Viewing 20 posts - 41 through 60 (of 233 total)
  • Author
    Posts
  • Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #41

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #42

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #43

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #44

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #45
    بیلیور بھائی ایک بہت بڑے مسئلے میں الجھا ہوا ہوں. آپ یا فورم پر موجود کسی سیانے بندے کی مدد درکار ہے ڈاکو گھر لوٹ کر چلے گئے تو بیوی روتے ہوئے شوہر سے بولی کہ چلیں جلدی سے تھانے چل کر پولیس کو رپورٹ لکھوائیں ﺍﺱ سین میں بیوی رو رہی ہے یا شوہر رو رہا ہے؟

    میں ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ پروفیسر عاطف خان قاضی سے اختلاف کرتے ہوے کہوں گا کہ قوائد کی رو سے بیوی کے فوری بعد ایکسپریشز کا اظہار یہ بتا رہا ہے کہ بیوی ہی رو رہی تھی ناکہ شوہر، ویسے بھی ڈاکووں کے خوف سے عموما بیویاں رو پڑتی ہیں، جبکہ شوہر عموما بیویوں کے ڈر سے روتے ہیں ناکہ ڈاکووں کے خوف سے

    :thinking:

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #46
    رضا بھائی کس کس جج کا نام بتائیں جسے رات کو ہدایت دی جاتی ہے کہ کس کو کتنی سزا دینی ہے؟ جب کوئی جج منہ کھولتا ہے تو اسے جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بنا دیا جاتا ہے. جو ججز نسیم حسن شاہ کی طرح سر جھکا کر فیصلے مانتے ہیں وہ خود ہی نہیں بلکہ انکے داماد بھی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بن جاتے ہیں ججوں کو رات کو سزا کی ہدایت ہی نہیں دی جاتی ہے بلکہ انہیں لکھے لکھائے فیصلے پڑھنے کیلیے رات بارہ بارہ بجے تک عدالتوں میں بٹھایا بھی جاتا ہے. جج بیچارے فیصلہ آنے کے انتظار میں اتنی رات تک بیٹھ بیٹھکر اتنے شرمندہ ہوتے ہیں کہ لکھا لکھایا فیصلہ سنانے سے پہلے میڈیا سمیت سب لوگوں کو عدالت سے باہر نکال کر کورٹ روم کو تالے بھی لگا لیتے ہیں اور پھر بند عدالتوں میں فیصلہ اور سزا سناتے ہیں نواز شریف پر حمزہ شہباز کا اعتماد کرنا یا نہ کرنا اور نواز شریف کا حمزہ شہباز پر اعتماد کرنا یا نہ کرنا ایک الگ اور ذاتی معاملہ ہے لیکن حمزہ شہباز کا ایک ملزم کی حیثیت سے کسی بنچ پر اعتماد نہ کرنا خالصتا ایک قانونی معاملہ ہے. ملزم کو حق حاصل ہے کہ وہ کسی جج پر عدم اعتماد کا اظہار کر سکتا ہے اگر کسی پاکستانی کو انصاف پاکستانی عدالتوں کی بجائے انڈیا کی عدالتوں نے دینا ہے تو پھر انڈیا سے سپیشل جج بھی بلایا جا سکتا ہے لیکن اگر لوگوں کو انصاف دینے کی زمہ داری ہماری عدالتوں کی ہے تو پھر عدالت ایک جج بجائے دوسرے جج سے انصاف دلا سکتی ہے پاکستان میں تو عدالتوں میں انی پڑی ہے اور کتے چاٹ رہے ہیں. یہاں تو بیگناہ ملزم پھانسی چڑھ جاتے ہیں اور پھر انکی موت کے کئی سال بعد عدالتیں انکی رہائی کا فیصلہ سناتی ہیں حالانکہ وہ جیل سے ہی نہیں بلکہ زندگی سے بھی رہائی پا چکے ہوتے ہیں

    باوا جی ۔۔

    اس سارے معاملے آپ نے مجھے اس جج کا نام نہیں بتایا ۔۔۔خیر دفعہ کریں ۔۔۔

    یہ حمزہ شہباز شریف کا مجھے نہیں لگتا کسی جج پر اعتماد ہوگا ۔۔۔۔۔کیونکہ جو جج بھی آیا اس نے اس کورگڑا ضرور لگانا ہے ۔۔۔۔۔بے شک اس طرح کے اعتراض داغ کر کچھ دنوں کی مہلت تو حاصل کی جاسکتی ہے لیکن  اس کا  چھری تلے آنا لکھا جاچکا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔اس کو انصاف تب ہی مل سکتا ملک کا چیف جسٹس  ۔رانا ثنا اللہ کو لگا دیا جائے ۔۔

    وہ جنت میں چند مولووں والا حساب کہہ ہم من سلوا کے دیا جائے ۔۔تو فرشتوں نے کہا تھا ۔۔یہ دال روٹی کھانی جے ۔۔۔تے کھا لو ۔۔تہاڈے واسطے وکھریاں دیگاں نہیں چڑھائی جاتی ۔۔

    سو حمزہ کو بھی ان ججوں سے انصاف انصاف لینا ہے ۔۔تو ۔۔لے ۔۔لے ورنہ اس واسطے الگ سے ہرویز رشید کو جج نہیں لگایا جاسکتا

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #47
    باوا جی ۔۔ اس سارے معاملے آپ نے مجھے اس جج کا نام نہیں بتایا ۔۔۔خیر دفعہ کریں ۔۔۔ یہ حمزہ شہباز شریف کا مجھے نہیں لگتا کسی جج پر اعتماد ہوگا ۔۔۔۔۔کیونکہ جو جج بھی آیا اس نے اس کورگڑا ضرور لگانا ہے ۔۔۔۔۔بے شک اس طرح کے اعتراض داغ کر کچھ دنوں کی مہلت تو حاصل کی جاسکتی ہے لیکن اس کا چھری تلے آنا لکھا جاچکا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔اس کو انصاف تب ہی مل سکتا ملک کا چیف جسٹس ۔رانا ثنا اللہ کو لگا دیا جائے ۔۔ وہ جنت میں چند مولووں والا حساب کہہ ہم من سلوا کے دیا جائے ۔۔تو فرشتوں نے کہا تھا ۔۔یہ دال روٹی کھانی جے ۔۔۔تے کھا لو ۔۔تہاڈے واسطے وکھریاں دیگاں نہیں چڑھائی جاتی ۔۔ سو حمزہ کو بھی ان ججوں سے انصاف انصاف لینا ہے ۔۔تو ۔۔لے ۔۔لے ورنہ اس واسطے الگ سے ہرویز رشید کو جج نہیں لگایا جاسکتا

    رضا بھائی

    آپکا اشارہ غالبا جسٹس قیوم ملک کی طرف ہے. جہاں فوجی اپنا ہر فیصلہ ججز سے زبردستی کرواتے ہیں وہاں دوسرے لوگ بھی واقفیت کی بنیاد پر یا پیسہ دے کر یا منت ترلا کرکے بھی فیصلے کروا لیتے ہیں

    میں نے تو اوپر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی ویڈیو بھی لگا دی ہے جس میں وہ خود اعتراف کرتا ہے کہ فوجی دباو ڈال کر فیصلے کرواتے ہیں اور ہمیں اپنی نوکری بچانے کی خاطر انکے پسندیدہ فیصلے سنانے پڑتے ہیں

    ججز کہتے ہیں کہ جب فوجیوں کے اشاروں پر ناچنا ہے تو دوسروں سے گھونگٹ نکالنے کی کیا ضرورت ہے؟ فوجیوں نے تو پیسوں کے بغیر نچانا ہوتا ہے تو پھر دوسروں کے سامنے ناچ کر بھی چار پیسے کیوں نہ کما لیے جائیں؟

    جہاں تک حمزہ شہباز کو رگڑا لگانے کی بات ہے تو ان دونوں پیئو پتر کو ننگے کرکے رگڑا لگانا چاہیے. انہیں اداروں کے مامے بننے کا بہت زیادہ شوق تھا. انکو رگڑا لگے گا تو یہ اداروں کے مامے بننے سے باز آئیں گے

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #48

    اس جملے میں شوہر غریب رو رہا ہے کیونکہ بیوی روتی تو جملہ یوں ہوتا۔ بیوی شوہر سے روتے ہوئے بولی۔ شوہر کے رونے کی دیگر وجوہات پر شام کو تفصیل سے روشنی ڈالوں گا۔ فی الحال اردو کے قوائد کے لحاظ سے بتایا ہے۔

    میں ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ پروفیسر عاطف خان قاضی سے اختلاف کرتے ہوے کہوں گا کہ قوائد کی رو سے بیوی کے فوری بعد ایکسپریشز کا اظہار یہ بتا رہا ہے کہ بیوی ہی رو رہی تھی ناکہ شوہر، ویسے بھی ڈاکووں کے خوف سے عموما بیویاں رو پڑتی ہیں، جبکہ شوہر عموما بیویوں کے ڈر سے روتے ہیں ناکہ ڈاکووں کے خوف سے :thinking:

    پہلے آپ دونوں آپس میں فیصلہ کر لیں

    آپ نے تو میرا مسئلہ حل کرنے کی بجائے مزید الجھا دیا ہے

    اب شامی بھائی جیسے کسی اور سیانے کو درخواست کرنا پڑے گی

    shami11

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #49
    باوا جی اگر اس سٹوری میں بندا میں ہوتا تو بس اتنا ہی کہنا تھا کے میں کسی عورت کو روتے ہوئے نہی دیکھ سکتا

    تو بیوی روتے ہوئے، شوہر سے بولی

    تو بیوی ، روتے ہوئے شوہر سے بولی

    گرامر والی غلطی ہے اور کچھ نہی

    پہلے آپ دونوں آپس میں فیصلہ کر لیں آپ نے تو میرا مسئلہ حل کرنے کی بجائے مزید الجھا دیا ہے اب شامی بھائی جیسے کسی اور سیانے کو درخواست کرنا پڑے گی shami11
    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #50
    جن گھروں میں بیوی روتی رہتی ہے ان حضرات  بیوی روتی لگے گی ۔۔اور جہاں ماشااللہ مرد ہر بات پر رونے لگتے ہیں وہاں ۔۔ان کو مرد حضرات کی روتے نظر آئیں گے ۔۔

    ۔اور سب سے پہلے اس موضوع پر   کمنٹ دیکھ کر فیصلہ کر لیں ۔۔۔کس کس چور کی داڑھی میں تنکا ہے

    Abdul jabbar
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #51
    پہلے آپ دونوں آپس میں فیصلہ کر لیں آپ نے تو میرا مسئلہ حل کرنے کی بجائے مزید الجھا دیا ہے اب شامی بھائی جیسے کسی اور سیانے کو درخواست کرنا پڑے گی shami11

    باوا جی، شامی صاحب نے آپ کی الجھن کو سلجھا دیا ہے۔واقعی یہ گرائمر کی چھوٹی سی غلطی ہے۔ بالکل ایسے ہی جیسے ایک فقرہ کچھ یوں لکھا تھا۔

    روکو مت جانے دو

    اب اس سے کوئی بھی مطلب لیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر “روکو، مت جانے دو”ہوتا تو روکنا مطلوب تھا اور اگر” روکو مت، جانے دو ہوتا تو مطلب نہ روکنا ہوتا۔

    ایک کوما،زیر، زبر نقطہ فقرے کا مفہوم بدل دیتا ہے۔ جیسا کہ “گل” جس کے اوپر پیش ہو تو مطلب پھول، نیچے زیر ہو مٹی اور اگر اوپر زبر ہو تو پک کر نرم ہو جانا مراد لیا جاتا ہے۔ یعنی ایک نقظہ محرم سے مجرم بنا دیتا ہے۔

    زیر بحث  فقرے میں جہاں پیچان کے لئے وضاحت نہیں ہے تو ہر فرد اپنے حالات کے مطابق فیصلہ کر سکتا ہے۔ جو حضرات سمجھتے ہیں کہ ان کی بیوی ان کے گھر اوردولت کے لئے ان سے زیادہ پرواہ  اور احساس رکھتی ہیں وہ سمجھ لیں کہ بیوی کے رونے کا کہا گیا ہے اور جن کے ہاں یہ احساس مردوں میں زیادہ  یا صرف مردوں میں ہے وہاں عورت کیوں روئے گی؟

    آخری بات یہ کہ اس فورم پر آپ سے سیانا شاید ہی کوئی ہوگا،آپ کی علمیت اور ادرو دان ہونے میں کسی کو کوئی شک نہیں۔ شاید یہ پھلجھڑی آپ نے ہم جیسے ناقص الذہنوں کا امتحان لینے کے لئے چھوڑی ہے۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #52
    باوا جی، شامی صاحب نے آپ کی الجھن کو سلجھا دیا ہے۔واقعی یہ گرائمر کی چھوٹی سی غلطی ہے۔ بالکل ایسے ہی جیسے ایک فقرہ کچھ یوں لکھا تھا۔ روکو مت جانے دو اب اس سے کوئی بھی مطلب لیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر “روکو، مت جانے دو”ہوتا تو روکنا مطلوب تھا اور اگر” روکو مت، جانے دو ہوتا تو مطلب نہ روکنا ہوتا۔ ایک کوما،زیر، زبر نقطہ فقرے کا مفہوم بدل دیتا ہے۔ جیسا کہ “گل” جس کے اوپر پیش ہو تو مطلب پھول، نیچے زیر ہو مٹی اور اگر اوپر زبر ہو تو پک کر نرم ہو جانا مراد لیا جاتا ہے۔ یعنی ایک نقظہ محرم سے مجرم بنا دیتا ہے۔ زیر بحث فقرے میں جہاں پیچان کے لئے وضاحت نہیں ہے تو ہر فرد اپنے حالات کے مطابق فیصلہ کر سکتا ہے۔ جو حضرات سمجھتے ہیں کہ ان کی بیوی ان کے گھر اوردولت کے لئے ان سے زیادہ پرواہ اور احساس رکھتی ہیں وہ سمجھ لیں کہ بیوی کے رونے کا کہا گیا ہے اور جن کے ہاں یہ احساس مردوں میں زیادہ یا صرف مردوں میں ہے وہاں عورت کیوں روئے گی؟ آخری بات یہ کہ اس فورم پر آپ سے سیانا شاید ہی کوئی ہوگا،آپ کی علمیت اور ادرو دان ہونے میں کسی کو کوئی شک نہیں۔ شاید یہ پھلجھڑی آپ نے ہم جیسے ناقص الذہنوں کا امتحان لینے کے لئے چھوڑی ہے۔

    بہت شکریہ محترم عبدالجبار بھائی جی

    سب سے پہلے تو یہ واضح کر دوں کہ یہ سیانے اور اردو دان ہونے والی بات مجھ پر ایک تہمت کے سوا کچھ نہیں ہے. اگر میں خود سیانا ہوتا تو اس مسئلے کو آپکے سامنے رکھنے کی بجائے خود ہی حل کر لیتا. جہاں تک اردو دان والی بات کا تعلق ہے تو آپ نے دیکھا ہوگا کہ میرے کومنٹس میں لا تعدار اردو کی غلطیاں ہوتی ہیں جنھیں میں اکثر دوبارہ پوسٹ ایڈٹ کرکے ٹھیک کرتا ہوں اور کبھی کبھی ان غلطیوں کو یہ سمجھ کر درست کرنے سے گریز کرتا ہوں کہ پڑھنے والا مطلب سمجھ ہی جائے گا کیونکہ میرا مقصد اپنی بات پہنچانا ہوتا ہے نہ کہ تحریر نگاری کرنا ہوتا ہے

    اب تک آپ سمیت جتنے بھی دوستوں نے کومنٹس کیے ہیں وہ گرامر کی غلطی کی تفصیل میں چلے گئے ہیں. میرا مقصد صرف آپکی رائے جاننا تھا کہ اس سیین میں آپکی نظر میں عورت رو رہی ہے یا اسکا شوہر رو رہا ہے اور یہ کہ آپ نے یہ رائے کس بنیاد پر دی ہے ؟

    اب چونکہ آپ گرامر کی طرف چلے گئے ہیں تو آپکو اردو گرامر سے نکال کر یہی سوال تصویر کی صورت میں پوچھ لیتا ہوں

    اس تصویر میں کون کسے اٹھائے ہوئے ہے؟ بیوی شوہر کو یا شوہر بیوی کو؟

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #53

    Amir Ali
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #54

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #55

    سارا ٹبر ہی تھوک کر چاٹتا ہے

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #56
    باوا جی اگر اس سٹوری میں بندا میں ہوتا تو بس اتنا ہی کہنا تھا کے میں کسی عورت کو روتے ہوئے نہی دیکھ سکتا تو بیوی روتے ہوئے، شوہر سے بولی تو بیوی ، روتے ہوئے شوہر سے بولی گرامر والی غلطی ہے اور کچھ نہی

    اس جملے کی تین جہات ہیں۔

    پہلا یہ کہ یہ جملہ کہا گیا ہے۔ اس صورت میں کومہ کا استعمال ممکن نہیں کیونکہ جملے کے درمیان میں سکتہ یا وقفہ دے کر جملے کی وضاحت کی جائے گی۔

    دوسرا یہ کہ یہ جملہ اسی طرح کومہ کے ساتھ لکھا جائے۔ اس صورت میں یہ گرائمر کی غلطی ہو سکتی ہے۔

    تیسرا یہ کہ یہ جملہ بغیر کومہ کے لکھا گیا ہے۔ اس صورت میں اس کا وہ مطلب نکالا جائے گا جو میں نے قوائد کی رُو سےلکھا ہے یعنی شوہر غریب رو رہا ہے ۔

    Anjaan

    Anjaan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #57
    اس جملے کی تین جہات ہیں۔ پہلا یہ کہ یہ جملہ کہا گیا ہے۔ اس صورت میں کومہ کا استعمال ممکن نہیں کیونکہ جملے کے درمیان میں سکتہ یا وقفہ دے کر جملے کی وضاحت کی جائے گی۔ دوسرا یہ کہ یہ جملہ اسی طرح کومہ کے ساتھ لکھا جائے۔ اس صورت میں یہ گرائمر کی غلطی ہو سکتی ہے۔ تیسرا یہ کہ یہ جملہ بغیر کومہ کے لکھا گیا ہے۔ اس صورت میں اس کا وہ مطلب نکالا جائے گا جو میں نے قوائد کی رُو سےلکھا ہے یعنی شوہر غریب رو رہا ہے ۔ Anjaan

    I have been tagged …but why??

    Atif Qazi

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #58
    I have been tagged …but why?? Atif

    کیونکہ مجھے لگتا ہے آپ نے میرے اردو دان ہونے کے کلیم کو چیلنج کیا ہے :bigsmile: ۔

    Anjaan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #59
    کیونکہ مجھے لگتا ہے آپ نے میرے اردو دان ہونے کے کلیم کو چیلنج کیا ہے :bigsmile: ۔

    Lagnay aur honay mein farq hota hai

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #60
    Lagnay aur honay mein farq hota hai

    یا تو تیرا ہی ذکر کرے ہر شخص

    یا پھر ہم سے کوئی گفتگو نہ کرے

    میں نے دلیل سے اپنے موقف کی وضاحت کی ہے، آپ چاہیں تو دلیل کی مدد سے مجھے غلط ثابت کریں

Viewing 20 posts - 41 through 60 (of 233 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi