Thread: Happy Holi
- This topic has 29 replies, 14 voices, and was last updated 4 years ago by Bawa.
-
AuthorPosts
-
1 Mar, 2018 at 5:12 pm #1تمام دوستوں کو ہولی مبارک -ہمارے ہر دل عزیز دوست جے بھیا کو اس دن پر بہت بہت شبھ کامنائیں@hypocrite
- local_florist 2 thumb_up 6
- local_florist Believer12, JMP thanked this post
- thumb_up نادان, حسن داور, GeoG, Ghost Protocol, Bawa, EasyGo liked this post
1 Mar, 2018 at 5:40 pm #4میری طرف سے بھی جے بھیا کو ہولی ۔۔۔مبارک ہو۔۔۔۔۔https://youtu.be/f9LlHS2OQfQ- This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
1 Mar, 2018 at 6:00 pm #5- local_florist 3 thumb_up 4
- local_florist Jack Sparrow, حسن داور, JMP thanked this post
- thumb_up GeoG, نادان, SaleemRaza, Bawa liked this post
1 Mar, 2018 at 6:07 pm #6Happy Holi to all the FRIENDS and to @JMP bhaiyahttps://www.youtube.com/watch?v=Jf92MOkrbEw1 Mar, 2018 at 6:58 pm #8ہولی تہوار ہے بہار کا اور بہار سے وابستہ رنگوں گا۔ پھاگن کے مہینے میں چاند کی پندرھویں یا پھاگن پورن ماشی کو منایا جانے والا یہ تہوار “بسنت اتّسَو” بھی کہلاتا ہے اور “پھاگنا” بھی۔ ہولی کا ذکر پرانوں میں بھی ہے اور کالی داس کی چوتھی صدی کی نظموں میں بھی۔ یعنی یہ اس خطے کا ایک قدیم ترین تہوار ہے۔ بہت سی روایتوں کے مطابق ہولی “ہمارا” ہی تہوار ہے اگر ہم یہ مانیں کہ اسلام کے آنے سے قبل بھی ہم کوئی وجود رکھتے تھے۔ جانتے ہیں ہولی شروع کہاں ہوئی؟ ملتان شریف کے پرہلاد پوری مندر سے اور موقع تھا حق کے باطل پر حاوی آنے کا۔ پرہلاد ملتان کے بادشاہ ہرنیاکشپ کا بیٹا تھا۔ بادشاہ ظالم تھا اور طاقت میں اتنا بڑھا ہوا کہ خدائی کا دعوی کرتا تھا۔ پرَجّا مجبور تھی اور ظلم کا شکار مگر دہائی دیتی بھی تو کس کے آگے۔ جب حکمران ہی ظالم ہو جائے تو عوام فقط خدا کے سامنے دہائی دے سکتی ہے مگر یہاں تو اس کی بھی اجازت نہ تھی کہ بادشاہ کو بھگوان بننے کا شوق چرایا تھا۔ فطرت کا مگر اصول ہے کہ “ہر فرعون را موسی”۔ ایسے میں جیسے فرعون کے گھر نبی موسی(ع) نے پرورش پائی، پرہلاد پروان چڑھا اس ظالم کے محل میں۔ پرَجّا باپ کو پوجنے پر مجبور تھی مگر یہ ناستک باپ کو چھوڑ کر وشنو کا بھگت بن گیا۔ باپ کو بستر میں یہ کانٹا چبھا تو چونکا کہ یہ کیا ہوا جو میرا خون میرے خلاف ہی کھڑا ہو گیا۔اصول فطرت یہ بھی ہے کہ حق ہمیشہ آزمایا جاتا ہے۔ خالی باتوں پر ایمان مکمل نہی سمجھتے، عملی مظاہرہ کرواتے ہیں۔ کہیں آری سے چرواتے ہیں تو کہیں آگ میں پھنکواتے ہیں۔ کبھی چھری ہاتھ میں دے کر آگے بیٹا لٹا دیتے ہیں تو کبھی طائف میں پتھر پڑواتے ہیں۔ مگر اہل ایمان ڈگمگائے بغیر ثابت کرتے ہیں کہ وہ اگر چنے گئے تو صحیح چنے گئے۔ سو یہاں پرہلاد بھی سختیوں کا شکار ہوا۔ جب باپ کے سب ظلم ناکام ہوے تو چالاک پھوپھی ہولکا کو ترکیب سوجی اور بھتیجے کو منایا کہ آ جلتی چلتا پر بیٹھیں، اگر تیرا وشنو سچا ہے تو بچ جائے گا اور مارا گیا تو تیرا باپ ہی خدا۔ سچے بھگت کی طرح پرہلاد نے پرکشا قبول کی اور آگ میں جا بیٹھا۔ اب کرنی ایشور کی کہ پھوپھی نے آگ سے بچنے کو جو خصوصی چادر اوڑھی تھی وہ ہوا سے اڑی اور پرہلاد پر جا پڑی۔ سو ہولکا جل مری اور پرہلاد فتح یاب ہوا۔ لوگوں کے دل سے خوف نکل گیا اور جنتا آزاد ہوئی۔ اسی فتح کی یاد میں ہولکا کی آگ پورن ماشی کو جلائی جاتی ہے اور پھر دن چڑھے سے سب رنگ پھینک کر خوشی مناتے ہیں۔
یہی تہوار وسطی ہندوستان میں “رنگ پنچمی” کے نام سے منایا جاتا ہے۔ اور روایت جڑی ہے کرشنا جی سے۔ کرشنا جی رنگ کے زرا پکے تھے اور رادھا جی تھیں سیندور ملے دودھ سی۔ کرشنا جی کو رادھا سے لوبھ تو تھا مگر اپنی رنگت کی وجہ سے کمتری کا احساس بھی۔ گورا رنگ اس خطے میں ہمیشہ برتر ہی سمجھا گیا کہ شمال سے آنے والا ہر فاتح رنگ گورا رکھتا تھا۔ سو اس احساس کمتری میں کرشنا جی رادھا کو اور خود رادھا جی بھی خود کو برتر جانتیں۔ خدا جب حسن دیتا ہے، نزاکت آ ہی جاتی ہے۔ شاید رادھا جی نے بھی ایک دو بار کہا کہ مراری میرا روپ دیکھ اور اپنا رنگ بھی۔ کرشنا جی یشودا میّا کے پاس جا جا کر روتے تھے کہ “رادھا کیوں گوری، میں کیوں کالا”۔ اب ماں تو ماں ہے۔ سمجھایا بجھایا کہ تیرے کالے رنگ کی تو شان ہی کیا ہے مگر کرشن جی مان کر نہ دئیے۔ سو اک دن کہا یہ لے رنگ اور رادھا کو لگا دے سو وہ بھی رنگدار ہو جائے گی۔ کرشن جی نے فورا رنگ اٹھائے اور جا پھینکے رادھا جی پر۔ خود پر بھی پھینکے ہوں گے اور کہا ہو گا یہ اب تیرا غرور بھی ان رنگوں میں گم اور میرا احساس کمتری بھی۔ محبوب کو عاشق کی جانے کون سی ادا پسند آ جائے سو رادھا جی بھی اس ادا پر ریجھ گئیں اور کرشن جی کی ایسی ہوئیں کہ صدیوں بعد میرا بھی ان دونوں میں نہ آ سکی۔ ہولی آج بھی عشق کی اس ادا کی یاد کا نام ہے۔ ایک دن ، جب عورت مرد، امیر غریب سبھی رنگوں میں رنگ کر ایک رنگ ہو جاتے ہیں اور ہر امتیاز، برتری، کمتری اور فرق بھول جاتے ہیں۔
صاحبو مگر داستانیں تو داستانیں ہیں۔ اکثر تہواروں کے ساتھ مذہبی داستان جوڑ دی جاتی ہے تاکہ وہ مقبول بھی ہوں اور برقرار بھی رہیں۔ لیکن اگر یہ مذہبی داستانیں نا بھی ہوں تو ہولی فقط خوشی کا تہوار ہے اور موسم کا استقبال۔ یہ برصغیر جہاں غریب کسان کو ہر موسم اپنی شدت کے ساتھ خوفزدہ کرتا تھا اور کسی نہ کسی طرح نقصان پہنچاتا تھا، فقط بہار ایک ایسا موسم تھا جو اسے خوف سے آزاد رکھتا تھا۔ نہ قحط کا ڈر نہ سیلاب کا خطرہ۔ نہ ٹھٹھرنے کی اذیت نہ گرمی کی تپش اور نا ہی ساون کا سانس بند کرتا حبس۔ ایک کھلا موسم جس میں دھرتی اپنا اصل رنگ دکھاتی اور پھولوں کی صورت رنگ بکھیرتی تھی۔ ایسے میں کسان فطرت کی اس شراب پر مست ہو جاتا اور اس موسم کا بھرپور استقبال کرتا۔ کبھی بسنت منا کر اور کبھی ہولی کھیل کر۔ فطرت کے پھیلائے رنگوں میں اپنے بنائے رنگ بکھیرتا اور کچھ لمحوں کو جاتی سردی کا دکھ اور آتی گرمی کا خوف بھول جاتا۔ یہ فقط زمین کے بیٹوں کا زمین کو خراج عقیدت تھا۔
ہندو ہمارے ملک میں اندازا فقط تیس لاکھ یعنی صرف %1۰6 ہیں۔ یقین کیجیے اتنی بہت ساری چھٹیوں میں ایک دو چھٹیاں ان کو دے کر بھی ہم ان سے کم نہیں ہوں گے۔ نہ ہی وہ ہم پر غالب آ سکیں گے اور نہ ہی ہمارا اسلام خطرے میں آئے گا۔ ہم اتنے سالوں سے انھیں شاید دکھ ہی دیتے آئے ہیں۔ چلئے ایک دن خوشی کا بھی دے دیجیے۔ اور اگر، گو اس اگر کا امکان قریبا نا ممکن ہے، کوئی پیار سے آپ کو بھی رنگ لگا دے تو لگوا لیجیے گا۔ گلال خون جیسا سرخ سہی پر اس میں خون کی بو نہیں ہوتی۔
بشکریہ ……. انعام رانا
- local_florist 4 thumb_up 1
- local_florist نادان, Believer12, JMP, Bawa thanked this post
- thumb_up shami11 liked this post
1 Mar, 2018 at 11:29 pm #9حسن بھای اچھی معلومات شئیر کیں ویسے تیس لاکھ کو صرف کہنا میرے لئے حیرت کا باعث ہے کیونکہ ہندو پڑھے لکھے اور کم بچے پیدا کرنے والی قوم ہیں، ان کی تعداد تیس لاکھ بہت ہے ناروے کی آدھی آبادی کے برابر بنتے ہیں پھر بھی کم کہہ رہے ہیں1 Mar, 2018 at 11:40 pm #10حسن بھای اچھی معلومات شئیر کیں ویسے تیس لاکھ کو صرف کہنا میرے لئے حیرت کا باعث ہے کیونکہ ہندو پڑھے لکھے اور کم بچے پیدا کرنے والی قوم ہیں، ان کی تعداد تیس لاکھ بہت ہے ناروے کی آدھی آبادی کے برابر بنتے ہیں پھر بھی کم کہہ رہے ہیںدُنیا میں کُچھ مذاہب اعداد میں کمی کا شِکار ہیں اور بدستور رہیں گے۔یہ وہ مذاہب ہیں جو غیر مذاھب سےتعلق رکھنے والوں کو اپنے مذھب میں ویلکم نہیں کرتے اور اگر کرتے ہیں تو اُنہیں نچلا درجہ دیتے ہیں۔سرِ فہرست پارسی ہیں اور پھراھلِ یہود اور ہندومت ہیں۔
- local_florist 4 thumb_up 1
- local_florist Believer12, حسن داور, JMP, Bawa thanked this post
- thumb_up نادان liked this post
2 Mar, 2018 at 12:25 am #11دُنیا میں کُچھ مذاہب اعداد میں کمی کا شِکار ہیں اور بدستور رہیں گے۔یہ وہ مذاہب ہیں جو غیر مذاھب سےتعلق رکھنے والوں کو اپنے مذھب میں ویلکم نہیں کرتے اور اگر کرتے ہیں تو اُنہیں نچلا درجہ دیتے ہیں۔سرِ فہرست پارسی ہیں اور پھراھلِ یہود اور ہندومت ہیں۔دنیا کا ہر مذہب کسی نہ کسی اللہ کے نبی پر اترا اور مقصد لوگوں کو اپنی طرف بلانا ہی تھا، اس لئے یہ مذہب کی تعلیم تو ہو نہیں سکتی کہ نئے آنے والوں کو نچلا درجہ دیا جاے البتہ یہ لوگوں کے عمومی رویئے ہوتے ہیں، اس قسم کی تقسیم مسلمانوں کے رویوں میں بھی پای جاتی ہے، پچھلے دنوں میرے اپنے بھای کہہ رہے تھے کہ فلاں بندہ مسلی ہے، میں نے پوچھا کہ مسلی کس کو کہتے ہیں، انہوںے بتایا کہ جو بندہ عیسایت سے مسلمان ہوجاتا ہے اس کو مسلی کہا جاتا ہے، میں ان کی اس تشریح پر دنگ رہ گیا اور کسی دن ان کو ضرور سمجھاوں گا کہ مذہب تو یہ تعلیم نہیں دیتا بلکہ لوگوں نے ان لغویات کو فروغ دے دیا ہے، یورپ میں تو ایسی جہالتیں نہیں ہیں شائد اسی لئے وہ ترقی کرچکے ہیں
2 Mar, 2018 at 6:02 am #12shami11 sahib @geog sahib @حسن sahib@jacksparrow sahib@farooqahmad sahib@nadaan sahiba@saleemraza sahib@nayab sahibaاس محفل کی محترم ہستیوں کا بہت بہت شکریہ
آپکی عنایت ، کشادہ دلی اور محبت کا شکریہ الفاظوں میں ادا نہیں ہوسکتا . پہلے سوچا کے “میرے عزیز ہموطنوں” کہہ کر شکریہ ادا کروں مگر پھر خیال آیا کے اس محفل کے تمام دوست تو جمہوریت پسند ہیں تو وہ سب ملکر ماریں گے اور کم از کم اس محفل سے تو کوئی بھی بچانے نہیں آے گا.
پاکستان میں اس عمر لا حاصل کا ایک بہت عرصہ گزارا. تمام دوست اور محلے دار ماشا اللہ مسلم تھے تو ان کے ساتھ ملکر چھوٹی عید اور شب برات منا لی (گھانس پھونس پر گزارا کرنے والا ہوں تو عید قربان کبھی نہ مانا سکا ) . جو مزہ دوستوں کے ساتھ عید منا کر آیا وہ کبھی کچھ اور منا کر نہیں آیا. چونکے اپنی مرضی سے دوسرے مذہب میں پیدا نہیں ہوا تھا اور سارا وقت مسلم دوستوں کے ساتھ گزرا تو کبھی اپنے مذہب کا کچھ پتا نہیں چلا. اگر ہولی یا دیوالی بھی منائی تو اس لئے کے جب دوست یار اور محلے دار گھر پر پہنچ گئے اور ہولی اور دیوالی منانے لگ گئے . استادوں، دوستوں ، ماں باپ اور بھائی بہنوں ( عزت اور مرتبے کی اسی ترتیب میں ) نے کبھی احساس ہی نہیں دلایا کے اپنا مذہب دوسرا ہے اور دوسروں کا مذہب الگ. کبھی بھی مذہب کے حوالے سے کسی نے نہ تفریق کی نہ سکھائی
جب ایسے ماحول میں زندگی گزاری تو لگا کے زندگی بہت اچھی طرح گزر گئی
- This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
- local_florist 4 thumb_up 7
- local_florist SaleemRaza, Musician, EasyGo, حسن داور thanked this post
- thumb_up نادان, GeoG, Ghost Protocol, Bawa, Believer12, Jack Sparrow, nayab liked this post
2 Mar, 2018 at 6:29 am #13shami11 sahib GeoG sahib @حسن sahib Jack Sparrow sahib Believer12 sahib نادان sahiba Saleemraza sahib nayab sahibaاس محفل کی محترم ہستیوں کا بہت بہت شکریہ
آپکی عنایت ، کشادہ دلی اور محبت کا شکریہ الفاظوں میں ادا نہیں ہوسکتا . پہلے سوچا کے “میرے عزیز ہموطنوں” کہہ کر شکریہ ادا کروں مگر پھر خیال آیا کے اس محفل کے تمام دوست تو جمہوریت پسند ہیں تو وہ سب ملکر ماریں گے اور کم از کم اس محفل سے تو کوئی بھی بچانے نہیں آے گا.
پاکستان میں اس عمر لا حاصل کا ایک بہت عرصہ گزارا. تمام دوست اور محلے دار ماشا اللہ مسلم تھے تو ان کے ساتھ ملکر چھوٹی عید اور شب برات منا لی (گھانس پھونس پر گزارا کرنے والا ہوں تو عید قربان کبھی نہ مانا سکا ) . جو مزہ دوستوں کے ساتھ عید منا کر آیا وہ کبھی کچھ اور منا کر نہیں آیا. چونکے اپنی مرضی سے دوسرے مذہب میں پیدا نہیں ہوا تھا اور سارا وقت مسلم دوستوں کے ساتھ گزرا تو کبھی اپنے مذہب کا کچھ پتا نہیں چلا. اگر ہولی یا دیوالی بھی منائی تو اس لئے کے جب دوست یار اور محلے دار گھر پر پہنچ گئے اور ہولی اور دیوالی منانے لگ گئے . استادوں، دوستوں ، ماں باپ اور بھائی بہنوں ( عزت اور مرتبے کی اسی ترتیب میں ) نے کبھی احساس ہی نہیں دلایا کے اپنا مذہب دوسرا ہے اور دوسروں کا مذہب الگ. کبھی بھی مذہب کے حوالے سے کسی نے نہ تفریق کی نہ سکھائی
جب ایسے ماحول میں زندگی گزاری تو لگا کے زندگی بہت اچھی طرح گزر گئی
اور ایک غیر محترم شخص کی طرف سے بھی ……..اصلی مذہب انسانیت ہے اور آپ اس کا جیتا اور جاگتا ثبوت ہیں – مرحباhttps://www.youtube.com/watch?v=JCjtqO6u-n0
2 Mar, 2018 at 6:33 am #14shami11 sahib GeoG sahib @حسن sahib Jack Sparrow sahib Believer12 sahib نادان sahiba Saleemraza sahib nayab sahibaاس محفل کی محترم ہستیوں کا بہت بہت شکریہ
آپکی عنایت ، کشادہ دلی اور محبت کا شکریہ الفاظوں میں ادا نہیں ہوسکتا . پہلے سوچا کے “میرے عزیز ہموطنوں” کہہ کر شکریہ ادا کروں مگر پھر خیال آیا کے اس محفل کے تمام دوست تو جمہوریت پسند ہیں تو وہ سب ملکر ماریں گے اور کم از کم اس محفل سے تو کوئی بھی بچانے نہیں آے گا.
پاکستان میں اس عمر لا حاصل کا ایک بہت عرصہ گزارا. تمام دوست اور محلے دار ماشا اللہ مسلم تھے تو ان کے ساتھ ملکر چھوٹی عید اور شب برات منا لی (گھانس پھونس پر گزارا کرنے والا ہوں تو عید قربان کبھی نہ مانا سکا ) . جو مزہ دوستوں کے ساتھ عید منا کر آیا وہ کبھی کچھ اور منا کر نہیں آیا. چونکے اپنی مرضی سے دوسرے مذہب میں پیدا نہیں ہوا تھا اور سارا وقت مسلم دوستوں کے ساتھ گزرا تو کبھی اپنے مذہب کا کچھ پتا نہیں چلا. اگر ہولی یا دیوالی بھی منائی تو اس لئے کے جب دوست یار اور محلے دار گھر پر پہنچ گئے اور ہولی اور دیوالی منانے لگ گئے . استادوں، دوستوں ، ماں باپ اور بھائی بہنوں ( عزت اور مرتبے کی اسی ترتیب میں ) نے کبھی احساس ہی نہیں دلایا کے اپنا مذہب دوسرا ہے اور دوسروں کا مذہب الگ. کبھی بھی مذہب کے حوالے سے کسی نے نہ تفریق کی نہ سکھائی
جب ایسے ماحول میں زندگی گزاری تو لگا کے زندگی بہت اچھی طرح گزر گئی
میرے ہوتے ” میرے ہم وطنوں ” کہنے سے ڈرتے ہیں:serious:
- This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
- thumb_up 2 mood 4
- thumb_up Musician, nayab liked this post
- mood JMP, Ghost Protocol, Bawa, Believer12 react this post
2 Mar, 2018 at 6:53 am #15اور ایک غیر محترم شخص کی طرف سے بھی …….. اصلی مذہب انسانیت ہے اور آپ اس کا جیتا اور جاگتا ثبوت ہیں – مرحباMusician sahibمحترم میوزیشن صاحبآپ میرے لئے انتہائی محترم ہیں اور میں آپ کی بیحد عزت کرتا ہوں
- local_florist 1 thumb_up 4
- local_florist Musician thanked this post
- thumb_up نادان, Bawa, EasyGo, Believer12 liked this post
2 Mar, 2018 at 6:55 am #16میرے ہوتے ” میرے ہم وطنوں ” کہنے سے ڈرتے ہیںنادان sahibaمحترمہ نادان صاحبہشاید اسی لئے ڈرتا ہوںjust joking
- thumb_up 3
- thumb_up نادان, Bawa, Believer12 liked this post
2 Mar, 2018 at 7:04 am #17Musician sahib محترم میوزیشن صاحب آپ میرے لئے انتہائی محترم ہیں اور میں آپ کی بیحد عزت کرتا ہوںJMPشکریہعرض کیا ہے محترم مجھ کو بنا دیا تم نے کیا تھا میں کیا بنا دیا تم نے
- This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
- thumb_up 5
- thumb_up نادان, Bawa, Believer12, nayab, GeoG liked this post
2 Mar, 2018 at 10:05 am #20جے بھیا سمیت تمام دوستوں کو ہولی کی دلی مبارکباد- local_florist 1 thumb_up 4
- local_florist JMP thanked this post
- thumb_up Believer12, نادان, Ghost Protocol, GeoG liked this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.