Thread:
Who is ruling Pakistan
- This topic has 24 replies, 9 voices, and was last updated 1 year, 6 months ago by
Aamir Siddique. This post has been viewed 955 times
-
AuthorPosts
-
30 Oct, 2020 at 6:43 pm #1I assume as it is norm, the Head of the Government and the chief Executive (good or bad) is the Prime Minister.
Why is it that on any national issue it is not the Prime Minister but the Army Chief who either directly or through the ISPR decides to have a press conference and issues his verdict/pronouncement?
I can understand that it is at times necessary for the Army Chief to offer his opinion on a particular issue but he should be giving his input to the PM because PM is his Boss.
Why the PM allows it to happen time and again?
-
This topic was modified 1 year, 6 months ago by
الشرطہ.
- mood 1
- mood Atif Qazi react this post
30 Oct, 2020 at 7:08 pm #2یار انجان بھائی آپ نے ابھی تک رہائش نہیں بدلی اور بس اسی میں خوش ہیں کہ چلو احمقوں کی صحیح لیکن ہے تو جنت نہ؟؟بھائی پاکستان کا باس ہمیشہ سے آرمی چیف ہی رہا ہے جس کا باس ہمیشہ سے امریکہ رہا ہے۔ یہ حقیقت جب تک تسلیم نہیں کرو گے اس وقت تک ہم آپکو ایسا ہی بچگانہ ذہن رکھنے والا سمجھتے رہیں گے جیسے ہم عامر کو سمجھتے ہیں
۔
- mood 3
- mood Ghost Protocol, Aamir Siddique, Believer12 react this post
30 Oct, 2020 at 9:30 pm #3یار انجان بھائی آپ نے ابھی تک رہائش نہیں بدلی اور بس اسی میں خوش ہیں کہ چلو احمقوں کی صحیح لیکن ہے تو جنت نہ؟؟ بھائی پاکستان کا باس ہمیشہ سے آرمی چیف ہی رہا ہے جس کا باس ہمیشہ سے امریکہ رہا ہے۔ یہ حقیقت جب تک تسلیم نہیں کرو گے اس وقت تک ہم آپکو ایسا ہی بچگانہ ذہن رکھنے والا سمجھتے رہیں گے جیسے ہم عامر کو سمجھتے ہیں۔ Aamir Siddique
There was no ISPR and the army used to stay in their barracks.
31 Oct, 2020 at 6:54 am #4کویی تو ہے جو
نظام ملکی چلا رہا ہے
وہی باجوہ ہے31 Oct, 2020 at 6:30 pm #5اس بار اداروں کے ساتھ ساتھ کابینہ اور چیف سیکٹری تک کو فوجی لانا فوج کی کسی حد تک ضرورت اور مجبوری بن گئی ہے – خان سب کچھ ڈبونے چلا تھا اسے بہت وقت دیا گیا مگر اس کی سوئی نون لیگ پر اڑی ہے لہذا فوج کو سب کچھ اپنے ہاتھ میں لینا پڑا – فوج نے گرتے ہوئے نظام کے نیچے پلرز رکھے ہیں کیونکے اس نظام کے سب سے بڑے اسٹاک ہولڈرز وہ ہیں – ٹیکس ہوں یا قرض بڑا حصہ انہیں ہی جاتا ہے اور اب جب تنخواہ کے بھی لالے پڑ گئے تو انہیں کھل کر میدان میں آنا پڑا- thumb_up 2
- thumb_up Atif Qazi, Believer12 liked this post
31 Oct, 2020 at 6:49 pm #6اس بار اداروں کے ساتھ ساتھ کابینہ اور چیف سیکٹری تک کو فوجی لانا فوج کی کسی حد تک ضرورت اور مجبوری بن گئی ہے – خان سب کچھ ڈبونے چلا تھا اسے بہت وقت دیا گیا مگر اس کی سوئی نون لیگ پر اڑی ہے لہذا فوج کو سب کچھ اپنے ہاتھ میں لینا پڑا – فوج نے گرتے ہوئے نظام کے نیچے پلرز رکھے ہیں کیونکے اس نظام کے سب سے بڑے اسٹاک ہولڈرز وہ ہیں – ٹیکس ہوں یا قرض بڑا حصہ انہیں ہی جاتا ہے اور اب جب تنخواہ کے بھی لالے پڑ گئے تو انہیں کھل کر میدان میں آنا پڑاپہلے انہیں لگتا تھا کہ سب بےدام غلام بن چکے ہیں اور وہ کچھ بھی کرتے رہیں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں لیکن اس ایڈونچر کی دو چار منزلیں ہی سر کی تھیں کہ پوری دنیا میں ننگے ہوچکے ہیں اور ہر طرف سے لعنت و ملامت کا سلسلہ جاری ہے۔ اب مشکل یہ ہے کہ اعتراف کریں تب مصیبت اور جاری رکھیں تب بھی گلے میں فٹ۔
اس معاملے میں نواز شریف کی حکمت عملی بہت بہترین رہی ہے کہ سانپ بھی مرجائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔ ادارے کا ذکر کئے بغیر اس نے جس طرح افسران کا کھلم کھلا نام لیا ہے اس نے ان بدمعاشوں کی چولیں ہلا دی ہیں۔
- thumb_up 1 mood 2
- thumb_up Awan liked this post
- mood Aamir Siddique, Believer12 react this post
31 Oct, 2020 at 7:16 pm #7پہلے انہیں لگتا تھا کہ سب بےدام غلام بن چکے ہیں اور وہ کچھ بھی کرتے رہیں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں لیکن اس ایڈونچر کی دو چار منزلیں ہی سر کی تھیں کہ پوری دنیا میں ننگے ہوچکے ہیں اور ہر طرف سے لعنت و ملامت کا سلسلہ جاری ہے۔ اب مشکل یہ ہے کہ اعتراف کریں تب مصیبت اور جاری رکھیں تب بھی گلے میں فٹ۔ اس معاملے میں نواز شریف کی حکمت عملی بہت بہترین رہی ہے کہ سانپ بھی مرجائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔ ادارے کا ذکر کئے بغیر اس نے جس طرح افسران کا کھلم کھلا نام لیا ہے اس نے ان بدمعاشوں کی چولیں ہلا دی ہیں۔عاطف بھائی جو ہو رہا ہے اس کے بھد نون لیگ نے اپنے آنے کے آگے کے امکانات کو مزید کم کر دیا ہے – فوج سے اتنی بڑی لڑائی لے کر آپ اقتدار میں نہیں آ سکتے بھلے اس کے لئے فوج کو کچھ کرنا پڑے – اگرچے اس بات کے امکان ہیں کہ باجوہ رجیم کے بھد آنے والی فوجی قیادت مختلف سوچے اور فوج کو سیاست سے الگ کرنے کا فیصلہ کرے – اگر ایسا ہوا بھی تو سب راستے شہباز شریف کی چوکھٹ سے نکلیں گے ورنہ نون مائنس شریف خاندان کی آپشن آزمائی جا سکتی ہے – تحریک انصاف کو کسی صورت دوبارہ نہ لایا جائیگا اور نہ لایا جا سکے گا – فوج عمران خان کی شکل میں ایک اور نواز شریف تیار نہیں ہونے دے گی اور نا عوام اب خان کی باتوں میں آئیں گے – نواز کی تحریک سے یہ ضرور ہوا ہے کہ فوج بہت گندی ہو گئی ہے اور آج ہر کوئی کھل کر فوج پر تنقید کر رہا ہے حکومت پر تنقید تو پہلے ہی سے ہر خاص و عام کا مشخلہ تھی – تاریخ کہتی ہے جب فوج بہت گندی ہو جائے تب بھی الیکشن میں مداخلت سے باز رہتی ہے – پہلے ملک دو ٹکرے کیا تو بھٹو کو آزادی ملی – پھر ضیاء کے دور میں عوام تنگ بھی تھی اور بڑے جنریل بسشمول آرمی چیف ہوا میں پھٹ چکے تھے تو پہلے بے نظیر کو اور پھر نواز کو کافی حد تک چھوٹ ملی اگرچے انیس سو نوے کا الیکشن سو فیصد فوجی مداخلت سے بھرپور تھا – مشرف کے گند کے بھد دو ہزار آٹھ میں پیپلز پارٹی اور دو ہزار تیرہ میں نون لیگ فوجی مداخلت سے محفوظ رہے – نواز دور میں نواز نے فوج سے اختلافات اتنے بڑھا لئے کہ فوج کے پاس خان کے سوا کوئی آپشن ہی نہ بچی – ابھی اگلی الیکشن میں تین سال پڑے ہیں تب تک شہباز گروپ فوج سے نون کی مائنس نواز ڈیل کرا سکتا ہے لیکن فلحال حکومت کے جانے کے کوئی امکان نہیں ہیں – نواز کی سیاست نے ایک بار پھر فوج کی مجبوری بنا دی ہے کہ فلحال خان کو جپھی مزید مظبوط کر دے – سول بالادستی کے لئے بحرحال جتنی پیش رفت اب ہو رہی ہے پہلے کبھی نہیں ہوئی –
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
31 Oct, 2020 at 10:16 pm #8یار انجان بھائی آپ نے ابھی تک رہائش نہیں بدلی اور بس اسی میں خوش ہیں کہ چلو احمقوں کی صحیح لیکن ہے تو جنت نہ؟؟ بھائی پاکستان کا باس ہمیشہ سے آرمی چیف ہی رہا ہے جس کا باس ہمیشہ سے امریکہ رہا ہے۔ یہ حقیقت جب تک تسلیم نہیں کرو گے اس وقت تک ہم آپکو ایسا ہی بچگانہ ذہن رکھنے والا سمجھتے رہیں گے جیسے ہم عامر کو سمجھتے ہیں۔ Aamir Siddique
اچھا تو پھر یہ بتائیں کہ شکیل آفریدی کو باس کے حوالے کیوں نا کیا گیا اب تک ، کیا چکر ہے
31 Oct, 2020 at 10:17 pm #9پہلے انہیں لگتا تھا کہ سب بےدام غلام بن چکے ہیں اور وہ کچھ بھی کرتے رہیں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں لیکن اس ایڈونچر کی دو چار منزلیں ہی سر کی تھیں کہ پوری دنیا میں ننگے ہوچکے ہیں اور ہر طرف سے لعنت و ملامت کا سلسلہ جاری ہے۔ اب مشکل یہ ہے کہ اعتراف کریں تب مصیبت اور جاری رکھیں تب بھی گلے میں فٹ۔ اس معاملے میں نواز شریف کی حکمت عملی بہت بہترین رہی ہے کہ سانپ بھی مرجائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔ ادارے کا ذکر کئے بغیر اس نے جس طرح افسران کا کھلم کھلا نام لیا ہے اس نے ان بدمعاشوں کی چولیں ہلا دی ہیں۔اسے چولیں ہلانا نہیں ، چولیں مارنا کہتے ہیں
31 Oct, 2020 at 10:56 pm #10اچھا تو پھر یہ بتائیں کہ شکیل آفریدی کو باس کے حوالے کیوں نا کیا گیا اب تک ، کیا چکر ہےباس نے اتنا زور نہیں لگایا جیسے ریمنڈ ڈیوس کے کیس میں لگایا تھا – آفریدی پاکستانی ہے امریکہ اس کو لے کر کیا کرے گا ہاں البتہ کوئی گورا اس چیز میں ملوث ہوتا تو ہمیں ضرور واپس کرنا پڑتا –
- local_florist 1
- local_florist Atif Qazi thanked this post
3 Nov, 2020 at 6:59 am #11اچھا تو پھر یہ بتائیں کہ شکیل آفریدی کو باس کے حوالے کیوں نا کیا گیا اب تک ، کیا چکر ہےپورے ایک ملین انڈونیشین کا سوال کیا ہے آپ نے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجھے صحیح وجہ معلوم ہے مگر آپ مانیں گے نہیں پھر بھی بتاے دیتا ہوں
شکیل آفریدی کو امریکی بھول کر بھی امریکہ نہیں لے جائیں گے کیونکہ اس صورت میں اسے انعامی رقم چھ سو پچاس ملین ڈالر دینی پڑے گی
- mood 2
- mood Aamir Siddique, Atif Qazi react this post
3 Nov, 2020 at 12:53 pm #12باس نے اتنا زور نہیں لگایا جیسے ریمنڈ ڈیوس کے کیس میں لگایا تھا – آفریدی پاکستانی ہے امریکہ اس کو لے کر کیا کرے گا ہاں البتہ کوئی گورا اس چیز میں ملوث ہوتا تو ہمیں ضرور واپس کرنا پڑتا –حضور والا ، کئی امریکی گورے بھی پاکستانی جیلوں میں پڑے ہیں
5 Nov, 2020 at 4:59 am #13حضور والا ، کئی امریکی گورے بھی پاکستانی جیلوں میں پڑے ہیںوہ پوڈری افیمی ہونگے جنہیں ان کا خاندان اور ملک ڈس اون کر چکا ہوگا – اگر کوئی امریکی شہری امریکی ذمے داری لے کر پاکستان آیا ہو اور غائب ہو جائے تو امریکی اسے پورا زور لگا کر ڈھونڈ نکالتے ہیں – آفریدی جس نے اپنے ہی ملک سے غداری کی انہوں نے پیسے اسے دے دئے کام ختم – پکڑے جانے سے پہلے امریکہ بھاگ جاتا تو امریکی اسے پناہ دے دیتے
6 Nov, 2020 at 4:22 am #14وہ پوڈری افیمی ہونگے جنہیں ان کا خاندان اور ملک ڈس اون کر چکا ہوگا – اگر کوئی امریکی شہری امریکی ذمے داری لے کر پاکستان آیا ہو اور غائب ہو جائے تو امریکی اسے پورا زور لگا کر ڈھونڈ نکالتے ہیں – آفریدی جس نے اپنے ہی ملک سے غداری کی انہوں نے پیسے اسے دے دئے کام ختم – پکڑے جانے سے پہلے امریکہ بھاگ جاتا تو امریکی اسے پناہ دے دیتےہر امریکی شہری ، امریکہ کی ذمہ داری ہے
6 Nov, 2020 at 10:24 am #15ہر امریکی شہری ، امریکہ کی ذمہ داری ہےکوئی دور ہوا کرتا تھا ساٹھ کی دہائی میں جب امریکہ ویت نام کی جنگ میں ملوث تھا تو ایک ایک لاش ویت نام سے آنے پر کوھرام مچتا تھا اب افغانستان سے آنے والی لاشوں کی کسی نے اتنی فکر نہیں کی کیونکے فیملی سسٹم رہا نہیں ہے امریکہ میں رہتے ہوئے بھی خاندان سے رابطہ نہیں ہوتا تو سالوں افغانستان میں گزارنے کے بھد تو دوریاں اور بڑھ جاتی ہیں – امریکی اپنے شہری کی فکر کرتے ہیں اگر کسی اشو میں ملوث ہو جیسے ملک کے کام گیا ہو پودڑیوں کی امریکہ کو پروا نہیں ہے پورے ایشیا میں پھیلے ہوئے ہیں اور وہیں پوڈر پی پی کر مرتے ہیں جب کوئی آتا ہی چھپ کر پوڈر پینے تو اس کی حکومت کیا پیچھا کرے اسکا
7 Nov, 2020 at 4:40 pm #16کوئی دور ہوا کرتا تھا ساٹھ کی دہائی میں جب امریکہ ویت نام کی جنگ میں ملوث تھا تو ایک ایک لاش ویت نام سے آنے پر کوھرام مچتا تھا اب افغانستان سے آنے والی لاشوں کی کسی نے اتنی فکر نہیں کی کیونکے فیملی سسٹم رہا نہیں ہے امریکہ میں رہتے ہوئے بھی خاندان سے رابطہ نہیں ہوتا تو سالوں افغانستان میں گزارنے کے بھد تو دوریاں اور بڑھ جاتی ہیں – امریکی اپنے شہری کی فکر کرتے ہیں اگر کسی اشو میں ملوث ہو جیسے ملک کے کام گیا ہو پودڑیوں کی امریکہ کو پروا نہیں ہے پورے ایشیا میں پھیلے ہوئے ہیں اور وہیں پوڈر پی پی کر مرتے ہیں جب کوئی آتا ہی چھپ کر پوڈر پینے تو اس کی حکومت کیا پیچھا کرے اسکانہیں ایسی بات نہیں ہے ، میرے ایک دوست کے پڑوس میں ایک پاکستانی فیملی امریکہ سے پاکستان آئی گھومنے جو کہ امریکن نیشنل تھی ، یہاں ان کی بچی کا اغوا برائے تاوان ہو گیا ، امریکی خود یہاں آئے بچی کو بازیاب کرانے اور بازیاب کرا کے لے گئے فیملی کو
7 Nov, 2020 at 8:18 pm #17نہیں ایسی بات نہیں ہے ، میرے ایک دوست کے پڑوس میں ایک پاکستانی فیملی امریکہ سے پاکستان آئی گھومنے جو کہ امریکن نیشنل تھی ، یہاں ان کی بچی کا اغوا برائے تاوان ہو گیا ، امریکی خود یہاں آئے بچی کو بازیاب کرانے اور بازیاب کرا کے لے گئے فیملی کوجی کوئی ایمبیسی میں شکایات درج کرائے تو انہیں کرنا ہی پڑتا ہے – میں جن کی بات کر رہا ہوں انہیں یہاں جنکی گورے کہتے ہیں جو ہوم لیس بھی ہوتے ہیں نہ کوئی آگے نہ پیچھے – ایشیائی ملکوں میں جب تک نشہ خرید کر کرتے رہیں وہاں کی حکومتیں انہیں کچھ نہیں کہتیں لیکن جب نشے کا کاروبار کرنے لگیں اور پولیس کے ہتھے چڑھ جائے تو جیل بھی ہوتی ہے – ان کا کوئی والی وارث نہیں ہوتا کہ شکایت کرے –
7 Nov, 2020 at 9:15 pm #18نہیں ایسی بات نہیں ہے ، میرے ایک دوست کے پڑوس میں ایک پاکستانی فیملی امریکہ سے پاکستان آئی گھومنے جو کہ امریکن نیشنل تھی ، یہاں ان کی بچی کا اغوا برائے تاوان ہو گیا ، امریکی خود یہاں آئے بچی کو بازیاب کرانے اور بازیاب کرا کے لے گئے فیملی کوپھلجڑی دیا تبدیلی کدوں آسی؟
8 Nov, 2020 at 4:46 pm #19پھلجڑی دیا تبدیلی کدوں آسی؟جدوں تیرے ورگےکھوتے بندے بن جاسی ، سوری پٹی دیا
8 Nov, 2020 at 7:19 pm #20عاطف بھائی جو ہو رہا ہے اس کے بھد نون لیگ نے اپنے آنے کے آگے کے امکانات کو مزید کم کر دیا ہے – فوج سے اتنی بڑی لڑائی لے کر آپ اقتدار میں نہیں آ سکتے بھلے اس کے لئے فوج کو کچھ کرنا پڑے – اگرچے اس بات کے امکان ہیں کہ باجوہ رجیم کے بھد آنے والی فوجی قیادت مختلف سوچے اور فوج کو سیاست سے الگ کرنے کا فیصلہ کرے – اگر ایسا ہوا بھی تو سب راستے شہباز شریف کی چوکھٹ سے نکلیں گے ورنہ نون مائنس شریف خاندان کی آپشن آزمائی جا سکتی ہے – تحریک انصاف کو کسی صورت دوبارہ نہ لایا جائیگا اور نہ لایا جا سکے گا – فوج عمران خان کی شکل میں ایک اور نواز شریف تیار نہیں ہونے دے گی اور نا عوام اب خان کی باتوں میں آئیں گے – نواز کی تحریک سے یہ ضرور ہوا ہے کہ فوج بہت گندی ہو گئی ہے اور آج ہر کوئی کھل کر فوج پر تنقید کر رہا ہے حکومت پر تنقید تو پہلے ہی سے ہر خاص و عام کا مشخلہ تھی – تاریخ کہتی ہے جب فوج بہت گندی ہو جائے تب بھی الیکشن میں مداخلت سے باز رہتی ہے – پہلے ملک دو ٹکرے کیا تو بھٹو کو آزادی ملی – پھر ضیاء کے دور میں عوام تنگ بھی تھی اور بڑے جنریل بسشمول آرمی چیف ہوا میں پھٹ چکے تھے تو پہلے بے نظیر کو اور پھر نواز کو کافی حد تک چھوٹ ملی اگرچے انیس سو نوے کا الیکشن سو فیصد فوجی مداخلت سے بھرپور تھا – مشرف کے گند کے بھد دو ہزار آٹھ میں پیپلز پارٹی اور دو ہزار تیرہ میں نون لیگ فوجی مداخلت سے محفوظ رہے – نواز دور میں نواز نے فوج سے اختلافات اتنے بڑھا لئے کہ فوج کے پاس خان کے سوا کوئی آپشن ہی نہ بچی – ابھی اگلی الیکشن میں تین سال پڑے ہیں تب تک شہباز گروپ فوج سے نون کی مائنس نواز ڈیل کرا سکتا ہے لیکن فلحال حکومت کے جانے کے کوئی امکان نہیں ہیں – نواز کی سیاست نے ایک بار پھر فوج کی مجبوری بنا دی ہے کہ فلحال خان کو جپھی مزید مظبوط کر دے – سول بالادستی کے لئے بحرحال جتنی پیش رفت اب ہو رہی ہے پہلے کبھی نہیں ہوئی –اعوان بھائ عاطف کی پوسٹ پر آپ کا تجزیہ پڑھا ۔ پاکستان کی تاریخ کے اورق الٹا کر دیکھ لیں ، فوجی جوتوں میں پکنے اور بٹنے والی کھیر کے تمام سیاستدان وقتا” فوقتا” مزے اڑا چکے ہیں ۔ کسی بھی سیاسی پارٹی پر نظر دوڑائیں ، آپ کو فوجی خچر سر جھکائے کام کرتے دیکھائ دیں گے ۔ آج کونسی پارٹی دعوہ کرسکتی ہے کہ وہ فوجیوں کی دی ہوئ مراعات سے پرہیز کرتی رہی ہے ۔ اس ملک کی سیاست میں فوج اور سیاستداں لازم و ملزوم ہیں ۔ سوچنے کی بات یہ ہے کہ ان فوجیوں کو اتنی اسپیس دی کس نے ہے ۔ پاکستانی فوجی جرنیلوں کی مثال عربی کے اونٹ کی مانند ہے جو معمولی سی جگہ ملنے کے بعد اپنا راستہ خود بنا لیتا ہے ۔ فوج نے اس ملک میں کئ ایسے مضبوط کام کر رکھے ہیں کہ ان کی سیاست میں جڑیں کاٹنا تقریبا” ناممکن ہے ۔ ہر سیاسی پارٹی میں ان کے بے شمار مولز گھسے بیٹھے ہیں اور پاکستانی عدلیہ کو انہوں نے ان کےخصوں سے پکڑ رکھا ہے۔ نوکر شاہی میں ان کے ایجنٹ بیٹھے ہوئے ہیں ، صحافیوں کی ایک بڑی تعداد ان کے پے رول پر ہے جس میں کامران خان، عمران ، شاکر، غلام حسین ، ارشد شریف اور کئ اور بدنام زمانہ صحافی شامل ہیں اور ابھی حالیہ آئ ایس پی آر کی یو ٹیوبر کی تازہ کھپت تیار ہوکر میدان میں آچکی ہے ۔
سب سے زیادہ زیادتی جو اس قوم سے ہوئ ہے کہ فوج کے معاملات کو دستوری تحفظ کی فراہمی دی گئ ہے ، جس کا فوج کے ہر جرنل نے ناجائز فائدہ اٹھایا ہے ۔ دستوری تحفظ کی ضمانت صرف قومی سلامتی کے معاملات کو ملنی چاہیے نہ کہ فوجی بدمعاشوں کے بدکردار اور بدعنوان جنرلز کو ۔ سقوط ڈھاکہ جیسا عظیم سانحہ گزر گیا لیکن مجال ہے کہ کسی ایک فوجی جرنل کی طرف قانونی انگلی بھی اٹھائ گئ ہو حالانکہ اس وقت یحیا پاکستان کا صدر بنا بیٹھا تھا اور پورا مشرقی پاکستان آپریشن فوج کی کمان میں سر انجام پایا تھا ۔
جھے حیرت ہوتی ہے جب فوجی پٹھو نواز شریف کو بے وفائ اور پیٹھ میں چھرا گھونپنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں جبکہ ساری دنیا کو معلوم ہے کہ سب سے بڑے مکار ، دغا باز یہ فوجی آمر رہے ہیں ، بھٹو نے گاندھی سے معائدہ کرکے 93 ہزار سپاہیوں ، افسروں کو بھارتی قید سے نہ صرف چھڑوایا بلکہ بھارت کو ان پر جنگی جرائم پرمقامی اور بین الاقوامی مقدمے بنانے سے بھی محفوظ کیا،بھٹو نے واہگہ پرخود جاکر انہیں وصول کیا ، ان کا مورال بڑھایا اور ان کی نہ صرف حوصلہ افزائ کی بلکہ انکی پہلے سے بہتر تشکیل نو کی ۔ اور جوابا” اس کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا ؟ یہ تو ریٹائرڈ جسٹس کے اپنے الفاظ ہیں کہ بھٹو کا عدالتی قتل فوج کے جرنلوں کے دباؤ ڈالنے پر کیا گیا تھا ۔
آپ نے ذکر کیا ہے کہ جب یہ گندے ہو جاتے ہیں تو پھر کنارہ کشی اختیار کرتے ہیں ، جبکہ میرا مشاہدہ یہ ہے کہ جب یہ گندے ہو جاتے ہیں تو پھر اپنی حکمت عملی بدل دیتے ہیں ۔ آج تک اس قوم پر کتنے سانحے گزرے ہیں جب ہماری سرحدوں کو عبور کرکے ایک شہر میں شہریوں کو قتل کیا گیا اور حملہ آور 8 گھنٹے کی کاروائ کے بعد صحیح سلامت واپس اپنے اڈوں پر پہنچ گئے۔ لمبی چوڑی انکوائری ہوئ اور ایک بندے کو سزا نہ دی گئ اور نہ ہی کسی بے شرم نے استعفا دیا ۔
یہ ایک منظم مافیا ہے جس نے قوم کے دیے ہوئے ان وسائل کو جو ملک کی حفاظت کے لیے استعمال کرنے تھے ، اپنی خواہشات کے مطابق ملک کی اندرونی سیاست میں استعمال کیا اور بجائے ملک کو مضبوط بنانے کے اپنےذاتی منصوبوں کو مضبوط بنایا ۔ ہمارے بے حس سیاستدان بھی قوم کی لاش پر ان گدھوں کی طرح چھپتٹے رہے ،جسے شکاری شکار کرکے چھوڑ جاتا ہے ۔
رہے نام اللہ کا جو مالک بھی ہے رازق بھی ۔
-
This reply was modified 1 year, 6 months ago by
Zaidi. Reason: tre
- local_florist 1 thumb_up 1
- local_florist Awan thanked this post
- thumb_up Muhammad Hafeez liked this post
-
This topic was modified 1 year, 6 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.