Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 73 total)
  • Author
    Posts
  • Democrat
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #1
    یہ دلآزاری بھی عجیب لفظ پاکستان میں ایجاد ہوا ہےمذہب پر بات کرو تو ایک گرو کی دلآزاری ہو جاتی ہے دوسرے کی طرف داری کرو تو تیسرے کی دلآزاری ہو جاتی ہے اب اس میں ایک چوتھا گروپ بھی شامل ہو گیا ہے اسکی بدمعاشی اور قانون شکنی پر تین حرف بھیجو تو ہمارے معزز بلاگر کی دل شکنی اور دل آزاری ہو جاتی ہےاگر کسی کی دلآزاری نہیں ہوتی تو وہ بلڈی سویلین ہیں فاطمہ جناح کو کتیا کہا گیا ہماری دلآزاری کی پرواہ نہ کی گئیبھٹو کو تختہ پر چڑھا دیا ہماری دل آزاری کی پروا کس مادر پدر آزاد کو نہ ہوئینواز کو جلا وطن کر دیا کسی پروفیسر تمیز الحق کو ہماری دل آزاری کی پرواہ نہ ہوئیبینظیر کو سربازار قتل کروا دیا ہماری دل آزاری کی پرواہ کسی تہذیب کے سبق دینے والے مفکر اعظم کو نہ ہوئیآئین اور قانون کو روند ڈالا  لیکن کسی ”اگر مگر” والے کو جمہوریت پسندوں کی دلآزاری کی پرواہ نہ ہوئیپچلھے ٤ سال سے مریم نواز اور اسکی ذاتی شادی شدہ زندگی کو کس طرح نشانہ بنا یا گیا لیکن نواز لیگ کے حمایتیوں کی دلآزاری کی پرواہ کسی کو نہ ہوئیہاں دل آزاری ہوئی تو اس وقت جب بلڈی سویلین نے اس سامراجی فوج اور اسکے چیلوں کو کتے سے تشبیہ دی میری نظر میں تو یہ کتے کی بھی توہین ہے جیسے عرض کیا تھا جو کتا اپنے مالک کو کاٹ لے اسکی سزا موت ہوتی ہے اسکی تعریف کوئی عقل سے عاری یا پیدل فرد ہی کر سکتا ہےیہاں پر فوج پر تنقید کو لوگ اپنی فیملی تک لے جاتے ہیں جیسے اب کچھ معزز بلاگر کے رشتے دار بھی فوج میں  ہیں اسی طرح میرا اپنا بھانجا فوج میں افسر ہے لیکن میں کبھی اس افسر ،فوجی پر تنقید نہیں کرتا جو آئین پاکستان کا محافظ ہے اور اگر میرا بھانجا بھی ان میں شامل ہوا جو آئین پاکستان پر تین حرف بھیجتے ہیں تو میرے لئے وہ بھی کتے سے بد تر ہو گایہ سب کہنے کے بعد کیا کوئی فرد یہ کہ سکتا ہے کے ہم فوج پر بلاوجہ تنقید کرتے ہیں ،ہماری محرومیاں ہیں ،ہمیں دیوار سے لگایا جاتا ہے ،ہمیں کوڑے اور گمشدہ افراد میں شامل کر دیا جاتا ہے اور کچھ نہ بنے تو اسلام اور کافر کافر کا کھیل شروع کر وا دیا جاتا ہےہمارے سیاسی لیڈرز اور ووٹ کا احترام نہیں کیا جاتا تو کیا میں اس کنجر پنے اور میری رائے کا احترام نہ کرنے پر ان فوجیوں کا تہ دل سے شکریہ ادا کروں ؟فوج کی کونسی قربانیاں ہیں جو انہیں بھولے نہیں بھولتیں ؟اگر ٢٠٠١ سے شروع کر لیں تو ٧٠ ہزار پاکستانی لاشیں ان بدنصیب پاکستانیوں نے اٹھائی ہیں ان میں سے کتنے فوجی ہیں صرف ٥ ہزار اور وہ بھی نچلے درجے کے افسر اور سپاہی جنکے ڈیفینس ،پیٹرول اسٹیشنز ،کھاد ،مال اور چینی کے کارخانوں میں کوئی حصہ نہیں ہے جو صرف دال روٹی کے لئے فوج میں بھرتی ہوۓاس فوج سے زیادہ قربانیاں تو قوم نے دی ہیں اور پچلے ستر سال سے ابھی تک دیتے چلے آ رہے ہیں خود روکھی سوکھی کھا کر انہیں عیاشی والی زندگی سے نواز رکھا ہے ،بہترین اسکول ،کالج ،ہاؤسنگ ،ہسپتال ،پانی ،گاڑیاں اور اسلحہ انکی مضبوطی کے لئے قوم اپنے بچوں سے نوالہ چھین کر انہیں دیتی ہےاور یہ ریاست کے اندر ریاست اور قوم کے ووٹ کا احترام کرنے سے انکاری ہیں ،دو روز قبل انٹر سروسز کا کرنل کیسے اپنا چہرے چھپا کر فرار ہوتا ساری دنیا نے دیکھا ہے ،کیا انٹر سروسز پاکستان میں جوڑ توڑ،سیاسی وفاداریاں تبدیل کروانے اور عدالتوں سے من پسند فیصلے کروانے کے لئے بنائی گئی تھیکوئی ہے جو یہ سوال ان قوم کے محافظوں سے پوچھے کے مہربانو ! تمھارے ایجنٹ پاکستانی عدالتوں میں کیا کرتے پھر رہے ہیں جبکے تنخواہ تمہیں بارڈر اور دشمن پر نظر رکھنے کی دی جاتی ہے ؟لیکن یہ سوال پوچھیں گے تو دشمن کے ایجنٹ تصور کیے جاویں گےہزاروں کی تعداد میں سوشل میڈیا اکاؤنٹ اس وقت پاکستانی سیاست دانوں،جمہوری نظام اور عوام کے حق حکمرانی کو دن رات گالیاں دے رہے ہیں جنکو یہاں لکھنا بھی ممکن نہیں لیکن کسی کو ہماری دلآزاری کی پرواہ ہوئی ؟کراچی میں نہتے شہری کو رینجر نے مار دیا ،موٹر وے پولیس کے سپاہی کو جوتے لگا دیے ،کسی نے انسے سوال کیا ؟ہم پوچھیں تو دلآزاری ہو جاتی ہےمجھے سمجھ نہیں آتی میں ان فوجیوں کی تعریف کروں بھی تو کیسے کروں جب ان کے ہاتھ میرے لیڈران کے خون ناحق سے رنگے ہوں اور یہ اس پر اپنی شرمندگی بھی ظاهر نہ کریں بلکہ اسے زیادہ شدت سے یہ قوم میں سیاسی لیڈرز کے لئے مزید نفرت پیدا کرنے کی ناپاک کوششیں جاری رکھے ہوۓ ہیںکیا ہم نے یہ فوجی اس لئے رکھے ہیں کے قوم کو تقسیم کریں ،سیاسی نظام کو چلنے نہ دیں اور قوم کو انتشار میں مبتلا رکھیںاب جسکی دل آزاری ہوتی ہے ہو ہمارے پاس کھونے کے لئے کچھ نہیں ،وطن پر پہلے ہی انکا قبضہ ہے اب ہماری لڑائی صرف جیت کے لئے ہو گئی اس فرنگی فوج اور اسکے ناپاک عزائم سے چھٹکارا پا کر ہم انشاللہ آزادی حاصل کریں گے ،ان دھمکیوں اور بزدلانہ حرکات سے ہم گھبرانے والے نہیںاور میں انکا اتنا ہی احترام کرتا ہوں جتنا یہ میرے ملک کے آئین ،سیاسی لیڈر اور ہمارے ووٹ کا کرتے ہیں
    Zia Yasir
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #2
    اس جنگ میں دو فریق ہیں، دونوں کے اپنے اپنے ہتھیار ہیں، فوج کے پاس بندوق کی طاقت ہے تو سیاستدان کے پاس اخلاقی قوت، فوج تو اپنے ہتھیاروں سے مالا مال ہے جبکہ سیاستدان کی اخلاقی طاقت والی گن خالی ہے، اور خالی گن کے ساتھ جنگ لڑنا دانشمندی نہیں، بہتر ہے پہلے گن کو بھر لیا جائے۔۔۔۔۔ جہاں تک دل ازاری اور بھڑاس نکالنے والی بات ہے تو میرا خیال ہے جس کو فوج کو کتا کہنا ہے وہ فوج کو کتا کہہ لیا کرے اور جس کو سیاستدان کو کتا کہنا ہے وہ سیاستدان کو کتا کہہ لیا کرے، اس طرح بھڑاس بھی نکل جائے گی اور من بھی ہلکا ہوجائے گا :bigsmile: :bigsmile: ۔۔۔
    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #3
    میرے خیال میں یہ جس طرف اشارہ ہے اس بابت کچھ غلط فہمی پیدا ہوگئی ہے۔ جس بھائی کے اعتراض پر یہ گلہ کیا جارہا ہے ان کا قطعی مطلب یہ نہ تھا کہ فوج کو گالیاں کیوں دی جاتی ہیں بلکہ یہ تھا کہ فورم کو ایسی زبان سے آلودہ نہ کیا جائے۔ ورنہ ایک کے بعد ایک جب یہ زبان استعمال کرے گا تو یہ فورم بھی پہلے والے کی طرح گالی گلوچ کا اکھاڑہ بن جائے گا۔ میں اس بات کی تائید کرتا ہوں کیونکہ یہاں تھریڈ سٹارٹر ، ضیا یاسر، باوا، قرار، بلیک شیپ جیسے ایسے فنکار لکھاری موجود ہیں جو بغیر گالی دئیے مخالف کو نہ صرف ایکسپوز کرسکتے ہیں بلکہ اسی برہنہ حالت میں اسے جوتے مارنے پر بھی قادر ہیں۔آج ہی ضیا یاسر کا ایک تھریڈ جس میں عطا الحق قاسمی کے بارے میں تنقید کی گئی تھی پڑھ کر ڈیلیٹ کرنے کیلئے محدب عدسے کی مدد بھی لی لیکن مایوسی میں بس ایک آہ بھر کر محض تھینکس کہہ کر آگے بڑھنا پڑا۔ گذارش ہے کہ ہم سب میچیور ہیں، ہر ایک گالی دینا جانتا ہے تو پھر اس میدان میں اپنی قابلیت ثابت کرنے کا کیا فائدہ؟؟میں فوج کے بارے میں اس تھریڈ میں اٹھائے گئے ایک ایک نقطے سے متفق ہوں لیکن بہرحال گالی گلوچ میری بھی طبیعت کو کچھ ناگوار ہی گذرتی ہے۔ جو جمہوریت یا سیاستدانوں کو گالی دیتا ہے وہ اس کی تربیت اور ظرف لیکن کم از کم میں چاہتا ہوں کہ ہم سب برداشت اور صبر میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کریں چاہے اس کے لئے ہمیں جی ایچ کیو جانا پڑے۔
    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #4
    اس جنگ میں دو فریق ہیں، دونوں کے اپنے اپنے ہتھیار ہیں، فوج کے پاس بندوق کی طاقت ہے تو سیاستدان کے پاس اخلاقی قوت، فوج تو اپنے ہتھیاروں سے مالا مال ہے جبکہ سیاستدان کی اخلاقی طاقت والی گن خالی ہے، اور خالی گن کے ساتھ جنگ لڑنا دانشمندی نہیں، بہتر ہے پہلے گن کو بھر لیا جائے۔۔۔۔۔ جہاں تک دل ازاری اور بھڑاس نکالنے والی بات ہے تو میرا خیال ہے جس کو فوج کو کتا کہنا ہے وہ فوج کو کتا کہہ لیا کرے اور جس کو سیاستدان کو کتا کہنا ہے وہ سیاستدان کو کتا کہہ لیا کرے، اس طرح بھڑاس بھی نکل جائے گی اور من بھی ہلکا ہوجائے گا :bigsmile: :bigsmile: ۔۔۔

    یاسر بھائی۔جو لوگ بھی خواہ مخواہ میں فوج کو گالیاں دیتے ہیں ۔۔۔۔مھجے تو یہ جھلسی لگتی ہے ۔۔جن کے گھر فیملی کے لوگ اعلی پوسٹوں پر تعینات ہوگئے ۔۔۔۔اور یہ بچارے رلنے جوگے رہ گئے ۔۔۔۔۔میرے کچھ مہربان پولیس میں  ہیں ۔۔لہذا میں ان کے بہت خلاف ہوں ۔۔۔۔۔آپکا کیا خیال ہے ۔۔۔اس بارے:thinking:

    shahidabassi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #5
    ڈیموکریٹ صاحب ۔ دوسرے تھریڈ پر میری پندرہ پوسٹس بھی اگر کافی نہیں کہ میرا اعتراض سمجھا جا سکے تو یقینا اس پوسٹ سے بھی کوئی فرق نہیں پڑنے والا۔ ۔بس اتنا کہوں گا مجھے کسی طور بھی کوئی اعتراض نہیں کہ آپ فوج پر تنقید کریںمجھے اس پر بھی کوئی اعتراض نہیں کہ آپ روزانہ صبح کسی بھی چوک میں کھڑے ہو کر فوج کو دل بھر کر گلیاں نکالیں۔مجھے آپ کے فوج پر لگائے الزامات پر بھی کوئی اعتراض نہیں۔ (ہاں سیاست دان کی لسٹ بھی ماشااللہ اتنی ہی طویل ہے)۔.مجھے اعتراض ہے تو صرف ایک کہ اس فورم پر گالی کا رواج نہ ڈالا جائے کیونکہ اس سے ایک ایسا دروازہ کھل جائے گا جسے کم از کم اصولوں کا حوالہ دے کر بند کرنا کسی بھی ماڈریٹر کے لئے مشکل ہوگا۔.عاطف بھائی، تربیت، ظرف اور گالی کا تعلق نام نہاد جمہوریت، بونے سیاست دانوں یا قوم کے مجرم فوجیوں تک ہی محدود نہیں بلکہ یہ کلیہ ہر جگہ لاگو ہوتا ہے ۔ میرے نقطہ نظر کو بیان کرنے کا شکریہ۔
    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #6
    میرے خیال میں یہ جس طرف اشارہ ہے اس بابت کچھ غلط فہمی پیدا ہوگئی ہے۔ جس بھائی کے اعتراض پر یہ گلہ کیا جارہا ہے ان کا قطعی مطلب یہ نہ تھا کہ فوج کو گالیاں کیوں دی جاتی ہیں بلکہ یہ تھا کہ فورم کو ایسی زبان سے آلودہ نہ کیا جائے۔ ورنہ ایک کے بعد ایک جب یہ زبان استعمال کرے گا تو یہ فورم بھی پہلے والے کی طرح گالی گلوچ کا اکھاڑہ بن جائے گا۔ میں اس بات کی تائید کرتا ہوں کیونکہ یہاں تھریڈ سٹارٹر ، ضیا یاسر، باوا، قرار، بلیک شیپ جیسے ایسے فنکار لکھاری موجود ہیں جو بغیر گالی دئیے مخالف کو نہ صرف ایکسپوز کرسکتے ہیں بلکہ اسی برہنہ حالت میں اسے جوتے مارنے پر بھی قادر ہیں۔ آج ہی ضیا یاسر کا ایک تھریڈ جس میں عطا الحق قاسمی کے بارے میں تنقید کی گئی تھی پڑھ کر ڈیلیٹ کرنے کیلئے محدب عدسے کی مدد بھی لی لیکن مایوسی میں بس ایک آہ بھر کر محض تھینکس کہہ کر آگے بڑھنا پڑا۔ گذارش ہے کہ ہم سب میچیور ہیں، ہر ایک گالی دینا جانتا ہے تو پھر اس میدان میں اپنی قابلیت ثابت کرنے کا کیا فائدہ؟؟ میں فوج کے بارے میں اس تھریڈ میں اٹھائے گئے ایک ایک نقطے سے متفق ہوں لیکن بہرحال گالی گلوچ میری بھی طبیعت کو کچھ ناگوار ہی گذرتی ہے۔ جو جمہوریت یا سیاستدانوں کو گالی دیتا ہے وہ اس کی تربیت اور ظرف لیکن کم از کم میں چاہتا ہوں کہ ہم سب برداشت اور صبر میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کریں چاہے اس کے لئے ہمیں جی ایچ کیو جانا پڑے۔

    ویلکم:bigthumb:

    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7
    میرے خیال میں فوج کو گالی دینے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اقتدار کی ہوس میں ملک توڑنے، ہتھیار ڈالنے، بار بار آئین توڑ کر مارشل لاء لگانے اور دہشتگردوں کی تربیت کرنے اور انہیں اپنا اثاثہ سمجھنے کی وجہ سے فوج خود اپنے لیے اور ملک کیلیے ایک گالی بن چکی ہے
    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Zia Yasir
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #8
    یاسر بھائی۔ جو لوگ بھی خواہ مخواہ میں فوج کو گالیاں دیتے ہیں ۔۔۔۔مھجے تو یہ جھلسی لگتی ہے ۔۔جن کے گھر فیملی کے لوگ اعلی پوسٹوں پر تعینات ہوگئے ۔۔۔۔اور یہ بچارے رلنے جوگے رہ گئے ۔۔۔۔۔میرے کچھ مہربان پولیس میں ہیں ۔۔لہذا میں ان کے بہت خلاف ہوں ۔۔۔۔۔ آپکا کیا خیال ہے ۔۔۔اس بارے :thinking:

    :lol: :lol: سلیم بھائی! آپ کی بات میں دم ہے، جس خاندان میں ایک فرد کسی اعلیٰ عہدے پر فائز ہوجائے تو خاندان کے باقی لوگ جیلسی میں اس عہدے کے ہی نہیں بلکہ اس ادارے کے ہی خلاف ہوجاتے ہیں۔۔ لیکن یہ بات بھی سچ ہے کہ کچھ لوگ واقعی فوج کے سلسلے میں سیریس کنسرن رکھتے ہیں کیونکہ پاکستان کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو فوج کا کردار کافی شرمناک نظر آتا ہے، ویسے اس بات کی وضاحت کی بھی ضرورت ہے کہ فوج سے مراد پوری فوج کو نہیں لینا چاہئے بلکہ صرف وہ پالیسی ساز جرنیل لینے چاہئیں جو فوج کی پالیسیز وضع کرتے ہیں۔۔۔ یہ بات بھی اپنی جگہ سچ ہے کہ فوج خود پر تنقید بالکل برداشت نہیں کرتی، بہت سے لوگوں کوسوشل میڈیا پر فوج پر تنقید کرنے کے “جرم” میں اٹھالیا گیا، اور مسنگ پرسنز میں شامل کردیا گیا،۔۔۔ ہماری فوج جو مسلح تنظیموں کو پروان چڑھاتی ہے پھر ان کی سرپرستی کرتی ہے، وہی تنظیمیں ملک میں انتہا پسندی کو فروغ دیتی ہیں، ملک کی جڑیں کاٹتی ہیں۔۔ کچھ عرصہ قبل امریکہ جس طرح اسامہ کو پکڑنے کے لئے ایبٹ آباد میں گھس گیا اور کئی گھنٹے تک امریکی فوج وہاں آپریشن کرتی رہی، اور ہماری فوج دم سادھے پڑی رہی۔ وہ ہماری فوج کی کارکردگی پر بہت بڑا سوال ہے، اس سے تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ طاقتور کے لئے ہمارے بارڈرز کوئی اہمیت ہی نہیں رکھتے۔ میں سمجھتا ہوں یہ اور اس جیسے اور بہت سے معاملات پر فوج کو جواب دینا چاہئے اور ہمیں جواب مانگتے رہنا چاہئے۔۔۔

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #9
    :lol: :lol: سلیم بھائی! آپ کی بات میں دم ہے، جس خاندان میں ایک فرد کسی اعلیٰ عہدے پر فائز ہوجائے تو خاندان کے باقی لوگ جیلسی میں اس عہدے کے ہی نہیں بلکہ اس ادارے کے ہی خلاف ہوجاتے ہیں۔۔ لیکن یہ بات بھی سچ ہے کہ کچھ لوگ واقعی فوج کے سلسلے میں سیریس کنسرن رکھتے ہیں کیونکہ پاکستان کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو فوج کا کردار کافی شرمناک نظر آتا ہے، ویسے اس بات کی وضاحت کی بھی ضرورت ہے کہ فوج سے مراد پوری فوج کو نہیں لینا چاہئے بلکہ صرف وہ پالیسی ساز جرنیل لینے چاہئیں جو فوج کی پالیسیز وضع کرتے ہیں۔۔۔ یہ بات بھی اپنی جگہ سچ ہے کہ فوج خود پر تنقید بالکل برداشت نہیں کرتی، بہت سے لوگوں کوسوشل میڈیا پر فوج پر تنقید کرنے کے “جرم” میں اٹھالیا گیا، اور مسنگ پرسنز میں شامل کردیا گیا،۔۔۔ ہماری فوج جو مسلح تنظیموں کو پروان چڑھاتی ہے پھر ان کی سرپرستی کرتی ہے، وہی تنظیمیں ملک میں انتہا پسندی کو فروغ دیتی ہیں، ملک کی جڑیں کاٹتی ہیں۔۔ کچھ عرصہ قبل امریکہ جس طرح اسامہ کو پکڑنے کے لئے ایبٹ آباد میں گھس گیا اور کئی گھنٹے تک امریکی فوج وہاں آپریشن کرتی رہی، اور ہماری فوج دم سادھے پڑی رہی۔ وہ ہماری فوج کی کارکردگی پر بہت بڑا سوال ہے، اس سے تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ طاقتور کے لئے ہمارے بارڈرز کوئی اہمیت ہی نہیں رکھتے۔ میں سمجھتا ہوں یہ اور اس جیسے اور بہت سے معاملات پر فوج کو جواب دینا چاہئے اور ہمیں جواب مانگتے رہنا چاہئے۔۔۔

    اسامہ کس کا لاڈلا اور تربیت یافتہ تھا

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #10
    میرے خیال میں فوج کو گالی دینے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اقتدار کی ہوس میں ملک توڑنے، ہتھیار ڈالنے، بار بار آئین توڑ کر مارشل لاء لگانے اور دہشتگردوں کی تربیت کرنے اور انہیں اپنا اثاثہ سمجھنے کی وجہ سے فوج خود اپنے لیے اور ملک کیلیے ایک گالی بن چکی ہے

    فوج  اور سیاست دانوں پر تنقید گالیاں نکالے بغیر بھی کی جا سکتی ہے …

    Democrat
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #11
    :lol: :lol: سلیم بھائی! آپ کی بات میں دم ہے، جس خاندان میں ایک فرد کسی اعلیٰ عہدے پر فائز ہوجائے تو خاندان کے باقی لوگ جیلسی میں اس عہدے کے ہی نہیں بلکہ اس ادارے کے ہی خلاف ہوجاتے ہیں۔۔ لیکن یہ بات بھی سچ ہے کہ کچھ لوگ واقعی فوج کے سلسلے میں سیریس کنسرن رکھتے ہیں کیونکہ پاکستان کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو فوج کا کردار کافی شرمناک نظر آتا ہے، ویسے اس بات کی وضاحت کی بھی ضرورت ہے کہ فوج سے مراد پوری فوج کو نہیں لینا چاہئے بلکہ صرف وہ پالیسی ساز جرنیل لینے چاہئیں جو فوج کی پالیسیز وضع کرتے ہیں۔۔۔ یہ بات بھی اپنی جگہ سچ ہے کہ فوج خود پر تنقید بالکل برداشت نہیں کرتی، بہت سے لوگوں کوسوشل میڈیا پر فوج پر تنقید کرنے کے “جرم” میں اٹھالیا گیا، اور مسنگ پرسنز میں شامل کردیا گیا،۔۔۔ ہماری فوج جو مسلح تنظیموں کو پروان چڑھاتی ہے پھر ان کی سرپرستی کرتی ہے، وہی تنظیمیں ملک میں انتہا پسندی کو فروغ دیتی ہیں، ملک کی جڑیں کاٹتی ہیں۔۔ کچھ عرصہ قبل امریکہ جس طرح اسامہ کو پکڑنے کے لئے ایبٹ آباد میں گھس گیا اور کئی گھنٹے تک امریکی فوج وہاں آپریشن کرتی رہی، اور ہماری فوج دم سادھے پڑی رہی۔ وہ ہماری فوج کی کارکردگی پر بہت بڑا سوال ہے، اس سے تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ طاقتور کے لئے ہمارے بارڈرز کوئی اہمیت ہی نہیں رکھتے۔ میں سمجھتا ہوں یہ اور اس جیسے اور بہت سے معاملات پر فوج کو جواب دینا چاہئے اور ہمیں جواب مانگتے رہنا چاہئے۔۔۔

    جی یاسر بھائی صاحبمجھے بہت جیلسی ہوتی ہے جب میں یہ سوچتا ہوں کے کتنی بری قسمت ہے کے مجھے مفرور پاکستانیوں کی طرح ایک ١٠ فٹ کی دوکان (جسے اکثریت پاکستان میں سپر اسٹور بتاتی ہے )میں سارا دن کھڑے ہو کر دو دو آنے کی ٹافیاں بیچنے کا موقعہ نہ ملاایک تو یہ قسمت نے دھوکہ دیا ساتھ ہی آواز بھی مردانہ دے دی ورنہ ہم بھی فورم پر لڑکیوں کی آواز میں سر لگاتے ،غزلیں گاتے نظمیں پڑھتے اور بکری جیسے آواز رکھنے پر داد تحسین وصول کرتےبھائی جی کوئی ایک جیلسی ہو تو لکھوںباقی فوج کے بارے آپ اور میں ایک دوسرے کے نقطہ نظر سے بخوبی واقف ہیں:bigsmile: :bigsmile:   :bigsmile:

    Democrat
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #12
    اسامہ کس کا لاڈلا اور تربیت یافتہ تھا

    جرنل ضیاء الحق اور امریکی اسٹیبلشمنٹ نے اسے دریافت کیا تھا ،سعودی حکومت نے اسے سپانسر کیا تھاعبدالله آزم اسکا استاد تھا وہ اس وقت پشاور میں انٹر سروسز کی نگرانی میں رہتا رہا تھا اور پاکستان میں ہی اس کا قتل ہوا تھامزید تفصیل بھی مل سکتی ہے

    Zia Yasir
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #13
    اسامہ کس کا لاڈلا اور تربیت یافتہ تھا

    نادان جی ! وہی تو میں پوچھ رہا ہوں کہ ان سوالوں کے جواب کون دے گا۔۔۔َ؟

    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #14
    جھلسی کا بدبو دار دھواں۔۔۔۔۔سارے فورم کو بدبو دار کر رہا ہے ۔۔۔۔۔۔ :tape: :tape:
    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    Democrat
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #15
    یاسر بھائی جی ایک راز کی بات بتانا بھول گیازندگی میں کبھی بکری کو اتنی اہمیت نہیں دی تھی ،صرف ایک جانور ہی سمجھا لیکن جس دن سے اسے فورم پر پس پردہ میوزک کی دھن میں گنگناتے اور لہ پر لہلہاتے سنا، تو قسم لے لیں اقبال کی طرح ہم بھی یہ کہنے پر مجبور ہو گئےیوں تو چھوٹی ہے ذات بکری کی دل کو لگتی ہے بات بکری کی ویسے تو عاطف صاحب بھی مبارکباد کے مستحق ہیں جو انہوں نے ایسا فورم مہیا کیا جہاں بکری کی آواز رکھنے والے بھی گنگنا کر نارمل انسانوں سے کھل داد وصول کر سکتے ہیں:lol: :bigsmile:   :lol:   :bigsmile:
    SaleemRaza
    Participant
    Offline
    • Expert
    #16
    جھلسی کا بدبو دار دھواں۔۔۔۔۔سارے فورم کو بدبو دار کر رہا ہے:tape:
    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #17
    جرنل ضیاء الحق اور امریکی اسٹیبلشمنٹ نے اسے دریافت کیا تھا ،سعودی حکومت نے اسے سپانسر کیا تھا عبدالله آزم اسکا استاد تھا وہ اس وقت پشاور میں انٹر سروسز کی نگرانی میں رہتا رہا تھا اور پاکستان میں ہی اس کا قتل ہوا تھا مزید تفصیل بھی مل سکتی ہے

    ………توجس کا بندہ تھا ..اسے لے گیا ..

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #18
    نادان جی ! وہی تو میں پوچھ رہا ہوں کہ ان سوالوں کے جواب کون دے گا۔۔۔َ؟

    کوئی نہیں ..جنگ میں ہونے والے واقعات کے جوابات تیس سال بعد ملتے ہیںانتظار فرمائیے

    Zia Yasir
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #19
    اوہو، سلیم بھائی، ڈیمو کریٹ بھائی! یہ آپ دونوں کو اچانک کیا ہوگیا۔ :facepalm: ۔۔ شانت ہوجائیے، شااااااااااااااانت۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔
    Zia Yasir
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #20
    کوئی نہیں .. جنگ میں ہونے والے واقعات کے جوابات تیس سال بعد ملتے ہیں انتظار فرمائیے

    انتظار کرلیا،۔۔۔ تیس سال بعد بھی نہیں ملتے۔۔۔۔

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 73 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi