Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 77 total)
  • Author
    Posts
  • Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1
    ق لیگ کا گند تو مشرف لگے ہاتھوں خودہی ڈمپ کر کے گیا تھا ، سیاسی پارٹیاں چونکہ ووٹ بحرحال عوام ہی سے لے کر آتی ہیں اور اسٹیبلشمینٹ کی خواہش بھی یہی ہوتی ہے کہ ان کی بنای گئی  پارٹی کی جڑیں عوام میں تھوڑی بہت ضرور رہیں اس لئے پارٹی کو ڈمپ کردینے کے بعد بھی چند سال تک ان کی علاقای سیاست جاری رہتی ہے چند سیٹوں کا راتب بھی وفاداری کے عوض ملتا رہتا ہے اور ڈکٹیٹرز کی جوتیاں پالش کرنے کے صلے میں انہیں ساری عمر مراعات ملتی رہتی ہیں

    اسٹیبلشمینٹ کو اس وقت مرے ہاتھی کی طرح پی ٹی آی کو دفنانا بھی ایک عذاب لگ رہا ہے صرف دو سال پہلے کیا کیا ارمان تھے ، لہریں بہریں ہونگی تین سو ارب ڈالر تو پہلے تین مہینوں میں واپس آجاے گا اور ایک ہزار ارب ڈالر تک کے اثاثے جو اپوزیشن نے چھپاے ہوے ہیں وہ آنے کے بعد پاکستان شائد مسلم ورلڈ میں سعودیہ کی طرح کا کردار ادا کرنے لگے۔ اسی خیال سے عمران خان کو ورلڈ لیول کا لیڈر بنوانے کیلئے بہت کوششیں کی گئیں۔  بلاشبہ عمران خان کی شخصیت ایک کھلاڑی کی حیثیت سے بہت ہی جاندار ہے مگر ایک سیاستدان یا عالمی سیاسی لیڈر بننا اس کے بس میں نہیں ہے یہ اس کا میدان ہی نہیں جس میں اسے دوڑایا جارہا تھا

    حکومت کا آدھا دورانیہ باقی رہ گیا ہے مگر ملک کی اکانومی جس گڑھے میں گرتی جارہی ہے اس کا سنبھلنا اور پھر واپس بحالی کا سفر ان ڈھای سال میں مکمل ہونا ایک معجزے سے کم نہیں ہوگا

    اکانومی کی بحالی بیانات سے نہیں ہوسکتی اور نہ ہی ترجمانوں کی کائیں کائیں کرتی فوج کی پریس بریفنگز سے اکانومی کو کوی فائدہ پنہچ پاے گا

    اکانومی کی بحالی شاہد بھای کی تمہیدات سے نہیں بلکہ خود ملک کے عوام کی حالت سے معلوم ہو جاے گی، لوگ دو وقت کی روٹی کھانے لگیں گے ،جی ڈی پی کی شرح بڑھے گی اور پیٹرول کی قیمتیں کم ہونگی، ڈالر دوبارہ سو کا ہوجاے گا اور سرکلر ڈیٹ میں کمی آے گی روزگار میں اضافہ اور انڈسٹری کا پہیہ چلے گا، سستی بجلی اور گیس صنعتوں کو اور گھریلو صارفین کو دی جاے گی، کلین انرجی کے سورسز کی طرف جایا جاے گا اور درامدات کم کی جائیں گی، ڈیمز بنیں گے اور زراعت کی ترقی کیلئے انقلابی اقدامات کئے جائیں گے

    مگر افسوس کہ آج یہ صورتحال ہے کہ ابھی سے لاکھوں ٹن چینی منگوانے کی باتیں کی جارہی ہیں اگر گندم اور چینی بھی ہم خود نہیں پوری کرسکتے تو لعنت ہے ایسی حکومت پر

    اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا اسٹیبلشمینٹ اس پارٹی کو ڈمپ کرنے کا سوچ چکی ہے؟

    بیس تاریخ کو الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس میں جو فیصلہ دے گا اس سے اس بات کا پتاچل جاے گا کہ اسٹیبلشمینٹ کیا کرنے جارہی ہے

    • This topic was modified 54 years, 3 months ago by .
    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #2

    عمران نیازی نے ساری دنیا سے چندہ مانگنے اور زکوٰۃ اکٹھی کرنے کے بعد جو شوکت خانم ہسپتال بنایا ہے وہ بھی منافع بخش کاروبار ہے اور کوئی عوامی فلاحی منصوبہ نہیں ہے۔ اور وہاں پہ غریبوں کا کوئی علاج بھی ںیہ ہوتا … آپ اندازہ کریں کہ ایک بندہ لوگوں کے زکوٰۃ کی رقم سے منافع بخش کاروبار چلا رہا ہے اور آپ اس سے توقع کرتے ہیں کہ وہ عوامی فلاح و بہبود کے لئے کیا سوچے گا

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #3

    عمران نیازی نے ساری دنیا سے چندہ مانگنے اور زکوٰۃ اکٹھی کرنے کے بعد جو شوکت خانم ہسپتال بنایا ہے وہ بھی منافع بخش کاروبار ہے اور کوئی عوامی فلاحی منصوبہ نہیں ہے۔ اور وہاں پہ غریبوں کا کوئی علاج بھی ںیہ ہوتا … آپ اندازہ کریں کہ ایک بندہ لوگوں کے زکوٰۃ کی رقم سے منافع بخش کاروبار چلا رہا ہے اور آپ اس سے توقع کرتے ہیں کہ وہ عوامی فلاح و بہبود کے لئے کیا سوچے گا

    مجھے پہلے بھی کئی لوگوں نے بتایا ہے کہ وہاں جا کر بندہ ایویں ذلیل ہی ہوتا ہے کیونکہ عمران خود ایک انٹرویو میں انکی عجیب پالیسی کے بارے میں بتا چکا ہے۔ میں نے خود انٹرویو بہت حیرانی سے سنا تھا مگر اس وقت میں عمران کے حق میں تھریڈز لگایا کرتا تھا اس لئے جان کر بھی انجان بنتا رہا، عمران نے کہا کہ اس کے ہسپتال میں لوگوں کو شکایت ہوتی ہے کہ ان کا علاج نہیں کیا جاتا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم انکا علاج کرتے ہیں جن کی حالت خطرناک اور کینسر پھیل چکا ہو

    دنیا بھر میں اور یہاں یوکے میں این ایچ ایس والے پرزور طریقے سے اپیل کرتے ہیں کہ کینسر جب شروع میں ہی ڈائگنوز ہوجاے تو فورا آجاو ، کینسر بگڑنے کے بعد آنے کا کوی فائدہ نہیں

    ادھر ہمارے خان صاحب کہتے ہیں شروع میں آو گے تو کوی علاج نہیں کیا جاے گا ہاں جب کیینسر پھیل جاے تب آنا

    کینسر کا علاج شروع میں ہی ہوسکتا ہے بعد میں نہیں ایکبار یہ پھیلنے لگ گیا تو کیموتھراپی کے بعد بارہ مہینے کا ٹائم دے دیا جاتا ہے یعنی کیموتھراپی کے بعد آپ ایک سال نکالیں گے

    یہان جتنے بھی کیٹیگری ون کے مریض ہیں ان کا علاج کیا جاتا ہے اور وہ تندرست بھی ہوجاتے ہیں، انڈیا کے یووراج سنگھ کو کینسرکی کیٹیگری ون میں ہی ٹریٹمینٹ دی گئی تھی وہ چنگا بھلا ہوکرا کرکٹ بھی کھیلنے لگ گیا تھا اور اب تک کھیل رہا ہے اگر زیادہ نہیں تھوڑی دیر بھی ہوجاے تو کیٹیگری ٹو میں چلے جانے کے بعد چانس ففٹی ففٹی ہوجاتے ہیں اور کیٹیگری تھری میں بندہ کیموتھراپی کے بعد ایک سال چلتا ہے اور کیٹیگری فور میں تو کوی چانس ہی نہیں ہوتا

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #4

    جس طرح عمران خان پاکستان کا نااہل ترین وزیراعظم ہے، قمر جاوید باجوہ نااہل ترین آرمی چیف ہے ایسے ہی ضیاء اور مشرف بھی نا اہل ہیں …
    ضیاء ور مشرف برے ہی سہی لیکن انہوں نے عام عوام اور معشیت کا اتنا برا حال نہیں کیا تھا جتنا ان لقوتوں نے کیا ہے ۔ عمران خان بھی بڑی لاقوت ہے ۔اپنی زبان سے سب بیوقوفوں کا اعتراف کر رہا ہے لیکن ساتھ ساتھ پانچ سال بھی لگانا چاہتا ہے … اس سے تو اچھا ایوب تھا جس نے جب دیکھا کہ وہ حکومت کے قابل نہیں تو حکومت چھوڑ دی .. اور باجوہ کو سب کچھ پتا بھی ہے کہ معشیت تباہ ہو چکی ہے لیکن پھر بھی اس نے اپنی ملازمت میں طوسی کرا لی …. اور عمران خان جو دنیا کی سب سے بڑی چول ہے جس کو یہ پتا نہیں ہوتا کہ اس نے صبح کیا کھایا تھا اس کے مونڈنے پہ رکھ کر بندوق چلا رہا ہے

    عدالتیں ڈکٹتروں کو سزائیں نہیں دیتی ان کے قبضے میں ہوتی ہیں .. ان کی سزا بعد والی عوام ان کو یاد کر کے دیتی ہے … جیسے آج لوگ مشرف اور ضیاء کو گالیاں دیتے ہیں … لیکن سیاست دنوں کا حال برا ہوتا تو عمران خان نیازی کو چاہے ابی سمنبل جاے تو شائد اس کا حال بھٹو سے اچھا ہو جاے

    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #5

    جس طرح عمران خان پاکستان کا نااہل ترین وزیراعظم ہے، قمر جاوید باجوہ نااہل ترین آرمی چیف ہے ایسے ہی ضیاء اور مشرف بھی نا اہل ہیں … ضیاء ور مشرف برے ہی سہی لیکن انہوں نے عام عوام اور معشیت کا اتنا برا حال نہیں کیا تھا جتنا ان لقوتوں نے کیا ہے ۔ عمران خان بھی بڑی لاقوت ہے ۔اپنی زبان سے سب بیوقوفوں کا اعتراف کر رہا ہے لیکن ساتھ ساتھ پانچ سال بھی لگانا چاہتا ہے … اس سے تو اچھا ایوب تھا جس نے جب دیکھا کہ وہ حکومت کے قابل نہیں تو حکومت چھوڑ دی .. اور باجوہ کو سب کچھ پتا بھی ہے کہ معشیت تباہ ہو چکی ہے لیکن پھر بھی اس نے اپنی ملازمت میں طوسی کرا لی …. اور عمران خان جو دنیا کی سب سے بڑی چول ہے جس کو یہ پتا نہیں ہوتا کہ اس نے صبح کیا کھایا تھا اس کے مونڈنے پہ رکھ کر بندوق چلا رہا ہے

    عدالتیں ڈکٹتروں کو سزائیں نہیں دیتی ان کے قبضے میں ہوتی ہیں .. ان کی سزا بعد والی عوام ان کو یاد کر کے دیتی ہے … جیسے آج لوگ مشرف اور ضیاء کو گالیاں دیتے ہیں … لیکن سیاست دنوں کا حال برا ہوتا تو عمران خان نیازی کو چاہے ابی سمنبل جاے تو شائد اس کا حال بھٹو سے اچھا ہو جاے

    مجھے پہلے بھی کئی لوگوں نے بتایا ہے کہ وہاں جا کر بندہ ایویں ذلیل ہی ہوتا ہے کیونکہ عمران خود ایک انٹرویو میں انکی عجیب پالیسی کے بارے میں بتا چکا ہے۔ میں نے خود انٹرویو بہت حیرانی سے سنا تھا مگر اس وقت میں عمران کے حق میں تھریڈز لگایا کرتا تھا اس لئے جان کر بھی انجان بنتا رہا، عمران نے کہا کہ اس کے ہسپتال میں لوگوں کو شکایت ہوتی ہے کہ ان کا علاج نہیں کیا جاتا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم انکا علاج کرتے ہیں جن کی حالت خطرناک اور کینسر پھیل چکا ہو دنیا بھر میں اور یہاں یوکے میں این ایچ ایس والے پرزور طریقے سے اپیل کرتے ہیں کہ کینسر جب شروع میں ہی ڈائگنوز ہوجاے تو فورا آجاو ، کینسر بگڑنے کے بعد آنے کا کوی فائدہ نہیں ادھر ہمارے خان صاحب کہتے ہیں شروع میں آو گے تو کوی علاج نہیں کیا جاے گا ہاں جب کیینسر پھیل جاے تب آنا کینسر کا علاج شروع میں ہی ہوسکتا ہے بعد میں نہیں ایکبار یہ پھیلنے لگ گیا تو کیموتھراپی کے بعد بارہ مہینے کا ٹائم دے دیا جاتا ہے یعنی کیموتھراپی کے بعد آپ ایک سال نکالیں گے یہان جتنے بھی کیٹیگری ون کے مریض ہیں ان کا علاج کیا جاتا ہے اور وہ تندرست بھی ہوجاتے ہیں، انڈیا کے یووراج سنگھ کو کینسرکی کیٹیگری ون میں ہی ٹریٹمینٹ دی گئی تھی وہ چنگا بھلا ہوکرا کرکٹ بھی کھیلنے لگ گیا تھا اور اب تک کھیل رہا ہے اگر زیادہ نہیں تھوڑی دیر بھی ہوجاے تو کیٹیگری ٹو میں چلے جانے کے بعد چانس ففٹی ففٹی ہوجاتے ہیں اور کیٹیگری تھری میں بندہ کیموتھراپی کے بعد ایک سال چلتا ہے اور کیٹیگری فور میں تو کوی چانس ہی نہیں ہوتا

    آپ دونوں برادران آپس میں ہی کلیم اللہ سمیع اللہ کھیل رہے ہیں ۔ کسی پال لٹجنڈ کو بھی مدعو کریں ، سارے پی ٹی آئ والے اجڑے پتوں کی طرح یہاں سے رخصت ہو چکے ہیں ۔

    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #6
    مجھے تو ڈر ہے کہیں الیکشن کمیشن سے بھی “صادقی امینی “نہ مل جائے

    کمیشن اپٌنا کمیشن پورا کرے اور نیازی کے گلے میں تمغہ صدیقی او امینی لٹکا دے

    نادان
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7
    مجھے پہلے بھی کئی لوگوں نے بتایا ہے کہ وہاں جا کر بندہ ایویں ذلیل ہی ہوتا ہے کیونکہ عمران خود ایک انٹرویو میں انکی عجیب پالیسی کے بارے میں بتا چکا ہے۔ میں نے خود انٹرویو بہت حیرانی سے سنا تھا مگر اس وقت میں عمران کے حق میں تھریڈز لگایا کرتا تھا اس لئے جان کر بھی انجان بنتا رہا، عمران نے کہا کہ اس کے ہسپتال میں لوگوں کو شکایت ہوتی ہے کہ ان کا علاج نہیں کیا جاتا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم انکا علاج کرتے ہیں جن کی حالت خطرناک اور کینسر پھیل چکا ہو دنیا بھر میں اور یہاں یوکے میں این ایچ ایس والے پرزور طریقے سے اپیل کرتے ہیں کہ کینسر جب شروع میں ہی ڈائگنوز ہوجاے تو فورا آجاو ، کینسر بگڑنے کے بعد آنے کا کوی فائدہ نہیں ادھر ہمارے خان صاحب کہتے ہیں شروع میں آو گے تو کوی علاج نہیں کیا جاے گا ہاں جب کیینسر پھیل جاے تب آنا کینسر کا علاج شروع میں ہی ہوسکتا ہے بعد میں نہیں ایکبار یہ پھیلنے لگ گیا تو کیموتھراپی کے بعد بارہ مہینے کا ٹائم دے دیا جاتا ہے یعنی کیموتھراپی کے بعد آپ ایک سال نکالیں گے یہان جتنے بھی کیٹیگری ون کے مریض ہیں ان کا علاج کیا جاتا ہے اور وہ تندرست بھی ہوجاتے ہیں، انڈیا کے یووراج سنگھ کو کینسرکی کیٹیگری ون میں ہی ٹریٹمینٹ دی گئی تھی وہ چنگا بھلا ہوکرا کرکٹ بھی کھیلنے لگ گیا تھا اور اب تک کھیل رہا ہے اگر زیادہ نہیں تھوڑی دیر بھی ہوجاے تو کیٹیگری ٹو میں چلے جانے کے بعد چانس ففٹی ففٹی ہوجاتے ہیں اور کیٹیگری تھری میں بندہ کیموتھراپی کے بعد ایک سال چلتا ہے اور کیٹیگری فور میں تو کوی چانس ہی نہیں ہوتا

    بلیور  صاحب ..ویسے تو اکثر آپ سے لوگوں کو شکایت ہوتی ہے کہ آپ غلط بیانی سے کام لیتے ہیں ..آج پہلی دفعہ  مجھے بھی کہنے دیجئے کہ آپ کی پوری سٹیٹمنٹ جھوٹ کا پلندہ ہے ..میں پرسنلی کسی کو جانتی ہوں ..جنہوں نے اپنا والدہ کا وہاں علاج کرایا اور ایک ٹکا بھی ان کا خرچ نہیں ہوا ..جبکہ باقی تمام جگہ سے ان کو انکار مل چکا تھا

    اچھا کام دشمن بھی کرے تو دیانت  داری کا تقاضہ  ہے کہ اس کو سراہا جائے اور اگر ایسا کرنا دشوار لگے تو خاموش رہا جائے ..شوکت خانم کی پالیسی ہمیشہ سے یہ رہی ہے کہ محدود جگہ کی وجہ سے وہ ایسے کیس نہیں لیتے جو اپنی آخری سٹیج پر ہوں اور جن کا بچنا باظاھر نا ممکن ہو ..ورنہ ہر کینسر کا مریض مریض چاہے وہ امیر ہو یا غریب ..میرٹ کی بنیاد پر علاج کے لئے جگہ پاتا ہے ..اور اس بات کو ان صاحب نے بھی کنفرم کیا ..اگر مریض غریب ہے تو وہ پوری چھان  بین کرتے ہیں اور اس کا علاج اسی لیول پر ہوتا ہے جیسے کسی اور مریض  کا جو فل پیمنٹ کرتا ہے ..وہاں مریض حسب استطاعت زیرو سے لے کر جہاں تک افورڈ کر سکتا ہے ..پیمنٹ کرتا ہے ..یہ ادارہ کسی نفع اور نقصان کے بغیر چل رہا ہے ..اس کو سپورٹ کرنے والے بہت لوگ ہیں ..امیر بھی اسے سپورٹ کرتے ہیں .اور غریب بھی ..جتنا ممکن ہو

    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #8
    بلیور صاحب ..ویسے تو اکثر آپ سے لوگوں کو شکایت ہوتی ہے کہ آپ غلط بیانی سے کام لیتے ہیں

    نادان صاحبہ،
    بیلیور صاحب کے اوپر اس الزام پر میں آپ سے احتجاج کرتا ہوں اپنے حصے کا وہ خود کریں گے . میں ہر گز ان “اکثر” لوگوں میں شامل نہیں ہوں میری نظر میں ہمارے بیلیور صاحب آپ کے موجودہ وزیر جہاز رانی جناب عمران خان سے بھی زیادہ صادق و امین ہیں .
    شوکت خانم سے متعلق ہماری ایک رشتہ دار خاتون کا تجربہ بھی بلکل ویسا ہی ہے جیسا آپ نے بیان فرمایا ہے

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #9

    کینسر ہستپال کا دھندہ عمران خان نے اپنی والدہ کے نام پر لوگوں سے چندہ اور زکات مانگ کر شروع کیا تھا جہاں پہ اوپر سے نیچے غریبوں کے ساتھ نا انصافی ہوتی ہے . لیکن میری یوتھیوں سے گزارش ہے آپ عمران خان کی حالت کو دیکھ کر اب ایک مینٹل ہسپتال کی تعمیر شروع کر دیں

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #10
    آج پہلی دفعہ مجھے بھی کہنے دیجئے کہ آپ کی پوری سٹیٹمنٹ جھوٹ کا پلندہ ہے

    :cwl: :facepalm: :cwl: ™©

    Pathological Liar

    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #11

    کینسر ہستپال کا دھندہ عمران خان نے اپنی والدہ کے نام پر لوگوں سے چندہ اور زکات مانگ کر شروع کیا تھا جہاں پہ اوپر سے نیچے غریبوں کے ساتھ نا انصافی ہوتی ہے . لیکن میری یوتھیوں سے گزارش ہے آپ عمران خان کی حالت کو دیکھ کر اب ایک مینٹل ہسپتال کی تعمیر شروع کر دیں

    شوکت خانم ھسپتال کے بارے میں مجھے کچھ زیادہ معلومات نہیں ہیں لہذا اس کے مطلق کچھ کہنا درست نہیں ہوگا ، تاہم ایک نئے مینٹل ھسپتال پر پیسہ خرچنے کی کوئ ضرورت نہیں ، کراچی میں گدو بندر پہ ایک ھسپتال موجود ہے ، اگر علاج کی نوبت آہی گئ ہے تو وھاں بھیج دیں ۔ ویسے بھی آجکل حکومت میں کڑکی کا دور چل رہا ہے ، طیاروں کی لیز بھی ادا نہیں کی جارہی اور جہانگیر ترین بھی منہ میں شکر دبائے مسکرا رہا ہے ۔

    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #12
    نادان صاحبہ، بیلیور صاحب کے اوپر اس الزام پر میں آپ سے احتجاج کرتا ہوں اپنے حصے کا وہ خود کریں گے . میں ہر گز ان “اکثر” لوگوں میں شامل نہیں ہوں میری نظر میں ہمارے بیلیور صاحب آپ کے موجودہ وزیر جہاز رانی جناب عمران خان سے بھی زیادہ صادق و امین ہیں . شوکت خانم سے متعلق ہماری ایک رشتہ دار خاتون کا تجربہ بھی بلکل ویسا ہی ہے جیسا آپ نے بیان فرمایا ہے

    گھوسٹ صاحب، عموما” جب کبھی ڈپارٹمنٹل سیل لگتی ہے تو صارفین کی توجہ مبذول کروانے کے لیے چند محدود آئٹمز پر مخصوص سیل لگائ جاتی ہے ۔ جدوں اندر وڑدے او تے پھیر پتا لگدا اے کہ او چیز تے مک گئ اے تے دوجی اصل قیمت تے حاضر اے ۔ سمجھ تے گئے او ۔

    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #13
    ہر گزرتے دن سے لگ یہ رہا ہے کہ

    جس طرح ایم کیو ایم کا عباسی شہید ہسپتال بھتہ خوروں گینگ مافیا بوری بند لاشیں بنانے والوں کی جائے پناہ بنا ہوا تھا

    اسی طرح شوکت خانم زکوٰتہ خیرات سے حاصل شدہ روپے سے آفشور کمپنیاں کھولنے کے ساتھ ساتھ ہنڈی سے پیسہ آنے اور خیراتی فنڈنگ کو سیاسی طور پر استعمال کرنے کے حوالے سے پہچانا جانے لگے گا۔

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #14

    کراچی میں گدو بندر پہ ایک ھسپتال موجود ہے

    جہاں تک میری معلومات ہیں کہ گدو بندر ہسپتال کراچی میں نہیں بلکہ حیدرآباد میں ہے۔۔۔۔۔

    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #15
    جہاں تک میری معلومات ہیں کہ گدو بندر ہسپتال کراچی میں نہیں بلکہ حیدرآباد میں ہے۔۔۔۔۔

    خیر ہووے ، کتنی دفعہ ہو آئیں ہیں ؟چلیں حیدر آباد بھی کراچی کے بغل میں ہی تو ہے ۔

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #16

    خیر ہووے ، کتنی دفعہ ہو آئیں ہیں ؟چلیں حیدر آباد بھی کراچی کے بغل میں ہی تو ہے ۔

    مستقل ٹھکانہ ہے۔۔۔۔۔

    دانشگردی کیا گِدو بندر سے کم درجہ رکھتا ہے۔۔۔۔۔

    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #17
    مستقل ٹھکانہ ہے۔۔۔۔۔ دانشگردی کیا گِدو بندر سے کم درجہ رکھتا ہے۔۔۔۔۔

    You are a high spirited gentleman …  I think I start to like you . Lol  

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #18
    بلیور صاحب ..ویسے تو اکثر آپ سے لوگوں کو شکایت ہوتی ہے کہ آپ غلط بیانی سے کام لیتے ہیں ..آج پہلی دفعہ مجھے بھی کہنے دیجئے کہ آپ کی پوری سٹیٹمنٹ جھوٹ کا پلندہ ہے ..میں پرسنلی کسی کو جانتی ہوں ..جنہوں نے اپنا والدہ کا وہاں علاج کرایا اور ایک ٹکا بھی ان کا خرچ نہیں ہوا ..جبکہ باقی تمام جگہ سے ان کو انکار مل چکا تھا اچھا کام دشمن بھی کرے تو دیانت داری کا تقاضہ ہے کہ اس کو سراہا جائے اور اگر ایسا کرنا دشوار لگے تو خاموش رہا جائے ..شوکت خانم کی پالیسی ہمیشہ سے یہ رہی ہے کہ محدود جگہ کی وجہ سے وہ ایسے کیس نہیں لیتے جو اپنی آخری سٹیج پر ہوں اور جن کا بچنا باظاھر نا ممکن ہو ..ورنہ ہر کینسر کا مریض مریض چاہے وہ امیر ہو یا غریب ..میرٹ کی بنیاد پر علاج کے لئے جگہ پاتا ہے ..اور اس بات کو ان صاحب نے بھی کنفرم کیا ..اگر مریض غریب ہے تو وہ پوری چھان بین کرتے ہیں اور اس کا علاج اسی لیول پر ہوتا ہے جیسے کسی اور مریض کا جو فل پیمنٹ کرتا ہے ..وہاں مریض حسب استطاعت زیرو سے لے کر جہاں تک افورڈ کر سکتا ہے ..پیمنٹ کرتا ہے ..یہ ادارہ کسی نفع اور نقصان کے بغیر چل رہا ہے ..اس کو سپورٹ کرنے والے بہت لوگ ہیں ..امیر بھی اسے سپورٹ کرتے ہیں .اور غریب بھی ..جتنا ممکن ہو

    مجھے افسوس ہے کہ آپ نے میری پوسٹ کو جھوٹ کا پلندہ لکھا، میں نے کبھی آپ کو اختلاف ہوتے ہوے بھی ایسا نہیں لکھا،،،، عمران نے خیراتی ہسپتال بنایا ہے جس پر اب تک کھربوں کا فنڈ لیا جاچکا ہے اگر وہ علاج بالکل ہی چھوڑ دیں توانہیں کون دے گا مگر یہ سچ ہے کہ اس ہسپتال میں جانے والوں سے میں نے ڈاکٹروں کے رویئے کے متعلق اچھی باتیں نہیں سنیں، مریضوں کو مہنگے ابتدای بلڈ ٹیسٹ کروا کر ٹرخا دیا گیا ابتدای ٹیسٹ بھی فری نہیں کئے گئے،،،،، اس ہسپتال میں جہاں آپ کبھی نہیں گئیں تھوڑا بہت علاج ضرور ہوتا ہوگا مگر اس سے زیادہ سندھ میں ادیب رضوی کے ہسپتال میں علاج ہورہا ہے جسے فنڈز بھی بہت تھوڑے ملتے ہیں،،خیرمیں نے بات لکھی تھی وہ

    عمران خان کا اپنا انٹرویو تھا اسلئے میری بجاے عمران کو جھوٹا کہئے جس میں اس نے بتایا کہ جو لوگ بہت ابتدای سٹیج میں آتے ہیں انہیں کہا جاتا ہے کہ سیریس مریض پہلے کیونکہ آپ شدید بیمار نہیں ہیں یعنی کینسر جیسے مرض پر یہ کہنا اس سے برھ کر جہالت اور کیا  ہوسکتی ہے۔ امید ہے کہ یہ ہسپتال کی سٹریٹیجی نہیں ہوگی صرف عمران کی علمیت پر مبنی بیان ہو جو جاپان اور امریکہ کی ہمسائگی کا بیان بھی دے چکا ہے مگر ہسپتال کی طرف سے کوی تردید نہیں آی ویسے بھی ہسپتال کا سسٹم کوی فرشتے نہیں چلا رہے عمران خان تو بالکل بھی اس میں حصہ نہیں لیتا اس کی بہن اور بہنوی جو ڈائریکٹر تھے ان پر کرپشن کے الزامات بھی موجود ہیں

    اتفاق سے وہ ممبران جو مجھے غلط بیانی کا طعنہ دیتے ہیں اور جن کو پڑھ کے آپ نے بھی وہی کچھ لکھ دیا وہ دونوں ہی آپ ہی کی پارٹی کے سرگرم حمایتی ہیں میں نے ان دونوں کو جھوٹا ثابت کردیا ہے ویکسین والے تھریڈ پر جب وہ مذاق اڑا رہے تھے  کہ مجھے کیسے ویکسین کی بکنگ کیلئے بلوایا جاسکتا ہے کیونکہ ویکسین تو پہلے میڈیکل سٹاف اور اس کے بعد اسی سال تک کے لوگوں کو لگای جاے گی  مگر میں نے انہیں بی بی سی کی ویڈیو دکھای جس میں تیس سال تک کے لوگ بھی ویکیسنیشن کیلئے لائین اپ ہیں ، خیر مجھے کیا میں اپنی بات کا حلف دے سکتا ہوں کہ مجھے ویکسین کی بکنگ کیلئے ایک نہیں دو کالز آی تھیں اور ثبوت کیلئے انہیں میرے ساتھ سرجری جانا ہوگا جن کا ریکارڈ بتاے گا کہ مجھے کالز کی گئی تھیں اور میں نے ویکسین نہ لگوانے کی کیا مجبوری بتای تھی

    اب آپ انکو کہیں کہ مجھے جھوٹا ثابت کریں، باقی آپ کی اپنی سوچ یہ ہے ہی نہیں اس لئے صرف اتنا کہوں گا کہ پروپیگنڈہ سے متاثر ہوکر مجھے غلط بیانی کا طعنہ مت دیں، ابھی پارک کے متعلق جو معلومات میں نے دی تھیں ان کو بھی کنفرم کرنا ہے اس لے لئے لاک ڈاون ختم ہونے کا انتظار ہے انشااللہ جونہی میوزیم اوپن ہوتا ہے میں ضرور لکھوں گا ، ویسے بھی میرا مضمون وبا کے عذاب کے دوران اپنے روزمرہ کے معمولات اور لندن کے ماحول کے متعلق تھا کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں تھا جسے پڑھ کرصرف بلیک شیپ اور پی ٹی آی کے ایک آدھ بندے کو ہی تکلیف ہوی تھی باقی سب نے تو تعریف کی تھی جن میں عاطف بھی شامل ہے جو میرے خیال میں خود بہت ہی اعلی معیار کا لکھاری ہے میرے لئے ان احباب کی تعریف کافی ہے آپ جو مرضی لکھیں، اللہ تعالی جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلت

    • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
    کک باکسر
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #19
    بلیور صاحب ..ویسے تو اکثر آپ سے لوگوں کو شکایت ہوتی ہے کہ آپ غلط بیانی سے کام لیتے ہیں ..آج پہلی دفعہ مجھے بھی کہنے دیجئے کہ آپ کی پوری سٹیٹمنٹ جھوٹ کا پلندہ ہے ..میں پرسنلی کسی کو جانتی ہوں ..جنہوں نے اپنا والدہ کا وہاں علاج کرایا اور ایک ٹکا بھی ان کا خرچ نہیں ہوا ..جبکہ باقی تمام جگہ سے ان کو انکار مل چکا تھا اچھا کام دشمن بھی کرے تو دیانت داری کا تقاضہ ہے کہ اس کو سراہا جائے اور اگر ایسا کرنا دشوار لگے تو خاموش رہا جائے ..شوکت خانم کی پالیسی ہمیشہ سے یہ رہی ہے کہ محدود جگہ کی وجہ سے وہ ایسے کیس نہیں لیتے جو اپنی آخری سٹیج پر ہوں اور جن کا بچنا باظاھر نا ممکن ہو ..ورنہ ہر کینسر کا مریض مریض چاہے وہ امیر ہو یا غریب ..میرٹ کی بنیاد پر علاج کے لئے جگہ پاتا ہے ..اور اس بات کو ان صاحب نے بھی کنفرم کیا ..اگر مریض غریب ہے تو وہ پوری چھان بین کرتے ہیں اور اس کا علاج اسی لیول پر ہوتا ہے جیسے کسی اور مریض کا جو فل پیمنٹ کرتا ہے ..وہاں مریض حسب استطاعت زیرو سے لے کر جہاں تک افورڈ کر سکتا ہے ..پیمنٹ کرتا ہے ..یہ ادارہ کسی نفع اور نقصان کے بغیر چل رہا ہے ..اس کو سپورٹ کرنے والے بہت لوگ ہیں ..امیر بھی اسے سپورٹ کرتے ہیں .اور غریب بھی ..جتنا ممکن ہو

    یہ تو ہوگا 

    :hilar:

    کک باکسر
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #20
    مجھے افسوس ہے کہ آپ نے میری پوسٹ کو جھوٹ کا پلندہ لکھا، میں نے کبھی آپ کو اختلاف ہوتے ہوے بھی ایسا نہیں لکھا،،،، عمران نے خیراتی ہسپتال بنایا ہے جس پر اب تک کھربوں کا فنڈ لیا جاچکا ہے اگر وہ علاج بالکل ہی چھوڑ دیں توانہیں کون دے گا مگر یہ سچ ہے کہ اس ہسپتال میں جانے والوں سے میں نے ڈاکٹروں کے رویئے کے متعلق اچھی باتیں نہیں سنیں، مریضوں کو مہنگے ابتدای بلڈ ٹیسٹ کروا کر ٹرخا دیا گیا ابتدای ٹیسٹ بھی فری نہیں کئے گئے،،،،، اس ہسپتال میں جہاں آپ کبھی نہیں گئیں تھوڑا بہت علاج ضرور ہوتا ہوگا مگر اس سے زیادہ سندھ میں ادیب رضوی کے ہسپتال میں علاج ہورہا ہے جسے فنڈز بھی بہت تھوڑے ملتے ہیں،،خیرمیں نے بات لکھی تھی وہ عمران خان کا اپنا انٹرویو تھا اسلئے میری بجاے عمران کو جھوٹا کہئے جس میں اس نے بتایا کہ جو لوگ بہت ابتدای سٹیج میں آتے ہیں انہیں کہا جاتا ہے کہ سیریس مریض پہلے کیونکہ آپ شدید بیمار نہیں ہیں یعنی کینسر جیسے مرض پر یہ کہنا اس سے برھ کر جہالت اور کیا ہوسکتی ہے۔ امید ہے کہ یہ ہسپتال کی سٹریٹیجی نہیں ہوگی صرف عمران کی علمیت پر مبنی بیان ہو جو جاپان اور امریکہ کی ہمسائگی کا بیان بھی دے چکا ہے مگر ہسپتال کی طرف سے کوی تردید نہیں آی ویسے بھی ہسپتال کا سسٹم کوی فرشتے نہیں چلا رہے عمران خان تو بالکل بھی اس میں حصہ نہیں لیتا اس کی بہن اور بہنوی جو ڈائریکٹر تھے ان پر کرپشن کے الزامات بھی موجود ہیں اتفاق سے وہ ممبران جو مجھے غلط بیانی کا طعنہ دیتے ہیں اور جن کو پڑھ کے آپ نے بھی وہی کچھ لکھ دیا وہ دونوں ہی آپ ہی کی پارٹی کے سرگرم حمایتی ہیں میں نے ان دونوں کو جھوٹا ثابت کردیا ہے ویکسین والے تھریڈ پر جب وہ مذاق اڑا رہے تھے کہ مجھے کیسے ویکسین کی بکنگ کیلئے بلوایا جاسکتا ہے کیونکہ ویکسین تو پہلے میڈیکل سٹاف اور اس کے بعد اسی سال تک کے لوگوں کو لگای جاے گی مگر میں نے انہیں بی بی سی کی ویڈیو دکھای جس میں تیس سال تک کے لوگ بھی ویکیسنیشن کیلئے لائین اپ ہیں ، خیر مجھے کیا میں اپنی بات کا حلف دے سکتا ہوں کہ مجھے ویکسین کی بکنگ کیلئے ایک نہیں دو کالز آی تھیں اور ثبوت کیلئے انہیں میرے ساتھ سرجری جانا ہوگا جن کا ریکارڈ بتاے گا کہ مجھے کالز کی گئی تھیں اور میں نے ویکسین نہ لگوانے کی کیا مجبوری بتای تھی اب آپ انکو کہیں کہ مجھے جھوٹا ثابت کریں، باقی آپ کی اپنی سوچ یہ ہے ہی نہیں اس لئے صرف اتنا کہوں گا کہ پروپیگنڈہ سے متاثر ہوکر مجھے غلط بیانی کا طعنہ مت دیں، ابھی پارک کے متعلق جو معلومات میں نے دی تھیں ان کو بھی کنفرم کرنا ہے اس لے لئے لاک ڈاون ختم ہونے کا انتظار ہے انشااللہ جونہی میوزیم اوپن ہوتا ہے میں ضرور لکھوں گا ، ویسے بھی میرا مضمون وبا کے عذاب کے دوران اپنے روزمرہ کے معمولات اور لندن کے ماحول کے متعلق تھا کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں تھا جسے پڑھ کرصرف بلیک شیپ اور پی ٹی آی کے ایک آدھ بندے کو ہی تکلیف ہوی تھی باقی سب نے تو تعریف کی تھی جن میں عاطف بھی شامل ہے جو میرے خیال میں خود بہت ہی اعلی معیار کا لکھاری ہے میرے لئے ان احباب کی تعریف کافی ہے آپ جو مرضی لکھیں، اللہ تعالی جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلت

    چل جھوٹے 

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 77 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi