Home Forums Siasi Discussion سینیٹ انتخاب: پولنگ بوتھ میں ‘خفیہ کیمرے’ نکلنے پر سوشل میڈیا پر دلچسپ میمز

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 23 total)
  • Author
    Posts
  • حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1

    ایوان بالا (سینیٹ) میں آج (12 مارچ کو) چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب سے قبل اپوزیشن کی جانب سے پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمرے نصب ہونے کا الزام سامنے آیا ہے۔
    پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ‘میں نے اور ڈاکٹر مصدق ملک نے پولنگ بوتھ کے بالکل اوپر نصب کیمرے کا سراغ لگایا۔
    مصطفیٰ نواز کھوکر نے اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے مبینہ خفیہ کیمرے کی تصویر بھی شیئر کی۔
    مسلم لیگ (ن) کے ڈاکٹر مصدق ملک نے بھی ٹوئٹ میں کہا کہ ‘کیا مذاق ہے، سینیٹ کے پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمرے نصب کیے گئے۔
    اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے جہاں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر خفیہ کیمرے نصب کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے وہیں سوشل میڈیا پر مختلف مزاحیہ اور دلچسپ تبصرے کیے جارہے ہیں۔
    جاسوسی کیمروں سے متعلق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ‘یہ جو کیمرہ گردی ہے’، ‘چور مچائے شور’، ‘SenateChairman’ اور ‘AbAwamSmashNahiHoGi’ کے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کررہے ہیں۔
    سول آف ساؤتھ نامی ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ ‘اصل جاسوسی کیمرا۔
    میاں عمر نے لکھا کہ چیئرمین سینیٹ الیکشنز میں خفیہ کیمرا، توقعات اور حقیقت میں بہت فرق ہے۔
    پاکستان مسلم لیگ) نے کی نائب صدر مریم نواز نے بھی اس حوالے سے ایک ٹوئٹ کی۔
    اینکر منصور علی خان نے ٹوئٹ کہ کی ویسے اگر کیمرے لگوانے ہی تھے تو میرے بھائی اقرار الحسن سے سے ہی پوچھ لیتے، خفیہ کیمروں کا کام اقرار سے بہتر کوئی نہیں کر سکتا۔
    منصور علی خان کی ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے اقرار الحسن نے لکھا کہ’نقّالوں سے ہوشیار !! ہماری کوئی دوسری برانچ نہیں ہے منصور بھائی ۔
    ہائی نامی ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ ‘ایک اور جاسوس کیمرا دیکھا گیا۔
    نائلہ عنایت نے لکھا کہ وفاقی وزیر فواد چوہدری خفیہ کیمرے ڈھونڈنے میں اپوزیشن کی مدد کررہے ہیں۔
    شہزاد نامی صارف نے لکھا کہ مجھے اپنے کمرے میں جاسوسی کیمرا ملا۔
    ڈاکٹر ٹوئٹس نامی ہینڈل نے لکھا کہ یہ سرکس جاری رہتا ہے، ہماری سیاست اور سیاستدان ایسے کرتے رہتے ہیں۔
    اسکارفیس نامی ہینڈل نے لکھا کہ جاسوسی کیمرا ملنے پر نواز شریف کا ردعمل۔
    مسز موتی والا نامی صارف نے لکھا کہ شیرلاک ہومز اور ڈاکٹر واٹس ، اسلام آباد 2021۔

    https://www.dawnnews.tv/news/1155767/

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #2

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #3

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #4

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #6

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #8

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #11

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #12

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #13

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #14

    حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #15

    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #16
    میں ایک تھوک کا ڈھیر چاٹ کر نمٹا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو تھا ایک اور تھوک کا ڈھیر میرے سامنے

    قوم یوط کا دکھڑا

    نیازی بال ٹیمپرنگ کرتے ہوئے  پکڑا گیا۔

    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #17

    جس طرح کل سینٹ میں اس نام کے شاہ اور کردار کے حرامی نے ساری قوم کے سامنے اپنے کالی شکل کو مذید کالا کیا ہے ، اس سے ایک بات تو ثابت ہوتی ہے کہ ہم بحیثیت قوم زمانے کے ھر حرامی ، بے ایمان اور مفاد پرست کو اعلی عہدوں پر فائز کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں ۔ اس جہالت کے جم غفیرنے جس کو ھم پاکستانی قوم کہتے ہیں ، احساس ضمیر اور احساس شرمندگی کو کئ کوسوں دور چھوڑ دیا ہے ۔ نہ ہمارے اعمال درست ، نہ ہمارا کردار قابل تقلید اور نہ ہماری گفتگو میں صدقت کی رمق ۔ ہم ایک قوم بور ہیں اور ہمارا انجام بہت بھیانک ہوگا ۔

    وائے ناکامی ! متاع کارواں جاتا رہا۔
    کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رھا ۔

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #18

    جس طرح کل سینٹ میں اس نام کے شاہ اور کردار کے حرامی نے ساری قوم کے سامنے اپنے کالی شکل کو مذید کالا کیا ہے ، اس سے ایک بات تو ثابت ہوتی ہے کہ ہم بحیثیت قوم زمانے کے ھر حرامی ، بے ایمان اور مفاد پرست کو اعلی عہدوں پر فائز کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں ۔ اس جہالت کے جم غفیرنے جس کو ھم پاکستانی قوم کہتے ہیں ، احساس ضمیر اور احساس شرمندگی کو کئ کوسوں دور چھوڑ دیا ہے ۔ نہ ہمارے اعمال درست ، نہ ہمارا کردار قابل تقلید اور نہ ہماری گفتگو میں صدقت کی رمق ۔ ہم ایک قوم بور ہیں اور ہمارا انجام بہت بھیانک ہوگا ۔

    وائے ناکامی ! متاع کارواں جاتا رہا۔ کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رھا ۔

    قاسم زیدی بھائی

    آپ کو “جہالت کے جم غفیر” یعنی پاکستانی قوم کے احساس ضمیر اور احساس شرمندگی سے کوسوں میل دور ہونے کا احساس زرداری کی طرف سے بیس پچیس اراکین قومی اسمبلی کو خرید کر یوسف رضا گیلانی کو سینیٹر بنوانے اور پھر حامد میر کے پروگرام میں آ کر اس کا نہایت ہی بے شرمی سے اعتراف کرنے کے بعد ہوا ہے یا پھر چیرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیرمین سینیٹ کے انتخاب میں اسٹبلشمنٹ اور حکومت کی طرف سے سات آٹھ بے ضمیروں سینیٹرز کو خریدنے کے بعد ہوا ہے؟

    کیا “کالی شکل والے حرامی” مظفر حسین شاہ نے ساری قوم کے سامنے وہی فیصلہ نہیں کیا ہے جسے ایک گھنٹے بعد ہی ڈپٹی چیرمین سینیٹ کے انتخاب نے صحیح ثابت کیا ہے؟

    کیا یہ ثابت نہیں ہوگیا ہے کہ اپوزیشن کے جن سات آٹھ سینیٹرز نے جان بوجھ کر اپنا ووٹ مسترد کروانے کیلیے گیلانی کے نام پر مہر لگائی تھی، بعد میں انہی سینیٹرز نے مرزا محمد آفریدی کو ووٹ دیا ہے؟

    ہارس ٹریڈنگ ہمارے والے کریں تو حلال ہے اور ہمارے مخالف کریں تو حرام ہے، اب اس سوچ کو بدلنے کی ضرورت ہے. ہماری اس سوچ اور عمل نے جمہوریت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے

    یہی وجہ ہے کہ جہاں ایک طرف اس ملک میں چند سیاست دانوں کی کرپشن اور ہارس ٹریڈنگ کی وجہ سے جمہوریت کو برا ثابت کیا جاتا ہے تو وہاں دوسری طرف فوج اپنے ہزاروں فوجیوں کی ڈھاکہ، سیاچن اور کارگل میں پتلونیں اتروا لینے کے باوجود خود کو ملکی سرحدوں کی حفاظت کرنے والی فوج ثابت کرنے میں کامیاب ہے

    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #19
    قاسم زیدی بھائی آپ کو “جہالت کے جم غفیر” یعنی پاکستانی قوم کے احساس ضمیر اور احساس شرمندگی سے کوسوں میل دور ہونے کا احساس زرداری کی طرف سے بیس پچیس اراکین قومی اسمبلی کو خرید کر یوسف رضا گیلانی کو سینیٹر بنوانے اور پھر حامد میر کے پروگرام میں آ کر اس کا نہایت ہی بے شرمی سے اعتراف کرنے کے بعد ہوا ہے یا پھر چیرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیرمین سینیٹ کے انتخاب میں اسٹبلشمنٹ اور حکومت کی طرف سے سات آٹھ بے ضمیروں سینیٹرز کو خریدنے کے بعد ہوا ہے؟ کیا “کالی شکل والے حرامی” مظفر حسین شاہ نے ساری قوم کے سامنے وہی فیصلہ نہیں کیا ہے جسے ایک گھنٹے بعد ہی ڈپٹی چیرمین سینیٹ کے انتخاب نے صحیح ثابت کیا ہے؟ کیا یہ ثابت نہیں ہوگیا ہے کہ اپوزیشن کے جن سات آٹھ سینیٹرز نے جان بوجھ کر اپنا ووٹ مسترد کروانے کیلیے گیلانی کے نام پر مہر لگائی تھی، بعد میں انہی سینیٹرز نے مرزا محمد آفریدی کو ووٹ دیا ہے؟ ہارس ٹریڈنگ ہمارے والے کریں تو حلال ہے اور ہمارے مخالف کریں تو حرام ہے، اب اس سوچ کو بدلنے کی ضرورت ہے. ہماری اس سوچ اور عمل نے جمہوریت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے یہی وجہ ہے کہ جہاں ایک طرف اس ملک میں چند سیاست دانوں کی کرپشن اور ہارس ٹریڈنگ کی وجہ سے جمہوریت کو برا ثابت کیا جاتا ہے تو وہاں دوسری طرف فوج اپنے ہزاروں فوجیوں کی ڈھاکہ، سیاچن اور کارگل میں پتلونیں اتروا لینے کے باوجود خود کو ملکی سرحدوں کی حفاظت کرنے والی فوج ثابت کرنے میں کامیاب ہے

    باوابھائ، ھم ان سات سینیٹرز کی نیت کی خرابی یا اچھائ ، فریب یا جہالت ، مکاری یا سادگی کے بارے میں سیر حاصل بحث کر سکتے ہیں ۔ آپ یہ بھی ثابت کر سکتے ہیں کہ یہ کسی منظم سازش کے تحت ، کسی کی آنکھ کے اشارے کے باعث یا روپے کی چمک کے اثرات کے تحت ، ایک خاص انداز سے دیے گئے ووٹوں کی داستان ہے ۔

    تاھم

    بیلیٹ پیپر کے ڈیزائن کو دیکھتے ہوئے ، اس میں درمیان میں کھنچی ہوئ لائن کو سیپریشن لائن قرار دینے کے بعد، اور امیدواروں کے نام کے آگے ، پیچھے ، دائیں ، بائیں کسی مقررہ خانے یا ڈبہ کی عدم موجودگی کے باعث اور انتخاب سے پہلے سیکریٹری کی دی ہوئ ھدایات کی روشنی میں، کیا آپ ان سات ووٹوں کے قانونی ہونے پر کسی قسم کا اعتراض کر سکتے ہیں ؟ اس لیم ایکسکیوز کی مثال ہمارے ھاں آٹا گونتے ہوئے ھلنے کی مثال پر پوری اترتی ہے ۔
    کیا آپ ایسے کسی بھی ووٹ کو صرف اس وجہ سے مسترد کرسکتے ہیں کہ مہر نام کے الفاظ پر لگنے کے بجائے اسی خانے میں کسی اور جگہ لگائ جاسکتی تھی لیکن نام کے حروف کا شمار بھی اسی حاشیہ زدہ ، ڈیوائڈر لائن کے اندر ہو ؟ اگر یہ اعتراض درست قرار دیا جاتا ہے تو کیا کل یہ اعتراض بھی کیا جاسکتا ہے کہ نام کے حروف کے ختم ہونے کے ایک انچ پہلے لگی ہوئ مہر بھی اس ووٹ کو ناقابل شمار قرار دی جاسکتی ہے ، دو انچ کے فاصلے پر بھی قابل قبول نہیں اور اگر تین انچ کے فاصلے پر لگی ہے تو پھر یہ فاصلہ بہت زیادہ ہے اور اس وجہ سے بھی یہ ووٹ شمار نہیں کیا جاسکتا ؟

    یا تو بیلٹ پیپر پر امیدوار کے نام کے آگے ایک مخصوص باکس ہو اور ھدایات جاری کی جاتیں کہ مہر امیدوار کے نام کے آگے مخصوص باکس کے اندر لگائ جائے ۔

    یہ اس ملک کے ساتھ کس قسم کی بکواس ہے باوا صاحب ۔ آپ اسے فیئر کس طرح قرار دے سکتے ہیں ۔ کیا یہ سب کچھ دنیا کے کسی بھی اور ملک میں پبلک ٹی وی پر اسطرح ڈھٹائ سے کیا جاسکتا ہے ؟

    یہ جہالت دنیا بھر میں صرف ہمارے حصے ہی میں آئ ہے ۔

    فی الحال ، فوج کی مبینہ قربانیوں اور ان کے پیچھے چھپے ہوئے حقاق کے بارے میں گفتگو کو ملتوی رکھتا ہوں ، آپ سے بہتر ان کی قربانیوں ، کن کے لیے قربانیوں اور کیا حاصل کرنے کے لیے قربانیوں کی اصل حقیقت کون جانتا ہے ۔

    • This reply was modified 2 years, 2 months ago by Zaidi.
    کک باکسر
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #20
    قاسم زیدی بھائی آپ کو “جہالت کے جم غفیر” یعنی پاکستانی قوم کے احساس ضمیر اور احساس شرمندگی سے کوسوں میل دور ہونے کا احساس زرداری کی طرف سے بیس پچیس اراکین قومی اسمبلی کو خرید کر یوسف رضا گیلانی کو سینیٹر بنوانے اور پھر حامد میر کے پروگرام میں آ کر اس کا نہایت ہی بے شرمی سے اعتراف کرنے کے بعد ہوا ہے یا پھر چیرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیرمین سینیٹ کے انتخاب میں اسٹبلشمنٹ اور حکومت کی طرف سے سات آٹھ بے ضمیروں سینیٹرز کو خریدنے کے بعد ہوا ہے؟ کیا “کالی شکل والے حرامی” مظفر حسین شاہ نے ساری قوم کے سامنے وہی فیصلہ نہیں کیا ہے جسے ایک گھنٹے بعد ہی ڈپٹی چیرمین سینیٹ کے انتخاب نے صحیح ثابت کیا ہے؟ کیا یہ ثابت نہیں ہوگیا ہے کہ اپوزیشن کے جن سات آٹھ سینیٹرز نے جان بوجھ کر اپنا ووٹ مسترد کروانے کیلیے گیلانی کے نام پر مہر لگائی تھی، بعد میں انہی سینیٹرز نے مرزا محمد آفریدی کو ووٹ دیا ہے؟ ہارس ٹریڈنگ ہمارے والے کریں تو حلال ہے اور ہمارے مخالف کریں تو حرام ہے، اب اس سوچ کو بدلنے کی ضرورت ہے. ہماری اس سوچ اور عمل نے جمہوریت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے یہی وجہ ہے کہ جہاں ایک طرف اس ملک میں چند سیاست دانوں کی کرپشن اور ہارس ٹریڈنگ کی وجہ سے جمہوریت کو برا ثابت کیا جاتا ہے تو وہاں دوسری طرف فوج اپنے ہزاروں فوجیوں کی ڈھاکہ، سیاچن اور کارگل میں پتلونیں اتروا لینے کے باوجود خود کو ملکی سرحدوں کی حفاظت کرنے والی فوج ثابت کرنے میں کامیاب ہے

    باوا جی۔ دفع کریں، کس خبطی کے منہ لگ رہے ہیں۔ ان کی اسی منافقت کی وجہ سے ان کو چھتر پڑ رہے ہیں۔ 

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 23 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi