Thread: عورت کی زندگی
- This topic has 24 replies, 5 voices, and was last updated 7 years, 5 months ago by حسن داور.
-
AuthorPosts
-
11 Nov, 2016 at 5:40 pm #1
ایک خاتون خریداری کرنے مال میں گئی کیش کاؤنٹر پر ادائیگی کرنے کے لئے اس نے پرس کھولا تو دکاندار نے خواتین کے پرس میں ٹی وی کے ریموٹ دیکھا دکاندار سے رہا نہیں گیا اس نے پوچھا آپ ٹی وی کے ریموٹ ہمیشہ اپنے ساتھ لے کر چلتی ہیں نہیں، ہمیشہ نہیں، “لیکن آج میرے شوہر نے خریداری کے لئے میرے ساتھ آنے سے انکار کر دیا “. تو میں TV میں مذہبی چینل لگا کے آئی ہوں 😳 😀 😂 کہانی ابھی جاری ہیں – – دکاندار ہنستے ہوئے بولا میں تمام سامان واپس رکھ لیتا ہوں کیوں کہ آپ کے شوہر نے آپ کا کریڈٹ کارڈ بلاک کر دیا ہے. 😀 سبق : – اپنے شوہر کے شوق کا احترام کریں. 😀 کہانی اب بھی جاری ہے. 😀 خواتین تھوڑی ہنسی پھر اپنے پرس سے اپنے شوھر کا کریڈٹ کارڈ نکالا اور تمام Bills کی ادائیگی کر دي 😀 😂 😂 😀 (شوہر نے بیوی کارڈ بلاک کر دیا تھا پر اپنا کارڈ نہیں) 😷 😋 😂 👇 سبق – ایک عورت کی طاقت کو کبھی کم نہیں سمجھنا چاہئے . Do not underestimate the power of a Women 👌 👌 💐 💐 ایک ہاتھ میں لپسٹک دوسرے میں موبائل , – ایک کان ککر کی سیٹی پر دوسرا واٹس اپ کی نوٹیفکیشن پر ایک آنکھ ٹی وی پر دوسری شوہر کی حرکتوں پر
کون کہتا ہے عورت کی زندگی آسان ہے .
11 Nov, 2016 at 6:28 pm #3معلوم نہیں عورت ملٹی ٹاسک ہے ..الله نے اسے یہ صلاحیت اسی لئے دی ہے کہ اسے معلوم تھا کہ عورت کو کن کن مسائل سے نمٹنا ہےAgree with you
11 Nov, 2016 at 6:37 pm #4ایک عورت نے اپنے شوہر کو آفس فون کیا اور پوچھا کہ آپ مصروف تو نہیں‘ شوہر نے دانت پیس کر کہا ’’میں اس وقت میٹنگ میں ہوں کیوں فون کیا ہے؟ ‘‘جواب آیا’’آپ کو ایک اچھی اور ایک بُری خبر سنانی تھی‘‘۔شوہر گرجا’’خبردار جو کوئی بری خبر سنائی‘ بتاؤ اچھی خبر کیا ہے؟؟؟‘‘ بیوی چہک کر بولی’’وہ جو ہم نے نئی گاڑی لی تھی ناں‘ اُس کے ائیر بیگز بالکل ٹھیک کام کر رہے ہیں‘‘11 Nov, 2016 at 6:40 pm #5خواتین کا کہنا ہے کہ وہ اگر گھر چلاسکتی ہیں تو گاڑی کیوں نہیں؟صحیح کہتی ہیں‘ اگرانہیں گھر میں بندے کا بیڑا غرق کرنے کا حق حاصل ہے تو سڑکوں پر کیوں نہیں11 Nov, 2016 at 6:42 pm #6جب ایک خاتون پہلی مرتبہ موٹر وے پر اکیلے ڈرائیونگ کرنے نکلیں تو اچانک خاوند کا فون آگیا۔خاوند نے پریشان لہجے میں دریافت کیا:- بیگم کہاں ہو تم اس وقت…؟بیگم :- موٹر وے پر ڈرائیو کر رہی ہوں۔خاوند نے بدستور پریشان ہوتے ہوئے کہا:-بیگم! ذرا دیکھ بھال کر گاڑی چلانا ، ٹی وی چینل پر خبر آرہی ہے کہ کوئی بے وقوف یک طرفہ موٹر وے پر ٹریفک کی مخالف سمت میں تیزی سے گاڑی چلائے جا رہا ہے۔تو بیگم تقریباً چلاتے ہوئے:- ارے کوئی ایک بےوقوف…؟یہ کمبخت تو سینکڑوں کی تعداد میں سامنے سے چلے آرہے ہیں…!11 Nov, 2016 at 6:58 pm #8ایک تھی چڑیا، ایک تھا چڑا، چڑیا لائی دال کا دانا، چڑا لایا چاول کا دانا، اس سے کھچڑی پکائی، دونوں نے پیٹ بھر کر کھائی، آپس میں اتفاق ہو تو ایک ایک دانے کی کھچڑی بھی بہت ہوتی ہے۔چڑا بیٹھا اونگھ رہا تھا کہ اس کے دل میں وسوسہ آیا کہ چاول کا دانا بڑا ہوتا ہے، دال کا دانا چھوٹا ہوتا ہے۔ پس دوسرے روز کھچڑی پکی تو چڑے نے کہا اس میں چھپن حصے مجھے دے، چوالیس حصے تو لے، اے بھاگوان پسند کر یا نا پسند کر۔ حقائق سے آنکھ مت بند کر، چڑے نے اپنی چونچ میں سے چند نکات بھی نکالے اور بی بی کے آگے ڈالے۔ بی بی حیران ہوئی بلکہ رو رو کر ہلکان ہوئی کہ اس کے ساتھ تو میرا جنم کا ساتھ تھا لیکن کیا کرسکتی تھی۔دوسرے دن پھر چڑیا دال کا دانا لائی اور چڑا چاول کا دانا لایا۔ دونوں نے الگ الگ ہنڈیا چڑھائی۔ کھچڑی پکائی، کیا دیکھتے ہیں کہ دو ہی دانے ہیں۔ چڑے نے چاول کا دانہ کھایا، چڑیا نے دال کا دانا اٹھایا۔ چڑے کو خالی چاول سے پیچش ہوگئی، چڑیا کو خالی دال سے قبض ہوگئی۔ دونوں ایک حکیم کے پاس گئے جو ایک بلا تھا۔ اس نے دونوں کے سروں پر شفقت کا ہاتھ پھیرا اور پھیرتا ہی چلا گیا۔یہ کہانی بہت پرانے زمانے کی ہے۔ آج کل تو چاول ایکسپورٹ ہوجاتا ہے اور دال مہنگی ہے۔ اتنی کہ وہ لڑکیاں جو مولوی اسماعیل میرٹھی کے زمانے میں دال بگھارا کرتی تھیں، آج کل فقط شیخی بگھارتی ہیں۔(’’اردو کی آخری کتاب‘‘ از ابن انشا سے انتخاب)11 Nov, 2016 at 7:08 pm #9بیگم کا شکوہ
“چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے”وہ مری یادوں میں تیرا بِلبِلانا یاد ہے
پہلے شادی کے لئے منت سماجت تھی تریمیرے قدموں میں ترا وہ گڑگڑانا یاد ہے
شور اب لگنے لگی تم کو مری آواز بھیپہلے یہ آواز تھی کوئل کا گانا، یاد ہے؟
آپ کی امی کا مجھ کو روکنا اور ٹوکناچھوٹی چھوٹی بات پر مجھ کو دبانا یاد ہے
آپ کی ہمشیرہ کی شادی پہ جومیں نے دیاچار کمبل، آٹھ تکیے، اک سرہانہ، یاد ہے؟
ایک مدت سے مجھے پابند گھر پر کر دیاابتدا میں روز گارڈن میں گھمانا یاد ہے
اب کسی شادی پہ ہی باہر سے کھاتے ہیں ڈنرپہلے تو ہر روز تھا ہوٹل پہ کھانا، یاد ہے؟
چھ مہینے سے مری امی کے گھر لے کر گئے؟اور ہر سنڈے کو اپنے گائوں جانا یاد ہے
جھوٹ کہتے ہو کہ “امی دوست کی بیمار ہے”مجھ سے ملنے کے لئے تھا یہ بہانہ، یاد ہے؟
آج ہے پیرنٹس ڈے، جانا پڑے کا مجھ کو ہیآج آفس آپ کا لازم ہے جانا، یاد ہے
چوڑیاں ہی لائے ہو تم اور نہ مہندی یا لباسعید کے دن بھی تمہیں بس کھیر کھانا یاد ہے
میرا زیور اور بائیک بیچ کر اپنی میاں
کار تو لے لی، مرا زیور بنانا یاد ہے؟
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- thumb_up 4
- thumb_up نادان, جمہور پسند, Atif Qazi, Bawa liked this post
11 Nov, 2016 at 7:20 pm #10اپنی بیگم کے نام تجدیدِ اظہارِ محبت
میری پگلی آج یومِ تجدیدِ محبت منایا جارہا ہے ناں پاگل ۔۔۔ ہم نے کبھی یہ دن نہیں منایا اس بار جی میں آیا کہ ساری قنوطیت ایک طرف رکھ کر تجھے مبارکباد دوں سو سند کے طور پر محفل میں شامل کر رہا ہوں ۔۔ جان آج اس موقع پر میں اپنے پیار اپنے خلوص اپنی محبت کا ایک بار پھر اعادہ کرتا ہوں کہ میری جان میں سانس کی آخری ڈور تک اپنے دل کی آخری دھڑکن تک صرف تیرا ہوں میری جان۔۔ دنیا کی ساری لڑکیاں میرے لیے صرف بہنیں آپیاں باجیاں بٹیائیں ہیں سچی میں۔۔ (یہ میں تیرے ڈر سے نہیں کہہ رہا ) اور ہاں اوے کان کھول کر سن لے تو مجھ سے لاکھ لڑے جھگڑے میرے سر پر گومڑ سجائے میں چائنا کا ہیلمٹ خرید لوں گا مگر میری جان میں تیری جان نہیں چھوڑوں گا میری جان۔۔ میں اپنے فرائض کی تجدید کرتا ہوں کہ بچوں کا خیال رکھوں گا، کھانا وقت پہ بناؤں گا، تو تھکی ہوئی اسکول سے آئے گی تو سر دباؤں گا۔۔ (قسم سے کبھی کبھی دل کرتا ہے گردن بھی دبا دوں ظالم حسینہ ۔۔ ہاہاہاہاہ) بیگم جانی میں ہمیشہ تیرے جذبات تیری خوشی اور تیرے مزاج کا خیال رکھوں گا میری جان ، ایک محبت کرنے والا شوہر ہی رہوں گا۔۔ (فکر ناٹ یہاں سب اپنے بہن بھائی ہیں کسی کی نظر نہیں لگے گی ۔ ہاہاہاہاہ) میری جان میرے دل میں تیری محبت روز بروز صرف بڑھے گی میری جان قسم ہے تیرے سر کی قسم میں تیری جان نہیں چھوڑوں گامیں اگر تیرے نزدیک بدھو بانگڑو ہوں تو کیا ہوا ۔ اب میری سانس کی آخری ڈور تک تو مجھے برداشت کرے گی میری جان میں تیرے پیار میں گوڈے گوڈے نہیں بلکہ سراپا ڈوبا ہوا ہوں سمجھی پاگل میری جان۔۔۔
اپنے مجنوں کا سارے کا سارا جنون اب بھگت بندریا میری جان۔۔ تین بار ہاں ہاں ہاں کی تھی ناں اب یہ عمر قید ہے تیری ہاہاہاہاہاہ کبھی سالن میں نمک مرچ تیز ہوجائے تو چپ کر کے کھا لیا کروں گا کبھی بھی نہیں بولوں گا کہ مرچ تیز ہے ۔ اوے بات سن چل فرنگی زبان میں سن ۔۔۔ ہاہاہہاہا
اور یہ گیت میری جان تیری محبتوں کی نذر
یہ زبان و دہن تمھارے ہیں میرے سارے سخن تمھارے ہیں تم ہی تم ہو نگارِ قدرت میں تتلیوں کے بدن تمھارے ہیں تم ہی برکھا ہو تم پوَن دل کی نیلگوں سب گگن تمھارے ہیں سارے رنج و محن ہمارے اور ساری خوشیوں کے چھن تمھارے ہیں تم غزل کو مرے سخن کے غزال سارے دشت اور بن تمھارے ہیں تم ہمارے ہو ہم سخن یعنی اب ہمارے سخن تمھارے ہیں ہم کہ خلوت میں ہی نہیں جاناں انجمن انجمن تمھارے ہیں
میری جان میری پگلی ہمیشہ تیرے ناز نخرے اٹھاؤں گا میری جان ۔۔ پیار کے سمندر سے موتی چنتے رہیں گے ۔۔
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
11 Nov, 2016 at 7:29 pm #11کچھ تعاون بیوی اس مشکل میں فرمائے گی کیایہ غزل سننے تلک خاموش رہ پائے گی کیا
کیوں مجھے کوسے ہے اتنا، کون سمجھائے اسےقسمتوں کا کھیل ہے، قسمت پہ پچھتائے گی کیا
ہائے! کتنا بولتی ہے، سب سکوں غارت ہوادو گھڑی خاموش بیٹھے گی تو مر جائے گی کیا
کیا کروں! اس کو سمجھ آتی نہیں کوئی بھی باتکیسے سمجھاؤں اسے کچھ، وہ سمجھ پائے گی کیا
پک گیا پک پک سے اتنا، دم ہی نکلا جائے ہےکھا گئی بھیجہ مرا، اب مجھ کو کھا جائے گی کیا
دور سے بھی تو میں سن سکتا ہوں سب باتیں تریکان کن کے جیسا اب کانوں میں گھس جائے گی کیا
کان دو ہیں اور زباں اک، صاف ہے حکمت، مگرکھوپڑی میں اس کے یہ حکمت کبھی آئے گی کیا
اس کے کانوں کو اگر ہوتی زباں تو پوچھتےتو کبھی ہم کو بھی استعمال میں لائے گی کیا
اس کے آگے اس کے جیسا آ گیا کوئی اگرشوکت اس سے پوچھ وہ برداشت کر پائے گی کیا
از شوکت پرویز
11 Nov, 2016 at 8:28 pm #12معلوم نہیں عورت ملٹی ٹاسک ہے ..الله نے اسے یہ صلاحیت اسی لئے دی ہے کہ اسے معلوم تھا کہ عورت کو کن کن مسائل سے نمٹنا ہےملٹی ٹاسک؟؟؟؟ واقعی عورت مختلف نگاہوں، خیالوں، ارادوں،جالوں، کنگالوں کیلئے ملٹی ٹاسک ہے۔۔
- thumb_up 5
- thumb_up نادان, جمہور پسند, Atif Qazi, Bawa, barca liked this post
12 Nov, 2016 at 3:01 am #14واللہ !! ہم میں سے کسی کو معلوم نہ تھا کہ اپنے حفیظ بھائی سینے میں کیسا درد چھپائے پھر رہے ہیں۔
ویسے مجھے بھی اندازہ نہیں تھا …بہت ہی ہمدردی کا کیس ہے یہ تو
- thumb_up 3
- thumb_up Muhammad Hafeez, Bawa, barca liked this post
12 Nov, 2016 at 10:49 am #15واللہ !! ہم میں سے کسی کو معلوم نہ تھا کہ اپنے حفیظ بھائی سینے میں کیسا درد چھپائے پھر رہے ہیں۔
یہ دکھ تو سب کا سانجھا ہے اسی لئے تو دنیا کے آدھے سے زیادہ لطیفے بیویوں پر بنے ہیں، ویسے کل اسلامی نظریاتی کونسل نے کچھ ڈھارس تو بندھائی ہے
http://urdu.geo.tv/latest/151499-mens-rights-being-violated-islamic-ideology-council
12 Nov, 2016 at 11:04 am #17دنیا کی وہ عورت جسے آپ ساری زندگی متاثر نہیں کر سکتے وہ بیوی ہے – اور وہ عورت جسے آپ چند منٹوں میں متاثر کر سکتے ہیں وہ بھی بیوی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مگر دوسرے کیاز ڈاکٹر یونس بٹ12 Nov, 2016 at 11:06 am #18لڑکیاں بدلہ بھی بہت بُرا لیتی ہے۔۔کالج کے زمانے میں ایک دفعہ میں الیکشن میں کھڑا ہوا تھا۔۔ میرے مقابلے میں ایک لڑکی کھڑی تھی، میں نے دوستوں کے ساتھ مل کر اس کے پرس میں ایک نقلی چھپکلی رکھ دی۔۔ جب وہ تقریر کرنے ڈائس پر آئی اور تقریر والا کاغذ نکالنے کے لئے پرس میں ہاتھ ڈالا تو ٹھیک ساڑھے چار سیکنڈ اس کی آنکھیں پھٹی پھٹی رہ گئ، اور پھر اچانک پوری ذمہ داری سے غش کھا کر گرگئ۔۔اس بات کا بدلہ اس ظالم نے یوں لیا کہ میرے الیکشن والے پوسٹروں پر راتوں رات، جہاں جہاں بھی “نامزد امیدوار” لکھا تھا، وہاں وہاں “نامزد” میں سے ‘ز’ کا نقطہ اُڑا دیا۔۔ میں آج تک اس کی “سیاسی بصیرت” پر حیران ہوں۔۔۔۔۔۔یونس بٹ کتاب شیطانیاں سے اقتباس12 Nov, 2016 at 11:13 am #19اک یار روز لکھتے تھے اک مہ جبیں کو خطلکھتے تھے شب کے پردے میں پردہ نشین کو خطپہنچے وہیں تھا چاہے لکھیں کہیں کو خطدیتا تھا روز ڈاکیہ اسی نازنیں کو خطآخر نتیجہ یہ ہوا اتنی بڑھی یہ باتمعشوق ان کا بھاگ گیا ڈاکیے کے ساتھ
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
12 Nov, 2016 at 11:33 am #20کچھ تعاون بیوی اس مشکل میں فرمائے گی کیا یہ غزل سننے تلک خاموش رہ پائے گی کیا
کیوں مجھے کوسے ہے اتنا، کون سمجھائے اسے قسمتوں کا کھیل ہے، قسمت پہ پچھتائے گی کیا
ہائے! کتنا بولتی ہے، سب سکوں غارت ہوا دو گھڑی خاموش بیٹھے گی تو مر جائے گی کیا
کیا کروں! اس کو سمجھ آتی نہیں کوئی بھی بات کیسے سمجھاؤں اسے کچھ، وہ سمجھ پائے گی کیا
پک گیا پک پک سے اتنا، دم ہی نکلا جائے ہے کھا گئی بھیجہ مرا، اب مجھ کو کھا جائے گی کیا
دور سے بھی تو میں سن سکتا ہوں سب باتیں تری کان کن کے جیسا اب کانوں میں گھس جائے گی کیا
کان دو ہیں اور زباں اک، صاف ہے حکمت، مگر کھوپڑی میں اس کے یہ حکمت کبھی آئے گی کیا
اس کے کانوں کو اگر ہوتی زباں تو پوچھتے تو کبھی ہم کو بھی استعمال میں لائے گی کیا
اس کے آگے اس کے جیسا آ گیا کوئی اگر شوکت اس سے پوچھ وہ برداشت کر پائے گی کیا
از شوکت پرویز
Hafeez bhai…pori kitab hi khol di apne tu….
- thumb_up 3
- thumb_up Muhammad Hafeez, Atif Qazi, نادان liked this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.