- This topic has 465 replies, 20 voices, and was last updated 7 years, 1 month ago by Bawa.
-
AuthorPosts
-
30 Jan, 2017 at 7:06 am #1
میری پی ایچ ڈی کے دوران ایک دن مرے پروفیسر نے مجھے بلا کہ کھا کہ یونیورسٹی ٹیچنگ کا ایک ڈپلومہ کروا رہی ڈیپارٹمنٹ اس کورس کے پیسے دے دے گا تم اس کورس میں رجسٹر ہو جاؤ کیونکہ مستقبل میں تمھیں اسکا فائدہ ہوگا – مفت میں زہر بھی ملے تو ہم دیسی لوگ وہ بھی نہیں چھوڑتے یہاں تو ایک کورس مل رہا تھا – اور میں نے اسی وقت آن لائن رجسٹریشن مکمل کر کے اپنے پروفیسر کو بتا دیا کہ کتنے پیسے اسکو ادا کرنے ہیں – اس کورس کے دوران بہت سی باتیں سیکھیں پر جو چیز سب سے کام کی لگی وہ تھے مغربی تعلیمی نظام کے پہلی جماعت سے یونیورسٹی تک مختلف مراحل یا منازل – جو بتاتی ہیں کہ بچوں کی ذہنی تربیت مختلف مراحل میں کیسے کرنی ہے تاکہ جب وہ فارغ التحصیل ہوں تو معاشرے کے اندر ایک مفید فرد کی طرح کام کر سکیں -تعلیمی نظام کے مختلف منازل یا مراحل یہ ہیں
١) جب بچوں کے سامنے کوئی نی بات یا معلومات رکھی جائیں تو انکے بتایا جائے کہ یہ معلومات اس لیے درست ہیں کہ یہ فلاں کتاب میں لکھا ہوا ہے یا استاد نے بتایا ہے اور وہ کتاب کے لکھے کو دلیل کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں . یہ مرحلہ صرف پرائمری سکول کے بچوں کے لیے محدود ہے –
٢) دوسرا مرحلہ یہ ہے کہ بچوں بتایا جائے کہ جو کچھ کتاب میں لکھا ہے وہ ضروری نہیں کہ درست ہو اور استاد سے بھی غلطی ہو سکتی ہے اس لیے چیزوں کی سچائی جانچنے کیلئے کتاب اور کلاس سے ہٹ کر بھی کوشش کرنی چاہیے – سٹوڈنٹ کو یہ بھی سکھایا جائے کہ اگر انکے سامنے دو نقطۂ نظر رکھے جائیں تو وہ کیسے درست نقطۂ نظر کو پہچانیں گے –
٣) تسرے مرحلے میں سٹوڈنٹس کو یہ سکھایا جائے کہ وہ کیسے بیان کر سکتے ہیں کہ سامنے رکھے گئے دو نقطۂ نظر میں جو درست ہے وہ کیوں درست ہے اور جو غلط ہے وہ کیوں غلط ہے
٤) چوتھا مرحلہ یہ ہے کہ سٹوڈنٹ کو سکھایا جائے کہ مخالف نقطۂ نظر (کونٹر ارگیومنٹ)کو سنا جائے اور اس پے غور غوض کیا جائے کہ جو کھا جا رہا ہے وہ درست ہے یا نہیں
٥) پانچواں اور آخری مرحلہ یہ ہے کہ اگر مخلف نقطۂ نظر درست ہے تو اس کو مانا جائے اور اپنے نقطۂ نظر سے دستبردار ہو جانا چاہیے
بعد قسمتی سے میں اپنے آپ کو اب تک پہلے یا دوسرے مرحلے سے آگے نہیں لے جا پایا –
- This topic was modified 54 years, 4 months ago by .
- local_florist 6 thumb_up 6
- local_florist GeoG, نادان, nayab, حسن داور, Muhammad Hafeez, muntazir thanked this post
- thumb_up SaleemRaza, Bawa, Believer12, shami11, Qarar, Democrat liked this post
30 Jan, 2017 at 7:21 am #3ہمارے ہاں یہ سکھایا جاتا ہے کہ جو کتاب میں لکھا ہے اسے رٹا لگا کر کیسے یاد کرنا ہےجو استاد کہے ، اسے چوں چراں کئے بغیر ماننا ہےجو سٹوڈنٹ زیادہ سوال کرے اسے بد تمیز سٹوڈنٹ کے زمرے میں شامل کرنا ہے .صرف کسی نہ کسی طرح امتحان پاس کر کے بابو کی نوکری تلاش کرنی ہےاپنے ذہن کو جلا نہیں بخشنیاپنے مخالف نظریہ کو کس طرح رد کر کے دوسرے کو جاہل کا خطاب دینا ہے- thumb_up 11
- thumb_up Bawa, SaleemRaza, GeoG, Believer12, SAIT, nayab, shami11, Muhammad Hafeez, Abdul jabbar, muntazir, Athar liked this post
30 Jan, 2017 at 7:45 am #4شکریہ کریں کہ اپ میں سے کوئی شیخ نہیں ہے ورنہ اپکو دیوار سے نیچے گرا کر سکھایا جاتا کہزندگی میں کسی پر اعتبار نہیں کرنا ہے بیشک وہ اپکا باپ ہی کیوں نہ ہو:bigthumb:- thumb_up 4 mood 4
- thumb_up GeoG, Muhammad Hafeez, Abdul jabbar, muntazir liked this post
- mood SaleemRaza, نادان, Believer12, SAIT react this post
30 Jan, 2017 at 7:59 am #5سائٹ بھائییہاں بچوں کی ذہنی تربیت کے مختلف مراحل پہلی جماعت سے نہیں بلکہ اس سے بہت پہلے یعنی ڈے کیئر سنٹر سے شروع ہو جاتے ہیںڈے کیئر ٹیچر، جسے ایرلی چالڈ ہوڈ ایجوکیٹر کہتے ہیں، کو دو سالہ ڈپلومہ یا تین سال کی ڈگری کے دوران سکھایا جاتا ہے کہ بچے کی ذہنی نشوونما کیسے کرنی ہےیہ تربیت صرف بچوں کی منٹل ڈویلپمنٹ تک محدود نہیں ہوتی ہے بلکہ اس میں اسکی فیزیکل ڈویلپمنٹ، سوشل ڈویلپمنٹ، اموشنل ڈویلپمنٹ، اور کوگنیٹیو ڈویلپمنٹ بھی شامل ہوتی ہے- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- thumb_up 6
- thumb_up نادان, GeoG, Believer12, SAIT, SaleemRaza, muntazir liked this post
30 Jan, 2017 at 8:49 am #6نالج کا تعلق کسی قوم یا سرزمین سے نہیں ہوتا اسکی وسعتیں کائنات کی طرح لامحدود ہوتی ہیں، دنیا بھر میں جہاں سے آپکو علم ملے اسے حاصل کرنا چاہئے، پھر صاحب علم لوگوں کی تحقیق کا تعلق کسی علاقے سے جوڑنا بھی جہالت ہوتا ہےمغربی قومیں کبھی یہ نہیں کہیں گی کہ نیوٹن کو ہم نہیں مانتے اس نے اپنے ملک کیلیے کیا کیا ؟ہمارے یہاں مسلک کی ڈوروں میں الجھے جاہل یہ بات کہتے ہیں کہ ڈاکٹر سلام نے پاکستان کیلیے کیا کیا جو اسے پاکستان میں عزت دی جاےموجودہ دور میں ڈاکٹر ہود بھای کی ٹکر کا سائنٹسٹ پاکستان اور مڈل ایسٹ میں کوی نہیں مگر اس کی صلاحیتوں کا فائدہ دوسری قومیں اٹھا رہی ہیں30 Jan, 2017 at 9:01 am #7نالج کا تعلق کسی قوم یا سرزمین سے نہیں ہوتا اسکی وسعتیں کائنات کی طرح لامحدود ہوتی ہیں، دنیا بھر میں جہاں سے آپکو علم ملے اسے حاصل کرنا چاہئے، پھر صاحب علم لوگوں کی تحقیق کا تعلق کسی علاقے سے جوڑنا بھی جہالت ہوتا ہے مغربی قومیں کبھی یہ نہیں کہیں گی کہ نیوٹن کو ہم نہیں مانتے اس نے اپنے ملک کیلیے کیا کیا ؟ ہمارے یہاں مسلک کی ڈوروں میں الجھے جاہل یہ بات کہتے ہیں کہ ڈاکٹر سلام نے پاکستان کیلیے کیا کیا جو اسے پاکستان میں عزت دی جاے موجودہ دور میں ڈاکٹر ہود بھای کی ٹکر کا سائنٹسٹ پاکستان اور مڈل ایسٹ میں کوی نہیں مگر اس کی صلاحیتوں کا فائدہ دوسری قومیں اٹھا رہی ہیںبیلیور بھائیہود بھائی پولیٹیکل انالسٹ ہے یا سائینٹسٹ؟اس کے پولیٹیکل انیلسز ضرور سننے کا موقع ملا ہے لیکن سائنسی خدمات کے بارے میں نہ کبھی سنا ہے اور نہ ہی کبھی پڑھا ہےڈاکٹر عبدالسلام کے ساتھ اس کا ذکر کچھ عجیب سا نہیں لگتا ہے؟کہاں ڈاکٹر عبدالسلام جیسا عظیم سائنسدان اور کہاں ہود بھائی جیسا دیسی لبرل!
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
- thumb_up 3
- thumb_up SAIT, Believer12, muntazir liked this post
30 Jan, 2017 at 9:34 am #8نالج کا تعلق کسی قوم یا سرزمین سے نہیں ہوتا اسکی وسعتیں کائنات کی طرح لامحدود ہوتی ہیں، دنیا بھر میں جہاں سے آپکو علم ملے اسے حاصل کرنا چاہئے، پھر صاحب علم لوگوں کی تحقیق کا تعلق کسی علاقے سے جوڑنا بھی جہالت ہوتا ہے مغربی قومیں کبھی یہ نہیں کہیں گی کہ نیوٹن کو ہم نہیں مانتے اس نے اپنے ملک کیلیے کیا کیا ؟ ہمارے یہاں مسلک کی ڈوروں میں الجھے جاہل یہ بات کہتے ہیں کہ ڈاکٹر سلام نے پاکستان کیلیے کیا کیا جو اسے پاکستان میں عزت دی جاے موجودہ دور میں ڈاکٹر ہود بھای کی ٹکر کا سائنٹسٹ پاکستان اور مڈل ایسٹ میں کوی نہیں مگر اس کی صلاحیتوں کا فائدہ دوسری قومیں اٹھا رہی ہیںبیلیور بھائی ہود بھائی پولیٹیکل انالسٹ ہے یا سائینٹسٹ؟ اس کے پولیٹیکل انیلسز ضرور سننے کا موقع ملا ہے لیکن سائنسی خدمات کے بارے میں نہ کبھی سنا ہے اور نہ ہی کبھی پڑھا ہے ڈاکٹر عبدالسلام کے ساتھ اس کا ذکر کچھ عجیب سا نہیں لگتا ہے؟ کہاں ڈاکٹر عبدالسلام جیسا عظیم سائنسدان اور کہاں ہود بھائی جیسا دیسی لبرل!باوا جی کی بات درست ہےڈاکٹر ھود بھائی نے پچھلے اٹھارہ سال میں ایک بھی پیپر پبلش نہیں کیا – ڈاکٹر ھود بھائی کی سائنس کے حوالے سے جو خدمات ہیں اس سے کم از میں تو واقف نہیں ہوں
- thumb_up 5
- thumb_up Bawa, Believer12, GeoG, SaleemRaza, muntazir liked this post
30 Jan, 2017 at 5:49 pm #9نالج کا تعلق کسی قوم یا سرزمین سے نہیں ہوتا اسکی وسعتیں کائنات کی طرح لامحدود ہوتی ہیں، دنیا بھر میں جہاں سے آپکو علم ملے اسے حاصل کرنا چاہئے، پھر صاحب علم لوگوں کی تحقیق کا تعلق کسی علاقے سے جوڑنا بھی جہالت ہوتا ہے مغربی قومیں کبھی یہ نہیں کہیں گی کہ نیوٹن کو ہم نہیں مانتے اس نے اپنے ملک کیلیے کیا کیا ؟ ہمارے یہاں مسلک کی ڈوروں میں الجھے جاہل یہ بات کہتے ہیں کہ ڈاکٹر سلام نے پاکستان کیلیے کیا کیا جو اسے پاکستانمیں عزت دی جاے موجودہ دور میں ڈاکٹر ہود بھای کی ٹکر کا سائنٹسٹ پاکستان اور مڈل ایسٹ میں کوی نہیں مگر اس کی صلاحیتوں کا فائدہ دوسری قومیں اٹھا رہی ہیں- thumb_up 3 mood 1
- thumb_up SAIT, Bawa, muntazir liked this post
- mood Believer12 react this post
30 Jan, 2017 at 5:52 pm #10باوا جی کی بات درست ہے ڈاکٹر ھود بھائی نے پچھلے اٹھارہ سال میں ایک بھی پیپر پبلش نہیں کیا – ڈاکٹر ھود بھائی کی سائنس کے حوالے سے جو خدمات ہیں اس سے کم از میں تو واقف نہیں ہوںساہیٹ بھائی ۔۔۔لگتا ہے بیلور بھائی ۔۔کا اکاؤنٹ ۔۔۔ہیک ۔۔۔کر لیا گیا ہے ۔۔۔۔پیچھلے ۔۔ایک دھاگے ۔۔پر دھماکہ کیا ہے ۔۔۔کہہ ۔۔ناروے۔۔میں لوگ ۔۔گجرات کا پاسپورٹ دیکھ کر ڈر جاتے ہیں ۔۔۔۔۔:bigthumb:
30 Jan, 2017 at 6:59 pm #11It is fine to compare our education system/standard with developed countries but do we give some thought as why we are lagging behind? It is important to know and establish the reason. It is not up to an individual to improve the system. It is the responsibility of the Governments throughout the world. Successive Governments in Pakistan have failed to pay any attention to this sector which is the backbone of any society for it to develop and progress. We keep on voting in politicians who are incompetent and have no consideration for the country (needless to say that spending lot of money on infrastructure is useless unless the health and education of the users of the infrastructure are looked after as a priority). So unless we as citizens discharge our responsibility of casting our vote wisely, nothing will improve.30 Jan, 2017 at 7:10 pm #12سائٹ بھائی – ماشاللہ یہ بھی بڑی اچیومنٹ ہے ، مجھے دیکھیں ابھی تک اللہ توکل چل رہا ہو اور ماں باپ کی دعائیں ہیں ، اللہ نے عزت رکھی ہووی ہےآپ کی بات درست ہے ، تین سال پہلے کی بات ہے میں اپنے دوست جو خود بھی کراچی سے پی ایچ ڈی کر رہے تھے ، ڈسکشن چل رہی تھی ، جب میں انہیں بتا رہا تھا کے ہم سے پی ایچ ڈی کے دوران کیا ایکسیپٹ کیا جا رہا ہےتو وہ بھی حیران تھے ، دوسرا وہاں ابھی تک کم میں نوولٹی نہی ہے جو یہاں کی اچھی جامعات میں ملتی ہےآپ کے بیان کردہ تیسرے ، چوتھے اور پانچویں پوائنٹ ، وقت کے ساتھ ساتھ سٹرونگ ہوتے جاتے ہیں30 Jan, 2017 at 8:13 pm #13دوسرا مرحلہ یہ ہے کہ بچوں بتایا جائے کہ جو کچھ کتاب میں لکھا ہے وہ ضروری نہیں کہ درست ہو اور استاد سے بھی غلطی ہو سکتی ہے اس لیے چیزوں کی سچائی جانچنے کیلئے کتاب اور کلاس سے ہٹ کر بھی کوشش کرنی چاہیے –
یہ مرحلہ میری نظر میں سب سے اہم ہے ….میں سمجھ سکتا ہوں کہ آپ کی مشکل کیا ہے اور کیوں آپ ابھی تک اس مرحلے سے آگے نہیں بڑھ پائے …یہ آپ کی ہی نہیں ہر پاکستانی اور مسلمان کی الجھن ہے…یہ مرحلہ عقائد کی قربانی مانگتا ہےجس دن آپ نے یہ مرحلہ پار کرلیا ….آپ ایک لبرل اور پروگریسو بن جائیں گے امید ہے آپ اپنے فکری ارتقاء سے ساتھیوں کو آگاہ کرتے رہیں گے
- thumb_up 1
- thumb_up Democrat liked this post
30 Jan, 2017 at 8:54 pm #14یہ مرحلہ میری نظر میں سب سے اہم ہے ….میں سمجھ سکتا ہوں کہ آپ کی مشکل کیا ہے اور کیوں آپ ابھی تک اس مرحلے سے آگے نہیں بڑھ پائے …یہ آپ کی ہی نہیں ہر پاکستانی اور مسلمان کی الجھن ہے…یہ مرحلہ عقائد کی قربانی مانگتا ہے جس دن آپ نے یہ مرحلہ پار کرلیا ….آپ ایک لبرل اور پروگریسو بن جائیں گے امید ہے آپ اپنے فکری ارتقاء سے ساتھیوں کو آگاہ کرتے رہیں گےمیں تو کوشش کرتا ہوں پرکچھ مہربان آڑے آجاتے ہیں ارر کہتے ہیںکہ تحقیق میں جمع تفریق کے بغیر اصل نتائج تک نہیں پونچھا جاسکتا ہے -ایک بات سامنے لکھی ہوئی ہے کیوں کشٹ میں پڑتے ہو اس کو کاپی کرو -مرے خیال میں لبرل اور پروگریسو ہونے کیلئے – مذہب بے زار ہونا ضروری نہیں – کیا خیال ہے آپ کا
30 Jan, 2017 at 11:28 pm #15میں تو کوشش کرتا ہوں پرکچھ مہربان آڑے آجاتے ہیں ارر کہتے ہیںکہ تحقیق میں جمع تفریق کے بغیر اصل نتائج تک نہیں پونچھا جاسکتا ہے -ایک بات سامنے لکھی ہوئی ہے کیوں کشٹ میں پڑتے ہو اس کو کاپی کرو – مرے خیال میں لبرل اور پروگریسو ہونے کیلئے – مذہب بے زار ہونا ضروری نہیں – کیا خیال ہے آپ کاسائٹ صاحب …آپ کی بات سے ففٹی ففٹی کا ایک سین یاد آگیا ….دو پولیس والے کہیں ناکہ لگا کر ہر آنے جانے والی گاڑی کو چیک کر رہے ہوتے ہیں ….ہر ایک گاڑی کو… ہر دروازہ ، ہر کمپارٹمنٹ ، ڈگی وغیرہ کی تلاشی کرکے غیر قانونی اسلحہ ڈھونڈنے کی کوشش کرتے ہیں .ڈرائیور سے سوال و جواب کرکے اسے جانے دیتے ہیں ….اور پھر سین میں گاڑی کا پورا ویو دیکھنے کو ملتا ہے …ایک بہت بڑی توپ گاڑی کی چھت پر لدی ہوتی ہےتو جناب ..آپ کی تحقیق جزئیات کے بارے میں ہے …مگر سامنے کھڑا سفید ہاتھی آپ کی نظروں سے اوجھل ہے ….جس دن آپ الف لیلیٰ کی کہانیوں کی تفتیش شروع کریں ہے …انہیں حقائق پر پرکھیں گے …اس دوسرے مرحلے کو عبور کر جائیں گے
- thumb_up 1
- thumb_up Democrat liked this post
31 Jan, 2017 at 12:29 am #16سائٹ صاحب …آپ کی بات سے ففٹی ففٹی کا ایک سین یاد آگیا ….دو پولیس والے کہیں ناکہ لگا کر ہر آنے جانے والی گاڑی کو چیک کر رہے ہوتے ہیں ….ہر ایک گاڑی کو… ہر دروازہ ، ہر کمپارٹمنٹ ، ڈگی وغیرہ کی تلاشی کرکے غیر قانونی اسلحہ ڈھونڈنے کی کوشش کرتے ہیں .ڈرائیور سے سوال و جواب کرکے اسے جانے دیتے ہیں ….اور پھر سین میں گاڑی کا پورا ویو دیکھنے کو ملتا ہے …ایک بہت بڑی توپ گاڑی کی چھت پر لدی ہوتی ہے تو جناب ..آپ کی تحقیق جزئیات کے بارے میں ہے …مگر سامنے کھڑا سفید ہاتھی آپ کی نظروں سے اوجھل ہے ….جس دن آپ الف لیلیٰ کی کہانیوں کی تفتیش شروع کریں ہے …انہیں حقائق پر پرکھیں گے …اس دوسرے مرحلے کو عبور کر جائیں گےجسے آپ سا منے کھڑا سفید ہاتھی کہ کر دلیل کی بنیاد بنا رہے ہیں وہی کچھ پرائمری سکول والی اسٹیج ہے-میری تحریر ایک دفع پھر غور سے پڑھیں کر دیکھیںاپنے تعصب کو ایک طرف رکھ کر دوسری سیڑھی پر پیر رکھ کر دیکھیں تو سہی – میں آپ کو یقین دلاتا ہوں آپ کی دلیلوں میں جان پڑ جائے گی – نہیں تو آپ کے پاس دس سال بعد بھی وہی کی وہی دلیلیں رہ جائیں گی جو آج سے دو تین سال پہلے تک آپ مجھے دیتے تھے – آپ آج بھی وہیں کے وہیں ٹکے ہووے ہیں جہاں آپ تین سال پہلے تھے – کیونکہ کتاب کا نالج پبلشنگ کے بعد ساقط ہو جاتا ہے – پر تحقیق ہمیشہ آپ کو نئی چیزوں کی طرف لے کے جاتی ہے -ایک دفع میری مان لیں ویب سائٹس سے چھاپے مارنے کی بجائے مطالعہ کی عادت ڈال کے تو دیکھیں:bigthumb:
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
31 Jan, 2017 at 1:27 am #17جسے آپ سا منے کھڑا سفید ہاتھی کہ کر دلیل کی بنیاد بنا رہے ہیں وہی کچھ پرائمری سکول والی اسٹیج ہے-میری تحریر ایک دفع پھر غور سے پڑھیں کر دیکھیں اپنے تعصب کو ایک طرف رکھ کر دوسری سیڑھی پر پیر رکھ کر دیکھیں تو سہی – میں آپ کو یقین دلاتا ہوں آپ کی دلیلوں میں جان پڑ جائے گی – نہیں تو آپ کے پاس دس سال بعد بھی وہی کی وہی دلیلیں رہ جائیں گی جو آج سے دو تین سال پہلے تک آپ مجھے دیتے تھے – آپ آج بھی وہیں کے وہیں ٹکے ہووے ہیں جہاں آپ تین سال پہلے تھے – کیونکہ کتاب کا نالج پبلشنگ کے بعد ساقط ہو جاتا ہے – پر تحقیق ہمیشہ آپ کو نئی چیزوں کی طرف لے کے جاتی ہے – ایک دفع میری مان لیں ویب سائٹس سے چھاپے مارنے کی بجائے مطالعہ کی عادت ڈال کے تو دیکھیںحضور والا …یہودیت ..عیسائیت اور اسلام کے عقائد تقاضا کرتے ہیں کہ ایمان لاؤ بغیر ثبوت مانگے …اور ہرگز تحقیق نہ کرو …اگر ذرا سا بھی شبہ پایا گیا تو مذہب کے دائرے سے خارج ہوجاؤ گے ….جس تحقیق کی آپ بات کرہے ہیں اس کی آپ کو اجازت نہیں …اور یہی وجہ ہے کہ انجانے میں بھی آپ کے منہ سے سچی بات نکل گئی ….میرا قیاس یہی ہے کہ ابھی دوسرے مرحلے کو پار کرنے میں آپ کو لمبا عرصہ درکار ہےجہاں تک میرے ذہنی اور فکری ارتقاء کی بات ہے ….ایک وقت تھا .میں پانچ وقت کا نمازی تھا …رمضان میں تو یا تین دفعہ قرآن (بغیر ترجمے کے) پڑھا کرتا تھا …تراویج کا پابند ….پھر دوسری سٹیج آئی …. ارد گرد کا مشاہدہ کیا ….یہ لگا کہ اسلام کی صحیح پیروی نہیں ہو رہی …لوگ ترجمے کے بغیر قرآن پڑھتے ہیں اور اسلام کی صحیح روح کو سمجھنے سے قاصر ہیں …پھر تیسری سٹیج میں قرآن کو خود ترجمے سے پڑھا …احادیث کو دیکھا ……مذہب کو نہ ماننے والوں کی بات پڑھی اور سنی …تو حقیقت آشکار ہو گئی….تیسری سٹیج میں چار ہی آپشنز ممکن ہیں …یا آپ مذہب کو چھوڑ جائیں گے یا طالبان بن جائیں گے … تیسری صورت میں آپ منافق بن جائیں گے جو دل میں تو شکوک رکھتا ہے مگر سامنے آکر بیان نہیں کرسکتا …چوتھی اور آخری آپشن میں آپ عملاً مذہب ترک کرکے صرف سماجی مسلمان بن کر افطاریاں کھانے …عید منانے اور قربانیاں کرنے کا شوق پورا کرتے ہیں
- thumb_up 1
- thumb_up Democrat liked this post
31 Jan, 2017 at 3:21 am #18حضور والا …یہودیت ..عیسائیت اور اسلام کے عقائد تقاضا کرتے ہیں کہ ایمان لاؤ بغیر ثبوت مانگے …اور ہرگز تحقیق نہ کرو …اگر ذرا سا بھی شبہ پایا گیا تو مذہب کے دائرے سے خارج ہوجاؤ گے ….جس تحقیق کی آپ بات کرہے ہیں اس کی آپ کو اجازت نہیں …اور یہی وجہ ہے کہ انجانے میں بھی آپ کے منہ سے سچی بات نکل گئی ….میرا قیاس یہی ہے کہ ابھی دوسرے مرحلے کو پار کرنے میں آپ کو لمبا عرصہ درکار ہے جہاں تک میرے ذہنی اور فکری ارتقاء کی بات ہے ….ایک وقت تھا .میں پانچ وقت کا نمازی تھا …رمضان میں تو یا تین دفعہ قرآن (بغیر ترجمے کے) پڑھا کرتا تھا …تراویج کا پابند ….پھر دوسری سٹیج آئی …. ارد گرد کا مشاہدہ کیا ….یہ لگا کہ اسلام کی صحیح پیروی نہیں ہو رہی …لوگ ترجمے کے بغیر قرآن پڑھتے ہیں اور اسلام کی صحیح روح کو سمجھنے سے قاصر ہیں …پھر تیسری سٹیج میں قرآن کو خود ترجمے سے پڑھا …احادیث کو دیکھا ……مذہب کو نہ ماننے والوں کی بات پڑھی اور سنی …تو حقیقت آشکار ہو گئی….تیسری سٹیج میں چار ہی آپشنز ممکن ہیں …یا آپ مذہب کو چھوڑ جائیں گے یا طالبان بن جائیں گے … تیسری صورت میں آپ منافق بن جائیں گے جو دل میں تو شکوک رکھتا ہے مگر سامنے آکر بیان نہیں کرسکتا …چوتھی اور آخری آپشن میں آپ عملاً مذہب ترک کرکے صرف سماجی مسلمان بن کر افطاریاں کھانے …عید منانے اور قربانیاں کرنے کا شوق پورا کرتے ہیںآخری تین مراحل میں کامیابی کیلیے ایک چھپی ہوئی شرط بھی ہے -پر اب آپ کہ رہے ہیں کہ آپ پانچویں منزل پر پہنچ چکے ہیں تو میری طرف سے مبارک باد قبول فرمائیں – میرے ناقص علم کے مطابق اس ویب سائٹ پر آپ واحد شخص ہیں جو پانچویں منزل پے ہیں:bigthumb:
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
31 Jan, 2017 at 3:35 am #19آخری تین مراحل میں کامیابی کیلینے ایک چھپی ہوئی شرط بھی ہے -پر اب آپ کہ رہے ہیں کہ آپ پانچویں منزل پر پہنچ چکے ہیں تو میری طرف سے مبارک باد قبول فرمائیں – میرے ناقص علم کے مطابق اس ویب سائٹ پر آپ واحد شخص ہیں جو پانچویں منزل پے ہیںجناب ..چلیں میں پانچویں منزل پر ہوں مگر آپ نے قسم کھائی ہوئی ہے کہ پہلی منزل پر ہی رہنا ہے:-)میرا ایک سوال ہے …ریسرچ کا سب سے بنیادی تقاضا اور ضرورت کیا ہے؟
- thumb_up 1
- thumb_up Democrat liked this post
31 Jan, 2017 at 3:43 am #20جناب ..چلیں میں پانچویں منزل پر ہوں مگر آپ نے قسم کھائی ہوئی ہے کہ پہلی منزل پر ہی رہنا ہے :-) میرا ایک سوال ہے …ریسرچ کا سب سے بنیادی تقاضا اور ضرورت کیا ہے؟ویسے بھی ہم پہلی منزل والے کیا جانیں کہ ریسرچ کیا ہے آپ ہی ارشاد کیجئے تا کہ ہمارے علم میں بھی اضافہ ہو
- This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.