- This topic has 0 replies, 1 voice, and was last updated 5 years, 10 months ago by barca.
-
AuthorPosts
-
6 Jul, 2018 at 2:29 pm #1چیف جسٹس اور جنرل فیض میں مکالمہ
پاکستان ٹوئنٹی فور
جنرل فیض حمید سپریم کورٹ میں پیش
یس جنرل فیض، چیف جسٹس
سر، جنرل فیض
یہ معاملہ تجاوزات کا ہے، چیف جسٹس
بہت آرام سے نرمی سے اور فوج کے لئے احترام ہے مگر یہ آپ سمجھیں کہ عدالتیں سے اوپر ہیں، چیف جسٹس
ریاست کے تمام اداروں سے عدالتیں اوپر ہیں، چیف جسٹساپنے اوپر سطح تک کو کہیں کہ عدالتوں سے نہ گھبرائیں، چیف جسٹس
پیش ہونے سے بھی شرمندہ نہ ہوں، چیف جسٹس
آئی ایس آئی کی اہمیت سے آگاہ ہیں، چیف جسٹس
قانون کی حکمرانی ہر صورت رکھنا ہے، چیف جسٹس
ہم نے شہر سے تجاوزات ہٹانے کا حکم دیا تھا، چیف جسٹس
بالکل سچ سر، جنرل فیض
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی جی آئی ایس آئی کو بلایا تھا، چیف جسٹسمگر ہم نے یہ احکامات پہلے دئیے تھے، چیف جسٹس
اب آپ کے لوگ آٹھ سے بارہ ہفتے صرف منصوبہ تیار کرنے کیلئے مانگ رہے ہیں، چیف جسٹس
کیا عدالت میں آ کر بہتر محسوس کر رہے ہیں؟ چیف جسٹسسر، پہلی بار پیش ہو رہا ہوں، جنرل فیض
آپ جانتے ہوں گے سب سے زیادہ حمل لے ہم پر ہوئے، جنرل فیض
آئی ایس آئی کی قربانیوں کی قدر کرتے ہیں، چیف جسٹس
قانون کی حکمرانی اہم ہے، جنرل فیض
ہم عدالتوں کے احکامات کی پابندی کرتے ہیں، جنرل فیض
حساس آلات دوسری جگہ منتقل کرنے ہیں، جنرل فیض
اس کے لئے چھ ہفتوں کا وقت دے دیں، جنرل فیض
ڈی جی کی بجائے آپ کو بلایا، چیف جسٹس
آپ آئی ایس آئی میں نمبر دو ہیں، چیف جسٹسحکم لکھواتے ہوئے چیف جسٹس نے جنرل فیض لکھوایا تو جنرل نے تصحیح کی اور کہا کہ جنرل فیض حمید
آئی ایس آئی کو سڑک کھولنے کیلئے دو ماہ کی مہلت دیدی گئیجنرل عدالت میں باہر جانے کیلئے واپس پلٹے اور عدالت کے اندر بیٹھے ہوئے نادرا کے چیئرمین سے بھی ہاتھ ملا کر نکل گئے
پاکستان ٹوئنٹی فور
- local_florist 2 thumb_up 1
- local_florist Bawa, Ghost Protocol thanked this post
- thumb_up GeoG liked this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.