- Anjaan (25)
- SaleemRaza (25)
- Qarar (9)
- الشرطہ (9)
- Ghost Protocol (7)
Forum Replies Created
-
AuthorPosts
-
26 Nov, 2016 at 11:26 am #7بھائی جی پسندیدگی کا بہت شکریہ پر یہ تحریر میری نہیں ایک دوست نے واٹس ایپ پر بھیجی تھی
سر جی ضروری نہیں کی آپکی تحریر ہو …..کہیں سے بھی لی ہو ….بہت اچھی ہے ….
25 Nov, 2016 at 12:04 pm #6ایک میٹرک پاس لڑکی پروڈیوسرز اور اداکاروں سے کیا بات کرے گی ؟ میرا خیال ہے کے اس ٹھرکی بندے کے موبائل نمبر پر صبح شام گالیوں سے بھرپور قسم کی ریکارڈنگ بجانی چاہئیںبلکل ٹھیک بھائی جان
25 Nov, 2016 at 12:02 pm #3میں ذاتی طور پر اس حق میں ہوں کہ کسی کی مدد اس طرح کی جائے کہ اسے کوئی چھوٹا موٹا کام شروع کروا دیا جائے ..کچھ بھی ..چاہے کوئی ریڑھی یا خوانچہ ہی لے کر دے دیا جائے ..تھوڑے بہت سامان کے ساتھ ..تاکہ آئندہ وہ خود پیسے جنریٹ کر سکے ..ہونا بھی ایسے چاہے کسی کو کوئی کام کروادو تاکے وہ آگے بڑھ سکے ….ایک ویڈیو دیکھی تھی میں نے کوئی شاید انڈیا کا وہ بھی لوگوں کی مدد اسی طرح کرتا ہے ……
25 Nov, 2016 at 11:59 am #4*دو سگے بھائیوں* کے بڑے بڑے زرعی فارم ساتھ ساتھ واقع تھے دونوں چالیس سال سے ایک دوسرے سے اتفاق سے رہ رہے تھے اگر کسی کو اپنے کھیتوں کیلئے کسی مشینری یا کام کی زیادتی کی وجہ سے زرعی مزدوروں کی ضرورت پڑتی تو وہ بغیر پوچھے بلا ججھک ایک دوسرے کے وسائل استعمال کرتے تھے . لیکن ایک دن کرنا خدا کا یہ ہوا کہ ان میں کسی بات پر اختلاف ہو گیا اور کسی معمولی سی بات سے پیدا ہونے والا یہ اختلاف ایسا بڑھا کہ ان میں بول چال تک بند ہو گئی اور چند ہفتوں بعد ایک صبح ایسی بھی آ گئی کہ وہ ایک دوسرے کے سامنے کھڑے گالی گلوچ پر اتر آ ئے اور پھر چھوٹے بھائی نے غصے میں اپنا بلڈوزر نکالا اور شام تک اس نے دونوں گھروں کے درمیان ایک گہری اور لمبی کھاڑی کھود کر اس میں دریا کا پانی چھوڑ دیا. اگلے ہی دن ایک ترکھان کا وہاں سے گزر ہوا تو بڑے بھائی نے اسے آواز دے کر اپنے گھر بلایا اور کہا کہ وہ سامنے والا فارم ہاؤس میرے بھائی کا ہے جس سے آج کل میرا جھگڑا چل رہا ہے اس نے کل بلڈو زر سے میر ے اور اپنے گھروں درمیان جانے والے راستے پر ایک گہری کھاڑی بنا کر اس میں پانی چھوڑ دیا ہے. میں چاہتا ہوں کہ میرے اور اس کے فارم ہاؤس کے درمیان تم آٹھ فٹ اونچی باڑھ لگا دو کیونکہ میں اس کا گھر تو دور کی بات ہے اس کی شکل بھی نہیں دیکھنا چاہتا اور دیکھو مجھے یہ کام جلد از جلد مکمل کر کے دو جس کی میں تمہیں منہ مانگی اجرت دوں گا. ترکھان نے سر ہلاتے ہوئے کہا کہ مجھے پہلے آپ وہ جگہ دکھائیں جہاں سے میں نے باڑھ کو شروع کرنا ہے تاکہ ہم پیمائش کے مطابق ساتھ والے قصبہ سے ضرورت کے مطابق مطلوبہ سامان لا سکیں . موقع دیکھنے کے بعد ترکھان اور بڑا بھائی ساتھ واقع ایک بڑے قصبہ میں گئے اور تین چار متعلقہ مزدوروں کے علا وہ ایک بڑی پک اپ پر ضرورت کا تمام سامان لے کر آگئے ترکھان نے اسے کہا کہ اب آپ آرام کریں اور اپنا کام ہم پر چھوڑ دیں․ ترکھان اپنے مزدوروں کاریگروں سمیت سارا دن اور ساری رات کام کرتا رہا ۔ صبح جب بڑے بھائی کی آنکھ کھلی تو یہ دیکھ کر اس کا منہ لٹک گیا کہ وہاں آٹھ فٹ تو کجا ایک انچ اونچی باڑھ نام کی بھی کوئی چیز نہیں تھی ،وہ قریب پہنچا تو یہ دیکھ کر اس کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں کہ وہاں ایک بہترین پل بنا ہوا تھا جہاں اسکے چھوٹے بھائی نے گہری کھاڑی کھود دی تھی. جونہی وہ اس پل پر پہنچا تو اس نے دیکھا کہ پل کی دوسری طرف کھڑا ہوا اس کا چھوٹا بھائی اسکی طرف دیکھ رہا تھا چند لمحے وہ خاموشی سے کھڑا کبھی کھاڑی اور کبھی اس پر بنے ہوئے پل کو دیکھتا رہا اور پھر اس کے چہرے پر ایک ہلکی سی مسکراہٹ ابھری چند سیکنڈ بعد دونوں بھائی نپے تلے آہستہ آہستہ قدم اٹھاتے پل کے درمیان آمنے سامنے کھڑے ایک دوسرے کو دیکھنے لگے اور پھر دونوں بھائیوں نے آنکھوں میں آنسو بھرتے ہوئے ایک دوسرے کو پوری شدت سے بھینچتے ہوئے گلے لگا لیا۔۔ دیکھتے ہی دیکھتے دونوں بھائیوں کے بیوی بچے بھی اپنے گھروں سے نکل کر بھاگتے اور شور مچاتے ہوئے پل پر اکٹھے ہو گئے اور دور کھڑا ہوا ترکھان یہ منظر دیکھ دیکھ کر مسکرا رہا تھا. بڑے بھائی کی نظر جونہی ترکھان کی طرف اٹھی جو اپنے اوزار پکڑے جانے کی تیاری کر رہا تھا تو وہ بھاگ کر اس کے پاس پہنچا اورکہا کہ وہ کچھ دن ہمارے پاس ٹھہر جائے لیکن ترکھان یہ کہہ کر چل دیا کہ اسے ابھی اور بہت سے”پُل “ بنانے ہیں۔ *برائے مہربانی کوشش کریں کہ لوگوں کے درمیان پل بنائیں دیواریں نہ بنائیں۔* *کوشش کریں کہ ھرمہینہ کم ازکم ایک پل ضرور بنا سکیں۔*بہت خوب….آج کل ایسے لوگوں کی کمی پائی جاتی ہے …..بہت عمدہ لکھا
24 Nov, 2016 at 1:30 pm #22<iframe src=”https://www.youtube.com/embed/t-owvC4ZTv8?feature=oembed” width=”500″ height=”281″ frameborder=”0″ allowfullscreen=”allowfullscreen” data-mce-fragment=”1″></iframe>کل ہی اس مووی کا یہ سین دیکھا……پتا نہیں کہاں پاکستان میں ایسی پولیس والیاں پائی جاتی ہیں….کسی کو ملے تو بتاے گا
23 Nov, 2016 at 3:04 pm #7کاکڑ کا سب سے زیادہ ذکر ڈاکٹر شاہد . شاہین صہبائی اور مرحوم حمید گل نے کیا ہےجیسے طلعت حسین ……نجم سیٹھی ….نام نہاد جمہوریت کے بوٹ چاٹتے ہیں…..ویسے اپنی لسٹ میں مبشر لقمان کا نام بھی شامل کرلیں
23 Nov, 2016 at 2:55 pm #6پی ٹی آئی قیادت اور سپورٹر کی ذہنی بلوغت کا اندازہ یہاں سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہ خود کو سیاسی پارٹی منوانا چاہتے ہیں لیکن امیدیں ان کی ساری فوج سے وابستہ ہوتی ہیں۔سر جی فوج سے تو پپپی والے….ہڑتال والے…..بوری والے بھائی کو بھی ایک وقت امید تھی …….پر انہوں نے اڑتا تیر لے لیا :)……
21 Nov, 2016 at 10:40 am #34اسلام و علیکم کے عرض ہے
آپکی محفل میں آ گئے ہیں
تو کیوں نہ ہم یہ بھی کام کر لیں سلام کرنے کی آرزو ہے ادھر جو دیکھو سلام کر لیں
Walikum Assalam Welcome Bhai Jan
17 Nov, 2016 at 12:34 pm #6انسان کو خواہشوں اور ضرورتوں نے اس قدر گھیر لیا ہے کے اس کا بی پی اکثر ہائی رہتا ہے ویسے بھی ہم لوگ ہاتھ پہلے اٹھاتے ہیں اور سوچتے بعد میں ہےTotally agree with you bhai jan
17 Nov, 2016 at 12:33 pm #21Yeh Book to mere Khayal se Rangeela Wazir e azam hai ???سہراب بھائی بک کوئی بھی ہو مگر ہوگی بڑی رنگیلی
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
17 Nov, 2016 at 12:31 pm #33مجھے ابھی بھی سمجھ نہیں آیا شائید مجھ میں ماں بننے کے جراثیم ہی موجود نہیں۔ماں بننے کے جراثیم نہ ہی ہوں تو اچھا ہے ورنہ شک سا ہوگا آپ پر جی
17 Nov, 2016 at 12:27 pm #10بچوں کے ختنے کروالو یا پھر طلاق ۔ ڈاکٹرفزیشن ایڈوکیٹختنہ طلاق سے بہتر ہے
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
16 Nov, 2016 at 12:50 pm #3یہ بات سمجھانے کیلئے ایسی ہولناک مثال دینے کی کیا ضرورت تھی جناب کو ؟سر جی آسان بات سمجھ میں بھی تو نہیں آتی نہ ہمیں
-
AuthorPosts