتے یا بگڑتے ہیں ، عقائد مختلف صحیح مگرنسلی طور پر تو دونوں طرف ایک ہی خون ہے، ہم کونسا کوی عرب سے آے تھے یا افریقہ سے اس لئے نفرت کرنے کا مطلب اپنے آپ سے نفرت کرنا ہے

    اس تمہید کے بعد میں پھر آتا ہوں دولت کی نمائش کے گھٹیا طریقوں کی طرف، انکے نقصانات کیا ہیں اور کیوں ان شیاطین کو پٹا ڈالنا ضروری ہے؟

    کیا اس سے بدتر شخص ہوسکتا ہے کہ اس کے شہر میں اس کے گھر کے آس پاس ہزاروں لوگ بنا چھت کے اور بنا کھانے کے بھوکے پیٹ سونے کی کوشش کررہے ہوں اور دوسری طرف ایک گھٹیا سا دو ٹکے کا انسان جو امیر ہوچکا ہے وہ دولت کو چولہے میں جھونک رہا ہو کہ اور کوی دولت خرچ کرنے کا طریقہ اس کے چھوٹے سے بھیجے میں نہ آتا ہو؟

    امبانی کوی پہلا امیر نہیں ہے، قذافی کے بیٹے نے جسطرح اپنی سالگرہ منای تھی وہ دنیا کی سب سے مہنگی سالگرہ تھی، جسطرح عرب شہزادے اپنے اخراجات کرتے ہیں ان کا تذکرہ سن کر تو امبانی جیسوں کے بھی ہوش اڑ جائیں گے مگر یہ سارے شیاطین ہیں جن کے دل مرچکے ہیں ، ان کو انسان کے مرنے کا کوی دکھ نہیں ہوتا ہاں ان کا گھوڑا مر جاے تو ہورے عرب امارات کے ڈاکٹرز کی سکروٹنی شروع ہوجاتی ہے

    ایسے گھٹیا لوگوں کودولت کی نمائش کی بجاے تمام ایکسٹرا دولت غریبوں  کا معیاز زندگی بہتر بنانے پر خرچ کرنی چاہئے ورنہ ایکدن آجاے گا کہ ان امیروں کی پراڈکٹس بننی بند ہوجائیں گی کیونکہ خریدار تو یہی متوسظ لوگ ہیں جوغریب ہوجائین گے اور امیروں کی فیکٹریاں بند ہوجائیں گی، جب اکنامک کرائسز آے گا اور دولت بے کار ہوجاے گی تب بھی یہ امیر لوگ کیا اسی طرح دولت کی نمائش کریں گے؟

    کچھ حکومتیں تو ایسا چول پنا کرنے کی وجہ سے ان امیروں کے پیچھے لگ جاتی ہیں اور ان کی دولت سے خریدی گئی عزت کو خاک میں ملا دیتی ہیں ، یہی بڑے بڑے لوگ جنکو یہ شادیوں پر انوائیٹ کرکے ان کے ساتھ بڑے گہرے دوستانوں کے قصے بیان کررہے ہوتے ہیں برا وقت آنے پر ان کو پہچانتے بھی نہیں

    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #13
    قی آپ نے یہ سوچ بھی لیا کہ انڈیا دشمنی کی وجہ سے میرے پرسیپشنز بنتے یا بگڑتے ہیں ، عقائد مختلف صحیح مگرنسلی طور پر تو دونوں طرف ایک ہی خون ہے، ہم کونسا کوی عرب سے آے تھے یا افریقہ سے اس لئے نفرت کرنے کا مطلب اپنے آپ سے نفرت کرنا ہے

    Believer12 sahib

    محترم بلیور صاحب

    آپ نے میرے بارے میں ایسا سوچا . لگتا ہے میں نے کچھ بہت غلط لکھ دیا ہے. کم از کم کبھی بھی میری ایسی نیت نہیں تھی . آپ کے بارے میں ایسا سوچنا مرے لئے بہت گھٹیا حرکت ہو گی

    بہت بہت معذرت

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #14
    قی آپ نے یہ سوچ بھی لیا کہ انڈیا دشمنی کی وجہ سے میرے پرسیپشنز بنتے یا بگڑتے ہیں ، عقائد مختلف صحیح مگرنسلی طور پر تو دونوں طرف ایک ہی خون ہے، ہم کونسا کوی عرب سے آے تھے یا افریقہ سے اس لئے نفرت کرنے کا مطلب اپنے آپ سے نفرت کرنا ہے Believer12 sahib محترم بلیور صاحب آپ نے میرے بارے میں ایسا سوچا . لگتا ہے میں نے کچھ بہت غلط لکھ دیا ہے. کم از کم کبھی بھی میری ایسی نیت نہیں تھی . آپ کے بارے میں ایسا سوچنا مرے لئے بہت گھٹیا حرکت ہو گی بہت بہت معذرت

    مجھے آپ کے ایک فقرے سے یوں لگا تھا کہ شائد آپ نے مجھے بھی سیاست پی کے والے امرودوں میں شام کردیا ہے جو انڈیا دشمنی کے اندھیرے میں بیٹھ کر پوسٹس کرتے ہیں اور نتیجا کسی بھی بات کی تہہ تک نہیں پنہچتے، میں نے یہیں لکھا تھا کہ شاہ محمود نے گگلی کی بات کرکے اپنے احمق ہونے کا اچھا خاصہ ثبوت دے دیا ہے کیونکہ سکھوں کا ملک انڈیا ہے اور وہ انڈیا کے خلاف کسی قسم سازشی نطریات کو کبھی بھی جگہ نہیں دیں گے، بلکہ پاکستان کے اچھے دوست سدھو کو بھی اس احمق شام محمود کی بات سے سخت نقصان پنہچنے کا اندیشہ ہے

    یہاں تو سب نے یہ بات پسند کی مگر سیاست پی کے پر لکھی جاتی تو وہ گالیاں پڑنی تھیں کہ بس

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #15
     اس تمہید کے بعد میں پھر آتا ہوں دولت کی نمائش کے گھٹیا طریقوں کی طرف، انکے نقصانات کیا ہیں اور کیوں ان شیاطین کو پٹا ڈالنا ضروری ہے؟ کیا اس سے بدتر شخص ہوسکتا ہے کہ اس کے شہر میں اس کے گھر کے آس پاس ہزاروں لوگ بنا چھت کے اور بنا کھانے کے بھوکے پیٹ سونے کی کوشش کررہے ہوں اور دوسری طرف ایک گھٹیا سا دو ٹکے کا انسان جو امیر ہوچکا ہے وہ دولت کو چولہے میں جھونک رہا ہو کہ اور کوی دولت خرچ کرنے کا طریقہ اس کے چھوٹے سے بھیجے میں نہ آتا ہو؟ امبانی کوی پہلا امیر نہیں ہے، قذافی کے بیٹے نے جسطرح اپنی سالگرہ منای تھی وہ دنیا کی سب سے مہنگی سالگرہ تھی، جسطرح عرب شہزادے اپنے اخراجات کرتے ہیں ان کا تذکرہ سن کر تو امبانی جیسوں کے بھی ہوش اڑ جائیں گے مگر یہ سارے شیاطین ہیں جن کے دل مرچکے ہیں ، ان کو انسان کے مرنے کا کوی دکھ نہیں ہوتا ہاں ان کا گھوڑا مر جاے تو ہورے عرب امارات کے ڈاکٹرز کی سکروٹنی شروع ہوجاتی ہے ایسے گھٹیا لوگوں کودولت کی نمائش کی بجاے تمام ایکسٹرا دولت غریبوں کا معیاز زندگی بہتر بنانے پر خرچ کرنی چاہئے ورنہ ایکدن آجاے گا کہ ان امیروں کی پراڈکٹس بننی بند ہوجائیں گی کیونکہ خریدار تو یہی متوسظ لوگ ہیں جوغریب ہوجائین گے اور امیروں کی فیکٹریاں بند ہوجائیں گی، جب اکنامک کرائسز آے گا اور دولت بے کار ہوجاے گی تب بھی یہ امیر لوگ کیا اسی طرح دولت کی نمائش کریں گے؟ کچھ حکومتیں تو ایسا چول پنا کرنے کی وجہ سے ان امیروں کے پیچھے لگ جاتی ہیں اور ان کی دولت سے خریدی گئی عزت کو خاک میں ملا دیتی ہیں ، یہی بڑے بڑے لوگ جنکو یہ شادیوں پر انوائیٹ کرکے ان کے ساتھ بڑے گہرے دوستانوں کے قصے بیان کررہے ہوتے ہیں برا وقت آنے پر ان کو پہچانتے بھی نہیں

    آپ کی یہ جذباتی تقریر پڑھ کر اچھی طرح آنسو بہانے کے بعدمجھے یاد آیا کہ شائید کل ہی ایک تحریر پڑھی تھی جس میں کچھ فگرز دئیے گئے تھے مثلا” اس شادی پر تقریبا” سو کروڑ کا خرچ آیا ہے۔ اس سو کروڑ کا مطلب یہ کہ یہ سو کروڑ انڈیا کی معیشت میں داخل کردئیے گئے۔ چارٹرڈ جہازوں میں غیرملکی مہمانوں کو بلوانے کے سبب انڈیا کی ٹورزم انڈسٹری کو چار چاند لگنے کی امید ہے۔ نیز یہ شادی جس شہر میں ہورہی ہے غالبا” اودھے پور وہاں ہر روز 5100 غریبوں کو روزانہ مفت کھانا فراہم کیا جارہا ہے( سلیم رضا بھی شائید اسی لئے غائب ہے)۔

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #16
    آپ کی یہ جذباتی تقریر پڑھ کر اچھی طرح آنسو بہانے کے بعدمجھے یاد آیا کہ شائید کل ہی ایک تحریر پڑھی تھی جس میں کچھ فگرز دئیے گئے تھے مثلا” اس شادی پر تقریبا” سو کروڑ کا خرچ آیا ہے۔ اس سو کروڑ کا مطلب یہ کہ یہ سو کروڑ انڈیا کی معیشت میں داخل کردئیے گئے۔ چارٹرڈ جہازوں میں غیرملکی مہمانوں کو بلوانے کے سبب انڈیا کی ٹورزم انڈسٹری کو چار چاند لگنے کی امید ہے۔ نیز یہ شادی جس شہر میں ہورہی ہے غالبا” اودھے پور وہاں ہر روز 5100 غریبوں کو روزانہ مفت کھانا فراہم کیا جارہا ہے( سلیم رضا بھی شائید اسی لئے غائب ہے)۔

    یہ بات یاد رکھئے کہ ایک دوسری جگہ میں نے آپ کی تعریف کی ہوی ہے اور واقعی دل سے کی ہے، آپ کو مینشن اس لئے نہیں کرتا کہ دوسرے ممبرز پڑھ لیں سواے آپ کے کیونکہ تعریف سننے کے بعد آپ پھول کر کپا ہوجاتے(محاورہ) ہیں

    باقی عاطف بھای کسی بھی دسترخوان سے غربت دور نہیں ہوتی ورنہ افریقہ کو ہر سا ل اربوں ڈالرز امداد  اور خوراک کی مد میں دئے جاتے ہیں پچاس سال ہو گئے اس امداد کی وجہ سے ان کی حالت بجاے اچھی ہونے کے اور زیادہ بگڑ چکی ہے، مغربی ممالک تو کسی سےامداد لئے بغیر اپنے ہر شہری کو بہترین لائف سٹینڈرڈ مہیا کررہے ہیں، ان کے پاس عربوں کی طرح تیل بھی نہیں ہے، زمیں بنجر اور پتھریلی ہے اس لئے کچھ اگ نہیں سکتا ، سردی بھی ہے، کان کنی یہاں پر نہیں ہے، مگرانکے پاس تعلیم ہے اور ایسے تحقیقی ذہن ہیں کہ تمام دنیا سے مطلوبہ اشیا سستی خرید کر جو پراڈکٹس بناتے ہیں وہ دنیا کی مہنگی ترین اور مشہور ترین ہیں، کپڑے اور چمڑے سے لے کر ہوای جہاز تک، ٹرینوں سے لے کر بسز تک یہاں بنتی ہیں، اور کاریں تو انکی پوری دنیا پر چھای ہوی ہیں، سیٹلائیٹ انکے بناے ہوے کامیاب ترین ہیں اور اب تو ٹورسٹس کو خلا میں لے جانے والے راکٹس پر کام جاری ہے، جس سے برطانوی اسپیس ٹورازم کے تھرو  اپنے ملک کیلیےاربوں نہیں کھربوں کمایئں گے، ان تک آپ نہیں پنہچ سکتے ہاں کوی نوجوان شارپ ذہن کا ہو تو ہر ملک میں انکی ایمبیسیاں موجود ہیں جو ایسے نوجوانوں کو کھینچ لاتی ہیں، ان کو اسلامی جعمیت طلبہ زدہ یونیورسٹیوں سے بچا کر ریسرچ کیلئے ایک آئیڈیل ماحول دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر عبدالسلام کی بائیوگرافی تو پڑھ کر دیکھیں کبھی ، کیسے اس بندے کو لاہور میں بست کیا جارہا تھا کیونکہ  پرنسپل ایک داڑھی والا جماعتی تھا جس نے انہیں اس وقت فٹ بال ٹیم کا نگران بنا دیا تھا جب وہ معروف ہوچکے تھے او ان کے پاس امریکی یونیورسٹی کی فیلو شپ تھی یعنی یہ ادھر لیکچر دینے جاتے تھے اور واپس پھر لاہور آکر  سٹوڈنٹس کو پڑھاتے تھے

    اسی لئے کہتا رہتا ہوں پڑھ لو کام آے گا

    :serious:

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #17
    قی آپ نے یہ سوچ بھی لیا کہ انڈیا دشمنی کی وجہ سے میرے پرسیپشنز بنتے یا بگڑتے ہیں ، عقائد مختلف صحیح مگرنسلی طور پر تو دونوں طرف ایک ہی خون ہے، ہم کونسا کوی عرب سے آے تھے یا افریقہ سے اس لئے نفرت کرنے کا مطلب اپنے آپ سے نفرت کرنا ہے Believer12 sahib محترم بلیور صاحب آپ نے میرے بارے میں ایسا سوچا . لگتا ہے میں نے کچھ بہت غلط لکھ دیا ہے. کم از کم کبھی بھی میری ایسی نیت نہیں تھی . آپ کے بارے میں ایسا سوچنا مرے لئے بہت گھٹیا حرکت ہو گی بہت بہت معذرت

    محترم جے بھای، بات کرنے میں مجھے خیال ہی نہ آیا کہ آپ معذرت کررہے ہیں آپ کیوں مجھے شرمندہ کرنے پر تلے ہوے ہیں میرا مقصد ہرگز یہ نہیں تھا کہ آپ معذرت کریں آپ تو بہت شایستہ انداز میں بات کرتے ہیں ویسے بھی دوستوں میں کیسی معزرت اور آپ سے زیادہ تہذیب یافتہ بندہ نہ تو اس فورم پر کوی ہے اور نہ ہی کسی دوسرے فورم پر ہوگا

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #18
    محترم جے بھای، بات کرنے میں مجھے خیال ہی نہ آیا کہ آپ معذرت کررہے ہیں آپ کیوں مجھے شرمندہ کرنے پر تلے ہوے ہیں میرا مقصد ہرگز یہ نہیں تھا کہ آپ معذرت کریں آپ تو بہت شایستہ انداز میں بات کرتے ہیں ویسے بھی دوستوں میں کیسی معزرت اور آپ سے زیادہ تہذیب یافتہ بندہ نہ تو اس فورم پر کوی ہے اور نہ ہی کسی دوسرے فورم پر ہوگا

    اگر تہذیب یاقتہ میں میرا نام شامل۔کردیتے تو کون سی موت پینی تھی تم کو ۔۔۔۔

    ویسے بھی اس فورم پر دہ بندے ڈھاٹی کی معراج کو چھو چکے ہیں ان کو شرمندہ کرنا خود شرمندہ ہونے کے مترادف ہے ۔۔۔

    :jhanda: :jhanda:   :jhanda:   :jhanda:

Viewing 18 posts - 1 through 18 (of 18 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward