Forum Replies Created

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 2,777 total)
  • Author
    Posts
  • Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #13

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #76
    اقرار صاحب ۔۔ آپ اگر انڈیا کی اخبار کی خبروں کو سچ مانتے ہیں تو ٹھیک ہے ۔۔طالبان نے ضرور ایسا کہا ہوگا ۔۔کہہ سفارت کار واپس آجائیں ۔۔۔طالبان نے انڈین کو کوئی سوٹے مارکے نہیں نکالا تھا ۔۔وہ تو خود آپنی ٹرینگ کی ہوئی آرمی کے ساتھ جن کی طرح غائب ہوگئے تھے ۔۔۔باقی ملکوں کے سفارت خانے بھی تو ادھر کام کررے ہیں ان کے پچھے تو کوئی موت نہیں لگی ہوئی۔۔۔ اور ہماری ذرا سی خوشی بھی آپ ہضم نہیں ہوتی ۔یار کون سے انڈین مصالحہ جات کھا رے ہو ۔۔ :bigsmile: انڈین کو تو اب ضرور واپس آنا چایئے ۔۔۔۔۔جائیں واپس ۔۔طالبان کو اس وقت انڈین کی بہت ضروت ہے کیونکہ جو اسحلہ وہاں چھوڑ آئے ہیں طالبان نے کہا ہے کہہ انڈین ہمیں بتائیں خوچہ اس میں گولی پڑتا ہے یا ۔۔۔۔پانی ۔۔۔ اس ویڈیو کو 16 منٹ سے دیکھ لیں ۔۔۔ اے لو ایک اور خبر سن لو نیوز تازہ ترین آج کا اخبار امریکی ہتھیاروں پر افغان طالبان کا قبضہ، پینٹاگون شدید تشویش کا شکار Published On 20 August,2021 06:54 pm دنیا کابل: (دنیا نیوز) افغانستان پر کنٹرول کے دوران امریکی ہتھیاروں پر افغان طالبان کے قبضہ نے پینٹا گون کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ کم از کم 2 ہزار بکتر بند گاڑیاں ، 40 طیارے طالبان کے ہاتھ لگ چکے ہیں، بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز اور سکین ایگل ڈرونز بھی طالبان کے قبضے میں ہیں، امریکی ٹیکنالوجی روس، چین یا القاعدہ کے ہاتھ لگ سکتی ہے۔ امریکی حکام کے مطابق 2002ء سے 2017ء تک افغان فوج کو 28 ارب ڈالرز کے ہتھیار دیے گئے، 2003 سے 2016ء تک افغان فورسز کو 208 طیارے دیے گئے، بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز افغانستان سمیت دنیا کے بہت کم ممالک کے پاس تھے، افغان فورسز نے ان طیاروں کو لڑنے کے بجائے بھاگنے کے لیے استعمال کیا۔ امریکی حکام کے مطابق 40 سے 50 طیارے ازبکستان میں اتارے گئے ہیں، ہیلی کاپٹروں اور طیاروں کو فضائی حملے میں تباہ کیا جاسکتا ہے، فی الحال پوری توجہ کابل سے اپنے لوگوں کو بحفاظت نکالنے پر ہے، طالبان جنگجو امریکی رائفل تھامے گھومتے نظر آتے ہیں۔

    سلیم رضا … بندے کو اپنے اہداف اونچے رکھنے چاہیں …آپ لوگ اب افغانستان میں انڈین قونصل خانے بند ہونے کو غزوہ ہند سمجھ رہے ہیں اور جشن منا رہے ہیں …دلی پر قبضے کا خواب دیکھیں گے تو ہی شاید امرتسر تک پونہچ ہوگی
    قسم سے میں بچپن سے پاکستان کی انڈیا کسی ملک پر فتح کا انتظار کر رہا ہوں …لیکن انہوں نے انڈیا کی ایک انچ زمین پر قبضہ نہی کیا …سب کچھ دیا ہی ہے .. پتا نہیں درجنوں میڈل اپنے سینوں پر کس چیز کے لگاۓ بیٹھے ہیں
    آپ لوگ پیڈل خرید کر گھر آگئے ہیں اسے سائیکل سمجھ رہے ہیں

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #67
    قرار صاحب، کیا بچگانہ باتیں کر رہے ہیں لگتا ہے ایک عرصے سے انڈین ٹاک شوز کے علاوہ آپ نے نہ کچھ دیکھا اور سنا ہے اور نہ ہی کچھ پڑھنے کو فرصت ملی ہے۔ فورم پر ہوا کرتے تھے تو اچھی خاصی سمجھ کی باتیں کر لیتے تھے۔ اس میں کیا شک ہے کہ سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ ہی ہوگا چاہے وہ امیرالمومنین بن جائے یا پیچھے قندھار میں بیٹھ کر خامنائی جیسا رول ادا کرے۔ اگر طالبان ایران جتنے ماڈریٹ بھی ہو جائیں تو یہ ایک بہت خوش آئیند بات ہو گی۔ اب تک کے مثبت اشارے تو یہی ہیں کہ عبداللہ عبداللہ اور کرزئی سے بات چیت کے ذریعے ایک وسیع البنیاد حکومت بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اور یہ دونوں حضرات طالبان کو عورتوں کے مسائل، فلم میوزک داڑھی اور شریعی سزاؤں جیسے مسائل پر ہتھ ہولا رکھنے پر قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ بیرونی دنیا سے معاملات سیدھے رکھے جا سکیں۔ اب وہاں سیکولر طرز حکومت تو آنے سے رہا بحرحال ان کے پرانے دور کے مقابل کچھ بہتری کی امید تو ہے۔ ۔ رہے امریکہ اور پاکستان تو امریکہ بارے میں نے تو پسپائی کا لفظ استعمال کیا ہے جبکہ خود امریکہ اور یورپ کے دانشور اسے ایک بری ہار تصور کریں تو میں ان کے قلم روکنے سے رہا۔ جنگوں میں بزنس ماڈل اور کاسٹ بچانے کی دلیلیں کچھ بچگانہ سی لگتی ہیں۔ امریکہ جیسی سپر پاور اگر ۲۵۰۰ ارب ڈالر گنوا کر اور فوجی مروا کر بیس سال بعد اپنے احداف حاصل کئے بغیر اس طرح دم دبا کر بھاگے جیسا ہے کہ ان دنوں نظر آرہا ہے اسے پسپائی ہی کہہ لیں تو مجھے اس سے زیادہ کچھ کہلوانے کی بھلا کیا ضرورت ہے؟ بات پرسیپشن کی ہوتی ہے، سپر پاور کا پاجامہ اتر جائے تو دنیا یہ نہی سوچتی کہ اس نے کتنی رقم کی بچت کی ہے بلکہ یہ سوچتی ہے کہ لگایا کتنا ہے اور گنوایا کتنا۔ ۔ جب روس نے اپنا سامان سمیٹا تھا اور واپسی کا رستہ لیا اس وقت نہ تو امریکہ کو وہاں بیٹھنے کی ضرورت تھی اور نہ ہی جیو پولیٹیکل حالات اس بات کا تقاضہ کرتے تھے۔ سویت ٹوٹا تو مغرب کو سینٹرل ایشیا کے ممالک میں اپنے اتحادی نظر آتے تھے اور وہ انہیں روس کے درمیان ایک بفر سمجھتا تھا۔ اسے کیا معلوم تھا کہ روس سے آزاد ہوئے یہ ممالک روس ہی کے زیر اثر رہیں گے۔ چین بھی ایسی طاقت نہ تھا کہ امریکہ کو چین کے سر پر بیٹھنے کی جلدی ہوتی۔ اس وقت سارا چین سائکلوں پر بیٹھا اور کوئلے کی کانیں کھودنے میں لگا تھا اور ایک غریب ملک ہوتے ہوئے کسی صورت بھی امریکی سپر پاور کے لئے خطرہ نہ تھا۔ میرا نہی خیال کہ کوئی عقلمند یہ سوچ سکتا ہے کہ امریکہ ایک لاکھ چالیس ہزار کی فوج اور پچاس اتحادیوں کے ہمراہ ۲۵۰۰ ارب ڈالر کے خرچ پر اسامہ بن لادن کو مارنے آیا تھا۔ لیکن اگر کوئی یہ کہنے کی بیوقوفی کرے بھی تو بندہ پوچھے اسامہ بن لادن کو مرے تو ایک دھائی ہو گئی تو پھر اب کیا امریکہ وہاں چھٹیاں منا رہا تھا۔ ویسے عجیب سی بات ہے کہ آپ جیسا گہرائی میں تجزیہ کرنے والا شخص ایسی باتوں پر یقین کر لے۔ ۔ میں طالبان کو پسند نہی کرتا، شاید کوئی بھی ذی شعور ایسا نہی کرتا ہوگا لیکن بظور پاکستانی مجھے جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہے ۲۵۰۰ کلومیٹر لمبی سرحد پر انڈین پراکسیز کا خاتمہ، بارڈر کے اس پار انڈین نواز حکومت سے چھٹکارہ اور امن، سی پیک کو تحفظ اور سینٹرل ایشیا تک کھلی راہیں۔ رہا عمران خان کا بیان تو کیا غلط کہا ہے اس نے۔ اگر وہاں روس نواز حکومت تھی اور روس افغانستان میں قبضہ جمائے تھا تو افغان جنگِ آزادی لڑ رہے تھے لیکن امریکہ نواز حکومت کے ہوتے امریکیوں کا قبضہ چھڑانے کو آزادی کیوں نہ کہا جائے۔ ہاں یہ الگ بات ہے کہ یہ جنگ لڑنے والوں کی شکلیں اور عقائد ہمیں اچھے نہی لگتے۔ ہم نے تو امریکہ کے ساتھ طالبان خلاف کوئی اتحاد نہی بنایا تھا، سیدھا سیدھا انکار کرتے آئے تھے کہ ہم طالبان کو اپنا دشمن نہی بنا سکتے۔ اتحاد القائدہ کے خلاف تھا۔ ۔ باقی ایسا نہی ہے کہ ہم امریکہ اور یورپ سے تعلقات بگاڑ کر سروائیو کر سکتے ہیں۔ ہم چاہے ان کے سٹریٹجک اتحادی نہ رہیں لیکن بہت سے معاملات پر پاکستان کی اہمیت قائم رہے گی اور ہمارے تجارتی تعلقات بھی ۔ ویسے بھی میں یہ نہی سمجھتا کہ پاکستان نے امریکہ کو بی ٹرے کیا ہے۔ دراصل سارا مسئلہ امریکہ کی غلط پالیسی کا تھا۔ وہ کیسے یہ توقع کر سکتا تھا کہ انڈین پراکسیز سے مغربی محاذ پر جوتے بھی کھاتے رہیں، مشرقی محاذ بھی گرم رہے، کابل بھی ہمیں کوستا رہے لیکن ہم کہیں چھڈو جی یاری تے ہر صورت نبھانی اے۔ . جہاں تک امریکن ایڈ کا تعلق ہے تو وہ ۲۰۱۰ میں بند ہو گئی تھی اس کے بعد فارن اسسٹنس میں جو کچھ ملتا رہا ہے وہ اس سے کچھ مختلف نہی تھا جو امریکہ باقی غریب غربا میں خیرات کرتا ہے۔ پچھلے سال مل ملا کر ہمیں یو ایس ایڈ سے ۳۵ ملین ڈالر ملے تھے تو کیا ان پیسوں کے لئے ہم اشرف غنی کو رکھے رکھنے میں اپنا فائدہ سمجھتے؟ پاکستان کو افغانستان میں امن آنے سے کم از کم پانچ ارب ڈالر کا فائدہ ہوگا جب باقی دفاعی معاملات میں فائدہ الگ ہوگا تو آپ کونسی مشرف دور کی کہانیاں سنا رہے ہیں کہ پاکستان سٹیٹس کوو چاہتا ہے تاکہ ڈالر آتے رہیں۔ کونسے ڈالر؟ . ہاں وہ سی پیک تو رہ ہی گیا۔ سی پیک کے سلو ہونے کی ذمہ دار موجودہ حکومت نہی ہے۔ آئی ایم ایف نے معائدے نے ہم پر سورین گارنٹیز کی لمٹ لگا دی تھی۔ اور وہ لمٹ ن لیگ پہلے ہی استعمال کر چکی تھی۔ چینی ایم ایل ون بغیر سوورین گارنٹی شروع کرنے کو تیار نہ تھے اور نہ ہی کوئی نیا پراجیکٹ۔ یہ صورت اس وقت تک قائم رہے گی جب تک آئی ایم ایف کے تین سال پورے نہی ہوجاتے یا ہم اس معائدے کو ٹرمینیٹ نہی کر دیتے۔

    عباسی صاحب … ہر سپر پاور کی کچھ مجبوریاں  ہیں ..اور خاص طور پر امریکا جیسی ایک جمہوری سپر پاور کی…میں یہاں رہتا ہوں اور مجھے یہاں کے میڈیا میں ڈسکس  ہونے والی سٹوریز  اور سیاست سے کافی  آگاہی ہے … افغانستان اور عراق کی جنگوں کے ایک سے زیادہ محرکات ہیں
    پہلی بات ..سپر پاورز کی تذلیل کرنے کے اپنے نتائج ہوتے ہیں …آپ کو یاد ہو گا ..پاکستان میں ایک بحث چل نکلی تھی کہ اگر امریکا قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے بند نہیں کرتا تو ڈرون گرا دیے جایئں ..لیکن کیا پاکستانی سیاستدانوں اور ملٹری کو ایسی جرأت ہوئی؟ ..کیونکہ اس کے نتائج کا سب کو اندازہ تھا ..اسی طرح ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی تباہی پر آپ امریکا سے خاموشی اور درگزر کی توقع نہیں رکھ سکتے تھے ..میرے خیال میں تو امریکی افغانستان پر حملہ نہیں کرنا چاہتے تھے ..انہوں نے خود اور پاکستان کے ذریعے کوشش کی کہ ملا عمر اسامہ کو امریکا کے حوالے کردے ..مگر طالبان نے امریکا کو انکار کرکے جنگ کے علاوہ آپشن نہ چھوڑی
    فرض کیا آپ بہاول پور کے ایک جاگیردار ہیں اور آپ کا ایک مزارع آپ کے ڈیرے پر آکر آپ کی ایک دو بھیڑ بکریاں مار جاتا ہے ..تو ایک جاگیردار کا کیا ردعمل ہوگا ہو گا؟ میرا دوست بلیک شیپ اکثر کہتا ہے کہ طاقت کی ایک اپنی نفسیات ہوتی ہے ..لہذا ردعمل… لوکل ہو یا گلوبل اکثر ایک جیسا ہوتا ہے ..آپ بتائیں آپ  کے خیال میں امریکا کو کیا کرنا چاہیے تھا؟
    سپر پاورز …خاص طور پر ..امریکا میں ایک اور فیکٹر بہت اہم ہے اور وہ ہے ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس …یہ وہ کانسپٹ ہے جس کی طرف سابق امریکی صدر آئزن ہاور نے جنگ عظیم کے بعد اشارہ کیا تھا، یعنی ملٹری جس کو اسلحہ چاہیے اور ڈیفنس کمپنیاں جن کو اسلحہ بنانے کے لیے پیسا چاہیے ..ان دونوں کا اتحاد امریکا کو مستقبل کی جنگوں میں دھکیل سکتا ہے اور صدر آئزن ہاور نے امریکی عوام کو اس سے اپنے الوداعی خطاب میں خبردار کیا تھا …روس سے سرد جنگ کے خاتمے کے بعد امریکا میں یہ بحث چل لکلی تھی کہ امریکا کا دفاعی بجٹ کم کرنا چاہیے ..مگر ملٹری اور ڈیفنس کمپنیوں میں اس سے بےچینی پھیل گئی تھی ..لہذا عراق جنگ کے لیے ایک سٹوری تراشی گئی ..ملٹری بجٹ بھی بڑھا اور ان ڈیفنس کمپنیوں کی بھی موجیں ہو گئیں
    لیکن عوام کو گولی دینا بہت مشکل ہوگیا ..یہی وجہ ہے کہ عراق اور افغانستان دونوں سے امریکی فوجوں کا انخلاء ہوا ..کیونکہ امریکا میں بادشاہت نہیں ہے اور  حکومتی  اخراجات کو پبلک میں ڈسکس کیا جاتا ہے ..لہٰذا کوئی بھی صدر خزانے کا منہ ہمیشہ کھلا نہیں رکھ سکتا

    آپ کی بات درست ہے کہ امریکا کی پسپائی ہوئی ہے ..لیکن کیا ایسا پہلی دفعہ ہوا ہے؟ برطانیہ نے برصغیر چھوڑا ..امریکیوں نے ویت نام چھوڑا ..سوویت یونین کو افغانستان سے نکلنا پڑا ..اور اب امریکا کو افغانستان سے …اور وہی آجاتی ہے کہ قبضہ برقرار رکھنے کی قیمت (مالی اور انسانی) بہت زیادہ  تھی

    آپ کے صدقے جانے کو دل کرتا ہے کہ آپ کو امریکی پسپائی تو نظر آتی ہے مگر پاکستانی سفارتی پسپائی آپ کی نظروں سے اوجھل ہے …کس طرح امریکی پاکستانیوں کو بہار رکھ کر طالبان سے ڈیل کر گئے
    آپ نے کہا کہ عمران خان نے صحیح کہا کہ افغانستان میں زنجیریں ٹوٹ گئیں ..اور یہ کہ پاکستان کو دوہزار دس کے بعد کوئی پیسا نہیں ملا
    حضور ..کیا پاکستان کی پالیسی ڈالروں کی محتاج تھی؟ ڈالر ملے تو اتحادی ..اور ڈالر بند تو اتحاد بھی ختم …..کیا پاکستان نے کبھی امریکا سے طالبان
    کے خلاف اتحاد کے خاتمے کا باضابطہ اعلان کیا تھا؟
    خدا کے بندے ..آپ کو تو یہ بھی علم نہیں کہ پاکستانی فوجی جو طالبان سے لڑتے مر گئے وہ شہید ھوئے یا ہلاک ھوئے …پاکستانی فوج کے ہاتھوں مرنے والے طالبان دہشت گرد تھے یا شہید؟ …مہربانی فرما کر پہلے اپنی کنفیوژن ٹھیک کرلیں

    آپ اور سلیم رضا نے ایک لایعنی اور فضول بحث انڈیا اور کشمیر پر شروع کر رکھی ہے …..انڈیا نے موقع دیکھ کر بلوچستان علیحدگی پسندوں کو استعمال کیا ..آپ انڈیا کی جگہ ہوتے تو وہی کرتے ..طالبان کے آنے سے وہ قونصل خانے بند کرکے نکل گئے ..آپ دونوں اس معمولی فتح پر جشن منا رہے ہیں ..جبکہ میں سمجھی بیٹھا تھا کہ آپ لوگوں دلی کے لال قلعے پر قبضہ کرنا تھا ..آپ اور سلیم رضا کی معصوم خوشیاں ….ہندوستان ٹائمز کی ایک خبر کے مطابق طالبان نے انڈیا سے کہا ہے کہ وہ اپنے سفاتکاروں کو واپس بھیجے انہیں افغانستان میں کوئی خطرہ نہیں …امید ہے اس خبر سے اب آپ کی تسلی ہو گئی ہو گی

    سی پیک پر بھی پرانی حکومت قصوروار ہے؟
    اچھا بھائی …پا دیو اے وی میاں دے اتے پا دیو

    :-)

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #41
    افغانستان میں اب انتقال اقتدار کا پیچیدہ مسئلہ پیدا ہوتا نظر آرہا ہے۔ مختلف فریقین کے درمیان دوحا سے شروع ہوئے مزاکرات کو ہی آگے بڑھایا جا رہا ہے جہاں کم از کم اس بات پر اتفاق ہو چکا تھا کہ طالبان آئین کو معطل کرکے مارشل لا طرز کا اقتدار نہی سنبھالیں گے بلکہ موجودہ آئین ہی میں تبدیلیوں سے انہیں اقتدار منتقل کرنے کی راہ نکالی جائے گی۔ اب یہ ایک ایسا مسئلہ نہی ہے جس کا کوئی آسان حل موجود ہو۔ یا تو ان کی ۲۵۰ ممبرز پر مشتمل اسمبلی آئین کو معطل کرے گی، یا اس میں طالبان کی منشا اور فریقین کے اتفاق سے ترمیمات کرے گی جس سے اقتدار بھی منتقل کیا جا سکے اور طالبان کا قانون بھی نافذ ہو سکے۔ اس کے بعد یہ بھی سوال پیدا ہو گا کہ ۲۵۰ ممبران اور اسی طرح اپر ہاؤس جرگہ کے ۱۲۰ ارکان کا کیا بنے گا۔ بحرحال اس پراسس میں ایک مہینہ بھی لگ سکتا ہے۔ ہو سکتا ہے اشرف غنی کو تحفظ کی گارنٹیاں دے کر افغانستان دوبارہ لایا جائے اور اسے مسئلے کے حل تک صدارت پر قائم رکھا جائے اور پھر وہ قانونی طور پر اقتدار منتقل کرے۔ ۔ بحرحال مجھے کچھ ایسا لگ رہا ہے کہ دوحا کے مزاکرات، ملا برادر جیسے کچھ سمجھ دار لوگوں کی موجودگی اور ماضی کی حکومت کے مسائل سے سیکھتے ہوئے طالبان ایک تو ماڈریٹ طرزِ عمل اپنائیں گے تاکہ بیرونی دنیا کے لئے قابل قبول بھی ہوں اور انٹرنیشنل کمیونٹی معاشی صورتِ حال کا ادراک کرتے ہوئے افغانستان میں فنڈز بھی بھیجتی رہے۔ دوسرا وہ کوشش کریں گے کہ مختلف گروپوں کو صوبوں کی گورنریاں دے کر شریک اقتدار بھی بنایا جائے تاکہ ملک میں دیرپا امن قائم کیا جا سکے۔ . جہاں تک قرار صاحب کا لبرلانہ خطبہ ہے، تو میں اس بات سے اتفاق نہی کرتا کہ پاکستان افغانستان بارے غیر متعلق ہو گیا ہے۔ مجھے یہ لگتا ہے کہ پاکستان افغانستان میں حکومت بنانے کے عمل میں بھی شریک ہے اور شمالی اتحاد کے بہت سے لوگ، احمد شاہ مسعود کے دونوں بھائی، کریم خصیلی اور یونس قانونی جیسے لوگ بھی اپنے اپنے علاقوں کی گورنریاں پکی کرنے کو پاکستان میں آئے بیٹھے ہیں۔ میرے خیال میں جو ملک غیر متعلق ہوئے ہیں ان میں پہلا نمبر بھارت کا اور دوسرا نمبر تقابلی طور پر امریکہ ہے۔ ہاں آپ کہہ سکتے ہیں کہ امریکہ کبھی کسی بھی مسئلے میں غیر متعلق نہی ہوتا لیکن وہ کم از کم پسپا ہوئی طاقت ہے جو اپنے احداف حاصل کرنے میں ناکام ہو کر واپس لوٹ گئی ہے۔ امریکہ ہی کے تجزیہ کار اور کچھ جنرلز اسے ہار مان کر انٹرویوز دے رہے ہیں اور تجزئیے لکھ لکھ کر جنگی ہار کی وجوہات بیان کر رہے ہیں۔ کوئی اگر یہ سمجھتا ہے کہ امریکہ افغانستان میں القائدہ کو ختم کرنے اور اسامہ بن لادن کو مارنے کے لئے ہی آیا تھا تو وہ سیاسی طور پر نابلد ہی گردانا جائے گا۔ ہاں یہ بڑے مقاصد میں سے ایک چھوٹا مقصد ضرور تھا جس میں بھی اسے ناکامی ہی کا سامنا کرنا پڑا کہ ٹیررزم کے ایک پلیٹ فارم کو ختم کرتے کرتے وہ انہیں پانچ پلیٹ فارم مہیا تو کر گئے لیکن اس سے زیادہ کچھ حاصل نہ کر سکے۔ اڑھائی ہزار ارب ڈالرز (کہ جس کی ٹوٹل قیمت ساڑھے چھ ہزار ارب بتائی جا رہی ہے) لگا کر، تین ہزار اموات اور ۲۰ سال ناک رگڑ رگڑ کر جو مقصد وہ حاصل کرنے میں ناکام رہے اور پسپائی پر موجود ہوئے وہ چین روس اور پاکستان کے سر پر بیٹھنا اور سینٹرل اور ویسٹرن ایشیا کو کنٹرول کرنا تھا ۔ . میرے خیال میں اس بیس سالہ پراسیس میں سب سے بڑا نقص ہی امریکی پالیسی میں تھا۔ اگر وہ انڈیا اور پاکستان کے مسائل کو ختم کرا دیتا تو نہ پاکستان چین کی گود میں بیٹھنے پر مجبور ہوتا اور نہ اسے اپنی مغربی سرحد پر انڈین پراکسیز کا سامنا کرنے کی وجہ سے طالبان کا ساتھ دینا پڑتا۔ دوسرا اسے افغان گورنمنٹ اور ان کے اتحادیوں کو پاکستان دشمنی سے نکالنا چاہئیے تھا تاکہ پاکستان کارنر نہ ہوتا۔ امریکی تحقیق کار کیا اس ریجن کی جیو پولیٹکس نہی جانتے تھے؟ امریکی خوب جانتے ہیں کہ پاکستان کی مڈل کلاس ویسٹرن ذہن رکھتی ہے نہ کہ کیمونسٹ یا سوشلسٹ۔ لیکن امریکی ہر کام ڈالرزِ اور دھونس سے کرنے کے عادی ہو چکے ہیں بجائے اس کے کہ وہ تھرڈ ورلڈ میں اپنے اتحادیوں کے سیاسی اور دفاعی مسائل پر توجہ دیں۔ کوئی بھی ذی شعور اس سینیریو کو دیکھے کہ اگر پاکستان اور انڈیا کا مسئلہ حل ہو جاتا (چاہے دونوں اپنا اپنا کشمیر اپنے پاس رکھتے) دونوں کی تجارت کھلی ہوتی، دوستانہ تعلقات ہوتے تو کیا پاکستان آج انڈیا اور مغرب کی بجائے اپنا معاشی مستقبل چین سے اس قدر جوڑ لیتا یا امریکہ کے مقابل اپنی ترجیحات بناتا؟ امریکی یہ کیونکر سوچتے رہے کہ پاکستان افغانستان میں اپنے وجود کا سودا کر کے بھی انہی کی لائن پر چلیں گے؟ میں تو یہ سمجھنے سے قاصر ہوں۔ ۔ کیا پاکستان نے ڈبل گیم کھیلی؟ اگر کھیلی تو کیا یہ دوست کی پیٹھ میں چھرا گھونپنا سمجھا جائے۔ بلکل بھی نہی۔ قرار صاحب نے درست فرمایا کہ عالمی سیاست میں ضمیر، دوستی وغیرہ کچھ نہی ہوتا۔ صرف اپنے مفادات ہوتے ہیں۔ آئی ایس آئی دنیا کی بہترین انٹل ایجنسی گنی جاتی ہے۔ اس بات کی گواہی پہلے روس اور اب امریکی بھی دیتے ہیں اور اس کے بارے سوچ کر کڑھ تو سکتے ہیں لیکن امریکی پروفیشنلز آج بڑھ چڑھ کر اس بات کو مان رہے ہیں۔ ڈبل گیمز ویسے بھی کوئی نئی اختراع نہی ہے کہ اس کی سب سے زیادہ مثالیں ہمارے دوست امریکہ ہی سے ہیں۔ ۔ اس بات سے انکار نہی کہ طالبانی نظام ہمارے پہلے سے گلے سڑے معاشرے میں مزید بنیاد پرستی کا موجب بن سکتا ہے لیکن پہلی بات تو یہ کہ ہمارے پاس موجودہ حالات جہاں ہم دونوں طرف سے بھارتی پراکسیز کے درمیان سینڈوچ بن چکے تھے ہر دوسرے دن اپنے جوان بھی کھو رہے ہیں اور ٹیرر اٹیکس کا سامنا کر رہے تھے وہاں ہمیں کوئی اور افغانی متبادل ان کی بھارت نوازی کی وجہ سے سوٹ نہی کرتا تھا۔ ہمیں اب ان مسائل بارے کسی حد تک ریلیف ملنے کی امید ہے، دوسرے اس بات کی بھی امید کی جاسکتی ہے کہ سی پیک کو سینٹرل ایشیا سے منسلک کیا جائے اور ترکمانستان کی گیس اور تیل کو گوادر یا کراچی تک راہداری مہیا کر سکیں۔ شاید یاد ہو کہ کرزئی حکومت سے پہلے ہماری افغان ایکسپورٹس ساڑھے چار ارب ڈالر کی تھیں جو اب ایک ارب ڈالر تک گر چکی تھیں جبکہ سینٹرل ایشیا کے پانچ ممالک کو بھی اب ایکسپورٹ کے رستے کھلنے کے چانسز ہیں۔ . امریکی پالیسی بک میں ہم شاید بہت سے عالمی مسائل میں غیر متعلق گردانے جائیں گے لیکن اس کی وجہ دنیا میں بلاک پالیٹیکس کا دوبارہ شروع ہونا، ہمارا چائینیز بلاک میں ہونا اور امریکہ کے لئے چین کے مقابلے کے لئے انڈیا کی وقعت بڑھ جانے میں ہے نہ کہ کوئی اور وجہ۔ امریکہ اور مغرب کا انڈیا سے نیا رشتہ کی وجہ انڈٰیا کی جمہوریت یا کسی اصول پرستی کو سمجھنے والے کیا اتنے بچے ہیں کہ انہیں امریکہ اور یورپ کی پالیسیز اور ماضی کے ریکارڈ بارے بلکل علم نہی۔ لیکن اس سب کے باوجود دنیا پاکستان کی اہمیت کو پس پشت نہی ڈال سکتی اور نہ ہی امریکہ پاکستان سے شام تک کی پٹی کو کلی طور پر اپنے دشمن کے ساتھ نتھی کرنے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔ اس لئے مجھے پاکستان پر مستقبل قریب میں کوئی معاشی پابندیوں یا انٹرنیشنل فنانشل اسٹیٹیوشنز کی طرف سے انکار کا خدشہ نظر نہی آتا۔ امریکہ پاکستان کے ساتھ انگیج ہی رہے گا اور چھوٹی موٹی ڈپلومیٹک ناراضگیاں بھی چلتی رہیں گیں۔ . کچھ بے ترتیب سی تحریر پر معزرت خواہ ہوں۔ کام کے درمیان محدود وقت کی وجہ سے بے ربطگی ہے۔

    عباسی صاحب …میڈیا میں تو ابھی سے خبریں آرہی ہیں کہ ایرانی ماڈل افغانستان میں لایا  جا رہا ہے ..شاید پارلیمنٹ بھی ہو ..صدر بھی “منتخب” ہو مگر اصل طاقت کسی ملا کے پاس ہو جو امیر بن کر قندھار میں بیٹھا ہو

    طالبان پاکستان کے احسانمند ہیں اور راہیں گے کہ پاکستانیوں نے امریکا سے  دو نمبری کرکے طالبان کو سپورٹ کیا ..لیکن طالبان کے واپس آنے میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں ..جیسا کہ میں نے اپنے مضمون میں لکھا ہے پاکستانی فوج کو صوت کرتا تھا کہ اشرف غنی حکومت برقرار رہے ..امریکی اڈے رکھیں ..ڈرون پروگرام جاری رہے اور پاکستان پر امریکی ڈالر اس وقت تک برستے رہیں جب تک کہ پاکستان کی مالی مجبوریوں برقرار رہتی ہیں ..آئی ایم ایف سے رعایت  وغیرہ بھی بھی ملے ..وہ نہیں ہوا ..افغانستان ایک سفارتی ناکامی ہے ..پتا نہیں آپ کس دنیا میں رہتے ہیں

    امریکا کہاں سے لوزر بنا ہے؟ آپ اور میرے درمیان کرنٹ اکاؤنٹ پر کتنی بحث ہوئی تھی …آپ نے ہی کہیں لکھا تھا کہ کتنے ڈالر آرہے ہیں اور کتنے ڈالر جارہے ہیں …امریکا میں بھی یہی حساب لگایا ہے ..جتنا پیسا انہوں نے افغانستان میں لگایا ..کتنے فوجی مروائے …اس کے حساب سے فائدہ نہنن ہوا ..اور ایک اچھے کاروباری کی طرح انہوں نے مناسب سمجھا کہ بوریا بستر سمیت کر نکل جایا جاۓ …بائیڈن اسے کسی اگلے صدر کو یہ مسئلہ وارثت میں دے کر نہیں جانا چاہتا تھا ..لہٰذا میں تو اس کی سیاسی جرات کو داد دیتا ہیں ..ٹرمپ بھی یہی کرنا چاہتا تھے مگر آخر میں بزدلی دکھا گیا کیونکہ الیکشن قریب تھے..جتنی تیزی سے افغان انتظامیہ نے طالبان سے ڈیل کرکے ہتھیار ڈالے وہ امریکیوں کے ذہن میں نہیں تھا مگر نتیجہ یہی نکلنا تھا ..چاہے دو مہینے بعد نکل آتا
    جہاں تک آپ کی بات کہ امریکا کا کوئی انٹرسٹ افغانستان میں تھا تو میں اس سے اختلاف کرتا ہوں …روسیوں کے جانے کے بعد امریکیوں کے لیے قدم جمانے کا اچھا موقع تھا ..انہوں نے کچھ بھی نہیں کیا …انہیں پاکستان سے زیادہ انڈیا سے قربت پسند ہے ..اور کیوں نہ ہو انڈیا بھی جواب میں انہیں پازیٹو رویہ دکھاتا ہے …پاکستان تو اس جنگ میں شروع سے آخر تک امریکی اتحادی  تھا ..لیکن عمران خان کا بیان کہ طالبان نے زنجیریں توڑ دیں؟ …اب دنیا کیوں نہ ہمیں دو نمبر کہے؟ ایسے اتحادیوں  سے دشمن ہی اچھے ہیں

    آپ کے ذہن میں میں مطالعہ پاکستان ہی گھوم رہا ہے کہ پاکستان کا محل وقوع بہت اہم ہے …ایسا کچھ نہیں ہے …اور اگر امریکیوں کو ضرورت پڑ ہی گئی تو وقت آنے پر پاکستان کے لیڈر امریکی نائب وزیر خارجہ کے ایک فون کی مار ہیں ورنہ آئی ایم ایف بھی تو ہے …چینی بھی ایک حد سے بڑھ کر پاکستانی سپورٹ نہیں کرتے ورنہ سلامتی کونسل میں پریشر ڈال کر پاکستان کو بلوا ہی سکتے تھے

    ویسے حیرت ہے کہ اب آپ کو سی پیک اور تجارت یاد آرہی ہے ..جبکہ آپ اسی فورم کے صفحات پر اس منصوبے کی  مخالفت میں پیش پیش رہے ہیں …سی پیک عملاً ٹھپ ہے اور چینیوں نے چپیڑ مار کر عاصم باجوہ کو نکلوایا ہے ..پچھلی حکومت یہی تو چاہتی تھی کہ امریکیوں کے دباؤ سے نکل کر مکمل چین کے بلاک میں جایا جاۓ ..مگر آپ کے صادق اور امین لیڈر عمران خان اور سپہ سالار موجودہ خالد بن ولید جنرل باجوہ امریکیوں کے وچکارلے گوڈے سے لٹکے رہنا چاہتے تھے

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #5
    ریپ ایک ایسا جرم ہے جو ھر معاشرے میں ہوتا رھتا ہے ۔۔۔۔۔ لیکن ھر معاشرے میں ریپ کے جرم ا لگ الگ محرکات اور وجوھات ہوتی ہیں ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امریکہ اور یورپ میں ۔۔۔۔ جرم ریپ ۔۔۔۔۔ کی وجو ھات ۔۔۔۔ گورے مردوں کی حد سے بڑھی ہوئی ۔۔۔ سیکس ہوس ۔۔۔ ہوتی ہے ۔۔ مغر ب میں گوروں کو ۔۔۔ نہ ما ں باپ کی زمہ دار ی ہوتی نہ بچوں کی نہ گھر چلا نے کی ۔۔۔ گورے مردوں کا ایک ہی مشن ہوتا ہے ۔۔۔۔ سیکس ۔۔۔۔ جتنا سیکس کرتے جاتے ہیں ۔۔۔۔ ہوس بڑ ھتی جاتی ہے ۔۔۔۔ اور پھر ۔۔۔۔۔ ریپ ۔۔۔۔ کے جرا ئم بھی کر جاتے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پا کستان میں ۔۔۔ جرمِ ریپ ۔۔۔۔ مغرب کی نسبت کم کیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔ کیونکہ پا کستان میں ۔۔۔ بیشتر مرد ۔۔۔ گھریلو زندگی میں پھنسے ہوتے ہیں گھر میں ماں باپ بہن بھا ئی بچے ۔۔۔ ہوتے ہیں اس لیے پا کستانی مرد ۔۔۔۔ اکثر ۔۔۔۔ ریپ ۔۔۔ نہیں کرتے اپنی عزت اور گھریلوں سسٹم کو بچا تے رھتے ہیں ۔۔۔۔ اس کے با جود بھی پا کستان میں ۔۔۔ ریپ ۔۔۔ کے جرائم کیئے جاتے ہیں ۔۔۔۔ ان کی وجہ ۔۔۔۔ یہ ہوتی ہے کہ بنیا دی طور پر ۔۔۔۔ پا کستان میں ۔۔۔ مرد ۔۔۔ کی زندگی بہت خراب ہوتی ہے ۔۔۔ اور ۔۔۔ مرد کو ۔۔۔ نارمل زندگی گزارنے کا چا نس نہیں ملتا ہے ۔۔۔ پا کستان میں ابھی لڑکا ۔۔۔ کم سن ہی ہوتا ہے ۔۔۔ لڑکے کی فیملی ۔۔۔۔۔ لڑکے کو کزن لڑکیوں سے گھلنے ملنے سے منع کرتے ہیں ۔۔۔ لڑکوں کو اپنی ہی رشتہ دار کزن لڑکیوں عورتوں سے ۔۔۔ فاصلے پر رکھا جاتا ہے ۔۔۔۔ اور ھنسنے قہقے لگا نے گھلنے ملنے سے روکا جا تا ہے ۔۔۔ پا کستان میں لڑکوں کو ۔۔۔ اپنے محلے گلی میں بھی لڑکیوں سے بات کرنے ملنے سے روکا جاتا ہے ۔۔۔۔ اور پا کستانی لڑکے ۔۔۔۔ اپنی ہی گلی محلے کی پڑوسیوں لڑکیوں سے ۔۔۔ اتنے ہی دور رھتے ہیں جس طرح چاند زمین سے دور ہی دور گھومتا ہے ۔۔۔۔ پا کستانی لڑکے اگر شادی بیا ہ میں جائیں ۔۔۔ بس میں سفر کریں ۔۔۔ بازار جا ئیں ۔۔۔ پا کستانی معاشرہ فوراً ۔۔۔ آنکھیں با ھر نکا ل لیتا ہے کہ یہ لڑکا ۔۔۔ کہیں کسی لڑکی سے کا نٹیکٹ نہ کرلے ۔۔۔۔۔ غرض پیدا ئش سے لیکر ۔۔۔ بڑی عمر تک ۔۔۔ پا کستانی معاشرہ اور اس کی فمیلی ۔۔۔۔ لڑکوں کی سیکس ضروریا ت کے اوپر ۔۔۔ سانپ ۔۔۔ اژدھا بن کر بیٹھے رھتے ہیں ۔۔ معاشرہ اور خاندان اپنے ہی لڑکوں کو رشتہ دار ۔۔۔۔ پڑوسی لڑکیوں سے دور رکھنے پر بضد رھتے ہیں ۔۔۔جیسے مسا فروں کو ۔۔۔۔ کا ک پٹ ۔۔۔ سے ھمیشہ دور رکھا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔ ۔۔جیسے زمانہ قد یم کے لوگ ۔۔۔ لڑکیوں کو زندہ دفن کردیتے تھے ۔۔۔۔ با لکل اسی طرح پا کستانی معاشرہ اور اس کی فمیلی پا کستان لڑکوں کے سیکس ضروریات کو مکمل طور پر دفن کرتے رھتے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پا کستا نی معاشرے اور پا کستا نی خاندانوں پا کستانی ماں باپ پاکستان بہن بھا ئیوں پا کستانی رشتہ داروں کی اس جہا لت ۔۔۔ اور غیر حقیقی ۔۔۔گھٹن سے پا کستانی لڑکوں میں سیکس اور عورت کے حوالے ۔۔۔۔۔ احسا سا ت پر اسرار ہوجاتے ہیں ۔۔۔۔ جو ۔۔۔۔ لڑکوں کو بد چلنی ۔۔۔ غصہ ۔۔۔ بے چینی ۔۔۔۔ بے ھنری ۔۔۔ اور ۔۔۔ ریپ کی طرح ما ئل کرد یتے ہیں ۔۔۔۔۔ اور ۔۔۔۔ شادی کے بعد ۔۔۔۔ رن مرید ی ۔۔۔۔ پر مجبور کردیتے ہیں ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    گلٹی …جن بھی سیکس کے موضوع پر لکھو گے ہمیشہ چول ہی مارو گے …یعنی گوروں میں ہوس زیادہ ہے یا یورپ اور امریکا میں ریپ کے واقعات زیادہ ہوتے ہیں ….بندہ خدا کبھی ٹن ھوئے بغیر بھی کوئی پوسٹ کردیا کرو

    قبروں سے نکال کر ریپ کون کرتا ہے ؟
    قرآن کے درس پر آئے بچوں کا ریپ کون کرتا ہے ؟
    قائداعظم کے مزار کے اندر گینگ ریپ کون کرتا ہے ؟
    مینار پاکستان پر ویڈیو بنانے والی لڑکی پر ہوسناک حملے کون کرتا ہے

    اعداد و شمار کی روشنی میں تو پاکستان دنیا کا محفوظ ترین ملک ہے …نہ یہاں ریپ رپورٹ ہوتا ہے ..نہ کوئی تین گواہ لاسکتا ہے اور نہ کسی ریپسٹ کو سزا ہوتی ہے
    میری جان …بتاؤ تم کینیڈا جیسے غیر محفوظ ملک میں بیٹھے کیا کر رہے ہو پاکستان واپس کیوں نہیں چلے جاتے

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #3
    قرار صاحب – وآپسی مبارک ہو ، میں سوچ رہا تھا باوا جی سے گزارش کرو کے آپ کے لئے ایک اچھی سی پوسٹ کریں مذاق سے ہٹ کر ، ایک جامع مضمون لکھا ہے آپ نے جو کافی حالیہ حالات کی عکاسی کرتا ہے ، پاکستان کو افغانستان کے معاملات سے دودھ سے مکھی کی طرح نکال دیا گیا ہے ، حکومتی صفوں سے بیانات بھی کھسیانی بلی کھمبا نوچنے والی کہاوت جیسے ہیں اس وقت سب سے زیادہ خوشیاں پی ٹی آئی کے متوالوں کی طرف سے ہیں ، وہ اسے عمران خان ، پاک فوج اور مار خور کی خفیاں کاروائیوں کے نتیجے میں کابل پر طالبان کا راج دیکھ رہے ہیں ، مذھبی طبقوں سے بھی مٹھائیوں اور مبارک بادی کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے شاہ محمود قریشی کی ٹویٹ کچھ اور ہی کہانی سناتی ہیں

    آپ کے خیال سے کیا پاکستان اپنا ریٹ بڑھا پائے گا ؟

    شامی صاحب ..ریٹ بڑھانے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی ..دنیا جان چکی ہے کہ پاکستانی کتنے فراڈیے اور دو نمبر انسان ہیں ..اب کوئی ڈالر نہیں ملے گا …تاہم بحیثیت پاکستانی سوچوں (اور انسانی حقوق کو سائیڈ پر رکھ دوں) تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک اچھی ڈویلپمنٹ ہے…مغربی سرحد پر امن ہوجاۓ ..طالبان کی قیادت میں قومی حکومت بن جاۓ تو پاکستان کی تجارت بڑھ سکتی ہے ..لیکن موجودہ پاکستانی قیادت کا یہ حال ہے کہ سونے کو بھی ہاتھ لگائیں تو مٹی بن جاۓ

    البتہ ٹی ٹی پی ایک بڑا تھریٹ ہے ..اگر انہوں نے پاکستان میں شریعت نافذ کرنے کی ٹھان لی تو؟

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #26
    مجھے بے حد افسوس ہوا فلسطین میں جو ہلاکتیں ہورہی ہیں ان پر مزاق کرنا بے حسی ہے۔ بچوں کے کانوں میں ربڑ کے بلاکر دے کر سلایاجارہا ہے کیونکہ دھماکوں کی شدت سے وہ بہرے ہوسکتے ہیں۔ بہت ہی ظلم ہورہا ہے اور آپ کو مذاق سوجھ رہا ہے

    حضرت بلیور …آپ کو شاید علم نہ ہو لیکن غزہ اور مغربی کنارے میں حماس نے مظلومیت کارڈ کے نام پر ایک ایسی انڈسٹری کو فروغ دیا ہے جس سے اس تنظیم کا مالی مفاد وابستہ ہے …پوری دنیا سے کروڑوں ڈالر چندہ ملتا ہے …خود کش حملے میں مرنے والوں کے خاندانوں میں پیسے تقسیم ہوتے ہیں …بچوں اور عورتوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے

    ٹینکوں کے سامنے پتھر برسانا کہاں کی بہادری ہے

    فرض کیا پاک بھارت جنگ ہورہی ہو …پاک فضائیہ کو یہ اطلاع ملتی ہے ہے کہ ایک ہسپتال سے بھارتی فوجی راکٹ لانچ کر رہے ہیں اور لاہور کی آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں …کیا پاک فضائیہ ایک لمحہ ضائع کئے بغیر اس ہسپتال کو ن تباہ نہیں کردے گی

    یہودی مسلم ہو کے نہ سوچیں …جنگی حکمت عملی کی ذہن میں رکھیں
    ان کی اور چھترول ہونی چاہیے …جب قابل ہی نہیں تو پنگا کیوں کرتے ہیں …ایک فئیر فائٹ میں اسرائیل نے ان علاقوں پر قبضہ کیا …اب جنگی اصولوں کے مطابق یہ اس کے علاقے ہیں …اسرائیل کے شکر گزار ہوں کہ مسجد اقصیٰ کا انتظامی کنٹرول آج بھی ایک مسلم وقف بورڈ کے ہاتھ میں ہے

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #5
    وار سائنس ایک بہت بڑا میدان ہے اور یہ بھی علم کی ایک شاخ ہے یونیورسٹی کی سطح پر پڑھائی جاتی ہے سکندر اعظم سمیت سب بڑے بڑے فاتحین نے اسی فن میں مہارت کے باعث کامیابیاں حاصل کیں ورنہ ان کی فوج کے ساتھ کوئی سرخاب کے پر نہیں لگے ہوئے تھے

    چلیں ان کے پاس سکندر تھا تو ہمارے پاس باجوہ بھی تو ہے

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #22

    محترم باوا صاحب

    اگر آپکی بدولت محترم قرار صاحب کی راۓ اور تحریریں پڑھنے کو جائیں تو میری خوش قسمتی اور آپ کا بہت بہت شکریہ Bawa sahib Qarar sahib

    جے صاحب .شکریہ ..کیسے مزاج ہیں آپکے

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #21
    قرار جی یہ ہوتا ہے شکار کرنے کا طریقہ ایسا دانہ پھینکو کہ شکار کی عقل ماری جائے اور وہ اندھا ہو کر گرتا سنبھلتا جال کی طرف بھاگا چلا آئے :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :bigthumb: لوگ آپکو واپس بلا بلا کر تھک گئے تھے، کوئی واپس کے کومنٹس کر رہا تھا، کوئی تھریڈ کھول رہا تھا اور کوئی گانے پوسٹ کر کرکے بلا رہا تھا فورم واپسی پر خوش آمدید چلیں اب جلدی سے اپنا چول نامہ پوسٹ کریں :lol: :bigsmile:

    باوا جی … آپ کو عید مبارک ہو …سنائیں خیریت ہے

    غزہ میں ظلم وستم پر آپ یقیناً کرب میں مبتلاء ہونگے لیکن کشمیر آپکی پہلی ترجیح ہونی چاہیے …آپ اور گلٹی جیسے ہیجڑے اگر دھوتی اٹھا کر پیدل ہی کشمیر کی طرف چلنا شروع کردیں تو شاید سری نگر کی ایک دو بلڈنگز ہی فتح کرلیں …یہ نہ ہوا تو دوسرے آپ کی تشریف فتح کرلیں گے …دونوں صورتوں میں فتح آپ کا مقدر ہے

    :bigthumb:

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #3
    چنگیز خان اور ہلاکو خان کے پاس کونسا دنیاوی علم تھا …بس جنگجو تھے جو سخت جان تھے …علم تو سارا بغداد والوں کے پاس تھا جن کی لائبریری کتابوں سے بھری پڑی تھیں

    بدر میں تین سو تیرا لوگوں کے پاس کون سا علم تھا …دنیاوی علم تو عمر بن ہشام المعروف ابو الحکم کے پاس تھا

    آپ کے اکا دکا پوسٹس پڑھ کر اندازہ ہورہا ہے کہ آپ امت مسلمہ کو طالبانی راستے سے بھٹکانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں …خدا آپ کو ہدایت دے

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #27

    سردار جی . ذہن پر زیادہ زور نہ دیں کیوں کہ ذہن کے لئے خطرہ ثابت ہو سکتا …آپ کا یہ سوال کہ یہ چھوٹا سا ملک اتنا طاقتور بن گیا . اور آپ نے دعا کی بات کی … ایک دعا جب بہت زیادہ مقبول ہو جاے… تو پھر وہ بہت جلدی قبول ہو جاتی ہے … اگر جان کی پناہ چاہوں تو کچھ عرض کروں آپ بھی نماز میں آل ابراہیم پر درود بیجتے ہیں …. آل ابراہیم کون ہے— یہودی . صبح شام ان پر درود اور سلامتی بیجتے ہیں تو پھر خدا ان کی کیوں نہ سنے .. اس لئے وہ دنیا کی معشیت پر قبضہ کر کے رکھے ہوے ہیں…

    تو کہنے کا مطلب یہ ہے آپ کی دعاؤں اور نمازوں کو خدا نہیں سن رہا تو اس کا مطلب ہے تو ضرور ان میں کوئی مسلہ ہے یا تو آپ اپنی بربادی کے لئے دعا گو ہیں یا پھر آپ کو اپنا قبلہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے …. واشنٹگ ڈی سی اور یورپین یونین اور مکہ کو چھوڑ کر قبلے کا رخ ماسکو کی طرف کر لیں …. کیوں کہ اسلامی تاریخ میں پہلے بھی قبلہ تبدیل ہو چکا ہے… اور علامہ اقبال بھی قوم کو پہلے ہی پیشن گوئی کر گۓ ہیں

    ہے عیاں یورشِ تاتار کے افسانے سے پاسباں مِل گئے کعبے کو صنَم خانے سے

    کیا غضب کا نکتہ اٹھایا ہے …واقعی جب اربوں مسلمان دن میں پانچ دفعہ یہودیوں پر درود و سلام بھیج رہے ہوں تو ان دعاؤں
    کی وجہ سے ہی یہودیوں کی گڈی آسمان پر اڑ رہی ہے

    خدا کیسے دعائیں نہیں سنتا …وہ تو سن رہا اور نواز رہا ہے

    :lol:

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #22
    ایک بہت اہم ممبر قرار صاحب بہت عرصے سے غائب ہیں ، اگر کسی صاحب کو ان کی خیر خبر ہو تو ضرور آگاہ کریں Qarar چل انجان اب قرار صاحب کے لئے بھی گانا لگا

    جناب …کچھ دنوں کے لیے فورم سے کنارہ کشی اختیار کی تو امید تھی کہ بنو منکرین کی غیر موجودگی سے یہ فورم ایک راکٹ کی طرح لانچ کرتا ہوا مریخ تک پوھنچ جائے گا اور فورم کی مشہوری میں واحد رکاوٹ بھی دور ہوجاۓ گی مگر ایک دو دفع چھٹیوں میں بھی جھانک کر دیکھا تو فورم پر آخری پوسٹ بھی کوئی پانچ دن پرانا نکلا

    بنو فنڈوئین سے نہ کشمیر آزاد ہوا نہ غزہ اور مغربی کنارہ …امید تھی کہ اس فورم پر ہی کچھ نہ کچھ سائبر جہاد کیا جارہا ہو گا مگر یہ کارتوس بھی پھوکا نکلا

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #11
    میرے نزدیک دوسروں کے مذھب کی توہین کرنا اور مذہبی شخصیات کا مذاق اڑانا بھی انتہا پسندی ہے میری یہ بھی سوچ انتہا پسندی ہے کہ میں اسلام چھوڑ کر ابّا مسلم پتر کافر بن گیا ہوں تو دوسروں کو بھی میری پیروی کرتے ہوئے ابّا مسلم پتر کافر بننا چاہیے ورنہ میں اپنا احساس کمتری مٹانے اور دوسروں کی توجہ حاصل کرنے کیلیے دن رات اسلام کے خلاف بھونک بھونک کر مسلمانوں کے جذبات مجروح کروں گا بھئی تم نے اسلام چھوڑ دیا ہے تو اب دفع ہو جاؤ اور اسلام اور مسلمانوں کی جان بھی چھوڑ دو. تمہیں اٹھتے بیٹھتے اسلام اور مسلمانوں پر بھونکنے کا لائسنس کس نے دے دیا ہے؟ جب کسی نے تمہارے اسلام چھوڑنے پر کوئی اعتراض نہیں کیا ہے تو پھر تمہارے اسلام پر بھونکنے کا جواز کیا ہے؟

    حضور ..آپ نے ہمیشہ روتے ہی رہنا ہے

    ماشاء الله ایک وزیراعظم ملا ہے جو جہاں جاتا ہے خیرات مانگنا شروع کر دیتا ہے …اور اس فورم کو آپ کی شکل میں ایسے ”نامور” بلاگر ملے ہیں جن کا کام ہر پوسٹ میں صرف رنڈی رونا ہے

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #27
    بیلیور بھائی آپکی بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ گلٹی بھائی کو نہایت ہی نامناسب اور ہتک آمیز طریقے سے فورم چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا میں متعدد فورمز پر ایکیٹیو رہا ہوں لیکن آج تک کسی سیاسی فورم کے مالک کو اپنے فورم کے کسی ممبر کے ساتھ اس طرح کا توہین والا رویہ اختیار کرتے نہیں دیکھا ہے گلٹی بھائی کا قصور صرف یہ تھا کہ وہ یہاں اسلام کے خلاف غلاظت پوسٹ کرنے کی کھلی چھٹی دینے اور خلازٹ پوسٹ کرنے والوں کی وکالت کرنے پر فورم انتظامیہ پر تنقید کرتے تھے ورنہ یہ وہی گلٹی بھائی تھے جو مومن بھائی کے اس فورم کے خلاف پراپیگنڈے کی مخالفت میں انتظامیہ کے ساتھ کھڑے تھے انتظامیہ سے اپنی ذات پر تو ذرا سی بھی تنقید برداشت نہیں ہو سکتی ہے لیکن دوسروں کو یہ نصیحتیں کرنی ضرور اچھی لگتی ہیں کہ فورم پر دو نمبر آئی ڈیز بنا کر اور منہ چھپا کر آنے والی فکری بیواؤں کی طرف سے خدا، رسول، قران، اسلام اور محترم ہستیوں کے بارے میں پوسٹ کی جانے والے غلاظت تک کو برداشت کیا جائے فورم پر دن رات اسلام کے بارے میں پوسٹ ہونے والی اس غلاظت کے بارے میں فورم انتظامیہ سے اس کی پالیسی کے متعلق پوچھا گیا تھا لیکن ابھی تک کسی نے اس کی کوئی وضاحت نہیں کی ہے کیا اس کا مطلب یہی نہیں ہے کہ یہ ساری غلاظت فورم کی انتظامیہ کی رضامندی سے پوسٹ ہو رہی ہے اور انتظامیہ ان غیر محفوظ فکری بیواؤں کو غلاظت پھیلانے کیلیے مکمل تحفظ فراہم کرتی ہے؟ کیا اس غلاظت پر احتجاج پر انتظامیہ کے ردعمل سے بھی یہی کچھ دیکھنے میں نہیں آیا ہے؟ خدا نے قران پاک میں مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ اور جب تم اُن لوگوں کو دیکھو جو ہماری آیتوں کو برا بھلا کہنے میں لگے ہوئے ہیں تو اُن سے اُس وقت تک کے لئے الگ ہو جائو جب تک وہ کسی اور بات میں مشغول نہ ہو جائیں الانعام ۔ ۶۸

    میرے جان سے پیارے باوا جی ….آپ کا اسلام کے بارے میں علم صرف پہلی یا دوسری جماعت کی دینیات کی کتاب تک ہے …میرا ذاتی خیال ہے کہ دعاۓ قنوت تو درکنار آپ کو آیت الکرسی بھی شاید نہ آتی ہو …لیکن اس فورم پر آپ اسلام کے سب سے بڑے ٹھیکیدار بن کر سامنے آتے ہیں …بلکل اسی طرح جیسے بلاسفیمی پر اقلیتوں کے گھر جلانے والوں میں سر فہرست  کون ہے ..رشوت لینے والا ٹریفک کا سپاہی …دودھ میں پانی ڈالنے والا گوالا ..گدھے اور کتے کا گوشت بیچنے والا قصائی …سرخ مرچوں میں پسی ہوئی اینٹیں ڈالنے والا دکاندار ..اور حلیم میں روئی ڈال کر اسے گاڑھا کرنے والا چھابڑی والا

    کبھی آپ سے ملاقات نہیں ہوئی مگر مجھے کافی سے زیادہ امید ہے کہ آپ حقیقی زندگی میں بھی انتہائی دو نمبر انسان ہیں …اس دو نمبری کی ایک دو مثالیں آپ کی نظر کرتا ہوں

    کہنے کو آپ عاطف کے دوست ہیں …مگر سال ڈیڑھ پہلے بھی آپ گلٹی کے انتظامیہ کے خلاف بیہودہ پوسٹس پر اپنے لائک دیتے نظر آئے ..بلکہ آپ نے یہ فقرہ بھی گلٹی کے لیے لکھا کہ ..انہیں تن کے رکھو
    حالانکہ گلٹی ملحدین کو نہیں بلکہ انتظامیہ کو کوس رہا تھا …اور آپ پنجابی ہیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ تن کر رکھنے کا بیک گراؤنڈ کیا ہے اور کیا چیز تنی جاتی ہے اور کہاں تنی جاتی ہے ..لیکن اپنے دوستوں کے خلاف آپ نے بے شرمی کی تمام حدود کراس کرلیں

    پھر کچھ کی دن پہلے آپ کی جج صاحب کے ساتھ ..آ بیل مجھے مار ..والی تو تو میں میں ہوگئی …جانے انجانے میں آپ جج کی ایک گگلی پر کلین بولڈ ہو گئے …شروع شروع میں تو آپ کو اندازہ ہی نہیں ہوا مگر جب ہوش آیا تو آپ کی دھوتی نیچے گر چکی تھی …اور مجمع مزے کر رہا تھا …غصہ آپ کو جج پر تھا مگر چیف آف انتظامیہ کو اپنی سائیڈ پر نہ پا کر …آپ نے وہی بے غیرتی کی جو پاکستان کا ہر فنڈو کرتا ہے ..کہ جس مخالف پر وار کرنا ہو تو اسے بلاسفیمی کے کسی کیس میں پھنسا دو …آپ نے بھی اسی بے شرمی سے …جج والا حساب برابر کرنے کے لیے …انتظامیہ پر بلاسفیمی کے الزامات دہرانے شروع کردیے …حالانکہ اس وقت بحث اسلام یا نبی پر نہیں بلکہ صرف قائداعظم اور علامہ اقبال پر ہورہی تھی …لعنت بھیجنے والے ایک فقرے کو بنیاد بناکر آپ نے انتظامیہ پر اپنے بندے چھوڑ دیے

    بندے چھوڑنے سے گاؤں کی  تازہ ہو گئی …آپ کی طرح میرا بیک گراؤنڈ بھی دیہاتی ہے …گاؤں میں مذاق مذاق میں راہ چلتے لوگوں یا اپنے  کسی دوست کو تنگ کرنے کے لیے… اپنے کتے کو ان پر حملہ کرنے کے لیے اکسایا جاتا ہے …اس کے لیے ہمارے گاؤں میں ایک لفظ استعمال کیا جاتا تھا ..اور وہ تھا “ہولاش”…یعنی  اپنے کتے کو کسی کے پیچھے لگانا ہو تو اسے مخالف کی طرف  ہاتھ سے اشارہ کرکے بار بار ہولاش ہولاش کہا جاتا تھا …اور کتا دوسروں کی دوڑیں لگوا دیتا تھا

    اب گلٹی کہیں سے بھی ایک پکا مسلمان نہیں ہے …یہاں فورم پر وہ اکثر گوریوں پر اپنی رال بہاتا نظر آتا تھا ..بلکہ جوش خطابت میں آگے بڑھ کر کئی دفعہ وہ عورتوں کو ریپ کرنے جیسی “نیک اور بابرکت” خواہشات کا اظہار بھی کرتا پایا گیا تھا

    میں نے آج تک گلٹی کو کبھی خود سے انتظامیہ پر یا ملحدین  پر تنقید کا آغاز کرتے نہیں دیکھا …وہ تو اتنا اوت مت ہے یعنی  عقل سے پیدل ہے کہ اسے پوسٹ پڑھ کر بھی کوئی اندازہ نہیں ہوتا کہ کوئی پوسٹ اسلام مخالف ہے یا نہیں

    لیکن آپ اس فورم پر تمام فنڈوؤں کے رنگ لیڈر ہیں …جب آپ کوئی بلاسفیمی کا نعرہ  بلند کرتے ہیں تو آپ کے کئی ساتھی  آپ کی آواز پر لبیک کہتے ھوئے ملحدین کو برا بھلا کہنا شروع ہوجاتے ہیں اور اگر کام نہ بنے تو انظامیہ پر الزامات کی بوچھاڑ کر دیتے ہیں …لیکن خود سے وہ ستو پی کر سوئے ہوتے ہیں

    آپ کا مسئلہ یہ ہے کہ آپ کی یہاں متعدد بار کئی پارٹیوں کے ہاتھوں چھترول ہو چکی ہے ..آپ ایمپائر کو ساتھ ملاکر کھیلنے والے لوگ ہیں ..لیکن عاطف کی غیر جانبداری سے آپ کو شکایات ہیں …لہذا آپ رنگ لیڈر کے طور پر گلٹی کو ہولاش ہولاش کی آوازیں لگاتے ہیں اور گلٹی کو اپنے گفتگو پر کنٹرول نہیں ..الفاظ پر بھی نہیں ..لھذا اس نے آپ کی آواز پر..اور آپ کے اکسانے پر … انتظامیہ اور عاطف کو ننگی ننگی گالیاں دیں ..جسے آپ کی مکمل سپورٹ حاصل تھی

    اگر انتظامیہ نے گلتی کو ٹھڈا مار کر نکال باہر  کیا ہے تو یہ ان کا اختیار ہے …اگر آپ بھی ایک ویب سائٹ چلا رہے ہوں اور کوئی آپ کو دن رات گالیاں بھی نکال رہا ہو تو آپ بھی وہی کریں گے جکہ انتظامیہ نے کیا …اور ویسے بھی انتظامیہ کئی دفعہ کہ چکی ہے کہ یہ فورم پیسے بنانے کے لیے نہیں بلکہ یاروں دوستوں کے لیے بنایا گیا ہے
    پچھلے کئی دن سے دیکھ رہا ہوں کہ کوئی ملحد ایکٹو نہیں مگر فورم پر سناٹا چھایا ہوا ہے ..مگر جیسے ہی کوئی مذہبی تھریڈ کھولا گیا ..آپ لوگ کیڑے مکوڑوں کی طرح کونوں کھدروں سے نکل آئیں گے اور رنڈی رونا شروح ہوجاۓ گا

    لہٰذا گلٹی کے لیے آواز بلند نہ کریں ..بلکہ اپنی شرمناک حرکتوں پر نظر ثانی کریں

    آپ پر ترس کھانے  والی مسکراہٹ کے ساتھ
    قرار

    :)

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #69
    لاھور-سیالکوٹ روڈ پر پیش آنے والے واقع پر چند گزارشات میری حفاظت کی سب سے اولین ذمہ داری کس کی ہے؟ کیا میری اپنی نہیں ہے؟ کیا میرے گھر میں اونچی اونچی دیواریں نہیں ہیں؟ کیا میرے گھر میں آمدودرفت کے لئے آہنی دروازہ نہیں ہے؟ کیا آتے جاتے میں اپنے گھر میں تالہ نہیں لگاتا ہوں کیا میں اپنی گاڑی اور موٹر سائکل کو پارک کرنے کے بعد لاک نہیں کرتا ہوں؟ میں آخر ایسا کیوں کرتا ہوں؟ جبکہ آئینی اور قانونی لحاظ سے ریاست میرے تحفظ کی ذمہ دار ہے ؟؟؟ اگر میرے گھر میں چار دیواری نہیں ہوگی ، دروازے پر تالا نہیں ہوگا ، گاڑی لاک نہیں ہوگی تو کیا میں اپنے ساتھ ممکنہ طور پر پیش آنے والے کسی جرم کے خطرہ کو بڑھاوا دینے کا مرتکب نہیں پایا جاؤں گا؟ دنیا میں کونسی پولیس کے فرائض میں یہ بات آتی ہے کہ اگر میں اپنی گاڑی کی گیس کا خیال رکھے بغیر باہر نکلوں تو میرے طلب کرنے پر وہ جیری کین لئے حاضر ہو جائے ؟ یاد رہے میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ اگر میں گھر کو تالا نہ لگاؤں تو میرے گھر پر چوری ہونا فرض ہو جائے گا مگر خطرہ کے امکانات ضرور بڑھ جایں گے اور ان امکانات کو کم کرنے کی ذمہ داری سب سے پہلے میری اپنی ہی ہے سی سی پی او نے اگر کہا تو درست ہی کہا کہ آپ کو دیکھنا چاہئے تھا کہ آپ فرانس میں نہیں بلکہ پاکستان میں ہیں یہ اور بات ہے کہ شاید فرانس میں بھی خاتون تنہا ہو اور رات کا پچھلا پہر ہو تو شاید وہ مکمل طور پر محفوظ محسوس نہ کرسکے .میرے تجربہ میں یو اے ای ایک ایسی جگہ ہے کہ جہاں کویی بھی خاتون دن رات کے کسی بھی پہر میں تحفظ محسوس کرسکتی ہے مگر سو فیصدی گارنٹی تو کہیں بھی نہیں دی جاسکتی . باقی جو کچھ خاتون کے ساتھ ہوا دنیا میں کویی زی روح اس قسم کے سلوک کی مستحق نہیں ہے اسکے ساتھ انصاف کی تمنا ضرور ہے مگر انصاف ہوگا اس پر شکوک و شبہات اپنی جگہ ہیں محسوس ہوتا ہے جن کو محافظ سمجھ کر خاتون نے کال کی تھی وہی لٹیرے بن گئے اور اس جرم پر پردہ ڈالنے کے لئے کویی نہ کویی پولیس مقابلہ بھی متوقع ہو سکتا ہے اس معاملہ کا جہاں تک سیاسی پہلو ہے ایزی گو بھائی کی بات بلکل درست محسوس ہوتی ہے نون لیگ اس واقعہ کی آڑ میں اس سی سی پی او کو ہٹھانا چاہتی ہے اگر سی سی پی او کے خلاف مالی اور اخلاقی جرائم کی رپورٹ تھی تو وہ اب تک پولیس فورس میں کیا کررہا تھا؟ کیا نون کی ذمہ داری نہیں تھی کہ پولیس میں موجود کرپٹ افسران سے جان چھڑوائی جاتی .ایک منٹ مگر یہاں ٹہریں !!!!! اگر مالی اور اخلاقی کرپشن میں لوگوں کو نکالنا شروع کردیا تو پھر یہاں بچے گا کون ؟؟؟

    گھوسٹ صاحب …..ارشاد بھٹی اور ایاز امیر نے بھی ایک شو میں کچھ ایسی ہی بات کی ہے..ایاز امیر کے مطابق ..سی سی پی او نے صرف وہ باتیں کہی ہیں جو کہ ہر پاکستانی کے ذہنوں میں ہیں لہذا اسے قصوروار نہیں ٹھہرایا جاسکتا

    یہاں میں آپ کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ آپ اور بلیک شیپ صاحب میں بلآخر کسی بات پر اتفاق ہوگیا ہے ..اور اپپ دونوں ایک پیج پر ہیں …یہاں میں اس مفروضے کا سہارا لے رہا ہوں کہ چونکہ ایاز امیر نے کہ دیا ہے تو اپنے بلیک شیپ صاحب کی بھی وہی پوزیشن ہوگی

    اب میں آتا ہوں اپنی ذاتی رائے پر

    میرے خیال میں آپ شدید غلطی پر ہیں… ….سی سی پی او کو یہ بیان نہیں دینا چاہئے تھا اور اس کے خلاف ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نوٹس لیا جانا چاہیے

    میں وکٹم بلیمنگ اور شیمنگ کا قائل نہیں لیکن ہم معاشرے کا حصہ ہیں اور ہمیں زمینی حقائق کا پتا ہے …چلیں میں اور آپ یہ کہ سکتے ہیں کہ خاتون کو رات کو سفر نہیں کرنا چاہیے تھا ..یا کہ اکیلا سفر نہیں کرنا چاہیے تھا ..ارشاد بھٹی یہ کہ سکتا ہے ..ایاز امیر بھی یہ کہ سکتا ہے …تاہم لاھور پولیس چیف یہ نہیں کہ سکتا اور بلکل بھی نہیں کہ سکتا کیونکہ اس کی جاب  صرف صرف صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک شہریوں کی حفاظت کرنا نہیں ہے …اس کی جاب چوبیس گھنٹے کے لیے ہے

    میں آپ کو ایک مثال دے کر سمجھاتا ہوں ..فرض کیا آپ کا ایک قریبی عزیز جن کی عمر پینسٹھ چھیاسٹھ سال ہے .. ہارٹ اٹیک یا کسی اور سنگین بیماری کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہے ..یہاں آپ سے مراد آپ ذاتی طور پر نہیں بلکہ ہر پاکستانی ہے …ایک ڈاکٹر مریض کا چیک اپ کرنے آتا ہے اور آپ سے یہ کہتا ہے کہ

    “آپ لوگ پریشان کیوں ہورہے ہیں …ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستانی مردوں کی اوسط عمر پینسٹھ سال ہے …میں کوشش تو کروں گا مریض کو ٹھیک کرنے کی مگر مریض کی عمر تو پینسٹھ سال ہوچکی ہے لہٰذا اعداد و شمار کی رو سے تو اس کا جانا ٹھہر گیا ہے”.

    ..اب آپ ہی بتائیے کہ ڈاکٹر کہ تو صحیح رہا ہے ..اعداد و شمار بھی صحیح ہیں مگر میرا اندازہ ہے کہ آپ اور کوئی بھی پاکستانی اس ڈاکٹر سے اپنے عزیز کا علاج کروانا پسند نہیں کرے گا

    وکٹم کو الزام دینے سے پہلے ہمیں حکومت کو الزام دینا چاہیے کہ موٹر وے کھولی کیوں گئی اگر اس پر پولیس تعینات نہیں تھی …اور پولیس کو بیشمار کالیں کرنے کے باوجود اس خاتون کو ادھر سے ادھر کیوں گھمایا گیا ..اور یہ بہانے کیوں کئے گئے کہ یہ علاقہ ہماری حدود میں نہیں آتا …لہٰذا کسی کو شرمسار کرنا ہے تو حکومت اور پولیس ہے
    جہاں تک پولیس چیف کی بات کہ موٹر وے کیوں لی جی ٹی روڈ کیوں نہیں لی ..تو وہاں بھی وہ غلط ہے …میں بیرون ملک رہتا ہوں مگر اخبارات اور میڈیا میں موٹر وے پولیس کی مثالی کارکردگی کے بارے میں پڑھتا رہتا ہوں ..شاید یہی سوچ کر اس خاتون نے بھی موٹر وے کا راستہ چنا ہو کہ یہ محفوظ ہے
    جب سے کوئٹہ سے پکڑے والے طالبان لیڈروں سے نادرا کے جاری کردہ شناختی کارڈ برآمد ھوئے ہیں یا فوجیوں کا چالان کرنے پر موٹر وے پولیس کے اہلکاروں کو اغوا کے بعد فوجی چھاؤنی میں تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے ..اس کے بعد شاید یہ دو محکمے بھی اپنی ساکھ کھو بیٹھے ہیں

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #25
    قرآن میں کتوں کو نحس کہا گیا ہے …ہر سال جانوروں کو  ایک انتہائی اذیت ناک طریقے سے ..قربانی کے موقع پر مارا جاتا ہے …جو قوم جانوروں سے محبت نہیں کرتی وہ انسانوں سے کیا کرے گی …رشوت لینے والے کو لٹکانے یا پھانسی دینے کے مطالبات کیے جاتے ہیں حالانکہ کسی بھی مہذب ملک میں وائٹ کالر کرائم پر موت کی سزا نہیں ہے …امریکا اور یورپ میں بچوں کو بچپن سے ہی جانوروں سے پیار سکھایا جاتا ہے …مگر پاکستان کے بچوں کو دیکھا جاۓ تو سڑکوں اور محلوں میں جہاں بھی کتا یا بلی دیکھیں اس پر روڑوں اور پتھروں سے حملہ کردیتے ہیں

    لہذا ایسے ملک میں ایک ہاتھی سے برا سلوک کیا معنی رکھتا ہے
    ایاز امیر اب حسن نثار کے نقش قدم پر چل رہا ہے ..صرف مسائل کی نشاندہی کرو مگر حل نہ بتاؤ اور نہ یہ بتاؤ کہ یہ کیوں ہورہا ہے …کیونکہ اگر اس نے بتایا  کہ کیوں ہورہا ہے تو مولوی اس پر توہین مذہب کا فتویٰ جاری کر دیں گے

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #24
    قرار صاحب یہ سب عشقِ جمہوریت میں کرتے ہیں۔۔۔۔۔ اور یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ عشق ایک لازوال جذبہ ہے۔۔۔۔۔ اِسی لیے تو کہتے ہیں عشق نہ پُچھے ذات، نہ ویکھے تخت، نہ ویکھے تاج۔۔۔۔۔ بُلھے شاہ نے بھی کہا۔۔۔۔۔ ذات مذہب اَیہہ عشق نہ پُچھدا، عشق شرع دا ویری۔۔۔۔۔ لیکن قرار صاحب کا عشقِ کامل، شبیر کی طرح کچھ دیکھے نہ دیکھے، فوجی بوٹ ضرور دیکھتا ہے۔۔۔۔۔ :cwl: ;-) :cwl: ™© مگر خیر دُنیا کی کوئی بھی عدالت، جو ذرا بھی شریفانہ مزاج رکھتی ہو، وہ قرار صاحب کے اِن معصوم گناہوں پر سزا نہیں سُنا سکتی۔۔۔۔۔ اِس پر تو عام معافی ہے۔۔۔۔۔ :) ;-) :) ™©

    بلیک شیپ صاحب ….ایک برطانوی شہری کو کیا غرض کہ مجھے  یعنی ایک امریکی شہری کو کس چیز کے عشق میں مبتلا ہونا چاہیے؟

    :)

    ہر انسان جس ماحول  میں رہ رہا ہو وہ اسی ماحول کی چیزوں کا مشاہدہ کرتا ہے …میں امریکا میں رہ کر یہ دیکھ چکا ہوں کہ یہاں کون سے اصول اور ضوابط فائدہ مند ہیں ..اور  بنیادی حقوق کی کیا اہمیت ہے …یہاں جمہوریت امریکا کی آزادی کے وقت سے ہے …شروع میں لولی لنگڑی تھی مگر وقت کے ساتھ اس میں بہتری  آئی ہے

    آپ برطانیہ میں ہیں …خود جمہوریت سے لطف اندوز ہو رہے ہیں ..اقلیتوں دیے گئے  بنیادی حقوق سے فائدے اٹھا رہے ہیں ..مگر اپنے پرانے وطن پاکستان کے بارے میں آپ کی رائے یہ ہے کہ جو ہورہا ہے ٹھیک ہورہا ہے …اور اپنے پیرو مرشد ایاز امیر کی طرح پاکستان میں جمہوریت کی خواہش کرنے والے پر طنز کے تیر برسانا آپ کا مشغلہ ہے

    حضور جب بھی کوئی چیز بدلتی ہے تو اس کی پہلی ضرورت خویش ہی ہوتی ہے ..یہ خواہشات اقلیت میں ہوتی ہیں ..اور پھر بات چیت کے بعد ..ان مسائل کو اجاگر کرنے کے بعد ..ان کی آگاہی اکثریت کو ہو جاتی ہے ..اور یوں وہ خواہش حقیقت بن جاتی ہے

    لیکن آپ کو بتانے کا کیا فائدہ ..آپ کو یہ پہلے ہی سے معلوم ہے ..مگر کیا کریں آپ نے اپنی تبلیغ میں ناکامی کے بعد اپنی ٹیم ہی بدل لی ہے ..جیسا کہ لوگ کہتے ہیں

    If you can’t beat them, join them!

    اب آپ ہمیشہ وننگ ٹیم میں رہیں گے اور فوجیوں کی طرح بیشمار میڈل جیتیں گے …مگر کچھ کیے بغیر

    :)

    Qarar
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #23
    آُپ انڈیا کے حوالے سے صحیح کہہ رہے ہیں لیکن اس صورت کہ آپ راجیو کو اس سے نکال دیں۔ میرا قرار صاحب کو لکھا کمنٹ انہی کے معیار کو مدِنظر رکھ کر لکھا گیا تھا۔ کیونکہ انہیں موجودہ حکومت کا وہی کچھ کیا غلط لگتا ہے جو نرسیمہا راؤ اور من موہن نے مل کر ۱۹۹۱ سے ۱۹۹۶ تک کیا۔ جون ۱۹۹۱ میں نرسیمہا راؤ کو حکومت ملی تو انڈیا دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔ ان کے ریزروز ایک بلین ڈالر تھے اور فوری ادائیگیاں اس سے چار گنا زیادہ تھیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ دس ارب ڈالر سے زیادہ تھا۔ امپورٹس آسمان سے باتیں کر رہی تھیں اور ایکسپورٹس کم ہورہی تھیں۔ من موہن نے کیا کیا؟ بلکل وہی کچھ جو آج ہم کر رہے ہیں۔ روپئے کو فری چھوڑا، امپورٹس دبا دیں اور ریزروز بنانے شروع کئے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر سٹرکچرل ریفارمز کیں اور بہتری کا سفر شروع کیا۔ اب جب کہ یہ سب کچھ قرار صاحب کو برا لگتا ہے تو میری کیا مجال کہ من موہن کو کوئی کریڈٹ دے دوں۔ یہاں بھی قرار صاحب کا ہیرو راجیو ہونا چاہیئے کیونکہ اس نے بھی معیشت کے ساتھ وہی کیا تھا جو ہاتھ ن لیگ ہمارے ساتھ کر گئی۔ رہی بات مشرف کی آمرانہ حکومت کی تو اس نے معاشی محاظ پر بہت سے اچھے کام کئے تھے۔ گروتھ چھ سے سات فیصد تھی اور قرض چھ ہزار ارب تک رکھا (جو کہ آج پینتالیس ہزار ارب ہے)۔ بحرحال اصل بات یہی ہے کہ ہمیں افغان پالیسی تیس سال کا اچھا خاصہ ٹیکا لگا گئی ہے۔ سارے مسائل کی جڑ یہی ہے اور اس سے ہمارے سماج کا چہرہ مسخ ہو کر رہ گیا ہے۔ Qarar

    شاہد عباسی صاحب
    آپ نے بظاہر بلیک صاحب کا موقف تسلیم کرلیا ہے ہے کہ من موہن سنگھ کی وزارت خزانہ سے  حالات تبدیل ہونا شروع ھوئے …میں نے راجیو گاندھی کے پانچ پچھلے سال بھی اس میں شامل کرلیے تھے ….اگر یہ غلط بھی تھا تو میرے اندازے کے مطابق تقریباً پینتیس سال پہلے انڈیا کی پالیسی تبدیل ہوئی …بلیک شیپ صاحب کا موقف مانا جاۓ تو تیس سال پہلے ہونا شروع ہوئی …جبکہ آپ کا حالیہ ارشاد ہے کہ دس سے پہلے انڈیا کے مغربی ممالک کی طرف جھکاؤ کے بعد انڈیا میں تبدیلی آئی ورنہ انڈیا اور پاکستان دس سال پہلے تک ایک ہی سطح پر تھے

    یار کچھ اپنی اداؤں پر غور کریں …پینتیس سے تیس کا میرا اندازہ تو اتنا دور نہیں تھا مگر حضور آپ تو میلوں دور ہیں …اپر سے آپ  صرف ..پر کیپیٹا جی ڈی پی کی بنیاد پر  ممالک کی اکانومی کی رینکنگ بھی کر رہے ہیں

    یار آپ مجھے تو فوج کی سے نفرت کم کرنے کا درس دے رہے ہیں مگر آپ خود بھی عسکری عینک اتار کر ..اور انڈیا دشمنی کو پرے رکھ کر تجزیہ کیا کریں

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 2,777 total)
×
arrow_upward DanishGardi