Thread: وَتُعِزُ من تشاء
- This topic has 38 replies, 11 voices, and was last updated 5 years, 6 months ago by اَتھرا.
-
AuthorPosts
-
16 Oct, 2018 at 10:20 pm #1وَتُعِزُ من تشاء وَتُزِلُ من تشاء
وہ جو کل تک نون لیگ کے سپوٹرز کو گدھا کہتا تھا
وہ آج ڈونکی کنگ کے نام سے مشہور ہوگیا ہے۔ ۔
- This topic was modified 54 years, 4 months ago by .
- mood 4
- mood Aamir Siddique, GeoG, Jack Sparrow, Atif Qazi react this post
16 Oct, 2018 at 10:38 pm #2ڈونکٹر شاہد کے مطابق ، یہ جیو نیوز والوں کی عمران خان ، فوج ، عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ایک گھٹیا اور گھنائونی سازش ہے
اس کے علاوہ باقی لوگوں کے بھی ایسے ہی خیالات ہیں جن میں شامل ہیں
ہارون رشید
حسن نثار
ارشاد بھٹی
ڈاکٹر دانش
نعیم بخاری
معید پیرزادہ- local_florist 1 mood 3
- local_florist جمہور پسند thanked this post
- mood GeoG, Believer12, Atif Qazi react this post
16 Oct, 2018 at 10:40 pm #3ڈونکٹر شاہد کے مطابق ، یہ جیو نیوز والوں کی عمران خان ، فوج ، عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ایک گھٹیا اور گھنائونی سازش ہے اس کے علاوہ باقی لوگوں کے بھی ایسے ہی خیالات ہیں جن میں شامل ہیں ہارون رشید حسن نثار ارشاد بھٹی ڈاکٹر دانش نعیم بخاری معید پیرزادہیہاں کے ایک ممبر دوست نے کیا خوب کہا ہے کہ
جنگ گروپ نے نیازی سے پچھلے پانچ سال کا بدلہ سود سمیت واپس لے لیا ہے۔
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- mood 1
- mood Atif Qazi react this post
17 Oct, 2018 at 12:17 am #4کبھی ایسا نہیں ہوا عمران خان کہیں گیا ہو اور ڈونکی ڈونکی کی آوازیں لگی ہوں لیکن ایک ایسا “لیڈر” ہے جسے انٹرنیشنلی بار بار چور چور سننا پڑ تا ہے ، واقعی وہ جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے جسے چاہتا ہے ذلت17 Oct, 2018 at 12:25 am #5یہاں کے ایک ممبر دوست نے کیا خوب کہا ہے کہ جنگ گروپ نے نیازی سے پچھلے پانچ سال کا بدلہ سود سمیت واپس لے لیا ہے۔جیو والے نے سینکڑوں لوگوں کو پریمیئر کے لیے بلایا سب نے تعریف کی مگر جیو نے ایئر صرف فواد چوہدری اور شیدہ ٹلی کو کیا – بیچارے اشارے سے بھی نہ بتا سکتے تھے کہ ہمارے ساتھ کیا ہوا – صرف سمیح ابراہیم میں اتنی جرات تھی کہ اس نے فلم چلا چلا کر ثابت کیا کہ یہاں خان صاحب ہی کھوتے ثابت ہوتے ہیں
- mood 1
- mood Atif Qazi react this post
17 Oct, 2018 at 2:59 am #6ھم لوگ برصغیر کے رھنے والے اس آیت کا ترجمہ عرب لوگوں سے مکمل مختلف انداز میں کرتے ھیںانکے مطابق اسکا اصل ترجمہ کچھ یوں ھے
اور جو چاھتا ھے اسے عزت ملتی ھے اور جو چاھتا ھے اسے زلت
یعنی اس چیز کا اختیار خدا نے فرد کو دے دیا ھوا ھے اور عقلی طور پر یہی ترجمہ حقیقت کے قریب لگتا ھے
- local_florist 1 thumb_up 1
- local_florist Aamir Siddique thanked this post
- thumb_up Atif Qazi liked this post
17 Oct, 2018 at 4:01 am #7ھم لوگ برصغیر کے رھنے والے اس آیت کا ترجمہ عرب لوگوں سے مکمل مختلف انداز میں کرتے ھیں انکے مطابق اسکا اصل ترجمہ کچھ یوں ھے اور جو چاھتا ھے اسے عزت ملتی ھے اور جو چاھتا ھے اسے زلت یعنی اس چیز کا اختیار خدا نے فرد کو دے دیا ھوا ھے اور عقلی طور پر یہی ترجمہ حقیقت کے قریب لگتا ھےیار آتے جاتے رہا کرو
یاں پر جہالت لڈیاں پانے لگی ہے ۔۔۔۔۔ان لوگوں تو عربی میں لکھی گالیاں بھی چوم کے جیب میں رکھ لیتے ہیں ۔
- mood 1
- mood Democrat react this post
17 Oct, 2018 at 9:22 am #9کبھی ایسا نہیں ہوا عمران خان کہیں گیا ہو اور ڈونکی ڈونکی کی آوازیں لگی ہوں لیکن ایک ایسا “لیڈر” ہے جسے انٹرنیشنلی بار بار چور چور سننا پڑ تا ہے ، واقعی وہ جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے جسے چاہتا ہے ذلتیہ خوشی کی بات نہیں شکر کا مقام ہے
نیازی شکر کرے کہ اُس کو آپ جیسے دوستوں میں نون لیگی ورکروں جیسے عقل مند دشمن میسر ہیں۔
اور بڑے بول سے توبہ کیجئے ابھی تو نیازی حکمرانی شروع ہوئی ہے۔
فلم تو ابھی باقی ہے میرے دوست۔
وہ والی مثال یاد آئی کہ نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
17 Oct, 2018 at 10:31 am #10یہ خوشی کی بات نہیں شکر کا مقام ہے نیازی شکر کرے کہ اُس کو آپ جیسے دوستوں میں نون لیگی ورکروں جیسے عقل مند دشمن میسر ہیں۔ اور بڑے بول سے توبہ کیجئے ابھی تو نیازی حکمرانی شروع ہوئی ہے۔ فلم تو ابھی باقی ہے میرے دوست۔ وہ والی مثال یاد آئی کہ نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟- mood 1
- mood shami11 react this post
17 Oct, 2018 at 10:55 am #11آپ کی یہی ادائیں تو مجھے آپ کا دیوانہ بنائے رکھتی ہیں
خود پر چوٹ ہو تب بھی ہنستے رہتے ہیں۔
- thumb_up 1 mood 2
- thumb_up GeoG liked this post
- mood Aamir Siddique, Atif Qazi react this post
17 Oct, 2018 at 3:10 pm #12جیو والے نے سینکڑوں لوگوں کو پریمیئر کے لیے بلایا سب نے تعریف کی مگر جیو نے ایئر صرف فواد چوہدری اور شیدہ ٹلی کو کیا – بیچارے اشارے سے بھی نہ بتا سکتے تھے کہ ہمارے ساتھ کیا ہوا – صرف سمیح ابراہیم میں اتنی جرات تھی کہ اس نے فلم چلا چلا کر ثابت کیا کہ یہاں خان صاحب ہی کھوتے ثابت ہوتے ہیںکس کی بات ہورہی ہے؟
- mood 1
- mood Atif Qazi react this post
17 Oct, 2018 at 3:32 pm #14ھم لوگ برصغیر کے رھنے والے اس آیت کا ترجمہ عرب لوگوں سے مکمل مختلف انداز میں کرتے ھیں انکے مطابق اسکا اصل ترجمہ کچھ یوں ھے اور جو چاھتا ھے اسے عزت ملتی ھے اور جو چاھتا ھے اسے زلت یعنی اس چیز کا اختیار خدا نے فرد کو دے دیا ھوا ھے اور عقلی طور پر یہی ترجمہ حقیقت کے قریب لگتا ھےیار آتے جاتے رہا کرو یاں پر جہالت لڈیاں پانے لگی ہے ۔۔۔۔۔ان لوگوں تو عربی میں لکھی گالیاں بھی چوم کے جیب میں رکھ لیتے ہیں ۔
ڈیموکریٹ بھای مفسرین کا ترجمہ بالکل درست ہے شائد آپ کی نظر اس طرف نہیں گئی جو بات ترجمے میں کہی گئی ہے
آپ خود دیکھ لیں کہ عرب لوگوں کا ترجمہ کسی طور بھی درست نہیں مانا جاسکتا کیونکہ جب عزت اور ذلت کا اختیار فرد کو مل جاے تو کون پاگل ہے جو اپنے منہ سے ذلت مانگے گا؟
چور ، لٹیرے، سمگلر، زینب کے قاتل جیسے ریپسٹ اور ڈرگ ڈیلرز بھی منہ سے عزت ہی مانگیں گے، جب ان سب کو عزت مل جاے گی تو سزا کسے ملے گی اور معاشرے میں مجرم کو برا کون کہے گا؟
مفسرین قرآن نے جو ترجمہ کیا ہے کہ اللہ جسے چاہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہے ذلت، یہی درست معنی ہیں کیونکہ ان عربی الفاظ میں کسی فردی اختیار کے متعلق کچھ لکھا ہی نہیں ہوا
من تشا کے معنی سواے اس کے اور کچھ ہو ہی نہیں سکتے کہ جسے چاہتا ہے اس آیت کریمہ میں فاعل اللہ تعالی ہے ناکہ انسان یا آدمی اس لیے اس کے معنی یہ نہیں ہوسکتے کہ جو عزت چاہتا ہے اسے عزت ملتی ہے اور جو ذلت چاہتا ہے اسے ذلت ملتی ہے بلکہ اس کے معنی وہی ہیں کہ اللہ جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلت
اس ترجمے میں اللہ تعالی کی ایک اور صفت کی بڑای بھی بیان ہوجاتی ہے جس سے ترجمہ سمجھنے میں آسانی ہوجاتی ہے، یہ صفت عالم الغیب کہلاتی ہے ،یعنی اللہ تعالی مستقبل کا حال جانتا ہے اس لئے اس کو معلوم ہے کہ کون شخص آئندہ کیا اعمال بجا لاے گا اور توبہ کی طرف آے گا یا نہیں اسی حساب سے اللہ اسے عزت دے دیتا ہے یا ذلت
- local_florist 1
- local_florist shami11 thanked this post
17 Oct, 2018 at 3:50 pm #16آزاد نگری کے کھوتے راجہ کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔17 Oct, 2018 at 4:14 pm #17ڈیموکریٹ بھای مفسرین کا ترجمہ بالکل درست ہے شائد آپ کی نظر اس طرف نہیں گئی جو بات ترجمے میں کہی گئی ہے آپ خود دیکھ لیں کہ عرب لوگوں کا ترجمہ کسی طور بھی درست نہیں مانا جاسکتا کیونکہ جب عزت اور ذلت کا اختیار فرد کو مل جاے تو کون پاگل ہے جو اپنے منہ سے ذلت مانگے گا؟ چور ، لٹیرے، سمگلر، زینب کے قاتل جیسے ریپسٹ اور ڈرگ ڈیلرز بھی منہ سے عزت ہی مانگیں گے، جب ان سب کو عزت مل جاے گی تو سزا کسے ملے گی اور معاشرے میں مجرم کو برا کون کہے گا؟ مفسرین قرآن نے جو ترجمہ کیا ہے کہ اللہ جسے چاہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہے ذلت، یہی درست معنی ہیں کیونکہ ان عربی الفاظ میں کسی فردی اختیار کے متعلق کچھ لکھا ہی نہیں ہوا من تشا کے معنی سواے اس کے اور کچھ ہو ہی نہیں سکتے کہ جسے چاہتا ہے اس آیت کریمہ میں فاعل اللہ تعالی ہے ناکہ انسان یا آدمی اس لیے اس کے معنی یہ نہیں ہوسکتے کہ جو عزت چاہتا ہے اسے عزت ملتی ہے اور جو ذلت چاہتا ہے اسے ذلت ملتی ہے بلکہ اس کے معنی وہی ہیں کہ اللہ جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلت اس ترجمے میں اللہ تعالی کی ایک اور صفت کی بڑای بھی بیان ہوجاتی ہے جس سے ترجمہ سمجھنے میں آسانی ہوجاتی ہے، یہ صفت عالم الغیب کہلاتی ہے ،یعنی اللہ تعالی مستقبل کا حال جانتا ہے اس لئے اس کو معلوم ہے کہ کون شخص آئندہ کیا اعمال بجا لاے گا اور توبہ کی طرف آے گا یا نہیں اسی حساب سے اللہ اسے عزت دے دیتا ہے یا ذلتاپنی یا مفسرین کی اس تشریح کی اب قران کی ایک اور مشہور تعلیم یعنی لیس الانسان الا ما سعیٰ سے مطابقت پیدا کر دیں
- thumb_up 1
- thumb_up Democrat liked this post
17 Oct, 2018 at 4:45 pm #20یہ خوشی کی بات نہیں شکر کا مقام ہے نیازی شکر کرے کہ اُس کو آپ جیسے دوستوں میں نون لیگی ورکروں جیسے عقل مند دشمن میسر ہیں۔ اور بڑے بول سے توبہ کیجئے ابھی تو نیازی حکمرانی شروع ہوئی ہے۔ فلم تو ابھی باقی ہے میرے دوست۔ وہ والی مثال یاد آئی کہ نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور یہی توبہ آپ کو بھی نہیں کرنی چاہیے اس تبصرے پر جس سے آپ نے اس تھریڈ کا آغاز کیا ہے؟؟ آپ کا دعوی/بڑا بول کیا سائنسی طور پر ثابت شدہ حقیقت ہے؟
حقیقت یہ ہے کہ ہم جس معاشرے کا حصہ ہیں وہ عقائد اور وابستگیوں کے معاملے میں آہستہ آہستہ بہت متشدّد ہو گیا ہے، ہم عموماً اپنے ہم عقیدہ (یہ لفظ مذہبی مفہوم میں نہیں بلکہ عام یقین کے وسیع تر معنی میں استعال ہو رہا ہے یہاں) لوگوں کی جھرمٹ میں رہتے ہیں یا رہنا پسند کرتے ہیں جس سے ہماری تصوراتی دنیا ہی ہماری حقیقی دنیا کا متبادل بن جاتی ہے
یہ بڑا بول بول کر آپ نے بھی کچھ ایسے ہی رویے کا ثبوت دیا ہے، ہاں ان لوگوں میں ضرور ڈنکی کنگ کے نام سے مشہور ہو گیا ہے جو جنگ گروپ کو دیکھتے، سنتے اور یقین کرتے ہیں اور پاکستان کے کتنے لوگ اب ایسا کرتے ہیں؟ اور ان لوگوں کا کیا جو ایسا نہیں سمجھتے؟ اور ان کی تعداد کتنی ہوگی آپ کے خیال میں؟؟
اور دوسری بات، کسی طرح کی مشہوری کیلئے کسی بنیاد کا ہونا ضروری ہوتا ہے، وہ بنیاد میسر نہ ہو تو وہ مشہوری پائیدار نہیں ہوتی، اس مشہوری کی بنیاد ایک میڈیا گروپ کے مالک کا ذاتی کینہ ہے، آج عمران اور شکیل کی صلح ہو جائے اور عوام کے ٹیکس کے پیسے راتب کے طور پر اس کی کاب میں ڈال دے جیسے شریف ٹبّ ڈالتا تھا تو یہی میڈیا گروپ اسے ولی ثابت کرنے پر تُل جائے گا اس کے برعکس شریف ٹبّر کا بد عنوان اور ڈاکو ہونا اور اس کے حامیوں کا (سب کا نہیں) نانوں کے عوض ووٹ دینا زیادہ پائیدار مشہوری ہے کہ اس کی کچھ نہ کچھ بنیاد حقائق کی دنیا میں موجود ہے
لے سانس بھی آہستہ، کہ نازک ہے بہت کام ؎
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.