Viewing 12 posts - 41 through 52 (of 52 total)
  • Author
    Posts
  • Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #41
    ہا ہا ہا ہا ہا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ منافق دانچ وڑ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ ہے تیری اصل اوقات ۔ ۔ ۔ ۔ تجھے دانچ وڑی سے ہٹا کر گالیوں پر لگا دیا ۔ ۔ ۔ اپنی باقی زندگی تُو اس فورم پر گالیاں ہی دیگا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ۔ ۔ ۔ حقیقی دانش بھی ممنون ہو رہی ہوگی کہ ایک اُچیچے اور ڈھیٹ منافق سے جان چھوٹ گئی :bigsmile: :bigsmile: :bigsmile: :bigsmile:

    نہیں چوتیے ، یہ میرے ترمیم شدہ گھوسٹ ڈاکٹرائن کا کمال ہے تجھے تو یاد ہی ہوگا گھوسٹ ڈاکٹرائن. بقول گلٹی ، جیسا منہ ویسی چپیڑ

    :cwl: :cwl: :cwl:

    Salman
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #42
    نہیں چوتیے ، یہ میرے ترمیم شدہ گھوسٹ ڈاکٹرائن کا کمال ہے تجھے تو یاد ہی ہوگا گھوسٹ ڈاکٹرائن. بقول گلٹی ، جیسا منہ ویسی چپیڑ :cwl: :cwl: :cwl:

    :lol: :lol: :lol: :lol:

    اپنے القابات دوسروں کو مت بانٹ ۔ ۔ ۔یہ تجھی پر فِٹ ہیں

    اب اگر تیری بچت کا دارومدار گلٹی کی سبز پیچش پر ہے تو تجھ سے تو پھر فورم کی با جماعت تعزیت بنتی ہے

    :lol: :lol:

    گلٹی کی سبز پیچش پہ ہو جس کی امید

    نامیدی پھر اس کی دیکھا چاہیے

    :lol: :lol: :lol: :lol: :hilar:

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #43

    I think he really is nuts, he went full Rouhani. :bigsmile:

    The whole “kali daal” story is probably true. It is not uncommon for people in those positions to be superstitious.

    I think welfare state of Medina is definitely good endeavour. He is basically pushing for a welfare state with an Islamic twist so that Pakistanis can digest it easily. It probably shows people that there is more to religion than bombs and beheadings.

    یہ جملہ بھی کیا خواہشات پر مبنی سوچ کا نتیجہ ہے یا واقعی آپ نے ابھی تک کچھ ایسا ٹھوس ہوتے دیکھا ہے کہ عمران کسی رفاہی مملکت کے قیام کے لئے سنجیدہ ہے اور آپ کو کیوں لگتا ہے کہ عوام کی فلاح کے لئے اسکو مذہبی تڑکا لگانا ضروری ہے . غریب کو تو آپ گاندھی کے نام پر بھی رفاہی / فلاحی سہولتیں فراہم کریں تو وہ لینے کے لئے تیار ہو جائے گا. اور عوام سے ٹیکس لینے کے لئے خدا رسول کے واسطے دینے سے کہیں زیادہ انتظامی اصلاحات کی ضرورت رہے گی

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #44
    :lol: :lol: :lol: :lol: اپنے القابات دوسروں کو مت بانٹ ۔ ۔ ۔یہ تجھی پر فِٹ ہیں اب اگر تیری بچت کا دارومدار گلٹی کی سبز پیچش پر ہے تو تجھ سے تو پھر فورم کی با جماعت تعزیت بنتی ہے :lol: :lol: گلٹی کی سبز پیچش پہ ہو جس کی امید نامیدی پھر اس کی دیکھا چاہیے :lol: :lol: :lol: :lol: :hilar:

    میرے خیال میں تو چوتیا سمیت دنیا کی ہر گالی تجھ تخم بال ٹھاکرے پر مکمل فٹ بیٹھتی ہے
    گلٹی تو اپنے ضمیر کے ہاتھوں مجبور ہوا ہے وہ دیکھ سکتا ہے تیرے ڈی این اے کے ساتھ کیا مسلہ ہے دیگر لوگ پی ایم میں کہہ رہے ہیں جبکہ گلٹی ببانگ دھل کہہ رہا ہے

    Salman
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #45
    میرے خیال میں تو چوتیا سمیت دنیا کی ہر گالی تجھ تخم بال ٹھاکرے پر مکمل فٹ بیٹھتی ہے گلٹی تو اپنے ضمیر کے ہاتھوں مجبور ہوا ہے وہ دیکھ سکتا ہے تیرے ڈی این اے کے ساتھ کیا مسلہ ہے دیگر لوگ پی ایم میں کہہ رہے ہیں جبکہ گلٹی ببانگ دھل کہہ رہا ہے

    :omg: :o  اچھا؟

    تُو اور تیرا خیال ۔ ۔ ۔ ۔ کیا بات ہے بھئی تیری

    :)

    ابے چوتیئے ۔ ۔ ۔۔  خیال نہیں، میں نے تیری دانچوڑی کے چ پنے یہاں آشکار کئے ہیں ۔۔ ۔ ۔

    لگتا ہے کسی دن لسٹ بنا کر تیرے ہاتھ میں دینی پڑے گی

    :angry_smile: :angry_smile: چوتیا نہ ہو تو ۔ ۔ ۔ ۔

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #46
    :omg: :o اچھا؟ تُو اور تیرا خیال ۔ ۔ ۔ ۔ کیا بات ہے بھئی تیری :) ابے چوتیئے ۔ ۔ ۔۔ خیال نہیں، میں نے تیری دانچوڑی کے چ پنے یہاں آشکار کئے ہیں ۔۔ ۔ ۔ لگتا ہے کسی دن لسٹ بنا کر تیرے ہاتھ میں دینی پڑے گی :angry_smile: :angry_smile: چوتیا نہ ہو تو ۔ ۔ ۔ ۔

    صحیح کہہ رہا ہے خیال نہیں بلکہ اٹل حقیقت کہنا چاہئے تھا دنیا کی ہر گالی تجھ پر نگینے کی طرح فٹ بیٹھتی ہے

    :cwl: :cwl: :cwl:

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #47

    گلٹی ۔۔۔ تمہیں یہ غلط فہمی کس نے ڈال دی کہ اگر خدا ہمارے سامنے آجائے تو ہم اس پر ایمان لے آئیں گے۔؟؟۔

    چند برس پہلے میں نے جب حماقت (ایمان) کو الوداع کہا تو میں نے اتمامِ حجت کے طور پر آسمان کی طرف منہ اٹھا کر بلند آواز سے کہا، “اے خدائے ناموجود اگر بے کراں آسمانوں کی وسعتوں سے دور تو کہیں ہے تو ادھر آ اور میرے سامنے کھڑا ہوجا، میں تجھے جانچوں گا، پرکھوں گا، ٹٹولوں گا اور پھر فیصلہ کروں گا کہ تو اس قابل ہے یا نہیں کہ تجھ پر ایمان لایا جائے؟ “۔۔۔

    میری آواز کے جواب میں چاروں اُور سناٹا ہی سناٹا تھا، تب میں نے واپس آسمان کی طرف منہ اٹھا کر ایک بلند آہنگ طنزیہ قہقہہ اچھالا اور اپنے (الحاد کے) راستے چل پڑا۔ :cwl: :cwl: ۔۔

    میں نے جب سے یہ پوسٹ پڑھی میرے ذہن میں ایک سوال کلبلا رہا ہے کہ الحاد کے راستے پر چلتے آپ اب زندگی کو کیسا محسوس کرتے ہیں؟؟ میرا مطلب ہے خدا کے بغیر، اعتقاد کے بغیر اور ایمان کے بغیر۔ مذہب ہر انسان کی زندگی میں بہت زیادہ اثر و نفوذ رکھتا ہے تو پھر مذہب سے جان چھڑانے کے بعد انسان کو زندگی ہلکی لگتی ہے یا پھر اس لحاظ سے بھاری کہ اسے کوئی آسرا نہیں رہتا، کوئی مشکل کشا نظر نہیں آتا وغیرہ۔

    کیونکہ مجھے اپنا حال ابنِ انشاء مرحوم کے بتائے ہوئے اس شخص سے ملتا جلتا لگتا ہے جو نیا نیا مسلمان ہوا تو روز مسجد جاتے ہوئے مندر میں بھی ماتھا ٹیک دیتا تھا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ بھگوان ناراض ہوکر کوئی نقصان پہنچا دے۔۔

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #48
    میں نے جب سے یہ پوسٹ پڑھی میرے ذہن میں ایک سوال کلبلا رہا ہے کہ الحاد کے راستے پر چلتے آپ اب زندگی کو کیسا محسوس کرتے ہیں؟؟ میرا مطلب ہے خدا کے بغیر، اعتقاد کے بغیر اور ایمان کے بغیر۔ مذہب ہر انسان کی زندگی میں بہت زیادہ اثر و نفوذ رکھتا ہے تو پھر مذہب سے جان چھڑانے کے بعد انسان کو زندگی ہلکی لگتی ہے یا پھر اس لحاظ سے بھاری کہ اسے کوئی آسرا نہیں رہتا، کوئی مشکل کشا نظر نہیں آتا وغیرہ۔ ۔

    یقین کیجئے جب سے مذہب کا دامن چھوٹا ہے، زندگی نہایت ہلکی پھلکی اور پرلطف ہوگئی ہے۔ سب سے بڑا فائدہ جو مجھے ہوا ہے اور میرے سر سے بہت بڑا بار اتر گیا ہے وہ یہ کہ میری زندگی صرف یہی اسی دنیا تک محدود ہے اور مرنے کے بعد کوئی جھنجھٹ نہیں ہے۔ ماضی قدیم میں مذہب کی ایجاد میں یہ پہلو بھی شامل تھا کہ انسان کو فنا کا خوف تھا، مگر حالیہ مذاہب نے موت کے بعد زندگی کو اتنا خوفناک بنا کر پیش کیا کہ اس زندگی سے فنا بدرجہا بہتر لگتا ہے۔۔اس لئے اب مجھے بہت سکون، اطمینان ہے کہ موت کے بعد کچھ بھی نہیں ہے، میں جیسا پیدا ہونے سے پہلے تھا، ویسا ہی مرنے کے بعد ہوجاؤں گا۔ پہلے جب میں کسی جنازے کے ساتھ قبرستان جاتا تھا تو مردے کو دفناتے ہوئے میری چشمِ تصور میں مذہب کی بیان کردہ فلم چلنی شروع ہوجاتی کہ اب مردہ قبر میں پہنچ گیا ہے، اب فرشتے آگئے ہوں گے، اب اس کا حساب کتاب شروع ہوگیا ہوگا وغیرہ وغیرہ اور مجھے اپنی موت اور آخرت کا خوف آنے لگتا۔ لیکن اب جب میں کسی جنازے کے ساتھ قبرستان جاتا ہوں تو ایک طمانیت قلبی کا احساس ہوتا ہے، اب قبرستان یا کسی کی موت سے مجھے کوئی خوف نہیں آتا۔۔

    دوسری اہم بات یہ ہے کہ اب میں جب اپنے اردگرد کے لوگوں اور مختلف محافل میں مذہبی تقریریں ، وعظ و بیانات یا کسی کی گفتگو میں مذہبی حوالے  سنتا ہوں تو اندر ہی اندر ہنستا رہتا ہوں، بڑا لطف آتا ہے مجھے، ساتھ ہی یاد کرتا ہوں وہ وقت جب میں ان سب بچگانہ کہانیوں کو سچ سمجھا کرتا تھا، میں کبھی کبھی حیران بھی ہوتا ہوں کہ یار میں اتنا ہی احمق تھا کہ ان کہانیوں کو سچ سمجھتا رہا۔۔ سچ ہے بچپن کی برین واشنگ کے اثرات بہت گہرے ہوتے ہیں۔۔  اور ایک فائدہ مجھے یہ ہوا ہے کہ پہلے میں نماز، تلاوتِ قرآن جیسی عبادات پر جو وقت ضائع کیا کرتا تھا، اب وہ میں بہتر کاموں میں لگاتا ہوں۔ روزوں میں میں خوامخواہ دن بھر بھوکا رہ کر خود کو اذیت دیا کرتا تھا، تراویح کی نماز پڑھ کر رات کو خود کو بے آرام کرتا تھا، اب میں بڑے آرام سے کھاتا پیتا ہوں، انجوائے کرتا ہوں، رات کو سکھ چین کی نیند سوتا ہوں۔

    پہلے میں اپنی زندگی کے فیصلے لیتے وقت مذہبی تعلیمات سے رہنمائی لیتا تھا، اب میں نے اپنے قواعد و ضوابط بنا لئے ہیں جو میری زندگی اور زمانے کے تقاضوں کے حساب سے ہیں، اب میں خود کو بالکل آزاد پنچھی محسوس کرتا ہوں، ایسا پنچھی جو طویل عرصہ کسی پنجرے میں قید رہنے کے بعد آزاد فضاؤں میں پہنچ گیا ہو۔۔ اب میری یہ بھی کوشش ہوتی ہے کہ مزید بھی جس کو ہوسکے مذہبی قید سے آزاد ہونے میں مدد کروں اور الحمدللہ ثم الحمدللہ ایک دوست جہدِ مسلسل سے آزاد ہوبھی گیا ہے۔۔ زندگی میں اور بھی بہت سی خوشگوار تبدیلیاں آئی ہیں جو فی الحال ذہن میں نہیں آرہیں۔۔

    جہاں تک کسی آسرا اور مشکل کشا کے نہ ہونے کے احساس کی بات ہے تو جب میں اپنی مذہبی زندگی کا جائزہ لیتا ہوں تو مجھے احساس ہوتا ہے کہ تب بھی مجھے آسرے کا محض بھرم ہی تھا، دعا کرتا تھا، یا آسرے کے سامنے التجا کرتا تھا تو کبھی مسئلہ حل ہوجاتا اور کبھی نہیں، جب حل ہوجاتا تو میں سمجھتا کہ دعا قبول ہوگئی اور جب نہ ہوتا تو اپنی کوتاہی جانتا۔ اب میں سمجھ گیا ہوں کہ وہ سب میرا واہمہ تھا، زندگی ویسے ہی چلتی رہتی ہے، وہم ، سراب، فریب ہم خود پالتے ہیں خود کو طفل تسلیاں دینے کیلئے۔۔ 

    کیونکہ مجھے اپنا حال ابنِ انشاء مرحوم کے بتائے ہوئے اس شخص سے ملتا جلتا لگتا ہے جو نیا نیا مسلمان ہوا تو روز مسجد جاتے ہوئے مندر میں بھی ماتھا ٹیک دیتا تھا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ بھگوان ناراض ہوکر کوئی نقصان پہنچا دے۔۔

    یہ بہت اہم بات کی آپ نے، کیونکہ میں بھی اپنی مذہبی زندگی کے دوران اس واردات سے گزرا ہوں۔ جب میں مذہبی تعلیمات کے زیر اثر تھا تو مجھے اگر کبھی خدا کے حوالے سے تنقیدی خیالات آتے تو ساتھ یہ خوف بھی لاحق رہتا کہ خدا مجھے کوئی نقصان نہ پہنچادے، یہ خوف مذہب کا بہت ہی کارگر ہتھیار ہے۔ مذہبی زندگی کے دوران ہی جوں جوں میں نے خدا کے وجود پر غور کرنا شروع کیا، میرا خدا کے بارے میں رفتہ رفتہ تصور بدلنا شروع ہوگیا اور ایک وقت وہ بھی آیا جب میں مذہب تو چھوڑ چکا تھا مگر خدا پر میرا یقین ابھی باقی تھا اور وہ خدا بھی مذہبی خدا نہیں تھا بلکہ میری نظر میں کائنات کا تخلیق کار۔۔

    پھر میں نے اس نہج پر سوچنا شروع کیا کہ اتنی بڑی اور عظیم الشان کائنات کو تخلیق کرنے والا کتنا بڑا ہوگا؟ اور میں بطور انسان اس کے سامنے کتنا چھوٹا، کمزور اور بے بس ہوں۔ اگر میں اس کے بارے میں کچھ غلط سوچتا ہوں یا غلط کہتا ہوں تو اگر وہ واقعی اتنا عظیم الشان ہے جتنا میں سوچ رہا ہوں تو اس کو تو پروا بھی نہیں ہونی چاہیے کہ ایک چھوٹا سا کمزور سا انسان جو اس کی اپنی تخلیق ہے اس کے بارے میں کیا کہتا ہے۔  جب میں یہ کہتا ہوں یا سمجھتا ہوں کہ وہ خدا میری سوچ پر یا میرے الفاظ پر ناراض ہوکر مجھے نقصان پہنچائے گا تو میں اس کو خدا کی سطح سے اتار کر انسان کی سطح پر لے آتا ہوں۔ میں نے سوچا کہ اتنے عظیم الشان اور طاقتور  خدا کو اگر میں گالیاں بھی دوں تو اسے کچھ فرق نہیں پڑنا چاہیے اور یقین مانئے میں نے کئی بار اس کو دیں بھی جی بھر کر۔۔۔ مگر مجھے کچھ نہیں ہوا۔۔ یہ یاد رہے کہ اس  وقت میں خدا پر یقین رکھتا تھا۔۔ مگر پھر وہ وقت بھی گزرگیا اور مجھے مزید سمجھ آگئی کہ یہ بھی میں نے محض واہمہ پال رکھا ہے جس کی کوئی بنیاد نہیں ہے ۔۔۔رفتہ رفتہ مجھے اس حقیقت کا ادراک ہوگیا کہ اس کرہ ارض پر انسانی زندگیوں میں کسی بیرونی طاقت کی کوئی مداخلت نہیں ہے۔۔۔ 

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #49

     اب میں خود کو بالکل آزاد پنچھی محسوس کرتا ہوں، ایسا پنچھی جو طویل عرصہ کسی پنجرے میں قید رہنے کے بعد آزاد فضاؤں میں پہنچ گیا ہو۔۔۔۔

    اتنے خوش ۔۔۔۔ شادمان ۔۔۔۔ ہوتے تو ۔۔۔۔ مسلمانوں کے فورم  پر ۔۔۔۔ مسلما نو ں کے پچھواڑے نہ نا پ رھے ہوتے ۔۔۔۔۔ کسی ملحد فورم پر ۔۔۔۔ خوشحا ل ۔۔۔ نہا لی  اور آزاد فضاؤں میں بلند ہوچکے ہو تے ۔۔۔۔۔

    تمہیں سکون ہی تو نہیں جبھی تو تم کو مسلم فورم چا ھیے ۔۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #50
    اتنے خوش ۔۔۔۔ شادمان ۔۔۔۔ ہوتے تو ۔۔۔۔ مسلمانوں کے فورم پر ۔۔۔۔ مسلما نو ں کے پچھواڑے نہ نا پ رھے ہوتے ۔۔۔۔۔ کسی ملحد فورم پر ۔۔۔۔ خوشحا ل ۔۔۔ نہا لی اور آزاد فضاؤں میں بلند ہوچکے ہو تے ۔۔۔۔۔ تمہیں سکون ہی تو نہیں جبھی تو تم کو مسلم فورم چا ھیے ۔۔۔۔۔۔۔

    گلٹی۔۔۔ مسلمانوں اور مومنوں کے دلوں میں جب میں وساوس پیدا کرتا ہوں اور نتیجتاً وہ تمہاری طرح چیں بہ چیں ہوتے ہیں تو میرے دماغ میں سیروٹونن، ڈوپامین اور آکسی ٹوسن کا لیول ٹاپ پر پہنچ جاتا ہے۔۔۔ اسی لئے مومنین کی کمپنی میرے لئے ضروری ہے۔ :cwl: :cwl: ۔

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #51

    گلٹی۔۔۔ مسلمانوں اور مومنوں کے دلوں میں جب میں وساوس پیدا کرتا ہوں اور نتیجتاً وہ تمہاری طرح چیں بہ چیں ہوتے ہیں تو میرے دماغ میں سیروٹونن، ڈوپامین اور آکسی ٹوسن کا لیول ٹاپ پر پہنچ جاتا ہے۔۔۔ اسی لئے مومنین کی کمپنی میرے لئے ضروری ہے۔ :cwl: :cwl: ۔

    تم مسلمانوں اور مومنین کے دلوں میں وساوس پیدا کرتے ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطلب تمہارے اندر کوئی  کیڑا ہے جو تمہیں ۔۔۔۔ مسلمانوں کے دلوں میں وساوس پیدا کرنے کے جرم پر آمادہ کرتا ہے

    تمہارے اندر ایک ۔۔۔۔۔۔ سا ئیکو پیتھ ۔۔۔۔۔ مجرم ۔۔۔۔ موجود ہے ۔۔۔۔۔ جو ۔۔۔۔ دوسروں کے دلوں میں ۔۔۔۔۔ جرائم ۔۔۔۔ کرکے ۔۔۔۔۔ تسیکین ۔۔۔۔۔ چا ھتا ہے ۔۔۔۔

    میڈ یکل اور انسا نی تاریخ بتاتی ہے کہ ۔۔۔۔ اس قسم کے جتنے بھی ۔۔۔۔۔ سا ئیکو پیتھ ۔۔۔۔۔۔ دوسروں کو جرم کرنے کے مشن میں لگے رھے وہ آخر میں تباہ  و بربادہوجا تے ہیں  ۔۔۔۔۔

    Zed
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #52
    یہ جملہ بھی کیا خواہشات پر مبنی سوچ کا نتیجہ ہے یا واقعی آپ نے ابھی تک کچھ ایسا ٹھوس ہوتے دیکھا ہے کہ عمران کسی رفاہی مملکت کے قیام کے لئے سنجیدہ ہے اور آپ کو کیوں لگتا ہے کہ عوام کی فلاح کے لئے اسکو مذہبی تڑکا لگانا ضروری ہے . غریب کو تو آپ گاندھی کے نام پر بھی رفاہی / فلاحی سہولتیں فراہم کریں تو وہ لینے کے لئے تیار ہو جائے گا. اور عوام سے ٹیکس لینے کے لئے خدا رسول کے واسطے دینے سے کہیں زیادہ انتظامی اصلاحات کی ضرورت رہے گی

    It is clear as day to me that he is pushing for a welfare state. The only reason he joined politics was for welfare of the people. During the fund raising for SKMH, he realized that welfare of the people cannot be carried on the shoulders of charities.

    Islamic shroud is necessary for welfare state because remember capitalism and Islamism joined hands to defeat socialism. It has an added benefit of diluting the militant side Islam and focusing more on welfare. In UK, the welfare state was actually pushed by Christian churches, they were the main force behind National Health Services.

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
Viewing 12 posts - 41 through 52 (of 52 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi