Viewing 1 post (of 1 total)
  • Author
    Posts
  • barca
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1
    چیف جسٹس اور جنرل فیض میں مکالمہ

    پاکستان ٹوئنٹی فور

    جنرل فیض حمید سپریم کورٹ میں پیش
    یس جنرل فیض، چیف جسٹس
    سر، جنرل فیض
    یہ معاملہ تجاوزات کا ہے، چیف جسٹس
    بہت آرام سے نرمی سے اور فوج کے لئے احترام ہے مگر یہ آپ سمجھیں کہ عدالتیں سے اوپر ہیں، چیف جسٹس
    ریاست کے تمام اداروں سے عدالتیں اوپر ہیں، چیف جسٹس

    اپنے اوپر سطح تک کو کہیں کہ عدالتوں سے نہ گھبرائیں، چیف جسٹس
    پیش ہونے سے بھی شرمندہ نہ ہوں، چیف جسٹس
    آئی ایس آئی کی اہمیت سے آگاہ ہیں، چیف جسٹس
    قانون کی حکمرانی ہر صورت رکھنا ہے، چیف جسٹس
    ہم نے شہر سے تجاوزات ہٹانے کا حکم دیا تھا، چیف جسٹس
    بالکل سچ سر، جنرل فیض
    اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی جی آئی ایس آئی کو بلایا تھا، چیف جسٹس

    مگر ہم نے یہ احکامات پہلے دئیے تھے، چیف جسٹس
    اب آپ کے لوگ آٹھ سے بارہ ہفتے صرف منصوبہ تیار کرنے کیلئے مانگ رہے ہیں، چیف جسٹس
    کیا عدالت میں آ کر بہتر محسوس کر رہے ہیں؟ چیف جسٹس

    سر، پہلی بار پیش ہو رہا ہوں، جنرل فیض
    آپ جانتے ہوں گے سب سے زیادہ حمل لے ہم پر ہوئے، جنرل فیض
    آئی ایس آئی کی قربانیوں کی قدر کرتے ہیں، چیف جسٹس
    قانون کی حکمرانی اہم ہے، جنرل فیض
    ہم عدالتوں کے احکامات کی پابندی کرتے ہیں، جنرل فیض
    حساس آلات دوسری جگہ منتقل کرنے ہیں، جنرل فیض
    اس کے لئے چھ ہفتوں کا وقت دے دیں، جنرل فیض
    ڈی جی کی بجائے آپ کو بلایا، چیف جسٹس
    آپ آئی ایس آئی میں نمبر دو ہیں، چیف جسٹس

    حکم لکھواتے ہوئے چیف جسٹس نے جنرل فیض لکھوایا تو جنرل نے تصحیح کی اور کہا کہ جنرل فیض حمید
    آئی ایس آئی کو سڑک کھولنے کیلئے دو ماہ کی مہلت دیدی گئی

    جنرل عدالت میں باہر جانے کیلئے واپس پلٹے اور عدالت کے اندر بیٹھے ہوئے نادرا کے چیئرمین سے بھی ہاتھ ملا کر نکل گئے

    پاکستان ٹوئنٹی فور

    http://www.pakistan24.tv/2018/07/06/14047

Viewing 1 post (of 1 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi