Thread:
Burn Sofas …
Home › Forums › Islamic Corner › Burn Sofas …
- This topic has 11 replies, 4 voices, and was last updated 1 year, 10 months ago by
Zaidi. This post has been viewed 1223 times
-
AuthorPosts
-
- thumb_up 1
- thumb_up Believer12 liked this post
28 Mar, 2021 at 5:01 pm #2It mentions the hypocracy this nation has been living with . Hodbhoy, regularly finds these impairments ( in his words) and run a detail commentary when no one else even bother to read a one word and ignore this idiocy drama played in Pakistan almost on daily basis. I think Hoodbhoy , should spend his valuable time in the field of Physics and science instead of writing about this errant in the society which no ones pay any attention .-
This reply was modified 1 year, 10 months ago by
Zaidi.
29 Mar, 2021 at 4:23 pm #3اصل میں اسلام تہذیب کا دشمن مذھب ہے . صوفے، ریشمی بستر سب اسلام میں حرام ہیں . کیوں کہ یہ چیزیں انسان کو آرام پسند بناتی ہیں … اور اسلام لڑائی جگھڑے اور مار کٹائی سے پھیلا ہے . یہ بات مولانا عزیز کو بھی پتا ہے کہ صوفوں کی عادت اگر بچوں کو پڑ گئی تو وہ انسان بن جاے گے … جس کی وجہ سے اسلام کا پھیلاؤ رک جاۓ گا ….. عزیز تو صوفے جلانے کی بات کر رہا ہے پر اقبال نے تو کہا اسکول کو بھی آگ لگاؤ اور جنگل اور صحرا میں رہو گے تو فاروق اور سلمان بنو گے ..
فطرت کے مقاصد کي کرتا ہے نگہباني
يا بندہ صحرائي يا مرد کہستاني
اے شيخ ! بہت اچھي مکتب کي فضا ، ليکن
بنتي ہے بياباں ميں فاروقي و سلماني
- thumb_up 1
- thumb_up Shirazi liked this post
31 Mar, 2021 at 9:57 am #4It mentions the hypocracy this nation has been living with . Hodbhoy, regularly finds these impairments ( in his words) and run a detail commentary when no one else even bother to read a one word and ignore this idiocy drama played in Pakistan almost on daily basis. I think Hoodbhoy , should spend his valuable time in the field of Physics and science instead of writing about this errant in the society which no ones pay any attention .ہود بھای کو آپ نے درست مشورہ دیا ہے کیونکہ جہالت کے اس سمندر کا تو کوی کنارہ ہی نہیں خوامخواہ ناکارہ لوگوں کے ساتھ بحث کرنے کی بجاے اپنے فیلڈ میں دھیان رکھے۔ بلا مبالغہ اس بندے کو پاکستان کا بہترین سائنسدان کہا جاسکتا ہے۔
- thumb_up 1
- thumb_up Zaidi liked this post
31 Mar, 2021 at 10:07 am #5اصل میں اسلام تہذیب کا دشمن مذھب ہے . صوفے، ریشمی بستر سب اسلام میں حرام ہیں . کیوں کہ یہ چیزیں انسان کو آرام پسند بناتی ہیں … اور اسلام لڑائی جگھڑے اور مار کٹائی سے پھیلا ہے . یہ بات مولانا عزیز کو بھی پتا ہے کہ صوفوں کی عادت اگر بچوں کو پڑ گئی تو وہ انسان بن جاے گے … جس کی وجہ سے اسلام کا پھیلاؤ رک جاۓ گا ….. عزیز تو صوفے جلانے کی بات کر رہا ہے پر اقبال نے تو کہا اسکول کو بھی آگ لگاؤ اور جنگل اور صحرا میں رہو گے تو فاروق اور سلمان بنو گے ..
فطرت کے مقاصد کي کرتا ہے نگہباني
يا بندہ صحرائي يا مرد کہستاني
اے شيخ ! بہت اچھي مکتب کي فضا ، ليکن
بنتي ہے بياباں ميں فاروقي و سلماني
تہذیب تو بہت بڑا لفظ ہے جس کے بہت سارے پہلو ہیں۔ مثلا یہ بھی بد تہذیبی ہے کہ ایسے ابوجہلوں کی جہالت آمیز واقعات کو اسلام سے جوڑ کر یہ تجزیہ کردیا جاے کہ اسلام ایک غلط مذہب ہے یا بد تہذیبی کا درس دیتا ہے۔ اگر ہم اسلام کے متعلق ایک نیوٹرل تجزیہ دینا چاہتے ہیں تو ہمیں قرآن پڑھنا ہوگا
کیا قرآن میں کہیں پر لکھا ہے کہ گھر کا فرنیچر جلا دو ؟ ظاہر کہ نہیں لکھا اور رسول اللہ
کی اپنی سنت سے بھی ایسا کوی واقعہ ہمارے علم میں نہیں ملتا کہ صحابہ کرام کو ساتھ لے کر بیڈ اور آرام دہ صوفے جلا دئیے گئے ہوں۔ اس زمانے میں بھی لوہے کے ہتھیار اور لکڑی کی چیزیں بنتی تھیں
جہاں تک مولوی کا تعلق ہے تو ہوسکتا ہے کہ اس صوفے کو اتنا استعمال کیا گیا ہو کہ اس مٰیں سے بدبو نہ جاتی ہو لہذا مولانا نے اس کو جلا ہی دیا، مولوی صاحب کو پتا نہیں تھا کہ صوفے اور قالین بھی ڈرای کلین ہوجاتے ہیں
- mood 1
- mood Zaidi react this post
31 Mar, 2021 at 4:56 pm #6تہذیب تو بہت بڑا لفظ ہے جس کے بہت سارے پہلو ہیں۔ مثلا یہ بھی بد تہذیبی ہے کہ ایسے ابوجہلوں کی جہالت آمیز واقعات کو اسلام سے جوڑ کر یہ تجزیہ کردیا جاے کہ اسلام ایک غلط مذہب ہے یا بد تہذیبی کا درس دیتا ہے۔ اگر ہم اسلام کے متعلق ایک نیوٹرل تجزیہ دینا چاہتے ہیں تو ہمیں قرآن پڑھنا ہوگا کیا قرآن میں کہیں پر لکھا ہے کہ گھر کا فرنیچر جلا دو ؟ ظاہر کہ نہیں لکھا اور رسول اللہکی اپنی سنت سے بھی ایسا کوی واقعہ ہمارے علم میں نہیں ملتا کہ صحابہ کرام کو ساتھ لے کر بیڈ اور آرام دہ صوفے جلا دئیے گئے ہوں۔ اس زمانے میں بھی لوہے کے ہتھیار اور لکڑی کی چیزیں بنتی تھیں جہاں تک مولوی کا تعلق ہے تو ہوسکتا ہے کہ اس صوفے کو اتنا استعمال کیا گیا ہو کہ اس مٰیں سے بدبو نہ جاتی ہو لہذا مولانا نے اس کو جلا ہی دیا، مولوی صاحب کو پتا نہیں تھا کہ صوفے اور قالین بھی ڈرای کلین ہوجاتے ہیں
کیا آپ کو معلوم ہے کسی انسان کو برے القاب سے پکارنے پر قرآن پاک میں سختی سے منا کیا ہے لیکن اس کے باوجود قرانی حکم کی نافرمانی کرتے ہوے ایک شریف انسان کی چھیڑ ابو جھل کس نے رکھی اور اور پھر اسی پڑھے انسان کو دو بچوں نے قتل کر دیا … کیا یہ کسی بد تہذیبی سے کم ہے .. جہاں تک صوفے جلانے کی بات ہے .. صحابہ کے پاس بیٹھنے کے لئے چٹائی نہیں ہوتی تھیں وہ زمین پر بیٹھ جاتے تھے اور لیٹ جاتے تھے .. تو صوفے بھلا کیوں جلاتے … ورنہ آپ کو ایسے واقعات بہت ملتے
31 Mar, 2021 at 5:22 pm #7کیا آپ کو معلوم ہے کسی انسان کو برے القاب سے پکارنے پر قرآن پاک میں سختی سے منا کیا ہے لیکن اس کے باوجود قرانی حکم کی نافرمانی کرتے ہوے ایک شریف انسان کی چھیڑ ابو جھل کس نے رکھی اور اور پھر اسی پڑھے انسان کو دو بچوں نے قتل کر دیا … کیا یہ کسی بد تہذیبی سے کم ہے .. جہاں تک صوفے جلانے کی بات ہے .. صحابہ کے پاس بیٹھنے کے لئے چٹائی نہیں ہوتی تھیں وہ زمین پر بیٹھ جاتے تھے اور لیٹ جاتے تھے .. تو صوفے بھلا کیوں جلاتے … ورنہ آپ کو ایسے واقعات بہت ملتے
انسیف بھائ ، محترم مولانا عزیز صاحب کی شعلہ بیانی سے کچھ جملے مستعار لیکر آپ نے مذاھب کے خلاف اپنا جہاد قائم و دائم رکھا ہے ۔ مجھے افتخار عارف کی نظم ” بارھواں کھلاڑی” یاد آگئ ۔ آپ کی تحریر سے کہیں بھی یہ معلوم نہیں ہوتا کہ مولانا ظل الہہ کی کسی بات پر آپ نے شدید ، یا عمومی احتجاج کیا ہو ، ان کے الفاظ کو خلاف شرع یا اسلام سے ناواقفی قرار دیا ہو یا کم از کم الفاظ میں اسلام کی دی ہوئ تعلیمات سے انحراف پر مذھب کو ھائ جیک کرنے کا الزام دیا ہو ۔ میرے نزدیک آپکے دلائل بہت کمزور ہیں اور اسی کمزوری کو چھپانے کے لیے آپ نے مولانا عزیز جیسی شخصیت کی گل افشانیوں کو ان دلائل کے موثر ہونے کے حق میں استعمال کیا ہے ، مجھے آپ سے یہ امید نہ تھی اور میں اس سے بہت بہتر معیار کی توقع کر رہا تھا ۔
- mood 1
- mood unsafe react this post
31 Mar, 2021 at 6:37 pm #8تہذیب تو بہت بڑا لفظ ہے جس کے بہت سارے پہلو ہیں۔ مثلا یہ بھی بد تہذیبی ہے کہ ایسے ابوجہلوں کی جہالت آمیز واقعات کو اسلام سے جوڑ کر یہ تجزیہ کردیا جاے کہ اسلام ایک غلط مذہب ہے یا بد تہذیبی کا درس دیتا ہے۔ اگر ہم اسلام کے متعلق ایک نیوٹرل تجزیہ دینا چاہتے ہیں تو ہمیں قرآن پڑھنا ہوگا کیا قرآن میں کہیں پر لکھا ہے کہ گھر کا فرنیچر جلا دو ؟ ظاہر کہ نہیں لکھا اور رسول اللہکی اپنی سنت سے بھی ایسا کوی واقعہ ہمارے علم میں نہیں ملتا کہ صحابہ کرام کو ساتھ لے کر بیڈ اور آرام دہ صوفے جلا دئیے گئے ہوں۔ اس زمانے میں بھی لوہے کے ہتھیار اور لکڑی کی چیزیں بنتی تھیں جہاں تک مولوی کا تعلق ہے تو ہوسکتا ہے کہ اس صوفے کو اتنا استعمال کیا گیا ہو کہ اس مٰیں سے بدبو نہ جاتی ہو لہذا مولانا نے اس کو جلا ہی دیا، مولوی صاحب کو پتا نہیں تھا کہ صوفے اور قالین بھی ڈرای کلین ہوجاتے ہیں
“مولوی صاحب کو پتا نہیں تھا کہ صوفے اور قالین بھی ڈرای کلین ہوجاتے ہیں”😂۔
امید رکھتا ہو ں کہ مولانا صاحب کو علم ہوگا کہ پہلی کے بعد دوسری اور دوسری کے بعد تیسری بیوی کے لیے کم از کم ایک غیر بدبودار صوفے کی ضرورت تو ہوگی ۔
31 Mar, 2021 at 6:39 pm #9کیا آپ کو معلوم ہے کسی انسان کو برے القاب سے پکارنے پر قرآن پاک میں سختی سے منا کیا ہے لیکن اس کے باوجود قرانی حکم کی نافرمانی کرتے ہوے ایک شریف انسان کی چھیڑ ابو جھل کس نے رکھی اور اور پھر اسی پڑھے انسان کو دو بچوں نے قتل کر دیا … کیا یہ کسی بد تہذیبی سے کم ہے .. جہاں تک صوفے جلانے کی بات ہے .. صحابہ کے پاس بیٹھنے کے لئے چٹائی نہیں ہوتی تھیں وہ زمین پر بیٹھ جاتے تھے اور لیٹ جاتے تھے .. تو صوفے بھلا کیوں جلاتے … ورنہ آپ کو ایسے واقعات بہت ملتے
ابوجہل کو گھر میں نہیں جنگ کے میدان میں قتل کیا گیا تھا جب اس کے ساتھ ایک ہزار تلوار باز اور سامنے تین سو کے لگ بھگ بغیر تلواروں کے مقابلہ کرنے والے تھے۔ اگر یہ دونوں نوجوان قتل ہوجاتے تو آپ راضی ہوتے
دوسری بات یہ کہ اس کا نام کیوں رکھا گیا تو اس سے پہلے یہ جان لیں کہ مسلمانوں کے سردار تو رسول اللہ تھے اور مشرکین کا سردار ابوجہل تھا جس کا نام ابو الحکمت تھا۔ جب ابوجہ اور اس کے گروہ نے رسول اللہ کے نام رکھے اور انہیں جادوگر کہتا تھا تو گویا اس کا حق تھا مگر جب مسلمانوں نے اس کو ابوجہل کہا تو یہ جرم ہوگیا؟
آپ اپنے آپ کو کنٹرول کریں بیلنس نہ رہے تو کاہے کا ملحد، ابوجہل بھی بت پرست تھا لہذا وہ ملحد تو نہین تھا مگراسلام کے مقابلے مٰیں آپ کو کوی بھی مل جاے چلتا ہے
اسلام کے خلاف الزامات بھی ملحدین کی کم اور عیسائیوں یہودیون اور ہندوون کے زیادہ تر پیش کئے جاتے ہیں
2 Apr, 2021 at 11:17 am #10انسیف بھائ ، محترم مولانا عزیز صاحب کی شعلہ بیانی سے کچھ جملے مستعار لیکر آپ نے مذاھب کے خلاف اپنا جہاد قائم و دائم رکھا ہے ۔ مجھے افتخار عارف کی نظم ” بارھواں کھلاڑی” یاد آگئ ۔ آپ کی تحریر سے کہیں بھی یہ معلوم نہیں ہوتا کہ مولانا ظل الہہ کی کسی بات پر آپ نے شدید ، یا عمومی احتجاج کیا ہو ، ان کے الفاظ کو خلاف شرع یا اسلام سے ناواقفی قرار دیا ہو یا کم از کم الفاظ میں اسلام کی دی ہوئ تعلیمات سے انحراف پر مذھب کو ھائ جیک کرنے کا الزام دیا ہو ۔ میرے نزدیک آپکے دلائل بہت کمزور ہیں اور اسی کمزوری کو چھپانے کے لیے آپ نے مولانا عزیز جیسی شخصیت کی گل افشانیوں کو ان دلائل کے موثر ہونے کے حق میں استعمال کیا ہے ، مجھے آپ سے یہ امید نہ تھی اور میں اس سے بہت بہتر معیار کی توقع کر رہا تھا ۔
مولانا عزیز کو چھوڑیں کیا اقبال صاحب نے بھی اسلام کی دی ہوئ تعلیمات سے انحراف کر کے شاعری میں سکولوں کالجوں اور سائنس کی مخالفت کی ہے …
2 Apr, 2021 at 11:21 am #11ابوجہل کو گھر میں نہیں جنگ کے میدان میں قتل کیا گیا تھا جب اس کے ساتھ ایک ہزار تلوار باز اور سامنے تین سو کے لگ بھگ بغیر تلواروں کے مقابلہ کرنے والے تھے۔ اگر یہ دونوں نوجوان قتل ہوجاتے تو آپ راضی ہوتے دوسری بات یہ کہ اس کا نام کیوں رکھا گیا تو اس سے پہلے یہ جان لیں کہ مسلمانوں کے سردار تو رسول اللہ تھے اور مشرکین کا سردار ابوجہل تھا جس کا نام ابو الحکمت تھا۔ جب ابوجہ اور اس کے گروہ نے رسول اللہ کے نام رکھے اور انہیں جادوگر کہتا تھا تو گویا اس کا حق تھا مگر جب مسلمانوں نے اس کو ابوجہل کہا تو یہ جرم ہوگیا؟ آپ اپنے آپ کو کنٹرول کریں بیلنس نہ رہے تو کاہے کا ملحد، ابوجہل بھی بت پرست تھا لہذا وہ ملحد تو نہین تھا مگراسلام کے مقابلے مٰیں آپ کو کوی بھی مل جاے چلتا ہے اسلام کے خلاف الزامات بھی ملحدین کی کم اور عیسائیوں یہودیون اور ہندوون کے زیادہ تر پیش کئے جاتے ہیںبلیور صاحب .. اپ کو غزوہ بدر کے سدباب نہیں پتا تھا … ابو سفیان کے قافلوں سے بات شروع ہوئی تھی جب سرکار دو عالم کے سالاروں نے ان کا پیچھا شروع کیا …. یہ قریشی سب پڑھے لکھے سلجے ہوے تاجر لوگ تھے .. جب ان کو پتا چلا تو وہ میدان میں نکل اے .. اب تاجروں کا مقابلہ جاہلوں اور گنواروں سے ہو تو ان کے ساتھ میں بندوق بھی ہو تو انہوں نے تو ہارنا ہی ہے … آج ایک کمانڈوں دس شریف انسانوں کو قابو کر سکتا ہے .. باقی اسلامی تاریخ تو مسلمانوں نے مسلمان ھکمرہوں کے ڈر سے ہی لکھی ہے
2 Apr, 2021 at 5:05 pm #12مولانا عزیز کو چھوڑیں کیا اقبال صاحب نے بھی اسلام کی دی ہوئ تعلیمات سے انحراف کر کے شاعری میں سکولوں کالجوں اور سائنس کی مخالفت کی ہے …
بات توازن کی ہے انسیف صاحب ، علامہ اقبال نے تو اپنی محبوبہ کو عشق بھرے خطوط بھی تحریر کیے تھے ، کیا آپ کہہ سکتے ہیں کہ علامہ اقبال نے وہ بھی اسلامی تعلیمات کی حمایت میں روانہ کیے تھے ؟ بلکہ اس سے بھی بہتر اور بڑا سوال یہ ہے کہ کیا علامہ اقبال اسلامی تعلیمات کے بہترین نمونے کے طور پر قابل تقلید ہیں ؟
اقبال بھی اقبال سے آگاہ نہیں ہے ۔
آپ کوئ بہتر مثال تلاش کریں ۔ فدوی منتظر ہے جب آپ روایات سے ھٹکر معیار اپنائیں گے ۔
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.