Viewing 7 posts - 1 through 7 (of 7 total)
  • Author
    Posts
  • حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1

    پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے پیر کی شام ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کالعدم جماعت تحریکِ طالبان پاکستان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان پاکستانی فوج کی حراست میں ہیں۔

    احسان اللہ احسان پاکستان میں کسی بھی شدت پسند تنظیم کے تیسرے ترجمان ہیں جو سکیورٹی فورسز کے قبضے میں آئے ہیں۔

    ان سے قبل کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے قیام کے بعد اس کے پہلے باضابطہ مرکزی ترجمان مولوی عمر اور سوات طالبان کے ترجمان مسلم خان بھی زندہ پکڑے جا چکے ہیں۔

    مولوی عمر کو سیکورٹی فورسز نے اورکزئی ایجنسی جاتے ہوئے قبائلی علاقوں میں اگست دو ہزار نو میں گرفتار کر لیا تھا۔

    اس طرح اکثر شدت پسند طالبان رہنما فوجی کارروائیوں یا امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے ہیں لیکن ترجمان کے ساتھ بات مختلف رہی۔ فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے ان کی گرفتاری کی تصدیق ان افواہوں کے بعد سامنے آئی ہے جس میں شدت پسندوں کے ایک ہائی ویلیو ٹارگٹ کی گرفتاری کی بات کی گئی تھی۔

    احسان اللہ احسان بھی شدت پسندوں کے اس گروپ سے تعلق رکھتے تھے جو اکثر میڈیا میں اپنی موجودگی کو کافی سراہتے تھے۔

    ترجمانوں میں سے وہ کافی ’پروایکٹو‘ ترجمان رہے اور نہ صرف ٹی ٹی پی بلکہ اس سے علحیدہ ہونے والی جماعت الحرار کے بھی کافی عرصے تک متحرک ترجمان رہے۔

    انھیں اکثر فیس بک پر صحافیوں کو فرینڈ کی درخواست بھیجنے کے علاوہ اپنی تصاویر شیر کرنے کا بہت شوق تھا۔ وہ صحافیوں سے براہ راست جب تک ممکن تھا خود ٹیلیفون پر بات بھی کیا کرتے تھے۔

    احسان اللہ احسان کی جگہ جماعت الحرار نے گذشتہ دنوں ہی نئے ترجمان کا ایک ویڈیو میں اعلان کیا تھا۔ تاہم نئے ترجمان کے لیے احسان اللہ احسان کا خیرمقدمی ویڈیو بیان بھی اس پیغام کا حصہ تھا۔ معلوم نہیں کہ انھوں نے نئے ترجمان کی تقرری سے قبل ہی یہ پیغام ریکارڈ کروایا تھا یا نہیں۔

    احسان اللہ احسان شدت پسند تنظیموں کے اندر بھی کافی متنازع رہے۔ کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے انھیں ایک مرتبہ مرکزی ترجمان کے عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ شیخ مقبول نامی ایک کمانڈر کو نیا ترجمان مقرر کر دیا تھا۔

    سال دو ہزار تیرہ میں شمالی وزیرستان میں تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے جاری کیے گئے ایک پمفلٹ میں ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے اپنے بیانات سے افغان اور پاکستانی طالبان میں اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے انھیں عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔

    احسان اللہ احسان نے بحثیت ٹی ٹی پی کے ترجمان ملالہ یوسفزئی پر حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی۔

    اس سے قبل سال دو ہزار بارہ میں اس وقت کے وزیر داخلہ رحمان ملک نے ان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کو بیس کروڑ روپے انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔ رحمان ملک نے کہا تھا کہ احسان اللہ احسان کا تعلق تحریک طالبان سے نہیں بلکہ وہ ملک میں بیرونی عناصر کے لیے کام کر رہے تھے۔

    تینوں بڑی شدت پسند تنظیموں کے ترجمانوں کا ایک سا مقدر عجیب اتفاق ہے۔

    احسان اللہ احسان نے بحثیت ٹی ٹی پی کے ترجمان ملالہ یوسفزئی پر حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی۔ مسلم خان کو ایک فوجی عدالت نے گذشتہ برس دسمبر میں سزا سنائی تھی۔ مولوی عمر کا مستقبل کیا ہے، اس بارے میں فوج نے کچھ نہیں بتایا ہے۔ یہ بھی آج حکومت نے نہیں بتایا کہ احسان اللہ احسان نے کن شرائط کی بنیاد پر اپنے آپ کو حکام کے حوالے کیا ہے۔ وہ ڈیل کیا تھی؟ دیگر شدت پسندوں کے لیے یہ ڈیل خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

    http://www.bbc.com/urdu/pakistan-39621429

    shahidabassi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #2
    جب تک عمر خراسانی نہیں پکڑا جاتا یا مرتا اس وقت تکٹی ٹی پی کی کمر نہیں ٹوٹے گی۔
    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #3
    ترجمان ہی نہین انکے لیڈرز کا انجام بھی عبرتناک ہوتا ہے، اتنے ظالمانہ طریق پر اللہ کی مخلوق کو مارنے والا کبھی سکھ کی نیند نہیں سو سکتا اور کبھی اللہ کی رضا ایسے بندے کو نہیں ملتی انکی دنیا بھی جہنم اور آخرت تو ہے ہی جہنممثلا سوفی شریعتی بھی قید ہےاور اس کی پارٹی بکھر گئی، طالبان کے کتنے ہی لیڈرز صرف چند سال میں مارے گئے جیسے بیت اللہ، حکیم اللہ، نیک محمد،،اور لشکر جھنگوی کے ملک اسحاق وغیرہ ،جلد ہی فضل اللہ بھی مارا جاے گا
    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Democrat
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #4
    احسان الله احسان ایک شخص کا نام نہیں بلکہ انکی وزارت خارجہ کا نام تھااسکے پیچھے بہت سے افراد ہو سکتے ہیں جو یہ نام استعمال میں لاتے تھے اگر ایک فرد نے خود کو قانون کے حوالے کیا ہے تو اسے ادارہ ختم نہیں ہوا
    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #5
    احسان الله احسان ایک شخص کا نام نہیں بلکہ انکی وزارت خارجہ کا نام تھا اسکے پیچھے بہت سے افراد ہو سکتے ہیں جو یہ نام استعمال میں لاتے تھے اگر ایک فرد نے خود کو قانون کے حوالے کیا ہے تو اسے ادارہ ختم نہیں ہوا

    Abhi Fazal Ullah…umar khurasani…aur unke chele chamate baqi hai…joke Afghanistan ke sobe nangarhar ke ek zile mai ya shayad pakistan ke hi kisi qabaili ilaqe mai chupe hon

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    SachGoee
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #6
    ترجمان ہی نہین انکے لیڈرز کا انجام بھی عبرتناک ہوتا ہے، اتنے ظالمانہ طریق پر اللہ کی مخلوق کو مارنے والا کبھی سکھ کی نیند نہیں سو سکتا اور کبھی اللہ کی رضا ایسے بندے کو نہیں ملتی انکی دنیا بھی جہنم اور آخرت تو ہے ہی جہنم مثلا سوفی شریعتی بھی قید ہےاور اس کی پارٹی بکھر گئی، طالبان کے کتنے ہی لیڈرز صرف چند سال میں مارے گئے جیسے بیت اللہ، حکیم اللہ، نیک محمد،،اور لشکر جھنگوی کے ملک اسحاق وغیرہ ،جلد ہی فضل اللہ بھی مارا جاے گا

    مگر بلیور بھائی افسوس اس بات کا ہے کہ ہزاروں بے گناہ لوگوں کا خون کرنے کے بعد انکی پکڑ ہوتی ہے۔  :(  

    پہلے ہم نے القاعدہ کا مقابلہ کیا۔ پھر ٹی ٹی پی ہاوی ہوگئی اور اب داعش حملہ آور ہے۔

    اللہ تعالٰی انکا مکمل خاتمہ کرے۔ ہمیں انکی ریکروٹنگ لائنز کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کرنا ہوگا۔

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7

    مگر بلیور بھائی افسوس اس بات کا ہے کہ ہزاروں بے گناہ لوگوں کا خون کرنے کے بعد انکی پکڑ ہوتی ہے۔ :(

    پہلے ہم نے القاعدہ کا مقابلہ کیا۔ پھر ٹی ٹی پی ہاوی ہوگئی اور اب داعش حملہ آور ہے۔

    اللہ تعالٰی انکا مکمل خاتمہ کرے۔ ہمیں انکی ریکروٹنگ لائنز کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کرنا ہوگا۔

    بھای جان انکی ریکروٹنگ لائینز کو دریافت کرنا ہی ناممکن ہوتا ہے خاتمہ تو بعد کی بات، آجکل طالبان پر الزام ہے کہ روس انکی سرپرستی کررہا ہے تاکہ امریکہ کو یہاں بزی رکھے، داعش کی ریکروٹنگ اب کون کررہا ہے کچھ پتا نہیں، مقابلہ کرنے والوں کو البتہ معلوم ہے کہ نام بدل جاتے ہیں لوگ وہی پرانے ہیں

Viewing 7 posts - 1 through 7 (of 7 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi