Thread:
Habib Jalib aur Conference
Home › Forums › Siasi Discussion › Habib Jalib aur Conference
- This topic has 19 replies, 7 voices, and was last updated 2 years, 9 months ago by
Atif Qazi. This post has been viewed 1261 times
-
AuthorPosts
-
8 Jun, 2020 at 12:04 am #5ایک بار حبیب جالب فلیٹیز ہوٹل میں جہانگیر بدر کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب میں پیپلز پارٹی کے جیالا کلچر کے ہتھے چڑھ گئے
جالب صاحب نے اس تقریب میں اپنی پنجابی نظم ’’سانوں تیرا بڑا خیال کُڑے۔ نہ جا امریکہ نال کُڑے‘‘ سنانا شروع کی تو سٹیج پر بیٹھے شیخ رفیق احمد، جہانگیر بدر اور دوسرے پارٹی لیڈر بھی جبینوں پر بل ڈالتے جالب صاحب کی ہوٹنگ کرتے نظر آئے جبکہ تقریب میں موجود جیالے تو ہذیانی کیفیت میں مبتلا ہو گئے چنانچہ جالب صاحب کو بمشکل تمام ہال سے باہر نکالنا پڑا
نہ جا امریکا نال کڑے
اے گل نہ دیویں ٹال کڑے
اینے قتل آزادیاں دا کیتا
اینے ایس دھرتی دا لہو پیتا
اینے کٹوایا بنگال کڑے
سانوں روس دے نال لڑوندا اے
ایویں لوکاں نوں مروندا اے
مینوں تیرا بڑا خیال کڑے
نہ جا امریکا نال کڑے
گل ٹھیک ہی کیندا ساقی وی
کتے چلا نہ جاوے باقی وی
کر راکھی ملک سنبھال کڑے
نہ جا امریکا نال کڑے
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
Bawa.
- local_florist 4 thumb_up 1
- local_florist Ghost Protocol, Atif Qazi, GeoG, shami11 thanked this post
- thumb_up EasyGo liked this post
8 Jun, 2020 at 12:15 am #6ایک بار حبیب جالب فلیٹیز ہوٹل میں جہانگیر بدر کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب میں پیپلز پارٹی کے جیالا کلچر کے ہتھے چڑھ گئے جالب صاحب نے اس تقریب میں اپنی پنجابی نظم ’’سانوں تیرا بڑا خیال کُڑے۔ نہ جا امریکہ نال کُڑے‘‘ سنانا شروع کی تو سٹیج پر بیٹھے شیخ رفیق احمد، جہانگیر بدر اور دوسرے پارٹی لیڈر بھی جبینوں پر بل ڈالتے جالب صاحب کی ہوٹنگ کرتے نظر آئے جبکہ تقریب میں موجود جیالے تو ہذیانی کیفیت میں مبتلا ہو گئے چنانچہ جالب صاحب کو بمشکل تمام ہال سے باہر نکالنا پڑا https://m.facebook.com/habibjalib3312/videos/546375415848690باوا بھائی! ان لوگوں کے طیش میں آنے کی وجہ کیا تھی؟؟ میں نے یہ ویڈیو بھی دیکھی لیکن واضح نہیں ہوسکا
8 Jun, 2020 at 12:56 am #7باوا بھائی! ان لوگوں کے طیش میں آنے کی وجہ کیا تھی؟؟ میں نے یہ ویڈیو بھی دیکھی لیکن واضح نہیں ہوسکاعاطف بھائی
اس کی وجہ یہی تھی کہ یوتھیوں کی طرح جیالے بھی اپنے لیڈروں پر تنقید برداشت نہیں کرتے تھے اور گالی گلوچ پر اتر آتے تھے۔ پھر حبیب جالب کا بھٹو پر تنقید کرنے کی ایک تاریخ بھی تھی جو اوپر پوسٹ کردہ اس کی نظموں میں نظر آتی ہے
بینظیر بہت بڑی پرو امریکہ تھی اور امریکہ کی بھی اسے نواز شریف کی نسبت بہت زیادہ حمایت حاصل تھی
جب جنرل پرویز مشرف نے نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹا تھا تو بینظیر بھٹو نے نہ صرف جنرل پرویز مشرف کے اس غیر آئینی قدم کی حمایت کی تھی اور نواز شریف کو فوج کو تقسیم کرنے کا مرتکب قرار دیا تھا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ امریکہ کے بھی منت ترلے کئے تھے کہ عہ جنرل پرویز مشرف سے تین ماہ میں الیکشن کروائے تاکہ حکومت اسے مل سکے
8 Jun, 2020 at 7:37 am #8In 90’s both PMLN and PPP stabbed democracy and sit in the lap of GHQ in 4 govt’s dismissed. Since then that role is taken over by PTI, not much is changed. Shahbaz Sharif is trying his best to revive 90’s love hate relationship with GHQ.8 Jun, 2020 at 10:50 am #10Both Habib Jalib and Ahmed Faraz wrote against military usurpers. Jakob’s family is steadfast and his daughter is driving cab, where as Faraz’s son Shibli sold his soul and became their mouth piece https://www.google.com/amp/s/www.ndtv.com/world-news/punjab-pakistan-habib-jalib-revolutionary-pakistan-poets-daughter-tahira-jalib-drives-a-taxi-to-make-1934253%3famp=1&akamai-rum=offشیرازی جی
کیا اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ حبیب جالب فیض احمد فیض اور احمد فراز کی طرح اچھے شاعر تو تھے لیکن ان کی طرح اچھے باپ نہیں تھے؟
فیض احمد فیض اور احمد فراز نے اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلائی تاکہ وہ معاشرے میں با عزت مقام حاصل کر سکیں اور اچھی زندگی گزار سکیں جبکہ حبیب جالب اپنے بچوں کو اچھی تعلیم نہ دلا سکا جس کی وجہ سے اس کے بچے ٹیکسی چلا کر اپنی گزر بسر کرنے پر مجبور ہیں
ایسے ہی ایک اور نامور شاعر مشیر کاظمی تھے۔ بہت اچھے نغمے اور غزلیں لکھیں اور اعلیٰ ایوارڈز بھی حاصل کئے لیکن اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم نہ دلا سکے۔ جب میں سٹوڈنٹ تھا تو مشیر کاظمی کے بچوں کو مسلم لیگ ہاوس ڈیوس روڈ لاہور پر چکر لگاتے دیکھا کرتا تھا تاکہ وہ کسی مسلم لیگی رہنما سے ملکر حکومت سے کچھ امداد حاصل کر سکیں۔ مشیر کاظمی کے بیٹے کی زبانی مجھے پتہ چلا کہ وہ مشہور نغمہ مشیر کاظمی کا ہے جسے سنتے ہوتے فوجی با جماعت ہچکیاں لے لے کر روتے ہیں
اے راہ حق کے شہیدو، وفا کی تصویرو
تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں
وہ فوجی دور حکومت تھا اور مجھے حیرت تھی کہ فوج کے بارے میں بے شمار خوبصورت نغمے لکھنے والے شاعر کے بچے حکومت سے امداد لینے کے لئے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے تھے۔ اگر مشیر کاظمی نے بھی اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوائی ہوتی تو اس کے بچوں کی نوبت بھی یہاں تک نہ آئی ہوتی
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
Bawa.
8 Jun, 2020 at 11:40 am #11شیرازی جی کیا اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ حبیب جالب فیض احمد فیض اور احمد فراز کی طرح اچھے شاعر تو تھے لیکن ان کی طرح اچھے باپ نہیں تھے؟ فیض احمد فیض اور احمد فراز نے اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلائی تاکہ وہ معاشرے میں با عزت مقام حاصل کر سکیں اور اچھی زندگی گزار سکیں جبکہ حبیب جالب اپنے بچوں کو اچھی تعلیم نہ دلا سکا جس کی وجہ سے اس کے بچے ٹیکسی چلا کر اپنی گزر بسر کرنے پر مجبور ہیں ایسے ہی ایک اور نامور شاعر مشیر کاظمی تھے۔ بہت اچھے نغمے اور غزلیں لکھیں اور اعلیٰ ایوارڈز بھی حاصل کئے لیکن اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم نہ دلا سکے۔ جب میں سٹوڈنٹ تھا تو مشیر کاظمی کے بچوں کو مسلم لیگ ہاوس ڈیوس روڈ لاہور پر چکر لگاتے دیکھا کرتا تھا تاکہ وہ کسی مسلم لیگی رہنما سے ملکر حکومت سے کچھ امداد حاصل کر سکیں۔ مشیر کاظمی کے بیٹے کی زبانی مجھے پتہ چلا کہ وہ مشہور نغمہ مشیر کاظمی کا ہے جسے سنتے ہوتے فوجی با جماعت ہچکیاں لے لے کر روتے ہیں اے راہ حق کے شہیدو، وفا کی تصویرو تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں وہ فوجی دور حکومت تھا اور مجھے حیرت تھی کہ فوج کے بارے میں بے شمار خوبصورت نغمے لکھنے والے شاعر کے بچے حکومت سے امداد لینے کے لئے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے تھے۔ اگر مشیر کاظمی نے بھی اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوائی ہوتی تو اس کے بچوں کی نوبت بھی یہاں تک نہ آئی ہوتیسوائے فیض احمد فیض کی صاحبزادی کے نہ تو فراز صاحب اور نہ ہی حبیب جالب اپنے بچوں کے رجحانات کی جانب توجہ کرسکے۔ دیگر شعراء کا بھی یہی حال رہا ہے۔، جسے شعر و شاعری کی لت پڑ جائے وہ کسی کام کا نہیں رہتا۔
8 Jun, 2020 at 12:11 pm #12سوائے فیض احمد فیض کی صاحبزادی کے نہ تو فراز صاحب اور نہ ہی حبیب جالب اپنے بچوں کے رجحانات کی جانب توجہ کرسکے۔ دیگر شعراء کا بھی یہی حال رہا ہے۔، جسے شعر و شاعری کی لت پڑ جائے وہ کسی کام کا نہیں رہتا۔لڈن میاں
یہ تو بہت اچھی بات ہے
بچوں کو زبردستی کسی راستے پر چلنے پر مجبور نہیں کرنا چاہئیے، انہیں اچھائی اور برائی کا فرق بتا کر انہیں اپنے راستے کے انتخاب کا مکمل اختیار اور موقع دینا چاہئیے
ممکن ہے وہ غلط راستے کا انتخاب کر لیں لیکن اپنے تجربے سے سیکھ کر درست راستے پر خود ہی آ جائیں گے
والدین کے بچوں کے معاملات میں بے جا مداخلت کرنے سے بچوں میں خود اعتمادی کا فقدان رہتا ہے
بچوں کی انگلی پکڑ کر چلانے کی بجائے انہیں اپنی غلطیوں سے سیکھ کر زندگی میں آگے چلنے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئیے
8 Jun, 2020 at 4:57 pm #13Bawa JeeYou are right on father Habib Jaib. If you watch Ghandi My Father his sons had similar complaints. Jinnah even though didn’t have any financial issues but dumped her daughter because he didn’t like her choice. Imran Khan is same thing but is lucky he married rich. Else with drugs, sex and stupid politics throughout his life would have ruined kids had Jemima not taken divorce.
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
Shirazi.
8 Jun, 2020 at 7:07 pm #15Political Poets like Habib Jalib and Faiz Ahmed Faiz should be national poets of Pakistan instead of confused poets like Allama IqbalThere comes a time in history when get that stature
There may be men of higher stature afterwards with noble deeds and better performance but national history awards this stature to one man and that was Allama Mohammad Iqbal.
You can give special status to subsequent ones but one already given can`t be withdrawn.
Ps
modern PTI supporters please do not be disheartened, Charsi still has capability to uproot Qiad e Azam from the No 1 leader of the nation, kahin mairi post parh kay khud kushi na kar laina hh.
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
GeoG.
8 Jun, 2020 at 7:20 pm #16Iqbal was not a poet but confused preacher of Islam. That doesnot suit a Poet, A peot is ray of hope to nation he should not discourange his own nation by gloryfying warefare of other nations. So Iqbal as national poets of is not a good choice. He was also tired of poetry and tried to quit so many times but some mullah encouraged him to keep his poetry. People like Habib Jalib who suffered in the hands of distators and never quit should be national poet of pakistan8 Jun, 2020 at 7:40 pm #17Iqbal was not a poet but confused preacher of Islam. That doesnot suit a Poet, A peot is ray of hope to nation he should not discourange his own nation by gloryfying warefare of other nations. So Iqbal as national poets of is not a good choice. He was also tired of poetry and tried to quit so many times but some mullah encouraged him to keep his poetry. People like Habib Jalib who suffered in the hands of distators and never quit should be national poet of pakistanبندہ انقلابی شاعر نہ ہو تو اس کی شاعری میں لازما” محبوب یا پھر ولولہ انگیز جہادی ترغیبات ہی ہونگی اور جس زمانے میں علامہ اقبال شاعری کرتے تھے ان کی انہی جذباتی شاعری کی وجہ سے انہیں بہت عزت ملتی تھی۔ اسلئے یہ کہنا غلط ہے کہ وہ سرے سے شاعر ہی نہ تھے۔
ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ان کی ترجیحات غلط تھیں یا ان کی شاعری نے لوگوں کو گمراہ کیا لیکن ان کو شاعر تسلیم نہ کرنا بڑی بدذوقی کی بات ہے۔
8 Jun, 2020 at 8:29 pm #18علامہ اقبال نہ تو ایک حقیقی شاعر ہیں اور نہ ہی ایک حقیقی فلسفی بلکہ مسلم دنیا کے حقیقی مبلغ ہیں۔
اچھا شاعر اسی طرح اپنے اشعار میں کسی خاص مذہب اور عقیدے کا پرچار نہیں کرتااعلیٰ ترین آرڈر کا لٹریچر ہمیں ر سخت تعصبات سے آزاد کرتا ہے ، ہمارے بہتر جذبات اور حساسیتوں کو دور کرتا ہے ،
شاعرانہ فن کا اختتام تبلیغ نہیں بلکہ جمالیاتی خوشنودی ہے۔۔شاعر ایک آرٹسٹ ہوتا ہے اور آرٹسٹ کا کوئی عقیدہ اور مذہب نہیں ہوتا وہ براہ راست تبلیغ نہیں کرتا ہے۔ وہ بحث نہیں کرتا ہے۔ وہ محض حقائق کا انکشاف کرتا ہے اور اپنے مقناطیسی انا کے ذریعہ انھیں سرفراز کرتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں ، آرٹسٹ قاری کو خاص طور پر کسی دین اور مذھب پر مجبور نہیں کرتا بلکے وہ یہ بات قاری پر چھوڑ دیتا ہے کہ وہ نتیجہ اخذ کرے
8 Jun, 2020 at 9:31 pm #19میں بھی علامہ اقبال کو شاعر نہیں مانتا ہوں. پتہ نہیں اردو اور فارسی میں کیا اوٹ پٹانگ اور فضول باتیں لکھ لکھ کر کتابیں بھر دی ہیں؟ مجھے تو انکی عقل پر ماتم کرنے کو دل کرتا ہے جو اسے فلسفی اور شاعر کہتے ہیںمیرا پسندیدہ شاعر امام دین گجراتی ہے. وہ ایک پنجابی شاعر ہے لیکن اس کی شاعری لا جواب ہے. نہایت ہی حاضر دماغ اور عوامی قسم کا شاعر ہے. اس کی حاضر دماغی کی یہاں دو مثالیں دینا چاہتا ہوں
ایک بار وہ ایک مشاعرے میں اپنی نظم سنا رہا تھا کہ کسی نے اسے پتھر دے مارا. امام دین گجراتی سے رہا نہ گیا اور اپنی نظم چھوڑ کر پتھر مارنے والے کو ان خوبصورت الفاظ میں منہ توڑ جواب دیا
اے ٹھیکری کتھوں آئی اے
اے کینے ————- اے
اے بندہ اے کہ نائی اےاسی طرح ایک بار کالج کے باہر پکوڑے بیچ رہا تھا کہ کالج کے لونڈے اس کا مذاق اڑانے لگ گئے اور اس سے پوچھنے لگے کہ آپ اتنے عظیم شاعر ہیں، آپ پکوڑے کیوں بیچ رہے ہیں؟ استاد امام دین گجراتی نے برجستہ جواب دیا
کوئی تن بیچے، کوئی من بیچے
امام دین پکوڑے نہ بیچے تے —–بیچے9 Jun, 2020 at 1:13 am #20علامہ اقبال نہ تو ایک حقیقی شاعر ہیں اور نہ ہی ایک حقیقی فلسفی بلکہ مسلم دنیا کے حقیقی مبلغ ہیں۔
اچھا شاعر اسی طرح اپنے اشعار میں کسی خاص مذہب اور عقیدے کا پرچار نہیں کرتااعلیٰ ترین آرڈر کا لٹریچر ہمیں ر سخت تعصبات سے آزاد کرتا ہے ، ہمارے بہتر جذبات اور حساسیتوں کو دور کرتا ہے ،
شاعرانہ فن کا اختتام تبلیغ نہیں بلکہ جمالیاتی خوشنودی ہے۔۔شاعر ایک آرٹسٹ ہوتا ہے اور آرٹسٹ کا کوئی عقیدہ اور مذہب نہیں ہوتا وہ براہ راست تبلیغ نہیں کرتا ہے۔ وہ بحث نہیں کرتا ہے۔ وہ محض حقائق کا انکشاف کرتا ہے اور اپنے مقناطیسی انا کے ذریعہ انھیں سرفراز کرتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں ، آرٹسٹ قاری کو خاص طور پر کسی دین اور مذھب پر مجبور نہیں کرتا بلکے وہ یہ بات قاری پر چھوڑ دیتا ہے کہ وہ نتیجہ اخذ کرے
اگرچہ میں آپ سے کُلی طور پر متفق نہیں لیکن آپ بہت خوبصورت لکھتے ہیں۔ ماشاللہ۔
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.