Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 57 total)
  • Author
    Posts
  • Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1

    This man helped shaping my views on religious diversity and tolerance. Though this video is from 1997, but the message is consistent from eighties.

    Shah G
    Participant
    Offline
    • Professional
    #2
    استغفراللہ . . . . . قول و فعل میں اس قدر تضاد دیکھنے کے بعد بھی ؟
    .

    :o :o   :o   :o   :o   :o   :o

    nayab
    Participant
    Offline
    • Professional
    #3
    یہ واقعی الطاف حسین وہی ایم کیو ایم والے ہیں کیا ،،، اچھا بھلا انسان تھا یہ تو باتیں بھی حق کی اور سچی کر رہیں ہیں ،،،

    :o :o
    ویسےایک بات ہے اگر کراچی پر یہ بھائی مسلط نہ ہوتے تو  آج کراچی شاید ایک بہتر شہر ہوتا۔۔۔۔
    جو پارٹی کبھی آپس میں ایک نہیں ہو سکی وہ کسی اور سیاسی جماعت کے ساتھ بھی مل کر شہر کے حالات کو کیا بہتر ہونے دیں گے ۔۔۔ صرف باتوں اور لمبی تقریروں سے اگر حالات بہتر ہو سکتے تو آج ملک میں تبدیلی نہ آ چکی ہوتی

    اگر یہ الطاف حسین ہیں تو واقعی قول و فعل میں تضاد ہی تضاد ہے

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4
    ایسی جذ باتی ۔۔۔ روح پرور ۔۔۔۔ دل گداز۔۔۔۔  مہا تما ۔۔۔۔۔ بننے والی تقریریں ۔۔۔۔۔۔ تو بہت لوگ کرلیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔

    یہ کوئی ۔۔۔۔۔ بات نہیں ۔۔۔۔۔۔۔

    بات یہ ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔ الطاف حسین ۔۔۔۔۔ کا ۔۔۔۔ اینڈ کیا ہوا ۔۔۔۔۔ کیا  مہاجروں کو حقوق مل  گئے ۔۔۔۔۔ یا مہاجر ۔۔۔۔ اپنے کاروبار سے بھی گئے ۔۔۔

    ۔۔۔۔۔

    جتنے بھی لیڈر ۔۔۔ جب ایسی جذ باتی تقریریں کرتے ہیں ۔۔۔۔ کبھی کہتے ہیں وہ ۔۔۔۔ حق پرست ہیں ۔۔۔۔ مہاجروں کو حق دلوادیں گے ۔۔۔۔

    کبھی کہتے ہیں ۔۔۔۔ ھم محروم عوام کو تبد یلی لا کر د ے دیں ۔۔۔۔

    کبھی کہتے ہیں سورج چاند ستارے ۔۔۔۔ توڑ لائیں گے ۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔

    تاریخ گوا ہ ہے ۔۔۔۔۔ جن لیڈروں نے بھی جذ باتی باتیں کرکے ۔۔۔۔ عوام کو پھدو بنا یا ۔۔۔۔۔ وہ سارے ۔۔۔۔ کون آرٹسٹ اور سراب  ۔۔۔۔ ثابت ہوئے ۔۔۔

    ۔۔۔۔

    لوگوں کی محرومیوں سے کھیلنے والے مکروہ لیڈر کی نشانی ہوتی ہے کہ ۔۔۔ بجائے کام کی بات کرنے کے مسیحا ئی جھا ڑتا  پھرے ۔۔۔۔ اور ۔۔۔۔ مد ینہ اور جنت کی ریاستیں بنا تا پھرے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔ چا ھے سن انیس سو ستا نوے  ہو۔۔۔۔ اسی کی دھا ئی ہو یا ۔۔۔۔ دوھزا پچا س ۔۔۔۔۔ ٹکے کی ویلیو نہیں ایسی ۔۔۔۔ جذ باتی لفاظی کی ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔

    لیڈر اصلی ہے تو بولے گا ۔۔۔۔ میں سکول بنا رھا ہوں ۔۔۔ سڑ ک بنا رھا ہوں ۔۔۔۔ بجلی کا بل کنٹرول کررھا ہوں ۔۔۔۔ بیوہ عورتوں کے لیئے کمیٹی بنا رھا ہوں ۔۔۔

    مسافروں کے لیئے ریل اور بس چلا رھا ہوں ۔۔۔۔۔۔ مسافروں کے لیئے گرین چینل کھو ل رھا ہوں ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔

    اور ۔۔۔۔ عوام کو پھدو بنا نے والے کہتے ہیں ۔۔۔۔ میں ۔۔۔۔ مسیحا ہوں ۔۔۔۔۔ تمہارے لیئے  حق پرست ۔۔۔۔ مد ینہ کی ریاست ۔۔۔ اور جنت کے منا ظر پیش  کرنے والا ہوں  ۔۔۔۔

    چاھے اسی کی د ھائی ہو ۔۔۔۔ سن انیس سو ستا نوے ہو یا دوھزر پچاس ہو ۔۔۔۔۔ ٹکے سیر بکتے ہیں یہ جذ باتی نعرے اور تقریریں ۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #5
    یہ نہ دیکھو کہ کون کہہ رہا ہے بلکہ یہ کہ کیا کہہ رہا ہے

    اس ویڈیو میں تو کوئی انقلابی بات نہیں …جھوٹے وعدے نہیں …سراب نہیں
    صرف یہ یاد دہانی کہ پاکستان کو اس لیے بنایا گیا (صحیح یا غلط) کہ مسلمان اقلیت میں تھے اور اکثریت ان کے حقوق سلب کر رہی تھی

    شومئی قسمت کہ اکثریت میں آنے کے بعد مسلمان اقلیتوں سے وہی سلوک کر رہے ہیں جس کا رونا وہ تقسیم سے پہلے رویا کرتے تھے

    اگر الطاف نہ ہوتا تو شاید سندھ میں کوٹا سسٹم لمبا عرصہ جاری رہتا ..ملازمتوں میں شہری سندھ کی نمایندگی موجودہ سے بھی کم رہتی …مہاجروں کو شناخت نہ ملتی …ان کی سیاسی اہمیت نہ ہوتی …وفاقی جماعتوں کے رہنماؤں کو نائن زیرو پر حاضری نہ دینا پڑتی …باقی علاقوں خصوصاً پنجاب کے دانشوروں کو یہ احساس نہ ہوتا کہ مہاجروں کی حق تلفی ہو رہی تھی

    الطاف حسین کی بدولت مہاجروں کو شاید اپنا ملک نہ سہی مگر اپنا صوبہ شاید مل جاۓ

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #6
    یہ واقعی الطاف حسین وہی ایم کیو ایم والے ہیں کیا ،،، اچھا بھلا انسان تھا یہ تو باتیں بھی حق کی اور سچی کر رہیں ہیں ،،، :o :o ویسےایک بات ہے اگر کراچی پر یہ بھائی مسلط نہ ہوتے تو آج کراچی شاید ایک بہتر شہر ہوتا۔۔۔۔ جو پارٹی کبھی آپس میں ایک نہیں ہو سکی وہ کسی اور سیاسی جماعت کے ساتھ بھی مل کر شہر کے حالات کو کیا بہتر ہونے دیں گے ۔۔۔ صرف باتوں اور لمبی تقریروں سے اگر حالات بہتر ہو سکتے تو آج ملک میں تبدیلی نہ آ چکی ہوتی اگر یہ الطاف حسین ہیں تو واقعی قول و فعل میں تضاد ہی تضاد ہے

    نایاب جی،
    یہ واقعات اس شہر میں ان بھائی کے مسلط ہونے سے قبل کے ہیں

    جنگ اخبار کی یہ کٹنگ ١٩٥٨ کی ہے

    یہ خبر ہمارے عظیم شہید قائد عوام کے ڈیڈی کے زمانے کی ہے جس کا حصہ عظیم قائد عوام شہید بھی تھے

    یہ خبر عظیم شہید قائد کے اپنے دور کی ہے جس میں ان کی دور اندیش نگاہ نے لسانی بل پیش کرکے نفرتوں کے بیج بونے کی ابتدا کی

    انہی عظیم شہید قائد عوام نیں سندھی عوام میں اپنی جڑیں مضبوط کرنے کے لئے سندھ شہری اور دیہی قوٹہ نظام کی بنیاد رکھ کر لسانی خلیج کو مزید گہرا کر دیا

    انہی عظیم شہید قائد نے مولویوں کے دباؤ کے زیر اثر اپنے ہی ملک کے ایک طبقہ کو باقائدہ غیر مسلم قرار دیدیا جس کا پھل آج کل خادم رضوی کھا رہا ہے

    ان تمام واقعات کے دوران یہ بھائی کا شہر میں نام و نشان نہیں تھا

    امید ہے اس طرف بھی آپ کی نظر کرم جائے گی

    آپ کو نہیں لگتا کہ اس ملک میں مذہبی رواداری والی اس آواز پر تو پابندی ہے مگر نفرت کی فیکٹریوں کو اپنی غلاظت الٹنے کی پوری آزادی ہے

    میں یہ بھی چاہوں گا کہ اپنی تضاد والی بات کی بھی کچھ وضاحت کردیں

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .