Thread:
Mohanjedaro
- This topic has 13 replies, 7 voices, and was last updated 2 years, 6 months ago by
PML-N. This post has been viewed 806 times
-
AuthorPosts
-
19 Sep, 2020 at 10:22 am #2
جس فرد یا قوم نے نظام الہی کو تھام لیا – – وہ دنیا میں عروج پا گیا. کامیاب ہو گیا – – نظام الہی سب کے لئے یکساں ہے – اس میں مذہب کی بندش نہیں ہے
19 Sep, 2020 at 6:29 pm #4ویڈیو پوسٹ کرنے کا مقصد آپ لوگ شائد سمجھ نہ سکے … اس زمانے میں انڈس تہذیب کی سوچ کی عکاسی کرنا تھا … کہ باقی پرانے تہذیبی شہروں کی طرح … موہنجوڈارو میں بادشاہوں کے لئے کوئی شاہی محل تعمیر نہیں تھا .. اور حکومت کے لئے کوئی وہائٹ ہاؤس یا پارلیمنٹ ہاؤس نہیں تھا … مولویوں اور پنڈتوں کے کوئی مندر کوئی مسجد کوئی چرچ نہیں تھی … اور گھروں کی تعمیر بلکل کو مساوات کے تحت رکھ بنائی گئی تھی … مطلب امیر غریب کا کوئی چکر نہیں تھا ……. آج امریکا میں بھی امیر ہیں غریب ہیں … پاکستان میں امیر غریب ہیں … کسی کے لئے محل بنا ہوا تو کسی کے لئے جھونپڑی …. اور مذھب کی بات تو چھوڑ ہی دو ایک مذھب میں اتنے فرقے ہیں …
19 Sep, 2020 at 8:59 pm #5unsafe sahibمحترم
اس قدیم زمانے اور اس نئے زمانہ کے انسان کی سوچ میں اس قدر تبدیلی کیوں رونما ہوئی
کیا رہنماوں کے اقدار اور اصول بدل گئے یا انسان گمراہ ہو گیا
کیا بیرونی عناصر کو مواد الزام ٹہرائیں یا انسان کی اندرونی شکست اور ریخت کو
کیا انسان کی مادی ترقی ہاتھوں انسان کے بس سے باہر ہو گئی یا انسانی سوچ زنگ آلود ہو گئی
کیا انسان کے علم میں اضافہ نقصاندہ ثابت ہو رہا ہے یا انسان کا علم کم ہوتا جا رہا ہے
کیا انسان صرف برائی ہی برائی دیکھ رہا ہے یا واقعی ہر چیز بری ہو گئی19 Sep, 2020 at 9:41 pm #7جے ایم پی صاحب کسی معاشرے میں ترقی کا تعلق درج زائل باتوں سے ہوتا ہے
ڈویلپمنٹ، مساوات…. حقوق … قانون …. مدد…. مارکیٹ….. ضروریات زندگی … منصوبہ بندی… آبادی…. غربت …. پیداوار….پراگرس…. وسائل… سائنس ….سوشل ازم…. معیار زندگی ریاست ٹیکنالوجی …..ماحول….. اس حساب سے موہنجدارو اپنے وقت کا سب سے کامیاب ترین شہر تھا ….
رہی بات آپ کی پہللی پوسٹ کی کہ اس قدیم زمانے اور اس نئے زمانہ کے انسان کی سوچ میں اس قدر تبدیلی کیوں رونما ہوئی … تو میرا ذاتی خیال ہے موہن جو وڑو جیسے شہروں کو باہر سے آنے والے لٹیروں اور قدرتی آفات نے تباہ کر دیا جس کی وجہ سے لوگوں میں اچھے انجنئیر اور لوگ ناپید ہوتے گے …. معیار زندگی کم ہوتا گیا ۔ اچھے مکانوں کی جگہ چھوٹے چھوٹے گھٹیا مکان بنے اور بتدریح دارلحکومت پر بیرونی طاقتوں کے لامتناہی حملوں نے سندھ تہذیب اور سندھ سلطنت کو تباہ و برباد کر دیا۔ ۔ یہ باہر سے آنے والی فاتح اقوام کے کے لٹیرے تھے ۔ یہی وجہ ہے اس تہذیب کا کوئی قصبہ تباہ ہوتا تو اگلی دفعہ لٹیروں کے اس حملے کی وجہ سے کمتر ثقافت دیکھنے میں آتی … روز روز کے حملوں سے ثقافتیں کمزور ہو جاتی ہیں
-
This reply was modified 2 years, 6 months ago by
unsafe.
19 Sep, 2020 at 10:24 pm #8انتہائی حیرت کا مقام ہے کہ ہزاروں سال قبل دریأ سندھ کے کنارے قلیل تعداد میں ہی سہی، اسقدر جدید تہذیب آباد تھی علمی آگہی اور اسکو عملی شکل دینا عقل و دانش، بہتری کی چاہ ،دقت اور وقت کا طلب گار ہے اگر اس تہذیب کی نمو نامیاتی تھی تو اسکے آثار ارد گرد میں بھی پاے جاتے ہوں گے یا ہونا چاہیں اگر اس تھذیب کے باسیوں نے کہیں اور نکل مکانی کی ہوگی تو وہاں بھی ایسا ہی جہاں آباد کیا ہوگا جن کے آثار ملنے چاہیں اگر ایسے کویی آثار موجود نہیں ہیں تو اس تہذیب اور اس سے جڑی کہانیوں پر بھی سوالات کھڑے ہو جاتے ہیں کم سے کم جن لوگوں نے اندروں سندھ کی قدیم بستیوں کا دورہ کیا ہے اور انکی حالت دیکھی ہے یہ تصور بھی محال ہوگا کہ آج کے باسیوں کی کسی بھی طریقہ سے نسبت اس تہذیب سے جڑتی ہو گی19 Sep, 2020 at 10:58 pm #9انتہائی حیرت کا مقام ہے کہ ہزاروں سال قبل دریأ سندھ کے کنارے قلیل تعداد میں ہی سہی، اسقدر جدید تہذیب آباد تھی علمی آگہی اور اسکو عملی شکل دینا عقل و دانش، بہتری کی چاہ ،دقت اور وقت کا طلب گار ہے اگر اس تہذیب کی نمو نامیاتی تھی تو اسکے آثار ارد گرد میں بھی پاے جاتے ہوں گے یا ہونا چاہیں اگر اس تھذیب کے باسیوں نے کہیں اور نکل مکانی کی ہوگی تو وہاں بھی ایسا ہی جہاں آباد کیا ہوگا جن کے آثار ملنے چاہیں اگر ایسے کویی آثار موجود نہیں ہیں تو اس تہذیب اور اس سے جڑی کہانیوں پر بھی سوالات کھڑے ہو جاتے ہیں کم سے کم جن لوگوں نے اندروں سندھ کی قدیم بستیوں کا دورہ کیا ہے اور انکی حالت دیکھی ہے یہ تصور بھی محال ہوگا کہ آج کے باسیوں کی کسی بھی طریقہ سے نسبت اس تہذیب سے جڑتی ہو گیجی پی صاحب دو باتیں ہو سکتی ہیں .. ایک تو یہ کہ سندھ میں سیلاب کی وجہ سے یہ لوگ تباہ ہو گے اور ان کو نقل مکانی کا موقع نہ مل سکا اور دوسری کسی بیرونی طاقت کے حملے میں یہ سب لوگ مارے گے …
20 Sep, 2020 at 1:03 am #10امریکہ میں مسجد بھی ہیں ، چرچ بھی ..مندر بھی ہیں اور یہودیوں کی عبادت گاہیں بھی ..پھر کیوں امریکہ سپر پاور بن گیا ترقی کر کےnadan ji aap ko kitne saal ho gaye america settle huay ??
aur amreeki musalmanon se kaisa salook karte hain ??
20 Sep, 2020 at 2:21 am #11ویڈیو پوسٹ کرنے کا مقصد آپ لوگ شائد سمجھ نہ سکے … اس زمانے میں انڈس تہذیب کی سوچ کی عکاسی کرنا تھا … کہ باقی پرانے تہذیبی شہروں کی طرح … موہنجوڈارو میں بادشاہوں کے لئے کوئی شاہی محل تعمیر نہیں تھا .. اور حکومت کے لئے کوئی وہائٹ ہاؤس یا پارلیمنٹ ہاؤس نہیں تھا … مولویوں اور پنڈتوں کے کوئی مندر کوئی مسجد کوئی چرچ نہیں تھی … اور گھروں کی تعمیر بلکل کو مساوات کے تحت رکھ بنائی گئی تھی … مطلب امیر غریب کا کوئی چکر نہیں تھا ……. آج امریکا میں بھی امیر ہیں غریب ہیں … پاکستان میں امیر غریب ہیں … کسی کے لئے محل بنا ہوا تو کسی کے لئے جھونپڑی …. اور مذھب کی بات تو چھوڑ ہی دو ایک مذھب میں اتنے فرقے ہیں …
شروع آپ نے کیا تھا
20 Sep, 2020 at 2:25 am #12nadan ji aap ko kitne saal ho gaye america settle huay ?? aur amreeki musalmanon se kaisa salook karte hain ??یہاں مذھب ، نسل ، کلر پر سرکاری طور پر ڈسکریمینیشن جرم ہے ..
عام طور پر لوگوں کے رویہ بہترین ہوتے ہیں ..کہیں اکا دکا واقعات ہو جائیں تو ایسا ممکن ہے ..
امریکہ میں اتنے عرصے سے ضرور ہوں کہ شہریت مل گئی ہے
- thumb_up 1
- thumb_up Sohraab liked this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.