- This topic has 124 replies, 16 voices, and was last updated 4 years, 3 months ago by پرولتاری درویش.
-
AuthorPosts
-
21 Sep, 2019 at 6:06 pm #121
یار اگر سچ کا واسطہ دیا ہے تو بتائے دیتا ہوں کہ مربی تو میں اب بھی ہوں اور ساتھ ہی الحمدللہ، ثم الحمدللہ پکا سچا باشرع مسلمان بھی ہوں۔۔ یہ تو پتا نہیں کچھ لوگوں کو میرے اوپر شک سا ہوگیا ہے کہ میں مسلمان نہیں رہا، حالانکہ اسلام میں کسی کے ایمان پر شک کرنا سب سے بڑا گناہ ہے۔ ۔۔۔
بہت بڑی فلم ہے
- mood 1
- mood Zinda Rood react this post
22 Sep, 2019 at 6:36 am #122نادان جی، آپ کی بات درست ہے نیک اعمال والا فرشتہ تو مکھیاں ہی مار رہا ہے باقی بٹالین کو تو سر کھجانے کی بھی فرصت نہیں مل رہیجب کلین چٹ مل ہی گئی تو نیک اعمال والے فرستے کا کام تو ویسے ہی ختم ہوا
22 Sep, 2019 at 6:37 am #123نادان جی۔۔ کچھ خدا کا (میرا) خوف کریں، آپ بھی دہریت کے راستے پر چل نکلیں۔۔ ذرا غور کریں، روز مشرق سے سورج کون نکالتا ہے اور اس کو مغرب میں کون ڈبوتا ہے، کون ہے جو زمین کو لٹو کی طرح سورج کے گرد گھماتا ہے اور کون ہے جو سورج کو غبارے کی طرح خلا میں بلند کئے ہوئے ہے۔۔؟؟؟
کم از کم آپ نہیں ہیں
27 Sep, 2019 at 3:14 pm #124صحیح یا غلط کچھ نہیں ہوتا صرف نکتہ نظر ہوتا ہے
پرولتاری درویش۔۔۔۔۔
شاید کہیں کہیں میری خواہش بھی ہے کہ مَیں کسی طرح اپنے اِس فلوسوفیکل تھیورم(یا پیراڈوکس) کو غلط ثابت کرسکوں، مگر پچھلے آٹھ نو سالوں سے بالکل ناکام ہورہا ہوں۔۔۔۔۔
آپ اگر غلط ثابت کرسکیں تو مشکور ہوں گا کہ آپ نے مجھے اِس نکتے کو ایک اور زاویے سے دیکھنا سکھایا۔۔۔۔۔
12 Dec, 2019 at 12:17 am #125پرولتاری درویش۔۔۔۔۔ شاید کہیں کہیں میری خواہش بھی ہے کہ مَیں کسی طرح اپنے اِس فلوسوفیکل تھیورم(یا پیراڈوکس) کو غلط ثابت کرسکوں، مگر پچھلے آٹھ نو سالوں سے بالکل ناکام ہورہا ہوں۔۔۔۔۔ آپ اگر غلط ثابت کرسکیں تو مشکور ہوں گا کہ آپ نے مجھے اِس نکتے کو ایک اور زاویے سے دیکھنا سکھایا۔۔۔۔۔اس کیلئے آپ کو یا کسی بھی انسان کو زمان و مکاں سے اپنے تعلق/حوالے پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ کیا کوئی بھی ذی روح اس قید سے نجات پا سکتا ہے؟
شائد ارشمیدس کا ہی قول ہے کہ اگر کوئی مجھے خلا میں قدم رکھنے (مکان) کی جگہ دیدے تو میں زمیں کو اس کے محور (زماں/وقت) سے ہٹا ( کر سب کچھ تہس نہس کر کے، اس قید سے نکل) سکتا ہوں
اس قید کے احساس (سوچ) کے بعد اگلا مرحلہ حرکت یا عمل کا ہے حرکت و عمل کا انحصار غلط و صحیح کی بنیاد پر اچھے یا برے کا فیصلہ ہے اسلئے صرف سوچ/احساس کی حد تک تو یہ بات کسی حد تک صحیح ہے کہ صحیح غلط کچھ نہیں ہے صرف نکتہ نظر ہے لیکن جیسے ہی عمل/فیصلے کا مرحلہ درپیش ہوتا ہے آپ کا یہ مخمصہ ڈھے جاتا ہے کیونکہ انسان کو دو متبادل، مسابقتی یا متضاد نکتہ ہائے نظر میں سے کسی ایک کا انتخاب کر کے قدم آگے بڑھانا ہوتا ہے اور شعوری ارتقاء میں اپنا حصہ ڈالنا ہوتا ہے
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.