Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 54 total)
  • Author
    Posts
  • Zed
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #1
    Published in 2015

    • This topic was modified 54 years, 3 months ago by .
    Shirazi
    Participant
    Offline
    • Professional
    #2
    We have conservatives leading the world in countries like USA, UK, India, Pakistan and countless others. These people don’t believe in science. I hope people realize what kind of leaders they put at helm who defy basic science. We were investing in cyber, nuclear. Terrorist attacks and now this one novel virus turned globe’e economy upside down within first few weeks and no end in sight.
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #3
    ایک وائرس، سالے ایک کرونا وائرس نے

    سائنس کی ترقی کو وہاں گھسا دیا جہاں سے وہ نکلی تھی

    سائنس کو خدا ماننے والوں کے بڑے دعوے تھے کہ سائنس نے بہت معرکے سر کر لئے ہیں

    ایک معمولی کرونا وائرس نے پلک جھپکنے میں سائنس کو چاروں شانے چت کر دیا ہے

    اور بتا دیا ہے کہ

    تم سائنس پر اترانے والے کیا ہو اور تمہاری اور تمہاری سائنس کی اوقات کیا ہے؟

    ایک وائرس نے تمہیں بزدل چوہوں کی طرح بھاگ کر گھروں میں گھسنے اور دروازے بند کرکے بیٹھنے پر مجبور کر دیا ہے

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Zed
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #4
    ایک وائرس، سالے ایک کرونا وائرس نے سائنس کی ترقی کو وہاں گھسا دیا جہاں سے وہ نکلی تھی سائنس کو خدا ماننے والوں کے بڑے دعوے تھے کہ سائنس نے بہت معرکے سر کر لئے ہیں ایک معمولی کرونا وائرس نے پلک جھپکنے میں سائنس کو چاروں شانے چت کر دیا ہے اور بتا دیا ہے کہ تم سائنس پر اترانے والے کیا ہو اور تمہاری اور تمہاری سائنس کی اوقات کیا ہے؟

    Science was pleading the world to pay attention but religious fundamentalists and conservative nutbags were too busy in fighting and developing latest and greatest weapons of human destruction.

    Doctors, researchers, scientists are the ones fighting at frontlines against Corona. What is religion doing?

    Meanwhile religion:

    کرونا وائرس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں بلکہ اللہ تعالی کی طرف رجوع ہو جاو ایک خصوصی دعا۔ کم از کم دس گروپ میں شئیر کریں خلوصِ دل سے آمین کہے ۔جزاک اللہ

    Posted by Kalimullah kpk on Sunday, March 15, 2020

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #5

    Science was pleading the world to pay attention but religious fundamentalists and conservative nutbags were too busy in fighting and developing latest and greatest weapons of human destruction.

    Doctors, researchers, scientists are the ones fighting at frontlines against Corona. What is religion doing?

    Meanwhile religion:

    میں تو مذہبی لوگوں کی بات ہی نہیں کر رہا ہوں، ان میں تو جہالت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے

    میں ان لوگوں کا ذکر کر رہا ہوں جو سائنس کو اپنا دین ایمان سمجھتے ہیں

    ایک چھوٹے سے نظر نہ آنے والے وائرس نے سائنس کی ترقی کو بے نقاب کر دیا ہے

    ابھی تو ایک وائرس نے پوری دنیا کو وختہ ڈال دیا ہے، سوچیں اگر ایسے دو چار اور وائرس نکل آئے تو سائنس کی ترقی کے ترانے گانے والی دنیا کا کیا یوگا؟

    Zed
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #6
    میں تو مذہبی لوگوں کی بات ہی نہیں کر رہا ہوں، ان میں تو جہالت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے میں ان لوگوں کا ذکر کر رہا ہوں جو سائنس کو اپنا دین ایمان سمجھتے ہیں ایک چھوٹے سے نظر نہ آنے والے وائرس نے سائنس کی ترقی کو بے نقاب کر دیا ہے ابھی تو ایک وائرس نے پوری دنیا کو وختہ ڈال دیا ہے، سوچیں اگر ایسے دو چار اور وائرس نکل آئے تو سائنس کی ترقی کے ترانے گانے والی دنیا کا کیا یوگا؟

    Give me an example of a sane religious scholar?

    This is Ibtisam Ilahi Zaheer, his qualifications are as follows:

    Masters in Psychology done in 2006 from Bahaud din Zikriyyah University
    Masters in History done in 2005 from University of Punjab
    Masters in Computer Sciences done in 2004 from Engineering University Lahore
    Masters in Business Administration done in 2003 from Allama Iqbal open university Lahore
    Masters in Arabic done in 2000 from University of Punjab
    Masters in Political Science done in 1999 from University of the Punjab
    Masters in Islamiyat done in 1998 from University of the Punjab
    M.Phil in Media Studies done in 1998 from University of the Punjab
    Masters in English done in 1997 from University of the Punjab
    Masters in Mass Communication done in 1996 from University of the Punjab
    B.Sc. (Engineering) done in 1994 from U.E.T Lhr.
    Hifz e Quran done in 1994 from Jamia lasorian walee Lahore

    Now listen to his speech.

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7
    Give me an example of a sane religious scholar? This is Ibtisam Ilahi Zaheer, his qualifications are as follows: Masters in Psychology done in 2006 from Bahaud din Zikriyyah University Masters in History done in 2005 from University of Punjab Masters in Computer Sciences done in 2004 from Engineering University Lahore Masters in Business Administration done in 2003 from Allama Iqbal open university Lahore Masters in Arabic done in 2000 from University of Punjab Masters in Political Science done in 1999 from University of the Punjab Masters in Islamiyat done in 1998 from University of the Punjab M.Phil in Media Studies done in 1998 from University of the Punjab Masters in English done in 1997 from University of the Punjab Masters in Mass Communication done in 1996 from University of the Punjab B.Sc. (Engineering) done in 1994 from U.E.T Lhr. Hifz e Quran done in 1994 from Jamia lasorian walee Lahore Now listen to his speech.

    میں تو مذھب کی بات ہی نہیں کر رہا ہوں

    آپ شاید سائنس کی ناکامی سے توجہ ہٹانے کیلیے بات کو مذھب کی طرف لیکر جا رہے ہیں

    میرا موقف یہ ہے کہ ایک چھوٹے سے نظر نہ آنے والے وائرس نے دنیا کا پورا نظام تلپٹ کرکے رکھ دیا ہے اور آپکی سائنس اس معمولی وائرس کے سامنے بے بس اور لاچار ہے

    کسی نظم میں انسان اور پرندے کا مقالمہ پڑھا تھا جس میں انسان پرندے سے کہتا ہے کہ ہم نے بھی جہاز بنا کر آسمانوں کی طرف اڑنے کا سامان کر لیا ہے. پرندہ جواب میں کہتا ہے کہ

    بیوقوف انسان، کیا تم نے زمین کے تمام معاملات درست کر لئے ہیں جو آسمانوں کی طرف اڑانے کا سوچ رہا ہے؟

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #8
    طیارہ

    سر شاخ گل طایری یک سحر
    همی گفت با طایران دگر

    «ندادند بال آدمی زاده را
    زمین گیر کردند این ساده را»

    بدو گفتم ای مرغک باد سنج
    اگر حرف حق با تو گویم مرنج

    ز طیاره ما بال و پر ساختیم
    سوی آسمان رهگذر ساختیم

    چه طیاره آن مرغ گردون سپر
    پر او ز بال ملک تیز تر

    به پرواز شاهین به نیرو عقاب
    به چشمش ز لاهور تا فاریاب

    بگردون خروشنده و تند جوش
    میان نشیمن چو ماهی خموش

    خرد ز آب و گل جبرئیل آفرید
    زمین را بگردون دلیل آفرید

    چو آن مرغ زیرک کلامم شیند
    مرا یک نظر آشنایانه دید

    پرش را به منقار خارید و گفت
    که من آنچه گوئی ندارم شگفت

    مگر ای نگاه تو بر چون و چند
    اسیر طلسم تو پست و بلند

    «تو کار زمین را نکو ساختی
    که با آسمان نیز پرداختی»

    نوٹ: یہ نظم علامہ اقبال کی ہے لیکن اس کا آخری شعر شیخ سعدی کا ہے

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Zed
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #9

    Bawa ji,

    I am not following your logic. Science is at the forefront, fighting this battle against Corona. And you know deep down that it is a matter of time before a vaccine is discovered.

    Science was predicting this, pleading humanity to pay attention. How is this a failure of science?

    How is Chinese people’s decision to eat bat soup a failure of Science? Were scientists eating bat soups? Did science propagate eating bat soup?

    Any calamity faced by humanity will be fought by science and religion will hide in a corner as a coward pleading to a non-existent being for mercy.

    Do you know why Chinese had wet markets of exotic wild animals?

    Watch this video, it will clarify you misconception.

    P.S: MERS is also a corona virus that spread through middle eastern camels. It killed a lot of people mostly pilgrims to Saudi.

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #10

    باولا جب سنجیدگی کے ساتھ کسی موضوع پر منہ کھولتا ہے تو اپنی  حماقت کو چاروں طرف “کھلار” دیتا ہے۔ ایسے لوگوں کیلئے ہی کہا گیا کہ اپنا بھرم قائم رکھنے کیلئے منہ بندرکھیں۔ :cwl: :cwl: ۔۔

    باولا بار بار کہہ رہا ہے کہ “نظر نہ آنے والا وائرس” ، کوئی باولا کو بتائے کہ انسان نے کب کا اس وائرس کو دیکھ لیا ہے اور اس کی تصاویر بھی اب تو عام ہوگئی ہیں۔۔  اور دوسری بات۔۔۔ بہت سے لوگ باولا کی طرح کہہ رہے ہیں کہ کرونا وائرس نے سائنس کو شکست دے دی۔۔ سائنس تو جلد یا بدیر اس کا حل نکال ہی لے گی۔ مگر میری نظر میں کرونا وائرس کا اصل وار مذہب پر ہوا ہے۔ تقریباً تمام مذہبی لوگوں کے برسوں سے قائم بھرم اس وائرس نے توڑ دیئے ہیں۔ تاریخ سے لاعلم نونہال مسلمان یہ دعویٰ کرتے نہیں تھکتے تھے کہ جی کعبے کے گرد کبھی طواف نہیں رکتا، بریلوی حضرات تو چار قدم آگے جاکر کہتے تھے کہ کائنات چل ہی کعبے کے طواف کی وجہ سے رہی ہے، جس دن طواف رکا، کائنات رک جائے گی۔ جب سے سنسان، ویران کعبے کی تصاویر دنیا بھر کے مسلمانوں نے دیکھی ہیں، ان کی حالت عجیب و غریب ہوگئی ہے۔ مجھے تو بیچاروں کی حالت پر رحم آرہا ہے، کچھ لوگ تو سوشل میڈیا پر خالی خانہ کعبہ کی تصاویر لگا کر اوپر کچھ اس طرح کی التجائیں لکھ رہے ہیں۔۔

    یا اللہ۔۔۔ ہم پر رحم فرما، ہمیں معاف کردے اور اپنے گھر کی رونقیں بحال کردے، ہم سے کعبے کی یہ حالت دیکھی نہیں جاتی ۔

    یا اللہ۔۔۔ مانا کہ ہم گناہگار ہیں، بدکار ہیں، خطاکار ہیں، مگر ہم سے اتنا ناراض نہ ہو کہ ہمیں اپنے گھر سے ہی دور کردیا۔۔

    یا اللہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :cwl: :cwl: ۔۔۔۔۔۔

    اس طرح کے بے شمار لطیفے سوشل میڈیا پر دیکھے جاسکتے ہیں، سونے پرسہاگہ یہ ہوگیا کہ امامِ کعبہ کو کعبے سے دور الگ تھلگ چند نمازیوں کے ساتھ کھڑے روتا دکھایا گیا، جس سے پورے عالمِ اسلام پر سوگ طاری ہوگیا۔۔ ابھی کل ہی ایک اور خبر آئی کہ سعودی حکام نے آبِ زم زم کا پلانٹ بھی بند کردیا ہے ، آبِ زم زم کو ہر مرض کا علاج سمجھنے والوں کا بھرم بھی ٹوٹ گیا۔۔ صرف مسلمانوں پر ہی نہیں، یہودیوں، عیسائیوں اور ہندوؤں کے دھرم کو بھی اس وائرس نے بھرشٹ کردیا ہے، سب کے مقدس مقامات پر تالے پڑگئے اور بے چارے مذہبی لوگ ہکا بکا اور حواس باختہ پھررہے ہیں کہ جن خداؤں سے ہم نے وائرس سے نجات مانگنی تھی، وہ تو خود قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔۔۔

    میرے خیال میں اس وائرس نے مذہب پر جو کاری وار کیا ہے، اس کا بہت دیر پا اثر ہوگا، مذہبی لوگوں کی عقل پر پڑے ہوئے بہت سے جالے صاف ہورہے ہیں کہ بیماری کا علاج، کوئی آسمانی قوت، کوئی مذہب، کوئی خدا نہیں کرسکتا، بیماری کا علاج آپ کو دوا سے ہی کرنا ہوگا، اسی لئے تمام مذہبی لوگوں کی نظریں آج بھی سائنسدانوں کی طرف لگی ہوئی ہیں کہ کب کوئی ویکسین تیار ہو اور ہم اس وبا سے نجات پائیں۔۔۔ وآخر دعوانا وما علینا الاالبلاغ۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #11
    لو کر لو گل

    یہاں بھی فکری بیوہ کا رنڈی رونا شروع ہوگیا ہے

    فکری بیوہ اپنی کسی خفیہ آنکھ سے مائیکرو سکوپک آرگنزم دیکھ اور محسوس کر سکتی ہوگی

    ویسے فکری بیوہ کو عثمان بزدار کی مشیر ہونا چاہئیے تاکہ اسے بتا سکے کہ کرونا وائرس کیسے نظر آتا ہے اور کیسے کاٹتا ہے

    :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar:

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #12

    Bawa ji, I am not following your logic. Science is at the forefront, fighting this battle against Corona. And you know deep down that it is a matter of time before a vaccine is discovered. Science was predicting this, pleading humanity to pay attention. How is this a failure of science? How is Chinese people’s decision to eat bat soup a failure of Science? Were scientists eating bat soups? Did science propagate eating bat soup? Any calamity faced by humanity will be fought by science and religion will hide in a corner as a coward pleading to a non-existent being for mercy. Do you know why Chinese had wet markets of exotic wild animals? Watch this video, it will clarify you misconception. P.S: MERS is also a corona virus that spread through middle eastern camels. It killed a lot of people mostly pilgrims to Saudi.

    آپ سائنس کی ناکامی کا غصہ مذھب پر نکال سکتے ہیں تو بیشک نکال لیں

    :)

    یہ تو آپ مانیں گے کہ سائنس ایمرجنگ ڈیزیزز کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہے

    کہاں گئی وہ سائنس کی ترقی جس نے انسان کو بیماریوں سے محفوظ بنانا تھا؟ آج بھی لوگ وبائی بیماریوں سے اسی طرح غیر محفوظ ہیں جس طرح ماضی میں تھے

    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #13
    Bawa sahib

    محترم باوا صاحب

    سلام علیکم

    امید ہے کے آپ خریت سے ہیں اور اس چھوٹے سے وائرس کو اپنے سے دور رکھنے میں بدستور کامیاب ہیں . یہ وائرس جس نے سب کا ناک میں دم کر رکھا ہے چاہے وہ سائنس کے ماننے والے ہوں یا سائنس کا کم ماننے والے ہوں یا بلکل بھی نہیں ماننے والے ہوں

    آپکا کہنا بجا ہے کے اس چھوٹے وائرس نے تمام دنیا کو مشکل میں ڈال دیا ہے اور دنیا اور اسکی سائنس اس کو مات دینے میں ناکام رہے ہیں

    میری حقیر راۓ میں

    ١) دنیا میں پہلے بھی اس طرح کے بہت سارے امراض آے ہیں اور کبھی کبھی تو سالوں اور صدیوں تک لوگ ان امراض کا شکار ہوتے رہے اور ہر بار سائنس انکا علاج ڈھونتی رہی اور اب ان میں سے اکثر امراض نا پید ہو چکے ہیں

    ٢) اگر سائنس نہ ہوتی تو لوگ کیا کرتے . یہ ہندو کافر تو صرف گاۓ پر ہی انحصار کرتے اپنی بیماریوں کا علاج کرنے کے لئے . اور دوسرے مذاہب کے پیروکار جو طب پر یقین رکھتے ہیں وہ بھی کسی حد تک سائنس اور دریافت کے اصولوں کی مدد لیتے ہیں اب چاہے وہ جڑی بوٹیوں کا استعمال ہی کیوں نہ ہو

    ٣) اگر سائنس نہ ہوتی تو ان موزی امراض کا علاج کیسے ہوتا. آج بھی اس وائرس کے خاتمے کے لئے سائنس کا استعمال ہو رہا ہے . اگر آپ کے پاس سائنس کے علاوہ کوئی ائر طریقہ ہے تو بتائیں تاکہ انسانوں کی جان بچائی جا سکے

    ٤) مذہبی خواتین اور حضرات مذہبی خدا کو ہر چیز کی تخلیق اور خاتمہ کا سبب جانتے اور مانتے ہیں. اب اگر یہ موزی وائرس مذہبی خدا کی تخلیق ہے تو کیوں . کیوں انسان کو اس تکلیف سے گزارا جا رہا ہے اور کیوں سائنس ان انسانوں کو بچانے کی کوشش میں ہے . مذہبی خدا سے میری مراد اسلام اور اسلام سے وابستہ کوئی بات نہیں ہے . میں کافروں کے خداؤں کی بات کر رہا ہوں

    میں مذہب پر غصہ نہیں نکال رہا بلکہ سائنس کی حمایت کر رہا ہوں . آپ مجھے لگتا ہے سائنس کو ادنیٰ جان رہے ہیں اور مجھے نہیں خبر کے سائنس پر غصہ ہے، سائنس کے ماننے والوں پر ، خدا پر یقین نہ رکھنے والوں پر یا کسی اور. مجھ کند ذہن پر یہ عیاں نہیں ہو رہا کے آپ کی تنقید کس پر ہے. یا شائد آپ کوئی تنقید کر ہی نہیں رہے ہیں

    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #14
    آپ سائنس کی ناکامی کا غصہ مذھب پر نکال سکتے ہیں تو بیشک نکال لیں :) یہ تو آپ مانیں گے کہ سائنس ایمرجنگ ڈیزیزز کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہے کہاں گئی وہ سائنس کی ترقی جس نے انسان کو بیماریوں سے محفوظ بنانا تھا؟ آج بھی لوگ وبائی بیماریوں سے اسی طرح غیر محفوظ ہیں جس طرح ماضی میں تھے

    محترم باوا صاحب

    آپ سے ایک دو سوال کرنے کی گستاخی کر رہا ہوں او رمجھے معلوم ہے کے ایک بار پھر آپ مجھے مات دے دیں گے

    یہ ماضی کے وبائی امراض کیا تھے
    یہ امراض اب کہاں ہیں
    ان امراض کا اگر خاتمہ ہوا تو کیسے ہوا

    سنا ہے کے ماضی میں لوگ کبتوروں سے پیغام رسانی کا کام لیتے تھے. خبر نہیں کے اب جو خبر رسانی اور اپنی بات سب تک پہنچانے کے ذارئع کس تارہ ہم سب تک پہنچ گئے . شائد فنون لطیفہ کے مضمون نے ترقی کر لی ہے

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #15

    Bawa sahib

    محترم باوا صاحب

    سلام علیکم

    امید ہے کے آپ خریت سے ہیں اور اس چھوٹے سے وائرس کو اپنے سے دور رکھنے میں بدستور کامیاب ہیں . یہ وائرس جس نے سب کا ناک میں دم کر رکھا ہے چاہے وہ سائنس کے ماننے والے ہوں یا سائنس کا کم ماننے والے ہوں یا بلکل بھی نہیں ماننے والے ہوں

    آپکا کہنا بجا ہے کے اس چھوٹے وائرس نے تمام دنیا کو مشکل میں ڈال دیا ہے اور دنیا اور اسکی سائنس اس کو مات دینے میں ناکام رہے ہیں

    میری حقیر راۓ میں

    ١) دنیا میں پہلے بھی اس طرح کے بہت سارے امراض آے ہیں اور کبھی کبھی تو سالوں اور صدیوں تک لوگ ان امراض کا شکار ہوتے رہے اور ہر بار سائنس انکا علاج ڈھونتی رہی اور اب ان میں سے اکثر امراض نا پید ہو چکے ہیں

    ٢) اگر سائنس نہ ہوتی تو لوگ کیا کرتے . یہ ہندو کافر تو صرف گاۓ پر ہی انحصار کرتے اپنی بیماریوں کا علاج کرنے کے لئے . اور دوسرے مذاہب کے پیروکار جو طب پر یقین رکھتے ہیں وہ بھی کسی حد تک سائنس اور دریافت کے اصولوں کی مدد لیتے ہیں اب چاہے وہ جڑی بوٹیوں کا استعمال ہی کیوں نہ ہو

    ٣) اگر سائنس نہ ہوتی تو ان موزی امراض کا علاج کیسے ہوتا. آج بھی اس وائرس کے خاتمے کے لئے سائنس کا استعمال ہو رہا ہے . اگر آپ کے پاس سائنس کے علاوہ کوئی ائر طریقہ ہے تو بتائیں تاکہ انسانوں کی جان بچائی جا سکے

    ٤) مذہبی خواتین اور حضرات مذہبی خدا کو ہر چیز کی تخلیق اور خاتمہ کا سبب جانتے اور مانتے ہیں. اب اگر یہ موزی وائرس مذہبی خدا کی تخلیق ہے تو کیوں . کیوں انسان کو اس تکلیف سے گزارا جا رہا ہے اور کیوں سائنس ان انسانوں کو بچانے کی کوشش میں ہے . مذہبی خدا سے میری مراد اسلام اور اسلام سے وابستہ کوئی بات نہیں ہے . میں کافروں کے خداؤں کی بات کر رہا ہوں

    میں مذہب پر غصہ نہیں نکال رہا بلکہ سائنس کی حمایت کر رہا ہوں . آپ مجھے لگتا ہے سائنس کو ادنیٰ جان رہے ہیں اور مجھے نہیں خبر کے سائنس پر غصہ ہے، سائنس کے ماننے والوں پر ، خدا پر یقین نہ رکھنے والوں پر یا کسی اور. مجھ کند ذہن پر یہ عیاں نہیں ہو رہا کے آپ کی تنقید کس پر ہے. یا شائد آپ کوئی تنقید کر ہی نہیں رہے ہیں

    و علیکم السلام محترم جے بھائی جی

    میں الحمدللہ ٹھیک ہوں. امید ہے آپ بھی بخیریت ہیں اور کرونا کے سحر سے آزاد ہیں

    آپ نے خود ہی تسلیم کر لیا ہے کہ

    اس چھوٹے وائرس نے تمام دنیا کو مشکل میں ڈال دیا ہے اور دنیا اور اسکی سائنس اس کو مات دینے میں ناکام رہے ہیں

    یہی میرا نقطۂ نظر ہے جسے زیڈ بھائی جی ماننے کو تیار نہیں ہیں

    میں سائنس کی ترقی سے انکار نہیں کرتا ہوں. سائنس نے یقینا ترقی کی ہے اور بہت زیادہ ترقی کی ہے لیکن اس کی ترقی محدود ہے، لا محدود نہیں ہے

    سائنس کیا ہے؟ سائنس انسان کی ایک پراڈکٹ ہے. انسان کی سوچ کی عملی شکل ہے. جس طرح انسان کی سوچ محدود ہے اسی طرح سائنس کی ترقی بھی محدود ہی ہے

    قدرت (جسے کوئی خدا مانتا ہے اور کوئی مافوق الفطرت قوت کہتا ہے) ہر چیز پر بھاری ہے اور ہمیں وقتا فوقتا وبائی بیماریوں اور قدرتی آفات کے ذریعے ہماری کم عقلی اور کم علمی کا اور اپنی موجودگی موجودگی کا احساس دلاتی ہے

    قدرت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہم جو زمین پر اکڑ اکڑ کر چلتے ہیں اور اپنی سائنس کی ترقی پر اتراتے نہیں تھکتے ہیں، اس کے نزدیک ہماری حیثیت اتنی ہے کہ وہ چاہے تو ایک چھوٹے سے وائرس کے ذریعے ہمیں اور ہماری ترقی کو منہ کے بل گرا دے

    یہی پیغام اوپر پوسٹ کردہ نظم میں علامہ اقبال نے ہمیں پرندے کی زبانی دیا ہے جب ایک پرندہ اپنے ساتھی پرندوں سے کہتا ہے کہ

    قدرت نے اس بیچارے انسان کو زمین پر حکمرانی کرنے کیلیے بنایا ہے لیکن اسے اڑنے کی طاقت (ہر چیز پر قادر ہونے کی طاقت) سے محروم رکھا ہے

    جس طرح پرندوں کی باتیں سننے والے مغرور انسان کو پرندوں کی باتیں بری لگی تھیں اسی طرح آج کے انسان کو اپنی ہی تخلیق کردہ سائنس کی ترقی کو محدود کہنا برا لگتا ہے لیکن قدرت سائنس کی ترقی کو تھوڑے تھوڑے عرصے بعد وائرس جیسے معمولی جراثیم اور قدرتی آفات سے بے نقاب کر دیتی ہے

    Zed

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #16

    محترم باوا صاحب

    آپ سے ایک دو سوال کرنے کی گستاخی کر رہا ہوں او رمجھے معلوم ہے کے ایک بار پھر آپ مجھے مات دے دیں گے

    یہ ماضی کے وبائی امراض کیا تھے یہ امراض اب کہاں ہیں ان امراض کا اگر خاتمہ ہوا تو کیسے ہوا

    سنا ہے کے ماضی میں لوگ کبتوروں سے پیغام رسانی کا کام لیتے تھے. خبر نہیں کے اب جو خبر رسانی اور اپنی بات سب تک پہنچانے کے ذارئع کس تارہ ہم سب تک پہنچ گئے . شائد فنون لطیفہ کے مضمون نے ترقی کر لی ہے

    محترم جے بھائی جی

    قدرتی آفات اور وبائی امراض آتی ہیں، تباہی مچاتی ہیں اور گزر جاتی ہے

    ہم گزری ہوئی قدرتی آفات اور وبائی امراض کے تدارک کی تدابیر کرتے رہتے ہیں لیکن قدرت ایک نئی قدرتی آفت اور ایک نئی وبائی مرض سے مغلوب کر دیتی ہے

    آخر ہمیں یہ تسلیم کرنے میں جھجک اور شرم کیوں محسوس ہو رہی ہے کہ قدرت کے سامنے ہماری حیثیت کیڑے مکوڑوں سے زیادہ نہیں ہے جسے قدرت وائرس یا قدرتی آفت سے پاؤں تلے روند سکتی ہے

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #17

    محترم باوا صاحب

    آپ سے ایک دو سوال کرنے کی گستاخی کر رہا ہوں او رمجھے معلوم ہے کے ایک بار پھر آپ مجھے مات دے دیں گے

    یہ ماضی کے وبائی امراض کیا تھے یہ امراض اب کہاں ہیں ان امراض کا اگر خاتمہ ہوا تو کیسے ہوا

    سنا ہے کے ماضی میں لوگ کبتوروں سے پیغام رسانی کا کام لیتے تھے. خبر نہیں کے اب جو خبر رسانی اور اپنی بات سب تک پہنچانے کے ذارئع کس تارہ ہم سب تک پہنچ گئے . شائد فنون لطیفہ کے مضمون نے ترقی کر لی ہے

    ۔

    پرانے وبا ئی امراض نے ترقی کرکے ۔۔۔۔ اپنا نام ۔۔۔۔   ایڈز ۔۔۔۔ رکھ لیا ہے ۔۔۔۔

    پہلے انسان گند ہ رھتا تھا تو وبا ئی امراض پھوٹ جاتے تھے ۔۔۔۔ اب انسان گھروں بستروں میں عورتوں کتوں کے ساتھ حالت گند ی میں رھتا تو ۔۔

    ۔ وبا ئی امراض نے گندے انسا نوں کی پکی سروس شروع کردی ہے اور نام تبد یل کرکے ۔۔۔ ایڈز ۔۔۔ رکھ لیا  ہے ۔۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔ یہ وبا ئی امراض ۔۔۔ اپ کو ۔۔۔ سیکس کے وبا میں مبتلا ۔۔۔۔ سا ئینٹیفک ۔۔۔۔ شہروں ۔۔۔۔  سے شروع ہوتا ہے ۔۔۔۔

    سا ئنٹیفک شہروں میں زیا دہ تر راج کرتا ہے ۔۔۔۔۔

    ۔۔۔

    ۔۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #18

    Bawa sahib

     مذہبی خواتین اور حضرات مذہبی خدا کو ہر چیز کی تخلیق اور خاتمہ کا سبب جانتے اور مانتے ہیں. اب اگر یہ موزی وائرس مذہبی خدا کی تخلیق ہے تو کیوں . کیوں انسان کو اس تکلیف سے گزارا جا رہا ہے اور کیوں سائنس ان انسانوں کو بچانے کی کوشش میں ہے .

    ۔

    قدرت نے یہ موزی وائرس اس تخلیق کیا کہ ۔۔۔۔ جو انسان ۔۔۔۔ قانون قدرت کے خلاف ۔۔۔ جنگلی وائلڈ جا نوروں کو  کھا ئے گا ۔۔۔۔

    اس کو سزا کے طورپر اس وائرس سے گزرنا ہوگا ۔۔۔۔ اور بقیہ دنیا کے بھی سارے لوگ چونکہ ۔۔۔۔ اس جرم میں ۔۔۔ خا موش تما شائی تھے ۔۔۔۔

    ان سب انسانوں کی بھی لترول اس موزی وائرس سے کی جارھی ہے ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔جیسا  انسان کریں گے ویسا انسان بھریں گے ۔۔۔۔

    میڈ یکل سا ئینس ۔۔ حکومتوں ۔۔۔ انسانوں ۔۔۔ کو آج معلو م پڑرھا ہے کہ ۔۔۔ جنگلی جانور ۔۔۔ کھا نا انسان کے لیئے  موزی وائرس دے سکتا ہے  ۔۔۔۔

    مذ ھب نے  جنگلی جانوروں کو کھا نے پر صد یوں پہلے ۔۔۔۔ منع ۔۔۔۔ کا حکم دے دیا تھا ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #19
    ۔ قدرت نے یہ موزی وائرس اس تخلیق کیا کہ ۔۔۔۔ جو انسان ۔۔۔۔ قانون قدرت کے خلاف ۔۔۔ جنگلی وائلڈ جا نوروں کو کھا ئے گا ۔۔۔۔ اس کو سزا کے طورپر اس وائرس سے گزرنا ہوگا ۔۔۔۔ اور بقیہ دنیا کے بھی سارے لوگ چونکہ ۔۔۔۔ اس جرم میں ۔۔۔ خا موش تما شائی تھے ۔۔۔۔ ان سب انسانوں کی بھی لترول اس موزی وائرس سے کی جارھی ہے ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔جیسا انسان کریں گے ویسا انسان بھریں گے ۔۔۔۔ میڈ یکل سا ئینس ۔۔ حکومتوں ۔۔۔ انسانوں ۔۔۔ کو آج معلو م پڑرھا ہے کہ ۔۔۔ جنگلی جانور ۔۔۔ کھا نا انسان کے لیئے موزی وائرس دے سکتا ہے ۔۔۔۔ مذ ھب نے جنگلی جانوروں کو کھا نے پر صد یوں پہلے ۔۔۔۔ منع ۔۔۔۔ کا حکم دے دیا تھا ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    اگر قدرت نے یہ وائرس سزا کے طور پر چینیوں پر نازل کیا تھا تو قدرت تو پھر چینیوں سے شکست کھا گئی، ایک ملحد ملک نے چند دنوں میں “قدرت کی سزا” کو کھڈے لائن لگا دیا۔قدرت کو اپنی ہار تسلیم کرتے ہوئے ریزائن کردینا چاہیے۔۔

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #20

    چھوٹا سا وائرس۔۔ :lol: :hilar: ۔۔

    باولا بغلول سمجھتا ہے کہ وائرس کا سائز بھینس برابر ہونا چاہیے، یہ بھی کوئی وائرس ہے جو نظر ہی نہیں آتا۔ :lol: :lol: ۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 54 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi