- This topic has 232 replies, 19 voices, and was last updated 3 years, 9 months ago by Bawa.
-
AuthorPosts
-
30 May, 2019 at 10:00 pm #41
میں آپ سے اتفاق نہیں کرتا.
کٹھ پتلی بے جان, بے حس ہوتی ہے, اسکے جذبات نہیں ہوتے اور اسلیے شرمندہ ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا.
کٹھ پتلیاں نچانے والے جاندار اور طاقتور ضرور ہوتے ہیں مگر جذبات اور فہم سے عاری ہوتے ہیں, اگر وہ شرمندہ ہوتے ہوتے تو پاکستان پہلے بھی نہ ٹوٹتا. https://t.co/Nf57GHctLw
— Ahmad Noorani (@Ahmad_Noorani) May 30, 2019
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
30 May, 2019 at 10:04 pm #43Supreme Judicial Council has issued notice Attorney General for Pakistan for June 14 over federal government's camplaint against SC judge Justice Qazi Faez Isa and Sindh High Court judge Justice K K Agha.
— Hasnaat Malik (@HasnaatMalik) May 30, 2019
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
30 May, 2019 at 10:04 pm #44Note: SJC issued notice AGP to get legal assitence. If the SJC feels appropriate then show cause notice will be issued judges to submit their reply over government's allegations within 15 days. https://t.co/nHmpAgzAep
— Hasnaat Malik (@HasnaatMalik) May 30, 2019
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
30 May, 2019 at 10:26 pm #45بیلیور بھائی ایک بہت بڑے مسئلے میں الجھا ہوا ہوں. آپ یا فورم پر موجود کسی سیانے بندے کی مدد درکار ہے ڈاکو گھر لوٹ کر چلے گئے تو بیوی روتے ہوئے شوہر سے بولی کہ چلیں جلدی سے تھانے چل کر پولیس کو رپورٹ لکھوائیں ﺍﺱ سین میں بیوی رو رہی ہے یا شوہر رو رہا ہے؟میں ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ پروفیسر عاطف خان قاضی سے اختلاف کرتے ہوے کہوں گا کہ قوائد کی رو سے بیوی کے فوری بعد ایکسپریشز کا اظہار یہ بتا رہا ہے کہ بیوی ہی رو رہی تھی ناکہ شوہر، ویسے بھی ڈاکووں کے خوف سے عموما بیویاں رو پڑتی ہیں، جبکہ شوہر عموما بیویوں کے ڈر سے روتے ہیں ناکہ ڈاکووں کے خوف سے
- mood 3
- mood Bawa, SaleemRaza, Atif Qazi react this post
31 May, 2019 at 12:02 am #46رضا بھائی کس کس جج کا نام بتائیں جسے رات کو ہدایت دی جاتی ہے کہ کس کو کتنی سزا دینی ہے؟ جب کوئی جج منہ کھولتا ہے تو اسے جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بنا دیا جاتا ہے. جو ججز نسیم حسن شاہ کی طرح سر جھکا کر فیصلے مانتے ہیں وہ خود ہی نہیں بلکہ انکے داماد بھی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بن جاتے ہیں ججوں کو رات کو سزا کی ہدایت ہی نہیں دی جاتی ہے بلکہ انہیں لکھے لکھائے فیصلے پڑھنے کیلیے رات بارہ بارہ بجے تک عدالتوں میں بٹھایا بھی جاتا ہے. جج بیچارے فیصلہ آنے کے انتظار میں اتنی رات تک بیٹھ بیٹھکر اتنے شرمندہ ہوتے ہیں کہ لکھا لکھایا فیصلہ سنانے سے پہلے میڈیا سمیت سب لوگوں کو عدالت سے باہر نکال کر کورٹ روم کو تالے بھی لگا لیتے ہیں اور پھر بند عدالتوں میں فیصلہ اور سزا سناتے ہیں نواز شریف پر حمزہ شہباز کا اعتماد کرنا یا نہ کرنا اور نواز شریف کا حمزہ شہباز پر اعتماد کرنا یا نہ کرنا ایک الگ اور ذاتی معاملہ ہے لیکن حمزہ شہباز کا ایک ملزم کی حیثیت سے کسی بنچ پر اعتماد نہ کرنا خالصتا ایک قانونی معاملہ ہے. ملزم کو حق حاصل ہے کہ وہ کسی جج پر عدم اعتماد کا اظہار کر سکتا ہے اگر کسی پاکستانی کو انصاف پاکستانی عدالتوں کی بجائے انڈیا کی عدالتوں نے دینا ہے تو پھر انڈیا سے سپیشل جج بھی بلایا جا سکتا ہے لیکن اگر لوگوں کو انصاف دینے کی زمہ داری ہماری عدالتوں کی ہے تو پھر عدالت ایک جج بجائے دوسرے جج سے انصاف دلا سکتی ہے پاکستان میں تو عدالتوں میں انی پڑی ہے اور کتے چاٹ رہے ہیں. یہاں تو بیگناہ ملزم پھانسی چڑھ جاتے ہیں اور پھر انکی موت کے کئی سال بعد عدالتیں انکی رہائی کا فیصلہ سناتی ہیں حالانکہ وہ جیل سے ہی نہیں بلکہ زندگی سے بھی رہائی پا چکے ہوتے ہیںباوا جی ۔۔
اس سارے معاملے آپ نے مجھے اس جج کا نام نہیں بتایا ۔۔۔خیر دفعہ کریں ۔۔۔
یہ حمزہ شہباز شریف کا مجھے نہیں لگتا کسی جج پر اعتماد ہوگا ۔۔۔۔۔کیونکہ جو جج بھی آیا اس نے اس کورگڑا ضرور لگانا ہے ۔۔۔۔۔بے شک اس طرح کے اعتراض داغ کر کچھ دنوں کی مہلت تو حاصل کی جاسکتی ہے لیکن اس کا چھری تلے آنا لکھا جاچکا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔اس کو انصاف تب ہی مل سکتا ملک کا چیف جسٹس ۔رانا ثنا اللہ کو لگا دیا جائے ۔۔
وہ جنت میں چند مولووں والا حساب کہہ ہم من سلوا کے دیا جائے ۔۔تو فرشتوں نے کہا تھا ۔۔یہ دال روٹی کھانی جے ۔۔۔تے کھا لو ۔۔تہاڈے واسطے وکھریاں دیگاں نہیں چڑھائی جاتی ۔۔
سو حمزہ کو بھی ان ججوں سے انصاف انصاف لینا ہے ۔۔تو ۔۔لے ۔۔لے ورنہ اس واسطے الگ سے ہرویز رشید کو جج نہیں لگایا جاسکتا
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- thumb_up 2
- thumb_up Bawa, Believer12 liked this post
31 May, 2019 at 1:41 am #47باوا جی ۔۔ اس سارے معاملے آپ نے مجھے اس جج کا نام نہیں بتایا ۔۔۔خیر دفعہ کریں ۔۔۔ یہ حمزہ شہباز شریف کا مجھے نہیں لگتا کسی جج پر اعتماد ہوگا ۔۔۔۔۔کیونکہ جو جج بھی آیا اس نے اس کورگڑا ضرور لگانا ہے ۔۔۔۔۔بے شک اس طرح کے اعتراض داغ کر کچھ دنوں کی مہلت تو حاصل کی جاسکتی ہے لیکن اس کا چھری تلے آنا لکھا جاچکا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔اس کو انصاف تب ہی مل سکتا ملک کا چیف جسٹس ۔رانا ثنا اللہ کو لگا دیا جائے ۔۔ وہ جنت میں چند مولووں والا حساب کہہ ہم من سلوا کے دیا جائے ۔۔تو فرشتوں نے کہا تھا ۔۔یہ دال روٹی کھانی جے ۔۔۔تے کھا لو ۔۔تہاڈے واسطے وکھریاں دیگاں نہیں چڑھائی جاتی ۔۔ سو حمزہ کو بھی ان ججوں سے انصاف انصاف لینا ہے ۔۔تو ۔۔لے ۔۔لے ورنہ اس واسطے الگ سے ہرویز رشید کو جج نہیں لگایا جاسکتارضا بھائی
آپکا اشارہ غالبا جسٹس قیوم ملک کی طرف ہے. جہاں فوجی اپنا ہر فیصلہ ججز سے زبردستی کرواتے ہیں وہاں دوسرے لوگ بھی واقفیت کی بنیاد پر یا پیسہ دے کر یا منت ترلا کرکے بھی فیصلے کروا لیتے ہیں
میں نے تو اوپر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی ویڈیو بھی لگا دی ہے جس میں وہ خود اعتراف کرتا ہے کہ فوجی دباو ڈال کر فیصلے کرواتے ہیں اور ہمیں اپنی نوکری بچانے کی خاطر انکے پسندیدہ فیصلے سنانے پڑتے ہیں
ججز کہتے ہیں کہ جب فوجیوں کے اشاروں پر ناچنا ہے تو دوسروں سے گھونگٹ نکالنے کی کیا ضرورت ہے؟ فوجیوں نے تو پیسوں کے بغیر نچانا ہوتا ہے تو پھر دوسروں کے سامنے ناچ کر بھی چار پیسے کیوں نہ کما لیے جائیں؟
جہاں تک حمزہ شہباز کو رگڑا لگانے کی بات ہے تو ان دونوں پیئو پتر کو ننگے کرکے رگڑا لگانا چاہیے. انہیں اداروں کے مامے بننے کا بہت زیادہ شوق تھا. انکو رگڑا لگے گا تو یہ اداروں کے مامے بننے سے باز آئیں گے
- thumb_up 3
- thumb_up SaleemRaza, Atif Qazi, Believer12 liked this post
31 May, 2019 at 1:56 am #48اس جملے میں شوہر غریب رو رہا ہے کیونکہ بیوی روتی تو جملہ یوں ہوتا۔ بیوی شوہر سے روتے ہوئے بولی۔ شوہر کے رونے کی دیگر وجوہات پر شام کو تفصیل سے روشنی ڈالوں گا۔ فی الحال اردو کے قوائد کے لحاظ سے بتایا ہے۔
میں ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ پروفیسر عاطف خان قاضی سے اختلاف کرتے ہوے کہوں گا کہ قوائد کی رو سے بیوی کے فوری بعد ایکسپریشز کا اظہار یہ بتا رہا ہے کہ بیوی ہی رو رہی تھی ناکہ شوہر، ویسے بھی ڈاکووں کے خوف سے عموما بیویاں رو پڑتی ہیں، جبکہ شوہر عموما بیویوں کے ڈر سے روتے ہیں ناکہ ڈاکووں کے خوف سےپہلے آپ دونوں آپس میں فیصلہ کر لیں
آپ نے تو میرا مسئلہ حل کرنے کی بجائے مزید الجھا دیا ہے
اب شامی بھائی جیسے کسی اور سیانے کو درخواست کرنا پڑے گی
- mood 4
- mood SaleemRaza, shami11, Atif Qazi, Believer12 react this post
31 May, 2019 at 2:40 am #49باوا جی اگر اس سٹوری میں بندا میں ہوتا تو بس اتنا ہی کہنا تھا کے میں کسی عورت کو روتے ہوئے نہی دیکھ سکتاتو بیوی روتے ہوئے، شوہر سے بولی
تو بیوی ، روتے ہوئے شوہر سے بولی
گرامر والی غلطی ہے اور کچھ نہی
پہلے آپ دونوں آپس میں فیصلہ کر لیں آپ نے تو میرا مسئلہ حل کرنے کی بجائے مزید الجھا دیا ہے اب شامی بھائی جیسے کسی اور سیانے کو درخواست کرنا پڑے گی shami11- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- thumb_up 1 mood 3
- thumb_up Anjaan liked this post
- mood Bawa, Atif Qazi, Believer12 react this post
31 May, 2019 at 5:00 am #50جن گھروں میں بیوی روتی رہتی ہے ان حضرات بیوی روتی لگے گی ۔۔اور جہاں ماشااللہ مرد ہر بات پر رونے لگتے ہیں وہاں ۔۔ان کو مرد حضرات کی روتے نظر آئیں گے ۔۔۔اور سب سے پہلے اس موضوع پر کمنٹ دیکھ کر فیصلہ کر لیں ۔۔۔کس کس چور کی داڑھی میں تنکا ہے
- mood 4
- mood Bawa, Atif Qazi, shami11, Believer12 react this post
31 May, 2019 at 10:27 am #51پہلے آپ دونوں آپس میں فیصلہ کر لیں آپ نے تو میرا مسئلہ حل کرنے کی بجائے مزید الجھا دیا ہے اب شامی بھائی جیسے کسی اور سیانے کو درخواست کرنا پڑے گی shami11باوا جی، شامی صاحب نے آپ کی الجھن کو سلجھا دیا ہے۔واقعی یہ گرائمر کی چھوٹی سی غلطی ہے۔ بالکل ایسے ہی جیسے ایک فقرہ کچھ یوں لکھا تھا۔
روکو مت جانے دو
اب اس سے کوئی بھی مطلب لیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر “روکو، مت جانے دو”ہوتا تو روکنا مطلوب تھا اور اگر” روکو مت، جانے دو ہوتا تو مطلب نہ روکنا ہوتا۔
ایک کوما،زیر، زبر نقطہ فقرے کا مفہوم بدل دیتا ہے۔ جیسا کہ “گل” جس کے اوپر پیش ہو تو مطلب پھول، نیچے زیر ہو مٹی اور اگر اوپر زبر ہو تو پک کر نرم ہو جانا مراد لیا جاتا ہے۔ یعنی ایک نقظہ محرم سے مجرم بنا دیتا ہے۔
زیر بحث فقرے میں جہاں پیچان کے لئے وضاحت نہیں ہے تو ہر فرد اپنے حالات کے مطابق فیصلہ کر سکتا ہے۔ جو حضرات سمجھتے ہیں کہ ان کی بیوی ان کے گھر اوردولت کے لئے ان سے زیادہ پرواہ اور احساس رکھتی ہیں وہ سمجھ لیں کہ بیوی کے رونے کا کہا گیا ہے اور جن کے ہاں یہ احساس مردوں میں زیادہ یا صرف مردوں میں ہے وہاں عورت کیوں روئے گی؟
آخری بات یہ کہ اس فورم پر آپ سے سیانا شاید ہی کوئی ہوگا،آپ کی علمیت اور ادرو دان ہونے میں کسی کو کوئی شک نہیں۔ شاید یہ پھلجھڑی آپ نے ہم جیسے ناقص الذہنوں کا امتحان لینے کے لئے چھوڑی ہے۔
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- thumb_up 4
- thumb_up Bawa, Atif Qazi, Believer12, GeoG liked this post
31 May, 2019 at 11:26 am #52باوا جی، شامی صاحب نے آپ کی الجھن کو سلجھا دیا ہے۔واقعی یہ گرائمر کی چھوٹی سی غلطی ہے۔ بالکل ایسے ہی جیسے ایک فقرہ کچھ یوں لکھا تھا۔ روکو مت جانے دو اب اس سے کوئی بھی مطلب لیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر “روکو، مت جانے دو”ہوتا تو روکنا مطلوب تھا اور اگر” روکو مت، جانے دو ہوتا تو مطلب نہ روکنا ہوتا۔ ایک کوما،زیر، زبر نقطہ فقرے کا مفہوم بدل دیتا ہے۔ جیسا کہ “گل” جس کے اوپر پیش ہو تو مطلب پھول، نیچے زیر ہو مٹی اور اگر اوپر زبر ہو تو پک کر نرم ہو جانا مراد لیا جاتا ہے۔ یعنی ایک نقظہ محرم سے مجرم بنا دیتا ہے۔ زیر بحث فقرے میں جہاں پیچان کے لئے وضاحت نہیں ہے تو ہر فرد اپنے حالات کے مطابق فیصلہ کر سکتا ہے۔ جو حضرات سمجھتے ہیں کہ ان کی بیوی ان کے گھر اوردولت کے لئے ان سے زیادہ پرواہ اور احساس رکھتی ہیں وہ سمجھ لیں کہ بیوی کے رونے کا کہا گیا ہے اور جن کے ہاں یہ احساس مردوں میں زیادہ یا صرف مردوں میں ہے وہاں عورت کیوں روئے گی؟ آخری بات یہ کہ اس فورم پر آپ سے سیانا شاید ہی کوئی ہوگا،آپ کی علمیت اور ادرو دان ہونے میں کسی کو کوئی شک نہیں۔ شاید یہ پھلجھڑی آپ نے ہم جیسے ناقص الذہنوں کا امتحان لینے کے لئے چھوڑی ہے۔بہت شکریہ محترم عبدالجبار بھائی جی
سب سے پہلے تو یہ واضح کر دوں کہ یہ سیانے اور اردو دان ہونے والی بات مجھ پر ایک تہمت کے سوا کچھ نہیں ہے. اگر میں خود سیانا ہوتا تو اس مسئلے کو آپکے سامنے رکھنے کی بجائے خود ہی حل کر لیتا. جہاں تک اردو دان والی بات کا تعلق ہے تو آپ نے دیکھا ہوگا کہ میرے کومنٹس میں لا تعدار اردو کی غلطیاں ہوتی ہیں جنھیں میں اکثر دوبارہ پوسٹ ایڈٹ کرکے ٹھیک کرتا ہوں اور کبھی کبھی ان غلطیوں کو یہ سمجھ کر درست کرنے سے گریز کرتا ہوں کہ پڑھنے والا مطلب سمجھ ہی جائے گا کیونکہ میرا مقصد اپنی بات پہنچانا ہوتا ہے نہ کہ تحریر نگاری کرنا ہوتا ہے
اب تک آپ سمیت جتنے بھی دوستوں نے کومنٹس کیے ہیں وہ گرامر کی غلطی کی تفصیل میں چلے گئے ہیں. میرا مقصد صرف آپکی رائے جاننا تھا کہ اس سیین میں آپکی نظر میں عورت رو رہی ہے یا اسکا شوہر رو رہا ہے اور یہ کہ آپ نے یہ رائے کس بنیاد پر دی ہے ؟
اب چونکہ آپ گرامر کی طرف چلے گئے ہیں تو آپکو اردو گرامر سے نکال کر یہی سوال تصویر کی صورت میں پوچھ لیتا ہوں
اس تصویر میں کون کسے اٹھائے ہوئے ہے؟ بیوی شوہر کو یا شوہر بیوی کو؟
- mood 4
- mood shami11, Atif Qazi, Believer12, GeoG react this post
31 May, 2019 at 1:04 pm #53Interestingly, Law Minister Dr Farogh Nasim visited Supreme Court premises on Thursday. However, it is not clear as to why he came and spent an hour. Asma Jahangir Lawyers Group, is blaming Nasim as ‘author’ of references against two judges. https://t.co/PPgul2IG1a
— Hasnaat Malik (@HasnaatMalik) May 30, 2019
- thumb_up 2
- thumb_up Atif Qazi, Believer12 liked this post
31 May, 2019 at 2:18 pm #54◄طاقتورحلقوں اورحکومت کوچاہیے کہ اتنا مغرورمت بنے
◄یہ میڈیا کوبند کررہے ہیں لیکن سوشل میڈیا کوروکنا انکے بس کی بات نہیں
◄عوام کے دلوں میں بیٹھ گئی ہے کہ عمران خان کی حکومت سیلیکٹڈ حکومت ہے یہ عوامی طاقت سے نہیں آئی pic.twitter.com/lKTYbtQOyr— Raza Butt 🎙️ (@SocialDigitally) May 30, 2019
- thumb_up 4
- thumb_up Bawa, GeoG, Atif Qazi, Believer12 liked this post
31 May, 2019 at 3:30 pm #55سارا ٹبر ہی تھوک کر چاٹتا ہے
- thumb_up 4
- thumb_up GeoG, Atif Qazi, Bawa, Believer12 liked this post
31 May, 2019 at 9:33 pm #56باوا جی اگر اس سٹوری میں بندا میں ہوتا تو بس اتنا ہی کہنا تھا کے میں کسی عورت کو روتے ہوئے نہی دیکھ سکتا تو بیوی روتے ہوئے، شوہر سے بولی تو بیوی ، روتے ہوئے شوہر سے بولی گرامر والی غلطی ہے اور کچھ نہیاس جملے کی تین جہات ہیں۔
پہلا یہ کہ یہ جملہ کہا گیا ہے۔ اس صورت میں کومہ کا استعمال ممکن نہیں کیونکہ جملے کے درمیان میں سکتہ یا وقفہ دے کر جملے کی وضاحت کی جائے گی۔
دوسرا یہ کہ یہ جملہ اسی طرح کومہ کے ساتھ لکھا جائے۔ اس صورت میں یہ گرائمر کی غلطی ہو سکتی ہے۔
تیسرا یہ کہ یہ جملہ بغیر کومہ کے لکھا گیا ہے۔ اس صورت میں اس کا وہ مطلب نکالا جائے گا جو میں نے قوائد کی رُو سےلکھا ہے یعنی شوہر غریب رو رہا ہے ۔
- thumb_up 2
- thumb_up Bawa, Believer12 liked this post
31 May, 2019 at 10:07 pm #57اس جملے کی تین جہات ہیں۔ پہلا یہ کہ یہ جملہ کہا گیا ہے۔ اس صورت میں کومہ کا استعمال ممکن نہیں کیونکہ جملے کے درمیان میں سکتہ یا وقفہ دے کر جملے کی وضاحت کی جائے گی۔ دوسرا یہ کہ یہ جملہ اسی طرح کومہ کے ساتھ لکھا جائے۔ اس صورت میں یہ گرائمر کی غلطی ہو سکتی ہے۔ تیسرا یہ کہ یہ جملہ بغیر کومہ کے لکھا گیا ہے۔ اس صورت میں اس کا وہ مطلب نکالا جائے گا جو میں نے قوائد کی رُو سےلکھا ہے یعنی شوہر غریب رو رہا ہے ۔ AnjaanI have been tagged …but why??
- mood 1
- mood Believer12 react this post
31 May, 2019 at 11:53 pm #58I have been tagged …but why?? Atifکیونکہ مجھے لگتا ہے آپ نے میرے اردو دان ہونے کے کلیم کو چیلنج کیا ہے ۔
- mood 2
- mood Bawa, Believer12 react this post
31 May, 2019 at 11:59 pm #59کیونکہ مجھے لگتا ہے آپ نے میرے اردو دان ہونے کے کلیم کو چیلنج کیا ہے ۔Lagnay aur honay mein farq hota hai
- mood 1
- mood Believer12 react this post
1 Jun, 2019 at 12:01 am #60Lagnay aur honay mein farq hota haiیا تو تیرا ہی ذکر کرے ہر شخص
یا پھر ہم سے کوئی گفتگو نہ کرے
میں نے دلیل سے اپنے موقف کی وضاحت کی ہے، آپ چاہیں تو دلیل کی مدد سے مجھے غلط ثابت کریں
- thumb_up 2
- thumb_up Bawa, Believer12 liked this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.