- This topic has 9 replies, 7 voices, and was last updated 4 years, 8 months ago by bluesheep.
-
AuthorPosts
-
9 Jul, 2019 at 7:49 pm #1
میزان بینک اور نیٹفلکس: بینک نے ایپ کو ’غیر شرعی‘ کہہ کر صارف کی ادائیگی روک دی
چھبیس سالہ محمد احمد طارق نے اپنے موبائل میں مختلف گانیں سننے کے لیے مختلف ایپس ڈاؤن لوڈ کی ہوئی ہیں جن کی وہ آن لائن رقم بھی ادا کرتے ہیں۔ کئی ایسی ایپ استعمال کرنے کے لیے ان کو اپنے بینک کے کارڈ کا بھی استعمال کرنا پڑتا ہے۔ لیکن ایک دن رقم ادا کرتے ہوئے انھیں بتایا گیا کہ یہ پورا عمل ’حرام‘ ہے۔
اسی طرح جب احمد نے میوزک ڈاؤن لوڈ کرنے والی ایک موبائل ایپ ’ڈِیزر‘ کو رقم کی ادائیگی کے لیے اپنا بینک کارڈ استعمال کیا تو ان کی پیمنٹ رُک گئی۔ جب انھوں نے میزان بینک کو فون ملایا تو ترجمان نے ان کو بتایا کہ بینک اس معاملے پر کام کر رہا ہے لیکن ’اگر آپ کا معاملہ فلمیں دیکھنے والی ایپ نیٹفلکس کی رقم کی ادائیگی کی وجہ سے رُکا ہوا ہے تو وہ پورا نہیں ہو پائے گا کیونکہ ہمارے بینک کا کارڈ نیٹفلکس کے لیے استعمال نہیں ہوسکتا۔ یہ ہماری شریعہ پالیسی کے خلاف ہے۔‘
https://www.bbc.com/urdu/pakistan-48924555
By these standards if you tried to subscribe to a Dating Forum, bank will hand you over to a Firing Squad.
- mood 6
- mood shami11, BlackSheep, Believer12, صحرائی, Ghost Protocol, Muhammad Hafeez react this post
9 Jul, 2019 at 9:35 pm #2مجھے ذرا یہ پتا کرکے بتا دیں کہ میزان بینک سود لینے یا دینے کا کام بھی کرتا ہے یا نہیںاگر یہ سودی نظام کے ساتھ رشتہ استوار رکھے ہوے ہیں تو ان منافقوں کو چھتر بھگو بھگو کر مارنے چاہیئں
ہوسکتا ہے انہوں نے مفتی تقی عثمانی کی خدمات لے کر سود کو حلال قرار دلوا لیا ہو مگر ان کی منافقت تو کھلنی چاہئے
9 Jul, 2019 at 9:44 pm #3میں اس بینک کو داد دیتا ہوں، کوئی تو ہے جو اس دور میں بھی اسلام کی تعلیمات پر چلنے کی ہمت رکھتا ہے، وگرنہ لوگوں نے تو اسلام کو صرف زبانی کلامی تعریفوں کیلئے رکھ چھوڑا ہے اور جب عمل کی باری آتی ہے تو اسے پرانے زمانے کی فرسودہ روایات سمجھ کر رد کردیتے ہیں اور نئے زمانے کے تحت زندگی گزارتے ہیں۔۔ یوں ان کی زندگی ایک طرح کی منافقت اور دوغلے پن کا ملغوبہ بن جاتی ہے کہ صحیح تو کسی اور نظام کو سمجھتے ہیں اور عملاً زندگی کسی اور ضابطے کے تحت گزارتے ہیں۔۔۔
- thumb_up 2
- thumb_up Qarar, Ghost Protocol liked this post
9 Jul, 2019 at 9:48 pm #4ترجمان نے ان کو بتایا کہ بینک اس معاملے پر کام کر رہا ہے لیکن ’اگر آپ کا معاملہ فلمیں دیکھنے والی ایپ نیٹفلکس کی رقم کی ادائیگی کی وجہ سے رُکا ہوا ہے تو وہ پورا نہیں ہو پائے گا کیونکہ ہمارے بینک کا کارڈ نیٹفلکس کے لیے استعمال نہیں ہوسکتا۔ یہ ہماری شریعہ پالیسی کے خلاف ہے
واللہ۔۔۔۔ ایمان تازہ ہوگیا۔۔۔۔
آج بھی ہوجو ابراہیم کا ایماں پیدا
سودی بینکوں میں ہوسکتا ہے میزاں پیدا
- mood 4
- mood Qarar, Ghost Protocol, Zed, bluesheep react this post
9 Jul, 2019 at 10:08 pm #5مجھے ذرا یہ پتا کرکے بتا دیں کہ میزان بینک سود لینے یا دینے کا کام بھی کرتا ہے یا نہیں اگر یہ سودی نظام کے ساتھ رشتہ استوار رکھے ہوے ہیں تو ان منافقوں کو چھتر بھگو بھگو کر مارنے چاہیئں ہوسکتا ہے انہوں نے مفتی تقی عثمانی کی خدمات لے کر سود کو حلال قرار دلوا لیا ہو مگر ان کی منافقت تو کھلنی چاہئےبیلیور بھائی میرا مسلہ کچھ زیادہ گھمبیر ہے
اگر مجھے میزان بینک کے کارڈ پر کونڈ م خریدنے پر گیے تو تب کیا بنے گا مجھے کسی مولوی کا حرام حلال کا لیٹر ساتھ رکھنا پڑے گا ؟؟
- mood 4
- mood Believer12, Ghost Protocol, Muhammad Hafeez, صحرائی react this post
9 Jul, 2019 at 10:43 pm #6بیلیور بھائی میرا مسلہ کچھ زیادہ گھمبیر ہے اگر مجھے میزان بینک کے کارڈ پر کونڈ م خریدنے پر گیے تو تب کیا بنے گا مجھے کسی مولوی کا حرام حلال کا لیٹر ساتھ رکھنا پڑے گا ؟؟پھر ایک ڈبہ مولوی کو بطور رشوت بھی دینا پڑے گا
کوی ایک سیاپا ہے اس ملک کا
10 Jul, 2019 at 12:35 am #7میزان بینک اور نیٹفلکس: بینک نے ایپ کو ’غیر شرعی‘ کہہ کر صارف کی ادائیگی روک دی
سحر بلوچبی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
6 گھنٹے پہلے
اس پوسٹ کو شیئر کریں فیس بک
اس پوسٹ کو شیئر کریں وٹس ایپ
اس پوسٹ کو شیئر کریں Messenger
اس پوسٹ کو شیئر کریں ٹوئٹر
شیئر
تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
چھبیس سالہ محمد احمد طارق نے اپنے موبائل میں مختلف گانیں سننے کے لیے مختلف ایپس ڈاؤن لوڈ کی ہوئی ہیں جن کی وہ آن لائن رقم بھی ادا کرتے ہیں۔ کئی ایسی ایپ استعمال کرنے کے لیے ان کو اپنے بینک کے کارڈ کا بھی استعمال کرنا پڑتا ہے۔ لیکن ایک دن رقم ادا کرتے ہوئے انھیں بتایا گیا کہ یہ پورا عمل ’حرام‘ ہے۔اسی طرح جب احمد نے میوزک ڈاؤن لوڈ کرنے والی ایک موبائل ایپ ’ڈِیزر‘ کو رقم کی ادائیگی کے لیے اپنا بینک کارڈ استعمال کیا تو ان کی پیمنٹ رُک گئی۔ جب انھوں نے میزان بینک کو فون ملایا تو ترجمان نے ان کو بتایا کہ بینک اس معاملے پر کام کر رہا ہے لیکن ’اگر آپ کا معاملہ فلمیں دیکھنے والی ایپ نیٹفلکس کی رقم کی ادائیگی کی وجہ سے رُکا ہوا ہے تو وہ پورا نہیں ہو پائے گا کیونکہ ہمارے بینک کا کارڈ نیٹفلکس کے لیے استعمال نہیں ہوسکتا۔ یہ ہماری شریعہ پالیسی کے خلاف ہے۔‘
10 Jul, 2019 at 9:37 am #8میزان بینک کا یہ عمل قابل تحسین ہے ہم سب کی یہ کوشش ہونی چاہئے کہ دنیا میں برائی اور شر کو پھیلانے میں کسی قسم کے حصہ دار نہ بن جاہیں مجھے امید ہے کہ وفاقی حکومت میزان بینک کے اس ایمان پرور قدم سے متاثر ہوکر تمام غیر اسلامی مالیاتی اداروں کے قرضہ جات واپس کرنے سے منکر ہوجاییں گے کہ یہ کمبخت اسلامی سود کے پیسوں سے شرابیں پینا شروع کردینگے
اگر نیت ہو تو انسانی حقوق کی پامالی کی بنیاد پر سعودی وغیرہ کے قرضہ جات کی واپسی سے بھی مکرا جاسکتا ہے10 Jul, 2019 at 11:15 am #9احمد کو چاہیے کہ ایسی ویب سائٹس سے گانے ڈاؤن لوڈ کرلے جو چوری کا مواد مہیا کرتے ہیں ، مسلمان ملکوں میں یہ کام سب سے زیادہ ہے اور اس سے ان کے جذبہ ایمانی کو خطرہ نہیں ہوتامیزان بینک کا کوئی کریڈٹ کارڈ نہیں ہے ، مگر وہ کریڈٹ دیتے ہیں جسے انہوں نے کرائے کا نام دے رکھا ہے ، اگر کوئی شخص ڈیفالٹ کرجائے یا قسط لیٹ جمع کروائے تو اس پر جرمانہ نہیں کیا جاتا البتہ اس پر چندہ ڈال دیا جاتا ہے جو ان کے مطابق خیراتی اداروں جیسے شوکت خانم ہسپتال وغیرہ کو دے دیا جاتا ہے
- thumb_up 1
- thumb_up GeoG liked this post
10 Jul, 2019 at 3:32 pm #10واللہ۔۔۔۔ ایمان تازہ ہوگیا۔۔۔۔
آج بھی ہوجو ابراہیم کا ایماں پیدا
سودی بینکوں میں ہوسکتا ہے میزاں پیدا
- mood 1
- mood Zinda Rood react this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.