Viewing 20 posts - 121 through 140 (of 427 total)
  • Author
    Posts
  • BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #121
    قرار صاحب۔۔۔۔۔

    چونکہ اِس بحث کی سِمت کبھی اِدھر جارہی ہے تو کبھی اُدھر جارہی ہے لہٰذا میری تجویز ہے کہ ہم اِس بحث کو ایک سِمت میں رکھیں اور ایک نکتہ پر بات کرنے کے بعد دوسرے نکتہ پر جائیں۔۔۔۔

    اِسی وجہ سے مَیں نے نکتہ آغاز یعنی اِس حکومت کے آنے سے بات شروع کی ہے۔۔۔۔۔

    مَیں نے آپ سے، جیو جی سے اور پرولتاری دُرویش سے ایک بات پوچھی تھی۔۔۔۔۔

    میرے خیال میں اب بہتر یہی ہوگا کہ قرار، جیو جی اور آپ اِس بابت اپنی رائے دے دیں کہ دو ہزار اٹھارہ میں جب یہ حکومت آتی ہے تو اُس کے سامنے سب سے اہم اور ترجیحی حوالوں کے لحاظ سے سب سے بڑا مسئلہ کیا تھا۔۔۔۔۔

    پرولتاری درویش کا جواب آچکا ہے کہ بیلنس آف پیمنٹ کا مسئلہ ہی سب سے اہم ترجیح ہونی چاہئے تھی۔۔۔۔۔

    آپ بھی اِس بات پر اپنی رائے دے دیں۔۔۔۔۔

    پسِ تحریر۔۔۔۔۔

    اسکاٹ لینڈ میں ایک بڑا خوبصورت کتا بریڈ کیا گیا تھا، بورڈر کولی۔۔۔۔۔ یہ کتا عموماً بھیڑوں کے فارمز وغیرہ پر پایا جاتا ہے اور اِس کتے کا عموماً کام بھیڑوں کو اِدھر اُدھر جانے سے روکنا اور ایک جگہ رکھنا ہوتا ہے۔۔۔۔۔

    وقت کا حسیں سِتم ہی کہا جاسکتا ہے کہ ایک بھیڑ، اور وہ بھی کالی بھیڑ کو بورڈر کولی کا کام کرنا پڑے۔۔۔۔۔

    :) ;-) :)

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #122
    پلیز بتائے کہ سی پیک کا کونسا منصوبہ ایسا رکا ہوا ہے کہ جس کے مکمل ہونے سے یہ ریوینیو دینا شروع ہوجائے گا؟ سی پیک کے رستے اگر آپ چینی مال کے گوادر تک پہنچنے کی امید لگائے بیٹھے ہیں تو اس کے لئے آپ کو دو نہی تو کم از کم ایک دھائی انتطار کرنا پڑے گا۔ چین پہلے سنکیانگ میں ائیغور مسلمانوں کی تربیت کرے گا پھر پراپر چینی لوگوں کو وہاں لا کر آباد کرے گا، پھر وہاں ٹیکنیکل ٹریننگ کے ادارے کھلیں گے اور پھر چینی انڈسٹری وہاں آباد ہونا شروع ہوگی۔ پھر ایک دن آئے گا جب یہ مغربی علاقہ صنعتی مرکز اور مشرقی صنعتوں کا وئیر ہاؤس بنے گا۔ تو تب ہی بذریعہ سی پیک اور ون بیلٹ ون روڈ کے یورپ کی طرف روٹ استعمال ہونا شروع ہونگے۔

    عباسی صاحب ….میرا موقف ہے کہ قومی منصوبوں پر بڑی جماعتوں میں ایک میثاق ہونا چاہیے ….مشرف زرداری اور نواز سب نے اس منصوبے کو پش کیا تھا …عمران نے ہمیشہ اس منصوبے میں کیڑے نکالے ہیں …مشکل دل سے کچھ قبول تو کر لیا ہے مگر اسے مکمل کرنا اس کی ترجیح نہیں ہے …کچھ پیسا آیا بھی تو ایک کروڑ سرکاری نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر بنانے میں لگ جاۓ گا …ان دونوں میں ریٹرن کتنا صفر بٹا صفر بلکہ منفی

    Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #123
    قرار صاحب۔۔۔۔۔ چونکہ اِس بحث کی سِمت کبھی اِدھر جارہی ہے تو کبھی اُدھر جارہی ہے لہٰذا میری تجویز ہے کہ ہم اِس بحث کو ایک سِمت میں رکھیں اور ایک نکتہ پر بات کرنے کے بعد دوسرے نکتہ پر جائیں۔۔۔۔ اِسی وجہ سے مَیں نے نکتہ آغاز یعنی اِس حکومت کے آنے سے بات شروع کی ہے۔۔۔۔۔ مَیں نے آپ سے، جیو جی سے اور پرولتاری دُرویش سے ایک بات پوچھی تھی۔۔۔۔۔ پرولتاری درویش کا جواب آچکا ہے کہ بیلنس آف پیمنٹ کا مسئلہ ہی سب سے اہم ترجیح ہونی چاہئے تھی۔۔۔۔۔ آپ بھی اِس بات پر اپنی رائے دے دیں۔۔۔۔۔ پسِ تحریر۔۔۔۔۔ اسکاٹ لینڈ میں ایک بڑا خوبصورت کتا بریڈ کیا گیا تھا، بورڈر کولی۔۔۔۔۔ یہ کتا عموماً بھیڑوں کے فارمز وغیرہ پر پایا جاتا ہے اور اِس کتے کا عموماً کام بھیڑوں کو اِدھر اُدھر جانے سے روکنا اور ایک جگہ رکھنا ہوتا ہے۔۔۔۔۔ وقت کا حسین سِتم ہی کہا جاسکتا ہے کہ ایک بھیڑ، اور وہ بھی کالی بھیڑ کو بورڈر کولی کا کام کرنا پڑے۔۔۔۔۔ :) ;-) :)

    میں نے کبھی آپ کی اس بات سے اختلاف نہیں کیا …کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مسئلہ تھا اور درامدات کم کرنا ضروری تھا کیوں یہ صورتحال سسٹین ایبل نہیں تھی

    لیکن کیا ڈالر کا فری فال بھی ضروری تھا؟

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #124
    میں نے کبھی آپ کی اس بات سے اختلاف نہیں کیا …کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مسئلہ تھا اور درامدات کم کرنا ضروری تھا کیوں یہ صورتحال سسٹین ایبل نہیں تھی
    لیکن کیا ڈالر کا فری فال بھی ضروری تھا؟

    روپے کے فری فال پر بھی بات کرلیتے ہیں۔۔۔۔۔

    ذرا جیو جی کا واضح جواب آجائے۔۔۔۔۔

    پرولتاری درویش
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #125
    جی میں سب ہی پڑھنے والوں کے لئے لکھتا ہوں اور ان کے لکھے سے سیکھتا ہوں۔ یہاں عموما لوگ ان چیزوں کو اب جانتے ہیں لیکن کسی کے مکمل نالج کا اندازہ لگانا بھی ایک مشکل کام ہے۔
    چینی کمرشل قرضوں بارے مختلف رپورٹنگ ہے۔ میرا نالج اخباری ہے۔ سولہ سے ۲۴ ارب ڈالر کے درمیان فیگرز آرہی ہیں۔ ۵ سے ۶ فیصد پر۔۔۔ لیکن یہ حجم کچھ بھی ہو ہمیں پچھلے اور اگلے دو سالوں میں سالانہ دس ارب ڈالر کے قریب قسطیں ادا کرنی ہیں۔ سی پیک کے قرضوں پر پانچ سال کا گریس پیریڈ ہے ۲۰۲۱ کے بعد وہ بھی سال در سال پے ایبل قرضوں میں جمع ہوتے جائیں گے۔ زیادہ تر بجلی کے کارخانے ایکوٹی پر لگے ہیں ان پر پاکستان نے ۲۰ سے ۲۴ فیصد ریٹرن آن ایکوٹی گارنٹی کی ہی ہے۔ وہ بھی پیسے کما کر کر اب ایک ارب ڈالر سے زیادہ سالانہ باہر لے جارہے ہیں۔ ۲۰۱۷۔۲۰۱۸ میں آۃٹ فلو تقریبا ۲۵۰ ملین تھا اب شاید ۱۳۰۰ ملیں ڈالر ہے۔
    جی گورنمنٹ انویسٹمنٹ بانڈز ایک سال ہولڈنگ پر ۱۴ فیصد دے رہا ہے انہی میں انویسٹ کردیں۔
    جی باقی ویسے کے ویسے نہی ہیں ان میں بھی بتدریج بہتری آرہی ہے۔ آپ ان ہی اقدامات کا اب سے پہلے اسی طرح اطلاق دیکھ کر کپئیر کر لیں کہ موجودہ صورتِ حال نسبتاً زیادہ گھمبیر ہونے کے باوجود دوسرے انڈیکیٹرز کو بہتر انداز میں مینیج کر رہی ہے۔ جب زرداری حکومت آئی تو مشرف ۱۳ ارب کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ چھوڑ گیا تھا۔ زرداری اور حفیظ شیخ کو یہی کچھ کرنا پڑا تھا اور انہی اقدامات کے بعد وہ نواز شریف کو اڑھائی ارب کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ، دو ارب قسط اور ۲۵ ارب ایکسپورٹ پکڑا کر گھر گیا تھا جسے شریف نے اپنے جانے تک ۲۰ ارب کرنٹ خسارے، ۱۰ ارب قسط اور ۲۲ ارب ایکسپورٹ پر لا کر موجودہ حکومت کے حوالے کیا۔ زرداری کو یہ کرنے کے لئے پہلے سال مائنس گروتھ دیکھنی پڑی لیکن اس حکومت کے اس سے بڑے پیمانے پر مسئلے کو ٹیکل کرتے ہوئے پھر بھی پہلے سال ۲،۹فیصد گروتھ ملی۔ زرداری کو ۱۹،۷ فیصد مینوفیکچنگ میں کمی دیکھنی پڑی موجودہ حکومت کو ۱۰ فیصد، زرداری کو ۲۰ فیصد سے زیادہ انفلیشن کا سامنا کرنا پڑا لیکن موجودہ انفلیشن دس فیصد ہے۔ زرداری کی شرح سود بھی موجودہ سے کہیں زیادہ تھی۔ ہاں صرف ایک مد میں موجودہ فریکشنلی مشکل میں ہے کہ زرداری کا بجٹ خسارہ ۸،۸ فیصد تک گیا اور موجودہ کا ۸،۹ فیصد۔ تو سوال یہ ہے کہ جب زرداری اپنی کرپشن کے باوجود اور کہیں زیادہ مشکلات کے ساتھ معیشت کو بلآخر اپنے آکری سال تک سنبھالا دے سکا تو اب کیا غلط ہے۔ ہاں ایک بات پھر کہوں گا۔ موجودہ حکومت کا پہلا ٹاسک معیشت کو بچانا ہے چار چاند لگانا بعد کی بات ہے۔

    اس مثال میں آپ گلاس مور دین ہاف فل کو نہی دیکھ رہے لیکن خالی حصے کو دیکھ رہے ہیں۔ پاکستان میں جن سالوں میں گروتھ آٹھ فیصد ہوتی رہی اور میاں صاحب کے بھی پانچوں سالوں میں ٹیکس کالیکشن ۷ سے ۱۱ فیصد کے درمیان بڑھتی رہی ہے۔ ویسے فیصد کا حساب بھی عجیب ہے، چھوٹی رقم پر فیصد میں بڑی بڑھوتی آسان ہوتی ہے۔ ایبسولوٹ فیگرز زیادہ پتہ بتاتی ہیں۔ تو سر جی اس کساد بازاری میں جب بنکوں کے علاوہ تقریبا ہر بزنس اپنے منافع میں کمی کا شکار ہے ہم نے ٹیکس کالیکشن کے لئے ۳۲ فیص بڑھوتی کا حدف رکھا ہے اور ایبسولیوٹ ٹرمز میں ۱۷۰۰ ارب روپئے کی بڑھوتی جبکہ عموما سالانہ یہ تین چار سو ارب کے قریب ہی بڑھتا تھا۔ پاکستان کے ہر ذی شعور نے ان حداف کو ناقابلِ حصول کہہ کر ہنس دیا لیکن عمران پانچ سال کے آخر تک ٹیکس کلیکشن ۳۸۹۰ ارب سے دس ہزار ارب تک پہنچانے پر مصر ہے۔ اس صورت حال میں ہر معیشت دان یہ کہہ رہا ہے کہ شبر زیدی اگر ٹیکس کلیکشن ۱۱۰۰ ارب بھی بڑھا دے تو یہ اس فیلڈ میں ہیرو سمجھا جائے گا۔ تو اس حساب سے پہلے دو مہینوں میں (جب کہ اس کی کریکشنز اور پالیسیاں ابھی پوری طرح فنکشنل نہی) اس نے پچھلے سال کی نسبت ۲۵ فیصد زیادہ کلیکشن کی ہے جو لازما ۳۲ فیصد سے تو کم ہیں لیکن یہ بڑھوتی کی شرح ہماری ہسٹری مین ریکارڈ ہے۔

    ن لیگ کی حکومت کے خاتمے تک کمرشل چینی قرض میری معلومات کے مطابق 3 ارب ڈالر تک تھا اس میں دو سوا دو ارب کا اضافی اس حکومت نے کیا ہے اور 8 ارب خلیجی ریاستوں  نے جمع کروایا ہے اس حکومت نے یہ سب قرض 3 فیصد یا اس بھی کم پر لیا ہے پچھلی حکومت نے چینیوں سے کس شرح پر لیا تھا وہ مجھے معلوم نہیں ہے اگلے دو سالوں میں سالانہ دس ارب ڈالر کی قسط کونی مد سے ادا ہو گی؟ یہ سمجھ سے بالا ہے کیونکہ آپ کی برآمدات تو اتنی جلدی بڑھ نہیں سکتیں

    اگر یہ سکیم واقعتاً وجود رکھتی ہے تو یہ ہماری حکومتوں کے ملک کا بیڑا غرق کرنے کی کلاسیکی مثال ہے اور اس حکومت کے منہ پر تو زنّاٹے کا تھپڑ ہونا چاہیے جو شفافیت اور عوامی پیسے کا خیال کرنے کے دعووں کے ساتھ آئی ہے اگر میں ایک بینکر ہوں تو اس سکیم کے ہوتے ہوئے میں کچھ کئے بغیر ریاستی بنک سے 13،75٪ پر پیسی لیکر 14٪ پر اسکے بانڈز میں سرمایہ کاری کرکے گارنٹی منافع کما سکتا ہوں

    خیر یہ تو موضوع سے ہٹ کر کچھ تبصرے تھے

    آپ نے زرداری اور نواز کا تقابل تھوڑا سا یکطرفہ کردیا ہے آپ نے یہ نہیں بتایا کہ جب مشرف نے زراداری کو حکومت دی تھی تو ملکی پیداوار کی شرح کیا تھی؟ یہ جو پی ٹی آئی کے کھاتے میں اس سال کی 2،9 فیصد کی شرح ڈالی جارہی ہے یہ اس سے پچھلے سال کی 5،8 فیصد کے مومینٹم کابھی اثر ہے

    اور ہاں افراد کی کرپشن کا ملکی مجموعی پیداوار کی شرح پر کوئی خاص اثر نہیں پڑتا، اگر آپ اس دلیل پر اصرار کریں گے تو یہی دلیل اگلے سال آپ کے یا پی ٹی آئی حکومت کے خلاف کام کرے گی

    آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں میں آدھا بھرا ہو گلاس کوشش کے باوجود نہیں دیکھ پا رہا، اسی لئے میں نے لکھا تھا کہ آپکی رجائیت پسندی قابلِ رشک ہےاور اب میں اس کی چند موٹی موٹی وجوہات جاننا چاہوں گا کیونکہ اعدادوشمار اور منطق تو اب تک ‘واحد راستے’ کی کوئی خاص تائید نہیں کر رہے کیونکہ 5500 ارب کے ہدف میں اگر 18٪ کم وصولی ہوتی ہے تو یہ ہدف سے تقریباً 1000 ارب کم جمع ہونگے اور یہ اس صورت میں ہے کہ ابھی کسادبازاری کی شدت بھی پوری طرح واضح نہیں ہے اور پھر آپ نے پچھلے سال کا ہدف سے 3٪  زیادہ خسارے کو بھی اگلے یعنی اس سال کے تخمینے میں متوازن/شامل کرنا ہے جو تقریباً 1130 ارب روپئے بنتا ہے

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #126
    گھوسٹ صاحب۔۔۔۔۔ کیا مجھ کو اور میری تحاریر کو نظرانداز کرنا اتنا مشکل ہے کہ آپ سے ہفتہ بھر بھی رہا نہیں گیا۔۔۔۔۔ :facepalm: :cwl: :facepalm: چلیں یہ نکتہ سمجھانے کیلئے پہلے ایک ذاتی واقعہ۔۔۔۔۔ مَیں ہفتہ میں ایک دن(یا دو دن) اپنی سب سے پہلی دکان میں ضرور جاتا ہوں، کچھ سینٹی مینٹل ویلیو کا مسئلہ ہے۔۔۔۔۔ وہاں پر ایک بہت بوڑھی(کوئی پچھتر اسی سال) عورت، جو میری بہت گہری دوست ہے، مجھ سے ملنے اور کافی پینے آتی ہے۔۔۔۔۔ بڑی ہی زندہ دل عورت ہے۔۔۔۔۔ میرے اور اُس کے درمیان جملہ بازی اور چیکی نیس کا جو گیم ہوتا ہے وہ الگ ہی ہوتا ہے۔۔۔۔۔ ایک دفعہ وہ ہفتہ میں ایک دن سے زیادہ آئی تو مَیں نے اُس کو ایک جملہ کہا کہ اتنا زیادہ یہاں نہ آیا کرو، ورنہ لوگوں کا تو کام ہے کہنا اور وہ کہیں گے کہ وی آر اِن لَو اینڈ ہیونگ اے سیکرٹ افیئر۔۔۔۔۔ وہ گوری انارکلی آگے سے کہتی ہے کہ پیار کیا تو ڈرنا کیا، کہنے دو جو حاسدین کہتے ہیں۔۔۔۔۔ ہاہاہاہاہا۔۔۔۔۔ تو گھوسٹ صاحب اگر آپ بھی مجھے اور میری تحاریر کو نظرانداز نہیں کرپائیں گے تو حاسدین ضرور یہ کہیں گے کہ وی آر اِن لَو۔۔۔۔۔ اب آپ تو اپنی عزتِ سادات اپنے عشقِ کامل(یعنی عشقِ الطاف) میں لُٹوا چکے ہیں تو شاید آپ کو کوئی پروا نہ ہو۔۔۔۔۔ مگر مَیں تو اِن حوالوں سے ذرا ریزرو رہنے کی کوشش کرتا ہوں۔۔۔۔۔ اور ویسے بھی آپ کا تو معزز بلاگر کے ساتھ آسمانی بندھن ہے، وہیں مکمل توجہ دیجئے، اِدھر اُدھر مُنہ مارنے سے پرہیز کیجیے اور مجھے اور میری تحاریر کو نظرانداز کریں۔۔۔۔۔ ;-) :cwl: ;-)

    بلیک شیپ صاحب،
    سستی شراب رگوں سے دماغ تک جا پہنچی ہے کیا؟

    :cwl: :cwl: :cwl:
    میں نے قرار صاحب کے تبصرے پر اپنا تبصرہ کیا اور انکی ہی تحریر کو ہائی لائٹ کیا. اور آپ نے مجھے ہی قوٹ کردیا. پھر کہہ رہے ہیں کہ آپ کی تحرہر کو نظر انداز کروں جبکہ آپ خود گھوسٹ فوبیا جیسی بیماری میں مبتلا ہیں

    پس تحریر : آپ اپنی پلکوں کا استعمال کرتے ہوے جس ہنر مندی سے فوجی بوٹوں پر سے غلاظت صاف کرکے اس امید پر سٹیڈیم کی طرف دیکھتے ہیں کہ جیسے ڈھاکہ فتح کرلیا ہو اس سے بہتر کامیڈی کی رسائی میرے بس میں نہیں ہے اور کامیڈی مجھے بہت پسند ہے آپ مجھ سے فری کی اس کامیڈی دیکھنے کا حق اور لطف نہیں چھین سکتے لہٰذا
    آپ کی درخواست از رجکٹڈ

    :cwl: :cwl: :cwl:

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #127
    :thinking: گھوسٹ پروٹوکول بھائی، حیرت ہے آپ نے کسی بھیڑ کو کپڑے پہنے کب اور کہاں دیکھا ہے؟ :o :o میں نے تو فوجیوں کے بوٹ چاٹنے والی ہر کالی بھیڑ کو سر تا پا برہنہ ہی دیکھا ہے :hilar: :hilar: :hilar: :hilar:

    باوا جی،
    میں بھی یہی کہہ رہا ہوں کہ بھیڑ ہے تو برہنہ مگر خوش فہمی دیکھیں برت ایسے رہی ہے جیسے کشمیری شال میں لپٹی ہویی ہو

    :cwl: :cwl: :cwl:

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #128
    اب تک کی صورتحال کے مطابق تین واضح گروپ نظر آتے ہیں پہلا گروپ ٠ جن کی نظر میں پی ٹی آئی کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات بہترین ہیں ، اگر کوئی بھی (محب وطن )ان کی جگہ ہوتا تو یہی کرتا ، مہنگائی عارضی ہے اور اگلے دو سے چار سال عوام کو قربانی دینا پڑے گی دوسرا گروپ – ان کے مطابق ، پی ٹی آئی کی حکومت نے معیشت کا بیڑا غرق کر دیا ہے ، ان کے پاس کوئی پالیسی نہی تھی سوائے بلند بانگ دعووں کے تیسرا گروپ – جس میں میرے جیسے لوگ ہیں اور ان کا زہن ہر پوسٹ کے بعد تبدیل ہو جاتا ہے

    مجھے اس بات میں بلکل بھی شبہ نہیں ہے کہ جنرل نیازی کی جگہ اپنے شاہد بھائی پاکستانی فوج کے جنرل ہوتے تو اکہتر میں سرنڈر کے مذاکرات کے بعد جنرل اروڑہ نے ہتیار ڈال دینے تھے
    آپ دیکھ لئے گا آخری میں پورا فورم اس بات پر راضی ہوجاے گا کہ دکان بند کردینا ہی دکاندار ، گاہک، سپلائیر اور معیشت کے لئے سب سے بہتر اور اچھا آپشن تھا

    :bigsmile: :bigsmile: :bigsmile:

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #129
    باوا جی، میں بھی یہی کہہ رہا ہوں کہ بھیڑ ہے تو برہنہ مگر خوش فہمی دیکھیں برت ایسے رہی ہے جیسے کشمیری شال میں لپٹی ہویی ہو :cwl: :cwl: :cwl:

    گھوسٹ پروٹوکول بھائی جی

    ابھی تو فوجیوں کی کالی بھیڑوں کو خدا کا شکر کرنا چاہئیے کہ اس نے ان کالی بھیڑیوں کے پیچھے پوچھل لگا کر انکی کچھ نہ کچھ عزت بچا لی ہے ورنہ تو یہ کسی کو اپنا کالا منہ دکھانے کے بھی قابل نہ رہتیں

    :hilar: :hilar: :hilar: :hilar:

    shahidabassi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #130
    یہ اچھی علامت ہے کہ مسائل اور انکی وجوہات میں سے کچھ پر ہمارا اتفاق رائے آہستہ آہستہ ہو رہا ہے اور مکالمے کیلئے ایک سمت واضح ہونا شروع ہو گئی ہے اس فورم پر اسد عمر کی حمائت پر آپ نے بہت طعنے سنے ہیں لیکن مجھے حیرت ہو رہی ہے کہ اسد عمر کے تجویز کردہ معاشی حل (اپروچ) کی بنیادی دلیل/پتھر پر یا تو آپ کی نظر جا نہیں رہی یا آپ کسی وجہ سے (ممکن ہے کہ آپ بھی اکثریت کی طرح اس پر قائل ہو گئے ہوں کہ اسد کا تجویز کردہ حل نہایت معصومانہ تھا) اسے اب جان بوجھ کر نظرانداز کر رہے ہیں اسد کا تجویز کردہ حل کیا تھا اور کیا راستہ اختیار کیا گیا ہے اس مرحلے پر یہ ہمارا موضوع ہے۔ اسد کیوں ناکام ہوا اور اسے کیوں مستعفی ہونا پڑا یہ ایک ذرا مختلف موضوع ہے اور فی الحال زیرِبحث نہیں ہے اگر کوئی چاہے تو اس پر بعد میں بات ہو سکتی ہے میرے فہم میں اسد کا موقف تھا کہ ہم پہلے کچھ انتظامی فیصلے کرلیں اور اپنے وسائل اور تعلقات سے اپنی اقتصادی حالت کو تھوڑا مستحکم کر لیں پھر ہم نسبتاً مضبوط پاؤں پر آئی ایم ایف کے پاس جائیں، اس کے موقف میں شرح مبادلہ میں اتنی کمی اور توانائی کی قیمتوں میں اتنا زیادہ اضافہ شامل نہیں تھا یہ دو بڑے عوامل ہیں جو بعد میں اختیار کئے گئے جن کے اثرات نے پچھلے تخمینے کے سارے اہداف اِدھر اُدھر کر دیئے اور حصص اور سرمائے کے منڈیوں میں سنسنی اور افراتفری پھیلائی اور بالآخر وہ خبر آئی جس پر یہ لڑی وجود میں آئی میرا ذاتی موقف اسد سے بھی ایک درجے زیادہ لیکن اسی سمت میں تھا اور ہے، وہ یہ کہ آپ نے ادائیگیوں کے توازن کا فوری مسئلہ کسی حد تک حل کر لیا تھا اب آپ دنیا میں آپ کے جو بھی تعلقات اور اہمیت ہے اس بروئے کار لاتے (لیوریج کرتے) ہوئے اپنے بین الاقوامی اور مہنگے قرضوں پر قرض خواہوں سے بات کر کے ادائیگیوں میں زیادہ سے زیادہ ممکنہ مہلت حاصل (ری شیڈیولنگ) کریں اور بعض منتخب قرض خواہوں کے ساتھ دیوالیہ ہو جانے کی دھمکی استعمال کرنے بھی گریز نہ کریں اور اس طرح حاصل کی گیئ مہلت کے دوران آپکی داخلی ملکی معیشت میں جو گند مچا ہوا ہے جو دیمک لگی ہوئی ہے اسے ایک سنگدل قسم کی بہتر انتظام کاری سے صاف کرنے کی کوشش کریں آئی ایم ایف کے پاس جانے کے حق میں سب سے بری دلیل یہ تھی اور ہے کہ اس سے آپ کو ورلڈ بنک اور قرض کی بین القوامی منڈیوں میں جانے کیلئے ایک طرح کی سند مل جاتی ہے اور اسانی ہو جاتی ہے لیکن بات واپس وہیں آ جاتی ہے کہ نئے قرضوں کی خواہش تو آپ تب پالیں جب آپ کے اندر پچھلے قرض چکانے کی سکت ہو اس طرح اب ہمارے پاس دو/تین راستے ہیں جن کا تقابلی جائزہ ہم کچھ متفقہ اشاریوں کا تعیّن کر کے لے سکتے ہیں اور ہمیں پتا چل جائے گا کہ واحد راستہ ہی بہتریں راستہ تھا/ہے یا کہ متبادل بہتر ہوتا

    درویش صاحب اسد عمر نے وزیر خزانہ ہوتے ہوئے یا فوری بعد ایسی کسی پالیسی کا ذکر نہی کیا تھا کہ وہ آئی ایم ایف سے قرض نہی لینا چاہتا۔ یہ بات اس نے کراچی میں وزارت چھوڑنے کے تین ماہ بعد ایک تقریر میں بتائی تھی کہ اس نے پی ایم کو آئی ایف نہ جانے کی تجویز دی تھی اور یہ کہ اس کے اور ڈاکٹر اشفاق کے علاوہ سارے ہی اکانومسٹ آئی ایم ایف جانا لازمی سمجھتے تھے۔ اور اس کا خود کا بھی یہ کہنا تھا کہ یہ تجویز کسی حد تک رسکی ضرور تھی کہ پھر ان کا انحصار بہت بڑی حد تک بانڈز فنانسنگ پر ہوتا جو کہ ایک رسکی چائس تھا کہ مطلوبہ رقم بانڈز فلوٹ کرنے سے حاصل ہو سکتی یا نہی۔
    میری اسد عمر کے لئے حمایت اس معاملے میں تھی کہ مجھے یہ نظر آرہا تھا کہ اسد آئی ایم ایف سے لڑ رہا تھا یعنی اپنی پوری کوشش کررہا تھا کہ کسی طرح انہیں اس بات پر قائل کرلے کہ روپئہ ۱۴۰ سے نیچے نہی جانے دیا جائے گا۔ وہ اب ایک سیاسی بندہ اور اس کی سوچ حفیظ شیخ یا دوسرے پراپر معیشت دانوں سے مختلف ہے۔ جبکہ آئی ایم ایف ۱۸۰ کا حساب لگا کر بیٹھا تھا۔ دوسرا مجھے یہ وثوق سے معلوم ہے کہ اسد عمر دی ویلیوایشن کے لیئے آٹھ ماہ کا ٹائم مانگ رہا تھا کہ یہ ڈی ویلیوایشن بتدریج کی جائے۔اسد عمر کے لئے میری سپورٹ میں ایک ذاتی عنصر بھی تھا کہ وہ آئی بی اے میں میرا ایک سال جونئر فیلو ہے۔

    بحرحال میں بھی ان میں شامل ہوں جو آئی ایم ایف جائے بغیر ان مسائل کو حل ہوتے نہی دیکھ رہے تھے۔ ایک تو ہمارے ڈیفیسٹ یا ٹوٹل شارٹ فال کا سائز ہماری اوقات کے مطابق بہت بڑا تھا۔  پیرس کلب اور دوسرے ہماری ری شیڈولنگ  امریک سے بہت زیادہ قربت کے بغیر بلکل نہ کرتے، تیسرے آئی ایم ایف سے ہٹ کر ہم ورلڈ بنک اور ایشین بنک سے فارغ ہوجاتے، چوتھے انویسٹر ایسی کسی اکانومی کو ہاتھ نہی لگاتا جہاں حالت ہماری اکانومی کی طرح ہو اور وہ آئی ایم ایف کے ڈسپلن کو فالو نہ کررہی ہو، پانچویں مجھے یقین ہے کہ ایسی ڈوبتی اکانومی کے بانڈز ۳۰ ارب تو دور کی بات ہے ۴ ارب کا بزنس بھی نہی کر سکتے۔

    اور یہ کہ پہلا سال تو شاید نکل جاتا لیکن دوسرا اور تیسرا سال نکالنا مشکل ہوجاتا۔ اور آخری وجہ یہ کہ پھر ہم مکمل طور پر چین کے بنکوں پر تکیہ کرتے جو کہ بہت زیادہ تکلیف دہ چائس ہوتا۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #131
    اب تک کی صورتحال کے مطابق تین واضح گروپ نظر آتے ہیں پہلا گروپ ٠ جن کی نظر میں پی ٹی آئی کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات بہترین ہیں ، اگر کوئی بھی (محب وطن )ان کی جگہ ہوتا تو یہی کرتا ، مہنگائی عارضی ہے اور اگلے دو سے چار سال عوام کو قربانی دینا پڑے گی دوسرا گروپ – ان کے مطابق ، پی ٹی آئی کی حکومت نے معیشت کا بیڑا غرق کر دیا ہے ، ان کے پاس کوئی پالیسی نہی تھی سوائے بلند بانگ دعووں کے تیسرا گروپ – جس میں میرے جیسے لوگ ہیں اور ان کا زہن ہر پوسٹ کے بعد تبدیل ہو جاتا ہے

    یار شامی۔۔۔ لوگ چاہے پچاس گروپوں میں تقسیم ہوجائیں میں تو اسی گروپ میں رہوں گا جس میں پھدوں میاں ہوں گے۔۔۔ جہاں جہاں پھدو میاں جائے گا، اَپُن پیچھے پیچھے آئے گا۔ :cwl: :cwl: ۔۔۔۔

    EasyGo
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #132
    پورا گھنٹا لگا ہے

    پر بات سمجھ آگئی ہے

    عمران خان جتنا بھی برا ہو

    نواز اور زرداری سے زیادہ نہیں ہو سکتا

    سب اعداد و شمار اسی طرف اشارہ کر رہے ہیں

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #133
    پورا گھنٹا لگا ہے پر بات سمجھ آگئی ہے عمران خان جتنا بھی برا ہو نواز اور زرداری سے زیادہ نہیں ہو سکتا سب اعداد و شمار اسی طرف اشارہ کر رہے ہیں

    پانچ سال پورے کرنے کے بعد شاید انکی برابری کی سطح پر آجائے۔۔۔ سبقت بھی لے جاسکتا ہے۔۔۔۔۔ 

    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #134
    روپے کے فری فال پر بھی بات کرلیتے ہیں۔۔۔۔۔ ذرا جیو جی کا واضح جواب آجائے۔۔۔۔۔

    Blacksheep Sb, I guess you had missed my quote in post 86 where I asked you the same questions.

    However if you wish me to take a clear position and then find your answers in my nerrative as it makes life easy for you to raise questions rather than giving your nerrative, I am happy to do that:

    Let me start with a bit of background that I sincerely beleive that during last Noon tenure, Establishment were losing their very basic reasoning to takeover …… politicians never perform and they also knew that NS is now a hardened ciriminal like them but to the opposite side of the spectrum so he will not be easy to handle, if he became more popular and there were clear signs after third year that Noon will remain most popular party after 2018 elections.

    What was our economic outlook during 2016? a very positivie one, one of the fastest economy in the region and positive outlook, with CPEC Program it was to become even better if our Generals and their stooges had not f.. it all. However there was one major issue that exports were shrinking rather than going up and one of the major reason that all our traditional export sectors had moved away to Bangladesh and Malaysia due to lack as well as high cost of electiricy. You compulive liar pal often writes here there was no shortage of power for industrial sector forgetting that there were riots in Faisalabad for the same reason and small industrial units had effectively shut down due to shortage of power.

    Now to the main issue of Trade Deficit: Noon policy makers were of the view that in a couple of years they will be able to woo back industrialists who have gone overseas by offering tax holidays like Bangladesh did to narrow this deficit and they were pretty much capable to bridge the gap for two three years through Gulf sources, China and issuance of bonds.

    I am sure they must do some exchange rate correction but it would range from 7-10 percent in phased manner not they way it has occured, they had successfully completed an IMF program so would be in a much better position even if they had gone to IMF to negotiate, IMF would not be demanding that their own HITMEN to be installed at the keyposts.

    What have we done now!! corrected out currency to the tune of 30 percent, imported high inflation, doubled our discount rate, no investor cofidence. Now you tell us where do we go from here??

    An important point to note is that you have taken away almost all the benefit you were supposed to give to exporters due to exchange correction with high input costs like raw material due to lower rupee partiy, high power tarrifs, increased wages due to inflation and double discount rate for the investors.  So, what did you get at the end, high inflation for the masses, higher cost of living in general which will only bring political instability so basically a Chankana and two IMF stooges to wreck the ship more  ….

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #135
    جیو جی صاحب۔۔۔۔۔

    کیا ایک سیدھے سے سوال کا جواب حاصل کرنے کیلئے مجھے آپ کی تمام تر شریفانہ قصیدہ گوئی پڑھنا پڑے گی۔۔۔۔۔

    اے چنگی گل نئیں اے۔۔۔۔۔

    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #136
    جیو جی صاحب۔۔۔۔۔ کیا ایک سیدھے سے سوال کا جواب حاصل کرنے کیلئے مجھے آپ کی تمام تر شریفانہ قصیدہ گوئی پڑھنا پڑے گی۔۔۔۔۔ اے چنگی گل نئیں اے۔۔۔۔۔

    ہاہا — ذرا قصیدہ گوئی والا سیکشن ہائی لائٹ کر دیں

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #137
    جیو جی صاحب۔۔۔۔۔

    میرا یقین مانیے مَیں آپ کے لیگی جذبات کی دل سے قدر کرتا ہوں۔۔۔۔۔

    لیکن اِس بحث کو اسٹریم لائن کرنے کیلئے جو نکتہِ آغاز طے کیا گیا ہے وہ اِس موجودہ حکومت کا آغاز ہے۔۔۔۔۔ اور ایک نکتہ کو ایک وقت میں لے کر چلنا ہے۔۔۔۔۔

    لہٰذا ایک دفعہ پھر آپ سے جواب حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔۔۔۔۔

    میرے خیال میں اب بہتر یہی ہوگا کہ قرار، جیو جی اور آپ اِس بابت اپنی رائے دے دیں کہ دو ہزار اٹھارہ میں جب یہ حکومت آتی ہے تو اُس کے سامنے سب سے اہم اور ترجیحی حوالوں کے لحاظ سے سب سے بڑا مسئلہ کیا تھا۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #138
    میں نے قرار صاحب کے تبصرے پر اپنا تبصرہ کیا اور انکی ہی تحریر کو ہائی لائٹ کیا. اور آپ نے مجھے ہی قوٹ کردیا

    لگتا ہے کینیڈا میں سردی ہونا شروع ہوگئی ہے تب ہی آپ کے دماغ میں جو الطافی حلیم بھرا ہوا ہے وہ جمنا بھی شروع ہوگیا ہے۔۔۔۔۔

    قرار نے بھی اپنی تحریر کا حصہ میرے حوالے سے ہی لکھا ہے۔۔۔۔۔ مجھے یقین ہوتا جارہا کہ آپ مجھے اور میری تحریر کو بالکل نظرانداز نہیں کر پا رہے۔۔۔۔۔

    اور یہ بھی لگتا ہے کہ آپ مجھے بھی تخلیقی اقلیت میں شامل کر کے ہی چھوڑیں گے۔۔۔۔۔

    علاوہ ازیں مَیں نے آپ کو پچھلی تحریر میں بھی کہا تھا کہ آپ کی اِنہی حرکتوں کی وجہ سے لوگ کہنا شروع ہوجائیں گے کہ۔۔۔۔۔

    اِس حوالے سے مَیں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور آپ کو آپ کے ازدواجی فرائض بھی یاد دلائے تھے جو آپ کو ادا کرنے چاہئیں چاہے دُنیا اِدھر سے اُدھر ہوجائے۔۔۔۔۔ برصغیر کے اکثر پرانے معاشروں میں ماں باپ اپنی بیٹی کو رُخصت کرتے ہوئے یہ کہتے تھے کہ اب اُس دہلیز سے تمہاری میت ہی باہر آنی چاہیے۔۔۔۔۔ اور مَیں بھی ذرا ذرا اولڈ اسکول ہوں۔۔۔۔۔

    ;-) :cwl: ;-)

    ۔

    ۔

    ایک دفعہ پھر۔۔۔۔۔

    سستی شراب؟ واقعی؟

    :facepalm: :.( :facepalm:

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #139
    وہ کون سا گروپ ہو گا ؟

    کچھ اپنی خدائی پاور کا استمعال کرتے ہوئے اس ویب سائٹ کو تیز کر دے ، بڑی مہربانی ہو گی

    یار شامی۔۔۔ لوگ چاہے پچاس گروپوں میں تقسیم ہوجائیں میں تو اسی گروپ میں رہوں گا جس میں پھدوں میاں ہوں گے۔۔۔ جہاں جہاں پھدو میاں جائے گا، اَپُن پیچھے پیچھے آئے گا۔ :cwl: :cwl: ۔۔۔۔

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #140
    وہ کون سا گروپ ہو گا ؟ کچھ اپنی خدائی پاور کا استمعال کرتے ہوئے اس ویب سائٹ کو تیز کر دے ، بڑی مہربانی ہو گی

    میری طرف تو بڑی تیز چل رہی ہے، لگتا ہے سارے یوزرز کی بینڈوڈتھ میں نے اپنی طرف کھینچ لی ہے۔۔۔ 

Viewing 20 posts - 121 through 140 (of 427 total)

The topic ‘Budget deficit for FY19 stands at Rs. 3440 bilion’ is closed to new replies.

×
arrow_upward DanishGardi