Viewing 20 posts - 321 through 340 (of 362 total)
  • Author
    Posts
  • SAIT
    Participant
    Offline
    • Professional
    #324

    سیٹھ تم اپنی اوقات میں رہو۔ ڈنگر وہ ہے جو لوگوں کا قتل عام کر کے ان کی عورتوں کے ریپ کی کھلی چھٹی دینے کے جواز پیش کرے۔ ڈنگر وہ ہے جو اپنی بہو کو اپنی حوس کا نشانہ بنا کر اسے آسمانی نکاح قرار دینے والوں کی عظمت کا قائل ہو۔ جھوٹ، فراڈ، ریپ، قتل و غارت گری کو خدا کی راہ میں نیک اعمال گرداننے سے وہ واقعی نیک اعمال نہیں بن جاتے۔

    اور جہاں تک اس مردود منور حسن کا تعلق ہے تو اس مردار کے لیے مگر مچھ کے آنسو بہانے کی ضرورت نہیں۔ وہ اس بات کی ایک مثال تھا کہ کیسے ایک سیدھے سادے انسان کو مذہب ایک حیوان بنا دیتا ہے۔ اگر مسلمانوں کی عورتوں کا کوئی ریپ کر دے تو مسلمانوں کو چار گواہ پیش کرنے چاہیے یا اپنی عورتوں کو خاموش رہنے کی تلقین کرنی چاہیے۔

    اوہو ڈنگر غصہ کر گیا-پنگا اتنا ہی لیتے ہیں جتنی برداشت کرنے کی اوقات ہو -اور اسلام میں کسی نے اپنی بہو سے نکاح نہیں کیا – اگر یہ تمہارا کوئی گھریلو معاملہ ہے تو اس میں اسلام پے بھونکنے کی ضرورت نہیں –

    کئی دنوں سے یہی بکواس کئیے جا رہے ہو کہ ریپ کیس میں چار گواہ پیش کرنے کا اسلام کہتا ہے- کوئی ثبوت تو پیش کرو اپنے دعوے کے جواب میں – اگر تم سے کسی مولوی نے چار گواہ لانے کا بول دیا ہو تو اس میں اس مولوی کا قصور ہوگا اسلام کا نہیں- اگلی دفع تم میرے پاس آنا میں تمہارا کیس لڑ وں گا مفت میں اور تمھیں چار گواہ بھی پیش نہیں کرنے ہوں گے – پر نا جانے مجھے کیوں لگ رہا ہے کہ اگلی دفعہ تم نے زیادتی کا الزام مجھ پے ہی ڈال کر اپنا مجرم قرار دے دینا ہے

    Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #325
    سائٹ جانی ….میں نے ایک مسلم کی ایک صحیح حدیث پڑھی تھی

    0 Abu Sa’id, did you hear Allah’s Messenger (ﷺ) mentioning al-‘azl? He said: Yes, and added: We went out with Allah’s Messenger (ﷺ) on the expedition to the Bi’l-Mustaliq and took captive some excellent Arab women; and we desired them, for we were suffering from the absence of our wives, (but at the same time) we also desired ransom for them. So we decided to have sexual intercourse with them but by observing ‘azl (Withdrawing the male sexual organ before emission of semen to avoid-conception). But we said: We are doing an act whereas Allah’s Messenger is amongst us; why not ask him? So we asked Allah’s Mes- senger (ﷺ), and he said: It does not matter if you do not do it, for every soul that is to be born up to the Day of Resurrection will be born.

    https://sunnah.com/muslim/16/147

    چونکہ زنا کا موضوع چل رہا ہے تو سوچا تمہارے گوش گزار کروں …یہاں کچھ مشاہدات ہیں

    حضور صحابہ کے ساتھ اس سفر پر تھے اور مقصد حملے سے پہلے بنو مصطلق کی سن گن لینا تھا …راستے میں صحابہ کو کچھ  عورتیں ملین جنھیں قابو کرلیا گیا …حضور نے انہیں نہیں روکا

    حدیث کے مطابق ان عورتوں کے لیے تاوان وصول کرنے کا منصوبہ تھا …حضور کی تائید اس منصوبے کو حاصل تھی ورنہ حضور ان بے گناہ عورتوں کو رہا کرنے کا حکم بھی دے سکتے تھے

    چونکہ صحابہ اپنی بیویوں کو مس کر رہے تھے تو انہوں نے سوچا کہ ان عورتوں کے ساتھ سکس کیا جاۓ …ظاہر ہے یہ نہ صرف زنا تھا بلکہ آج  کی دنیا کا لفظ استعمال کیا جاۓ تو ریپ کی کیٹگری میں بھی آتا ہے …کچھ سمجھ نہیں آتا کہ حضور نے انہیں یہ کام کرنے سے کیوں نہیں روکا

    صحابہ کو زنا یا زبردستی کے سیکس نے پریشان نہیں کیا بلکہ انہیں یہ نقطہ پریشان کر رہا تھا کہ خروج کے وقت اپنے عضو تناسل کو بھر نکال لیا جاۓ یا نہیں ..یعنی ایسا نہ ہو کہ عورتیں حاملہ ہوجائیں
    وہ صحابہ یہ گھمبیر مسئلہ لے کر حضور کی محفل میں آئے تو حضور نے اس مسلے کی تشریح کردی …اور یوں وہ صحابہ مطمئن ہوگئے اور واپس اپنے نیک کام کی طرف لوٹ گئے

    زنابلجبر  یا ریپ وغیرہ کی کوئی سزا مقرر کرنا ہوتی تو یہ ایک سنہرا موقع تھا کہ حضرت جبرئیل نازل ہوتے اور ان غریب عرب عورتوں کو آزادی مل جاتی ..مگر ایسا نہیں ہوا
    جب بھی یہ حدیث مسلمانوں کے سامنے آتی ہے تو اکثر بغلیں جھانکنے لگ جاتے ہیں …وراثتی مسلمانوں کی اکثریت کا پہلا ردعمل یہ ہوتا ہے کہ حدیث ضعیف ہے ….ظاہر ہے ایسا ہرگز نہیں کیونکہ صحیح ہے اور اسناد بھی مکمل ہیں ..اور ایک سے زیادہ احادیث کی کتابوں میں ملتی ہے

    غامدی گروپ کے مسلمانوں کا موقف یہ ہے کہ یہ حدیث  قرآن میں نہیں اور ہم قرآن کے علاوہ ایسی کسی حدیث کو نہیں ماننے جوکہ قرآن سے مطابقت نہ رکھتی ہو..لہذا ان کی طرف سے صحیح مسلم کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جاتا ہے

    پیوند کاری مسلمان یہ موقف رکھتے ہیں کہ حالت جنگ میں لونڈیاں بنانا اور مقامی رواج کے مطابق فیصلے کرنا معمول کی بات تھی اور جنگ کے بعد یہ رائج نہیں رہیں …اب مسئلہ اس تشریح میں یہ ہے جب یہ عورتیں غلام بنائی گئیں تو باقاعدہ کوئی جنگ شروع نہیں ہوئی تھی …صحابہ اور حضور صرف دشمنوں کی ریکی فرما رہے تھے ..طبل جنگ تو نہیں بجا تھا

    تم چونکہ پی ایچ ڈی ہو تو سوچا کہ تمہارا موقف حضور اور صحابہ کے طرز عمل کی وضاحت پر آجاۓ تو زیادہ اچھا ہے

    SAIT

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Zed
    Participant
    Offline
    • Professional
    #326
    اوہو ڈنگر غصہ کر گیا-پنگا اتنا ہی لیتے ہیں جتنی برداشت کرنے کی اوقات ہو -اور اسلام میں کسی نے اپنی بہو سے نکاح نہیں کیا – اگر یہ تمہارا کوئی گھریلو معاملہ ہے تو اس میں اسلام پے بھونکنے کی ضرورت نہیں – کئی دنوں سے یہی بکواس کئیے جا رہے ہو کہ ریپ کیس میں چار گواہ پیش کرنے کا اسلام کہتا ہے- کوئی ثبوت تو پیش کرو اپنے دعوے کے جواب میں – اگر تم سے کسی مولوی نے چار گواہ لانے کا بول دیا ہو تو اس میں اس مولوی کا قصور ہوگا اسلام کا نہیں- اگلی دفع تم میرے پاس آنا میں تمہارا کیس لڑ وں گا مفت میں اور تمھیں چار گواہ بھی پیش نہیں کرنے ہوں گے – پر نا جانے مجھے کیوں لگ رہا ہے کہ اگلی دفعہ تم نے زیادتی کا الزام مجھ پے ہی ڈال کر اپنا مجرم قرار دے دینا ہے

    سیٹھ، کانچ کے گھر میں رہنے والے دوسروں کو پتھر نہیں مارتے۔ اگلی دفعہ ذاتیات پر اترنے سےپہلے یاد رکھنا کے میرے جیسوں  نے سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بغور مطالع کر رکھا ہے۔ اور ان کی زندگی کی منفی پہلوں پر روشنی ڈالنا میرے لیےکوئی مشکل کام نہیں ہے۔ اسلام میں ریپ کا تصور ہرگز نہیں ہے اور ریپ کے چار گواہ پیش کرنے کا تو منور حسن نے سر عام ٹی وی پر بیٹھ کر کہا تھا۔ اس پر میں کیمبرج یونیورسٹی کا ایک ریسرچ پیپر بھی پیش کر چکا ہوں۔

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Zed
    Participant
    Offline
    • Professional
    #327
    سائٹ جانی ….میں نے ایک مسلم کی ایک صحیح حدیث پڑھی تھی

    0 Abu Sa’id, did you hear Allah’s Messenger (ﷺ) mentioning al-‘azl? He said: Yes, and added: We went out with Allah’s Messenger (ﷺ) on the expedition to the Bi’l-Mustaliq and took captive some excellent Arab women; and we desired them, for we were suffering from the absence of our wives, (but at the same time) we also desired ransom for them. So we decided to have sexual intercourse with them but by observing ‘azl (Withdrawing the male sexual organ before emission of semen to avoid-conception). But we said: We are doing an act whereas Allah’s Messenger is amongst us; why not ask him? So we asked Allah’s Mes- senger (ﷺ), and he said: It does not matter if you do not do it, for every soul that is to be born up to the Day of Resurrection will be born.

    https://sunnah.com/muslim/16/147 چونکہ زنا کا موضوع چل رہا ہے تو سوچا تمہارے گوش گزار کروں …یہاں کچھ مشاہدات ہیں حضور صحابہ کے ساتھ اس سفر پر تھے اور مقصد حملے سے پہلے بنو مصطلق کی سن گن لینا تھا …راستے میں صحابہ کو کچھ عورتیں ملین جنھیں قابو کرلیا گیا …حضور نے انہیں نہیں روکا حدیث کے مطابق ان عورتوں کے لیے تاوان وصول کرنے کا منصوبہ تھا …حضور کی تائید اس منصوبے کو حاصل تھی ورنہ حضور ان بے گناہ عورتوں کو رہا کرنے کا حکم بھی دے سکتے تھے چونکہ صحابہ اپنی بیویوں کو مس کر رہے تھے تو انہوں نے سوچا کہ ان عورتوں کے ساتھ سکس کیا جاۓ …ظاہر ہے یہ نہ صرف زنا تھا بلکہ آج کی دنیا کا لفظ استعمال کیا جاۓ تو ریپ کی کیٹگری میں بھی آتا ہے …کچھ سمجھ نہیں آتا کہ حضور نے انہیں یہ کام کرنے سے کیوں نہیں روکا صحابہ کو زنا یا زبردستی کے سیکس نے پریشان نہیں کیا بلکہ انہیں یہ نقطہ پریشان کر رہا تھا کہ خروج کے وقت اپنے عضو تناسل کو بھر نکال لیا جاۓ یا نہیں ..یعنی ایسا نہ ہو کہ عورتیں حاملہ ہوجائیں وہ صحابہ یہ گھمبیر مسئلہ لے کر حضور کی محفل میں آئے تو حضور نے اس مسلے کی تشریح کردی …اور یوں وہ صحابہ مطمئن ہوگئے اور واپس اپنے نیک کام کی طرف لوٹ گئے زنابلجبر یا ریپ وغیرہ کی کوئی سزا مقرر کرنا ہوتی تو یہ ایک سنہرا موقع تھا کہ حضرت جبرئیل نازل ہوتے اور ان غریب عرب عورتوں کو آزادی مل جاتی ..مگر ایسا نہیں ہوا جب بھی یہ حدیث مسلمانوں کے سامنے آتی ہے تو اکثر بغلیں جھانکنے لگ جاتے ہیں …وراثتی مسلمانوں کی اکثریت کا پہلا ردعمل یہ ہوتا ہے کہ حدیث ضعیف ہے ….ظاہر ہے ایسا ہرگز نہیں کیونکہ صحیح ہے اور اسناد بھی مکمل ہیں ..اور ایک سے زیادہ احادیث کی کتابوں میں ملتی ہے غامدی گروپ کے مسلمانوں کا موقف یہ ہے کہ یہ حدیث قرآن میں نہیں اور ہم قرآن کے علاوہ ایسی کسی حدیث کو نہیں ماننے جوکہ قرآن سے مطابقت نہ رکھتی ہو..لہذا ان کی طرف سے صحیح مسلم کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جاتا ہے پیوند کاری مسلمان یہ موقف رکھتے ہیں کہ حالت جنگ میں لونڈیاں بنانا اور مقامی رواج کے مطابق فیصلے کرنا معمول کی بات تھی اور جنگ کے بعد یہ رائج نہیں رہیں …اب مسئلہ اس تشریح میں یہ ہے جب یہ عورتیں غلام بنائی گئیں تو باقاعدہ کوئی جنگ شروع نہیں ہوئی تھی …صحابہ اور حضور صرف دشمنوں کی ریکی فرما رہے تھے ..طبل جنگ تو نہیں بجا تھا تم چونکہ پی ایچ ڈی ہو تو سوچا کہ تمہارا موقف حضور اور صحابہ کے طرز عمل کی وضاحت پر آجاۓ تو زیادہ اچھا ہے SAIT

    ذرا سوچیں، اسلام کے بانیوں کی یہ حالت تھی، اور یہ لوگ رہتی دنیا کے لیے مشعل راہ ہیں۔ اسلام میں ریپ کے کیا ڈیفنشن ہے؟ جہاں طلب ہو وہیں دو چار عورتوں کو پکڑ کر ٹھنڈک حاصل کرو لو، اللہ بھگوان باقی سب دیکھ لے گا۔

    Zed
    Participant
    Offline
    • Professional
    #329
    اس کو کچلا ایڈمن دے گی یا یہ کام بھی ریاست مدینہ کے سپرد ہے ؟؟

    آپ خومخوا غصہ کر رہے ہیں، میں نے کچلا اس ڈنگر کو ڈالا تھا مگر آپ نے منہ مار لیا۔

    چلیں یہ دیکھیں

    According to tradition, Muhammad came to visit Zayd one day but did not find him at home. Instead, he caught a glimpse of Zaynab who was not fully dressed. The Prophet was struck by her beauty and fell in love with her immediately. When Zayd returned home, Zaynab told him what had happened. He went to Muhammad and offered to divorce Zaynab so that the Prophet could marry her. Muhammad declined, but Zayd, who could not tolerate his arrogant and ambitious wife, divorced her anyway. The Prophet Muhammad was concerned about the propriety of marrying Zayd’s former wife, but he received a revelation (Qur’an 33:36–39) confirming that it was legitimate for Muslim men to marry the wives of their adopted sons after they divorced them

    Source

    اس سلسلے میں تمام جہانوں کے مالک اللہ سبھان و تعالی نے یہ وحی بھیجی تاکہ اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مشکل آسان کی جائے ۔

    وَإِذْ تَقُولُ لِلَّذِي أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَأَنْعَمْتَ عَلَيْهِ أَمْسِكْ عَلَيْكَ زَوْجَكَ وَاتَّقِ اللَّهَ وَتُخْفِي فِي نَفْسِكَ مَا اللَّهُ مُبْدِيهِ وَتَخْشَى النَّاسَ وَاللَّهُ أَحَقُّ أَن تَخْشَاهُ ۖ فَلَمَّا قَضَىٰ زَيْدٌ مِّنْهَا وَطَرًا زَوَّجْنَاكَهَا لِكَيْ لَا يَكُونَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ حَرَجٌ فِي أَزْوَاجِ أَدْعِيَائِهِمْ إِذَا قَضَوْا مِنْهُنَّ وَطَرًا ۚ وَكَانَ أَمْرُ اللَّهِ مَفْعُولًا – 33:37

    مَّا كَانَ عَلَى النَّبِيِّ مِنْ حَرَجٍ فِيمَا فَرَضَ اللَّهُ لَهُ ۖ سُنَّةَ اللَّهِ فِي الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلُ ۚ وَكَانَ أَمْرُ اللَّهِ قَدَرًا مَّقْدُورًا – 33:38

    (یاد کرو) جب کہ تو اس شخص سے کہہ رہا تھا جس پر اللہ نے بھی انعام کیا اور تو نے بھی کہ تو اپنی بیوی کو اپنے پاس رکھ اور اللہ سے ڈر اور تو اپنے دل میں وه بات چھپائے ہوئے تھا جسے اللہ ﻇاہر کرنے واﻻ تھا اور تو لوگوں سے خوف کھاتا تھا، حاﻻنکہ اللہ تعالیٰ اس کا زیاده حق دار تھا کہ تو اس سے ڈرے، پس جب کہ زید نے اس عورت سے اپنی غرض پوری کرلی ہم نے اسے تیرے نکاح میں دے دیا تاکہ مسلمانوں پر اپنے لے پالکوں کی بیویوں کے بارے میں کسی طرح کی تنگی نہ رہے جب کہ وه اپنی غرض ان سے پوری کرلیں، اللہ کا (یہ) حکم تو ہو کر ہی رہنے واﻻ تھا

    جو چیزیں اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کے لئے مقرر کی ہیں ان میں نبی پر کوئی حرج نہیں، (یہی) اللہ کا دستور ان میں بھی رہا جو پہلے ہوئے اور اللہ تعالیٰ کے کام اندازے پر مقرر کئے ہوئے ہیں

    . الله کے پاک نبی صلی الله علیہ  وسلم کونسی بات کو دل میں چھپائے بیٹھے تھے؟ ذرا سوچئے

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Zed
    Participant
    Offline
    • Professional
    #330

    پس ایک دفع پھر ثابت ہوا کہ آپ اعلی قسم کے ڈنگر ہیں – عقل اگر کامل ہی نہیں تو یہ سوال ہی کھوتوں والا ہے کہ فلاں چیز عقل کے طابع ہے یا نہیں-اگر عقل کسی موجود چیز کے وجود کو رد یا ثابت نا بھی کرے تو بھی اس چیز کے وجود کے ہونے پر کوئی فرق نہیں پڑے گا – جراثیم کی مثال اسی لئے دی تھی پر آپ کے ڈنگر دماغ کو سیدھی سی بات بھی سمجھ نہیں آئی – جب تک جراثیم دریافت نہیں ہووے تھے کیا انکا وجود عقل کے طابع تھا – یہ سادہ سا سوال ہے جسکا جواب دینے کی بجاے تم پیرڈاکس کی دم میں ج گھسے ہو – اور سوال ابھی بھی وہیں موجود ہے –

    ڈنگر اعظم خدا کی ذات اور جرثومہ کو ملانے پر آپ کو چھتروں بھرا خراج تحسین پیش کرتا ہوں. اپنے خدا کو ایک جرثومے کے مدمقابل کھڑا کرنا ایک مہا چول ہی کر سکتا ہے . خدا کی ذات کے کھاتے میں جتنے بھی موجزات آج تک ڈالے گئے ہیں ان سب کی وجہ کوئی اور دریافت ہو چکی ہے. بلکے آج تک تمام بیماریوں اور پینڈمکس کو الله کا عذاب قرار دیا جاتا رہا اور آخر میں پتا چلا یہ تو جراثیم کی وجہ سے پھیلتی ہیں. لیکن تمہارے پاس سوچنے سمجھنے کی صلاحیت  ہی نہیں ہے. ورنہ تم ایسی بونگیاں نہ مارتے. جراثیم تھیوری نے خدا کی اہمیت کو مزید کم کر دیا ہے، سمجھ میں کچھ آیا کے نہیں ؟

    یعنی میں جواب کی امید نا ہی رکھوں اور میں ٹھیک کہ رہا تھا کہ تم دم دبا کر بھاگ نکلے ہو – تمھیں بھی پتا ہے اور مجھے بھی پتا ہے کہ سمینل وسیکلز کہاں ہوتی ہیں – پر تمھارے اندر کا ڈنگر تمھیں جواب دینے سے منع کر رہا ہے کہ مزید چھترول ہو گی –

    یار اس قدر جاہل بھی کوئی ہو سکتا ہے ؟ یہ دیکھ لو خود اور اپنے اندر انگلی ڈال کر تسلی بھی کر لو

    یعنی اس تھریڈ پر ابھی تک بحث معراج اور براق کی بات نہیں ہوئی تھی – اور پچھلے کومنٹ میں تم جھوٹ بول رہے تھے کہ میں نے کہا تھا کہ براق اینٹیںگلڈ پارٹیکل تھا – بے شرم ہو تو تمھارے جیسا جو جھوٹ بول کر شرمندہ نا ہونا فخر کی بات سمجھتا ہے –

    چولوں کے سردار، پہلے تو تمہارے چنے جتنے دماغ میں سمجھ ہی نا  آسکا  کے ان سیف کیا پوچھ رہا ہے اور تم بکواس لکھتے رہے اور الٹا مجھے سوال سمجھانے کی بھڑکیں مارتے رہے. پھر جب تمہیں سوال کا اصل مطلب سمجھایا گیا پھر بھی تم اپنے بات پر قایم رہے  بلکے ورم ہول کی  ایک  اور چول  مار  دی . اب کہہ  رہے ہو تم نے کبھی ایسا نہیں کہا. میں تو کہتا ہوں مومنین کو چندہ جمع کر کے اپنے ارسطو کو پاگل خانے میں داخل کرنا چاہیے. یہ تمہارا کومنٹ  ہی ہے نا؟

    Answer is yes. Theoretically it is possible with the help of entangled particles. Was not this obvious from my previous comment.

    یعنی کہ تم چول ہو اور اپنی طرف سے باتیں گھڑ تے ہو- – جنکا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں – لیکن تمھیں شرم پھر بھی نہیں آئے گی-اور پائلٹ کے روزے سے حادثہ ہونے والی بات کا کوئی ثبوت موجود نہیں تمہارے پاس-اور یہ تم اپنی طرف سے کہ رہے تھے – یہ ایک اور تمہارا جھوٹ پکڑا گیا ہے – کوئی شرم کوئی حیا-تمھارے ذاتی تجربات کسی نے نہیں پوچھے تھے وہ تم اپنے پاس رکھو

    رمضان میں روزوں کی وجہ سے کتنے حادثے پیش آتے ہیں ان کی گواہی یہاں کوئی بھی دے سکتا ہے بس سچا اورصاف دل ہونا شرط  ہے . جہاز پالٹ کی غلطی وجہ سے گرا ہے جو اس وقت روزے کی حالت میں تھا . لو بلڈ شوگر کی وجہ سے پائلٹ فوکس نہیں کر پا رہا تھا 

    جھوٹ یہ کہ اس نے سورت المومنون تبدیلی کی تھی اور وہ قرآن کا حصہ ہے – جبکہ ایسا واقعہ سرے سے ہوا ہی نہیں تھا – ہاں وہ مرتد ہوا تھا اور پھر مسلمان بھی – وہ تم بھی آج ہو جاؤ تو تمہاری ذہنی استعداد کے مطابق تمھیں گورنر تو نہیں لیکن کہیں مونسپل کمیٹی میں ہیڈ چوڑا وغیرہ بھرتی کیا جا سکتا ہے٠

    سورت ال مومنون میں ابی سراح نے تبدیلی کی تھی اور وہ آج بھی قران کا حصہ اس کو رد کرنے کا تمہارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے . سورہ المومنون کہاں نازل ہوئی تھی کسی کو نہیں پتا. علما اس بارے اپنے اندازے کے مطابق فتویٰ جاری کرتے ہیں قران میں تبدیلی ہوئی ہے یہ کوئی اچنبے کی بات نہیں، یہ میں تمہیں صاف ثبوت دے چکا ہوں، سنا قران میں اور عثمانی قران میں فرق موجود ہے

    یار انتہائی بے شرم انسان ہو تم اب کیا تمھاری مرضی سے واقعات ڈالیں – جو ہوا اس لنک میں لکھا ہوا ہے-اور تفصیل کے ساتھ لکھا ہے کے ریپ کی اسلام میں کیا سزا ہے – تمھارے اندر کا گند تمھیں یہ سامنے کی چیزیں قبول کرنے سے بھی روکتا ہے –

    الله کے نبی کے ساتھ کہیں  ایسے مستند واقعات منسوب ہیں جہاں انہوں نے عورتوں کے ریپ کی سر عام اجازت  دی ہے اور تم کہتے ہو کے اسلام میں ریپ کی سزا ہے . لعنت تیری سوچنے کی صلا حیت ہے

    جوتیاں والی سرکار کی جو تصویر تم نے لگائی ہے وہ تو ایک درخت ہے -لیکن میں بلکل جوتیاں والی سرکار ہوں ملحدوں کے لئے اور میرا کام تم ملحد کھوتیوں کی چھترول کرنا ہے – ویسے ہی جیسا ڈنڈے والی سرکا کا نام ڈنڈے مارنے کی وجہ سے پڑ گیا تھا اور وہ سیاسی لیڈروں کو ڈنڈے مار کر وزیراعظم بنا دیا کرتا تھا – اسی طرح جوتیاں والی سرکار تم ڈنگروں کو چھتر مار مار کر انسان بنانے کے مشن پر ہے –

    :hilar: :hilar: :hilar:

    چلو تمہیں اتنی سی عزت راس نہیں آئی  اب تمھاری اصلی تصور لگا رہا هوں

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #331

    آپ خومخوا غصہ کر رہے ہیں، میں نے کچلا اس ڈنگر کو ڈالا تھا مگر آپ نے منہ مار لیا۔

    چلیں یہ دیکھیں

    اس سلسلے میں تمام جہانوں کے مالک اللہ سبھان و تعالی نے یہ وحی بھیجی تاکہ اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مشکل آسان کی جائے ۔

    . الله کے پاک نبی صلی الله علیہ وسلم کونسی بات کو دل میں چھپائے بیٹھے تھے؟ ذرا سوچئے

    You shut your fuckin mouth, these fuckin sources of yours are trustable for you and stick them where sun doesn`t shine, there is a fuckin limit that you make fun, you are fuckin crossing all limits now so go fuck yourself to a religious site where you will get proper screw which you badly need and may help you to reverse your birth process

    There are others who have respect for the feelings of Muslima and you are a true asshole.

    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #332

    Zeus aka Zed after getting treatment

    :lol: :lol: :lol: :lol: .

    https://www.youtube.com/watch?v=VuxdXz-sFuQ

    Zed
    Participant
    Offline
    • Professional
    #333
    You shut your fuckin mouth, these fuckin sources of yours are trustable for you and stick them where sun doesn`t shine, there is a fuckin limit that you make fun, you are fuckin crossing all limits now so go fuck yourself to a religious site where you will get proper screw which you badly need and may help you to reverse your birth process There are others who have respect for the feelings of Muslima and you are a true asshole.

    Calm down dude, shami11 give him some rooh Afza. Can you tell me who performed the Nikah ceremony of Prophet and Zainab?

    SAIT
    Participant
    Offline
    • Professional
    #334

    سائٹ جانی ….میں نے ایک مسلم کی ایک صحیح حدیث پڑھی تھی

    0 Abu Sa’id, did you hear Allah’s Messenger (ﷺ) mentioning al-‘azl? He said: Yes, and added: We went out with Allah’s Messenger (ﷺ) on the expedition to the Bi’l-Mustaliq and took captive some excellent Arab women; and we desired them, for we were suffering from the absence of our wives, (but at the same time) we also desired ransom for them. So we decided to have sexual intercourse with them but by observing ‘azl (Withdrawing the male sexual organ before emission of semen to avoid-conception). But we said: We are doing an act whereas Allah’s Messenger is amongst us; why not ask him? So we asked Allah’s Mes- senger (ﷺ), and he said: It does not matter if you do not do it, for every soul that is to be born up to the Day of Resurrection will be born.

    https://sunnah.com/muslim/16/147 چونکہ زنا کا موضوع چل رہا ہے تو سوچا تمہارے گوش گزار کروں …یہاں کچھ مشاہدات ہیں حضور صحابہ کے ساتھ اس سفر پر تھے اور مقصد حملے سے پہلے بنو مصطلق کی سن گن لینا تھا …راستے میں صحابہ کو کچھ عورتیں ملین جنھیں قابو کرلیا گیا …حضور نے انہیں نہیں روکا حدیث کے مطابق ان عورتوں کے لیے تاوان وصول کرنے کا منصوبہ تھا …حضور کی تائید اس منصوبے کو حاصل تھی ورنہ حضور ان بے گناہ عورتوں کو رہا کرنے کا حکم بھی دے سکتے تھے چونکہ صحابہ اپنی بیویوں کو مس کر رہے تھے تو انہوں نے سوچا کہ ان عورتوں کے ساتھ سکس کیا جاۓ …ظاہر ہے یہ نہ صرف زنا تھا بلکہ آج کی دنیا کا لفظ استعمال کیا جاۓ تو ریپ کی کیٹگری میں بھی آتا ہے …کچھ سمجھ نہیں آتا کہ حضور نے انہیں یہ کام کرنے سے کیوں نہیں روکا صحابہ کو زنا یا زبردستی کے سیکس نے پریشان نہیں کیا بلکہ انہیں یہ نقطہ پریشان کر رہا تھا کہ خروج کے وقت اپنے عضو تناسل کو بھر نکال لیا جاۓ یا نہیں ..یعنی ایسا نہ ہو کہ عورتیں حاملہ ہوجائیں وہ صحابہ یہ گھمبیر مسئلہ لے کر حضور کی محفل میں آئے تو حضور نے اس مسلے کی تشریح کردی …اور یوں وہ صحابہ مطمئن ہوگئے اور واپس اپنے نیک کام کی طرف لوٹ گئے زنابلجبر یا ریپ وغیرہ کی کوئی سزا مقرر کرنا ہوتی تو یہ ایک سنہرا موقع تھا کہ حضرت جبرئیل نازل ہوتے اور ان غریب عرب عورتوں کو آزادی مل جاتی ..مگر ایسا نہیں ہوا جب بھی یہ حدیث مسلمانوں کے سامنے آتی ہے تو اکثر بغلیں جھانکنے لگ جاتے ہیں …وراثتی مسلمانوں کی اکثریت کا پہلا ردعمل یہ ہوتا ہے کہ حدیث ضعیف ہے ….ظاہر ہے ایسا ہرگز نہیں کیونکہ صحیح ہے اور اسناد بھی مکمل ہیں ..اور ایک سے زیادہ احادیث کی کتابوں میں ملتی ہے غامدی گروپ کے مسلمانوں کا موقف یہ ہے کہ یہ حدیث قرآن میں نہیں اور ہم قرآن کے علاوہ ایسی کسی حدیث کو نہیں ماننے جوکہ قرآن سے مطابقت نہ رکھتی ہو..لہذا ان کی طرف سے صحیح مسلم کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جاتا ہے پیوند کاری مسلمان یہ موقف رکھتے ہیں کہ حالت جنگ میں لونڈیاں بنانا اور مقامی رواج کے مطابق فیصلے کرنا معمول کی بات تھی اور جنگ کے بعد یہ رائج نہیں رہیں …اب مسئلہ اس تشریح میں یہ ہے جب یہ عورتیں غلام بنائی گئیں تو باقاعدہ کوئی جنگ شروع نہیں ہوئی تھی …صحابہ اور حضور صرف دشمنوں کی ریکی فرما رہے تھے ..طبل جنگ تو نہیں بجا تھا تم چونکہ پی ایچ ڈی ہو تو سوچا کہ تمہارا موقف حضور اور صحابہ کے طرز عمل کی وضاحت پر آجاۓ تو زیادہ اچھا ہے SAIT

    قرار تم لوگ جھوٹی کہانیاں بنانے میں ماہر ہو –
    نمبر ایک سن گن لینے کے لئے پہلے ہی ایک صحابی کو بنی المصطلق بھیجا گیا جنھوں نے آکر اطلاع دی کہ المصطلق والے واقعی ہی مسلمانوں پے حملے کا ارادہ رکھتے ہیں یہ خبر پا کر مسلمان سات سو لوگوں کا لشکر جو کہ اس وقت مسلمانوں کی فوج کی تعداد تھی نے بنی المصطلق پر حملہ کی غرض سے مدینہ سے کوچ کیا – اور انکو اچانک حملہ کر کے لگ بھگ ایک گھنٹہ کی لڑائی کے بعد شکست دے دی – یہ تمہاری غلط بیانی ہے کہ راوہ چلتی عورتوں کو یرغمال بنا لیا گیا – بلکہ باقاعدہ جنگ کے بعد دو سو اونٹ ، پانچ ہزار بھیڑ یں بھی مسلمانوں کے ہاتھ لگی تھیں -تو کیا وہ چند عورتیں اتنے زیادہ جانوروں کے ساتھ چہل قدمی کو نکلی ہوئی تھیں –

    حضور پاک کی زوجہ حضرت جویریہ کا تعلق بھی بنی المصطلق سے ہی تھا – آپ نے بجائے انھیں لونڈی یا کنیز بنا کے رکھنے شادی کا پیغام دیا جسے انہوں نے قبول کیا – اس وجہ بنی المصطلق کے سارے لوگوں کو آزاد کر دیا گیا کیونکہ صحابہ کے مطابق وہ حضرت جویریہ کی نسبت سے رسول الله کے رشتہ دار تھے اور رسول الله کے رشتہ داروں کو غلام نہیں بنایا جا سکتا -اس وجہ سے وہ اس قبیلے کی ساری عورتیں آزاد کر دی گئیں ، انکے جانور اور انکا سازو سامان انھیں واپس کر دیا گیا – اس بنا پر بنی المصطلق کا سارے کا سارا قبیلہ مسلمان ہو گیا – اور اس کا فائدہ مسلمانوں کو یہ ہوا کہ مکہ سے مدینے جانے والے راستے میں انھیں ایک اور حلیف میسر ہوا -اور مسلمانوں کی عددی برتری بھی بڑھی –

    جہاں تک اس حدیث کا تعلق ہے تو اس سے یہ پتا چلتا ہے کہ صحابہ نے غلام بنائی گئی عورتوں کے ساتھ ہمبستری کا ارادہ کیا تھا کیونکہ انھیں لونڈیوں والے احکامات کے حساب سے اس بات کی اجازت تھی – لیکن کا انہوں نے واقعی ہی ایسا کیا اسکا ثبوت اس حدیث سے نہیں ملتا – غالب امکان یہی ہے کہ حضرت جویریہ کی وجہ سے ان عورتوں فورا” ہی آزادی مل گئی تھی – اس سارے واقعے کی تفصیل یہاں موجود ہے – وکی پیڈیا کا آرٹیکل میں بھی کافی انفورمشن موجود ہے

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    SAIT
    Participant
    Offline
    • Professional
    #335

    سیٹھ، کانچ کے گھر میں رہنے والے دوسروں کو پتھر نہیں مارتے۔ اگلی دفعہ ذاتیات پر اترنے سےپہلے یاد رکھنا کے میرے جیسوں نے سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بغور مطالع کر رکھا ہے۔ اور ان کی زندگی کی منفی پہلوں پر روشنی ڈالنا میرے لیےکوئی مشکل کام نہیں ہے۔ اسلام میں ریپ کا تصور ہرگز نہیں ہے اور ریپ کے چار گواہ پیش کرنے کا تو منور حسن نے سر عام ٹی وی پر بیٹھ کر کہا تھا۔ اس پر میں کیمبرج یونیورسٹی کا ایک ریسرچ پیپر بھی پیش کر چکا ہوں۔

    اور ہاں بہو کے ساتھ ہمبستری جیسا فعل سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کے حکم سے خود سر انجام دیا تھا۔

    یہ ایک صحیح حدیث لگا رہا ہوں-جسکے مطابق صرف عورت کی گواہی پر ریپ کرنے والے کو بغیر چار گواہوں کے سزا سنا دی گئی تھی – اس حدیث کی موجودگی میں تم کیمبرج کی رپورٹ بتی بنا کر اپنے پیچھے لے سکتے ہو – کیونکہ اس رپورٹ کی اور تمھاری یہی اوقات ہے –

    Abu Alqama reported: A woman went out to pray during the time of the Prophet, peace and blessings be upon him, and she was met by a man who attacked her and raped her. She screamed and he ran away. Then another man passed by and she said, “This man has molested me!” A group of emigrants were passing by and again she said, “This man has molested me!” They caught the man whom she thought was her attacker and brought him to her and she said, “Yes, this is the one.” They brought him to the Prophet and he issued orders concerning him but the one who had attacked her stood up and he said, “O Messenger of Allah, I am the one who attacked her.” The Prophet said to her, “Go now, for Allah has forgiven you,” and the Prophet said kind words to the man who had been mistakenly arrested. The Prophet said to the man who had attacked her, “Stone him,” and the Prophet said, “Verily, he has repented in such a manner that if the people of Medina were to repent in this way, it would be accepted from them.”

    Source 1:

    Source 2:

    حضرت زینب رسول اللہ کی کزن تھیں بہو نہیں – اگر بات اس قسم کے جھوٹوں پے چلنی ہے تو میں بھی کہ سکتا تھا کہ تمہاری والدہ کا تعلق ہیرا منڈی سے تھا اور تمھارے ابا جی وہاں موتیے کے ہار بیچ کر روزی روٹی کمایا کرتے تھے – اور اصل میں تم ملتان کے کسی زمیندار کی اولاد ہو جسکا تمھارے آبائی کوٹھے پر آنا جانا تھا – لیکن میں ایسا نہیں کہوں گا کیونکہ مجھے یقین ہے تمہارے ماں باپ شریف لوگ ہوں گے – اور انکو شائد پتا بھی نہیں کہ تم کس قدر غلیظ انسان ہو –

    :bigthumb:

    SAIT
    Participant
    Offline
    • Professional
    #336

    آپ خومخوا غصہ کر رہے ہیں، میں نے کچلا اس ڈنگر کو ڈالا تھا مگر آپ نے منہ مار لیا۔

    چلیں یہ دیکھیں

    اس سلسلے میں تمام جہانوں کے مالک اللہ سبھان و تعالی نے یہ وحی بھیجی تاکہ اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مشکل آسان کی جائے ۔

    . الله کے پاک نبی صلی الله علیہ وسلم کونسی بات کو دل میں چھپائے بیٹھے تھے؟ ذرا سوچئے

    تم ڈنگر دہریوں کی قسمت ایسی گھٹیا ہے کہ جھوٹ بولتے ہو اور فورا” سے پہلے پکڑے جا سکتے ہو – تمہاری پہلی بات کا جواب یہ ہے

    However, this story has been rejected by most Muslim scholars. mainly because of its lack of having any chain of narration and its complete absence from any authentic hadith. Some commentators have found it absurd that Muhammad would suddenly become aware of Zaynab’s beauty one day after having known her all her life; if her beauty had been the reason for Muhammad to marry her, he would have married her himself in the first place rather than arranging her marriage to Zayd.

    اگر تم نے انہے وہ چھاپہ نا مارا ہوتا اور تھوڑا سا مزید مطالعہ کر لیتے کہ یہاں کس بارے میں بات ہو رہی ہے – وہ محسن علی کا ترجمہ پڑھ لو پتا چل جائے گا –

    And (remember) when you said to him (Zaid bin Harithah, the freedslave of the Prophet SAW) on whom Allah has bestowed Grace (by guiding him to Islam) and you (O Muhammad SAW too) have done favour (by manumitting him) “Keep your wife to yourself, and fear Allah.” But you did hide in yourself (i.e. what Allah has already made known to you that He will give her to you in marriage) that which Allah will make manifest, you did fear the people (i.e., Muhammad SAW married the divorced wife of his manumitted slave) whereas Allah had a better right that you should fear Him. So when Zaid had accomplished his desire from her (i.e. divorced her), We gave her to you in marriage, so that (in future) there may be no difficulty to the believers in respect of (the marriage of) the wives of their adopted sons when the latter have no desire to keep them (i.e. they have divorced them). And Allah’s Command must be fulfilled.

    پھر بات وہی ہے کہ اگر جھوٹ بولنے ہیں تو میں بھی بڑے رنگین قسم کے جھوٹ بول سکتا ہوں – لیکن میں ایسا نہیں کروں گا

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    SAIT
    Participant
    Offline
    • Professional
    #337
    Zeus aka Zed after getting treatment :lol: :lol: :lol: :lol: .

    جیو جی بھائی یہ ڈنگر ہے – یہ غلاظت اگل کر چاہتا ہے کہ کوئی اسکی ماں بہن ایک کرے تاکہ یہ رولا ڈال سکے کہ اسکے ساتھ مسلمانوں نے زیادتی کی ہے – یہ دہریوں کا مراد سعید ہے

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    SAIT
    Participant
    Offline
    • Professional
    #338

    ڈنگر اعظم خدا کی ذات اور جرثومہ کو ملانے پر آپ کو چھتروں بھرا خراج تحسین پیش کرتا ہوں. اپنے خدا کو ایک جرثومے کے مدمقابل کھڑا کرنا ایک مہا چول ہی کر سکتا ہے . خدا کی ذات کے کھاتے میں جتنے بھی موجزات آج تک ڈالے گئے ہیں ان سب کی وجہ کوئی اور دریافت ہو چکی ہے. بلکے آج تک تمام بیماریوں اور پینڈمکس کو الله کا عذاب قرار دیا جاتا رہا اور آخر میں پتا چلا یہ تو جراثیم کی وجہ سے پھیلتی ہیں. لیکن تمہارے پاس سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ہی نہیں ہے. ورنہ تم ایسی بونگیاں نہ مارتے. جراثیم تھیوری نے خدا کی اہمیت کو مزید کم کر دیا ہے، سمجھ میں کچھ آیا کے نہیں ؟

     

    بہت ہی کھوتے دماغ کا بندا ہے یار – اب تم سے بات نہیں بن رہی – میں نے جرثومے کو خدا سے نہیں ملایا بلکہ یہ کہ رہا ہوں کہ جرثومہ جو مخلوق ہے اسکا وجود عقل کے طابع نہیں تھا-اور وہ اس وقت بھی موجود تھے جب تمھاری سو کالڈ عقل انکا احاطہ نہیں کر سکتی تھی – تم ڈنگر چلے ہو خدا کی ذات کو عقل کے طابع کرنے – پھر تم نے قوالی شروع کر دی مختلف دریافتوں اور انکے کریڈٹ کی – لگتا ہے آجکل کوئی سستا نشہ کر رہے ہو – تم ایسے ڈنگر ہو تمھیں سیدھی سی بات سمجھ میں نہی آ رہی – اور تم کولہو کے کھوتے کی طرح ایک ہی دائرے میں چکر لگائے جا رہے ہو

    یار اس قدر جاہل بھی کوئی ہو سکتا ہے ؟ یہ دیکھ لو خود اور اپنے اندر انگلی ڈال کر تسلی بھی کر لو

    یار کسی انسان کا ڈھانچہ لگانا تھا تم نے لگتا ہے کسی ڈنگر یعنی تمہارا اپنا ہی ڈھانچہ لگا دیا – اس میں ٹیل بون جو کہ ریڑھ کی ہڈی کا آخری حصہ ہوتا ہے بہت اوپر ہی ختم ہو گئی ہے – سچ سچ بتاؤ کونسا سستا نشہ کر رہے ہو آجکل – اب تم اپنے اندر ہاتھ ڈال کر دیکھنا کہ ٹیل بون کہاں جا کر ختم ہو تی ہے – ہاں اگر تو ڈنگر ہو تو ہو سکتا ہے کہ تمھاری ٹیل بون تھوڑی جلدی ختم ہو جاتی ہو – اس تصویر سے صاف پتا چل رہا ہے کہ سمینل وسیکلز پسلیوں سے نیچے اور ٹیل بون سے اپر کے حصے یعنی پسلیوں اور ریڑھ کی ہڈی کے آخری حصے کے درمیان موجود ہیں –

    رمضان میں روزوں کی وجہ سے کتنے حادثے پیش آتے ہیں ان کی گواہی یہاں کوئی بھی دے سکتا ہے بس سچا اورصاف دل ہونا شرط  ہے . جہاز پالٹ کی غلطی وجہ سے گرا ہے جو اس وقت روزے کی حالت میں تھا . لو بلڈ شوگر کی وجہ سے پائلٹ فوکس نہیں کر پا رہا تھا

    تمھیں پہلے بھی کہ چکا ہوں اپنے خیالات اپنے پچھواڑے میں سنبھال کر رکھو مجھے ان میں کوئی دلچسپی نہیں-آفیشل رپورٹ کی غیر موجودگی میں تمھارے خیالات ایک بکواس کے علاوہ کچھ بھی نہیں -ویسے تم نے اتنی بڑی بونگی ماری ہے کہ بندہ ہنس بھی نہیں سکتا – کیا ایک ہی وقت میں دونوں پائلٹوں کی بلڈ شوگر لو ہو گئی تھی – ایئر کنٹرولر کی بھی بلڈ شوگر لو ہو گئی تھی –

    چولوں کے سردار، پہلے تو تمہارے چنے جتنے دماغ میں سمجھ ہی نا  آسکا  کے ان سیف کیا پوچھ رہا ہے اور تم بکواس لکھتے رہے اور الٹا مجھے سوال سمجھانے کی بھڑکیں مارتے رہے. پھر جب تمہیں سوال کا اصل مطلب سمجھایا گیا پھر بھی تم اپنے بات پر قایم رہے  بلکے ورم ہول کی  ایک  اور چول  مار  دی . اب کہہ  رہے ہو تم نے کبھی ایسا نہیں کہا. میں تو کہتا ہوں مومنین کو چندہ جمع کر کے اپنے ارسطو کو پاگل خانے میں داخل کرنا چاہیے. یہ تمہارا کومنٹ  ہی ہے نا؟

    تو بے شرم انسان اس میں براق کا کہاں ذکر ہے-جو تم نے پچھلے کومنٹ میں بکواس کی تھی – -جب میں نے کھا کہ اینٹیںگلڈ پارٹیکل کے ذریے انفورمیشن لائٹ کی سپیڈ سے زیادہ تیز سفر کر سکتی ہے -تو تم لوگوں نے قلابازی کھا کر کہا ہم کسی چیز کی نہیں بلکہ زندہ انسان کی بات کر رہے ہیں – تو اسکے جواب میں میں ورم ہول کی بات کی تھی – پھر تم لوگوں نے خوب چولیں ماریں – اور جوتے اور دھوتیاں چھوڑ کر وہاں سے فرار ہو گئے

    سورت ال مومنون میں ابی سراح نے تبدیلی کی تھی اور وہ آج بھی قران کا حصہ اس کو رد کرنے کا تمہارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے . سورہ المومنون کہاں نازل ہوئی تھی کسی کو نہیں پتا. علما اس بارے اپنے اندازے کے مطابق فتویٰ جاری کرتے ہیں قران میں تبدیلی ہوئی ہے یہ کوئی اچنبے کی بات نہیں، یہ میں تمہیں صاف ثبوت دے چکا ہوں، سنا قران میں اور عثمانی قران میں فرق موجود ہے

    ویسے تمہاری اس چول کے بعد مجھ تم پے لعنت ڈال کر یہ سوچنا چائے کہ یہ کس قسم کے ڈنگر بندے کے ساتھ میں بحث کر رہا ہوں – بیشرم ہو تو تم جیسا – یہ دیکھ لو لسٹ ہے مکی اور مدنی سورتوں کی – اگر شرم ہے تو کسی قریبی گٹر میں ناک ڈبو کے خودکشی کر لینا – لیکن تمھارے جسے لوگوں میں شرم اور غیرت نام کی چیز ہوتی ہی نہیں –

    الله کے نبی کے ساتھ کہیں  ایسے مستند واقعات منسوب ہیں جہاں انہوں نے عورتوں کے ریپ کی سر عام اجازت  دی ہے اور تم کہتے ہو کے اسلام میں ریپ کی سزا ہے . لعنت تیری سوچنے کی صلا حیت ہے

    کدھر ہیں وہ واقعات ایک ہی واقعہ ہے جو کہ لونڈیوں کے متعلق ہے ناکہ ریپ کے متعلق – اور اسکی حقیقت میں نے قرار کے کومنٹ کے جواب میں لکھ دی ہے – کہ ان عورتوں کو بھی آزاد کر دیا گیا تھا –

    چلو تمہیں اتنی سی عزت راس نہیں آئی  اب تمھاری اصلی تصور لگا رہا هوں

    لیکن میری تصویر میں تمھارے سر پر جوتا کیوں رکھا ہوا ہے –

    :hilar: :hilar: :hilar:

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #339
    اس کو کچلا ایڈمن دے گی یا یہ کام بھی ریاست مدینہ کے سپرد ہے ؟؟

    جیو جی بھائی

    آپ نے تو ابھی فکری بیواؤں کی غلاظت دیکھی ہی نہیں ہے، ہمیں تو انکی غلاظت سے دس پندرہ سال سے واسطہ پڑ رہا ہے. ہم نے پی کے پولیٹکس پر ان کی غلاظت کی انتہا دیکھ رکھی ہے

    آپ کو اشتعال دلانے کیلیے یہ فکری بیوائیں ابھی ہجر اسود کے ساتھ عورت کے مخصوص حصے کی تصویر لگانے کے علاوہ نعوز باللہ صحابہ اکرام رضی الله تعالیٰ عنہہ اور نبی کریم صلی الله و علیہ وسلم کو گالیاں تک بکنے پر جائیں گے

    یہ تو ابھی انکی غلاظت کا آغاز ہے، جیسے جیسے ان کی فریسٹیشن بڑھتی جائے گی ویسے ویسے ان کی غلاظت بھی بڑھتی جائے گی

    SAIT
    Participant
    Offline
    • Professional
    #340
    جیو جی بھائی آپ نے تو ابھی فکری بیواؤں کی غلاظت دیکھی ہی نہیں ہے، ہمیں تو انکی غلاظت سے دس پندرہ سال سے واسطہ پڑ رہا ہے. ہم نے پی کے پولیٹکس پر ان کی غلاظت کی انتہا دیکھ رکھی ہے آپ کو اشتعال دلانے کیلیے یہ فکری بیوائیں ابھی ہجر اسود کے ساتھ عورت کے مخصوص حصے کی تصویر لگانے کے علاوہ نعوز باللہ صحابہ اکرام رضی الله تعالیٰ عنہہ اور نبی کریم صلی الله و علیہ وسلم کو گالیاں تک بکنے پر جائیں گے یہ تو ابھی انکی غلاظت کا آغاز ہے، جیسے جیسے ان کی فریسٹیشن بڑھتی جائے گی ویسے ویسے ان کی غلاظت بھی بڑھتی جائے گی

    باوا جی کتوں کے بھونکنے سے اسلام یا نبی پاک کی عزت اور عظمت پے کیا فرق پڑنا ہے – ان جسے کئی آئے اور کئی گئے –

    SAIT
    Participant
    Offline
    • Professional
    #341
    Calm down dude, shami11 give him some rooh Afza. Can you tell me who performed the Nikah ceremony of Prophet and Zainab?

    Anas narrates: “The Prophet offered a wedding banquet on the occasion of his marriage to Zainab, and provided a good meal for the Muslims. Then he went out as was his custom on marrying, he came to the dwelling places of the mothers of the Believers (i.e. his wives) invoking good (on them), and they were invoking good (on him). Then he departed (and came back) and saw two men (still sitting there). So he left again. I do not remember whether I informed him or he was informed (by somebody else) of their departure.”

    source

    یہ شادی تو پورے مدینے کے سامنے ہوئی تھی – اور کیوں نا ہوتی اسکا حکم الله کی طرف سے دیا گیا تھا- اسلام میں اسکی کوئی شرط نہیں کہ کوئی تیسرا بندہ آ کر نکاح پڑھائے – گواہوں کی موجودگی میں شادی کا اقرار ہی کافی ہوتا ہے اور اوپر والی حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ شادی چھپ کے نہیں بلکہ لوگوں کی موجودگی میں ہوئی تھی اور ضرور ان میں شادی کے باقاعدہ گواہ بھی موجود ہوں گے –

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
    Bawa
    Participant
    Offline
    • Expert
    #342
    باوا جی کتوں کے بھونکنے سے اسلام یا نبی پاک کی عزت اور عظمت پے کیا فرق پڑنا ہے – ان جسے کئی آئے اور کئی گئے –

    سائیٹ بھائی

    آپ بالکل درست کہہ رہے ہیں

    ان فکری بیواؤں کے دن رات رنڈی رونا رونے کے باوجود الحمدللہ اسلام دن بدن دنیا میں پھیل رہا ہے اور لوگ جوق در جوق حلقہ اسلام میں داخل ہو رہی ہیں، یہ فکری بیوائیں تو پچھلے دس پندرہ سالوں میں تین سے چار نہیں ہو سکی ہیں

    لگتا ہے رنڈی رونا رو رو کر ان کی ذہنی نشو و نما رک گئی ہے. یہ اتنے عرصے بعد آج بھی اسی بوڑھ تھلے کھڑی ہیں جہاں پندرہ سال پہلے کھڑی تھیں. آج بھی ان کے منہ سے وہی غلاظت ابل کر باہر نکل رہی ہے جو پی کے پولیٹکس کے دنوں میں نکلا کرتی تھی

    Qarar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #342
    قرار تم لوگ جھوٹی کہانیاں بنانے میں ماہر ہو – نمبر ایک سن گن لینے کے لئے پہلے ہی ایک صحابی کو بنی المصطلق بھیجا گیا جنھوں نے آکر اطلاع دی کہ المصطلق والے واقعی ہی مسلمانوں پے حملے کا ارادہ رکھتے ہیں یہ خبر پا کر مسلمان سات سو لوگوں کا لشکر جو کہ اس وقت مسلمانوں کی فوج کی تعداد تھی نے بنی المصطلق پر حملہ کی غرض سے مدینہ سے کوچ کیا – اور انکو اچانک حملہ کر کے لگ بھگ ایک گھنٹہ کی لڑائی کے بعد شکست دے دی – یہ تمہاری غلط بیانی ہے کہ راوہ چلتی عورتوں کو یرغمال بنا لیا گیا – بلکہ باقاعدہ جنگ کے بعد دو سو اونٹ ، پانچ ہزار بھیڑ یں بھی مسلمانوں کے ہاتھ لگی تھیں -تو کیا وہ چند عورتیں اتنے زیادہ جانوروں کے ساتھ چہل قدمی کو نکلی ہوئی تھیں – حضور پاک کی زوجہ حضرت جویریہ کا تعلق بھی بنی المصطلق سے ہی تھا – آپ نے بجائے انھیں لونڈی یا کنیز بنا کے رکھنے شادی کا پیغام دیا جسے انہوں نے قبول کیا – اس وجہ بنی المصطلق کے سارے لوگوں کو آزاد کر دیا گیا کیونکہ صحابہ کے مطابق وہ حضرت جویریہ کی نسبت سے رسول الله کے رشتہ دار تھے اور رسول الله کے رشتہ داروں کو غلام نہیں بنایا جا سکتا -اس وجہ سے وہ اس قبیلے کی ساری عورتیں آزاد کر دی گئیں ، انکے جانور اور انکا سازو سامان انھیں واپس کر دیا گیا – اس بنا پر بنی المصطلق کا سارے کا سارا قبیلہ مسلمان ہو گیا – اور اس کا فائدہ مسلمانوں کو یہ ہوا کہ مکہ سے مدینے جانے والے راستے میں انھیں ایک اور حلیف میسر ہوا -اور مسلمانوں کی عددی برتری بھی بڑھی – جہاں تک اس حدیث کا تعلق ہے تو اس سے یہ پتا چلتا ہے کہ صحابہ نے غلام بنائی گئی عورتوں کے ساتھ ہمبستری کا ارادہ کیا تھا کیونکہ انھیں لونڈیوں والے احکامات کے حساب سے اس بات کی اجازت تھی – لیکن کا انہوں نے واقعی ہی ایسا کیا اسکا ثبوت اس حدیث سے نہیں ملتا – غالب امکان یہی ہے کہ حضرت جویریہ کی وجہ سے ان عورتوں فورا” ہی آزادی مل گئی تھی – اس سارے واقعے کی تفصیل یہاں موجود ہے – وکی پیڈیا کا آرٹیکل میں بھی کافی انفورمشن موجود ہے

    یار کیا یَولیاں مار رہے ہو ..کوئی سر اور پیر ہی نہیں ہے تمہارے جواب کا ….

    :)

    جب قریش اور بنو المصطلق اور دوسرے اتحادی مل کر مسلمانوں کو نہ ختم نہ کر سکے تو اکیلا مسکین سا  قبیلہ بنو المصطلق کیا کسی پر حملہ کرے گا ..یہ تو ایسے ہی ہے کہ نیپال بھارت پر حملہ کرنے کی تیاریاں شروع کردے …اگر مان  بھی لیا جاۓ کہ کسی نے حضور کو بتایا کہ بنو المصطلق مسلمانوں پر حملے کی تیاریوں میں مصروف ہیں …تو پھر کیا ہوا اس تیاری  کا؟ مسلمانوں نے حملہ کیا اور صرف ایک گھنٹے میں جنگ جیت لی …احادیث موجود ہیں کہ جب بنو المصطلق کے ساتھ جنگ ہوئی تو ان کو کانوں کان خبر نہ ہوئی  ..ان کے مویشی چراگاہوں میں چارہ وغیرہ کھا رہے تھے اور ان کی عورتیں کام کر رہی تھیں

    …یہ اگر کہانی جھوٹ ہے تو میری طرف سے  نہیں بلکہ جناب امام مسلم بن حجاج کی طرف سے ہے جنہوں نے یہ حدیث لکھی ہے ..حدیث واضح طور پر کہ رہی ہے کہ بنو المصطلق کی مہم کے دوران کچھ عرب عورتیں صحابہ کے ہاتھ لگیں …اب تمہارا تقاضا یہ ہے کہ حدیث صحابہ اور ان عورتوں کے درمیان ہونے والے سیکس کی تفصیل اس طرح کیوں بیان کیوں نہیں کر رہی  جیسے سوئی میں دھاگہ ڈالا جاتا ہے …تمہارا استدلال یہ ہے کہ “امکان ہے”کہ  سیکس نہیں کیا ہوگا …فلاں قیاس ہے ڈھمکاں امید ہے کہ حضرت جویریہ سے شادی کے بعد وہ عورتیں بھی رہا ہو گئی ہونگی  وغیرہ وغیرہ

    یار کوئی  عقل نوں ہاتھ پا …صحابہ کا اصل سوال حضور سے یہ تھا کہ خروج عورت کے اندر ہو یا باہر
    وکی پیڈیا سے کسی پیوند کاری مسلمان کا آرٹیکل اٹھا کر یہاں پوسٹ کرنے سے کچھ نہیں ہوگا …حضرت جویریہ کا قصہ تو جنگ کے بعد ہوا …اگر انہوں نے حضور کے نکاح میں آکر اپنے لوگوں اور قبیلے کو بد ترین انجام سے بچا لیا تو انہیں سلام کیا جانا چاہیے …لیکن اس تلوار تلے اسلام قبول کرنے کی کیا وقعت؟

    SAIT
    Participant
    Offline
    • Professional
    #343
    یار کیا یَولیاں مار رہے ہو ..کوئی سر اور پیر ہی نہیں ہے تمہارے جواب کا …. :) جب قریش اور بنو المصطلق اور دوسرے اتحادی مل کر مسلمانوں کو نہ ختم نہ کر سکے تو اکیلا مسکین سا قبیلہ بنو المصطلق کیا کسی پر حملہ کرے گا ..یہ تو ایسے ہی ہے کہ نیپال بھارت پر حملہ کرنے کی تیاریاں شروع کردے …اگر مان بھی لیا جاۓ کہ کسی نے حضور کو بتایا کہ بنو المصطلق مسلمانوں پر حملے کی تیاریوں میں مصروف ہیں …تو پھر کیا ہوا اس تیاری کا؟ مسلمانوں نے حملہ کیا اور صرف ایک گھنٹے میں جنگ جیت لی …احادیث موجود ہیں کہ جب بنو المصطلق کے ساتھ جنگ ہوئی تو ان کو کانوں کان خبر نہ ہوئی ..ان کے مویشی چراگاہوں میں چارہ وغیرہ کھا رہے تھے اور ان کی عورتیں کام کر رہی تھیں …

    قرار یولیاں میں نہیں تم مار رہے ہو – اس بات کے ایک سے زائد حوالے موجود ہیں کہ بنی المصطلق کا سردار دوسرے قبائل کو مسلمانوں کے کے خلاف اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہا تھا – اس قبیلے نے غزوہ احد میں بھی مسلمانوں کے خلاف قریش کا ساتھ دیا تھا – اور غزوہ احد میں مسلمانوں کو اچھا خاصہ نقصان اٹھانا پڑا تھا – مسلمان اس وقت تک ابھی اتنے مضبوط نہیں ہووے تھے اور انکی فوج کی تعداد صرف سات سو کے قریب تھی – ایسے میں جب بنی المصطلق اپنے ساتھ تین چار اور قبائل کو ملا لیتا تو یہ مسلمانوں کی قلیل فوج کے لئے بڑے مسائل کا سبب بن سکتا تھا – اس بنا پر مسلمان کوئی رسک لینے کو تیار نا تھے

    اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلمانوں نے ان پے اچانک حملہ کرکے انکو شکست دی تھی -اور مرے خیال میں اس کے پیچھے یہ سوچ کر فرما تھی کہ اپنا نقصان کم سے کم ہو -اور ایسا ہوا بھی – اور تھوڑی سی مزاحمت کے بعد ان پر قابو پا لیا گیا -اگر وہ تیار ہوتے تو ہو سکتا ہے کہ مسلمانوں کو بھی جانی نقصان ہوتا -وہ تیاری اکیلے حملے کی نہیں کر رہے تھے بلکہ دوسرے قبائل کو ساتھ ملا کر حملہ کرنا چاھتے تھے – لیکن مسلمانوں نے انھیں ایسا کرنے کا موقع ہی نہیں دیا  ظاہری سی بات ہے کہ وہ اکیلے تو شائد اتنے مضبوط نا تھے لیکن اگر انکو وقت مل جاتا تو وہ اور قبیلے کے ساتھ مل کر مسلمانوں کو شدید نقصان پہنچا سکتے تھے – اور یہ غزوہ اسی بات کے سدباب کے لئے کیا گیا تھا اور ایسا کامیابی کے ساتھ ہوا بھی –

    اب تم کہتے ہو کہ وہ بے خبر تھے اور اچانک حملے کا شکار ہووے جب وہ اپنے جانوروں کو پانی پلا رہے تھے -سر پرائز اٹیک ملٹری کی مانی ہوئی حکمت عملی ہے – تمہارا کیا خیال ہے مسلمان حملہ کرنے سے پہلے ڈھول باجے بجاتے اور بھنگڑے وغیرہ ڈالتے

    …یہ اگر کہانی جھوٹ ہے تو میری طرف سے  نہیں بلکہ جناب امام مسلم بن حجاج کی طرف سے ہے جنہوں نے یہ حدیث لکھی ہے ..حدیث واضح طور پر کہ رہی ہے کہ بنو المصطلق کی مہم کے دوران کچھ عرب عورتیں صحابہ کے ہاتھ لگیں …

    المسلم میں اس حدیث کے اور بھی ورژنز ہیں جن میں لڑائی کے متعلق مزید تفصیل موجود ہے لیکن یہ ایک بخاری کی مختصر حدیث ہے جس سے حملے تھوڑی تفصیل ملتی ہے

    I wrote a letter to Nafiand Nafi wrote in reply to my letter that the Prophet (ﷺ) had suddenly attacked Bani Mustaliq without warning while they were heedless and their cattle were being watered at the places of water. Their fighting men were killed and their women and children were taken as captives; the Prophet (ﷺ) got Juwairiya on that day. Nafisaid that IbnUmar had told him the above narration and that Ibn `Umar was in that army.

    source:

    اب تمہارا تقاضا یہ ہے کہ حدیث صحابہ اور ان عورتوں کے درمیان ہونے والے سیکس کی تفصیل اس طرح کیوں بیان کیوں نہیں کر رہی  جیسے سوئی میں دھاگہ ڈالا جاتا ہے …تمہارا استدلال یہ ہے کہ “امکان ہے”کہ  سیکس نہیں کیا ہوگا …فلاں قیاس ہے ڈھمکاں امید ہے کہ حضرت جویریہ سے شادی کے بعد وہ عورتیں بھی رہا ہو گئی ہونگی  وغیرہ وغیرہ

    جب حدیث میں اتنی تفصیل لکھ دی تھی تو باقی تفصیل پھر موجود ہوتی تو کسی نا کسی کتاب میں وہ بھی مل جاتی – اور گر یہ تفصیل موجود نہیں تو میرے قیاس کی بنیاد کافی مضبوط ہے – جبکہ سب قیدیوں کو رہا بھی کر دیا گیا تھا

    یار کوئی  عقل نوں ہاتھ پا …صحابہ کا اصل سوال حضور سے یہ تھا کہ خروج عورت کے اندر ہو یا باہر
    وکی پیڈیا سے کسی پیوند کاری مسلمان کا آرٹیکل اٹھا کر یہاں پوسٹ کرنے سے کچھ نہیں ہوگا …حضرت جویریہ کا قصہ تو جنگ کے بعد ہوا …اگر انہوں نے حضور کے نکاح میں آکر اپنے لوگوں اور قبیلے کو بد ترین انجام سے بچا لیا تو انہیں سلام کیا جانا چاہیے …لیکن اس تلوار تلے اسلام قبول کرنے کی کیا وقعت؟

    میں نے وکی پیڈیا کے کسی آرٹیکل کا لنک نہیں دیا صرف اسکا زکر کیا تھا تاکہ اگر کسی کو اس مہم کا خلاصہ پڑھنا ہو تو وہ اس سے استفادہ کر سکے – جہاں تک حضرت جویریہ کی بات ہے تو فاتح کے طور پر اس زمانے کے جنگی رواج کے مطابق اگر آپ ان سے شادی نا بھی کرتے تو بھی آپ کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کرتے – لیکن آپ نے ایسا نہیں کیا اور انکو شادی کا پیغام دیا اور اس شادی کی وجہ سے ہی بنی المصطلق کے لوگوں کو آزاد کر دیا گیا اور اسی بنا پر شائد بنی المصطلق لوگوں نے قبول اسلام بھی کیا –

    تم نے جھوٹ یہ بولا تھا کہ راستے میں ملنے والی چند عورتوں کو یرغمال بنایا گیا – حالانکہ ایسا نہیں ہوا (بخاری کی حدیث سے یہی ثابت ہوتا ہے)- بلکہ انکے مردوں کے ساتھ باقاعدہ لڑائی ہوئی تھی -میرے علم کے مطابق مسلمانوں کبھی بھی جنگ کے دوران یا جنگ سے پہلے عورتوں کو ہاتھ تک نہیں لگایا – اس سلسلے میں یہ حدیث پڑھ لو تاکہ تم جھوٹ بولنے پے تھوڑا شرمندہ ہو جاؤ

    We used to fight in the holy battles in the company of the Prophet (ﷺ) and we had no wives with us. So we said, “O Allah’s Messenger (ﷺ)! Shall we get castrated?” The Prophet (ﷺ) forbade us to do so.

    اگر مسلمان ایسے ہی راہ چلتے عورتوں کو یرغمال بنا رہے ہوتے تو انھیں رسول الله سے اس بات کی اجازت نا مانگنی پڑتی کہ انھیں خصی ہونے دیا جائے – وہ تو آرام سے کسی بھی اس پاس کے علاقے سے اسی طرح عورتوں کو یرغمال بناتے اور اپنی غرض پوری کر لیتے –

    اور جس واقعے کی تم بات کر ہے ہو وہ جنگ کے بعد مال غنیمت تقسیم کے بعد کا ہے – کیونکہ مال غنیمت میں سب سے پہلے حصہ رسول الله کو دیا جاتا تھا – پھر باقی صحابہ میں تقسیم ہوتی تھی

    • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
Viewing 20 posts - 321 through 340 (of 362 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi